ابو ولید نیشاپوری
ابو ولید نیشاپوری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 890ء |
وفات | سنہ 960ء (69–70 سال) نیشاپور |
عملی زندگی | |
استاذ | ابن سریج |
تلمیذ خاص | الحاکم نیشاپوری |
پیشہ | فقیہ |
درستی - ترمیم |
ابو ولید حسان بن محمد بن احمد بن ہارون قرشی اموی نیشاپوری ( 277 - 349ھ بمطابق 890 - 960ء ، بزرگ شافعیہ کے ممتاز ائمہ اور صاحبِ وجوہ مجتہدین میں شمار ہوتے ہیں۔
تعلیم و تربیت
[ترمیم]انہوں نے شیخ المذہب امام ابو العباس بن سریج سے فقہ کی تعلیم حاصل کی۔ ان کی شاگردی نے انہیں اپنے زمانے کا امام اور خراسان کا فقیہ بنادیا۔[1] )حاکم نے کہا: "یہ خراسان میں اہلِ حدیث کے امام تھے، اور جتنے علماء کو میں نے دیکھا، ان میں سب سے زیادہ زاہد، عابد، متقشف (سادگی اختیار کرنے والے) اور اپنے مدرسے و گھر سے وابستہ رہنے والے تھے۔"
ایک حکایت
[ترمیم]ان سے روایت ہے کہ انہوں نے حرملہ سے سنا، وہ کہتے ہیں: امام شافعیؒ سے ایک شخص کے بارے میں پوچھا گیا جس نے اپنے منہ میں ایک کھجور رکھی اور اپنی بیوی سے کہا: "اگر میں اسے کھا گیا تو تمہیں طلاق، اور اگر اسے باہر نکال دیا تو بھی طلاق۔" امام شافعی نے جواب دیا: "وہ کھجور کا نصف کھائے اور نصف باہر نکال دے۔" ابو الولید نے کہا: "ابو العباس بن سریج نے یہ حکایت مجھ سے سنی اور اس پر باقی تفریعاتِ طلاق کی بنیاد رکھی۔"
علمی حیثیت
[ترمیم]ابو الولید کا ذکر شافعی مذہب کی کتاب "الروضة" میں کئی مقامات پر آیا ہے۔
مؤلفات ابو الولید
[ترمیم]- . شرح رسالة الإمام الشافعي في الأصول:امام شافعیؒ کی اصولِ فقہ پر مشہور تصنیف "الرسالہ" کی شرح۔
- . المستخرج على صحيح مسلم:امام مسلمؒ کی "صحیح مسلم" پر مبنی ایک مستخرج، جس میں اضافی احادیث اور علمی فوائد شامل کیے گئے ہیں۔[2][3]
وفات
[ترمیم]ابو الولید نیشاپوری 5 ربیع الاول 349ھ (مطابق 960ء) کو وفات پا گئے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ كحالة، عمر رضا۔ معجم المؤلفين۔ ج مج3۔ ص 192
- ↑ طبقات الشافعية الكبرى، تاج الدين السبكي، 3/ 226
- ↑ الاجتهاد وطبقات مجتهدي الشافعية، محمد حسن هيتو، ص224-225