ازدواجی عصمت دری
ازدواجی آبروریزی شادی کے بعد مرد کا اپنی بیوی یا بیوی کا اپنے شوہر کی مرضی کے بغیر مجامعت کرنے کو کہا جاتا ہے۔ یہ عمل خانگی تشدد اور جنسی زیادتی کی ایک قسم ہے۔ بیسویں صدی کے وسط میں جب خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے نعرے بلند ہوئے تو اس ازدواجی آبروریزی کے خلاف آوازیں بھی اٹھنے لگیں، کیونکہ دنیا کے اکثر ممالک میں خواتین اس جنسی تشدد کا زیادہ شکار تھیں۔ گرچہ بہت سے ترقی یافتہ ملکوں میں قانوناً اس فعل کو قابل سزا جرم تسلیم کر لیا گیا ہے تاہم بعض ممالک میں ابھی تک اسے قابل سزا جرم نہیں سمجھا جاتا اور نہ اس فعل کے لیے کوئی قانون بنایا گیا ہے۔
ازدواجی آبروریزی کو قابل سزا جرم تسلیم کرنے والے ممالک
[ترمیم]بیش تر مغربی ممالک میں جن میں انگلستان اور ریاستہائے متحدہ امریکا بھی شامل ہیں، ازدواجی آبروریزی یا اپنے شریک حیات سے اس کی مرضی کے خلاف جنسی تعلق قائم کرنا قابل سزا جرم ہے۔ یہ قانون اب دیگر ممالک میں بھی منظور ہو رہا ہے جن میں جنوبی کوریا قابل ذکر ہے۔[1]
فہرست
[ترمیم]- البانیا
- انڈورا
- انگولہ
- ارجنٹائن
- آسٹریلیا[2][3]
- آسٹریا[3]
- بلجئیم[3]
- بیلیز[3]
- بھوٹان[3]
- بولیویا[4]
- بوسنیا و ہرزیگووینا[3][5]
- برازیل
- بلغاریہ[3]
- کینیڈا[2][3]
- کیپ ورڈی
- کمبوڈیا[6]
- چلی
- کولمبیا[7]
- جمہوریہ کانگو
- کوسٹاریکا
- کرویئشا[3]
- کیوبا[8]
- قبرص[3]
- چیک جمہوریہ[3]
- ڈنمارک[3]
- ڈومینیکا
- جمہوریہ ڈومینیکن
- ایکواڈور[3]
- ایل سیلواڈور
- استونیا[3]
- فجی
- فن لینڈ[3]
- فرانس[3]
- گیمبیا[3]
- جارجیا[3]
- جرمنی[3]
- گھانا[9]
- یونان[10]
- گریناڈا
- گواتیمالا
- گنی بساؤ
- گیانا[11]
- ہونڈوراس[12]
- ہانگ کانگ
- مجارستان[3]
- آئس لینڈ[3]
- جزیرہ آئرلینڈ[2][3]
- اسرائیل[13]
- اطالیہ[3][10]
- جاپان[14]
- کرغیزستان[15]
- کینیا[16][17]
- لٹویا
- لیسوتھو[18][19]
- لائبیریا[20][21]
- لیختینستائن[3]
- لتھووینیا
- جمہوریہ مقدونیہ
- مالٹا
- مالدووا[22]
- موناکو
- مونٹینیگرو
- نمیبیا[3][18][19]
- نیپال[3]
- نیدرلینڈز[10]
- نکاراگوا[23]
- نیوزی لینڈ[2][24]
- ناروے[3]
- پلاؤ[3]
- پاناما[25]
- فلپائن[3]
- پولینڈ[3]
- پرتگال[3]
- پیرو[26][27]
- رومانیہ[28]
- روس[3]
- روانڈا[29]
- سان مارینو[10]
- سربیا[10]
- سیچیلیس[3][18]
- سلووینیا[30]
- صومالیہ[31]
- جنوبی افریقا[3][18][19]
- جنوبی کوریا[32]
- ہسپانیہ[3]
- سوازی لینڈ[19]
- سویڈن[3]
- سویٹزرلینڈ[3]
- تائیوان[3]
- تھائی لینڈ[33]
- ٹونگا[34]
- ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو
- ترکی[35]
- ترکمانستان[36]
- یوکرین[37]
- مملکت متحدہ[3]
- ریاستہائے متحدہ امریکا[3]
- یوراگوئے[38][39]
- ازبکستان[40]
- وینیزویلا[3]
- زمبابوے[18][41]
ازدواجی آبروریزی کو قابل سزا جرم بنانے میں دشواری
[ترمیم]ترقی پزیر ممالک میں ازدواجی آبروریزی کو قابل سزا جرم بنانے کی دشواری کا اندازہ بھارت کی مرکزی وزیر برائے خواتین و بہبودی اطفال منیکا گاندھی کے اس بیان سے ہوتا ہے کہ " عالمی سطح پر ازدواجی آبروریزی کا جو تصور ہے اسے بھارت میں نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہاں متفرق عوامل مثلاﹰ پست تعلیمی سطح، ناخواندگی، غربت، سماجی رسوم و رواج، مذہبی عقائد اور معاشرے کی سوچ وغیرہ اس کی راہ میں حائل ہیں۔[42]
ممالک جہاں ازدواجی آبروریزی قابل سزا جرم نہیں
[ترمیم]- افغانستان[43]
- الجزائر[44]
- بحرین[44]
- بنگلہ دیش[45]
- بوٹسوانا[19]
- برونائی دار السلام[46]
- وسطی افریقی جمہوریہ[47][48]
- چین[47][49][50]
- چاڈ[51]
- جمہوری جمہوریہ کانگو[47][52]
- مصر[47][53]
- ارتریا[54]
- ایتھوپیا[47][55]
- ہیٹی[56]
- بھارت[57]
- انڈونیشیا[58]
- ایران[59]
- عراق[60]
- آئیوری کوسٹ[61]
- اردن[62]
- کویت[47][63]
- لاؤس[64]
- لبنان[44]
- لیبیا[65]
- ملاوی[19]
- مالی[66]
- ملائیشیا[67][68][69]
- منگولیا[70]
- مراکش[44]
- میانمار[71]
- نائجیریا[55]
- سلطنت عمان[44][63]
- فلسطینی علاقہ جات[72]
- سعودی عرب[73]
- سینیگال[47][74]
- سنگاپور[75]
- جنوبی سوڈان[76]
- سری لنکا[77]
- سوڈان[55]
- سوریہ[44][78]
- تاجکستان[79]
- تنزانیہ[80]
- تونس[81]
- متحدہ عرب امارات[82]
- یوگنڈا[83]
- ویت نام[84]
- یمن[55]
- زیمبیا[19][85][86]
بھارت میں ازدواجی آبروریزی اور قانون
[ترمیم]بھارت میں ازدواجی آبروریزی کے واقعات عام ہیں جبکہ قانونی چارہ جوئی کے مواقع بہت کم ہیں۔ تعزیرات ہند کی دفعہ 375 کی رو سے شادی کے بعد جبری ہم بستری اسی وقت جرم ہو گی جب بیوی 15 سال سے کم ہو۔
بھارت میں ازدواجی آبروریزی سے متاثر خواتین قانون تحفظ نسواں از خانگی تشدد 2005ء (Protection of Women from Domestic Violence Act 2005 ۔(PWDVA)) کے تحت شکایت درج کر سکتی ہیں، یہ قانون 2006ء میں نافذ ہوا ہے۔ تاہم عدالتی نظام زن و شو کے درمیان میں عائلی حل ہی فراہم کرتا ہے۔[42]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ http://ijldai.thelawbrigade.com/wp-content/uploads/2015/09/24.pdf[مردہ ربط]
- ^ ا ب پ ت
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ی ے اا اب ات اث اج Report of the Secretary-General, In-depth study on all forms of violence against women، United Nations, UN Doc A/61/122/Add.1, 6 جولائی 2006. آرکائیو شدہ اگست 15, 2011 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑
- ↑ "Gender Equality in Bosnia and Herzegovina | Social Institutions and Gender Index (SIGI)"۔ Genderindex.org۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2016
- ↑
- ↑ United Nations High Commissioner for Refugees۔ "Refworld | Honduras: Domestic violence; legislation and protection available to victims (2007–2009)"۔ Unhcr.org۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2016
- ↑ Committee on the Elimination of Discrimination against Women, Fourth Periodic Report of Cuba، Document number CEDAW/C/CUB/4, 27/09/99.
- ↑
- ^ ا ب پ ت ٹ Council of Europe, Legislation in the member States of the Council of Europe in the field of violence against women، Strasbourg, 2009. vol. 1:139; v1:156; v2:19; v2:74,78; v2:87
- ↑ "In مئی 2010, the Sexual Offenses Act was signed into law, which makes rape gender-neutral and expands its definition to include spousal rape and coercion and child abuse." Freedom House (2011-11-23)۔ Freedom in the World 2011: The Annual Survey of Political Rights and Civil Liberties۔ Rowman & Littlefield۔ صفحہ: 285۔ ISBN 978-1-4422-0994-7
- ↑ Spousal rape is a crime, but unlike other rapes is not a "public crime" and thereby requires the survivors to complain for prosecution to occur. OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 119۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑
- ↑ "2014 Human Rights Reports: Japan"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2016۔
The law criminalizes all forms of rape involving force against women, including spousal rape, and the government generally enforced the law effectively.
- ↑ "Spousal rape, however, is punishable under Kyrgyz legislation." OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 75۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑ "Special Issue : Kenya Gazette Supplement" (PDF)۔ Kenyalaw.org۔ 2015۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2016
- ↑ "Archived copy"۔ 19 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2015
- ^ ا ب پ ت ٹ "Pambazuka – Southern Africa: Justice for survivors of marital rape, how far has SADC come ?"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2015
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "In the sexual offences legislation of Namibia, Lesotho, Swaziland, and South Africa, rape within marriage is illegal." Karen Stefiszyn (2008-05-12)، A Brief Overview of Recent Developments in Sexual Offences Legislation in Southern Africa، UN. Expert Group Meeting on good practices in legislation on violence against women.، صفحہ: 4
- ↑
- ↑ OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 237۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑ "Archived copy" (PDF)۔ 31 اگست 2012 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2015
- ↑ J. A Della-Giustina (2009)۔ "A Cross-cultural, Comparative Analysis of the Domestic Violence Policies of Nicaragua and Russia"۔ Journal of International Women's Studies۔ 10: 34
- ↑ "128 Sexual violation defined – Crimes Act 1961 No 43 (as at 7 نومبر 2015)"۔ New Zealand Legislation۔ 7 نومبر 2015۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2016
- ↑ "…but convictions are rare." OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 124۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑ "Gender Equality in Peru | Social Institutions and Gender Index (SIGI)"۔ Genderindex.org۔ 05 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2016
- ↑ United Nations High Commissioner for Refugees۔ "Refworld – Peru: Domestic violence, including legislation; state protection and services available to victims (2011-فروری 2014)"۔ Refworld۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2015
- ↑ "Rape and sexual assault in Romania"۔ 21 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2015
- ↑
- ↑
- ↑ "Provisional Constitution" (PDF)۔ Federal Government of Somalia۔ دسمبر 28, 2013 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2014
- ↑ "Marital Rape – Ruling Seen as Move to Protect Spousal Right to Sex – Korea « womensphere"۔ Womensphere.wordpress.com۔ 2009-02-24۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مئی 2012
- ↑
- ↑
- ↑
- ↑ "Rape, including spousal rape, is illegal in Turkmenistan and punishable by sentences ranging from 3 to 25 years in prison, depending on the extent of the violence. The government generally applies this law." OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 87۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑ "Ukrainian legislation prohibits rape, but contains no specific reference to spousal rape. Perpetrators of spousal rape are punished under a law prohibiting forced sexual relations with a materially dependent person." OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 89۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑ "Archived copy"۔ 14 اگست 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2013
- ↑ OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 119۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑ "Rape is punishable by law in Uzbekistan and spousal rape is specifically prohibited, but no man has ever been convicted for raping his wife." OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 91۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑
- ^ ا ب "Marital rape in India: 36 countries where marital rape is not a crime"۔ 27 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2017
- ↑ "Rape is not a crime in the Afghan Penal Code. Under the code, rapists can only be charged with "forced" zina, or adultery, which sometimes results in women also being prosecuted for zina." Human Rights Watch (2009)۔ "We Have the Promises of the World": Women's Rights in Afghanistan۔ Human Rights Watch
- ^ ا ب پ ت ٹ ث Freedom House (مارچ 2010)۔ "Women's Rights in the Middle East and North Africa 2010"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2017
- ↑ Asian-Pacific Resource & Research Centre for Women (ARROW) (2011)۔ Reclaiming & Redefining Rights: Thematic Studies Series 1: Sexuality & Rights in Asia (PDF)۔ Kuala Lumpur, Malaysia: ARROW۔ صفحہ: 22–23۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2020
- ↑ "The 'Explanation' which forms part of Article 375 of Brunei's Penal Code (rape) stipulates that 'Sexual intercourse by a man with his own wife, the wife not being under thirteen (13) years of age, is not rape.' This amounts to legalisation and legitimization of marital rape, including the rape of children, in flagrant violation of international human rights law." Amnesty International, "Brunei Darussalam: Amnesty International submission to the UN Universal Periodic Review آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ amnesty.org (Error: unknown archive URL)، " Sixth session of the UPR Working Group, نومبر–دسمبر 2009.
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج Claire Provost۔ "UN Women justice report: get the data"۔ the Guardian۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2015
- ↑ "Gender Equality in Central African Republic – Social Institutions and Gender Index (SIGI)"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2015
- ↑ Asian-Pacific Resource and Research Centre (ARROW)۔ "China: MDG 3: Promote Gender Equality and Empower Woman"۔ 27 دسمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2011۔
China has no legal provisions for marital rape and the main reason for this is in deference to a prevailing cultural perception that wives are supposed to submit to their husband's wishes in matters of sexual relations and hence, there is no such concept of ‘rape’ within marriage or ‘rape’ being considered a form of violence within the marriage.
- ↑ "In China, it is difficult to punish an offender for marital rape because the law does not define this behaviour as a crime. … there are no explicit articles in Chinese law that relate to marital rape." Nicole Westmarland، Geetanjali Gangoli (اپریل 2012)۔ International Approaches to Rape۔ The Policy Press۔ صفحہ: 69۔ ISBN 978-1-84742-621-5
- ↑ "Chad"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2016
- ↑ Amber Peterman، Tia Palermo، Caryn Bredenkamp (جون 2011)۔ "Estimates and Determinants of Sexual Violence Against Women in the Democratic Republic of Congo"۔ American Journal of Public Health۔ 101 (6): 1060–1067۔ ISSN 0090-0036۔ PMID 21566049۔ doi:10.2105/AJPH.2010.300070
- ↑ Catherine. Warrick (2009)۔ Law in the service of legitimacy: Gender and politics in Jordan۔ Farnham, Surrey, England; Burlington, Vt.: Ashgate Pub.۔ ISBN 978-0-7546-7587-7
- ↑ "2010 Human Rights Report: Eritrea"۔ State.gov۔ 2011-04-08۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2016
- ^ ا ب پ ت Fareda Banda, Project on a Mechanism to Address Laws that Discriminate Against Women، Office of the High Commissioner for Human Rights – Women's Rights and Gender Unit, 6 مارچ 2008, pp. 85-87.
- ↑ Amanda Klasing (24 جنوری 2012)۔ "A chance for Congress to help Haitian women"۔ Human Rights Watch۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2012۔
The penal code includes penalties for rape but does not address marital rape.
- ↑ "Article 375 of Indian Penal Code, wherein the definition of rape is provided, has explicitly excluded sexual acts by a man with his wife as long as she is not below sixteen years of age"
- ↑ the law on rape contains an exemption: it reads Article 285: "Any person who by using force or threat of force forces a woman to have sexual intercourse with him out of marriage، shall, being guilty of rape, shall be punished with a maximum imprisonment of twelve years۔"[1] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ unodc.org (Error: unknown archive URL) Nevertheless, marital rape can be considered a form of domestic violence under the Law Regarding the Elimination of Violence in the Household, 2004۔[2]
- ↑ Nicole Westmarland، Geetanjali Gangoli (2011-04-06)۔ International Approaches to Rape۔ The Policy Press۔ ISBN 978-1-84742-620-8
- ↑ "Iraqi law would legalize marital rape, child marriage for country's Shia"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2016
- ↑ "The law does not recognize spousal rape." OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 214۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑ United Nations High Commissioner for Refugees۔ "Refworld – Jordan: The penalty for rape; legal penalties for failing to complete a court-ordered probation, where, and if, that is the sentence"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2016
- ^ ا ب Musawah (اکتوبر 2011)۔ Musawah Thematic Report on Article 16: Kuwait and Oman (50th CEDAW Session)۔ Selangor, Malaysia۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2017
- ↑ UN Committee on Elimination of Discrimination against Women (24 جولائی 2009)۔ "Lao People's Democratic Republic boasts new legislation, machinery to improve women's lot, but expert committee faults rape, domestic violence policies"۔ WOM/1743۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2011
- ↑ Amnesty International, "Libya، " 2011.
- ↑ MALI: Sexual and Reproductive Health and Rights آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ map-srhr.org (Error: unknown archive URL) (Instruments and Policies tab)، in Women's Network for a Better World, Map of sexual and reproductive health and rights in Africa and Spain آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ map-srhr.org (Error: unknown archive URL)۔
- ↑ "AWAM : All Women's Action Society Malaysia"۔ 06 مئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2015
- ↑ "Marital rape will remain non-crime, law minister announces"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2015
- ↑ "Remove exception to marital rape in the law"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2015
- ↑ " Additionally, spousal rape is not regarded as a criminal act in Mongolia (US 11 Mar. 2010, Sec. 6; UN 7 Nov. 2008, Para. 25)۔ According to the NCAV because law enforcement organizations do not view marital rape as a crime, victims will consequently not ask for help from law enforcement officials (NCAV 2009)۔ Victims also do not report marital rape out of concern for the reputation of their families (ibid.)۔" Immigration and Refugee Board of Canada (2010-04-15)۔ "Domestic violence, including legislation, in particular the progress in the implementation of the 2005 law, and availability of state protection and support services (2008 – اپریل 2010) [MNG103387.E]"۔ 07 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2013
- ↑ Committee on the Elimination of Discrimination against Women (7 نومبر 2008)۔ "Concluding observations of the Committee on the Elimination of Discrimination against Women: Myanmar" (PDF)۔ CEDAW/C/MMR/CO/3۔ صفحہ: para. 46۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2011
- ↑ "The Cutting Edge News"۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2016
- ↑ "2009 Human Rights Report: Saudi Arabia"۔ U.S. State Department۔ 11 مارچ 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2010
- ↑ "Under Senegalese law, rape is illegal, though spousal rape is not." Graeme R. Newman (2010)۔ Crime and Punishment Around the World: Africa and the Middle East, Volume 1۔ ABC-CLIO۔ صفحہ: 85۔ ISBN 978-0-313-35133-4
- ↑ "Sexual offences"۔ statutes.agc.gov.sg۔ Attorney-General's Chambers۔ 07 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولائی 2012
- ↑
- ↑ "Rapes surge in Sri Lanka amid weak laws"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2016
- ↑ UK Home Office (2010-09-03)۔ "Country of Origin Information Report – The Syrian Arab Republic"۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مارچ 2011
- ↑ OECD (2010-02-22)۔ Atlas of Gender and Development: How Social Norms Affect Gender Equality in non-OECD Countries۔ OECD Publishing۔ صفحہ: 85۔ ISBN 978-92-64-07747-8
- ↑ "No Way Out"۔ 29 اکتوبر 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2016
- ↑ Asma Ghribi (2012-03-29)۔ "Tunisian Law Allows Rapists to Avoid Prosecution in Case of Marriage with Victim"۔ Tunisia Live۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2016
- ↑ "Factbox: Women's rights in the Arab world"۔ 12 نومبر 2013۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2016 – Reuters سے
- ↑ Patience Akumu (26 مئی، 2010)۔ "The phenomenon of marital rape"۔ The Observer۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2018
- ↑ "Domestic violence not a 'private affair'"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2016
- ↑ "A clause outlawing marital rape has been dropped because of cultural considerations." Jo Fidgen (2009-11-30)۔ "Zambia's celebrity couple reveal wife-beating past"۔ BBC۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولائی 2010
- ↑ "But Zambia does not have a comprehensive law on sexual violence or a provision for marital rape or psychological abuse in its penal code." لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1 میں 4492 سطر پر: attempt to index field 'url_skip' (a nil value)۔[مردہ ربط]