مندرجات کا رخ کریں

اسلامی بنکاری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 03:14، 1 فروری 2024ء از Yethrosh (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (Yethrosh نے رجوع مکرر ہٹا کر صفحہ اسلامی بینکاری کو اسلامی بنکاری کی جانب منتقل کیا: رائج اصطلاح )
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

زمرہ جات



اسلامی بنکاری یا اسلامی بینکاری (عربی: المصرفية الإسلامية، انگریزی: Islamic banking) ایسا بنکاری نظام جس میں تمام امور شریعت اسلامی کے مطابق انجام پزیر ہوں اور اسلامی معیشت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قائم کیا گیا ہو۔ اسلامی بنکاری نظام میں بنک میں امانت رکھنے یا قرض لینے کی صورت میں جو منافع کا لین دین ہوتا ہے اسے ربا اور سود سمجھا جاتا ہے، معاشی سرگرمی کا اکثر حصہ مشارکت اور مضاربت کے اصول کے تحت انجام پاتا ہے اور مرابحہ کو بدرجۂ مجبوری اختیار کیا گیا ہے۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ موجودہ دور کے اکثر اسلامی بنکوں میں مرابحہ کا نظام زیادہ رائج ہوا ہے۔
بیسویں صدی میں ستر کی دہائی کے اوائل میں سب سے پہلا اسلامی بنک دبئی میں قائم ہوا۔ پھر کئی اسلامی بنک وجود میں آئے، جن میں فیصل اسلامی بنک، دبئی اسلامی بنک اور میزان اسلامی بنک انتہائی شہرت کے حامل ہیں۔

2009ء میں اسلامی فائننس کے تحت مجموعی اثاثوں کی مالیت 900 ارب ڈالر تھی۔ اس میں اتنی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے کہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2020ء تک یہ مالت 5000 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ اسلامی بینکنگ بیسل III کے قواعد (Basel III rules) کے تحت کی جاتی ہے[1] جو بینک فار انٹرنیشنل سیٹلمنٹ بناتا ہے۔[2]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]