ٹی شرٹ
ٹی شرٹ کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ انگریزی حرف ٹی کے مشابہ دکھتا ہے۔ یہ شرٹ کی ہی کی طرح جسم کے اوپری حصے کے ڈھانکتا ہے۔ تاہم شرٹ کی طرح اس میں بٹنوں کی گلے سے پیٹ تک ایک پٹی نہیں ہوتی ہے۔
تاریخ
[ترمیم]ٹی شرٹ کی ایجاد انیسویں صدی میں استعمال کیے جانے والے انڈرویئر سے ہوئی۔ اس وقت یونین سوٹ انڈرویئر (جس میں بنیان اور انڈرویئر ایک ہی کپڑے سے بنتے تھے) کو جسم کے اوپری اور نچلے حصوں میں کاٹا جاتا تھا۔ اس میں اوپر کا حصہ اتنا لمبا رکھا جاتا تھا کہ وہ نچلی انڈرویئر میں آرام سے رہا جا سکے۔ ٹی شرٹ کا جدید روپ ریاستہائے متحدہ امریکا کی دین ہے جہاں ہسپانوی امریکی جنگ کے دوران امریکی بحریہ کو يونپفارم کے نیچے پہننے کے لیے عملے کے گلے کی شارٹ سليو ٹی شرٹ مہیا کروائی گئی تھی۔[1]
جلد ہی اسے امریکی فوج کی طرف سے نئے رنگروٹوں کی بھرتی کے دوران انھیں دیا جانے لگا۔ اس کا علامتی نام اس کے انگریزی حرف T کے جیسے نظر آنے کی وجہ پڑا۔ کشتی سازی کے ملازمین، کسان، کان کنوں اور تعمیر میں لگے کارکنوں نے بھی گرم موسم میں ہلکے اس کپڑے کو اپنایا۔ سستی کپاس سے بنی اور دھونے میں کافی آسانی کی وجہ سے بچوں کے روزمرہ کے کام اور کھیلنے کے لیے ٹی شرٹ ان کی ماؤں کی پہلی پسند بن گئی۔ 1920ء میں 'ٹی شرٹ' لفظ کو پہلی بار ڈکشنری میں جگہ ملی۔[1]
پہلی چھپائی کے ساتھ بننے والی ٹی شرٹ کا اعزاز ایئر كورپس گنری اسکول ٹی شرٹ کو جاتا ہے جسے 1942ء میں لائف میگزین کے سرورق پر جگہ ملی تھی۔ اس کے بعد تو مِکّی ماؤس پرنٹ کا کوریج کافی وقت تک لوگوں کے سر چڑھا رہا۔ آج کل تو ٹی شرٹ میں اتنے اختیارات آئے ہیں کہ گنتی ہی نہیں ہے۔ ٹی شرٹ کے پرنٹ اور ڈیزائن کی بات کی جائے تو آج کل ایئر برش، بُنکاری، براہ ڈائریکٹ پرنٹنگ، ہیٹ ٹرانسفر، سلک اسکریننگ اور نيڈل پووائنٹ جیسے طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔[1]
مزید دیکھیے
[ترمیم]- کانسرٹ ٹی شرٹ
- انکجیٹ ٹرانسفر
- کِٹ (ایسوسی ایشن فٹ بال)
- پولو شرٹ
- پرنٹیڈ ٹی شرٹ
- راگلان سلیو
- گیلے ٹی شرٹ کا مقابلہ