مندرجات کا رخ کریں

فرانسسکو المیڈا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فرانسسکو المیڈا
(پرتگالی میں: Francisco de Almeida ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 1450ء کی دہائی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لزبن   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 1 مارچ 1510[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راس امید [2]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات لڑائی میں مارا گیا   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت پرتگال   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مہم جو ،  فوجی ،  فوجی افسر ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان پرتگالی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پرتگالی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
عہدہ امیر البحر   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

فرانسسکو المیڈا (پرتگالی: Francisco de Almeida)، پرتگیزی تلفظ: [fɾɐ̃ˈsiʃku dɨ aɫˈmɐjðɐ]، پیدائش: 1450ء - وفات: یکم مارچ 1510ء) پرتگیزی امیر البحر، مہم جو اور ہندوستان میں پرتگال کا پہلا وائسرائے تھا۔ وہ سب سے پہلے 1503ء میں ایک بحری بیڑا لے کر ہندوستان آیا۔ اس وقت یہ کیپٹن میجر تھا۔ اس نے کالی کٹ پر حملہ کیا۔ وہاں کے راجا کو شکست دے کر ہندوستان میں پہلی پرتگالی حکوت قائم کی جسے پرتگیزی ہند کہا جاتا ہے۔

حالات زندگی

[ترمیم]

فرانسسکو المیڈا 1450ء کو لزبن، پرتگال میں پیدا ہوئے۔ وہ سب سے پہلے 1503ء میں ایک بحری بیڑا لے کر ہندوستان آیا تھا اور کالی کٹ پر حملہ کیا۔ کالی کٹ کے راجا کو شکست دے کر ہندوستان میں پرتگالی کی حکومت قائم کی۔ پرتگال بادشاہ نے 1505ء میں انھیں وائسرائے بنا کر دوبارہ ہندوستان میں بھیجا۔ افریقہ کے مشرقی ساحل پر متعدد قلعے تعمیر کرائے۔ کئی ہندوستانی حکمرانوں سے اپنی طاقت اور فرمانروائی منوائی، مسالوں کی منافع بخش تجارت کو عربوں سے چھین لیا۔ افریقہ میں اس نے کلوا میں ایک قلعہ تعمیر کیا۔ کینیا میں ممباسا کو جلا کر خاکستر کر دیا اور ہندوستان کے مغربی ساحل پر اپنے تسلط اور طاقت کو مضبوط کیا تاکہ ایک طرف نہ صرف مسالوں کا مرکز قبضہ میں آ جائے بلکہ ایشیا سے پرتگال تک بحری راستہ قزاقوں اور دوسری بحری طاقتوں کے حملوں سے محفوظ رہے۔ مصریوں نے اس بڑھتے ہوئے خطرے کو دیکھ کر ایک بڑا بحری بیڑا تعمیر کیا اور 1508ء میں المیڈا کے بیٹے کو بحری جنگ میں شکست دی۔ 1509ء میں ڈیوڈ کے قریب المیڈا کے بحری بیڑے اور مصریوں اور اس کے حلیف ہندوستانی حکمرانوں کے کے مشترکہ بحری بیڑے کے درمیان سخت جنگ ہوئی۔ اس جنگ میں المیڈا کو فتح حاصل ہوئی۔ اسی جنگ کے بعد پرتگالی حکومت نے اس کی جگہ البو قرق کو وائسرائے بنا کر ہندوستان بھیجا۔ پہلے المیڈا نے اس فیصلے کو ماننے سے انکار کیا[3] لیکن بعد میں اختیارات نئے وائسرائے کے حوالے کر دیے۔ المیڈا ہندوستان سے بذریعہ بحری جہاز پرتگال لوٹ رہا تھا تو یکم مارچ 1510ء میں جنوبی افریقہ کے ساحلی علاقے اور موجودہ کیپ ٹاؤن کے قریب قبائلیوں نے اسے قتل کر دیا۔[4][5]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. عنوان : Альмеида, Франциск — اقتباس: Альмеида лично вступился в дело, был ранен стрелою в горло, и на месте умер 1 Марта 1510 года.
  2. ^ ا ب عنوان : Алмеида, Франциско — اقتباس: Ему, однако, не удалось возвратиться на родину, и 1 марта 1510 г. в заливе Салданга близ мыса Доброй Надежды он был убит в битве с туземцами, смертельно раненный стрелою.
  3. جامع اردو انسائکلوپیڈیا (جلد 2، تاریخ)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 2000ء، ص 44
  4. جامع اردو انسائکلوپیڈیا (جلد 2، تاریخ)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 2000ء، ص 45
  5. فرانسسکو المیڈا، دائرۃالمعارف برطانیکا آن لائن