مندرجات کا رخ کریں

طاہرہ سید

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
طاہرہ سید
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1958ء (عمر 65–66 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ گلو کارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

طاہرہ سید (ولادت: 1958ء، لاہور) مشہور پاکستانی گلوکارہ ہیں۔[1][2] وہ قدیم روایتی موسیقی اور غزلوں کی نمائندگی کرتی ہیں اور مغربی جدیدکاریوں کے خلاف ہیں۔[3] طاہرہ سید مشہور گلوکارہ ملکہ پکھراج کی بیٹی ہیں۔ ان کے ذخیرے میں اردو، پنجابی، ڈوگری اور پہاڑی میں لوک گیت شامل ہیں۔

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

طاہرہ سید لاہور میں ڈوگرہ گلوکارہ ملکہ پکھراج اور شبیر حسین، ایک پنجابی سرکاری اہلکار اور مصنف، کے ہاں پیدا ہوئی تھیں۔[4]

موسیقی کیریئر

[ترمیم]

طاہرہ سید پہلی بار 1968ء–1969 ءمیں ریڈیو پاکستان اور اس کے بعد پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک پر نظر آئیں۔[5] پاکستانی شاعر حفیظ جالندھری کے لکھے ہوئے "یہ عالم شوق کا دیکھا نہ جاے"، "جھانجر پھبدی نہ مٹیار بنا" اور "ابھی تو میں جوان ہوون" طاہرہ سید کے کچھ مشہور گیت ہیں۔[5] اپریل 1985ء میں، وہ نیشنل جیوگرافک میگزین کے سرورق پر شائع ہوئی۔[6]

ذاتی زندگی

[ترمیم]

طاہرہ سید نے نعیم بخاری سے شادی کی تھی کی، یہ شادی 15 سال (1975ء-1990ء) تک چلی۔ بعد میں نعیم بخاری اور طاہرہ سید نے طلاق لے لی۔ ان کے دو بچے تھے۔[7] طاہرہ سید پاکستان میں ایک معروف شخصیت ہیں اور کبھی کبھی آرٹ اور ادب کے واقعات میں عوامی سطح پر تقریر بھی کرتی ہیں۔[8]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Nurturing the tradition of music"۔ The Hindu۔ 22 اکتوبر 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-27
  2. Sheikh، M. A. (26 اپریل 2012)۔ Who's Who: Music in Pakistan۔ Xlibris Corporation۔ ص 251–۔ ISBN:978-1-4691-9159-1
  3. موجودہ نسل ہماری موسیقی کو بھولتی جا رہی ہے، طاہرہ سید - ایکسپریس اردو
  4. Adnan، Ally (2 جنوری 2015)۔ "I find gossip about me mildly amusing"۔ The Friday Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-27
  5. ^ ا ب Sheikh، M. A. (26 اپریل 2012)۔ Who's Who: Music in Pakistan۔ Xlibris Corporation۔ ص 251–۔ ISBN:978-1-4691-9159-1
  6. Adnan، Ally (2 جنوری 2015)۔ "I find gossip about me mildly amusing"۔ The Friday Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-27
  7. "Tahira Syed Dreams"۔ www.thefridaytimes.com۔ 2012-06-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-05-27
  8. "All set for literature gala starting on February 5". www.thenews.com.pk (انگریزی میں). Retrieved 2017-05-27.