سابر قوم
گنجان آبادی والے علاقے | |
---|---|
اوڈیشا | 516,402 |
مغربی بنگال | 108,707 |
بنگلہ دیش | 2,000 |
زبانیں | |
لودھی | |
مذہب | |
اکثریت ہندو مت (99.7%) اقلیت بدھ مت (0.2%) اور روحیت (0.1%)[1] | |
متعلقہ نسلی گروہ | |
منڈا، ہو، سنتھال اور دیگر مون خمیر اقوام |
سابر قوم (نیز شابر اور ساؤرا) منڈا نسل قبیلہ کے آدی واسیوں میں سے ایک ہیں، جو بنیادی طور پر اوڈیشا اور مغربی بنگال میں رہتے ہیں۔ نوآبادیاتی دور کے دوران؛ انھیں مجرم قبائل ایکٹ 1871ء کے تحت 'مجرمانہ قبائل' میں سے ایک کے طور پر درجہ بند کیا گیا تھا اور جدید دور میں سماجی بدنامی اور معاشرتی مقاطعہ کا شکار ہیں۔[2][3]
ساؤرا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سابر قبیلہ کا ذکر ہندو مہاکاوی مہابھارت میں ملتا ہے،[4] جب کہ مشرقی سنگھ بھوم ضلع کے کچھ حصوں میں بنیادی طور پر موسابنی میں وہ کڑیا کے نام سے مشہور ہیں۔[5] مشہور مصنف اور کارکن مہاسویتا دیوی جنگل کے ان قبائلیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے مشہور ہیں۔[6]
یہ قبیلہ بنیادی طور پر اوڈیشا[7] اور مغربی بنگال کے مدنا پور ضلع میں پایا جاتا ہے۔
روایتی طور پر جنگل میں رہنے والے قبیلے کو زراعت کا تجربہ نہیں ہے اور وہ اپنی روزی کے لیے جنگلات پر انحصار کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں ، نیکسلائٹ بغاوت کے پھیلاؤ کے ساتھ؛ پولیس اکثر جنگل تک ان کی رسائی کو محدود کرتی ہے۔ 2004ء میں مدناپور ضلع کے املاسولے کے سابر گاؤں میں پانچ افراد کئی مہینوں کی بھوک کے بعد مر گئے، [8] قومی میڈیا میں ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے۔ اس کے بعد دربار مہیلا سمان وے کمیٹی (ڈی ایم ایس سی) نے اس علاقے میں ایک اسکول شروع کیا، جسے جزوی طور پر کولکاتا کے سیکس ورکرز نے فنڈ کیا۔[9]
جون 2008ء میں سابر کو ان کے مغربی بنگال کے بہت سے دیہاتوں میں شدید سیلاب کا سامنا کرنا پڑا اور پھر کیتھولک مشنریوں سے بڑی مقدار میں امداد ملی۔
سینکڑوں سابروں نے نوآبادیاتی دور کے دوران موجودہ بنگلہ دیش میں چائے کے باغ کے مزدوروں کے طور پر کام کیا۔ آج ، ان میں سے 2000 کے لگ بھگ شمال مشرقی ضلع مولوی بازار، نندرانی، ہرنچارہ اور راج گھاٹ جیسے علاقوں میں رہائش پزیر ہیں۔[10]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Sabar in India"۔ Joshua Project
- ↑ Dilip D'Souza on the Sabar tribe ریڈف ڈاٹ کوم, October 16, 1999.
- ↑ Accused Of Being Accursed by Dilip D'Souza, ریڈف ڈاٹ کوم, 10 June 1999.
- ↑ Orissa Tribes bharatonline.com'.
- ↑ Sabar Tribe india9.com.
- ↑ Hazaar Chaurasi Ki Ma - Mahashweta Devi آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tehelka.com (Error: unknown archive URL) تہلکہ میگزین, 11 September 2004.
- ↑ Sabar tribals go on ‘Bharat Darshan’ دی ہندو, 27 February 2008.
- ↑ "Red Faced"۔ indiatoday.com۔ انڈیا ٹوڈے۔ 2004-06-28۔ 24 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اکتوبر 2015۔
بدھو صابر ، جنہوں نے اس سال کے شروع میں اپنے والد سمے اور بہن مونگلی کو کھو دیا ، اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ بھوکے مر گئے۔ بدھو کہتے ہیں: "میرے والد کے پاس اپنی موت سے تقریباً پندرہ دن پہلے پانی کے سوا کچھ نہیں تھا۔" "آخر میں انھیں بخار ہو گیا اور میں نے انھیں بغیر کھائے مرتے دیکھا۔"
- ↑ B Vijay Murty (20 March 2009)۔ "Missing mantris: Sex workers step in"۔ ہندوستان ٹائمز۔ 17 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2018
- ↑ Jengcham, Subhash (2012ء)۔ "Shabar"۔ $1 میں سراج الاسلام، شاہجہاں میاں، محفوظہ خانم، شبیر احمد۔ بنگلہ پیڈیا (آن لائن ایڈیشن)۔ ڈھاکہ، بنگلہ دیش: بنگلہ پیڈیا ٹرسٹ، ایشیاٹک سوسائٹی بنگلہ دیش۔ ISBN 984-32-0576-6۔ OCLC 52727562۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2024
مزید پڑھیے
[ترمیم]- The Book of the Hunter, by Mahasweta Devi, translated by Sagaree and Mandira Sengupta, Seagull, 2002. آئی ایس بی این 81-7046-204-5.
- Hated, Humiliated, Butchered by Mahasweta Devi, تہلکہ میگزین, 12 October 2007
- The Why-Why Girl, by Mahasweta Devi, illustrated by Kanyika Kini, Tulika Press, 2005. آئی ایس بی این 9788181460189.