حکیم محمد اختر
حکیم محمد اختر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1928ء پرتاپ گڑھ، اتر پردیش |
وفات | 2 جون 2013ء (84–85 سال) کراچی |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | عالم ، انسان دوست ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
حکیم محمد اختر (1928ء – 2 جون 2013ء) ایک پاکستانی عالم، مصنف، شاعر اور صوفی مرشد تھے۔ وہ جامعہ اشرف المدارس کے بانی تھے۔
1928ء میں پیدا ہوئے، حکیم اختر اسٹیٹ یونانی میڈیکل کالج الہ آباد اور مدرسہ بیت العلوم سرائے میر کے فاضل تھے۔ وہ ابرار الحق حقی کے خلیفہ مجاز تھے۔ ان کی تصانیف میں معارف مثنوی اور فیضان محبت شامل ہیں۔
سوانح
[ترمیم]حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ 1928ء میں پرتاپ گڑھ میں پیدا ہوئے۔[1] ان کی ابتدائی تعلیم پرتاپ گڑھ میں ہوئی اور انھوں نے سلطان پور میں قاری محمد صادق سے فارسی پڑھی۔[2] انھوں نے اسٹیٹ یونانی میڈیکل کالج الہ آباد سے طب یونانی کی تعلیم حاصل کی اور 1944 میں فارغ التحصیل ہوئے۔[2] حضرت والا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ نے مدرسہ بیت العلوم سرائے میر میں درس نظامی کی تکمیل کی۔[3] انھوں نے ماجد علی جونپوری کے شاگرد عبد الغنی پھولپوری سے صحاح ستہ پڑھیں۔[3] حضرت والا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ ابتدائی عمر سے ہی تصوف سے متاثر تھے۔ انھوں نے حضرت مولانا شاہ عبد الغنی صاحب پھولپوری عبد الغنی پھولپوری رحمۃ اللّٰہ علیہ، حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب حقی رحمۃ اللّٰہ علیہ اور حضرت مولانا شاہ محمد احمد پرتاپ گڑھی رحمۃ اللّٰہ علیہ سے استفادہ کیا۔[4] حکیم محمد اختر تصوف کے اشرفیہ، چشتیہ، نقشبندیہ، قادریہ، سہروردیہ میں ابرار الحق کے خلیفہ مجاز ہیں۔[5]
مولانا کا شجرہ طریقت اس طرح ہے
- حضرت مولانا حکیم محمد اختر
- حضرت مولانا شاہ ابرار الحق ہردوئی
- حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
- حضرت امام حافظ حاجی امداد اللہ مہاجر مکی
حکیم محمد اختر کی وفات 2 جون 2013ء کو کراچی میں ہوئی۔[5][4]
تصانیف
[ترمیم]حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ کی معروف تصانیف:[6]
- معارف مثنوی، حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ کی شاہکار تصنیف ہے، جو مثنوی مولانا روم کی اردو شرح ہے۔
- تجلیات جذب
- معرفت الہیہ
- روح کی بیماریاں اور ان کا علاج
- فیضان محبت
- "پردیس میں تذکرۂ وطن"
- "الہامات ربانی"
- "انعامات ربانی"
- "رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ وسلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت"
- "پیارے نبی صلّی اللّٰہ علیہ وسلم کی پیاری سنتیں"
- "مجالس ابرار"
- "ارشادات درد دل"
- "تربیت عاشقان خدا جلد اول"
- "تربیت عاشقان خدا جلد دوم"
- "تربیت عاشقان خدا جلد سوم"
- "انعامات صبر و تسلیم و رضا"
- "صحبت اہل اللّٰہ کی اہمیت اور اس کے فوائد"
- "صحبت اہل اللّٰہ اور سعادت نفس کا حصول"
- "تمنائے بستئ صالحین"
- "استغفار کے ثمرات"
- "فضائل توبہ"
- "علاج الغضب"
- "علاج کبر"
- "تعلق مع الله"
- "حقوق الرجال"
- "حقوق النساء"
- "روح سلوک"
- " قافلۂ جنت کی علامت"
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ سید عشرت جمیل میر، رشک اولیا، حیات اختر، صفحہ: 23
- ^ ا ب خالق داد، "مولانا شاہ حکیم محمداختر: حیات و خدمات"، راحتہ القلوب، 3 (1): 30
- ^ ا ب خالق داد، "مولانا شاہ حکیم محمداختر: حیات و خدمات"، راحتہ القلوب، 3 (1): 31
- ^ ا ب زاہد الراشدی۔ "مولانا شاہ حکیم محمد اختر"۔ zahidrashdi.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2021
- ^ ا ب مفتی سراج ڈیسائی (10 جون 2013)۔ "ایک عظیم صوفی مرشد کا انتقال"۔ ilmgate.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 17مئی 2021
- ↑ "حکیم محمد اختر کی تصانیف"۔ worldcat.org۔ ورلڈ کیٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2021
کتابیات
[ترمیم]- خالق داد (جنوری-جون2019)۔ "مولانا شاہ حکیم محمداختر: حیات و خدمات"۔ راحتہ القلوب۔ 3 (1): 28–41۔ 16 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2021
- سید عشرت جمیل میر۔ رشک اولیا، حیات اختر (ستمبر 2017 ایڈیشن)۔ گلستان جوہر: ادارہ تالیفات اختریہ