مندرجات کا رخ کریں

افسر صدیقی امروہوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
افسر صدیقی امروہوی
معلومات شخصیت
پیدائش 9 دسمبر 1896ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امروہہ ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 9 فروری 1984ء (88 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن سخی حسن   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ مضطر خیرآبادی ،  شوق قدوائی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  مترجم ،  مدیر ،  محقق   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل غزل ،  مرثیہ ،  تحقیق ،  ادارت ،  تذکرہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

افسر صدیقی امروہوی (پیدائش: 9 دسمبر، 1896ء - وفات: 9 فروری، 1984ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز شاعر، محقق، مترجم اور صحافی تھے۔

حالات زندگی

[ترمیم]

افسر صدیقی امروہوی 3 رجب، 1314ھ بمطابق 9 دسمبر، 1896ء بروز بدھ کو امروہہ، ضلع مراد آباد، اترپردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔[1][2] ان کے جدِ اعلیٰ نوازش علی عرف نوازی صدیقی 1713ء میں دہلی سے امروہہ آئے اور یہاں مستقل سکونت اختیار کی۔ افسر کے والد کا نام شمس الدین تھا۔ میر فضل حسین سعید امروہوی سے ناظرہ قرآن پڑھا۔ حافظ مظہر الدین سے فارسی پڑھی۔ 1909ء میں اسکول میں داخل ہوئے۔ 1913ء میں چھٹی جماعت پاس کر کے مڈل کی تتعلیم مکمل کی۔ پندرہ سال کی عمر میں شادی ہوئی۔ پھر پرائمری ٹیچرز سرٹیفکیٹ کے 78 امیدواروں میں پہلے نمبر پر آئے اور ٹرینگ کے لیے منتخب کیے گئے۔ ٹٹرینگ کے بعد پرائمری ٹیچر مقرر ہوئے۔ چھ ماہ بعد پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹٹر بنا دیئے گئے۔ کچھ عرصہ بعد سرکاری ملازمت چھوڑ کر نجیب آباد ضلع بجنور میں ایک نجی اسکول میں ملازمت کر لی۔ فارسی، سندھی، انگریزی اور پنجابی زبانیں حسبِ ضرورت جانتے تھے۔ وہ شاعری میں مضطر خیرآبادی اور شوق قدوائی لکھنوی کے شاگرد تھے۔ 1927ء میں کراچی، پاکستان منتقل ہو گئے اور تا عمر اسی شہر میں بسر کی۔ 1963ء میں انجمن ترقی اردو پاکستان سے وابستہ ہوئے اور قلمی کتابوں کی تفصیلی فہرست کی تیاری پر معمور ہوئے۔[3][4] انھوں نے 1935ء کے لگ بھگ کراچی سے ماہنامہ تنویر جاری کیا جس نے کئی موضوعات پر خاص نمبر شائع کیے۔

تصانیف

[ترمیم]

شاعری

[ترمیم]
  • رباعیات ِافسر (1914ء)
  • برق ِتخیل (1924ء)
  • تابش ِخیال (1929ء)
  • شہاب ِتخیل (بلوچ لیتھو پرنٹنگ پریس کراچی، 1939ء)
  • سرمایۂ تغزل (1983ء)

تذکرہ

[ترمیم]
  • عروس الاذکار (نصیرالدین نقش حیدرآبادی کا لکھا تذکرہ) انجمن ترقی اردو کراچی، 1975ء
  • تذکرہ شعرائے امروہہ

تنقید و تحقیق و ترتیب

[ترمیم]
  • ہادی الجمع
  • فیضانِ انیس
  • گلستان ِ قمر
  • مصحفی حیات و کلام (مکتبۂ نیا دور کراچی، 1975ء)
  • بیاض مراثی (گیارہویں بارھویں صدی ہجری کے مراثی کا مجموعہ) انجمن ترقی اردو کراچی، 1975ء
  • مخطوطات انجمن ترقی اُردو - جلد اول (انجمن ترقی اردو کراچی، 1965ء)
  • مخطوطات انجمن ترقی اُردو - جلد دوم (انجمن ترقی اردو کراچی، 1967ء)
  • مخطوطات انجمن ترقی اُردو - جلد سوم (انجمن ترقی اردو کراچی، 1975ء)
  • مخطوطات انجمن ترقی اُردو - جلد چہارم (انجمن ترقی اردو کراچی، 1976ء)
  • مخطوطات انجمن ترقی اُردو - جلد پنجم (انجمن ترقی اردو کراچی، 1978ء)
  • مدائع الشعراء (انجمن ترقی اردو کراچی، 1975ء)
  • مثنوی عاقبت بخیر (سید ساجد علی فنائی، انجمن ترقی اردو کراچی، 1981ء)
  • مثنوی نوسرباز (انجمن ترقی اردو پاکستان، 1982ء)

تراجم

[ترمیم]
  • جوزف ولماٹ (ناول)

وفات

[ترمیم]

افسر صدیقی امروہوی 9 فروری، 1984ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پا گئے۔ وہ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔[2]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. افسر صدیقی امروہوی، بائیو ببلوگرافی ڈاٹ کام، پاکستان
  2. ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات ناموران پاکستان، لاہور، اردو سائنس بورڈ، لاہور، 2006ء، ص 143
  3. معروف محقق افسر صدیقی امروہوی کے ساتھ ایک مصاحبہ (انٹرویو ڈاکٹر عزیز احسن)، مشمولہ: اردو ادب کا تحقیقی و ادبی تناظر، بزم یوسفی کراچی، 2023ء، ص 96، 118
  4. سرفراز علی رضوی: ماخذات (احوال شعرا و مشاہیر) جلد سوم، انجمن ترقی اردو پاکستان، 1987ء، ص 148-149