Urdu Thesis

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 213

1

‫خاکہ تحقیق برائےپی ایچ۔ڈی‬


‫مورمنزم اور احمدیت‬
‫مشترکات اور مختلفات کا تقابلی جائزہ‬
A Comparative Study of the Similarities and Dissimilarities
between Mormonism and Ahmadiyyat

‫مقالہ‬

:‫نگار‬
‫‪2‬‬

‫حسن فاروق‬
‫پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد‬ ‫نگران ‪:‬‬
‫خان‬

‫گریجویٹ سٹڈیز کمیٹی‬


‫پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد خان‬
‫(کنوینر)‬
‫پروفیسر ڈاکٹر‬ ‫پروفیسر ڈاکٹر قبلہ آیاز‬
‫صاحب اسالم‬

‫پروفیسر ڈاکٹر نیاز محمد‬


‫پروفیسر ڈاکٹر رشاد احمد‬

‫شیخ زید اسالمک سنٹر‬

‫یونیورسٹی آف پشاور‬
3

2011-12‫سیشن‬

ABSTRACT
The Church of Jesus Christ of Latter-day Saints is one of America’s fastest
growing religions and relative to its size, one of the richest. The Church
membership, now at over 12 million and growing, sweeps the globe. But ever
since its founding in 1830, the church has been suffering from controversy.
Within a month, it had 40 converts and almost as many enemies. In the early
years, Mormons were hated, ridiculed, persecuted and feared. Yet in the past
several decades, the Mormon Church has transformed itself from a fringe sect
into a thriving religion that embraces mainstream American values; its members
include prominent and powerful politicians, University presidents and corporate
leaders.
Mormons have always had a peculiar hold on American imagination but few
know who the Mormons actually are or who they claim to be, and their story is
one of the neglected American narratives.
The Ahmadiyyat Movement in Islam is a religious organization, international in
its scope, with branches in over 176 countries in Africa, North Africa, South
America, Asia, Australia and Europe. At present, its total membership is
estimated at around 200 million (1) worldwide. The Ahmadiyyat Movement
was established in 1889 by Mirza Ghulam Qadyani(1835-1908) in a small and
remote village of Qadyan, East Punjab, India. He claimed to be the expected
reformer of the latter days, the awaited one of the world community of religions
(The Mahdi and Messiah).
Ahmadis share beliefs with Islam, in general, and Sunni Islam, in particular.
Also important to the Ahmadiyyat believes is Mirza Ghulam Ahmed Qadyani as
the promised Messiah and Mahdi.
In the field of comparative religions, no such work has been done when it
comes to Mormonism and Ahmadiyyat. Both the religions possess similarities
more than differences, both are directly connected to Jesus Christ P.B.U.H,as
one claims to be a prophet after Jesus and the other claimed to be a messiah
instead of Jesus. The proposed work which the researcher intends to do will
help to understand why and how these religions have been brought up and why
Joseph Smith and Mirza Ghulam Qadyani took such steps which ended up in
‫‪4‬‬

‫‪the form of new religions but they considered themselves to be the true‬‬
‫‪believers of their mother religions.‬‬

‫مورمن ازم اور احمدیت‬


‫مشترکات اور مختلفات کا تقابلی جائزہ‬
‫تعارف‪)Introduction):‬‬
‫تفکر اور تدبر انسان کا خاصہ ہےاور اس تفکر اور تدبر میں تنوع بھی ایک الزمہ ہے۔امور کے‬
‫مشاہدات اور ان میں متنوع غور و فکر کے نتیجے میں انسانوں کے درمیان فکری اختالفات کا‬
‫مشاہدہ ہمیں قدم قدم پر ہوتا رہتا ہے۔مذہبی دنیا بھی اس فکری تنوع سے متاثر ہوئے بغیر نہیں‬
‫رہی۔گوکہ مذہبی اعتقادات و اعمال پیروکاروں کے درمیان گہرے احترام اور عقیدت کی بنیاد پر‬
‫استوار ہوتے ہیں تا ہم ان مذہبی افکار اور اعمال میں افراط اور تفریط اور ترقی یا فکری اضحالل‬
‫کی بنیاد پر کئی کئی فرقے بنتے رہے ہیں۔فرقہ بندی کے اس عمل سےدنیا کا کوئی مذہب(الہامی ہو‬
‫یا غیر الہامی)محفوظ نہیں رہا ہےلہذا ایک طرف دین کے ظاہری اعمال وافعال میں تعبیر و تشریح‬
‫کے اختالف کی بنیاد پر مختلف مسالک کی تشکیل نظر آتی ہے جسے دین کے عملیات میں سہولت‬
‫کا ذریعہ سمجھا گیا ہےاور اس اختالف کو وسعت فکر قرار دے کر تحسین کی گئی ہے(‪)1‬کیو نکہ‬
‫اس اختالف کے نتیجہ میں عمل کی سہولتیں پیدا ہوتی ہیں۔اسالم میں اس قسم کےمسلکی تقسیم کی‬
‫مثال یوں بیان کی جا سکتی ہے کہ جیسے اہل سنت والجماعت میں حنفی‪،‬شافعی ‪،‬مالکی اور حنبلی‬
‫تقسیم۔اہل تشیع میں اثنا عشری ‪،‬زیدی اور اسماعیلی تقسیم۔تصوف میں نقشبندیہ‪،‬چشتیہ‪،‬سہروردیہ اور‬
‫قادریہ تقسیم۔عیسائی دنیا میں اس قسم کی تقسیم کی مثال میں کیتھولک چرچ‪،‬آرتھوڈاکس‬
‫چرچ‪،‬پروٹیسٹنٹ چرچ اور اورینٹل چرچ کی مثال پیش کی جا سکتی ہے۔‬
‫‪5‬‬

‫دوسری طرف مذاہب میں ایسے افراد کا اختالف بھی ہمیں نظر آتا ہے جنہوں نے اس مذہب کے‬
‫بنیادی ‪،‬فکری اور اعتقادی اثاثہ پر ضرب لگائی اور اصالح کا نام لے کر اپنے مادری مذاہب کے‬
‫بنیادی اصولوں سے اختالف کرتے ہوئےایک نئے مذہب کی بنیاد رکھی۔یہ بھی ایک تا ریخی‬
‫حقیقت ہے کہ اس قسم کے فکری بنیادوں پر تشکیل دیئے گئے فرقوں کو عمومی طور پر ان مذاہب‬
‫میں پذیرائی نہیں ملی بلکہ کہا گیا کہ ان نئے خیاالت نےان ادیان(اسالم اور عیسائیت)کو شدید نقصان‬
‫بھی پہنچایا‪،‬تا ہم اس امر کا اعتراف کیئے بغیر نہیں رہا جا سکتاکہ ان فرقوں نے اپنے متعلقہ مذہب‬
‫کے دینی اعتقادات پر بڑا گہرا اثر ڈاال ہے ۔‬
‫اسالم اور مسیحیت کی تاریخ میں جن دو تحریکوں نے اپنے اپنے‪ Mother Religion s‬کے بنیادی‬
‫عقائد سے انحراف کیا‪،‬ان میں احمدیت(اسالم)اور مورمنزم(مسیحیت)قابل ذکر ہیں۔یہ دونونمذہبی‬
‫فرقے اس وقت بھی موجود ہیں اور اپنے اپنے دائرہ کار کے اندر وسیع پیمانے پر کام کر رہے ہیں۔‬
‫جماعت احمدیہ مرزا غالم قادیانی(‪1835‬ءتا‪1908‬ء )کے فکری اثاثے پر ‪1889‬ءکو ضلع قادیان‬
‫پنجاب بھارت میں وجود میں آئی(‪)2‬اور سو سال کے اندر اندر اپنے دینی افکار کی تشہیر و تبلیغ‬
‫کے نتیجے میں دنیا کے مختلف ممالک کے اندر اپنا وجود قائم کرنے میں کامیاب ہو گئی‪،‬اس وقت‬
‫‪21‬‬
‫مرزا مسرور احمد کی زیر قیادت تقریبا ‪ 20‬ملین کی تعداد میں دنیا میں آباد ہیں۔(‪)3‬‬
‫یسی کی حیات ‪،‬اور‬
‫جماعت احمدیہ مسلمانوں کے کئی ایک عقائد(جیسے ختم نبوت‪،‬جہاد‪،‬حضرت ع ؑ‬
‫دیگر عقائد کے سلسلے میں مسلمانوں کے عمومی موقف سے ایک جدا موقف رکھتی ہے)۔گو کہ‬
‫عالمی سطح پر جماعت احمدیہ مسمانوں کی ایک جماعت سمجھی جاتی ہے تا ہم سن ‪1974‬ء میں‬
‫پاکستا ن کی قانون ساز اسمبلی نے اپنی ایک آئینی ترمیم کی رو سے انہیں غیر اسالمی فرقہ قرار‬
‫دیا۔(‪)4‬‬
‫مورمنیت یا مورمن ازم عیسائیت کے نظریہ نجات و راحت ابدی ( ‪Latter Day Saints‬‬
‫‪)Movement‬کے فکری نظریہ کی بنیاد پر تشکیل پذیر ہوئی‪،‬اس تحریک کے بانی جوزف سمتھ‬
‫(‪1805‬ء ۔‪1844‬ء)ہیں۔‬
‫‪1830‬ء اور‪1840‬ء کی دہائیوں میں مورمنیت نے بتدریج روایتی پروٹسٹنٹ سے اپنی الگ شاخت‬
‫پیش کی۔آج کی مورمنیت ‪1840‬ء کی دہائی کے جوزف سمتھ کے غیر پروٹسٹنٹ عقیدہ کی نمائندگی‬
‫کرتی ہے۔‪ 2011‬میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق امریکہ میں مورمن ‪ 20‬الکھ کی آبادی‬
‫رکھتے ہیں جو امریکہ کی کل آبادی کا ‪ 2‬فیصد بنتا ہے۔(‪)5‬‬

‫‪1.‬‬ ‫'اختالف العلماء رحمۃ''االسرار المرفوعۃ''(‪'')506‬تنزیہۃ الشریعۃ''(‪)2/402‬‬


‫‪2. Simon Ross Valentine'' Islam and the Ahmadiyya Jama'at: History, Belief, Practice , Columbia University Press (October 14, 2008‬‬
‫’‪742014.Estimates of around 20 million would be appropriate‬ئ‪3. Human Rights Watch. June 2005.p. 8.Retrieved March 29,‬‬
‫‪6‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫‪…………….‬‬
‫‪4. Article_250 (3) of Constitution of Pakistan‬‬

‫‪5.2010 Statistical Report for 2011 April General conference‬‬

‫جائزہ ادب‪(Literature Review):‬‬


‫تقابلی مطالعہ سے متعلق عربی‪،‬انگریزی اور اردو ادب میں ایک وافر ذخیرہ وجود میں آچکا ہے۔تا‬
‫ہم جہاں تک مورمنزم اور احمدیت کا تعلق ہےتو ہمیں ایسی تصنیفات جو ان کے تقابلی مطالعہ پر‬
‫مشتمل ہوں نہیں ملتیں۔البتہ مورمنزم اور مسیحیت کے تقابل پر اور دوسری طرف اسالم اور‬
‫احمدیت کے تقابل پر وافر ذخیرہ موجود ہے جیسا کہ ابوالحسن علی الندوی کی القادیانی والقادنیۃ‬
‫مطبوعہ الھند‪،‬پروفیسر محمد الیاس برنی کی ''قادیانی مذہب کا علمی محاسبہ'' پروفیسر محمد الیاس‬
‫برنی صاحب کی اس کتاب کی قاب ِل ذکر خصوصیت یہ ہے کہ یہ قادیانیت کے کسی ایک پہلو پر‬
‫منحصر نہیں بلکہ اس کے اعتقادوعمل کے ہر ہر پہلو سے بحث کرتی ہے۔اور یہ بحث خالص‬
‫علمی اسلوب کی حامل ہے۔ چنانچہ کتاب میں مذکور ہر ایک قادیانی عقیدے اور داستان کو سیکڑوں‬
‫کتابوں کے حوالوں سے ثابت کیا گیا ہے۔ اسی طرح اس کتاب کے مؤلف گرامی جدید تعلیم یافتہ‬
‫ہونے کی بنا پر نژا ِد نو کے محاورے اور اسلوب سے اچھی طرح آگاہ ہیں۔ مزید برآں حسن ترتیب‬
‫کا ملکہ انھیں حاصل ہے جس کی بدولت اپنی طرف سے زیادہ کچھ کہے بغیر محض قادیانی‬
‫اقتباسات کو صحیح ترتیب اور عنوان لگا دینے سے ہی انھوں نے مد ّعا کو غیر معمولی وضاحت‬
‫کے ساتھ ثابت کیا ہے۔اسی طرح مورمنزم اور مسیحیت پر بھی ہمیں تصنیفات کا ایک وافر ذخیرہ‬
‫ملتا ہےلیکن یہ تصنیفات عموما ایک دوسرے کے رد میں لکھی گئی ہیں مثال ‪John J Krakauer‬‬
‫کی ‪Under The Banner Of Heaven‬مطبوعہ ‪،2004‬اسی طرح مورمنزم کے ابتدائی تعارف‬
‫اور مسیحیت سے اس کے رشتہ پر ‪ Jan Shipps‬کی ایک بہترین کاوش ہمیں ‪Mormonism:‬‬
‫‪The Story Of a New Religious Tradition‬کے نام سے ملتی ہے۔ ‪Jan Shipps‬کی اس کتاب‬
‫کو علمی حلقوں میں کافی پسند کیا گیا ہے۔(‪)1‬‬
‫مورمن نظام عقا ئد کو سمجھنے کے لیئے ایک بہترین تصنیف جو کہ بعد میں کافی عرصہ تنازعات‬
‫کا شکار بھی رہی ہے‪،‬وہ ‪ ،Bruce R. McConkie‬کی کتاب'' ‪ '' Mormon Doctrine‬ہے۔ ‪Bruce‬‬
‫‪ R. McConkie‬کی یہ تصنیف مورمنیت پر ایک سند کی حیثیت رکھتی ہیں ۔اپنی جامعیت کی وجہ‬
‫سے یہ کتاب مورمن چرچ کے ممبران کے ہاں بطور حوالہ مستعمل رہی ہے۔اس کتاب کے کل ‪3‬‬
‫ایڈیشن شائع ہوئے۔اس کاوش کو جہاں سراہا گیا وہیں اس پر کافی اعتراضات بھی دیکھنے میں‬
‫آئے۔کتاب کے شائع ہونے کے کچھ عرصہ بعد مورمن چرچ نے اس کی دوبارہ اشاعت پر یہ کہ کر‬
‫پابندی لگوا دی ‪،‬کہ کتاب اغالط اور خالف حقیقت واقعات سے بھرپور ہے ‪ ،‬لہذا چرچ یہ مناسب‬
‫‪7‬‬

‫نہیں سمجھتا کہ اس کتاب کی دوبارہ اشاعت کی اجازت دی جائے۔‪ 5‬جوالئی ‪1966‬ء کو مورمن‬
‫چرچ نے اغالط اور غلط بیانیوں کی تصحیح کی شرط پر اس کی دوبارہ اشاعت کی اجازت دے‬
‫دی۔‬
‫‪1890‬ء سے ‪1930‬ء کا عرصہ مورمن تاریخ میں بڑی اہمیت کا حامل ہے۔مورمن تاریخ میں اسے‬
‫عبوری دورکہا جاتا ہے۔اس دوران ایک سے زائد شادیوں کے رواج پر نظر ثانی کی گئی‪،‬خواتین کو‬
‫مورمن چرچ کے مختلف عہدوں تک رسائی دی گئی‪،‬سیاہ فام افراد کو‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Published January 1st 1987 by University of Illinois Press‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Bruce R.McConkie,''Mormon Doctrine'' Bookcraft Company 1958‬‬

‫پادری اور چرچ کے دیگر عہدوں کا ا ہل مانا گیا۔اس عبوری دور کی مورمن تاریخ پر ‪Thomas‬‬
‫‪G. Alexander‬کی ‪in Transition, A History of Latter-day Saints, Mormonism‬‬
‫‪ 1890-1930‬بھی ایک بہترین کاوش ہے ۔‬
‫بہرحال جہاں تک مورمنزم اور احمدیت کے باہمی تقابلی مطالعہ کا تعلق ہے‪،‬اس پر کوئی قابل ذکر‬
‫علمی و تحقیقی کام اب تک ہمارے سامنے نہیں آیا ہے اور ادیان کے تقابلی مطالعہ کے حوالے سے‬
‫یہ ایک علمی تقاضا بھی محسوس ہوتا ہے کہ اس طرح کے موضوعات کو تحقیقی مطالعہ کا‬
‫موضوع بنایا جائے۔‬

‫اہداف تحقیق‪)Aims And Objectives(:‬‬


‫اس تحقیق کے درج ذیل اہداف مطلوب ہیں‪:‬‬
‫احمدیت اور مورمنیت کی فکری بنیادوں کا علمی جائزہ پیش کرنا‬ ‫‪.1‬‬
‫ان کے عقائد کا اسالمی نقطہ نظر سے علمی نقد پیش کرنا‬ ‫‪.2‬‬
‫غیر متعصبانہ نظر سے دونوں مذاہب کے مشترکات اور اختالفات کا ناقدانہ جائزہ‬ ‫‪.3‬‬
‫احمدیت اور مورمنیت کے باہم اثر پذیری کا جائزہ لینا‬ ‫‪.4‬‬
‫مسیحی دنیا میں مورمنیت اور مسلم دنیا میں احمدیت کی پذیرائی کے اسباب کا تقابلی جائزہ‬ ‫‪.5‬‬
‫پیش کرنا‬
‫‪8‬‬

‫منہج تحقیق‪)Research Methodology (:‬‬


‫زیر نظر تحقیق بنیادی طور پر ‪ Library Based‬تحقیق ہے لہذا مقالہ ہذا کو جامعہ پشاور کے‬
‫تحقیقی اصولوں کے مطابق مرتب کیا جائے گا اور اس کے لیئے درج ذیل منہج اختیار کیا جائے گا‪:‬‬
‫تحقیق کو ایک غیر جانبدارانہ کوشش کے طور پر پیش کیا جائے گا۔‬ ‫‪.1‬‬
‫حوالہ جات اپنے اصلی ماخذ سے اخذ کئے جائیں گے۔‬ ‫‪.2‬‬
‫ویب سائٹس سے حوالہ دینے کی صورت میں مکمل لنکس کو درج کیا جائے گا۔‬ ‫‪.3‬‬
‫تحقیق کے دوران کسی بھی مسئلہ پر اگر محققین کی آراء میں اختالف پایا گیا تو تمام آراء‬ ‫‪.4‬‬
‫ذکر کر کے حسب ضرورت اجماال ان کی تشریح کی جائی گی۔‬
‫مختلف آراء کی موجودگی میں تمام آراء کا غیر جانب داری سے تذکرہ کیا جائے گا۔‬ ‫‪.5‬‬
‫حتی االمکان کوشش کی جائے گی کہ ان دونوں فرقوں کے مذہبی اسکالرز اور مذہبی قیادت‬ ‫‪.6‬‬
‫تک رسائی حاصل کی جائے تاکہ انٹرویوز کے ذریعے ان کے خیاالت کا ممکنہ حصول ہو۔‬

‫خاکہ تحقیق‪)Work Plan):‬‬


‫‪9‬‬

‫باب اول ‪ :‬مورمنزم اور احمدیت کا تعارف‪،‬تاریخ ‪،‬نظریات اور الھیات‬


‫فصل اول ‪:‬‬
‫مورمنزم اور احمدیت کا تعارف و تاریخ‬
‫مورمنزم کی تاریخ‬ ‫‪1. 1.1‬‬
‫جوزف سمتھ‬ ‫‪1.1.2‬‬
‫‪ )a‬سوانح‬
‫‪ )b‬جہدوجہد‬
‫‪ )c‬مقصد‪،‬پیغام‬
‫تاریخ احمدیت‬ ‫‪1.1.3‬‬
‫مرزا غالم احمد قادیانی‬ ‫‪1.1.4‬‬
‫‪ )a‬سوانح‬
‫‪ )b‬جہدوجہد‬
‫‪ )c‬پیغام‬

‫فصل دوم‪:‬‬
‫مورمنزم اور احمدیت کے بنیادی عقائد‬
‫مورمنزم اور تصور الہ‬ ‫‪1.2.1‬‬
‫مورمنزم اور عقیدہ نبوت‬ ‫‪1.2.2‬‬
‫تصور نجات (‪)Doctrine of Salvation‬‬ ‫‪1.2.3‬‬
‫احمدیت اور تصور ذات باری تعالی‬ ‫‪1.2.4‬‬
‫اعقیدہ نبوت اور قادیانی تعلیمات‬ ‫‪1.2.5‬‬
‫جماعت احمدیۃ اور مرزا غالم احمدقادیانی بحیثیت مسیح موعود‬ ‫‪1.2.6‬‬

‫فصل سوم‪:‬‬
‫مورمنزم اور احمدیت‪،‬نظریات و الھیات‬
‫چرچ کے ابتدائی تصورات‬ ‫‪1.3.1‬‬
‫‪ 1.3.2‬جوزف سمتھ بحیثیت مصلح اور پیغمبر‬
‫ءسے ‪1830‬ءتک مورمن چرچ کے تصورات‬ ‫‪1820 1.3.3‬‬
‫‪ 1830 1.3.4‬ءسے ‪1840‬ء تک کے تصورات و تعلیمات‬
‫مرزا غالم قادیانی کی ابتدائی تعلیمات‬ ‫‪1.3.5‬‬
‫عقیدہ ختم نبوت اور قادیانی تعلیمات‬ ‫‪1.3.6‬‬
‫‪ 1.3.7‬جماعت احمدیۃ اور تصور خالفت‬
‫‪10‬‬

‫فصل چہارم‪:‬مورمنزم اور احمدیت میں تصور فرائض و احکام‬


‫‪1.4.1‬مورمنزم میں احکام اور فرائض کی تعریف‬
‫‪1.4.2‬مورمنزم میں احکام کے مصادر‬
‫‪ 1.4.3‬احکام اور فرائض کی اقسام اور ادائیگی کے انداز‬
‫‪1.4.4‬احمدیت میں احکام اور فرائض کی تعریف‬
‫‪1.4.5‬احمدیت میں احکام کے مصادر‬
‫‪1.4.6‬احکام و فرائض کے اقسام اور طریقہ ادائیگی‬

‫فصل پنجم‪:‬مشترکات و مختلفات‬

‫مورمنزم اور احمدیت کی مقدس‬ ‫باب دوم ‪:‬‬


‫کتب‪،‬تصور جہاد‪ ،‬ناسخ والمنسوخ اور تنظیمی ڈھانچہ‬

‫فصل اول‪:‬‬
‫دی بک آف مورمن کا تعارف‬
‫‪2.1.1‬‬
‫بک آف مورمن )‪(Book of Mormon‬‬
‫‪ )a‬مصدر‬
‫‪ )b‬تاریخ حیثیت‬
‫‪ )c‬کیفیت نزول‬
‫‪ 2.1.2‬بک آف مورمن اور انجیل مقدس‬
‫‪2.1.3‬‬
‫بک آف مورمن کی اصل زبان‬
‫بک آف‬ ‫‪2.1.4‬‬
‫مورمنز اور آثار قدیمہ‬
‫بک آف مورمنز اور دیگر الہامی کتب‬ ‫‪2.1.5‬‬
‫احمدیت اور الہامی کتب‬ ‫‪2.1.6‬‬
‫ابراہیمی مذاہب کے‬ ‫‪2.1.7‬‬
‫عالوہ دیگر مذاہب کی کتب اور احمدی موقف‬
‫قرآن مجید اور احمدی تعلیمات‬ ‫‪2.1.8‬‬

‫مورمنزم اور احمدیت میں تصور جہاد‬ ‫فصل دوم‪:‬‬


‫مورمنز کا عمومی رویہ لڑائی اور امن‬ ‫‪2.2.1‬‬
‫کے بارے میں‬
‫‪11‬‬

‫مورمنیت کے فکری مرکز (‪ )Latter Day Saints Church‬چرچ کے نظریات‬ ‫‪2.2.2‬‬


‫مورمن‬ ‫‪2.2.3‬‬
‫روایات‬
‫‪2.2.4‬‬
‫مورمن تاریخ‬
‫جہاد کے متعلق مرزا غالم احمد قادیانی کی تعلیمات‬ ‫‪2.2.5‬‬
‫‪ )a‬جہاد اکبر‬
‫‪ )b‬جہاد کبیر‬
‫‪ )c‬جہاد صغیر‬
‫‪ 2.2.6‬جماعت احمدیہ اور تصور جہاد‬

‫فصل سوئم‪:‬مورمنزم اور احمدیت میں تصور الناسخ والمنسوخ‬


‫‪ 2 .3.1‬کلیسائے مورمنیت کا موقف‬
‫‪12 2.3.2‬خلفاء کا موقف‬
‫‪ 2.3.3‬کلیسا ئے مورمنیت کے موقف میں تبدیلی‬
‫)‪ (a‬کثرت زواج‬
‫)‪ (b‬سیاہ فاموں کی کلیسائی عہدوں پر تعیناتی‬
‫‪ 2.3.4‬قادیانی علماء کی آراء‬

‫فصل چہارم‪ :‬مورمنزم اور احمدیت کا نظام مراتب)‪(Hierarchy‬‬


‫‪ 2.4.1‬پیغمبر یا و حی کا وصول کنندہ ()‪Prophet or President of the church‬‬
‫‪Quorum of Apostles 2.4.2‬‬
‫‪First and Second quorum of the 70.2.4.3‬‬
‫‪Mission Presidents2.4.4‬‬
‫‪Temple Presidents2.4.5‬‬
‫‪Bishops2.4.6‬‬
‫‪Priesthood Quorum2.4.7‬‬
‫‪ 2.4.8‬جماعت احمدیہ کا تنظیمی ڈھانچہ‬
‫خلیفۃ المسیح‬ ‫‪)a‬‬
‫صدر انجمن احمدیہ‬ ‫‪)b‬‬
‫اطفال االحمدیہ۔ سات سے پندرہ سال کی عمر کے لڑکے‬ ‫‪)c‬‬
‫خدام االحمدیہ۔ سولہ سے چالیس سال کے نوجوان‬ ‫‪)d‬‬
‫انصار ہللا۔ اکتالس سال سے زائد عمر کے مرد حضرات‬ ‫‪)e‬‬
‫ناصرات االحمدیہ۔ سات سے پندرہ سال کی لڑکیاں‬ ‫‪)f‬‬
‫لجنہ اماء ہللا۔ سولہ سال سے زائد عمر کی خواتین‬ ‫‪)g‬‬
‫‪12‬‬

‫‪ 2.4.9‬مجلس شوری‬

‫فصل پنجم‪ :‬مشترکات و مختلفات‬

‫باب سوئم ‪ :‬مورمنزم اور احمدیت میں عقیدہ حیات بعد الممات‪،‬تصور قیامت و‬
‫تصور جنت و دوزخ‬
‫مورمنزم اور احمدیت میں عقیدہ حیات بعد الممات‬ ‫فصل اول‪:‬‬
‫‪ 3.1.1‬مورمنزم اور موت کی تعریف‬
‫‪3.1.2‬مورمنزم اور حیات بعد الممات‬
‫‪3.1.3‬احمدیت اور تصور موت‬
‫‪ )a‬موت ایک ارتقائی عمل‬
‫‪ 3.1.5‬زندگی اور موت کا تعلق‬
‫‪ 3.1.6‬حیات ثانی‬

‫فصل دوم‪ :‬مورمنزم اور احمدیت میں تصور قیامت‬


‫‪ 3.2.1‬مورمنزم اور روز قیامت‬
‫‪ 3.2.2‬بک آف مورمن اور قیامت‬
‫عیسی‬
‫ؑ‬ ‫‪ 3.2.3‬روا قیامت اور مقام‬
‫‪ 3.2.4‬احمدیت اور روز قیامت‬
‫‪ 3.2.5‬پانچواں رکن ایمان‬
‫‪ 3.2.6‬روز سزا وجزا‬

‫فصل سوئم‪:‬مورمنزم اور احمدیت میں جنت کا تصور‬


‫‪ 3.3.1‬مورمنزم اور جنت کا تصور‬
‫‪3.3.2‬جنت خدا کا گھر‬
‫‪ 3.3.3‬غیر مورمن اور جنت‬
‫‪ 3.3.4‬جنت کے حقدار کون‬
‫‪ 3.3.5‬جنت کے درجات‬
‫‪ 3.3.6‬احمدیت اور تصور جنت‬
‫‪ 3.3.7‬جنت کے حقدار‬
‫‪ 3.3.8‬جنت کے مقامات‬
‫‪ 3.3.9‬جنت ایک ابدی ٹھکانہ‬

‫فصل چہارم‪:‬مورمنزم اور احمدیت میں تصور دوزخ‬


‫‪13‬‬

‫‪3.4.1‬مورمنز م اور تصور دوزخ‬


‫‪3.4.2‬دوزخ کے حقدار کون‬
‫‪ 3.4.3‬انسانوں کی بری تعداد کو دوزخ سے بچا لیا جائے گا‬
‫‪ 3.4.4‬شیطان دائمی سزا پائے گا‬
‫‪ 3.4.5‬احمدیت اور تصور دوزخ‬
‫‪ 3.4.6‬روح کی پاکیزگی‬
‫‪ 3.4.7‬دوزخ کی سزا ایک مقررہ میعاد کی ہو گی‬

‫فصل پنجم‪ :‬مشترکات و مختلفات‬

‫باب چہارم‪:‬تصورات متعلقہ حضرت عیسی ؑ‬


‫عیسی بحیثیت ابن ہللا‬
‫ؑ‬ ‫فصل اول‪ :‬حضرت‬
‫‪ 4.1.1‬حضرت عیسی ؑ بحیثیت ابن ہللا‬
‫‪ 4.1.2‬خالق ‪،‬ناجی‬
‫‪ 4.1.3‬قانون حیات ابدی‬
‫عیسی‬
‫ؑ‬ ‫‪ 4.1.4‬احمدیت اور‬
‫‪ 4.1.5‬بحیثیت پیغمبر‬
‫‪ 4.1.6‬مسیح موعود کا تصور‬
‫‪ 4.1.7‬عیسی ابن مریم ؑ اور مرزا غالم احمد قادیانی‬

‫فصل دوم ‪ :‬عقیدہ وفات مسیح ؑ‬


‫‪ 4.2.1‬مورمنز اور عقیدہ صلب‬
‫‪4.2.2‬عقیدہ کفارہ‬
‫‪ 4.2.3‬آمد ثآنی‬
‫‪ 4.2.4‬وفات مسیح اور احمدی عقائد‬
‫‪ 4.2.5‬آمد ثانی‬
‫‪ 4.2.6‬مدفن‬

‫فصل سوئم‪:‬مورمنیت ‪،‬احمدیت اور عصر حاضر‬


‫‪ 4.3.1‬مورمنزم اور دیگر مذاہب‬
‫‪ 4.3.2‬مورمنزم اور بقائے باہمی کے اصول‬
‫‪ 4.3.3‬مورمن تعلیمات اور عصر جدید کے مسائل‬
‫‪4.3.4‬احمدیت اور دیگر مذاہب‬
‫‪14‬‬

‫‪4.3.5‬احمدیت اور بقائے باہمی کے اصول‬


‫‪4.3.6‬احمدیت اور عصر جدید کے مسائل‬

‫فصل چہارم‪ :‬اسلوب دعوت‬


‫‪4.4.1‬مورمنز کا اسلوب دعوت‬
‫‪ 4.4.2‬مورمنز کلیسا اور دعوتی مراکز‬
‫‪4.4.3‬دعاۃ کا تقرر‬
‫‪ 4.4.4‬تبلیغی مواد کی اشات‬
‫‪ 4.4.5‬احمدیت اور دعوت کا طریقہ کار‬
‫‪ 4.4.6‬تبلیغی لٹریچر کی اشاعت‬
‫‪4.4.7‬مبلغین کی تربیت کے ادارے ‪،‬طریقہ کار‬
‫‪ 4.4.8‬دعوت کے اثرات اور کامیابی کا تناسب‬

‫فصل پنجم‪:‬مشترکات و مختلفات‬

‫باب پنجم ‪ :‬خالصۃ البحث‬

‫باب اول ‪ :‬مورمنزم اور احمدیت کا تعارف‪،‬تاریخ ‪،‬نظریات اور الھیات‬


‫فصل اول ‪:‬‬
‫مورمنزم اور احمدیت کا تعارف و تاریخ‬
‫مورمنزم کی تاریخ‬ ‫‪1. 1.1‬‬

‫مورمنزم کو مغرب کی طرف سے نیو یارک میں ‪ ۱۸۲۰‬کے دہائی میں واقع مذہبی حوصلہ افزائی کے دوران‬
‫دوسرا عظیم بیداری کے طور پر جانا جاتا ہے‪ .‬جوزف سمتھ‪ ،‬جونیئر نے کہا کہ اس کے بعد نماز ادا کرنے کے‬
‫بعد نماز ادا کرنے کو ‪ ۱۸۲۰‬کے موسم بہار میں ایک نقطہ نظر موصول ہوئی ہے‪.‬جیسے "پہال ویژن" کہا جاتا‬
‫ہے‪ ،‬سمتھ نے دعوی کیا کہ خدا باپ نے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ موجودہ گرجا گھروں میں سے کوئی بھی‬
‫شامل نہ ہو کیونکہ وہ سب غلط‪ ۱۸۲۰ .‬کے سمتھ نے کئی فرشتہ دورے کی اطالع دی‪ ،‬اور آخر میں یہ بتایا گیا‬
‫کہ خدا اس کو حقیقی عیسائ چرچ کو دوبارہ قائم کرنے کے لئے استعمال کرے گا‪ ،‬اور یہ کہ مرمون کی کتاب‬
‫اور بحال چرچ کے لئے صحیح نظریات قائم کرے گی‪ .‬سمتھ‪ ،‬اولیور کورڈی‪ ،‬اور دوسرے ابتدائی پیروکاروں‬
‫‪15‬‬

‫نے‪ ۱۸۲۹ ،‬ء میں نئے مباحثے کو بپتسمہ دینے لگا‪ ۱۸۳۰ .‬میں مسیحی چرچ کو باقاعدگی سے منظم کیا‪ .‬سمتھ‬
‫کو اپنے پیروکاروں کی طرف سے جدید دن نبی کے طور پر دیکھا گیا تھا‬
‫جوزف سمتھ نے دعوی کیا کہ مرمون کی کتاب ایک اصالح شدہ مصری زبان میں سنہری پلیٹیں پر لکھنے سے‬
‫ترجمہ کیا گیا تھا‪ ،‬جس نے یریم اور تھومیمم اور سییر پتھروں کی مدد سے ترجمہ کیا‪ .‬خصوصی نشانات اور‬
‫مہر پتھر دونوں بار ‪ "Urim‬اور "‪ Thummim‬کے طور پر حوالہ دیا گیا تھا ‪.‬انہوں نے کہا کہ ایک فرشتہ نے‬
‫اسے ‪ ۱۸۲۳‬میں پلیٹوں کا مقام دکھایا‪ ،‬جو قریبی پہاڑی میں دفن کیا گیا تھا‪ ،‬لیکن اسے لے جانے کی اجازت‬
‫نہیں تھی‪ .‬پلیٹس ‪ ۱۸۲۷‬تک‪ .‬سمتھ ‪ ۱۸۲۷‬کے موسم خزاں کے ارد گرد مرمون کی کتاب کے متن کا آغاز‬
‫شروع کر دیا جب ‪ ۱۸۲۸‬کی گرمیوں تک صفحات کھو گئے‪ .‬اپریل ‪ ۱۸۲۹‬میں ترجمہ دوبارہ شروع ہوا اور‬
‫جون‪۱۸۲۹‬میں مکمل ہوا۔‬

‫‪.‬‬
‫"اوروہ کہہ رہے ہیں کہ وہ "خدا کی تحفہ اور طاقت کے ذریعہ" کا ترجمہ کرتے ہیں"‪ .‬ترجمہ مکمل ہونے کے‬
‫بعد‪ ،‬سمتھ نے کہا کہ پلیٹیں فرشتہ کو واپس آ گئے ہیں‪ .‬سمتھ کی متوقع قبضہ کے دوران پلیٹوں کو "گواہ" کرنے‬
‫کے لئے بہت کم افراد کو اجازت ملی تھی‪.‬‬

‫اس کتاب نے اپنے آپ کو ابتدائی اسرائیلی ڈااسپورا کے ایک تحریر کے طور پر بیان کیا‪ ،‬جو کہ نیویارک کے‬
‫نام سے لوگوں کے ذریعہ لکھا ہے‪ ،‬امریکہ کے پہلے سے ہی مقامی باشندوں کے ساتھ مل کر‪ .‬کتابچہ مرمون‬
‫کے مطابق‪ ،‬لئی کے خاندان نے یروشلیم کو خدا کی درخواست پر چھوڑ دیا‪ ، ۶۰۰ .‬اور بعد میں امریکہ‪ c‬قبل‬
‫مسیح‪ .‬نیپھتیوں کو نیپھی کے اوالد کے طور پر بیان کیا جاتا ہے‪ ،‬لئی نبی نبی کا چوتھا بیٹا‪ .‬نیکھیوں نے اپنی‬
‫پیدائش سے پہلے سینکڑوں سالوں میں مسیح پر یقین رکھنے کے طور پر پیش کیا ‪.‬مرمون کی کتاب کی تاریخی‬
‫درستگی اور سچائی اور گرمی سے مقابلہ ہونے کے لئے جاری ہے‪ .‬قدیم امریکہ میں مصری تحریری کا‬
‫استعمال نہیں آثار قدیمہ‪ ،‬لسانی‪ ،‬یا دیگر ثبوت دریافت کیے گئے ہیں‬
‫نیویارک کے رہائشیوں کے ساتھ تصادم سے بچنے کے لئے‪ ،‬اراکین نے کیتھلین‪ ،‬اوہیو منتقل کر دیا‪ ،‬اور امید‬
‫کی کہ وہ ایک نیا نیا یروشلم یا جیکسن کاؤنٹی‪ ،‬مسوری میں ساؤتھ آف سونج قائم کرے‪ .‬تاہم‪ ،‬وہ ‪ ۱۸۳۳‬ء میں‬
‫جیکسن کاؤنٹی سے نکال دیا گیا اور ‪ ۱۸۳۸‬ء میں مسوری کے دوسرے حصوں میں فرار ہوگئے‪ .‬مسورین اور‬
‫چرچ کے مابین تشدد کے نتیجے میں مسوری کے گورنر نے "بدمعاش آرڈر" جاری کیا‪ .‬پھر دوبارہ چرچ کو‬
‫منتقل کرنے کے لئے مجبور کردیا‪ .‬کامرس نامی ایک چھوٹا سا شہر‪ ،‬ایلیینوس سے بھاگ گیا‪ .‬چرچ نے اس شہر‬
‫کو خریدا‪ ،‬اسے نوو کا نام دیا‪ ،‬اور چند سالوں تک امن اور خوشحالی کی ڈگری حاصل کی‪ .‬تاہم‪ ،‬مورمنزم اور‬
‫‪16‬‬

‫غیر مرمون کے درمیان کشیدگی دوبارہ دوبارہ بڑھ گئی‪ ،‬اور ‪ ۱۸۴۴‬میں سمتھ نے ایک موٹ کی طرف سے‬
‫ہالک کر دیا‪ ،‬ایک کشیدگی کے بحران کو بہتر بنانے ک‬
‫مورمنزم کا سب سے بڑا گروپ چرچ نے برہمام جوان کو نئے نبی ‪ /‬رہنما کے طور پر قبول کیا اور انھیں‬
‫حوصلہ افزائی کے عالقے میں منتقل کیا‪ .‬وہاں‪ ،‬چرچ کثرت سے شادی کی کھلی مشق شروع کردی‪ ،‬کثیر‬
‫اجتماعی شکل جسے سمو نے نوو میں قائم کیا تھا‪.‬‬
‫روایتی شادی ‪ 19‬ویں صدی کے دوران ایمان کی سب سے زیادہ سنجیدہ خصوصیت بن گئی تھی‪ ،‬لیکن‬
‫ریاستہائے متحدہ کانگریس کی طرف سے سخت مخالفت نے ایک قانونی ادارہ کے طور پر چرچ کی موجودگی‬
‫کو دھمکی دی‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬اقوام متحدہ اور ایریزونا کے ریاستوں میں متنوعیت کے مخالفین کے خالف‬
‫کثیر المبارک کا ایک بڑا سبب بھی تھا‪ ۱۸۹۰ .‬منشور میں چرچ کے صدر ویلفورڈ وووروف نے کثیر شادی کے‬
‫سرکاری اختتام کا اعالن کیا۔‬

‫‪۱۸۹۰‬کے بہت سے چھوٹے گروپوں چرچ میں کثیر شادی کے رسمی خاتمے کی وجہ سے‪،‬کے ساتھ‬
‫ماتمون بنیاد پرستی کے کئی نقطہ نظر کی تشکیل کے ساتھ توڑ دیا‪ .‬حاالنکہ‪ ،‬چرچ اور محب وطن کا ایک‬
‫حصہ بن گیا ہے‪ ،‬اس کی تکلیف کی طرف سے بین االقوامی سطح تک بڑھا دیا ہے مشنری پروگرام‪ ،‬اور ‪15‬‬
‫ملین سے زیادہ کی رپورٹ کی رکنیت پر سائز میں اضافہ ہوا ہے‪ .‬چرچ امریکی اور بین االقوامی مرکزی‬
‫دھارے کا ایک حصہ بن رہا ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬یہ جان بوجھ کر اور جان بوجھ کر "مخصوص لوگوں" کے طور پر جان‬
‫بوجھ کر اپنی شناخت کو برقرار رکھتا ہے‪ .‬اس کا یقین ہے کہ خدا کے ساتھ ان کے منفرد تعلقات "دنیا پرستی"‬
‫(غیر روحانی اثرات) سے بچانے میں مدد ملتی ہے‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪2017 Statistical Report for 2018 April General Conference". (The LDS Church claimed a membership of over 14 million in‬‬
‫‪2010); Bushman (2008, p. 1) (reporting 13 million members of the LDS Church in 2008, and noting 250,000 members of the‬‬
‫‪non-Mormon Community of Christ); D. Michael Quinn (Summer 1998). "Plural Marriage and Mormon Fundamentalism" (PDF).‬‬
‫‪Dialogue: A Journal of Mormon Thought (31 (2)): 1–68. (estimating the number of so-called Fundamentalist Mormons at around‬‬
‫‪20,000).‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Mormons in America: Certain in Their Beliefs, Uncertain of Their Place in Society, Pew Forum on Religion & Public Life 2012,‬‬
‫‪p.10: Mormons are nearly unanimous in describing Mormonism as a Christian religion, with 97% expressing this point of view‬‬
‫‪Jump up Christian Apologetics and Research Ministry (CARM), Is Mormonism Christian?, accessed February 27, 2016‬‬

‫جوزف سمتھ‬ ‫‪1.1.2‬‬


‫جوزف سمتھ جونیئر (دسمبر ‪ - 1805 ،23‬جون ‪ )1844 ،27‬ایک امریکی مذہبی رہنما اور موورونزم کے بانی‬
‫اور لتٹر ڈے سنٹ تحریک تھا‪ .‬جب وہ ‪ 24‬کا تھا تو‪ ،‬سمتھ نے کتاب لکھیں انہوں نے شائع کیا‪ .‬اس کی وفات‬
‫کے بعد ‪ 14‬سال بعد مورمزم نے دس الکھ پیروکاروں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور ایک مذہب قائم کیا جو‬
‫موجودہ تک جاری رہے ۔‬
‫سمتھ پیدا ہوئے شیرون‪ ،‬ورمونٹ میں‪ 1817 .‬تک‪ ،‬وہ اپنے خاندان کے ساتھ چال گیا تھا جو نیو یارک کے جال‬
‫جال ضلع کے طور پر جانا جاتا تھا‪ ،‬دوسرا عظیم بیداری کے دوران شدید مذہبی بحالی کا ایک عالقہ‪ .‬سمتھ کے‬
‫مطابق‪ ،‬انہوں نے اس سلسلے کا ایک سلسلہ دیکھا‪ ،‬جس میں انہوں نے "دو شخصیات" (ممکنہ طور پر خدا کے‬
‫باپ اور یسوع مسیح) کو دیکھا اور دوسروں کو جس میں فرشتہ نے اس کو ہدایت دی کہ اس نے جوڈوڈو کے‬
‫ساتھ لکھا ہے۔ ایک قدیم امریکی تہذیب کی مسیحی تاریخ‪ 1830 .‬ء میں‪ ،‬سمتھ نے شائع کیا ہے کہ اس نے کیا‬
‫کہا تھا کہ ان پلیٹس کا انگریزی ترجمہ‪ ،‬کتابچہ مورمن تھا‪ .‬اسی سال انہوں نے مسیح کے چرچ کو منظم کیا‪ ،‬اور‬
‫‪17‬‬

‫اسے ابتدائی عیسائی چرچ کی بحالی کا مطالبہ کیا‪ .‬چرچ کے اراکین بعد میں "لتٹر ڈے سینٹس"‪ ،‬یا "مورموسن"‬
‫اور ‪ 1838‬میں‪" ،‬سمارٹ ڈیو سنٹس" کے چرچ کے طور پر چرچ کا نام تبدیل کر دیا‬
‫‪ ۱۸۳۸‬میں‪ ،‬سمتھ اور اس کے پیروکاروں نے مغرب منتقل کر دیا‪ ،‬ایک سامراجیسٹک امریکی صیون کی تعمیر‬
‫کرنے کی منصوبہ بندی‪ .‬وہ سب سے پہلے‪ ،‬اوہیو‪ ،‬کیریٹ لینڈ میں جمع ہوئے اور آزادی‪ ،‬مسوری میں ایک‬
‫چوکی قائم کی جس کا مقصد صیون کا "مرکز" تھا‪ 1830 .‬کے دوران‪ ،‬سمتھ نے مشنریوں کو بھیج دیا‪ ،‬شائع‬
‫شدہ آراء‪ ،‬اور کیرلینڈ مندر کے نگرانی کی تعمیر‪ .‬گرجا گھر والے سپانسر کیرلینڈ سیفٹی سوسائٹی اینٹی بینکنگ‬
‫کمپنی اور غیر مرمون مسوروں کے ساتھ متضاد جرائم کے خاتمے کی وجہ سے سمتھ اور ان کے پیروکاروں‬
‫نے نوو‪ ،‬الینوز‪ ،‬جہاں وہ ایک روحانی اور سیاسی رہنما بن گیا‪ 1844 .‬میں‪ ،‬سمتھ اور نوووا کے شہر کونسل‬
‫نے ایک اخبار کو تباہ کر کے غیر مورموسن کو غصے میں غصہ کیا تھا جس نے سمتھ کی طاقت اور کثیر‬
‫المبارک کے عمل پر تنقید کی تھی جب کیتھجج‪ ،‬ایلیینوس میں قید کی گئی تھی تو اس کے بعد جب وہ ایک جیل‬
‫جیل ہاؤس پر حملہ کرتے تھے تو اسے مارا گیا‪.‬‬

‫سمتھ بہت سے اشارہ اور دیگر نصوص شائع کرتے ہیں کہ ان کے پیروکاروں نے کتاب کے طور پر احترام کیا‪.‬‬
‫ان کی تعلیمات خدا کی نوعیت کے بارے میں تعلیمات‪ ،cosmology ،‬خاندان کے ڈھانچے‪ ،‬سیاسی تنظیم‪ ،‬اور‬
‫مذہبی اجتماعی طور پر شامل ہیں‪ .‬اس کے پیروکاروں نے انہیں موسی اور ایلیاہ کے مقابلے میں ایک نبی کے‬
‫طور پر شمار کیا ہے‪ ،‬اور کئی مذہبی اختالفات خود منظم چرچ کے تسلسل پر غور کرتے ہیں‪ ،‬بشمول الٹرا‬
‫مسیحی چرچ یسوع مسیح کے چرچ اور مسیح کی کمیونٹی بھی شامل ہیں۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Garr, Arnold K. "Joseph Smith: Mayor of Nauvoo" (PDF). pp. 5–6. Retrieved 22 July 2013.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Smith, George D. (2010) [2008], Nauvoo Polygamy: "but we called it celestial marriage" (2nd ed.), Salt Lake City: Signature‬‬
‫‪Books, ISBN 978-1-56085-207-0, LCCN 2010032062, OCLC 656848353, archived from the original on December 2, 2014,‬‬
‫‪retrieved July 24, 2018.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Bushman (2005, p. 541) (Smith "failed to see that suppression of the paper was far more likely to arouse a mob than the libels. It‬‬
‫)"‪was a fatal mistake.‬‬

‫‪ -۱‬سوانح‪:‬‬
‫جوزف سمتھ‪( ، ،‬دسمبر ‪ ،1805 ،23‬شیرون‪ ،‬ورمونٹ‪ ،‬امریکی پیدا ہونے والے ‪ 27‬جون‪ ،1844 ،‬کارتھج‪،‬‬
‫الیوینوس)‪ ،‬معمر نبی اور الطینی ڈے سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ کے بانی ہے۔ سمتھ ایک غیر معزز نیو‬
‫انگلینڈ کے خاندان سے آیا‪ .‬ان کے دادا‪ ،‬اسیل سمتھ نے ‪ 1780‬کے اقتصادی بحران کے دوران‪ ،‬میساچوٹٹس میں‬
‫سب سے زیادہ اپنی جائیداد کھو دی‪ ،‬اور آخر میں ورمونٹ منتقل ہوگئی‪ ،‬جہاں سمتھ کے والد جوزف سمتھ‪ ،‬ایس‬
‫آر نے خود کو ایک کسان کے طور پر قائم کیا‪ .‬جوزف سمتھ‪ ،‬جے پی کی پیدائش کے بعد‪ ،‬فصل کی ناکامیوں‬
‫‪18‬‬

‫کی ایک سلسلہ نے خاندان نیویارک کے پالرمرا منتقل کرنے پر زور دیا‪ .‬اس کی والدہ‪ ،‬لسی میک‪ ،‬کنیکٹیکٹ‬
‫خاندان کے پاس آئے تھے جو روایتی کانگریسیزم سے تعلق رکھتے تھے اور آزادی کی طرف رخ کرتے تھے‪،‬‬
‫ایک تحریک جس نے ایک نئی تحریک کو سچائی عیسائیت کو بحال کرنے کی کوشش کی تھی‪ .‬اگرچہ نجی‬
‫طور پر مذہبی‪ ،‬خاندان نے کم از کم چرچ میں حصہ لیا‪ ،‬اور وہ پالرمرا منتقل ہونے کے بعد انہیں جادو اور‬
‫خزانہ کی تالش میں شامل کیا گیا‪ .‬لسی سمتھ پریسبیٹرینٹ کے اجالسوں میں شرکت ہوئی‪ ،‬لیکن اس کے شوہر‬
‫نے اس سے انکار کر دیا‪ ،‬اور جوزف‪ ،‬جونیئر‪ ،‬اپنے والد کے ساتھ گھر میں رہتا تھا۔‬
‫پالمیرا کے عالقے میں خاندان اور مذہبی بحالی کے دوران مذہبی اختالفات سمتھ کو چھوڑ کر چرچ کو تالش‬
‫کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں‪ .‬جب وہ ‪ 14‬تھا‪ ،‬اس نے اس کی مدد کے لئے دعا کی‪ ،‬اور‪ ،‬اپنے اپنے‬
‫اکاؤنٹ کے مطابق‪ ،‬خدا اور یسوع اس کے سامنے پیش آیا‪ .‬اس سوال کے جواب میں جس کا صحیح حق چرچ‬
‫تھا‪ ،‬انہوں نے ان سے کہا کہ تمام گرجا گھر غلط تھے‪ .‬اگرچہ ایک مقامی وزیر جس نے وہ نقطہ نظر سے‬
‫متعلق تعلق کو مسترد کر دیا‪ ،‬اس کے نتیجے میں سمتھ نے اپنی صداقت پر یقین رکھی‪ 1823 .‬ء میں انہوں نے‬
‫ایک اور وحی حاصل کی‪ ،‬جب وہ بخشش کے لئے دعا کرتے تھے‪ ،‬اس نے بعد میں‪ ،‬ایک فرشتہ کو اپنے آپ‬
‫کو سونے کے کمرے میں پیش کیا‪ ،‬اور اس کے بارے میں ایک گولڈین پلیٹ کے بارے میں بتایا کہ امریکہ کے‬
‫قدیم باشندوں کا ریکارڈ بھی شامل ہے‪ .‬سمتھ نے پایا کہ پلیٹوں کو اس کے والد کے فارم سے دور نہیں ہوئے‪.‬‬
‫چار سال بعد‪ ،‬فرشتہ نے اسے پلیٹوں کو ہٹانے کی اجازت دی اور انہیں ہدایت دی کہ ان کی سطحوں پر ان کی‬
‫سطحوں پر کھینچیں جو "ترجمانوں" کے نام سے مخصوص پتھروں کی مدد سے کھینچیں‪ .‬اس نے اصرار کیا‬
‫کہ اس نے اس کتاب کو تحریر نہیں کیا بلکہ "ترجمہ" الہی رہنمائی‪ 90 .‬دن سے کم عرصے تک کام مکمل‬
‫کرنے کے بعد‪ ،‬انہوں نے اسے مارچ ‪ 1830‬میں ایک ‪ 588‬صفحہ کے حجم کے طور پر شائع کیا تھا جسے‬
‫کتاب آف ایمرمون کہا جاتا تھا۔‬
‫مورمن کی کتاب اسرائیلیوں کی ‪ 1،000‬سال کی تاریخ کو بتایا‪ ،‬جو یروشلیم سے مغربی مغربی گولڈن میں ایک‬
‫وعدہ زمین پر تھے‪ .‬ان کے نئے گھر میں‪ ،‬انہوں نے تہذیب کی‪ ،‬جنگیں لڑائی‪ ،‬نبیوں کے کالم کو سنا‪ ،‬اور اپنے‬
‫قیامت کے بعد مسیح سے مالقات کی‪ .‬اس کتاب نے اس بائبل کو اس کی لمبائی اور پیچیدگی سے اور اس کے‬
‫فرائض میں انفرادی نبیوں کے لئے نامزد کتابوں میں جھلک دیا‪ .‬خود کتاب کے مطابق‪ ،‬ایک نبی‪ ،‬ایک عام نام‬
‫مورمن ‪ ،‬میں سے ایک نے اپنے لوگوں کے ریکارڈ کو اکٹھا اور جمع کیا‪ ،‬سونے کی پلیٹیں پر تاریخ کی‬
‫سرگزشت‪ .‬بعد میں‪ ،‬تقریبا ‪ 400‬عیسوی‪ ،‬ریکارڈ رکھنے والوں کو نیپال کے نام سے جانا جاتا تھا‪ ،‬ان کے‬
‫دشمنوں‪ ،‬لیمانیسوں‪ ،‬شاید امریکی امیروں کے آبائیوں سے نکال دیا گیا تھا۔‬
‫‪۶‬اپریل‪ 1830 ،‬کو‪ ،‬سمتھ نے چند درجن مومنوں کو چرچ میں منظم کیا‪ .‬اس کے بعد سے‪ ،‬اس کا عظیم منصوبہ‬
‫لوگوں کو مکانوں میں جمع کرنے کے لئے تھا‪ ،‬جو "سیرون کے شہر" کہا جاتا ہے‪ ،‬جہاں وہ آخری دنوں کے‬
‫مصیبتوں سے پناہ پائیں گے‪ .‬مرد مباحثے کو مقرر کیا گیا اور زیادہ مباحثہ کرنے کے لئے بھیجا گیا‪ ،‬ایک‬
‫مشنری پروگرام جس نے نتیجے میں سمتھ کی زندگی کے اختتام تک ہزاروں الکھوں تبادلوں کا نتیجہ بنایا‪ .‬چرچ‬
‫کے ارکان‪ ،‬جنہوں نے سنت کے طور پر جانا‪ ،‬امریکی معاہدے کے مغربی کنارے پر سب سے پہلے آزادی‪،‬‬
‫مسوری میں جمع ہوئے‪ .‬جب دوسرے رہائشیوں نے ان کی موجودگی کو ناقابل برداشت کردی‪ ،‬تو سنتوں کو‬
‫ریاست میں دوسرے ممالک میں منتقل کرنا پڑا‪ .‬دریں اثنا‪ ،‬سمتھ نے اپنے خاندان کو کلیلینڈ کے قریب‪ ،‬اوہیو‪،‬‬
‫کیریٹ لینڈ میں ایک اور اجتماعی جگہ پر منتقل کر دیا۔‬
‫انہوں نے ‪ 1827‬میں یما ہیل سے شادی کی‪ ،‬جب وہ ‪ 21‬سال کی تھی اور وہ ‪ .22‬جوڑے نے جڑواں بچے کو‬
‫اپنایا اور اپنے بچوں میں سے نو میں سے پانچ تھے‪ ،‬جن میں سے پانچ بچے کی موت میں مر گیا‪ .‬ایک دوسرے‬
‫کے ساتھ ان کے عقیدے نے بہادرانہ طرز عمل کی کوشش کی‪ .‬یما نے اپنے شوہر کی بال پر یقین کیا لیکن‬
‫اضافی بیویوں کو نہیں بچا‪ .‬تاہم‪ ،‬وہ آخر تک ان کے ساتھ وفادار رہیں‪ ،‬اور اس کی وفات کے بعد اس کے بالوں‬
‫پر اپنے بالوں کا تاال لگایا۔‬
‫جب مرمون مخالفین نے نوو میں ایک اصالحی اخبار شائع کیا کہ سمتھ نے امن کو پریشان محسوس کیا‪ ،‬اس نے‬
‫اسے زور دیا‪ .‬دریں اثناء‪ ،‬ارد گرد کاؤنٹی میں غیر معمولی غیرمقانونی معمول کی وجوہات کی وجہ سے بڑھ‬
‫رہی ہے‪ ،‬اور جب پریس بند ہو گیا تو مقامی باشندوں نے سمتھ اور اس کے بھائی ہرم کے خالف فسادات کو‬
‫‪19‬‬

‫فروغ دینے کے الزامات کو الیا‪ .‬دونوں کو کیتھج‪ ،‬کاؤنٹی سیٹ‪ ،‬ایک سماعت کے لۓ لے لیا گیا تھا‪ ،‬اور قید‬
‫کی جب وہ ‪ 27‬جون‪ 1844 ،‬کو ایک موٹ کی طرف سے گولی مار دی گئی تھی‪ .‬پھر گرجہ گھر کی قیادت‬
‫برہمام جوان نے گرگئی‪ ،‬جس نے خود کو سمتھ کی تعلیمات اور پروگرام کو مستحکم کرنے کے لئے وقف کیا‪. .‬‬
‫‪ 1846‬ء میں مرموسن نے نوو کو چھوڑ دیا‪ ،‬تو وہ یوٹا کے پاس گئے‪ ،‬جہاں انہوں نے سٹی کیک سٹی کو‬
‫صیون کے شہروں کے لئے جوزف سمتھ کی طرف سے مقرر کردہ نمونہ پر تعمیر کیا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Brodie (1971, pp. 170–75); Bushman (2005, pp. 286, 289–290).‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Quinn (1994, pp. 5–6, 9, 15–17, 26, 30, 33, 35, 38–42, 49, 70–71, 88, 198); Brodie (1971, p. 141) (Smith "began to efface the‬‬
‫‪communistic rubric of his young theology”).‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Widmer (2000, p. 119); Alexander, Thomas, The Reconstruction of Mormon Doctrine: From Joseph Smith to Progressive‬‬
‫)‪Theology in Bergera (1989, p. 539) (describing Smith's doctrine as "material anthropomorphism"); Bloom (1992, p. 101‬‬
‫‪("Smith's God, after all, began as a man, and struggled heroically in and with time and space, rather after the pattern of colonial‬‬
‫)"‪and revolutionary Americans.‬‬

‫‪ -۲‬جدوجہد‪:‬‬
‫‪ ۱۸۰۸ – ۱۸۰۷‬کے موسم سرما میں‪ ،‬جوزف اور لوسی میک سمتھ نے اپنے خاندان کو چھ برسوں میں پانچویں‬
‫بار کے لۓ تیار کیا‪ .‬انہوں نے لسی کے والدین سے شیرون‪ ،‬ورمونٹ میں کرایہ پر گزشتہ تین سال گزارے‬
‫تھے‪ .‬آج‪ ،‬اس ‪ 68‬ایکڑ فارم پر ایک یادگار اس مقام کا اعزاز رکھتا ہے جسے جوزف سمتھ جونیئر ‪ 23‬دسمبر‪،‬‬
‫‪ 1805‬کو پیدا ہوا تھا‪ .‬لیکن جوزف جی آر نے اس کا چھوٹا سا فارم چھوڑا جو اس نے چھوٹا بچہ چھوڑا‪ .‬یہ غیر‬
‫قانونی قرضوں کے ساتھ لسی کے بھائی کی باری تھی اور سمتھ کے خاندان ‪ -‬جوزف ایس‪ ،.‬ان کی توقع کی‬
‫بیوی‪ ،‬لسی اور ان کے چار بچے تھے ‪-‬‬
‫جوزف اور لسی اپنے ساتھی خاندانوں کو کہاں لے جائیں گے‪ ،‬جلد ہی سات ہو جائیں گے؟ گیارہ میل دور ٹنبرج‪،‬‬
‫ورمونٹ‪ ،‬جہاں جوزف کے والدین‪ ،‬اسیل اور مریم سمتھ‪ ،‬اب بھی رہتے تھے‪ .‬جوزف کا بڑا بھائی‪ ،‬یسی‪ ،‬قریبی‬
‫ایک فارم تھا‪ ،‬اگرچہ دوسرے خاندان کے اراکین کو کئی سال پہلے ہی منتقل کردیا گیا تھا‪ .‬سمتھ کو ٹونگ بریج‬
‫میں رہنے کے نہیں تھا جب تک کہ ان کا بیٹا سموئیل پیدا ہوا لیکن انہیں جلد ہی دوبارہ منتقل کرنا پڑا‪ ،‬کیونکہ‬
‫حال ہی میں خاندانی زمین کا حصہ فروخت کیا گیا تھا۔‬
‫جب لسی کے بھائی سٹیفن میک نے ‪ 1794‬میں گلسم‪ ،‬نیو ہیمپشائر میں اپنے والدین کے گھر کا دورہ کیا تھا‪ ،‬تو‬
‫انہوں نے اپنی ‪ 19‬سالہ بہن لسی کو "گندی اور گستاخی" ‪ 3‬پایا کیونکہ وہ اپنی بہن لینا محبت کی مصیبت میں‬
‫مصیبت سے جدوجہد کرتے تھے‪ .‬لسی ‪ 16‬سال کی تھی کیونکہ لسی نے پیارے پیارے کی مکمل وقت کی دیکھ‬
‫بھال کے طور پر کام کیا تھا‪ ،‬دیکھتے ہوئے اس کی بہن کی نری رنج تیزی سے بدتر ہوئی‪ .‬کچھ دیر بعد لووینا‬
‫ا‪ ،‬خبر آتی ہے کہ ایک بڑی عمر میں‪ ،‬شادی شدہ بہن اسی بیماری‬
‫مر چکے تھے‪ .‬لسی نے بعد میں لکھا تھا کہ اس وقت "اکثر میرے عکاسی میں سوچا تھا کہ زندگی قابل نہیں‬
‫ہے۔ اس نے نئے سمتھ خاندان کو چھ سال تک ٹنبرجج فارم میں رہائش پذیر ہونے سے پہلے جوزف نے اپنا ہاتھ‬
‫ذخیرہ کرنے کی کوشش کی‪ .‬اپنے گھر اور زمین‪ ،‬جوزف اور لوسی‪ ،‬اپنے دو جوان بیٹوں ایوان اور حرم کے‬
‫ساتھ ساتھ کرایہ پر لے کر‪ 1802 ،‬کے قریب قریبی شہر رینڈوف میں آباد ہوئے‪.‬‬
‫رینڈولف کے دوران‪ ،‬لوسی نریضوں سے خطرناک طور پر بیمار ہو گئے ‪ -‬اسی بیماری نے اپنی دو بہنوں کی‬
‫زندگی لی تھی‪ .‬اس کی ماں آ کر اس رات اور دن میں شرکت کی کیونکہ لسی نے اس سوال سے یہ سوال کیا کہ‬
‫آیا وہ مرنے کے لئے تیار تھی‪ .‬اس نے بعد میں لکھا‪" ،‬رات کے دوران میں نے خدا کے ساتھ ایک معتبر عہد‬
‫بنایا ہے‪ :‬اگر‪ ،‬وہ مجھے زندہ رہنے دے گا‪ ،‬تو میں اپنی پوری صالحیتوں کے مطابق اس کی خدمت کرنے کی‬
‫کوشش کروں گا‪ .‬اس کے کچھ عرصہ بعد میں نے آواز سنی تو مجھ سے کہو‪ . . .' :‬اپنے دل کو تسلی بخش دو‪،‬‬
‫تم خدا پر یقین رکھتے ہو‪ ،‬مجھ پر بھی ایمان الئے‪-‬‬
‫‪20‬‬

‫جوزف اور لوسی اب ملکیت نہیں رکھتے تھے‪ .‬خاندان اور دوستوں کے نیٹ ورک سے کرایہ پر لے کر‪،‬‬
‫بڑھتی ہوئی موسم کے دوران زراعت‪ ،‬اور موسم سرما کے دوران اسکول کو تعاون اور تعلیم دینے سے‪ ،‬خاندان‬
‫ایک دوسرے کے ساتھ رہتا ہے اور یہاں تک کہ سائز میں اضافہ ہوا‪ .‬سوفرونیا ٹنبرج میں پیدا ہوا تھا‪ .‬پھر‬
‫دادیف میک نے سمتھس کو شیرون میں رہنے کے لئے ایک جگہ پیش کی‪ ،‬جہاں یوسف جے ایس پیدا ہوئے‪.‬‬
‫‪ 1807-1808‬کے موسم سرما میں شیرون کو چھوڑنے کے بعد‪ ،‬خاندان دوبارہ ٹنبرج‪ ،‬پھر رائلٹن‪ ،‬ورمونٹ میں‬
‫منتقل ہوگئی‪ .‬جب افریقی بچے صرف ‪ 11‬دن رہتے تھے تو تین نئے بچوں کو اس کے ساتھ مل کر خوش آمدید‬
‫کیا۔‬
‫جوزف سمتھ جونیئر تقریبا ‪ 11‬سال کی تھی جب انہوں نے اپنی ماں لسی سفر کے لئے تیار کی‪ .‬اس کا بیٹا کی‬
‫ابتدائی زندگی کو یاد رکھنا‪ ،‬لسی بچپن سے معمول کے "معمولی حاالت" سے باہر ہونے والے کچھ بھی نہیں‬
‫سوچ سکتا‪ .‬یہاں تک کہ اس ابتدائی عمر میں‪ ،‬جوزف نے بیماری‪ ،‬غربت‪ ،‬موت‪ ،‬اور فرنٹیئر زراعت کی زندگی‬
‫کی بے یقینییت سمیت زندگی کی بہت سی مصیبتیں دیکھی ہیں‪ .‬اس میں کوئی شک نہیں تھا کہ ان کی کہانیاں ان‬
‫کے والدین نے اپنے فارم کو کھونے کے بارے میں بتاتے ہوئے‪ ،‬دوسروں کی خودمختاری کے اعمال کے‬
‫ذریعہ‪ .‬نیویارک کے سفر میں یوسف نے نئے امکانات کو گواہ کیا اور حیران کن دیا کہ لوگ دوسروں کے‬
‫خطرے سے آگاہی کرتے ہیں۔‬
‫کریڈٹز نے انتظار کیا جب تک سمتھ نے منصوبہ بندی کی روانگی سے پہلے قرضوں پر ادائیگی کرنے کا‬
‫مطالبہ نہ کیا کہ لسی کو پہلے ہی آباد کیا گیا تھا‪ .‬اگرچہ دوستی نے اس سے مطالبہ کیا کہ وہ قانونی کارروائی‬
‫کریں‪ ،‬لسی جانتے تھے کہ وہ عدالت میں بھی قدم نہیں لگیں گی‪ .‬آٹھ بچوں کے ساتھ ماں کے طور پر‪ ،‬اس عمل‬
‫کے تاخیر اور خطرات اس کے قرضوں کے مقابلے میں اس کے مقابلے میں بہت زیادہ رکاوٹوں تھے ‪ -‬اور وہ‬
‫اسے جانتا تھا‪ .‬چند متبادلوں کو دیکھ کر‪ ،‬لسی اکاؤنٹس کو حل اور امن میں چھوڑنے کے لئے اس اقدام کے لئے‬
‫بچا لیا گیا تھا کہ دو تہائی رقم دیا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Quinn (1994, pp. 7–8); Bushman (2005, pp. 121, 175); Phelps (1833, p. 67) ("[N]o one shall be appointed to receive‬‬
‫)"‪commandments and revelations in this church, excepting my servant Joseph, for he receiveth them even as Moses.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪(Bushman 2005, p. 357) (noting that in Daviess County, Missouri, non-Mormons "watched local government fall into the hands‬‬
‫‪of people they saw as deluded fanatics").‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Ostling & Ostling (1999, pp. 194–95); Prince (1995, pp. 31–32, 121–31, 146); Bushman (2005, p. 451) (that the Nauvoo‬‬
‫‪endowment is more akin to aspects of the Kabbalah).‬‬

‫‪ -۳‬مقصد‪،‬پیغام‪:‬‬
‫اولین ویژن (جو گرو تجربہ بھی کہا جاتا ہے) نے ایک نظریہ سے بھی اشارہ کیا ہے کہ جوزف سمتھ نے‬
‫‪ 1820‬کے موسم بہار میں نیویارک کے ایک لکڑی کے عالقے میں حاصل کیا تھا جس میں ان کے پیروکار‬
‫مقدس گرو کہتے ہیں‪ .‬سمتھ نے اسے ذاتی نظریہ کے طور پر بیان کیا جس میں انہوں نے خدا کی ہدایات حاصل‬
‫کی‪ .‬سمتھ کے پیروکاروں نے یہ خیال کیا ہے کہ یہ نظریہ الطینی ڈے سینٹ تحریک کے بانی اور نبی کے‬
‫طور پر اپنے اختیار کو مضبوط کرتا ہے۔‬

‫اکاؤنٹ سمتھ کے مطابق ‪ 1838‬میں بتایا گیا تھا کہ وہ دعا کرنے کے لئے جنگل میں گئے تھے جس کے بارے‬
‫میں چرچ میں شمولیت اختیار ہوئی لیکن اس برائی طاقت کی گرفت میں گر گیا جو تقریبا اس کے اوپر تھا‪.‬‬
‫آخری لمحے میں‪ ،‬وہ دو چمکتا "شخصیات" (جو یسوع اور خدا باپ بننے کا تقاضا کرتے ہیں) کی طرف سے‬
‫بچا لیا گیا تھا‪ ،‬جو اس کے اوپر گھوم گیا تھا‪ .‬ان میں سے ایک نے سمتھ کو بتایا کہ کسی بھی موجودہ گرجا‬
‫گھروں میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے تمام غلط عقیدہ پڑھتے ہیں۔‬
‫‪21‬‬

‫سمتھ ‪ 1832‬میں شروع ہونے والے نقطہ نظر کے بہت سے اکاؤنٹس لکھتے ہیں لیکن ‪ 1840‬ء تک کسی بھی‬
‫اکاؤنٹس شائع نہیں کیے گئے تھے‪ .‬اگرچہ سمتھ نے دوسرے نظریات کا ذکر کیا تھا‪ ،‬پہلے مرحلے کے ابتدائی‬
‫لمٹر ڈے سنتوں کے لئے الزمی طور پر نامعلوم تھا؛ سمت کا تجربہ الطینی ڈے سینٹ تحریک میں ‪ 20‬ویں‬
‫صدی کے آغاز تک اہم نہیں ہوا تھا‪ ،‬جب یہ آخری ڈے سینٹ کی بحالی کا تصور بن گیا تھا‪ .‬پہلی ویژن بھی‬
‫مخصوص مورمن عقائد کے طور پر خدا کی باپ کی جسمانی نوعیت اور مورمنزم کی منفردیت نجات کے لئے‬
‫ایک حقیقی راستے کے طور پر بھی شامل کر دیا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Brodie (1971, p. 271)(The Legion had 2,000 troops in 1842, 3,000 by 1844, compared to less than 8,500 soldiers in the entire‬‬
‫)‪United States Army.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Widmer, Kurt (2000), Mormonism and the Nature of God: A Theological Evolution, 1830–1915, Jefferson, N.C.: McFarland,‬‬
‫‪ISBN 978-0-7864-0776-7.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Newell, Linda King; Avery, Valeen Tippetts (1994), Mormon Enigma: Emma Hale Smith (2nd ed.), University of Illinois Press,‬‬
‫‪ISBN 0-252-06291-4.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Marquardt, H. Michael (2005), The Rise of Mormonism: 1816–1844, Grand Rapids, MI: Xulon Press, p. 632, ISBN 1-59781-‬‬
‫‪470-9.‬‬

‫‪1.1.3‬‬
‫تاریخ احمدیت‬
‫عام طور پر‪ ،‬احمدیہ مسلم کمیونٹی کی تاریخ شروع ہوتی ہے جب مرزا غالم احمد نے لودیانا کے گھر میں کئی‬
‫ساتھیوں سے بیعت کی حلف لیابھارت‪ 23 ،‬مارچ ‪ 1889‬کوتاہم‪ ،‬تاریخ ابتدائی زندگی میں احمد کو لے جایا‬
‫جاسکتا ہے‪ ،‬جب انہوں نے مبینہ طور پر اپنے مستقبل کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کا آغاز کیا لیکن اس‬
‫کے باوجود مختلف دنیا کے مذاہب کی روایات بھی‪ 19‬ویں صدی کے اختتام پر‪ ،‬قادیانی کے مرزا غالم احمد نے‬
‫خود کو " احمدیت کا صدیقی اصالح کار" (مجدد) قرار دیا ہے‪ ،‬جو کہ عیسی علیہ السالم اور مہدی (عیسی علیہ‬
‫السالم) کا دوسرا آثار مسلمانوں کی طرف متوقع تھا اور اس کو پیروکاروں کی کافی تعداد میں حاصل ہوئی‪.‬‬
‫خاص طور پر متحدہ صوبوں‪ ،‬پنجاب اور سندھ کے اندر سے وہ اور اس کے پیروکاروں کا دعوی ہے کہ اس‬
‫کی آمد محمد‪ ،‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم کی طرف سے‪ ،‬اور دنیا کے بہت سے دیگر مذہبی کتابوں کی طرف سے‬
‫پیش گوئی کی تھی‪ .‬احمدیایا نے اسالم میں ایک تحریک کے طور پر ابھرتے ہوئے‪ ،‬عیسائی اور آری سماج‬
‫مشنری سرگرمی کے جواب میں جو کہ ‪ 19‬ویں صدی میں وسیع تھا۔‬
‫‪22‬‬

‫احمدیت عقیدہ کا دعوی ہے کہ اسالم کے مذہب کے بعد کی بحالی کی نمائندگی کریں‪ .‬پردیسی احمدیا مشنری‬
‫سرگرمیوں نے ابتدائی سطح پر ‪ 1913‬کے طور پر شروع کی‪( .‬مثال کے طور پر‪ ،‬پوٹن‪ ،‬لندن میں برطانیہ کا‬
‫مشن)‪ .‬دنیا کے بہت سے جدید قوموں کے لئے‪ ،‬احمدیا تحریک مسلم دنیا کے اعالنات کے ساتھ اپنا پہال رابطہ‬
‫تھا۔‬
‫احمدیی تحریک کو کچھ مؤرخوں کی طرف سے سمجھا جاتا ہے کے یے امریکہ میں سول رائٹس موومنٹ کے‬
‫احکامات میں سے ایک ہے۔ بعض ماہرین کے مطابق‪ ،‬احمدیا "‪ 1950‬ء تک افریقی‪-‬امریکی اسالم میں بے حد‬
‫زیادہ تر بااثر کمیونٹی" تھے‪ .‬آج‪ ،‬احمدیہ مسلم کمیونٹی دنیا میں سب سے زیادہ فعال مشنری پروگراموں میں‬
‫سے ایک ہے‪ .‬یہ افریقہ میں خاص طور پر بڑی ہے‪ .‬پوسٹ نوآبادیاتی دور میں‪ ،‬کمیونٹی براعظم میں اسالم کے‬
‫بہت سے پھیالؤ کے لئے جمع کردی جاتی ہے۔‬
‫پہال خالفت‪:‬‬
‫مرزا غالم احمد کی موت کے بعد‪ ،‬حاکم نور الدین ان کی پہلی جانشین اور کمیونٹی کے خلیف کے طور پر‬
‫منتخب ہوئے‪ .‬ان کی خالفت کے اندر اندر‪ ،‬چھ سال گذشتہ ایک عرصے تک‪ ،‬انہوں نے قرآن کریم کی انگریزی‬
‫ترجمہ‪ ،‬انگلینڈ میں پہال احمدیہ مسلم مشن قائم کرنے اور کمیونٹی کے مختلف اخباریوں اور میگزین کی تعارف‬
‫کی نگرانی کی‪ .‬کمیونٹی کی بڑھتی ہوئی مالی ضروریات کے نتیجے میں انہوں نے ایک سرکاری خزانے قائم‬
‫کی‪ .‬سب سے زیادہ خاص طور پر‪ ،‬اس نے داخلی اختالفات سے نمٹنے کے لئے‪ ،‬جب احمدیاہ کونسل کے اعلی‬
‫درجے کے دفتر والے بعض انتظامی تصورات اور خالفت کے اختیار سے متفق تھے۔‬
‫دوسرا خالفت‪:‬‬
‫پہال خلیفہ کی موت کے فورا بعد‪ ،‬مرزا بصیر الدین محمود احمد کو اپنے خلیفہ کی مرضی کے مطابق‪ ،‬دوسری‬
‫خالفت کے طور پر منتخب کیا گیا تھا‪ .‬تاہم‪ ،‬موالنا محمد علی اور خواجہ کمال الدین کی قیادت میں ایک گروہ‬
‫نے اپنی کامیابی کی سختی سے سختی کا اظہار کیا اور انہیں اگلے خلیفہ کے طور پر قبول کرنے سے انکار‬
‫کردیا‪ ،‬جس نے جلد ہی الہور احمدیہ تحریک کے قیام کی‪ .‬یہ خالفت کے ساتھ منعقد بعض نظریاتی اختالفات کی‬
‫وجہ سے تھا‪ ،‬جیسے مرزا غالم احمد کی پیشن گوئی اور کامیابی کی نوعیت‪ .‬یہ نظریہ بھی کیا گیا ہے کہ اس‬
‫شخصیات کے خالف شخصیات جو تنازعہ اور خالفت خود کے ساتھ ہے‪ ،‬جو نسبتا غریب علمی پس منظر تھا‪،‬‬
‫اس نے بھی کردار ادا کیا‪ .‬تاہم الہور میں آباد ہونے والے الہور احمدیہ تحریک نے نسبتا بہت بری کامیابی‬
‫حاصل کی ہے اور اس کے بعد اس کی تعداد میں کم از کم ناکام ہونے میں ناکام رہی ہے‪ .‬کمیونٹی کی تاریخ‬
‫میں‪ ،‬اس ایونٹ کو 'دی سپلیٹ' کہا جاتا ہے اور کبھی کبھی بانی کی ایک پیشن گوئی کی طرف اشارہ کیا جاتا‬
‫ہے‪.‬‬
‫‪23‬‬

‫انہوں نے کمیونٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو قائم کیا اور بھارت کے برصغیر کے باہر وسیع پیمانے پر مشنری‬
‫سرگرمی کی ہدایت کی‪ .‬اپنے ہفتوں کے بعد کئی ہفتوں کے دوران‪ ،‬پورے بھارت کے نمائندوں کو اسالم کے‬
‫پروپیگنڈے کے بارے میں بات کرنے کے لئے مدعو کیا گیا تھا‪ .‬دو دہائیوں بعد‪ ،‬محمود احمد نے خارجہ مشن‬
‫کے قیام اور اخمادی مسلمانوں کی اخالقیات کے قیام کے لئے ایک دو گنا منصوبہ بنایا‪ .‬ابتدائی طور پر احادیادی‬
‫مسلمانوں کے مظلوموں کے خالف روحانی جنگ کے طور پر مرتکب جہاد اور وقف ایڈیڈ یا 'نئی اسکیم' اور‬
‫'نئی وقفے' کی حیثیت سے‪ ،‬ان کے وقت وقف کرنے کے لئے کمیونٹی کے ارکان سے مالقات کی‪ .‬اور ان کے‬
‫ایمان کے لئے پیسے‪ .‬اس وقت سکیم نے عام طور پر اسالم کی حفاظت اور خاص طور پر احمدیہ عقائد میں‬
‫وسیع پیمانے پر ادب پیدا کیا‪ .‬یہ فنڈز بھی ہندوستانی سیکرٹریٹ کے باہر احمدی مشنریوں کی تربیت اور ترسیل‬
‫پر خرچ کی گئی تھیں۔‬
‫اس وقت کے دوران‪ 46 ،‬ممالک میں مشن قائم کیے گئے تھے‪ ،‬مساجد بہت سے غیر ملکی ممالک میں تعمیر‬
‫کیے گئے تھے اور قرآن کی دنیا میں کئی اہم زبانوں میں شائع ہوئے تھے‪ .‬اگرچہ کمیونٹی کامیاب خالفتوں کے‬
‫دوران وسیع پیمانے پر جاری رہتا ہے‪ ،‬بعض اوقات تیز رفتار رفتار سے‪ ،‬دوسری خلیفہ اس کے بہت سے آغاز‬
‫کے لئے کریڈٹ کیا جاتا ہے‪ .‬احمد نے بہت سے تحریر کام لکھے ہیں‪ ،‬جن میں سے سب سے اہم قرآن کریم کی‬
‫دس حجم ہے۔‬
‫تیسرے خالفت‪:‬‬
‫نومبر ‪ 1965‬کو منتخب کردہ‪ ،‬مرزا نصر احمد نے احمدیہ مسلم کمیونٹی کے تیسرے خلیفہ کے طور پر کامیابی‬
‫حاصل کی‪ .‬اپنے پیشوا کی طرف سے شروع ہونے سے‪ ،‬وہ خاص طور پر افریقہ میں مشنریی کے کام کی‬
‫توسیع سے مستثنی ہے‪ ،‬اور اس وقت کے دوران کمیونٹی کو بڑی قیادت اور رہنمائی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے جب‬
‫قومی اسمبلی نے کمیونٹی کو غیر مسلم قرار دیا ہے اقلیت نصرت جہان اسکیم‪ ،‬متعدد طبی کلینک اور اسکولوں‬
‫کو چالنے کے ذریعے افریقہ کے حصوں کی خدمت کرنے کے لئے وقف ایک اسکیم مغربی افریقہ کے ‪1970‬‬
‫دورے کے بہت سے نتائج میں سے ایک تھا‪ ،‬جو احمادی خلفف کی طرف سے بنائے گئے براعظم کے پہلے‬
‫دور کے طور پر شمار کیا گیا تھا‪ .‬بشارت مسجد کے قیام کی تقریب کے لئے اپنے دورے کے دوران‪ ،‬جدید‬
‫اسپین میں پہلی مسجد‪ ،‬انہوں نے مقبول احمدیا کے مقصود کا اظہار کیا‪ :‬سب کے لئے محبت‪ ،‬نفرت کے لئے‬
‫کسی بھی نہیں ۔ مرزا نصر احمد نے اپنے پیشے کے اعزاز میں فضل عمر فاؤنڈیشن قائم کی‪ ،‬کمیونٹی کے‬
‫بانیوں کے بانیوں کے بیانات اور مرزا مرزا احمد کے احکامات کی نگرانی کی نگرانی کی اور انہوں نے دعوی‬
‫کیا‪ ،‬خوابوں اور زبانی اشاروں کے مکمل مجموعہ کی ہدایت کی بانی کی طرف سے موصول ہوئی ہے۔‬
‫چوتھے خالفت‪:‬‬
‫مرزا طاہر احمد کو ‪ 10‬جون ‪ 1982‬ء کو اپنے سابقہ موت کی موت کے بعد احمدیہ مسلم کمیونٹی کے چوتھی‬
‫خلفے کے طور پر منتخب کیا گیا تھا‪ .‬آرڈیننس ‪ XX‬کے بعد ‪ 1984‬میں پاکستان کی حکومت کی طرف اشارہ کیا‬
‫گیا تھا جس نے خالفت کو اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام بنایا اور بہت ادارے کو خطرے میں ڈال دیا‪ ،‬احمد‬
‫نے پاکستان چھوڑ دیا اور لندن‪ ،‬انگلینڈ منتقل کردیا‪ ،‬مسجد میں‪ ،‬مسجد کا پہال مسجد‪ .‬احمادی مسلمانوں کے لئے‪،‬‬
‫نقل مکانی کمیونٹی کی تاریخ میں ایک نیا دور نشان لگایا‪ .‬احمد نے پہلی مسلم سیٹالئٹ ٹیلی ویژن نیٹ ورک کا‬
‫آغاز کیا‪ ،‬مسلم ٹیلی ویژن احمدیا نے وقق ناؤ اسکیم قائم کیا جس میں کمیونٹی کی خدمات کے لئے احمدی مسلم‬
‫بچوں کو وقف کرنے کا ایک پروگرام؛ اور انسانی وجوہات کا شکار ہونے والے انسانی وجوہات کے لئے‬
‫مختلف فنڈز جیسے مریموم شیڈ فاؤنڈیشن‪ ،‬سیدنا بالل فاؤنڈیشن‪ ،‬مصیبت کے متاثرین کے لئے‪ ،‬اور آفت کے‬
‫امدادی خیرات کا افتتاح کیا۔‬
‫کمیونٹی میں‪ ،‬احمد اپنے باقاعدگی سے سوال اور جواب کے سیشن کے لئے ذکر کیا گیا ہے وہ مختلف عقائد‪،‬‬
‫کاروباری اداروں اور ثقافتی پس منظر کے ساتھ متعدد زبانوں میں منعقد ہوتا ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬احمد نے بہت سے کتابیں‬
‫بھی لکھے ہیں جن میں سے سب سے اہم معاشرے کے مسائل‪ ،‬اسالم کے نام پر قتل‪ ،‬مطلق جسٹس‪ ،‬رحم اور‬
‫‪ ،Kinship‬خلی بحران اور نیو ورلڈ آرڈر اور اس کی عظمت کے خالصہ‪ ،‬مطلقیت‪ ،‬علم کی اسالم میں شامل‬
‫ہیں۔‬
‫‪24‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫مرزا غالم احمد قادیانی‬ ‫‪1.1.4‬‬


‫میرز غالم احمد (‪ 13‬فروری ‪ 26 - ۱۸۳۵‬مئی ‪ )۱۹۰۸‬ایک مذہبی رہنما اور اسالم میں احمدی تحریک کے بانی‬
‫تھے‪ .‬انہوں نے دعوی کیا کہ عیسی علیہ السالم کی مثال میں وعدہ شدہ مسیح اور مہدی کے طور پر خدا تعالی‬
‫کے ساتھ مقرر کیا گیا ہے۔ ‪ 1835‬میں قادیان میں ایک اہم خاندان میں پیدا ہوئے‪ ،‬غالم احمد اسالم کے مصنف‬
‫اور مباحثہ کے طور پر سامنے آئی‪ .‬جب وہ صرف چالیس برس سے زیادہ تھا‪ ،‬تو اس کے والد مر گیا اور اس‬
‫کے ارد گرد اس کا خیال تھا کہ خدا نے اس کے ساتھ بات چیت شروع کردی‪ 1889 .‬ء میں‪ ،‬انہوں نے لودیانا‬
‫میں چالیس ان کے حامیوں سے وفاداری کا وعدہ کیا اور ان کے پیروکاروں کا ایک گروہ بنایا جس نے دعوی‬
‫کیا ہے کہ وہ الہی ہدایات تھا‪ ،‬دس حاالت کی ابتداء‪ ،‬ایک واقعہ جس میں احمدیہ تحریک کے قیام کا نشان لگایا‬
‫گیا ہے‪ .‬اس کے مطابق‪ ،‬تحریک کے مطابق‪ ،‬خدا کی مطلق مطلقیت‪ ،‬اسالمی نظریات کے ساتھ معاشرے کی‬
‫اخالقی اصالحات اور اس کی قدیم شکل میں اسالم کی عالمی تبلیغ کے ذریعہ اسالم کی بحالی کا بحال تھا‪ .‬غالم‬
‫احمد نے کہا کہ عیسی علیہ السالم (یا عیسائی) کے عیسائی اور مرکزی دھارے کے اسالمی نقطہ نظر کے‬
‫خالف‪ ،‬جنت میں زندہ رہنے کے لئے غالم غالم نے دعوی کیا کہ اس نے حقیقت میں مصیبت سے بچا اور‬
‫قدرتی موت کی موت کی۔‬
‫انہوں نے پنجاب بھر میں بڑے پیمانے پر اپنے مذہبی نظریات کی تبلیغ کرتے ہوئے اصالحات کے پروگرام کو‬
‫یکجا کرکے اپنے ذاتی آراء کے ساتھ تعاون کی‪ ،‬جس میں انہوں نے خدا کی طرف سے ان کی زندگی اور اس‬
‫کے ساتھ ساتھ خاص طور پر مسلم علماء کی زبردستی زبردست مظلوم کی حوصلہ شکنی کی‪ .‬انہیں معلوم ہے‬
‫کہ عیسائی مشنریوں کے ساتھ متعدد عوامی بحثوں اور بات چیت میں مصروف ہیں‪ ،‬مسلم علماء اور ہندو بحرین‬
‫کے ساتھ ۔‬
‫غالم احمد ایک مقبول مصنف تھے اور ‪ 1880‬ء میں بارہین االحیایہ (اسالم کے ثبوت‪ ،‬ان کا پہال بڑا کام) کی‬
‫پہلی حجم کی اشاعت کے درمیان مختلف مذہبی‪ ،‬مذہبی اور اخالقی مضامین پر نون کتابیں لکھی تھیں‪.‬‬
‫مئی‪ ۱۹۰۸‬میں ان کی بہت ساری تحریریں اسالم کے حق میں ایک مستحکم اور معافی کی عالمت بنتی ہیں‪ ،‬جو‬
‫مذہبی دلیل کے ذریعہ مذہب کے طور پر اپنی عظمت کو قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں‪ ،‬اکثر اسالمی تعلیمات‬
‫کی اپنی تشریحات کی وضاحت کرتے ہیں۔‬
‫انہوں نے اسالم کے ایک پرامن پروپیگنڈے کی حمایت کی اور موجودہ جہاد میں موجودہ حاالت میں فوجی جہاد‬
‫کی اجازت کے خالف سختی کا اظہار کیا‪ .‬اس کی موت کے وقت‪ ،‬انہوں نے تقریبا ‪ 400،000‬پیروکاروں کو‬
‫جمع کیا‪ ،‬خاص طور پر متحدہ صوبوں‪ ،‬پنجاب اور سندھ کے اندر‪ ،‬اور اس نے ایک متحرک مذہبی تنظیم کو‬
‫ایک ایگزیکٹو ادارے اور اس کے اپنے پرنٹنگ پریس کے ساتھ بنایا تھا‪ .‬اس کی موت کے بعد وہ اس کے قریبی‬
‫ساتھی حکیم نور الدین دین نے کامیاب کیا جس نے خلیفہ مسعود (مسیح کے جانشین) کا لقب فرض کیا۔‬
‫اگرچہ غالم احمد احمادی مسلمانوں نے وعدہ کیا ہے اور امام مہدی کے طور پر احترام کیا ہے‪ ،‬لیکن اس کے‬
‫باوجود محمد احمدیہ اسالم میں مرکزی شخصیت رہتا ہے‪ .‬غالم احمد کا دعوی ہے کہ اسالم کے اندر ماتحت‬
‫(امت) نبی بننے کا دعوی کیا ہے‪ .‬مرکزی دھارے کے مسلمانوں‪ ،‬جو ایمان رکھتے ہیں محمد کو آخری نبی بننا‬
‫ہے۔‬
‫‪25‬‬

‫‪۱۹۰۷‬کے اختتام اور ‪ ۱۹۰۸‬کے آغاز کے بعد‪ ،‬مرزا مرزا احمد نے دعوی کیا کہ انہیں ان کی موت کی موت‬
‫سے آگاہ کیا گیا ہے‪ .‬اپریل ‪ ۱۹۰۸‬میں‪ ،‬انہوں نے اپنے خاندان اور ساتھیوں کے ساتھ الہور کا سفر کیا‪ .‬یہاں‪،‬‬
‫انہوں نے کئی لیکچرز دیے ‪ .‬مجرموں کے لئے ایک ضیافت کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں غالم احمد نے درخواست‬
‫کی‪ ،‬ان کے دعوی‪ ،‬تعلیمات اور اس کے شخص کے خالف اٹھائے گئے اعتراضات کی تعریف میں کچھ دو‬
‫گھنٹوں سے بات کی‪ .‬یہاں‪ ،‬انہوں نے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان مفاہمت کی تبلیغ کی‪ .‬اس نے اپنے‬
‫آخری کام کو لکھا‪ ،‬بشمول امن کا پیغام۔‬
‫احمد‪ ،‬ڈاکٹر سید محمد حسین (جو بھی اس کے ڈاکٹر تھے) کے گھر میں الہور میں تھا‪ ،‬جب‪ 26 ،‬مئی ‪۱۹۰۸‬‬
‫کو‪ ،‬وہ خصے کا نتیجہ کے نتیجے میں مر گیا‪ .‬اس کے جسم کے بعد قادیہ کو لے کر دفن کیا گیا تھا‪ .‬اس نے‬
‫پہلے ہی دعوی کیا تھا کہ ایک فرشتہ نے اسے بتایا کہ اسے دفن کیا جائے گا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Yohanan Friedmann. Prophecy Continuous: Aspects of Ahmadi Religious Thought and its Medieval Background Oxford‬‬
‫‪University Press, 2003, p. 140.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Friedmann, Yohanan (2003). Prophecy Continuous: Aspects of Ahmadi Religious Thought and Its Medieval Background.‬‬
‫‪Oxford University Press. pp. 132, passim. ISBN 965-264-014-X.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪"Finality of Prophethood - Hadhrat Muhammad (PUBH) the Last Prophet". Ahmadiyya Muslim Community.‬‬

‫‪ -۱‬سوانح‪:‬‬
‫مرزا غالم احمد کا ان کے باپ دادا کے ذریعے نسخے کو مغل بارال ق قبیلہ کے ایک نسل کے‪ ،‬مرزا میری‬
‫ہادی بیگ کا پتہ چال جا سکتا ہے‪ .‬بارالس قبیلے ٹورکو‪-‬منگول آبادی کا تھا‪ 1530 .‬میں میرزا ہادی بیگ سمرقند‬
‫(موجودہ ازبکستان) سے تعلق رکھنے والے دو سو افراد کے خاندان‪ ،‬مالزمین اور پیروکار تھے‪ .‬سمرقند کے‬
‫ذریعے سے‪ ،‬وہ آخر میں پنجاب‪ ،‬بھارت میں آباد ہوئے جہاں میرزا ہادی نے شہر کو جانا تھا‪ .‬آج قدا کے طور‬
‫پر مغل کنگ ظہیر الدین بابور کے دور میں اس کے دور دراز رشتہ دار تھے‪ .‬خاندان کے تمام مغلوں کے طور‬
‫پر ہندوستان کے برطانوی حکومتی ریکارڈوں میں ممکنہ طور پر جانا جاتا تھا شاید شاید مغل سلطنت اور ان‬
‫کے عدالتوں میں قبضہ کرنے والے اعلی عہدوں کی وجہ سے‪ .‬میرزا ہادی بی کو کئی سو گاؤں کا ایک جگر‬
‫عطا کیا گیا تھا اور قدیہ اور ارد گرد کے ضلع قدی (جج) کو مقرر کیا گیا تھا‪ .‬کہا جاتا ہے کہ مرزا مرزا کی‬
‫اوالد مغل سلطنت کے اندر اہم مقامات رکھتی ہیں اور قادیان کے قائدین کو مستقل طور پر قرار دیا گیا تھا۔‬
‫غالم احمد نے اصالحات کے طور پر ‪ 1882‬کے طور پر الہی تقرری کا دعوی کیا لیکن بیعت یا ابتدا کا کوئی‬
‫وعدہ نہیں لیا‪ .‬دسمبر ‪ 1888‬میں‪ ،‬احمد نے اعالن کیا کہ خدا نے حکم دیا ہے کہ اس کے پیروکاروں کو اس کے‬
‫ساتھ بےحیفہ میں داخل ہونا چاہئے اور ان کے ساتھ ان کے عہد کا وعدہ کیا جائے‪ .‬جنوری ‪ 1889‬میں‪ ،‬انہوں‬
‫‪26‬‬

‫نے ایک تحفے شائع کیا جس میں انہوں نے دس حاالت یا مسائل کو برقرار رکھا جس میں ابتداء کے باقی باقی‬
‫زندگیوں کے لئے تیار رہیں گے‪ 23 .‬مارچ ‪ 1889‬کو‪ ،‬انہوں نے پچیا پیروکاروں سے عہد لینے کے ذریعہ‬
‫احمدیا کمیونٹی کی بنیاد رکھی تھی‪ .‬احمدیا تحریک میں شمولیت کا باقاعدہ طریقہ ہاتھ میں شامل ہوا اور عہد کا‬
‫مطالعہ بھی شامل تھا‪ ،‬اگرچہ جسمانی رابطہ ہمیشہ ضروری نہیں تھا‪ .‬بیعت کا یہ طریقہ اپنی باقی زندگیوں کے‬
‫لئے اور اپنے جانشینوں کی موت کے بعد جاری رہا۔‬
‫ان کا دعوی‪ :‬مرزا غالم احمد نے اعالن کیا کہ وہ وعدہ شدہ مسیح اور مہدی تھا‪ .‬انہوں نے دعوی کیا کہ دنیا کے‬
‫مذاہب میں ان کے بانیوں کے متعلق آنے والی مختلف پیشن گوئی کی تکمیل ہو گی‪ .‬مرزا غالم احمد کے‬
‫پیروکاروں کا کہنا ہے کہ اس نے کبھی بھی وہی جسمانی یسوع نہیں ہونے کا دعوی کیا جو قبل ازیں صدی‬
‫صدیوں میں رہتا تھا‪.‬‬
‫مرزا غالم احمد نے دعوی کیا کہ یسوع مسیح کو قدرتی موت کی وجہ سے‪ ،‬عیسی علیہ السالم کے عیسائی‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم کے عیسائی کے جسمانی عہد اور روایتی عیسائی عقیدے کے روایتی مسلم نقطہ نظر کے‬
‫تضاد میں‪ .‬انہوں نے دعوی کیا کہ اس کی کتابوں میں اسالمی زندگی کا ایک عام عزم اور مسیحی کی ایک بڑی‬
‫ضرورت تھی‪ .‬انہوں نے یہ کہا کہ‪ ،‬جیسا کہ حضرت عیسی علیہ السالم موسی کے بعد ‪ 14‬صدی میں شائع ہوا‬
‫تھا‪ ،‬وعدہ کیا مسیحہ‪ ،‬مہدی‪ ،‬بھی محمد صدی میں ظاہر ہونا چاہئے۔‬
‫تازکراتش ‪ -‬شاہاداتین میں‪ ،‬انہوں نے مختلف پیشن گوئی کی تکمیل کے بارے میں لکھا‪ .‬اس میں‪ ،‬انہوں نے‬
‫مہدی کی آمد سے متعلق اور اس کی عمر کی وضاحت‪ ،‬جس نے اس نے اپنے آپ کو اور اس کی عمر کے‬
‫طور پر بیان کیا سے متعلق قرآن اور حدیث دونوں کی ایک مختلف پیش گوئی اور وضاحت کی وضاحت کی‪ .‬یہ‬
‫اس میں شامل ہیں کہ حدیث میں جسمانی طور پر بیان کیا گیا ہے اور مختلف عالمات ظاہر کئے گئے ہیں‪ .‬ان‬
‫میں سے کچھ وسیع پیمانے پر وسیع پیمانے پر ہے‪ ،‬جیسے کہ دنیا کے واقعات پر بعض نقطہ نظر‪ ،‬مسلم‬
‫کمیونٹی کے اندر بعض مخصوص حاالت‪ ،‬اور مختلف سماجی‪ ،‬سیاسی‪ ،‬اقتصادی اور جسمانی حاالت پر توجہ‬
‫مرکوز کرنا۔‬
‫احمد‪ ،‬ڈاکٹر سید محمد حسین (جو بھی اس کے ڈاکٹر تھے) کے گھر میں الہور میں تھا‪ ،‬جب‪ 26 ،‬مئی ‪۱۹۰۸‬‬
‫کو‪ ،‬وہ خصے کا نتیجہ کے نتیجے میں مر گیا‪ .‬اس کے جسم کے بعد قادیہ کو لے کر دفن کیا گیا تھا‪ .‬اس نے‬
‫پہلے ہی دعوی کیا تھا کہ ایک فرشتہ نے اسے بتایا کہ اسے دفن کیا جائے گا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Friedmann, Yohanan (2003). Prophecy Continuous: Aspects of Ahmadi Religious Thought and Its Medieval Background.‬‬
‫‪Oxford University Press. pp. 132, passim. ISBN 965-264-014-X.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪" A Brief History of Ahmadiyya Movement in Islam: Death of Dr. Dowie". Alislam.org. Retrieved 2013-05-20‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪"The Fourteenth-Century's Reformer / Mujaddid", from the "Call of Islam", by Maulana Muhammad Ali‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Louis J. Hammann."Ahmaddiyyat - An Introduction" Ahmadiyya Muslim Community [online], 1985 "It was not, however, until‬‬
‫‪his 41st year (1876) that Hazrat Ahmad began to receive the revelations that would lead him eventually to the conviction that in‬‬
‫"‪his person the advent of the Mahdi was fulfilled‬‬

‫‪ -۲‬جدوجہد‪:‬‬
‫اس وقت‪ ،‬مرزا زمان احمد نے اپنے زمانے کے مجدد (اصالح کار) ہونے کا دعوی زیادہ واضح کردیا‪ .‬ان کی‬
‫سب سے مشہور اور تعریف شدہ کاموں میں سے ایک‪ ،‬بارہین احمدیہ نے ایک تیز کام کیا‪ ،‬اس نے دعوی کیا کہ‬
‫مسیحی مسیح ہو ‪.‬مسلمین نے یہ برقرار رکھی ہے کہ یسوع مسیح نے آخری عمر کے دوران گوشت میں واپس آ‬
‫جائے گا‪ .‬اس کے برعکس مرزا غالم احمد نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یسوع نے حقیقت میں مصیبت سے بچا‬
‫اور عمر کے عمر کی عمر میں بہت زیادہ بعد کشمیر میں مر گیا‪ .‬مرزا غالم احمد کے مطابق‪ ،‬وعدہ مہدی ایک‬
‫روحانی رہنما کے لئے عالمتی حوالہ تھا اور نہ ہی یسوع مسیح کے شخص میں ایک فوجی رہنما تھا جیسا کہ‬
‫بہت سے مسلمانوں کی طرف سے یقین ہے‪ .‬اس اعالن کے ساتھ‪ ،‬انہوں نے مسلح جہاد کا خیال بھی مسترد کر‬
‫‪27‬‬

‫دیا اور کہا کہ اس عمر میں اس جہاد کی شرائط اس عمر میں موجود نہیں ہیں‪ ،‬جو قلم اور زبان کی طرف سے‬
‫اسالم کی حفاظت کی ضرورت ہے لیکن تلوار سے نہیں‪ .‬مرزا غالم احمد نے دو کتابیں "طففہ ای قیسیہہ" اور‬
‫"سٹیراہ قیسیریا" نامہ لکھے ہیں جس میں انہوں نے ملکہ وکٹوریہ کو اسالم قبول کرنے اور عیسائیت کو‬
‫چھوڑنے کی دعوت دی۔‬
‫بعض مذہبی علماء نے اس کے خالف رخ دیا‪ ،‬اور اکثر اکثر اس کی معنوی طور پر برتری حاصل کی گئیں‪،‬‬
‫لیکن بہت سے مذہبی علماء نے انہیں سید سید احمد خان‪ ،‬موالنا ابوالحسن آزاد کی بہت تعریف کی جس نے انہیں‬
‫اسالم کے دفاع کے لئے تعریف کی‪ .‬اس کے موت کے بعد‪ ،‬مخالفین نے انہیں مسلح جہاد کے خاتمے کی وجہ‬
‫سے برطانوی حکومت کے لئے کام کرنے کا الزام لگایا تھا‪ ،‬کیونکہ مہدی سوڈان کے مہدی کے طور پر ایک‬
‫ہی وقت میں اس کا دعوی کیا گیا تھا‪.‬‬
‫ان کے دعوی کے مطابق وعدہ کیا گیا ہے اور مہدی‪ ،‬ان کے ایک مخالفین نے مرزا غالم احمد کے خالف کفر‬
‫کے فتوا (فرمانبردار) کو تیار کیا‪ ،‬جس نے اسے ایک کافر‪ ،‬کافر‪ ،‬اور جھوٹا قرار دیا‪ .‬حکم اور اس کے‬
‫پیروکاروں کو قتل کرنے کی اجازت ہے‪ .‬یہ بھارت بھر میں لے گیا تھا اور کچھ سو سو مذہبی عالموں نے‬
‫دستخط کیا‪.‬کچھ سال بعد‪ ،‬ایک ممتاز مسلمان رہنما اور عالم احمد رضا خان‪ ،‬مکہ اور مدینہ کے مذہبی علماء کی‬
‫نظروں کو جمع کرنے کے لئے حزجاز کا سفر کرنا تھا‪ .‬اس نے ان کاموں کو اپنے کام حسین الحرمین (مجرم‬
‫اور غلطی کے ذبح کے موقع پر دو پناہ گزینوں کی تلوار) میں مرتب کیا؛ اس میں‪ ،‬غالم احمد پھر ایک مرتکب‬
‫لیبل کیا گیا تھا‪ .‬تقریبا تیس مذہبی عالمگیروں کے متفق اتفاق رائے یہ تھا کہ غالم احمد کے عقائد کو نفرت پسند‬
‫اور مرتکب ہونے سے روک دیا گیا تھا اور انہیں قید کی سزا دی جانی چاہئے اور اگر ضروری ہو تو اسے‬
‫سزائے موت کی طرف سے سزا دی جائے گی۔‬
‫غالم احمد نے اس آسمانی فرمان کے نام سے ایک کتاب شائع کیا‪ ،‬جس میں انہوں نے اپنے مخالفین کو ایک‬
‫"روحانی دانو" کے حوالے سے چیلنج کیا جس میں سوال یہ ہے کہ آیا کوئی مسلمان نہیں تھا‪ ،‬ایک‪ ،‬یعنی‪ ،‬کہ‬
‫ایک کامل مومن اکثر اکثر خدا کی خوشخبری دیتا ہے‪ ،‬کہ وہ پوشیدہ معامالت اور خدا کے مستقبل کے واقعات‬
‫کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا‪ ،‬کہ ان کی اکثریت پوری ہو گی اور وہ ناول کو سمجھنے میں دوسروں سے‬
‫زیادہ ہو جائے گا ٹھیک پوائنٹس‪ ،‬مضر اور قرآن کی گہری معنی۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Brannon Ingram, 'Ahmadi Muslim Americans' in E. E Curtis. Encyclopedia of Muslim-American History Infobase Publishing,‬‬
‫‪2010 p 32‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Schäfer, Peter; Cohen, Mark R. (1998). Toward the Millennium: Messianic Expectations from the Bible to Waco.‬‬
‫‪Leiden/Princeton: Brill/Princeton UP. pp. 306–7. ISBN 90-04-11037-2.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Yohanan Friedmann. Prophecy Continuous: Aspects of Ahmadi Religious Thought and its Medieval Background Oxford‬‬
‫‪University Press, 2003, p. 114. "He [Ghulam Ahmad] realized the centrality of the crucifixion and of the doctrine of vicarious‬‬
‫‪atonement in the Christian dogma, and understood that his attack on these two was an attack on the innermost core of‬‬
‫" ‪Christianity‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪McCarthy, Rory; Jerusalem (16 January 2010). "Pashtun clue to lost tribes of Israel" – via The Guardian.‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪Hanif, Mohammed (16 June 2010). "Why Pakistan's Ahmadi community is officially detested". BBC News.‬‬

‫‪ -۳‬پیغام‪:‬‬
‫وہ پیغام پہنچیا ‪ ،‬ثقافتی‪ ،‬نسلی اور مذہبی اختالفات کے لئے ناقابل برداشت ہونے والے دنیا میں‪ ،‬امن کا پیغام‬
‫سوسائٹی کے اجتماعوں کے لئے ایک پنشن کے طور پر کام کرتا ہے‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم اور گنجائش‬
‫‪28‬‬

‫میں عالمگیر‪ ،‬اس کتاب کو ایک انسان خدا کی عبادت کرنے کے مرکزی مرکزی خیال پر مبنی تمام انسانوں کی‬
‫پرامن وجود کا راستہ دیتا ہے‪.‬‬
‫یہ حیرت نہیں ہے کہ امن کا پیغام ایک ایسے شخص کا آخری کام بناتا ہے جو اس دن اور عمر میں امن کے قیام‬
‫کے قیام کی بنیاد رکھتا تھا اور دنیا کے تمام بڑے مذاہب میں جس کی آمد کی تبلیغ ہوئی تھی‪ .‬اور الطینی دنوں‬
‫کے ریفارمر‪" .‬میرا ملکہ!" وعدہ شدہ مسیح لکھتا ہے‪" ،‬ایک مذہب جس سے عالمگیر شفقت نہیں ہے وہ بالکل‬
‫مذہب نہیں ہے‪ .‬اسی طرح انسان کی شفقت کے فیکلٹی کے بغیر انسان بالکل نہیں ہے"‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Adil Hussain Khan. From Sufism to Ahmadiyya: A Muslim Minority Movement in South Asia Indiana University Press, 6 apr.‬‬
‫‪2015 p 4‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Valentine, Simon (2008). Islam and the Ahmadiyya jamaʻat: history, belief, practice. Columbia University Press. p. 53. ISBN‬‬
‫‪978-0-231-70094-8.‬‬

‫فصل دوم‪:‬‬
‫مورمنزم اور احمدیت کے بنیادی عقائد‬

‫مورمنزم اور تصور الہ‬ ‫‪1.2.1‬‬


‫"یہ انجیل کا پہال اصول ہے جو خدا کے کردار کو یقینی بنانے کے لئے جانتا ہے‪[ ".‬جوزف سمتھ‪ ،‬چرچ کے‬
‫بانی]‬
‫رہنماؤں اکثر عیسائیت کی ایک اور شاخ ہے جو عیسائیت کی دوسری شاخوں کے برعکس ان کے عقیدے کو‬
‫پیش کرنا چاہتے ہیں‪ ،‬پورے مسیح کی خوشخبری کی تبلیغ کرتے ہیں‪ .‬تاہم‪ ،‬زیادہ سے زیادہ لوگ‪ ،‬یہاں تک کہ‬
‫کچھ متروسن‪ ،‬اس سے بے خبر ہیں کہ خدا کی منموسن کا نظریہ خدا کی تصویر سے مختلف ہے جو بائبل اور‬
‫روایتی مسیحی علوم میں پایا جاتا ہے۔‬
‫اگرچہ بعض معتبر نقطہ نظر سے متعلق مرمن علماء کے درمیان متفق اختالف موجود ہے‪ ،‬یہ کہنا محفوظ ہے‬
‫کہ‬
‫چرچ اس وقت یہ تعلیم دیتا ہے کہ خدا‪ ،‬اصل میں‪،‬‬
‫[‪ ]1‬ایک باضابطہ وجود ہے‪ ،‬جو ایک بار خدا نہیں تھا (ضروری نہیں ہے) ہمیشہ خدا ہی نہیں)؛‬
‫[‪ ]2‬علم میں محدود (بالکل صحیح نہیں ہے)‪ ،‬طاقت (پرانی نہیں ہے)‪ ،‬اور ہونے واال (ناممکن یا غیر حاضر‬
‫نہیں)؛‬
‫[‪ ]3‬بہت سے معبودوں میں سے ایک‬
‫[‪ ]4‬ایک جسمانی (جسمانی) جو جسمانی طور پر کسی خاص اسپتیٹیمپورل مقام پر رہتی ہے اور اس وجہ سے‬
‫بائبل خدا کی طرح متفق نہیں ہے (اس کے اندرونی الہی فطرت کا احترام کرتے ہیں‪ -‬ہم یہاں خدا کے فرزند کے‬
‫عہد پر غور نہیں کرتے ہیں)؛‬
‫[‪ ]5‬ایک ایسے شخص جو کائنات کے قوانین اور اصولوں کے تابع ہے وہ پیدا نہیں ہوا۔‬
‫خدا کے مرمن تصور کو مجموعی طور پر متروسن عالمی نظریہ کو سمجھنے کی طرف سے سمجھا جا سکتا‬
‫ہے اور کس طرح دیوتا اس میں فٹ بیٹھتا ہے۔ مورمنزم سکھاتا ہے کہ خدا باپ ایک بار پھر دوبارہ‪" ،‬اعلی"‬
‫‪29‬‬

‫انسان ہے جس نے خدا تعالی کا نام دیا ہے جو ایک بار خدا نہیں تھا‪ .‬بلکہ‪ ،‬وہ ایک بار پھر ایک دوسرے سیارے‬
‫پر ایک انسان تھا جسے‪ ،‬اپنے خدا کے احکامات کی اطاعت کے ذریعے‪ ،‬آخر میں "ابدی ترقی" کے ذریعہ‬
‫پرورش‪ ،‬یا خدا کی فتح حاصل ہوئی‪ .‬وقت اور جگہ میں واقع مورمن کا خدا‪ ،‬گوشت اور ہڈی کا ایک جسم ہے‬
‫اور اس طرح نہ ہی روح ہے اور نہ ہی غالبا‪ .‬جوزف سمتھ‪ ،‬بانی اور مشروم مورمنزم کے مطابق‪ ،‬اس بات کا‬
‫یقین ہے‪:‬‬
‫خدا خود ہی ایک ہی وقت تھا جیسا کہ ہم اب ہیں‪ ،‬اور ایک اعلی انسان ہے‪ ،‬اور یمر آسمان میں گھومتا ہے! ‪. . .‬‬
‫میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ خدا کیسے خدا آیا تھا‪ .‬ہم نے تصور کیا ہے اور یہ کہ خدا سبحانہ و تعالی سے خدا‬
‫تھا‪ .‬میں اس خیال کو مسترد کروں گا‪ ،‬اور پردہ دور کروں گا‪ ،‬تاکہ آپ دیکھ سکیں‪ . . .‬یہ انجیل کا پہال اصول‬
‫ہے کہ اس بات کا یقین کرنے کے لئے خدا کا کردار‪ ،‬اور جاننے کے لئے کہ ہم اس کے ساتھ بات کر سکتے‬
‫ہیں کہ ایک شخص دوسرے سے بات کرے‪ ،‬اور وہ ایک بار ہمارے جیسے انسان تھا‪ .‬جی ہاں‪ ،‬یہ کہ خدا خود‬
‫ہی ہم سب کا باپ‪ ،‬زمین پر رہتا تھا‪ ،‬اسی طرح یسوع مسیح نے بھی کیا‪ .‬اور میں اسے بائبل سے دکھاؤنگا‪. . .‬‬
‫یہاں‪ ،‬ابدی زندگی ہے‪ -‬صرف علم اور سچا خدا کو جاننے کے لئے؛ اور آپ کو یہ جاننا ہوگا کہ آپ اپنے‬
‫معبودوں کو کس طرح بناتے ہیں‪ ،‬اور بادشاہوں اور پادریوں کو خدا کے پاس بنیں‪ ،‬اسی طرح جیسا کہ تمام‬
‫معبودوں نے آپ سے پہلے کیا ہے‪ ،‬یعنی ایک چھوٹا سا ڈگری سے دوسرے کی طرف سے‪ ،‬اور ایک بڑی‬
‫صالحیت سے ؛ فضل سے فضل کرنے کے بعد‪ ،‬جب تک تم مردہ کے قیامت تک پہنچ جاتے ہو‪ ،‬اور ہمیشہ کے‬
‫جل جلوں میں رہنا اور جالل میں بیٹھنے کے قابل ہو‪ ،‬جیسا کہ وہ جو ہمیشہ ہمیشہ اقتدار میں بیٹھے ہیں‪ .‬انسان‬
‫کے طور پر ٹھوس طور پر گوشت اور ہڈی کا جسم‬
‫مورنون علوم کے مطابق عموما‪ ،‬صفات تک پہنچنے کے بعد ایک صفات میں سے ایک ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬معمول کے‬
‫حصول پر مرموسن تقسیم کیے جاتے ہیں‪ .‬ایسا لگتا ہے کہ کچھ متروسن پر یقین ہے کہ خدا کے پاس ماضی‪،‬‬
‫موجودہ اور مستقبل کے بارے میں مطلق اور مکمل علم ہے‪ .‬یہ قول بائبل نظریہ کے مطابق ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬غالب‬
‫مورمن کی روایت یہ بتاتی ہے کہ خدا علم میں بڑھتا ہے اور اس کے نتیجے میں‪ ،‬خدا مطلق اور مکمل علم نہیں‬
‫ہے‪ .‬لہذا برہمام جوان‪ ،‬سمر کے مملون کلیسیا کے صدر کے طور پر جانشین تھے‪ ،‬اور اس کے مشیر نے اعالن‬
‫کیا کہ دونوں ‪۱۸۶۵- ۱۸۶۰‬ء میں جھوٹے نظریے کے طور پر اورسن پرٹ کا یہ دعوی ہے کہ "خدا نئی‬
‫سچائی نہیں جان سکتا"۔’‬
‫تصوف کا دعوی خدا کے بائبل نظریہ کے مطابق ہے‪ .‬ویدفورڈ ووکروف‪ ،‬ایک تسلیم شدہ مرمن اتھارٹی نے‬
‫سکھایا‪" ،‬خدا خود کو علم‪ ،‬طاقت اور سلطنت میں بڑھا رہا ہے اور ترقی کے بغیر دنیا بھر کے بغیر کرے گا‪".‬‬
‫اور پھر بھی چرچ کے ایک اور مقام لورینزو سنوع نے اعالن کیا‪" ،‬ہم جاری رکھیں گے بہتر بنانے‪ ،‬بڑھانے‪،‬‬
‫اور حکمت‪ ،‬انٹیلی جنس‪ ،‬طاقت اور اقتدار میں اضافہ‪ ،‬دنیا کے بغیر بغیر دنیا۔‬
‫لہذا مورمنزم اس کی تعلیم دیتا ہے کہ بعض بنیادی حقائق ہمیشہ موجود ہیں اور خدا کی طرف سے بھی بے‬
‫معنی ہیں‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬خدا کائنات سے آیا؛ کائنات خدا سے نہیں آتی تھیں (اگرچہ اس نے اس سیارے کو‬
‫پائیدارٹیننٹ مادہ سے باہر بنا دیا)‪ .‬انسان کے طور پر خدا‪ ،‬مورمنزم کے لئے‪ ،‬صرف کائنات میں ایک اور‬
‫مخلوق ہے‪ .‬مورمن کائنات میں‪ ،‬خدا معامالت‪ ،‬توانائی‪ ،‬قدرتی قوانین‪ ،‬انسانی شخصیات‪ ،‬اخالقی اصولوں‪ ،‬نجات‬
‫کی عمل (یا پرورش)‪ ،‬یا کسی چیز کی زیادہ سے زیادہ بنانے یا برقرار رکھنے کے لئے ذمہ دار نہیں ہے‪.‬‬
‫حقیقت میں‪ ،‬کائنات کی بجائے اس کے تابع ہونے کی بجائے (بائبلیکل جو کہ ہے)‪ ،‬مورمن خدا کائنات کے تابع‬
‫ہے‪ .‬منموہن خدا سبحانہ وتعالی سے دور ہے‪ .‬وہ بائبل کا خدا نہیں ہے‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪At the end of 2017, the number of full-time and church service missionaries was 103,221.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Smith 1976, p. 121 "The fundamental principles of our religion are the testimony of the Apostles and Prophets, concerning Jesus‬‬
‫‪Christ, that He died, was buried, and rose again the third day, and ascended into heaven; and all other things which pertain to our‬‬
‫‪religion are only appendages to it".‬‬
‫‪30‬‬

‫مورمنزم اور عقیدہ نبوت‬ ‫‪1.2.2‬‬

‫امریکیوں کے غیر رسمی سروے نے اس سوال سے پوچھا "نبی کیا ہے؟" کچھ ممکنہ ردعمل لے آئے گا‪ .‬بہت‬
‫سے لوگ نوستراسمام کا نام لیں گے‪ ،‬جنہوں نے مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کی ہے‪ ،‬لیکن ایک نبی کا اہم‬
‫کردار مستقبل کی پیشکش نہیں کرتا‪ ،‬لیکن مردوں اور عورتوں کو زمین پر خدا کی سلطنت پر توبہ کرنے اور‬
‫توبہ کرنے کی دعوت دی جائے گی‪ .‬بہت سے لوگوں نے‪ ،‬جب اوپر سے سوال پوچھا تو‪ ،‬پرانے عہد نامہ نبیوں‬
‫کے ناموں کے ساتھ جواب دیں گے‪ ،‬اور کچھ عیسائیوں کا دعوی ہے کہ جان بپتسمہ زمین پر آخری نبی تھا‪،‬‬
‫لیکن قانون ‪ 15:32‬بیان کرتا ہے‪" ،‬اور یہوداہ اور سلیس‪ ،‬نبیوں کو بھی خود اپنے بھائیوں کو بہت سارے الفاظ‬
‫سے نوازا‪ ،‬اور ان کی تصدیق کی‪ " .‬اس طرح‪ ،‬ہم جانتے ہیں کہ مسیح کے بعد وہاں نبی تھے‪ .‬اصل بارہ‬
‫رسولوں نبی بھی تھے۔‬
‫ایک نبی ایک آدمی ہے جسے خدا کی طرف سے خاص مقام پر بالیا جاتا ہے‪ .‬جیسا کہ تمام مردوں کے ساتھ‪،‬‬
‫نبیوں کو غیر معمولی لوگ ہیں‪ .‬وہ صرف باقی باقی کی طرح ایمان سے چلیں‪ .‬بائبل ہمیں ایلیاہ اور یرمیاہ کی‬
‫بقایا‪ ،‬ہمیں موسی کے مائیکرو منیجر کی قیادت کی طرز‪ ،‬یعقوب (اسرائیل) کے خاندانی مسائل‪ ،‬اور اسحاق کی‬
‫نعمتوں کو اپنے کم قابل بیٹا کے لۓ بتاتا ہے‪ .‬جب نبیوں کو وحی ملتی ہے‪ ،‬تو وہ اب بھی خدا کی طرف سے‬
‫لطف اندوز ہونے والے مکمل نقطہ نظر کو نہیں حاصل کرتے ہیں بلکہ ان کی مذہبی قیادت کو مخصوص اور‬
‫مخصوص کرنے کے لئے مخصوص بصیرت دی جاتی ہیں‪ .‬یہ مرمون نبی‪ ،‬الما کی کتاب پر غفلت کرنے کے‬
‫لئے کہا جا رہا ہے کیونکہ وہ تقریبا میں یہ نہیں کہتا کہ ان کی قیامت کا مسیح مسیح کے قیامت میں آتا ہے‪ .‬لیکن‬
‫دیکھو‪ ،‬میں اسے اپنی رائے کے طور پر دیتا ہوں‪ ،‬روح اور الشیں دوبارہ جمع کردیئے جاتے ہیں‪ ،‬راستبازوں‬
‫کے‪ ،‬مسیح کے قیامت اور آسمان میں ان کی عکاسی‪ .‬لیکن چاہے وہ اس کی بحالی یا بعد میں ہو‪ ،‬میں نہیں کہتا‬
‫ہوں؛ لیکن میں یہ کہتا ہوں کہ جسم کی موت اور قیامت کے درمیان ایک جگہ ہے‪ ،‬اور خوشی کی وجہ سے یا‬
‫درد میں مصیبت کی حالت ہے جب تک کہ خدا کی طرف سے مقرر ہونے والے وقت تک مردہ ہو جائے‪ ،‬روح‬
‫اور جسم دونوں‪ ،‬اور خدا کے سامنے کھڑے ہونے کے لئے الو‪ ،‬اور ان کے اعمال کے مطابق فیصلہ کیا جائے‪.‬‬
‫قارئین الما پائیکنگ کو ایک وحی سے متعلق معلومات مل سکتی ہے جو اسے نبی کے طور پر موصول ہوئی‬
‫ہے‪ ،‬اور معلومات پچھلے نبیوں سے مل گئے ہیں۔ پیغمبر کے طور پر مخصوص فرائض جدید صحیفے میں‬
‫متعین ہیں‪ .‬ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ خدا آج اپنے بچوں سے بات کرتی ہے جیسا کہ اس نے اپنے نبیوں کے‬
‫ذریعے قدیم زمانے میں کیا‪ .‬ہم دیکھتے ہیں کہ نبی کا بنیادی مقصد مقدس پادری کا رہنما اور اعلی پادری ہونا‬
‫ہے‪ .‬ایک نبی نے پادریوں کی ہدایتوں کا انتظام کیا ہے اور یہ دیکھتا ہے کہ پادری کے دیگر ہولڈرز بھی یہی‬
‫کرتے ہیں‪ .‬وہ مندر قوانین کی نگرانی کرتا ہے اور یقینی بناتا ہے کہ وہ صحیح طریقے سے کئے جاتے ہیں‪.‬‬
‫مندروں کے لئے ممنوع مشہور ہیں‪ .‬مندروں کے طور پر چپلوں سے مختلف ہوتے ہیں جیسا کہ سلیمان کا مندر‬
‫ایک عبادت گاہ سے مختلف تھی۔‬
‫بائبل میں‪ ،‬ایمرمون اور دیگر صحیفے کی کتاب‪ ،‬ایک نبی کی دوسری بنیادی ذمہ داری مستقبل کو مستقبل کی‬
‫ثقافت کی طرف سے پیش نہیں کیا جاسکتا ہے‪ ،‬اگرچہ‪ ،‬وہ ان کی صالحیت بھی رکھتے ہیں‪ ،‬اور جب خدا کی‬
‫مرضی ہے‪ ،‬تو وہ ہمیں انتباہ کرتے ہیں‪ .‬لہذا ہم تیار اور کر سکتے ہیں جو ضروری ہے‪ ،‬یہ عارضی طور پر یا‬
‫روحانی طور پر ہو‪ .‬پیغمبروں نے ہمیں خدا کی فالح و بہبود کے بارے میں بتائی اور گواہی دیتے ہیں اور ہمیں‬
‫توبہ کی زندگی‪ ،‬مسیح کی برادری میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں‪ ،‬اور ہمیں ایک مذہبی عقائد کو فروغ دینے‬
‫اور انصاف کرنے اور انصاف اور رحم کی فضیلت کو فروغ دینا اور فروغ دینے کے لئے ہمیں مشورہ دیتے‬
‫ہیں۔‬
‫اطاعت اور خدمت ہمیشہ نبیوں کے واعظوں کا حصہ رہا ہے‪ .‬سب نے اپنے پیروکاروں کو خدا کے حکموں کو‬
‫برقرار رکھنے کے لئے زور دیا ہے جس میں توبہ ہو‪ .‬تمام نبیوں نے نیک زندہ رہنے کا مطالبہ کیا ہے‪ .‬وہ ہمیں‬
‫خود اور خدا کے لئے اپنے ذمہ داری کا یاد دالتے ہیں‪ .‬اس کے نبی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی طرف اشارہ‬
‫کرتے ہوئے بالیا‪ ،‬جوزف سمتھ نے خدا کے بچوں کو یاد کیا کہ اگر وہ اپنے عہدوں سے بھرا ہوا تو وہ صرف‬
‫ناخوشگوار اور تباہی تالش کریں گے‪ .‬الیاہ‪ ،‬الیشع‪ ،‬یرمیاہ‪ ،‬عزرقیل پرانے عہد نامہ میں پیغمبروں کے تمام‬
‫‪31‬‬

‫مثالیں ہیں جنہوں نے اسرائیلیوں کو یاد دالنے کے لئے تھا کہ خدا ان کے لئے غیر ناکام محبت رکھتا ہے اور ان‬
‫کے عہدوں کے سبب ان کے لئے ایک ٹھوس محبت کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے ان کا فرض ہے‪ .‬واقعی اس‬
‫کے حکموں کا اطاعت۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Bushman (2005, pp. 540–41); Brodie (1971, p. 377); Marquardt (2005); Marquardt (1999, p. 312). At the city council meeting,‬‬
‫‪Smith said the 1843 revelation on polygamy referred to in the Expositor "was in answer to a question concerning things which‬‬
‫)‪transpired in former days, and had no reference to the present time" Brodie (1971, p. 377‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Smith 1976, p. 121 "The fundamental principles of our religion are the testimony of the Apostles and Prophets, concerning Jesus‬‬
‫‪Christ, that He died, was buried, and rose again the third day, and ascended into heaven; and all other things which pertain to our‬‬
‫‪religion are only appendages to it".‬‬

‫تصور نجات‬ ‫‪1.2.3‬‬


‫(‪)Doctrine of Salvation‬‬
‫نجات ابدی زندگی ہے ‪.‬مورمنزم کے لئے نجات کا مثالی آسمانی بادشاہی کے سب سے اونچے آسمان میں ہمیشہ‬
‫کے طور پر رہنے کے لئے ہے۔ مورمنزمیقین رکھتے ہیں کہ انسانوں کی خدا کی فضل اور ان کے اپنے اعمال‬
‫کو نجات حاصل ہوتی ہے۔ یسوع مسیح کے کفارہ کی طرف سے نجات کے کام کا حصہ کیا گیا ہے‪ ،‬اس لئے‬
‫کہ تمام انسانوں کو قیامت کی ضمانت دی جاتی ہے‪ ،‬لیکن ابدی زندگی کی مکمل معیار حاصل کرنے کے لۓ‪،‬‬
‫انسان بھی کام کرنا چاہتا ہے۔ اس بات کا یقین ہے کہ لوگ اس دنیا میں گناہ کے بغیر پہنچ جاتے ہیں‪ ،‬لیکن وہ‬
‫جلد ہی غلط استعمال کرتے ہیں اور ان کے اپنے اعمال کے نتائج سے بچنے کی ضرورت ہے۔ مورمنزم خدا‬
‫کے قریب رہنے کے لئے‪ ،‬ایک شخص کو اپنی زندگی میں تمام گناہوں سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے‪.‬‬
‫لوگوں کے پاس وہ گناہوں کا انتخاب ہے جسے وہ انجام دیتے ہیں‪ ،‬اور وہ صحیح طریقے سے کام کرنے کے‬
‫لئے کیا کرنا چاہتے ہیں۔‬
‫مورمنزم کو نجات حاصل کرنے کے لئے انہیں مندرجہ ذیل کام کرنے ہوگے‪:‬‬
‫یسوع مسیح پر یقین رکھو۔‬
‫عیسی مسیح کے چرچ میں بپتسمہ دینے والے دن کے سنتوں کو بپتسما دینا۔‬
‫پادریت اختیار کے ساتھ کسی شخص کی طرف سے ہاتھوں پر لے کر روح القدس کا تحفہ حاصل کریں۔‬
‫زمین پر ان کی زندگی کے تجربات کو برداشت کریں۔‬
‫مسیح اور اس کے رسولوں کی تعلیمات پر عمل کریں۔‬
‫خدا کے حکموں کو رکھیں۔‬
‫ان کے گناہوں کی توبہ۔‬
‫کسی بھی غلطی کو رد کردیں جو وہ انجام دے سکتے ہیں۔‬
‫دوسرے لوگوں کا عالج کریں جس طرح وہ عالج کرنا چاہتے ہیں۔‬
‫جالل کی بلند ترین سطح تک پہنچنے کے لۓ‪ ،‬ایک شخص کو ایک منموسن مندر میں ابدی شادی میں مہربند‬
‫کیا جانا چاہئے۔‬
‫‪32‬‬

‫ایمان کے مرمون مقاالت کا تیسرا حصہ نجات کے مورمون نظریہ کا بنیادی حصہ ہے‪:‬‬
‫ہم یقین رکھتے ہیں کہ مسیح کے راستے سے‪ ،‬تمام انسانوں کو نجات پانے کے قوانین اور انجیل کے قوانین کی‬
‫اطاعت کی طرف سے بچا جا سکتا ہے۔‬
‫فال آف مین‬
‫فال آف مین یہ اصطالح ہے جو آدم اور حوا کے بدعنوانی اور باغ عدن سے ان کی عدم تشخیص کا بیان کرنے‬
‫کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔‬
‫آدمیوں نے اصل گناہ کے خیال میں یقین نہیں رکھی ہے کہ آدمیوں کی طرف سے گناہ کے ساتھ تمام انسانوں کو‬
‫موت کی سزا دی گئی ہے کیونکہ آدم اور حوا نے خدا کی نافرمانی کی اور باغ عدن میں منع کردہ پھل کھایا۔‬
‫مرموسن کا خیال ہے کہ حرام شدہ پھل کھانے میں خود ہی غلط نہیں تھا لیکن خدا کی ہدایات کی حد پر تھا ۔‬
‫ہم یقین رکھتے ہیں کہ آدمیوں کو اپنے گناہوں کی سزا دی جائے گی‪ ،‬اور آدم کی بغاوت کے لئے نہیں۔‬
‫ایمان کے مضامین کے آرٹیکل‬
‫تاہم‪ ،‬مورمنزم بھی یقین ہے کہ گرے خدا کی منصوبہ بندی کا ایک الزمی حصہ تھا‪ ،‬کہ انسانوں کے لئے یہ‬
‫ضروری تھا کہ عطیہ حاصل کریں۔ یہی وجہ ہے کہ انسانوں کو روحانی ترقی کے حصول کے طور پر زمین‬
‫پر جسمانی زندگی کے ذریعے جانا پڑتا ہے‪ ،‬اور اگر آدم اور حوا نہیں "گر گیا" تو ایسا نہیں ہوتا۔ خداوند نے‬
‫کبھی یہ ارادہ نہیں کیا کہ ہمیں زندگی کے درخت کا حصہ بنانا چاہیے اور اس سے پہلے ہم نے عیش و آرام کی‬
‫مکمل تک رسائی حاصل کرنے سے پہلے ہم نے اس سے پہلے ہم سب کو جاننے کے لئے آنسوؤں کے اس‬
‫ویران کی مایوسی اور حیرت سے جان سکیں۔‬
‫بڑی بروس سی حافظ‬
‫لہذا مورمنزم دوسرے عیسائوں کے خالف‪ ،‬اعلی رویہ میں آدم اور حوا رکھتا ہے‪ ،‬کیونکہ اگر وہ گر نہیں پایا تو‬
‫نجات کی پوری منصوبہ کو مایوس کیا جائے گا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Goodstein, Laurie (20 Jul 2013). "Some Mormons Search the Web and Find Doubt". New York Times. Retrieved 2018-10-07.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Brinley, Douglas E. (1998), Together forever: Gospel perspectives for marriage and family, Salt Lake City, Utah: Bookcraft, p.‬‬
‫‪48, ISBN 1-57008-540-4, OCLC 40185703‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Sandstrom, Aleksandra (January 3, 2017). "The religious composition of the 115th Congress". Pew Research Center. Retrieved‬‬
‫‪September 13, 2018.‬‬

‫‪ 1.2.4‬احمدیت اور تصور ذات باری تعالی‬


‫احمدی مسلمانوں کو مضبوطی سے خدا کی مطلق اتحاد میں یقین ہے‪ .‬اس اصول کا اعتراف اسالم کی سب سے‬
‫اہم اور اہم ترین اصول ہے جیسا کہ کمیونٹی کی طرف سے تشریح کی گئی ہے‪ .‬دیگر عقائد کے دوسرے عقائد‬
‫اس عقیدے سے بہار ہیں‪ .‬خدا کی یکجہتی کا خیال یہ ہے کہ اس شخص کے ہر پہلوؤں میں کسی شخص کی‬
‫زندگی کو متاثر کیا جاتا ہے اور اس سے زیادہ وسیع معنی اور گہرے اطالق ہوتے ہیں‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬خدا‬
‫کی مطلقیت کی وضاحت کرتے ہوئے‪ ،‬قرآن مجید "خدا کے سوا کوئی بھی مطمئن طاقت نہیں ہے" کا خیال ہے‬
‫کہ خدا کے خوف کے استثنا کے ساتھ خوف کے تمام قسم کو ناراض کرنا‪ .‬یہ خدا پر مکمل انحصار کا احساس‬
‫ہوتا ہے اور ہر ایک کو اس سے بہتر بناتا ہے‪ .‬عام طور پر‪ ،‬خدا کے اتحاد میں یقین یہ ہے کہ مومنوں کو‬
‫آزادانہ جذبات‪ ،‬غالمی اور زمینی قید کے خیاالت سے آزادانہ طور پر آزاد کردیں‪ .‬کمیونٹی کے بانی لکھتے‬
‫ہیں‪:‬‬
‫‪33‬‬

‫خدا کا اتحاد ایک روشنی ہے جو صرف تمام دیوتاؤں کے منفی ہونے کے بعد دل کو روشن کرتا ہے‪ ،‬چاہے وہ‬
‫اندرونی دنیا یا بیرونی دنیا سے تعلق رکھتے ہیں‪ .‬یہ انسان کی موجودگی کے ہر ذرہ کو ڈھونڈتا ہے‪ .‬خدا اور‬
‫اس کے رسول کی مدد کے بغیر یہ کیسے حاصل ہوسکتا ہے؟ انسان کا فرض یہ ہے کہ اس کی موت پر موت‬
‫النے کے لۓ اور اس کے پیچھے بدمعاش فخر ہو‪ .‬اسے علم کے پادری میں ان کی تعبیر کرنے کا دعوی نہیں‬
‫ہونا چاہئے‪ ،‬لیکن خود کو اس پر غور کرنا چاہئے کہ وہ محض ایک غیر جانبدار آدمی تھے اور اپنے آپ کو‬
‫دعا کے لۓ خود پر قبضہ کرتے ہیں‪ .‬اس کے بعد اتحاد کی روشنی ہللا سے اس پر نازل ہو گی اور اس پر نئی‬
‫زندگی عطا کرے گی۔‬

‫یہ مزید کہا جاتا ہے کہ خدا کی ذات کی اسالمی تصور انسانی نوعیت کی مطلقیت کو تسلیم کرتی ہے اور اس‬
‫طرح اس سلسلے میں تمام عدم استحکام کو دور کرتا ہے‪ .‬تمام انسانی نسلوں‪ ،‬نسلوں اور رنگوں کی تنوع کو‬
‫قبولیت کے مستحق سمجھا جاتا ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬یہ سمجھا جاتا ہے کہ خدا کی یکجہتی پر ایمان خالق اور‬
‫مخلوق کے درمیان مطمئن ہم آہنگی کا احساس بناتا ہے‪ .‬یہ سمجھا جاتا ہے کہ خدا کے کالم اور خدا کے کام کے‬
‫درمیان کوئی تضاد نہیں ہوسکتا ہے۔‬
‫اسالم کو خدا کی تسلیم کرتا ہے کہ تمام برادریوں کے فاؤنٹین سر کے طور پر‪ ،‬تمام عدم اطمینان سے پاک کے‬
‫طور پر کمیونٹی کی طرف سے سمجھا جاتا ہے‪ .‬خدا ایک زندہ خدا کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جو اپنے آپ‬
‫کو ہر جگہ ظاہر کرتا ہے اور اپنے نوکروں کی نماز سنتا ہے‪ .‬خاص طور پر‪ ،‬احمدی مسلمانوں کو تسلیم کیا گیا‬
‫ہے کہ خدا کی صفات ابدی ہیں‪ .‬اس سلسلے میں‪ ،‬احمدی تعلیمات اس نظریے کو فروغ دیتے ہیں کہ خدا انسان‬
‫کے ساتھ بات کرتا ہے جیسا کہ اس نے پہلے کیا تھا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Valentine, Simon (2008). Islam and the Ahmadiyya jamaʻat: history, belief, practice. Columbia University Press. p. xv. ISBN‬‬
‫‪978-0-231-70094-8.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪"Is Islam a Threat to Poland and World Peace?". Review of Religions. Retrieved 3 September 2014.‬‬

‫اعقیدہ نبوت اور قادیانی تعلیمات‬ ‫‪1.2.5‬‬


‫احمدی مسلم خیال کے مطابق‪ ،‬اسالم میں ایمان کا چوتھے مضمون خدا کی طرف سے بھیجے گئے تمام الہی‬
‫پیغمبروں کے عقیدہ سے متعلق ہے‪ .‬احمدی مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ جب دنیا نیکی اور غیر اخالقی سے بھرا‬
‫ہوا ہے‪ ،‬یا جب دنیا کا ایک مخصوص حصہ یہ صفات دکھاتا ہے‪ ،‬یا جب کسی خاص قانون کے پیروکاروں کو‬
‫بدعنوان بن جاتا ہے یا خراب تعلیمات کو ایمان میں تبدیل کردیں تو‪ ،‬ایمان کی غیر جانبدار یا الہی برقرار رکھنے‬
‫کی ضرورت ہے‪ ،‬پھر خدا کا پیغمبر اس کی الہی خواہش کو دوبارہ قائم کرنے کے لئے بھیجا جاتا ہے‪ .‬قران اور‬
‫پرانے عہد نامہ کے تمام نبیوں کے عقائد کے عالوہ‪ ،‬کمیونٹی زراسٹر‪ ،‬کرشنا‪ ،‬بھوہ‪ ،‬کنفیوسیس کے طور پر‬
‫نبیوں کا بھی ذکر کرتا ہے۔‬
‫احمدیہ یقین کے مطابق‪ ،‬تکنیکی اسالمی شرائط "انتباہ" (نیچر)‪" ،‬نبی" (نببی)‪" ،‬رسول" (رسول) اور "سفیر"‬
‫(مرسل) معنی میں مترادف ہیں‪ .‬تاہم‪ ،‬کمیونٹی کی طرف سے سمجھا جاتا ہے کہ دو قسم کی پیشن گوئی کے‬
‫طور پر ہیں‪ :‬قانون نافذ نبیوں‪ ،‬جو ایک نیا قانون اور معاوضہ النے‪ ،‬جیسے موسی (تورات) اور محمد (قرآن‬
‫کریم)؛ اور غیر قانونی اثرات نبیوں‪ ،‬جو یرمیاہ‪ ،‬عیسی اور مرزا مرزا احمد کے طور پر دی گئی تقسیم کے اندر‬
‫اندر ظاہر ہوتے ہیں‪ .‬آدم پہلی انسان کے طور پر سمجھا جاتا ہے جس کے ساتھ خدا نے اس کے ساتھ بات کی‬
‫اور ان پر نازل کیا اور اسی طرح پہال نبی‪ ،‬لیکن اسالمی تحریک اسالمی‪ ،‬یہودی اور عیسائی عقائد کے خالف‬
‫احمدیہ مسلم کمیونٹی کی طرف سے زمین پر پہال انسان کے طور پر نہیں سمجھا جاتا ہے‪ .‬احمدیہ مسلم کمیونٹی‬
‫‪34‬‬

‫کے مطابق‪ ،‬یہ خیال قرآن خود پر مبنی ہے‪ .‬احمدیوں کو یقین ہے کہ محمد آخری قاعدہ نبی ہے لیکن پیشن گوئی‬
‫کی تسلسل کو سکھاتے ہیں۔‬
‫ان کے عقائد کے اصول کے مطابق‪ ،‬قادیان (احمدیوں) مطالعہ‪ ،‬قبول کرتے ہیں‪ ،‬اور "اشارہ" (وآہ)‪ ،‬اور مرزا‬
‫غالم قادیانی کے تحریروں کی پیروی کرتے ہیں‪ .‬ان کی کتابوں میں‪ ،‬مرزا غالم قدیدی نے یہ دعوی کیا کہ وہ‬
‫خدا کے ساتھ براہ راست مواصالت میں ہے اور اپنے پیروکاروں کو اس کی آیتوں کے مطابق "اسالم" پر یقین‬
‫کرنے کے لئے مقرر کرتا ہے‪ .‬ہم نے یہاں قادیان (احمدیوں) اور مسلمانوں کے درمیان کچھ اختالفات کا خالصہ‬
‫کیا ہے‪ .‬یہ واضح ہونا چاہئے کہ مرزا قادری کی ہدایات کے زیادہ سے زیادہ عقائد قرآن کریم کی آیات کا مقابلہ‬
‫کرتے ہیں ‪ -‬یہ حدیث حدیث اور اسالمی نظریات کا ذکر نہیں کرتے‪.‬‬
‫یہ بدقسمتی ہے کہ قادیانی (احمادی) کے اس نظریے کے اس پہلو سے معلوم نہیں ہے کہ بہت سے لوگ قادیزم‬
‫)‪(Ahmadiyyat‬قبول کرتے ہیں‪ .‬چونکہ قادیانیت کی روایات اسالم کی طرح آئی ہیں اور ان کی اصطالحات‬
‫اسالم سے چوری ہوئی ہیں‪ ،‬بہت سے قادیان اس تصور کے تحت ہیں کہ وہ ایک اسالمی اسکول سوچتے ہیں‪ .‬وہ‬
‫اپنے عطیہ کو قادیانی (احمادی) قیادت کی سوچ میں اندھیرے سے آگے بڑھتے ہوئے سوچتے ہیں کہ وہ اسالم‬
‫کی حمایت کررہے ہیں‪ ،‬جب حقیقت میں وہ غیر اسالمی مذہب کی مدد کررہے ہیں‪ .‬زیادہ تر حصے کے لئے‪،‬‬
‫قادیان پرستوں کے پیروکاروں کو اسالم کی کوئی اچھی سمجھ نہیں ہے اور نہ ہی مرزا غالم قادیانی کی مکمل‬
‫تحریر تک رسائی ہے‪ -‬جو کہ زیادہ تر اردو میں لکھی جاتی ہیں اور ان کے مختلف دعوی سے آگاہ نہیں ہیں۔‬
‫اسالم اور قادیان کے درمیان اختالفات مندرجہ ذیل ہیں‪:‬‬
‫قادیانزم (احمدیۃ) اس عقیدے پر مبنی ہے کہ مرزا محمد کا دوسرا تقویت بہتر تھا۔‬
‫قادیزم (احمدیۃ) نے محمد میں حضور صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کی مطلق فرائض کا تصور مسترد کیا‪ ،‬جیسا کہ‬
‫قرآن‪ ،‬حدیث‪ ،‬حضور صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے سنت‪ ،‬صحابہ کی روایت‪ ،‬مسلم علماء اور شخصیات کی‬
‫تحریریں‪ ،‬اور تقریبا امت مسلمہ تقریبا ‪ 1500‬سال تک ۔‬
‫قادیانزم (احمدیہیت) کو برقرار رکھتا ہے کہ مرزا غالم قدیدی خدا کی نبی (نببی اور رسول) تھے۔‬
‫قادیانی (احمدیۃ) قرآن کریم میں ہللا (ص) کے آراء کی تکمیل کا تصور کو مسترد کرتے ہیں۔‬
‫قادیانزم (احمدیہیت) نے یہ بیان کیا ہے کہ مرزا مرزا قدیبی کی آیات (کتابیں) اسی طرح کی پہلی آیتیں (قرآن‪،‬‬
‫بائبل‪ ،‬تورہ) کے طور پر ہی تھیں‪ .‬ان کے خیال میں‪ ،‬صرف قرآن و سنت کے مطابق‪ ،‬جیسا کہ مسلمانوں نے‬
‫اسالم کے آغاز سے ہی کیا ہے‪ ،‬نیک زندگی زندہ رہنے اور خالق کی خوشی حاصل کرنے کی بنیاد نہیں ہے‪.‬‬
‫دلچسپی سے‪ ،‬قادیانی قیادت نے ان کتابوں کا ترجمہ کرنے کی اجازت نہیں دی‪ ،‬لہذا ہر کسی کو ان کی تنظیم‬
‫کے بانی کے غیر معمولی تعلیمات اور متضاد دعویوں سے واقف ہوسکتا ہے۔‬
‫قادیانزم (احمدیۃ) نے مرزا کی مبینہ نشاندہی کی بنیاد پر مستند حدیث کو مسترد کیا اور قرآن کریم کی اپنی ذاتی‬
‫تشریح کو سکھایا‪ .‬قادیانی (احمدیہ) کی رہنمائی نے غیر معقول افراد کو الجھن اور گمراہ کرنے کی کوشش کے‬
‫لئے قرآن کریم کے کئی غیر مستحکم ترجمہوں کی حمایت کی ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Islam, Sirajul; Jamal, Ahmed A., eds. (2012). "Ahmadiya". Banglapedia: National Encyclopedia of Bangladesh (Second ed.).‬‬
‫‪Asiatic Society of Bangladesh.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫'‪Claudia Preckel. (2013, p.174), 'Screening Ṣiddīq Ḥasan Khān's Library: The Use of Ḥanbalī Literature in 19th century Bhopal‬‬
‫‪in B. Krawietz & G. Tamer (eds.), Islamic Theology, Philosophy and Law: Debating Ibn Taymiyya and Ibn Qayyim al-Jawziyya,‬‬
‫‪Berlin: Walter de Gruyter, p.208‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Andrea Lathan (2008) ‘The Relativity of Categorizing in the Context of the Aḥmadiyya’ Die Welt des Islams, 48 (3/4): 376‬‬

‫‪ 1.2.6‬جماعت احمدیۃ اور مرزا غالم احمدقادیانی بحیثیت مسیح موعود‬


‫‪35‬‬

‫احمدیا تحریک کا یقین ہے کہ یسوع مسیح کو بچا لیا اور اقوام متحدہ کی جانب سے زلزلے سے بچنے کے لئے‬
‫کشمیر کی طرف منتقل کر دیا‪ .‬انہوں نے یہوداہ میں اسرائیلیوں کو اپنے مشن کو انجام دینے کے بعد اسرائیل‬
‫کے کھو قبائلیوں کو اپنا پیغام پھیالنے کے لئے چالیا‪ .‬عمر کی عمر میں رہنا‪ ،‬بعد میں انہوں نے کشمیر میں‬
‫سرینگر میں ایک قدرتی موت کی۔‬
‫احمدیا تحریک میں عیسی علیہ السالم پر عصمت اسالمی معاشرے کے مطابق‪ ،‬یسوع کنواری مریم سے پیدا ہوا‪،‬‬
‫خدا کا ایک انسان اور انسان کا ایک نبی پر غور کرتا ہے‪ .‬احمدیایا اکثریت سے اسالمی نظریہ سے متفق ہے کہ‬
‫یسوع آسمان پر اٹھایا اور وہاں زندہ رہتا ہے۔‬
‫احمدیا کے مطابق‪ ،‬قرآن میں بعض عیسی علیہ السالم کی معجزات کی ایک لفظی تشریح (جیسے جیسے پرندوں‬
‫کی تخلیق اور مردہ زندگی میں زندگی النے کے) قرآن کے ساتھ متضاد ہے اور یسوع کے لئے ایک نیم الہی‬
‫حیثیت کو نمایاں کرتا ہے‪ .‬لہذا اس تفہیم نے ان اعمال کے سلسلے میں قرآن کریم کی آیات کو سمجھنے کے لئے‬
‫ہیروینیٹک نقطہ نظر کے لئے مسترد کیا ہے‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬یسوع مسیح نے مردہ زندگی کو الیا ہے‪،‬‬
‫روحانی طور پر مردہ افراد کے لئے ایک 'روحانی' زندگی کو واپس لینے کے تناظر میں سمجھا جاتا ہے۔‬
‫احادیادی علماء نے عیسی علیہ السالم کے دوسرے آنے والے عصر کے معاشرے کے بارے میں غور کیا ہے‬
‫(احمدی نبی صلی ہللا علیہ وآله وسلم) غلط‪ .‬حضرت عیسی علیہ السالم کی متوقع واپسی کا قول محمد صلی ہللا‬
‫علیہ وسلم کی محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی نبوت اور اسالمی استحصال کے عزم کی خالف ورزی کے طور پر‬
‫دیکھا گیا ہے کے بعد ایک اسرائیلی نبی کی واپسی کے بعد غلط سمجھا جاتا ہے‪ .‬عیسی علیہ السالم کا خیال ہے‬
‫کہ ایک قدرتی موت‪ ،‬دوسرے تمام نبیوں کی طرح مر گیا ہے‪ .‬قرآن اور حدیث میں عہد کے وقت میں عیسی‬
‫علیہ السالم کی آمد کے سلسلے میں شرائط یا دوسرے آنے والے شرائط کے استعمال کی غیر موجودگی موجود‬
‫ہے‪ .‬تحریک کے مطابق یسوع کے اختتام کے وقت آنے والے واقعات کے بارے میں پیشن گوئی کی تشریح کی‬
‫جاتی ہے ‪ -‬ایک شخص کے آنے والے کا اظہار (خود اسالم کے اندر سے) یسوع کی "مثال" میں ہے‪ .‬پیشن‬
‫گوئی مہدی کی آمد کے بارے میں ان لوگوں کے ساتھ ضم کر رہے ہیں‪ .‬دونوں عیسائیوں کے مریم کے بیٹے‬
‫عیسی علیہ السالم اور مہدی اسی طرح کے لئے دو عنوانات کے طور پر متفق طور پر سمجھے جاتے ہیں‪.‬‬
‫احمدیوں کا خیال ہے کہ ان پیشن گوئیوں کی تحریک کے بانی میرزا غالم احمد کے شخص میں مکمل ہو چکا‬
‫ہے‪ .‬احمدیا یقین رکھتے ہیں کہ ٹورین کفن مستند ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪An-Na'im, Abdullahi Ahmed (1996). Toward An Islamic Reformation: Civil Liberties, Human Rights, and International Law.‬‬
‫‪Syracuse University Press. p. 20-22.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪John Burton (1990), Islamic Theories of Abrogation, pp. 43-44, 56-59, 122-124, Edinburgh University Press, ISBN 0-7486-‬‬
‫‪0108-2, page 95‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Friedmann, Jihād in Ahmadī Thought, ISBN 965-264-014-X, p. 227‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Mathieu Guidère. Historical Dictionary of Islamic Fundamentalism. p. 22. Retrieved 3 September 2014‬‬

‫فصل سوم‪:‬‬
‫مورمنزم اور احمدیت‪،‬نظریات و الھیات‬
‫‪ 1.3.1‬چرچ کے ابتدائی تصورات‬
‫‪۱۸۰۵‬ء میں ورمونٹ میں پیدا ہوئے‪ ،‬سمتھ نے دعوی کیا کہ ‪ 1823‬میں اس نے دعوی کیا تھا کہ وہ ایک عیسائی‬
‫فرشتہ ہیں جسے مورونی نامی نامزد کیا گیا تھا جو اس نے ایک قدیم عبرانی متن کے بارے میں بات کی تھی‬
‫جو ‪ 1500‬سال تک کھو چکے تھے‪ .‬مقدس متن‪ ،‬جو چوتھی صدی میں مقامی امریکی مؤرخ کی طرف سے‬
‫سونے کے پلیٹوں پر مبنی ہے‪ ،‬اس نے قدیم زمانے میں اسرائیل میں رہنے والے اسرائیلی عوام کی کہانی سے‬
‫متعلق‪ .‬اگلے چھ سالوں کے دوران‪ ،‬سمتھ اس متن کی انگریزی ترجمہ نے اپنی بیوی اور دیگر مجلسوں کو‬
‫‪36‬‬

‫تحریر کیا‪ ،‬اور ‪ 1830‬میں کتابچہ مرمون شائع کی گئی‪ .‬اسی سال میں‪ ،‬سمتھ نے فائیٹ ٹاؤن شپ میں مسیح کی‬
‫کلیسیا قائم کی‪ .‬بعد میں بعد میں یسوع مسیح کی کلیسیا لٹر ڈے سنتوں کا چرچ تھا۔‬
‫یہ مذہب تیزی سے بدلتا ہے‪ ،‬اور سمتھ نے اوہیو‪ ،‬مسوری‪ ،‬اور الیلیونس میں مورمن کمیونٹی قائم کی‪ .‬تاہم‪،‬‬
‫عیسائی فرق بھی اس کی غیر مستحکم طریقوں کے لئے تنقید کی گئی تھی‪ ،‬جیسے کہ کثرت سے‪ ،‬اور ‪27‬‬
‫جون‪ ،1844 ،‬سمتھ اور ان کے بھائی کو کارٹج‪ ،‬ایلیینوس میں اینٹی مورم مووم کی طرف سے جیل کی سیل میں‬
‫قتل کیا گیا تھا۔‬

‫دو سال بعد‪ ،‬سمتھ کے جانشین‪ ،‬برہمم جوان نے مذہبی اور سیاسی آزادی کی تالش میں مغربی وگگن ٹریلز کے‬
‫ساتھ‪ ،‬نوو‪ ،‬الیوینوس سے زلزلے سے مرموزوں کی زبردست کارروائی کی‪ .‬جوالئی ‪ 1847‬میں‪ 148 ،‬ابتداء‬
‫مرمون کے پائینڈرز نے عظیم سالٹ جھیل کے یوٹاہ ویلی میں داخل ہوئے‪ .‬وادی کو دیکھنے کے بعد‪ ،‬جوان نے‬
‫اعالن کیا‪" ،‬یہ جگہ ہے" اور پائینرز نے ہزاروں الکھتارکین وطن کے لئے تیاریاں شروع کی ہیں جنہوں نے ان‬
‫کی پیروی کی اور وہاں آباد ہو۔‬
‫‪۱۹‬ویں صدی کے آغاز میں‪ ،‬نیو انگلینڈ کا ایک بزگر جوزف سمتھ نے مایوس کن خوابوں کی کامیابی کا تجربہ‬
‫کیا‪ .‬سمتھ نے ان واقعات کی داستان کی اطالع دی ہے کہ اور ‪ 1820‬ء میں نیو یارک کے باہر خدا اور یسوع‬
‫مسیح نے اس کو ظاہر کیا تھا‪ .‬انہوں نے انہیں ایک اہم منصوبے کے لئے تیار ہونے سے کہا۔ سمتھ نے مزید‬
‫بتایا کہ‪ ،‬تین سال بعد‪ ،‬انہوں نے مورونی نامی ایک فرشتہ کا سامنا کیا جس نے اس کو انکشاف کیا ہے کہ اس‬
‫نے زہریال گولڈین پلیٹس کی موجودگی جو شمالی امریکہ کے ابتدائی لوگوں کی تاریخ کے ایک آثار قدیمہ زبان‬
‫میں کندہ کاری کی‪ .‬سمتھ نے انہیں ‪ ۱۸۲۷‬میں پلمرم کے قریب ہل‪ ۱۸۳۰‬پر دریافت کیا‪ .‬تاریخ کے ان کی انگلینڈ‬
‫کی نمائندگی‪ ،‬جو کتاب آف کے عنوان میں جاری کیا گیا تھا‬
‫نیا چرچ‬
‫‪۶‬اپریل‪ 1830 ،‬کو‪ ،‬سمتھ اور کچھ طرح کے ذہن میں ساتھی ساتھیوں نے مسیح کی کلیسا قائم کیا‪ ،‬جلد ہی آج‬
‫کے عنوان‪ ،‬لٹک ڈے سنت کے چرچ یسوع مسیح کے چرچ سے جانا جاتا تھا‪ .‬چرچ نے تیزی سے توسیع کی‪،‬‬
‫اور پہلے سال کی طرف سے کچھ ‪ 1،000‬پیروکاروں کا دعوی کیا۔‬
‫چرچ کی تنظیم روایتی طور پر ‪ 1830‬ء میں نیویارک کے فاییٹ میں واقع ہوئی ہے‪ 1830 .‬کے ابتدائی دوران‪،‬‬
‫مرمسن نے آزادی‪ ،‬مسوری‪ ،‬اور کیریٹ لینڈ‪ ،‬اوہیو میں کالونیوں کو قائم کیا‪ 1831 .‬ء میں‪ ،‬سمتھ نے چرچ کے‬
‫ہیڈکوارٹر کیرلینڈ کو منتقل کر دیا اور تقریبا ‪ 10‬سال سے زائد عرصے تک‪ ،‬اس نے اس کی ضروری پالیسی‬
‫اور اس کے بہت سے موجودہ تعلیمات کی تشکیل کی‪ 1836 .‬میں کیرلینڊ میں اصل مرمن مندر کھول دیا گیا تھا‪.‬‬
‫‪۱۸۳۰‬ء کی توسیع کا ایک دہائی تھا‪ ،‬لیکن ان سالوں میں بھی بہت اہم مشکالت پیدا ہوئیں‪ 1837 .‬مرمن بینک‬
‫کے تعصب‪ ،‬کچھ چرچ کے ارکان کے درمیان گڑبڑ‪ ،‬اور غیر چرچ پڑوسیوں کے ساتھ جدوجہد‪ ،‬کیریٹ لینڈ‬
‫وفاداری کو بکھرے ہوئے‪ .‬سمتھ اور ان کے وفادار مومنوں نے ‪ 1838‬میں مسوری میں منتقل کر دیا‪ ،‬دوسرے‬
‫مورموسن کے ساتھ دوبارہ منظم کرنے کے لئے‪ .‬تاہم‪ ،‬مصیبت دوبارہ پھیل گئی۔‬

‫مسوری مورمنزم ‪ 1834‬میں ‪ 1834‬میں آزادی سے ان کے اخراج کے بعد‪ ،‬ریاست کے شمالی حصے میں فار‬
‫مغرب نامی ایک شہر میں آباد ہوئے تھے ‪. Mobs‬نے ‪ 1838‬کے موسم خزاں میں ان کے بہت سے کمیونٹیوں‬
‫پر مورمنزم پر حملہ کیا‪ .‬بیسویں مورمون سمیت‪ ،‬کئی بچوں سمیت‪" ،‬ہن کے مل میں قتل عام" میں قتل‪ .‬سمتھ‬
‫اور اس کے کچھ ساتھیوں کو الزام لگایا گیا تھا کہ اس دن کے لئے معماروں کو برقرار رکھنے میں بے بنیاد‬
‫تھے۔‬
‫‪37‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪An-Na'im, Abdullahi Ahmed (1996). Toward An Islamic Reformation: Civil Liberties, Human Rights, and International Law.‬‬
‫‪Syracuse University Press. p. 20-22.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Is Islam a Threat to Poland and World Peace?". Review of Religions. Retrieved 3 September 2014‬‬

‫جوزف سمتھ بحیثیت مصلح‬ ‫‪1.3.2‬‬


‫اور پیغمبر‬
‫جوزف سمتھ‪ ،‬استاد کے طور پر‪ ،‬استاد اور "سنت" کے محبوب رہنما (چرچ کے ارکان کے طور پر کہا جاتا ہے) "بحالی" کا‬
‫نبی تھا‪ ،‬اس نے‪ ،‬انہوں نے ایک نیا مذہب قائم نہیں کیا‪ ،‬لیکن قدیم چرچ بحال مسیح کی‪ .‬وہ ایسا کرنے میں کامیاب تھا‪ ،‬کیونکہ‬
‫وہ ہللا سے کہا گیا تھا‪ ،‬خدا کی طرف سے اختیار کر کے انہیں سچائی سکھایا گیا تھا جسے وہ براہ راست خدا سے حاصل کرتا‬
‫تھا‪ .‬ان کی وزارت کے ذریعے‪ 1830 ،‬ء میں مومنوں کے مباحثے کے طور پر شروع کیا گیا ہے‪ .‬جوزف سمتھ نے اپنے کام‬
‫کو اسکولوں‪ ،‬جائیداد‪ ،‬یا خاندانی امتیاز کے فوائد کے بغیر پورا کیا‪ .‬جس نے اس نے چیمپئن شپ مسیحی کا سبب کبھی قدم‬
‫پیچھے نہیں لیا ہے۔‬
‫جوزف سمتھ امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ چارسمتی اور بااثر مذہبی شخصیات میں سے ایک ہے‪ .‬بہت سے اپنی تعلیمات‬
‫پر عمل کرتے تھے اور چرچ میں شامل ہوئے تھے جنہوں نے یوسف کو اپنی زندگی اور اس کی وفات کے بعد دونوں منظم‬
‫کیا‪ ،‬لیکن بہت سے دوسرے نے اپنی تعلیمات کا مقابلہ کیا‪ .‬بحال شدہ گرجا گھر کی تعلیمات اسکی نظریاتی نظر آتی تھیں‪ ،‬جب‬
‫آرتھوڈوکس کاہنوں اور پروٹسٹنٹ وزراء کی تعلیمات کے مقابلے میں‪ .‬یہ ہے کیونکہ‪ ،‬مسیح اور ان کے رسولوں کی موت کے‬
‫بعد‪ ،‬سچا نظریہ آہستہ آہستہ کھو گیا تھا‪ ،‬لیکن دوسرے عقائد کے چرچ رہنماؤں کو یہ تسلیم کرنے میں انکار نہیں ہوا ۔‬

‫ءسے ‪1830‬ءتک مورمن چرچ کے تصورات‬ ‫‪1820 1.3.3‬‬


‫‪ -۱‬مورمن کی کتاب کے بارے میں کہا جاتا ہے یہ نیویگیشن کے ایک قدیم مورمن کی کتاب ہے۔ مورمن کے‬
‫رہنما نیپہتیس کی ہے‪ .‬تہذیب‪ ،‬ثقافت اور امریکیوں کے لئے یسوع مسیح کی ظاہری شکل کے بارے میں تفصیلی‬
‫معلومات فراہم کرتا ہے‪ -۶۰۰ .‬بی سی ایسوسی ایشن کے طور پر ابھی تک واپس آ گیا ہے‪ .‬اور ‪ 400‬عیسوی‬
‫تک وجود میں آیا۔‬
‫‪ -۲‬یہ کتاب تاریخ کے نصاب اور جیرائٹس کے وجود کی تفصیالت فراہم کرتا ہے‪ ،‬جو ایک بابل کے ٹاور سے‬
‫بچ گیا اور مرکزی امریکہ میں آباد ہو گیا تھا لیکن بعد میں ان کے غیر اخالقی طریقوں سے برباد ہوگیا‪ .‬پھر‬
‫یہودیوں کو جو یروشلیم کے جکڑے سے بھاگ گیا تھا اور وہ نیشی نامی شخص کی قیادت میں امریکہ میں آباد‬
‫ہوئے‪ .‬اس گروہ نے بعد میں نیویارک اور لمنائٹ میں تقسیم کیا جس نے ایک دوسرے کا مقابلہ کیا‪ 428 .‬عیسوی‬
‫میں‪ ،‬نیویگیشن کی دوڑ کو شکست دی گئی تھی‪ ،‬اور لمنائٹ امریکہ میں امریکی ھندوں کے طور پر رہنے‬
‫لگے۔‬
‫‪ -۳‬یہ سونے چڑھایا بک‪ ،‬جو تاریخ کے صفحات میں کھو گیا تھا‪ ،‬پھر دوبارہ بحال ہوا جب جوزف سمتھ نے‬
‫فرشتہ مورونی کے ساتھ الہی کا سامنا کیا تھا‪ ،‬جو نفتوں کا رہنما مرمون کا بیٹا تھا‪ .‬تاریخ اور جگہ ستمبر‪،21 .‬‬
‫‪ ،1823‬پالمیرا‪ ،‬نیویارک میں‪ .‬فرشتہ نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ اس کتاب کو ترجمہ کرنے اور زمین کے‬
‫لوگوں کو حقیقی انجیل کے حوالے کرنے کا انتخاب کیا گیا ہے‪ .‬جوزف سمتھ نے اس کتاب کا ترجمہ ختم کر دیا‬
‫اور اسے شائع کیا‪ 1830 ،‬ء میں اسے ناممکن کی کتاب قرار دیا۔‬
‫یہ اس کتاب کے اشاعت کے بعد صرف یہ تھا کہ اس مذہب کو پھیلنے لگے‪ .‬کتاب ‪ -۴‬مورمن ایمان کی بنیاد‬
‫ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪38‬‬

‫‪1.‬‬ ‫‪"LDS Philanthropies: Helping Change and Save Lives". LDS Philanthropies.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Jump up^ "Overview of Bishops' Storehouses", Welfare Operations Training, LDS Church, retrieved September 23, 2014‬‬

‫‪ 1830 1.3.4‬ءسے ‪1840‬ء تک کے تصورات و تعلیمات‬


‫‪ -۱‬ایک عقیدہ یہ ہے کہ وہ خدا کے رسولوں کی جانب سے سچائی عیسائیت قائم کرنے کے لئے اپنی تالش میں‬
‫ہدایت کررہا تھا‪ ،‬اس نے لوگوں کو حقیقی عقیدہ میں بپتسمہ دینے کا اختیار دیا۔‬
‫‪ -۲‬جدید معاشرے میں قدیم بائبل کے طریقوں کو بحال کرنے کے لئے‪ ،‬جوزف سمتھ نے کثیر امتیازی سلوک کا‬
‫عمل دوبارہ شروع کیا‬
‫‪ -۳‬کیتھولک چرچ نے اعتراف کے طور پر اس نئے راستے کا اعالن کیا‪ .‬نئے مذہبی گروہ ‪ 1830‬سے ‪1840‬‬
‫تک حرکت پذیر تھے‪ ،‬کیونکہ انہوں نے غیر منموسن مومنوں سے وسیع تعصب اور احتجاج کا سامنا کیا تھا۔‬
‫‪ -۴‬جون ‪ 1844‬میں‪ ،‬جوزف سمتھ اور ان کے بھائی حرم کو غداری کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور‬
‫کارتھج‪ ،‬ایلیینوس میں جیل بھیجا گیا تھا‪ 27 .‬جون‪ 1844 ،‬کو جیل میں ایک بدقسمتی سے گزر گیا اور دونوں‬
‫بھائیوں کو قتل کیا۔‬
‫‪ -۵‬قتل کے بعد دو علیحدہ گروپوں میں چرچ تقسیم ایک جوزف سمتھ کی بیوہ کی قیادت کی گئی تھی اور اسے‬
‫دیر کے دن سنتوں کے عیسائی مسیح کے دوبارہ منظم شدہ چرچ کے طور پر جانا جاتا تھا‪ ،‬جو آزادی‪ ،‬مسوری‬
‫میں آباد تھے‪ .‬اور دوسرا‪ ،‬برہیم یان کی قیادت میں‪ ،‬سالٹ جھیل‪ ،‬یوٹہ میں آباد ہوئے‪ 1890 .‬میں ایل ڈی ایس‬
‫چرچ کی طرف سے کثیر زبان کو چھوڑ دیا گیا‪ ،‬اور اس نے روایتی امریکی اقدار کو اپنایا‪ .‬تازہ ترین اعداد و‬
‫شمار کے مطابق‪ ،‬یہ یوٹا کے باشندوں کے دو تہائی سے زائد اضافہ ہوا ہے اور دنیا میں ‪ 15‬ملین افراد ہیں۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪"News Story: Annual Report Highlights Church Emergency Relief", MormonNewsroom.org, LDS Church, March 9, 2011‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪"Humanitarian Services: Latter-day Saint Humanitarian Center", lds.org, LDS Church‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪"Topic: Humanitarian Services", MormonNewsroom.org, LDS Church, retrieved September 23, 2014‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Smith 1976, p. 121 "The fundamental principles of our religion are the testimony of the Apostles and Prophets, concerning Jesus‬‬
‫‪Christ, that He died, was buried, and rose again the third day, and ascended into heaven; and all other things which pertain to our‬‬
‫‪religion are only appendages to it".‬‬

‫‪ 1.3.5‬مرزا غالم قادیانی کی ابتدائی تعلیمات‬


‫اے میرے خدا‪ ،‬میرا محبوب خدا! ہمیں راستہ دکھائیں جسے راستباز اور تیرے پاس مخلص کی طرف جاتا ہے‪.‬‬
‫اور ہمیں راستے کو روکنے سے نجات دیتی ہے جس میں جسمانی خواہشات‪ ،‬غصہ‪ ،‬حوصلہ افزائی اور عالمی‬
‫پہلوؤں کی طرف جاتا ہے‪ .‬کہا گیا ہے کہ‪ ،‬اب میں مندرجہ ذیل توجہوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہوں‪ :‬ہمارے‬
‫درمیان‪ ،‬سینکوں اور مسلمانوں کے درمیان سینکڑوں اختالفات کے باوجود عام چیزیں‪ ،‬ایک ہی چیز میں شریک‬
‫ہیں‪ ،‬ہم سب کائنات کے خالق اور ماسٹر خدا پر بھروسے رکھتے ہیں‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬ہم خدا کے پرجاتیوں کے‬
‫ایک ہی منکرتے ہیں اور انسان کے طور پر بھیجا جاتا ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬اسی ملک کے باشندے ہم باہمی‬
‫پڑوسی ہیں‪ .‬اس کی ضرورت ہوتی ہے کہ ہم دل کی پاکیزگی اور ارادے کے خلوص کے ساتھ‪ ،‬ایک دوسرے‬
‫کے ساتھ دوست بنیں‪ .‬ہمیں ایک دوسرے سے خوش قسمت کا اظہار کرنا اور باہمی مددگار ثابت کرنا چاہئے‪.‬‬
‫مذہبی اور عالمی معامالت سے متعلق مشکالت میں‪ ،‬ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح ہمدردی کا اظہار‬
‫کرنا چاہئے جیسا کہ ہم اسی جسم کی انگوٹھے بن گئے ہیں۔‬
‫‪39‬‬

‫میرے وطندان‪ ،‬ایک مذہب جس میں عالمگیر رحم و رسوخ نہیں ہے‪ ،‬بالکل مذہب نہیں ہے‪ .‬اسی طرح‪ ،‬شفقت‬
‫کے فیکلٹی کے بغیر ایک انسان ہونے واال کوئی انسان نہیں ہے‪ .‬ہمارے خدا نے کبھی کبھی ایک اور دوسرے‬
‫کے درمیان فرق نہیں کیا‪ .‬یہ حقیقت یہ ہے کہ اریان کو دی جانے والی تمام صالحیتوں اور صالحیتیں عرب‪،‬‬
‫فارس‪ ،‬شام‪ ،‬چین‪ ،‬جاپان‪ ،‬یورپ اور امریکہ کے باشندے بھی پیش کیے گئے ہیں‪ .‬زمین کی طرف سے پیدا‬
‫ہونے والے زمین کو تمام لوگوں کے برابر ایک عام منزل فراہم کرتا ہے‪ ،‬اور اس کا سورج اور چاند اور بہت‬
‫سے ستارے راحت کا ذریعہ ہیں اور اسی طرح کے بہت سے دوسرے فوائد فراہم کرتے ہیں‪ .‬اسی طرح‪ ،‬تمام‬
‫لوگوں کو ان کی طرف سے پیدا عناصر سے فائدہ ہوتا ہے‪ ،‬جیسے ہوا‪ ،‬پانی‪ ،‬آگ اور زمین‪ ،‬اور اسی طرح اس‬
‫کی طرف سے پیدا کی گئی اشیاء سے اناج‪ ،‬پھل اور شفا دینے والے ایجنٹوں جیسے‪ .‬خدا کی خاصیت ہمیں یہ‬
‫سبق سکھاتا ہے کہ ہم‪ ،‬بھی‪ ،‬اپنے ساتھی انسانوں کے ساتھ مغرب اور رحم سے سلوک کرنا چاہئے اور دل اور‬
‫غیر جانبدار کی چھوٹی نہیں ہونا چاہئے۔‬
‫دوست! اس بات کو یقینی طور پر لے لو کہ اگر ہمارے دونوں ملکوں میں سے کسی کی عزت کے ساتھ خدا کی‬
‫صفتوں کا عالج نہیں کرے گا اور خدا کے طرز عمل کے مطابق اس کا عمل نہیں کرے گا تو اس ملک کو جلد‬
‫ہی زمین کے چہرے سے نکال دیا جائے گا‪ .‬نہ صرف یہ خود کو تباہ کرے گا بلکہ اس کے آنے والے نسلوں‬
‫کے مستقبل کو بھی خطرے میں ڈالے گا‪ .‬تمام عمروں کے راستبازوں نے یہ گواہی دی ہے کہ خدا کے طریقوں‬
‫کے مطابق لوگ لوگوں کے لئے یکساں طور پر کام کرتے ہیں‪ .‬اس کے عالوہ جسمانی اور روحانی دونوں کے‬
‫بقا‪ ،‬اسی دائمی حقیقت پر منحصر ہے کہ انسان خدا کی نیک صفات کی پیروی کرنا چاہئے جو بقا کے لئے‬
‫ضروری ہے جو فاؤنٹین ہیڈ ہے‪ .‬خدا مندرجہ ذیل آیت کے ساتھ قرآن کریم شروع کرتا ہے جو سورت ال فاطہہ‬
‫میں موجود ہے‪ ،‬یہ سب کامل اور مقدس صفات ہللا کے لئے خاص طور پر ہے‪ ،‬تمام جہانوں کا مالک کون ہے‪.‬‬
‫لفظ 'عالموں' کا لفظ تمام مختلف لوگوں‪ ،‬تمام مختلف عمروں اور تمام مختلف ممالک پر مشتمل ہے‪ .‬اس آیت کے‬
‫ساتھ قرآن کریم کا آغاز اس طرح کے لوگوں کے خیاالت کا مقابلہ کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا جو اپنے‬
‫ملک کے لئے خدا کی المحدود ثبوت کو مرتب کرنے کی کوشش کی اور تصور کیا کہ دوسرے قوموں نے خدا‬
‫سے تعلق رکھنے والے نہیں تھے یا یہ دوسرے لوگوں کو پیدا کیا ہے‪ ،‬خدا نے ان کو کسی نتیجے میں نہیں‬
‫چھوڑ دیا‪ ،‬یا شاید وہ اس کی طرف سے گریز کرنے کے لئے پناہ گزین کر رہے تھے‪ ،‬یا (خدا کی طرف سے)‬
‫وہ بھی اس کی طرف سے پیدا نہیں کیا گیا تھا‪ .‬مزید وضاحت کرنے کے لئے‪ ،‬ہم یہوواہ اور عیسائیوں کے نقطہ‬
‫نظر کا حوالہ دیتے ہیں‪ ،‬جو اب بھی عام طور پر ان کی طرف سے منعقد ہوتے ہیں کہ خدا کے تمام نبیوں اور‬
‫رسولوں کو صرف اسرائیلی ہاؤس سے تعلق رکھتے تھے‪ ،‬اور یہ کہ خدا نے مذہبی اور روحانی ضروریات کو‬
‫مکمل طور پر نظر انداز کیا‪ .‬دوسرے لوگ‪ ،‬جیسا کہ وہ ان سے اور اس کے ساتھ ناخوش تھے‪ ،‬ان کی تالشی‬
‫کے باوجود گمراہی اور جہالت میں‪ ،‬انہوں نے اپنی روحانی فالح و بہبود کے بارے میں کم از کم تشویش ظاہر‬
‫کی‪ .‬جیسا کہ انجیلوں میں بھی لکھا ہے کہ یسوع مسیح (جیسا کہ) نے دیکھا ہے کہ وہ صرف اسرائیلی کھوئے‬
‫ہوئے بھیڑوں کے لئے بھیجا گیا تھا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪At the end of 2017, the number of full-time and church service missionaries was 103,221.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Smith 1976, p. 121 "The fundamental principles of our religion are the testimony of the Apostles and Prophets, concerning Jesus‬‬
‫‪Christ, that He died, was buried, and rose again the third day, and ascended into heaven; and all other things which pertain to our‬‬
‫‪religion are only appendages to it".‬‬

‫‪ 1.3.6‬جماعت احمدیۃ اور تصور خالفت‬


‫بنیادی طور پر‪ ،‬احمدی مسلمانوں کا خیال ہے کہ خالفت کا نظام پیشن گوئی کے نظام میں عصمت مند ہے‪ ،‬ان‬
‫مقاصد کے لئے کوشش جاری رکھنا جس کے لئے پیغمبر بھیجے جاتے ہیں اور ان کی اصالح اور اخالقی‬
‫تربیت کے کاموں کو مکمل کرنے کے لۓ نبی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی قیادت کی‪ .‬خالفت‪ ،‬نبیوں کے‬
‫‪40‬‬

‫جانشینوں کے طور پر‪ ،‬نبیوں کی موت کے بعد مومنوں کی برادری کی قیادت کرتے ہیں‪ .‬کمیونٹی کے ارکان کو‬
‫یقین ہے کہ احمدیا خالفت حقائق کی ہدایت خالفت (عربی‪ :‬رشیدن) کی بحالی کا ہے‪ .‬یہ خیال ہوتا ہے کہ غالم‬
‫احمد کی ظاہری شکل سے دوبارہ قائم کیا گیا ہے جس پر احمدیوں نے وعدہ مہدی اور مسیح کا وعدہ کیا تھا۔‬
‫احمدیوں کو اس سلسلے میں قرآن کریم کی آیتوں (جیسے [قرآن ‪ ]24:55‬اور بہت سے حدیث کے مطابق برقرار‬
‫رکھا گیا ہے‪ ،‬خالفت صرف خدا ہی کی طرف سے قائم کیا جا سکتا ہے اور وہ جو ایمان الئے اور نیک کام‬
‫کرتے ہیں‪ ،‬ان کے لئے ایک خدای برکت ہے‪ .‬خدا کی یکجہتی لہذا‪ ،‬انسانی آزادی کے ارد گرد مرکز خالفت قائم‬
‫کرنے کے لئے کسی تحریک کو ناکام رہنے پر پابندی پائی جاتی ہے‪ ،‬خاص طور پر جب لوگوں کی حالت 'نبویہ‬
‫نبوت' کے معنی سے الگ ہوتی ہے اور ان کے نتیجے میں ان کے نتیجے میں ہیں‪ .‬اگرچہ خالفت (عربی‪:‬‬
‫خفافہ) میں انتخابی منتخب کیا جاتا ہے‪ ،‬اگرچہ یہ خیال ہوتا ہے کہ خدا خود مومنوں کے دلوں اور دماغوں کے‬
‫ذریعہ خواب‪ ،‬خواب اور کسی مخصوص فرد کی جانب سے روحانی ہدایت کے ذریعے ہدایت کرتا ہے‪ .‬کوئی‬
‫مہم چالنے‪ ،‬تقریر یا کسی بھی قسم کی تشخیص کی اجازت نہیں ہے‪ .‬اس طرح خالفت نہایت الزمی طور پر‬
‫(یعنی اس وقت لوگوں کی آنکھوں میں صحیح یا قابل حق ہے) کی طرف سے نامزد کیا جاتا ہے اور نہ ہی‬
‫صرف انتخابی طور پر بلکہ خدا کی طرف سے‪ .‬خلیفہ مومنوں کی ایجنسی کے ذریعے خدا کی طرف سے‬
‫منتخب کیا جاتا ہے اور ان کے انتخاب کے دفتر کے دفتر کے بعد خدا کی طرف سے ہدایت کی جاتی ہے سمجھا‬
‫جاتا ہے۔‬
‫احمدیا خیال کے مطابق‪ ،‬جیسا کہ نبی کے لئے ایک ریاست کے سربراہ ہونے کے لئے ضروری نہیں ہے‪،‬‬
‫خالفت کے لئے ایک ریاست کے سربراہ ہونے کے لئے ضروری نہیں ہے بلکہ خالفت کے مذہبی اور تنظیمی‬
‫اہمیت پر زور دیا جاتا ہے‪ .‬یہ سب مذہبی دفتر سے اوپر ہے‪ ،‬اس مقصد کے ساتھ اسالم کو برقرار رکھنے‪،‬‬
‫مضبوط کرنے اور پھیالنے کے لئے اور مسلم کمیونٹی کے اندر اعلی اخالقی معیارات کو برقرار رکھنے کے‬
‫لۓ محمد‪ ،‬جو صرف ایک سیاسی رہنما نہیں بلکہ بنیادی طور پر ایک مذہبی رہنما تھا‪ .‬خالفت ایک ایسے نظام‬
‫کے طور پر سمجھا جاتا ہے جو مومنوں کی تنظیم اور مسلم کمیونٹی کے انتظامیہ (نرم) سے متعلق ہے یا نہیں‬
‫اس میں سرکاری کردار شامل ہے‪ .‬نبی کریم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی بنیاد پر ہونے کی وجہ سے‪ ،‬خالفت کا‬
‫ادارہ اس طرح کی پیش گوئی کی طرح‪ ،‬ریاست کے بغیر وجود میں آ گیا ہے‪ .‬اگر خالفت ریاستی اتھارٹی کو‬
‫ریاست کے سربراہ کے طور پر برداشت کرنے کے لئے ہوتا ہے‪ ،‬تو وہ خالفت کے طور پر اس کی مجموعی‬
‫طور پر کام کرنے والے واقعہ اور ماتحت ادارہ ہے جس میں معتبر مومنین پر الگو ہوتا ہے اور کسی مخصوص‬
‫ریاست یا سیاسی ادارے کو محدود نہیں‪ .‬اسالم میں خالفت کا نظام‪ ،‬اس طرح سمجھتا ہے‪ ،‬قومی اقتدار اور نسلی‬
‫تقسیم‪ ،‬ایک عالمگیر غیر ملکی ادارے اور مسلم کمیونٹی کے رہنما کے طور پر خالفت کا کردار سمجھتا ہے۔‬
‫کیونکہ محمد مدینہ میں ریاست کا سربراہ بن گیا‪ ،‬اس کے بعد حقائق سے متعلق رہائشی جانشین بھی ریاست کے‬
‫سربراہ تھے اور موسی کے جانشینوں کی طرح ہوا جو اسرائیلیوں نے اپنی وفات کے بعد کی اور کنعان کی فتح‬
‫کے بعد‪ ،‬اس پر قابو پایا عالقہ سیاسی اور فوجی اور مذہبی رہنماؤں کے طور پر بھی کام کرتا ہے‪ .‬غالم احمد‬
‫جس کے بعد احمدیوں نے وعدہ مہدی کیا تھا‪ ،‬جیسا کہ یسوع کی حیثیت سے‪ ،‬ریاست کے سربراہ نہیں تھا‪ ،‬اس‬
‫کے بعد اس کے جانشینوں نے‪ ،‬یسوع کے جانشینوں کی طرح ‪ -‬کسی بھی ریاست میں خود کو کسی بھی ریاست‬
‫کے بغیر کام نہیں کیا‪ ،‬سیاسی کردار نہیں ڈھونڈتی‪ .‬کوئی عالقائی امتیاز نہیں ہے‪ .‬احمدیہ کمیونٹی کے اندر‬
‫تصور کے طور پر خالفت کے سیاسی پہلو کی شرائط کے مطابق‪ ،‬کیونکہ خدا کی حاکمیت کو کائنات میں‬
‫توسیع کے طور پر دیکھا جاتا ہے‪ ،‬اس کے اندر اسالم کی مثالی سیاست ہے جہاں خالفت روحانی سر رہنمائی‬
‫کے مطابق ہے‪ .‬اسالمی اصولوں کے ساتھ‪ ،‬دنیا بھر میں انسانی فالح و بہبود کو فروغ دینے میں امن کی بحالی‬
‫اور تعاون کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ منسلک خود مختار ریاستوں کے فیڈریشن یا خود مختار ریاستوں کی‬
‫تنظیم‪ .‬اس طرح کے ایک فریم ورک نے خلیف کو دوبارہ پیش کرنے کی اجازت دی ہے‪ ،‬اگر وہ مناسب ہو تو‪،‬‬
‫زیادہ تر یا اس کے تمام سیکولر اتھارٹی اس طرح کے ایک کنفیڈریشن کے ارکان کے منتخب نمائندوں کو۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪41‬‬

‫‪1.‬‬ ‫‪Hadith on Imam Mahdi". alislam.org. Retrieved 20 March 2015. In Dar Qutni, the sign of the appearance of the Imam Mahdi is‬‬
‫‪given in the following Hadith: 'For our Mahdi, there are two signs which have never happened since the earth and the heavens‬‬
‫‪were created, i.e., the moon will be eclipsed on the first of the possible nights in the month of Ramadhan and the sun will be‬‬
‫‪eclipsed in the middle of the possible days of the month of Ramadhan.'.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Ian Adamson. Ahmad the Guided One. Islam International Publications Ltd. pp. 177–193. ISBN 1-85372-597-8.‬‬

‫فصل چہارم‪:‬مورمنزم اور احمدیت میں تصور فرائض و احکام‬


‫‪1.4.1‬مورمنزم میں احکام اور فرائض کی تعریف‬
‫لتٹر ڈے‪ ،‬سنٹ تحریک میں‪ ،‬اقوام متحدہ ‪ 19‬ویں صدی کے چرچ اجتماعی پروگراموں میں سے ایک تھا‪ .‬جو‬
‫‪ 1831‬میں شروع ہونے والی آرڈر کے ابتدائی ورژن ہے عیسائی سامعالیت نے ایک فارم مکمل طور پر نافذ‬
‫کرنے کی کوشش کی‪ ،‬عیسائی کمیونٹیزم کا ایک نیا طریقہ‪ ،‬جس نے نئے عہد نامہ چرچ کے بعد نمٹنے کے‬
‫لئے "عام چیزوں میں سب کچھ" تھا‪ .‬یہ ابتدائی ورژن چند سال بعد ختم ہوگئے‪ .‬مندرجہ ذیل ورژن‪ ،‬بنیادی طور‬
‫پر یوٹا عالقے میں‪ ،‬کم عموما تعاون کو فروغ دینے کے پروگراموں پر عمل درآمد کرنے کے لیے تھے‪ ،‬جس‬
‫میں سے بہت سارے کامیاب تھے‪ .‬آرڈر کے نام کو مکمل طور پر حنوک شہر میں لگایا گیا تھا‪ ،‬جس کی وجہ‬
‫سے الطینی ڈے سینٹ صحرا میں بیان کیا گیا تھا۔ جیسا کہ خدا نے اس کو جنت میں لے لیا تھا‪ .‬اقوام متحدہ نے‬
‫عارضی طور پر معاشرتی تنظیموں کو عواید مساوات حاصل کرنے‪ ،‬غربت کو ختم کرنے‪ ،‬اور گروپ کی خود‬
‫مختاری میں اضافہ کرنے کے لئے ڈیزائن کیا‪ .‬یہ دوسرا عظیم بیداری کے دوران تحریک اور دیگر کمیونٹی‬
‫تنظیم کے مواقع کے ذریعہ لوگوں کی زندگیوں کے پہلوؤں پے حکومت کرنے کی کوشش کی گئی تھی‪ .‬تاہم‪،‬‬
‫لیٹٹر ڈے سینٹ یونین آرڈر بروک فارم اور ونڈا کمیونٹی کے یوروپ تجربات کے مقابلے میں زیادہ خاندان اور‬
‫جائیداد پر مبنی تھا۔‬
‫متحدہ آرڈر میں رکنیت رضاکارانہ تھی‪ ،‬اگرچہ ‪ 1830‬کے عرصے تک‪ ،‬یہ چرچ کی رکنیت کی ضرورت تھی‪.‬‬
‫شرکاء کو اپنے آرڈر کو ان تمام جائداد کو مل کر آرڈر دیا جائے گا‪ ،‬جس میں بطور "میراث" (یا "استحقاق")‬
‫کی واپسی کی جائے گی جس نے ارکان کی ملکیت کو کنٹرول کرنے کی اجازت دی‪ .‬نجی جائیداد کو ختم نہیں‬
‫کیا گیا تھا بلکہ یہ نظام کے بنیادی اصول تھا‪ .‬ہر سال کے اختتام پر‪ ،‬کسی بھی اضافی اضافی خاندان کو ان کی‬
‫استحکام سے تیار کیا گیا رضاکارانہ طور پر آرڈر پر واپس دیا گیا تھا‪ .‬مقامی کمیونٹی کی طرف سے ہر‬
‫کمیونٹی میں آرڈر کیا گیا تھا‬
‫متحدہ آرڈر آج مرکزی موومونزم کے اندر عمل نہیں کیا جاتا ہے؛ تاہم‪ ،‬ایمرمون بنیاد پرستوں کے کئی گروہوں‬
‫جیسے اپوسٹول یونین بریتھینز اور لتٹر ڈے سنتوں کے یسوع مسیح کے بنیاد پرست چرچ نے اس عمل کو بحال‬
‫کیا ہے‪ .‬متحدہ آرڈر بھی لبرل فرقے کی طرف سے مشق کیا گیا تھا جو مسیح کے اقوام متحدہ کے خاندان اور‬
‫کٹلرائٹ فرقہ یسوع مسیح کے چرچ کو کہتے ہیں‪.‬‬
‫متحدہ آرڈر کے تحت‪ ،‬نجی جائیداد ختم نہیں کیا گیا تھا‪ .‬سامان کا اشتراک‪ ،‬اکثر کمیونٹیزم کے طور پر بیان کیا‬
‫گیا تھااور رضاکارانہ تھا‪ .‬چرچ کے ارکان جنہوں نے متحدہ آرڈر میں حصہ لینے کا انتخاب کیا تھا وہ‬
‫رضاکارانہ طور پر اپنی جائیداد کو کلیسیا میں ڈاال‪ ،‬جسے پھر اس کا حصہ یا اس کا ایک حصہ اصل امالک‬
‫مالک کو ایک استحکام کے طور پر دے گا‪" .‬رہائش‪ "،‬یا جائیداد جو مالک اور اس کا خاندان اور اپنے آپ کے‬
‫لئے ضروری تھا اس سے زیادہ اور اس کے اوپر‪ ،‬چرچ کی طرف سے مدد کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا‪،‬‬
‫جو اسے منحصر یا مزدور کی طرف سے ادا کرنے کی ضرورت ہو گی‪ .‬نجی پراپرٹی کے مالک کو آرڈر میں‬
‫حصہ لینے کے لئے مجبور نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی ان کی جائداد زبردستی ضبط ہوگئی تھی‪ .‬نجی جائیداد‬
‫مالکان میں شامل ہونے یا حکموں کو چھوڑنے کے لئے آزاد تھے اور ان کی ساکھوریشپ کے کنٹرول میں‬
‫تھے‪ .‬پہلی صدارت کے ایک رکن جے ریبین کالرک نے وضاحت کی‪:‬‬
‫اس نظام کا بنیادی اصول ملکیت کی ذاتی ملکیت تھی‪ .‬ہر انسان نے اپنے حصہ‪ ،‬میراث‪ ،‬یا استحکام کی ملکیت‪،‬‬
‫مطلق عنوان کے ساتھ‪ ،‬جس میں وہ الگ کر سکتے ہیں‪ ،‬یا ہتھیار ڈالنے‪ ،‬یا دوسری صورت میں اپنے طور پر‬
‫عالج کرسکتے ہیں‪ .‬چرچ نے تمام ملکیت کا مالک نہیں کیا‪ ،‬اور اقوام متحدہ کے تحت زندگی سماجی زندگی‬
‫نہیں تھی‪ ... .‬متحدہ آرڈر ایک انفرادی نظام ہے‪ ،‬نہ ہی سامراجی نظام ہے۔‬
‫‪42‬‬

‫چرچ کے صدر لونینزو نے انفرادی مفت مرضی کے آرڈر کے تحفظ پر بھی روشنی ڈالی‪:‬‬
‫ایسی چیزوں میں جہاں آسمانی جالل سے متعلق کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی‪ .‬ہمیں یہ ضروری ہے کہ‬
‫رب کی روح ہمارے سمجھوں اور جذبات پر چلتی ہے‪ .‬ہم معامالت میں بھیڑ نہیں ہوسکتے ہیں‪ ،‬تاہم اس طرح‬
‫کے طریقہ کار میں بہتری والی نعمت ہو سکتی ہے‪ .‬ہم ایک آسمانی قانون میں رہنے کے لئے مجبور نہیں کیا جا‬
‫سکتا؛ ہمیں یہ خود اپنی مرضی کے مطابق کرنا ہوگا‪ .‬اور جو بھی ہم نے متحدہ آرڈر کے اصول کے مطابق کیا‬
‫ہے‪ ،‬ہمیں یہ کرنا ضروری ہے کیونکہ ہم ایسا کرنا چاہتے ہیں۔‬
‫جوزف سمتھ نے گروپ کے اعمال میں بیانات پر مبنی تعاون کو قائم کیا تھا‪ ،‬جوہیلتھ کے قریب اسحاق مورلی‬
‫کے فارم پر رہنے والے "خاندان" کے تقریبا ‪ 50‬افراد کے ایک گروپ سے سیکھا‪" .‬مورلی خاندان" کے ارکان‬
‫اصل میں سدڈ رگونڈ کے پیروکاروں تھے‪ ،‬بحالی تحریک کے ساتھ منسلک ایک وزیر جو بعد میں مورمنزم میں‬
‫تبدیل ہو گیا‪ .‬ان میں سے بہت سے سامراجیوں نے بھی نئے چرچ اور کئی میں شمولیت اختیار کی‪ ،‬بشمول‬
‫اسحاق مورلی نے قیادت کی پوزیشن میں خدمت کی‪ .‬لیوی ہانکاک نے ایک ابتدائی واقعہ درج کیا جہاں ایک‬
‫"خاندانی رکن" نے اپنی جیبی گھڑی کو چرایا اور فروخت کیا‪ ،‬دعوی کیا کہ یہ "خاندان میں سب" تھا۔‬
‫اوہیو‪ ،‬کیریٹ لینڈ میں غربت میں چرچ میں شامل ہونے والے ارکان کی تعداد کی وجہ سے سمتھ نے مصیبت‬
‫مین مدد کی تھی‪ .‬کتابیں اور نگہداشت شائع کرنے کے لئے چرچ کے لئے آمدنی کی ضرورت تھی‪ .‬اس وقت‪،‬‬
‫سمتھ اور رگونڈ دونوں معاشی مصیبت میں تھے‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪"The Mormons: Humanitarian Programs". American Experience website. PBS. Retrieved March 18, 2014.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Riley, Naomi Schaefer (Fall 2012). "A Welfare System That Works". Philanthropy. Philanthropy Roundtable.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪"The Mormons: Humanitarian Programs". American Experience website. PBS. Retrieved March 18, 2014.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Riley, Naomi Schaefer (Fall 2012). "A Welfare System That Works". Philanthropy. Philanthropy Roundtable.‬‬

‫‪1.4.2‬مورمنزم میں احکام کے مصادر‬


‫‪۱‬۔ خاندان کی زندگی ‪:‬انسان گھر میں دوستوں ‪ ،‬اسکول‪ ،‬کالج‪ ،‬کاروباری یا سماجی زندگی کے مقابلے میں زیادہ‬
‫دریافت کرنے کے لئے اپنی روش اور مقصد کا تعین کرتا ہے‪ .‬یہ نوجوانوں کے لئے پہال عظیم تربیتی مرکز‬
‫ہے ایک مثالی مورمن گھر وہ ہے جہاں آپ اعتماد‪ ،‬امن‪ ،‬صحبت اور خوشی سے برقرار رکھنے والے اعلی‬
‫معیار کو تالش کریں گے‪.‬‬
‫‪۲‬۔ خود اعتمادی اور ذمہ داری‪ .‬پادری کے تمام چرچ کے ارکان کو خود اعتمادی اور ذمہ داری پوری کرنا‬
‫سکھایا جاتا ہے‪.‬مورمنز کے مطا بق ابدی زندگی حاصل کرنا ذاتی ذمہ داری ہے۔‬

‫‪۳‬۔ اخالقی اور جسمانی نظم و ضبط‪ .‬پولس رسول نے گلتیواں کے بزرگوں سے مشورہ کیا‪" ،‬اب انسان کے‬
‫جسم کی خواہش یہ ہیں‪ .‬زنا‪ ،‬زنا‪ ،‬ناپاک‪ ،‬اللچ‪ ... ،‬قتل‪ ،‬شرابی‪ ... .‬لیکن روح کا پھل پیار‪ ،‬خوشی‪ ،‬امن‪ ،‬المحدود‪،‬‬
‫نرمی‪ ،‬نیکی‪ ،‬ایمان ہے‪(" .‬گل ‪22-21 ،5 :5‬‬
‫صدر ڈیوڈ اے‪ .‬میککی نے ہمیشہ تعلیم دی ہے کہ اخالقیات پر قابو پانے میں خود مختاری‪ ،‬خود نظم و ضبط‬
‫اور خود کو کنٹرول ہونا چاہئے۔‬
‫‪43‬‬

‫صدر جوزف ایف سمتھ نے کہا‪" ،‬کوئی شخص محفوظ نہیں ہے جب تک کہ وہ خود کا مالک نہ ہو‪ ،‬اور کوئی‬
‫ظالم یا بھوک اس سے زیادہ برداشت نہیں ہوسکتی ہے جس سے کسی غیر جانبدار بھوک یا جذبہ سے زیادہ‬
‫خطرہ ہو‪( ".‬انجیل انجیل [بک مارک‪ ،]1939 ،‬ص‪۰247 .‬‬
‫نجات دہندہ نے خبردار کیا‪" ،‬دیکھو اور دعا کرو کہ تم آزمائش میں داخل نہ ہو‪ .‬روح واقعی چاہتا ہے‪ ،‬لیکن جسم‬
‫کمزور ہے‪( ".‬متی ‪۰22 :26‬‬

‫‪۴‬۔ والدین کو بچوں کی اطاعت‪ :‬رسول پولس نے افسیان نوجوانوں سے مشورہ کیا‪" ،‬اے اوالد‪ ،‬رب میں اپنے‬
‫باپ دادا کی اطاعت کرو‪ .‬کیونکہ یہ صحیح ہے‪ .‬اپنے والد اور ماں کی عزت کرو (جو وعدہ کے ساتھ پہال حکم‬
‫ہے؛) یہ تیرے لیے ہے اور تم زمین پر زندہ رہو گے‪.‬‬
‫اس کے عالوہ عبرانیوں کے بزرگوں نے اس نے مسیح سے کہا‪" :‬اگرچہ وہ ایک بیٹا تھا‪ ،‬لیکن ابھی تک وہ‬
‫جانتا تھا کہ وہ اس چیز کی اطاعت کرتا ہے جو اس نے دکھائی تھی‪( ".‬عبرانی ‪8( :5‬‬
‫والدین ہم سب کو اپنے آسمانی باپ کے طور پر اپنے قوانین اور احکامات کے اطاعت کرنے کے لۓ فرض‬
‫کرتا ہے۔‬
‫‪۵‬۔ تعلیم میں اعلی معیار‪ :‬مورمنز کو سکھایا جاتا ہے‪" ،‬خدا کی شان کی حکمت‪ ،‬یا جو دوسرے الفاظ میں‪،‬‬
‫روشنی اور سچائی ہے‪( ".‬ڈی اینڈ سی ‪ ).93:36‬خداوند نے مشورہ دیا‪" ،‬اور جو ایمان نہیں الئے‪ ،‬ان کو تالش‬
‫کریں اور ایک دوسرے کو سکھائیں‪ .‬حکمت کا ہاں‪ ،‬حکمت کی بہترین کتابیں مانگیں‪ .‬تعلیم حاصل کرنا اور یہاں‬
‫تک کہ ایمان کے ذریعہ بھی سیکھنے کی کوشش کریں‪[" .‬ڈی & سی]‬
‫مورمنز کو سکھایا جاتا ہے‪" :‬جو کچھ بھی ہمارا انٹیلجنٹ ہے ہم اس زندگی میں حاصل کرتے ہیں‪ ،‬یہ ہمارے‬
‫ساتھ قیامت میں بڑھ جائے گا‪ .‬اور اگر کوئی شخص اس زندگی میں ایک دوسرے کے مقابلے میں اپنے محتاج‬
‫اور فرمانبرداری کے ذریعہ زیادہ علم اور انٹیلی جنس حاصل کرے تو اس کے پاس دنیا میں بہت زیادہ فائدہ‬
‫ہوگا‪.‬‬
‫احکام و فرائض کی اقسام اورطریقہ ادائیگی‬
‫نماز پڑھنے کے دوران کیا کہنا ہے‪:‬‬
‫خداکو بوالنا‪:‬‬
‫اس کی طرف سے خطاب کرتے ہوئے اپنی دعا شروع کریں‪ :‬خدا‪ ،‬آسمانی باپ‪ ،‬جنت میں میرے باپ‪ ،‬وغیرہ۔‬
‫واضح شکریہ ادا کرنا‪:‬‬
‫اس بات پے یقین رکھنا کے رب نے اپنی برکتیں شمار کی ہیں؟ خدا کا شکر ہے‪ .‬بائبل ہمیں یاد دالتا ہے "ہر‬
‫اچھے تحفہ اور ہر کامل تحفہ اوپر سے ہے"‪ .‬خدا نے آپ کے فائدے کے لئے دنیا کو پیدا کیا‪ .‬وہ تمہاری دعا کا‬
‫جواب دیتا ہے‪ .‬وہ آپ کی زندگی میں سرگرم ہے‪ .‬نوٹس لے لو اور اس سے کہو شکریہ۔‬
‫آپ کے جذبات کا اشتراک‪:‬‬
‫خدا آپ کا آسمانی باپ ہے‪ ،‬اور والدین کی حیثیت سے‪" ،‬وہ آپ کی پرواہ کرتا ہے"‪ .‬چاہے آپ خوش‪ ،‬اداس‪،‬‬
‫شکر گزار ہوں یا ڈرتے ہو‪ ،‬خدا کو اپنی جانوں‪ ،‬اپنی تشویشات‪ ،‬آپ کی امیدوں اور اپنی خواہشات کے بارے‬
‫میں بتائیں۔‬
‫مدد طلب‪:‬‬
‫شاید آپ کو کسی فیصلہ کے ساتھ مدد کی ضرورت ہو یا آپ بہتر کچھ سمجھنا چاہتے ہیں‪ .‬یا شاید آپ اس کی‬
‫روح القدس سے آرام اور امن کی تالش کر رہے ہیں‪ .‬شاید تمہاری دعا ایسے شخص کے لئے ہو جو بیمار‪،‬‬
‫‪44‬‬

‫مصیبت میں‪ ،‬یا خدا کی نعمتوں کی ضرورت ہو‪ .‬شاید آپ کو خدا کی بخشش کی ضرورت ہے‪ ،‬یا آپ اس کے‬
‫جواب کو تسلیم کرنے میں مدد کرنے کے لئے اس کی ضرورت ہے‪ .‬آپ ہر چیز اور ہر چیز کے لئے دعا کر‬
‫سکتے ہیں۔‬
‫جی ہاں‪" ،‬والد آپ کو پوچھتے ہیں کہ آپ کو کونسی چیزیں ہیں جو جانتا ہے‪ ".‬لیکن وہ آپ سے یہ سننا چاہتا‬
‫ہے‪ .‬آپ کو "پوچھتے ہیں‪ ،‬اور یہ تمہیں دیا جائے گا۔"‬
‫یسوع مسیح کے نام پر بند کرنا‪:‬‬
‫عیسی مسیح کے نام میں" ایک نماز ختم کرنا ایک یاد دہانی ہے کہ ہم اپنے بیٹے‪ ،‬یسوع مسیح کے ذریعہ خدا‬
‫کے پاس آ سکتے ہیں‪ .‬نماز کے اختتام پر یہ بھی "آمین" روایت ہے‪ .‬جب آپ کسی دوسرے شخص کی نماز کے‬
‫جواب میں کہتے ہیں تو‪ ،‬اس کا مطلب یہ ہے کہ "یہ میری دعا ہے۔‬
‫نماز پڑھنے کے لئے‪:‬‬
‫الما‪ ،‬مرمون کتاب میں ایک نبی‪" ،‬آپ کے تمام کاموں میں رب کے ساتھ مشورہ‪ ،‬اور وہ آپ کے لئے اچھا ہدایت‬
‫کرے گا؛ ہاں‪ ،‬جب تم رات رات کو جھگڑتے ہو تو خداوند آپ کی نیند میں دیکھتا ہے‪ .‬اور جب آپ صبح میں‬
‫اٹھتے ہیں تو آپ کے دل خدا کی شکر گزار ہو تا ہے۔‬
‫دوسرے الفاظ میں‪ ،‬دعا کرنے کے لئے کوئی غلط وقت نہیں ہے‪ .‬خدا چاہتا ہے کہ آپ کی روزانہ کے روزانہ کا‬
‫حصہ نماز پڑھے‪ .‬سب کے بعد‪ ،‬آپ کسی سے بھی زیادہ بات کرتے ہیں‪ ،‬آپ کے تعلقات مضبوط ہو جاتے ہیں‪.‬‬
‫جب آپ کا وقت اور توجہ مرکوز کرنے کے لئے ایک خاموش جگہ میں نماز ادا کرنا مثالی ہے‪ .‬لیکن آپ اپنے‬
‫دماغ میں خاموشی سے دعا کر سکتے ہیں جب بھی آپ کی مدد کے لئے دعا کرنا چاہتے ہیں یا آپ کا اظہار‬
‫کرتے ہیں۔‬
‫خود کے ساتھ اور دوسروں کے ساتھ دعا کرو‪:‬‬
‫آپ کو انفرادی طور پر اور باقاعدگی سے خدا سے بات کرنا چاہئے‪ .‬لیکن عبادت کی خدمت کے دوران‪ ،‬کھانے‬
‫سے پہلے‪ ،‬اور خاندان کی نماز میں دوسروں کے ساتھ دعا کرنا‪ .‬ایک شخص عام طور پر گروہ کی طرف سے‬
‫نماز پیش کرتا ہے جبکہ دوسروں کو احترام سے سنتے ہیں‪ ،‬الفاظ کے بارے میں سوچتے ہیں اور نماز کے‬
‫اختتام پر "آمین" کہہ کر اپنے معاہدے کو ظاہر کرتے ہیں۔‬
‫دن کے بعد دعا کرو‪:‬‬
‫زبور ‪ 55:17‬میں‪ ،‬شاہ داؤد نے کہا کہ وہ "شام‪ ،‬صبح اور دوپہر میں نماز پڑھائیں گے‪ ".‬ذاتی دعا کے لئے‬
‫معمول کا وقت یہ ہے کہ آپ ہر روز کھانے سے پہلے اپنا دن شروع کریں گے دن‪ .‬لیکن دعا کرنے کے لئے‬
‫کبھی کوئی غلط وقت نہیں ہے‪ .‬خدا ہمیشہ سن رہا ہے‪ ،‬لہذا ہم "بغیر بند ہونے کی دعا" کر سکتے ہیں۔‬
‫مخصوص جراحی کے لئے دعا کریں‪:‬‬
‫شفاعت‪ ،‬تحفظ کے لئے‪ ،‬یا فوری ضروریات کے لئے اضافی نماز اور دعا کرتے ہیں‪ .‬روزہ رکھنے نماز کے‬
‫ساتھ مل کر آپ کے خلوص خدا کو ظاہر کرتا ہے اور روحانی طاقت فراہم کرتا ہے۔‬
‫دعا کرتے وقت ‪:‬‬
‫خدا جانتا ہے کہ آپ کون ہیں‪ .‬تو جب تم دعا کرو‪ ،‬اپنے آپ کو‪ .‬مخلص رہو‪ .‬احترام کرو‪ .‬لیکن سب سے اہم بات‬
‫یہ یاد رکھنا کہ یہ بات ایک بات چیت ہے۔‬
‫سیٹنگ یا اسٹینڈنگ؟‬
‫روایتی طور پر‪ ،‬انفرادی نماز کا مطلب ہے کہ بازوؤں کے ساتھ گھٹنے اور آنکھ بند کردیۓ ہیں‪ .‬لیکن کھڑے‬
‫ہونے پر‪ ،‬یا جب گھٹنے جب کھڑے کھڑے ہونے والے لوگوں نے صحابہ بھر میں دعا کی‪ .‬لوگ نماز پڑھتے‬
‫‪45‬‬

‫وقت سجدہ کرتے ہیں‪ ،‬ہاتھوں سے اٹھاتے ہوئے آنکھیں بند کر دیتے ہیں اور آنکھوں سے اٹھتے ہیں‪ .‬خدا اس‬
‫سے کم تعلق رکھتا ہے کہ آپ کس طرح دعا کرتے ہیں کہ آپ پہلی جگہ میں دعا کر رہے ہیں۔‬
‫آواز ‪:‬‬
‫کیونکہ یہ ایک بات چیت ہے‪ ،‬عام طور پر نماز بلند آواز بلند کی جاتی ہے‪ .‬لیکن آپ بھی خاموشی میں دعا کر‬
‫سکتے ہیں‪ .‬جب مرمون کی کتاب میں لوگ موت کے ساتھ موت کے ساتھ دھمکی دیتے تھے تو انہوں نے "اپنے‬
‫خدا کو ان کے خدا کے سامنے آواز نہیں دی‪ ،‬لیکن ان کے دلوں کو اس کے سامنے ڈال دیا‪ .‬اور وہ اپنے دلوں‬
‫کے خیاالت کو جانتے تھے۔ "‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪At the end of 2017, the number of full-time and church service missionaries was 103,221.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Smith 1976, p. 121 "The fundamental principles of our religion are the testimony of the Apostles and Prophets, concerning Jesus‬‬
‫‪Christ, that He died, was buried, and rose again the third day, and ascended into heaven; and all other things which pertain to our‬‬
‫‪religion are only appendages to it".‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪"The Mormons: Humanitarian Programs". American Experience website. PBS. Retrieved March 18, 2014.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Riley, Naomi Schaefer (Fall 2012). "A Welfare System That Works". Philanthropy. Philanthropy Roundtable.‬‬

‫‪ 1.4.3‬احمدیت میں احکام اور فرائض کی تعریف‪:‬‬


‫مرزا غالم احمد قادیانی نے فرمایا‪:‬‬
‫میری جماعت کے ارکان‪ ،‬جہاں کہیں بھی وہ ہو‪ ،‬توجہ سے سننے‪ .‬ان تحریک میں شامل ہونے کا مقصد اور‬
‫میرے ساتھ روحانی پیروکار اور مصلحت کے باہمی تعلقات قائم کرنا یہ ہے کہ انہیں اعلی اخالق‪ ،‬اچھے رویے‬
‫اور راستبازی حاصل کرنا چاہئے‪ .‬کوئی غلطی‪ ،‬فساد‪ ،‬یا بدکاری کا بھی ان سے متفق نا ہونا چاہئے‪ .‬انہیں‬
‫باقاعدگی سے پانچ روزانہ نماز ادا کرنا چاہئے‪ ،‬جھوٹ بولنا نہیں چاہئے اور کسی کو اپنی تقریر سے کوئی‬
‫نقصان نہیں پہنچایا جائے‪ .‬انہیں کسی نائب کے مجرم قرار دیا جانا چاہئے اور انہیں کسی بھی غلطی یا خرابی کا‬
‫احساس بھی نہیں ہونا چاہئے‪ ،‬یا ان کے ذہنوں میں تکلیف کا باعث بننا چاہئے‪ .‬انہیں ہر قسم کے گناہ‪ ،‬جرم‪،‬‬
‫ناپسندیدہ کارروائی‪ ،‬جذبہ اور غیر منحرفی رویے کو ختم کرنا چاہئے‪ .‬انہیں خدا تعالی کے خالص دالئل اور‬
‫نیک بندوں بننا چاہئے‪ ،‬انسانیت کے ساتھ ہمدردی ان کا اصول ہونا چاہئے اور انہیں خدا تعالی سے ڈرنا چاہئے‪.‬‬
‫انہیں اپنی زبانیں اور ان کے ہاتھوں اور اپنے خیاالت کو ہر قسم کی بے حسی‪ ،‬بے نظیر اور بے حد کے خالف‬
‫تحفظ دینا چاہئے‪ .‬انہیں ہر قسم کی غلط‪ ،‬حد‪ ،‬بے عزتی‪ ،‬رشوت‪ ،‬تسلط اور جزوی طور پر برداشت کرنا چاہئے‪.‬‬
‫انہیں کسی برئی کمپنی میں شرکت نہیں کرنا چاہئے یا لوگوں کے حقوق‪ ،‬یا ظالمانہ یا بدقسمتی سے متفق نہیں‬
‫ہے‪ ،‬یا برا سلوک کیا جاتا ہے‪ ،‬یا ہللا تعالی کے بندوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے‪ .‬ان میں سے بیمار‬
‫یا بدعنوانی سے بات کرتے ہوئے‪ ،‬یا ان افراد کی طرف اشارہ کرتے ہیں جن کے ساتھ وہ بایعت کے عہد میں‬
‫داخل ہوتے ہیں‪ ،‬ان کو ان سے نفرت نا کرنا اور اس طرح کے خطرناک گناہوں سے دور رکھنےان کا فرض‬
‫ہونا چاہئے‪ .‬انہیں کسی مذہب یا کسی قبیلے یا گروہ کے ممبروں کے لیے نقصان نہیں بنانا چاہئے‪ .‬ہر ایک کے‬
‫خیر خواھشمند رہو‪ ،‬اور اس کا خیال رکھو کہ بدقسمتی‪ ،‬گندگی‪ ،‬خرابی سے متعلق‪ ،‬یا بیماری سے متعلق‬
‫شخص‪ ،‬آپ کی کمپنی کا ہوں ‪ ،‬یا آپ کے درمیان رہتا ہوں ؛ اس طرح کے کسی شخص کے لئے کسی بھی وقت‬
‫آپ کے استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔‬
‫یہ معامالت اور حاالت ہیں جو میں ابتدا سے تعبیر کر رہا ہوں‪ ،‬اور یہ میری جماعت کے ہر رکن کا فرض ہے‬
‫کہ وہ ان پر عمل کرے‪ .‬آپ کو کوئی غفلت‪ ،‬مذاق یا تنازعہ نہیں ہونا چاہئے‪ .‬زمین پر چل کر اچھے دلوں کے‬
‫ساتھ‪ ،‬خالص طلوع اور خالص خیاالت‪ .‬ہر برائی سے لڑنے کے قابل نہیں ہے‪ ،‬لہذا بخشش کی عادت اور‬
‫غلطیوں کو نظر انداز کر کے‪ ،‬اور صبر اور عکاسی کے ساتھ سلوک کرتے ہیں‪ .‬غلطی سے کسی پر حملہ نہ‬
‫‪46‬‬

‫کریں‪ ،‬اور اپنے جذبات کو مکمل کنٹرول کے تحت رکھیں‪ .‬اگر آپ کسی بحث میں حصہ لیں یا مذہبی موضوع‬
‫پر نظریات کے بدلے میں اپنے آپ کو آہستہ آہستہ اظہار فرمائیں‪ .‬اگر کوئی آپ کے پاس غلطی کرے تو اس‬
‫طرح سے کمپنی سے امن کی سالمتی کے لۓ واپس آئیں‪ .‬اگر آپ پریشان ہو یا تجدید ہو تو‪ ،‬ذہن میں رکھو کہ‬
‫آپ بیوکوف کے ساتھ بیوکوف نہیں ملنا چاہئے‪ ،‬ورنہ آپ کو اپنے مخالفین کے طور پر ایک ہی قسم میں شمار‬
‫کیا جائے گا‪ .‬خدا تعالی چاہتا ہے کہ آپ کو ایک جماعت بننا چاہئے جو پوری دنیا کے لئے نیکی اور سچائی کا‬
‫ایک مثال بنانا چاہئے‪ .‬آپ کی کمپنی سے ہر کسی کو خارج کرنے کے لۓ جو شخص برائی‪ ،‬فساد‪ ،‬بدعنوانی‬
‫اور بدکاری کے نمونے کا ایک مثال بیان کرتا ہے‪ .‬وہ جو ہمارے درمیان نیکی‪ ،‬خوبی اور تقویت میں رہتا ہے‪،‬‬
‫نرم الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے اور اچھے عمل کے طریقوں سے خود کو نمٹنے نہیں دیتا‪ ،‬جلدی سے ہم سے‬
‫دور رہنا چاہئے‪ ،‬کیونکہ خدا چاہتا ہے کہ ہم اس میں رہیں‪ .‬وہ سختی سے مر جائے گا‪ ،‬کیونکہ اس نے نیکی کا‬
‫راستہ اختیار نہیں کیا‪ .‬لہذا‪ ،‬انتباہ رہو اور سچا دلکش‪ ،‬نرم اور راستباز ہو‪ .‬آپ نماز کی خدمات اور آپ کے اعلی‬
‫اخالقی خصوصیات میں آپ کی باقاعدگی سے حاضری کی طرف سے تسلیم کیا جائے گا‪ .‬جو شخص اس میں‬
‫سرایت برائی کا بیج ہے وہ اس مشورہ کے مطابق نہیں ہو گا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪A figure of 10 to 20 million represents 0.62% to 1.25% of the worlds Muslim population.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪As of 2001 the Ahmadiyya Movement had been the fastest growing sect according to the World Christian Encyclopedia for a‬‬
‫‪number of decades. For this, see earlier editions. The 2001 edition placed the growth rate at 3.25%, which was the highest of all‬‬
‫‪Islamic sects and schools of thought. See:‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪David B. Barrett; George Thomas Kurian; Todd M. Johnson, eds. (15 February 2001). World Christian Encyclopedia. Oxford‬‬
‫‪University Press USA. ISBN 0195079639.‬‬

‫‪ 1.4.4‬احمدیت میں احکام کے مصادر‬


‫احمدیت میں پانچ بنیادی عمل ہیں‪ ،‬جو تمام احمدیت مسلمانوں کے لئے واجب ہے‪ .‬قرآن نے ان کو عبادت کے‬
‫لئے ایک فریم ورک کے طور پر پیش کیا ہے اور ایمان کے عزم کی عالمت ہے‬
‫‪ ۱‬۔ شیعہ‬
‫‪ -۲‬روزانہ نماز‬
‫‪ - ۳‬زکوۃ‬
‫‪۴‬۔ رمضان کے دوران روزی‬
‫‪۵‬۔ زندگی بھر میں کم از کم ایک بار مکہ (حج) کی حجت‬
‫احمدیت مسلمانوں کو ان اعمال کے مطابق ضروریات پر شیعہ اور سنی فرقوں سے اتفاق ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬پاکستان‬
‫احمادی مسلمانوں میں قانون کی طرف سے منعقد کی جاتی ہے‪ ،‬اور بعض مسلم ممالک میں بعض افراد کی‬
‫طرف سے زنا کے ذریعہ‪ ،‬مسلمانوں کے طور پر خود کو شناخت کرنے سے‪ .‬یہ الزمی اعمال انجام دینے میں‬
‫کچھ مشکالت پیدا کرتا ہے‪ .‬اگرچہ بعض ممالک سے احادیث مسلمانوں کو مکہ تک حجت انجام دیتی ہے‪ ،‬تاہم‬
‫وہ سعودی قانون کے تحت تکنیکی طور پر اجازت نہیں دیتے ہیں۔‬
‫احکام و فرائض کی اقسام اورطریقہ ادائیگی‬
‫احمدیت سنت حنفی کی طرح دعا کرتے ہیں‪ .‬یہاں احمدیوں کی طرف سے بنایا گیا ایک پوسٹر ہے جو قدم ہدایات‬
‫کی طرف سے قدم دیتا ہے۔‬
‫‪47‬‬

‫احمدی مسلمانوں نے مذہبی مسلمانوں کے ساتھ اسالم کے بنیادی اصولوں کا اشتراک کیا۔‬
‫‪ ۵‬روکان [کلیما‪ ،‬نماز‪ ،‬روزہ‪ ،‬زکاۃ‪ ،‬حج]‬
‫ایمان کے ‪ 6‬مضامین [خدا کی واحد‪ ،‬ان کے فرشتوں‪ ،‬اس کے کتابوں‪ ،‬ان کے نبیوں‪ ،‬آخری دن‪ ،‬الہی فرمان]‬
‫عقیدے کا اعالن‪ ،‬یا کلیہ‪ ،‬احادیث مسلمانوں کے لئے اسی طرح ہے‪ ،‬کیونکہ یہ آرتھوپیڈیا کے لئے ہے‪ .‬اعالن یہ‬
‫ہے کہ‪" ،‬خدا کے سوا کوئی عبادت نہیں ہے‪ .‬محمد خدا کا رسول ہے۔"‬
‫احمدیوں نے سنیوں اور شیعوں کے ساتھ پانچ و نماز ادا کرتے ہیں‪ .‬حقیقت میں‪ ،‬آپ سنی اور شیعہ کے درمیان‬
‫نماز کے دوران ٹھیک اختالفات کو محسوس کریں گے کہ آپ سنت اور احمدی کے درمیان نہیں ملیں گے۔‬
‫احمدیوں نے محمد (ابو بکر صدیقی‪ ،‬عمر بن الخطاب‪ ،‬عثمان بن افان اور علی بن ابی طالب) کے پہلے چار‬
‫جانشینوں کو قبول کیا ہے‪ ،‬جیسا کہ "صحیح طریقے سے ہدایت" اسالم کے خالفت کے طور پر‪ ،‬سنی کی طرح‬
‫اور شیعہ کے برعکس۔‬
‫احمدیوں نے اسی قرآن کو سنی اور شیعہ کی طرف سے استعمال کیا‪ .‬تاہم‪ ،‬ہر مسلم گروہ ان کی ترجیحات‬
‫رکھتے ہیں جن پر ترجمہ زیادہ درست طور پر قرآن کی روح کو بیان کرتے ہیں۔‬
‫زیادہ تر احمدیوں کا خیال ہے کہ ان کے بانی مرزا غالم احمد ایک نبی تھے‪ .‬ایک نیا مذہب شروع کرنے یا نئی‬
‫الہی کتاب النے کے روایتی معنی میں نبی نہیں ہے؛ لیکن بلکہ اس کے معنی میں جو ایمان کے دوبارہ نظر آتا‬
‫ہے اور جو مذہب کے بانی نبی کے ماتحت ہے‪ .‬احمدیوں کے چھوٹے الوری فرقہ جات پر یقین رکھتے ہیں کہ‬
‫مرزا غالم احمد صرف ایک مجددی تھے اور نبی نہیں تھے۔‬
‫قرآن پیغمبروں کی مہر کے طور پر محمد سے مراد ہے‪ .‬آرتھوڈوکس مسلمان 'آخری' کے ساتھ مترجم کے طور‬
‫پر 'مہر' کے لئے عربی لفظ کی تشریح کرتے ہیں‪ .‬اس بنیاد پر‪ ،‬قدامت پسند احمدییا کسی بھی پیشن گوئی‪،‬‬
‫جغرافیائی حدود کے تسلسل میں سمجھتا ہے۔‬
‫‪48‬‬

‫احمدیوں کا خیال ہے کہ اگرچہ کوئی نیا مذہبی قانون (صحیفہ) ہمیشہ انسانیت سے نہیں آ رہا ہے‪ ،‬الہی وحی‬
‫جاری ہے‪ .‬خدا نے اچانک ان کی تخلیق سے بات چیت نہیں کی ہے۔‬
‫احمدیوں‪ ،‬دوسرے مسلمانوں کی طرح‪ ،‬یقین ہے کہ یسوع صلیب پر نہیں مر گیا‪ .‬آرتھوڈوکس مسلمانوں کا خیال‬
‫ہے کہ عیسی علیہ السالم جسمانی طور پر جنت میں لے جانے کے لئے‪ ،‬الطینی دنوں میں واپس آنے کے‬
‫لئےہے ‪ .‬احمدیوں کا خیال ہے کہ یہ واپسی مبینہ طور پر ہے کیونکہ چونکہ وہ یسوع مسیح کو قدرتی موت سے‬
‫پہلے مر چکے ہیں ۔ احمدیوں کے مطابق‪ ،‬یسوع کی واپسی کسی ایسے شخص کے لئے ایک استعار ہے جو‬
‫یسوع کی خصوصیات کی عکاسی کرتا ہے‪ ،‬لیکن اسالم کے مذہب کو بحال کرنے کے لئے لتٹر ڈے میں‬
‫مسلمانوں کے درمیان سے پیدا ہوتا ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Umar Ryad. (2015, p.47), 'Salafiyya, Ahmadiyya, and European Converts to Islam in the Interwar Period' in B. Agai et al. (eds.),‬‬
‫‪Muslims in Interwar Europe: A Transcultural Historical Perspective, Leiden: BRILL, pp.47–87 " In the interwar period the‬‬
‫‪Ahmadiyya occupied a pioneering place as a Muslim missionary movement in Europe; they established mosques, printed‬‬
‫"‪missionary publications in a variety of European languages, and attracted many European converts to Islam.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Jonker, Gerdien (2015). The Ahmadiyya Quest for Religious Progress: Missionizing Europe 1900–1965. Brill Publishers. ISBN‬‬
‫‪978-90-04-30529-8.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Smith 1976, p. 121 "The fundamental principles of our religion are the testimony of the Apostles and Prophets, concerning Jesus‬‬
‫‪Christ, that He died, was buried, and rose again the third day, and ascended into heaven; and all other things which pertain to our‬‬
‫‪religion are only appendages to it".‬‬

‫فصل پنجم‪ُ -‬مشت َرکَا ت و مختلفات‬


‫اسالم میں احادیادی عقائد عیسائیت میں مرمن عقائد کے برابر ہیں‪ .‬دونوں مرکزی مرکزی دھارے کے اقلیت کی‬
‫شاخیں ہیں‪ .‬دونوں دعوی کرتے ہیں کہ موجودہ پیروکاروں غلط ہیں‪ ،‬بائبل اور قرآن بالکل ٹھیک ہے لیکن ان‬
‫کی تعبیر صحیح نہیں ہے‪ .‬اس بات کا یقین کرنے کے لئے کہ ان کے اپنے نبی ہیں‪ .‬مرزا غالم احمد اور جوزف‬
‫سمتھ‪ .‬دونوں نبیوں نے ان کی اپنی کتابیں ہیں جو ان کے خیال کے مطابق قدیم مقدس کتابوں کی تشریح کرتے‬
‫ہیں‪ .‬ان دونوں مذاہب کو ان کے سیاق و سباق کے مطابق کچھ مذہبی نظریات کی بنیاد پر کوشش کرنے کی‬
‫کوشش ہے‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬احمدیوں کا کہنا ہے کہ یسوع کو کشمیر میں دفن کیا جاتا ہے‪ ،‬وہ بھارت چال گیا‬
‫اور واپس نہیں جائے گا کیونکہ وہ مر گیا ہے ‪.‬مورمنزم کا کہنا ہے کہ یسوع نے امریکہ کا سفر کیا اور باغ آف‬
‫عدن مسوری میں ہے‪ .‬دونوں کی نماز کے لئے اپنی مذہبی عمارتیں ہیں‪ .‬دوسرے مسلمانوں اور عیسائوں نے‬
‫عیسائیوں کو مسیحیوں کے طور پر مسلمان یا مورمنزم کے طور پر واقعی نہیں سمجھتے ہیں‪ .‬ان دونوں عقائد‬
‫میں ایک سرٹیفیکیشن نظام ہے جو سر کے ساتھ "خدا کی طرف سے منتخب" ہے‪ .‬لوگ فعال طور پر مذہبی‬
‫تقریبات‪ ،‬گانا یا قرآن مجید کے مقابلوں کی تالوت وغیرہ میں حصہ لیں گے۔‬
‫ُمشتَرکَا ت‬
‫‪ -۱‬نبیوں پر مضبوط توجہ‬
‫‪ -۲‬کتابچہ میں مقرر کردہ خیراتی شراکت کی ایک مقررہ شرح‬
‫‪ -۳‬روزہ رکھنے والے بعض دنوں ‪ /‬اوقات میں مذہبی مشق کے طور پر فیصلہ کیا گیا ہے‬
‫‪ -۴‬شراب کی کھپت کی روک تھام سمیت مذہبی صحت کو‬
‫‪ -۵‬سٹرنگ کے خاندان کے اقدار ‪ -‬دونوں خاندان کو مذہب کی بنیادی بنیاد کے طور پر تسلیم کرتے ہیں‪ ،‬ہر‬
‫رکن کے لئے مخصوص‪ ،‬مقرر کردہ کردار کے ساتھ نبیلہ وحی کی طرف سے مقرر کیا جاتا ہے۔‬
‫‪ -۶‬اخالق اور عدم اطمینان کے اعلی معیار‬
‫‪49‬‬

‫‪ -۷‬ایک حقیقی چرچ ہونے کا دعوی‬


‫مختلفات ‪:‬‬
‫مورمنزم ایک عیسائی مذہب ہے؛ احمدیہ نے عیسائیت کو شرک کے طور پر مسترد کردیا ہے ‪-۱‬‬
‫‪ -۲‬بائبل اور جدید وحی سے باہر موومنس کو سکھایا جاتا ہے ‪ -‬احمدیہ صرف قرآن سے باہر نکلتا ہے‬
‫‪ -۳‬احمدیہ تعلیم دیتا ہے کہ نبی مرزا غالم احمد کے ساتھ ختم ہوگیا‪ ،‬حاالنکہ مورمین زندہ نبیوں اور رسولوں‬
‫سے جدید وحی کو قبول کرتے ہیں اور ایک کھلی کینن ہے۔‬
‫‪ -۴‬احمدیہ بڑی حد تک غیر مستحکم ہے‪ ،‬جبکہ لیٹٹر ڈے سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ عالمی سطح پر‬
‫ایک خاص تنظیمی ڈھانچے کو برقرار رکھتا ہے۔‬
‫‪ -۵‬متمرونزم کے پاس الگ الگ مذاہب موجود ہیں‪ ،‬یہ وقت سے وقت گزارے ہیں‪ ،‬لیکن بڑے پیمانے پر وہی‬
‫گرجہ گھر رہتا ہے جیسا کہ اس نے شروع کیا تھا‪ .‬اسالم نے ‪ 3‬اہم فرقوں میں تقسیم کیا ہے‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Welcome to Ahmadiyyat, the true Islam (PDF). Islam International Publications. pp. 318–324. Retrieved 24 August 2014.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Suspension of Jihad". Archived from the original on 14 April 2012. Retrieved 3 September 2014.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Simon Ross Valentine. Islam and the Ahmadiyya Jama'at: History, Belief, Practice. Columbia University Press. p. 190. Retrieved‬‬
‫‪3 September 2014‬‬

‫مورمنزم‬ ‫باب دوم ‪:‬‬


‫اور احمدیت کی مقدس کتب‪،‬تصور جہاد‪ ،‬ناسخ والمنسوخ اور تنظیمی ڈھانچہ‬
‫فصل اول‪:‬‬
‫دی بک آف مورمن کا تعارف‬
‫بک آف مورمن)‪(Book of Mormon‬‬ ‫‪2.1.1‬‬
‫مورمن کی کتاب الطٹر ڈے سینٹ تحریک کا ایک مقدس متن ہے‪ ،‬جس پر عمل کرنے والے قدیم نبیوں کی‬
‫تحریریں شامل ہیں جو تقریبا ‪ ۲۲۰۰‬قبل مسیح سے ‪ ۴۲۱‬تک ایشیا براعظم رہتے تھے‪ .‬یہ پہلی بار ‪ ۱۸۳۰‬ء میں‬
‫جوزف سمتھ نے کتاب کے طور پر شائع کیا تھا مورمن کے‪ :‬پلیٹیں پر ہاتھ مورمن کے ہاتھ کی طرف سے لکھا‬
‫ایک اکاؤنٹ نیپ کے پلیٹوں سے لے لیا۔‬
‫سمتھ کے اکاؤنٹ اور کتاب کی داستان کے مطابق‪ ،‬اصل میں دوسری صورت میں نامعلوم لفظوں میں لکھا گیا‬
‫ہے جو "اصالح شدہ مصری" کے طور پر حوالہ دیا گیا ہے جو سنہری پلیٹیں پر کھڑا ہے‪ .‬سمتھ نے کہا کہ‬
‫گزشتہ نبی نے کتاب میں شراکت کرنے کے لئے‪ ،‬ایک مورونی نامی شخص نامی شخص‪ ،‬نیویارک کے موجودہ‬
‫روزنامہ مانچسٹر میں ہل کمورہ میں دفن کیا‪ ،‬پھر ‪ ۱۸۲۷‬ء میں زمین پر ایک فرشتہ کے طور پر زمین واپس‬
‫لوٹ‪ ،‬اس کے پلیٹوں کے محل وقوع سمتھ ‪ ،‬اور بعد میں مسیح کے حقیقی چرچ کی بحالی میں استعمال کے لئے‬
‫انگریزی میں اسے انگریزی ترجمہ کرنے کے لئے ہدایت کی‪ .‬نیوکلیئر کا دعوی ہے کہ یہ سمتھ کی طرف سے‬
‫تیار کیا گیا تھا‪ ،‬جو ‪ ۱۹‬ویں صدی کے کاموں کے مطابق قدیم ریکارڈ کا ترجمہ کرنے کے بجائے معاشرے اور‬
‫خیاالت پر مبنی تھا۔‬
‫‪50‬‬

‫مورمن کی کتاب مضامین پر آدم اور حوا کی زوال کے طور پر مضامین‪ ،‬معادیات‪ ،‬جسمانی اور روحانی موت‬
‫سے چھٹکارا‪ ،‬اور اختتامی دن کی تنظیم کی نوعیت پر بہت سے اصل اور مخصوص نظریاتی بحثات ہیں‪ .‬چرچ‬
‫اس کتاب کی اہم واقعہ اس کے قیامت کے بعد جلد ہی امریکہ میں یسوع مسیح کا ظہور ہے۔‬
‫مورمن کی کتاب الطینی ڈے سینٹ تحریک کے منفرد تحریروں کی ابتدائی ابتدائی ہے‪ ،‬جس میں عام طور پر‬
‫متن کے طور پر بنیادی طور پر متن کا تعلق ہے‪ ،‬اور دوسری طور پر امریکہ کے قدیم باشندوں کے ساتھ خدا‬
‫کے معامالت کے ایک تاریخی ریکارڈ کے طور پر‪ .‬تاریخی اور سائنسی کمیونٹی عام طور پر دعووں کو‬
‫مسترد کرتے ہیں کہ مرمون کی کتاب حقیقی تاریخی واقعات کا ایک قدیم ریکارڈ ہے۔‬
‫مورمن کی کتاب چھوٹی کتابوں میں تقسیم کیا جاتا ہے‪ ،‬جن لوگوں کے نام پر بنیادی مصنفین کا نام ہے اور سب‬
‫سے زیادہ ورژن میں‪ ،‬بابات اور آیات میں تقسیم کیا جاتا ہے‪ .‬انگریزی میں یہ بائبل کے کالم جیمز ورژن کے‬
‫ابتدائی جدید انگریزی لسانی انداز کی طرح بہت ہی لکھا ہے‪ ،‬اور اس کے بعد مکمل طور پر یا جزوی طور پر‬
‫‪ ۱۰۸‬زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے‪ ۲۰۱۱ .‬تک‪ ،‬مورمن کی کتاب کی ‪ ۱۵۰‬ملین سے زیادہ کاپیاں شائع کی گئی‬
‫تھیں۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪David Brooks (April 21, 2011). "Creed or Chaos". The New York Times. Retrieved May 23, 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪"'Book Of Mormon' Creators On Their Broadway Smash". NPR. May 20, 2011.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪"The 29 Top Grossing Broadway Shows of All Time". www.playbill.com. Retrieved 27 August 2018Adil Hussain Khan. From‬‬
‫‪Sufism to Ahmadiyya: A Muslim Minority Movement in South Asia Indiana University Press, 6 apr. 2015 p 4‬‬

‫‪ )a‬مصدر‬
‫جوزف سمتھ کے مطابق‪ ،‬وہ سترہ سال کی عمر تھی جب خدا کے فرشتہ نے ناموس مورونی کو اس کے سامنے‬
‫پیش کیا اور کہا کہ قدیم تحریروں کا مجموعہ جمعہ کے روز وین کاؤنٹی‪ ،‬نیویارک میں قریبی پہاڑی عالقے‬
‫میں دفن کیا گیا تھا‪ .‬قدیم نبیوں تحریروں کو یہ بتایا گیا تھا کہ یسوع نے یروشلیم سے مغرب گہرا ‪ ۶۰۰‬برس تک‬
‫عیسی کی پیدائش سے پہلے کی قیادت کی تھی‪ .‬روایت کے مطابق‪ ،‬مورونی نے ان لوگوں میں آخری نبی تھا‬
‫اور ریکارڈ دفن کیا تھا‪ ،‬جس نے خدا نے آخری دنوں میں آگے بڑھنے کا وعدہ کیا تھا‪ .‬سمتھ نے کہا کہ یہ نقطہ‬
‫نظر ستمبر ‪ ۱۸۲۳ ،۲۱‬کی شام کو ہوا اور اس دن کے دن‪ ،‬الہی رہنمائی کے ذریعہ‪ ،‬وہ اس پہاڑی پر پلیٹوں کے‬
‫دفاتر مقام پر واقع ہے؛ مورونی نے ہدایت کی کہ وہ مندرجہ ذیل سال کے ‪ ۲۲‬ستمبر کو مزید پہلوؤں کو حاصل‬
‫کرنے کے لئے اسی پہاڑی پر ملیں‪ .‬اور یہ‪ ،‬اس تاریخ سے چار برسوں میں‪" ،‬ان کے آگے" الؤ‪ ،‬ان کے ترجمہ‬
‫کا وقت آ جائے گا‪ .‬اس واقعات کی سمتھ کی وضاحت یہ ہے کہ اس نے ‪ ۲۲‬ستمبر‪ ۱۸۲۷ ،‬کو اس پلیٹوں کو لے‬
‫جانے کی اجازت دی تھی‪ ،‬جو اس تاریخ سے بالکل چار سال تھی‪ ،‬اور اسے انگریزی میں ترجمہ کرنے کی‬
‫ہدایت کی گئی تھی۔‬
‫اکاؤنٹس مختلف طریقوں سے مختلف ہوتی ہیں جس میں سمتھ نے کتاب کی مرمون کا حکم دیا‪ .‬سمتھ خود کو یہ‬
‫سمجھا جاتا ہے کہ وہ پلیٹوں کو براہ راست ترجمہ کے مقصد کے لئے تیار چشموں کا استعمال کرتے ہیں‪.‬‬
‫دوسرے اکاؤنٹس کو مختلف طور پر بتاتا ہے کہ اس نے ایک ٹوپی میں ایک یا زیادہ سے زیادہ سییر کا استعمال‬
‫کیا تھا‪ .‬خاص طور پر نشان اور مہر دونوں پتھر "اوریم اور تھومیم" کے طور پر حوالہ دیتے تھے‪ .‬ترجمہ‬
‫کرنے کے عمل کے دوران خود‪ ،‬سمتھ کبھی کبھی ان کے درمیان ایک کمبل کے ساتھ خود کو اپنے رشوت سے‬
‫الگ کر دیا‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬پلیٹیں ہمیشہ ترجمہ مترجم کے دوران موجود نہیں تھے‪ ،‬اور جب وہ ہمیشہ شامل‬
‫ہوتے تھے۔‬
‫‪51‬‬

‫اساتذہ کے پہلے شائع کردہ تفصیلی بیانات نے کہا کہ پلیٹس "سونے کا ظہور" تھا‪ .‬انھوں نے سمتھ کے ابتدائی‬
‫سکریٹریوں میں سے ایک مارٹن ہیریس کی طرف سے بیان کیا تھا‪ ،‬جیسا کہ "تار کی طرف سے ایک کتاب کی‬
‫شکل میں ایک دوسرے کے ساتھ تیزی سے‪ ".‬سمتھ نے "پلیٹڈ مصری" کے پلیٹوں پر کشش لکھا ہے‪ .‬پلیٹوں پر‬
‫متن کا ایک حصہ بھی اس کے اکاؤنٹ کے مطابق "مہربند" تھا‪ ،‬لہذا اس کا مواد کتابچہ مرمون میں شامل نہیں‬
‫تھا۔‬
‫پلیٹس کے بارے میں سمتھ کے اکاؤنٹ کے عالوہ‪ ،‬گیارہ دیگر نے کہا کہ انہوں نے سنہری تختوں کو دیکھا اور‬
‫کچھ معامالت میں انہیں سنبھال لیا‪ .‬ان کی تحریری گواہی تین گواہوں کی گواہی اور آٹھ گواہوں کی تعریف کے‬
‫طور پر جانا جاتا ہے‪ .‬یہ بیانات مورمن کی کتاب کے سب سے زیادہ ایڈیشن میں شائع کیا گیا ہے۔‬
‫سمتھ نے اس کے پڑوسی مارٹن ہارس کو متنبہ پر اپنے ابتدائی کام کے دوران ایک رشوت کے طور پر درج‬
‫کیا‪( .‬ہارس نے بعد میں اپنے فارم کو مرمن کی کتاب کی لکھاوٹ کو مار ڈالو‪ ۱۸۲۸ ).‬ء میں‪ ،‬ہارس نے اپنی‬
‫بیوی لسی ہارس کی جانب اشارہ کیا‪ ،‬بار بار درخواست کی کہ سمتھ اس کو اس موجودہ قرضوں کا ترجمہ کریں‬
‫جو ترجمہ کیا گیا تھا‪ .‬سمتھ نے ہراس کی درخواستوں کو بے حد سے منسوب کیا‪ .‬لوسی ہارس کو پہلے ‪۱۱۶‬‬
‫صفحات چوری کا خیال ہے‪ .‬نقصان کے بعد‪ ،‬سمتھ نے ریکارڈ کیا کہ اس نے ترجمہ کرنے کی صالحیت کھو‬
‫دی ہے‪ ،‬اور مورونی نے واپس لوٹ لیا تھا تو اس کے بعد سمتھ نے توبہ کی‪ .‬اس کے بعد سمتھ نے کہا کہ خدا‬
‫نے اسے ترجمہ دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی ہے‪ ،‬لیکن ہدایت کی ہے کہ وہ پلیٹوں کے کسی دوسرے‬
‫حصے کا ترجمہ شروع کردیں (جس میں اب موسی کی کتاب کہا جاتا ہے)‪ ۱۸۲۹ .‬ء میں‪ ،‬اولیور کورڈی کی‬
‫مدد سے‪ ،‬کتاب آف ایمرمون پر شروع ہوا‪ ،‬اور ایک مختصر مدت (اپریل‪-‬جون ‪ )۱۸۲۹‬میں مکمل کیا گیا تھا‪.‬‬
‫سمتھ نے کہا کہ اس کے بعد انہوں نے کتاب کے اشاعت پر مورونی کو پلیٹس واپس کر دی‪ ۲۶ .‬مارچ‪۱۸۳۰ ،‬‬
‫کو نیویارک نے پالمیرا میں ای جی گرینڈ کے کتابچہ میں فروخت کی‪ .‬کتاب کی کتابچہ میں فروخت کی گئی‪ .‬آج‬
‫آج‪ ،‬جس عمارت کی کتاب پہلی بار شائع شدہ اور فروخت کی گئی مورمن تاریخی اشاعت اشاعت کی کتاب کے‬
‫طور پر جانا جاتا ہے۔‬
‫اپنی پہلی اشاعت اور تقسیم کے بعد سے‪ ،‬مورمن کی کتاب کے نقطہ نظر نے دعوی کیا ہے کہ یہ سمتھ کی‬
‫طرف سے تیار کیا گیا تھا اور انہوں نے ایک قدیم ریکارڈ کا ترجمہ کرنے کے بجائے مختلف ذرائع سے مواد‬
‫اور خیاالت نکاال‪ .‬کام کرتا ہے کہ وسائل کے طور پر تجویز کی گئی ہے‪ ،‬کنگ جیمز بائبل‪ ،‬فطرت کی شان‪،‬‬
‫عبرانیوں کا نقطہ نظر‪ ،‬اور سلیمان سپالڈنگ کی طرف سے تحریر کردہ ایک غیر شائع شدہ دستی کتابچہ شامل‬
‫ہیں‪ .‬فیرمورمن یہ برقرار رکھتا ہے کہ ان تمام نظریات کو بے بنیاد اور بدترین قرار دیا گیا ہے‪ ،‬اس بات کا یقین‬
‫ہے کہ مرمون اور غیر معرم دونوں مورخوں نے ان کی تحقیق میں سنگین خامیوں کو پایا ہے‪ .‬لت ڈے سینٹ‬
‫(ایل ڈی ایس چرچ) کے عیسائی مسیح کے چرچ کی سرکاری حیثیت اور عیسائی مسیح کے زیادہ سے زیادہ‬
‫پرستاروں کی حیثیت یہ ہے کہ یہ کتاب ایک درست تاریخی ریکارڈ ہے۔‬
‫‪ )a‬تاریخ حیثیت‬
‫الطینی ڈے سینٹ تحریک کے بہت سے ممبران کتاب کتاب کے معرمن کی تاریخی صداقت کا دعوی کرتے‬
‫ہیں‪ .‬سب سے زیادہ‪ ،‬لیکن سب نہیں‪ ،‬مورمن ان کے عقیدے کے ایک مضمون کے طور پر قدیم امریکی تاریخ‬
‫کے ساتھ کتاب کا کنکشن رکھی ہے‪ .‬یہ نقطہ نظر مورمنزم کے باہر تھوڑا قبول قبول کرتا ہے‪ .‬اصول یہ ہے کہ‬
‫مرمون کی کتاب ایک قدیم امریکی تاریخ ہے جو کوئی تعلیمی اور سائنسی اعتبار نہیں ہے‪.‬ماسٹر معافی کے‬
‫ماہرین نے آثار قدیمہ‪ ،‬جینیاتی‪ ،‬لسانی اور دیگر ریکارڈوں کے ساتھ واضح متضاد کی وضاحت کرنے کے لئے‬
‫متعدد نظریات پیش کیے ہیں۔‬
‫مورمن کی کتاب امریکہ کے لئے منتقل ہونے والے خاندانوں کی طرف سے قائم دو تہذیبوں کا ایک اکاؤنٹ‬
‫فراہم کرتا ہے‪ .‬خاندانوں کا ایک گروپ یروشلیم سے ‪ ۶۰۰‬ق‪.‬م میں آیا اور بعد میں نیویوں اور المانوں کے نام‬
‫سے دو ملکوں میں الگ الگ‪ .‬ایک اور گروہ بہت پہلے آئے‪ ،‬جب خدا نے بابل کے ٹاور پر زبانیں الجھن لی؛ یہ‬
‫گروہ جیرائٹس کے طور پر جانا جاتا ہے‪ .‬ہزاروں سالوں کے بعد‪ ،‬تمام الماائٹ کے عالوہ سب تباہ ہوگئے‪.‬‬
‫الطینی ڈےسنتوں کا دعوی ہے کہ یہ لمنائٹ مقامی امریکیوں کے باپ دادا میں ہیں۔‬
‫‪52‬‬

‫الطینی ڈے سنتوں کے درمیان غالب اور بڑے پیمانے پر قبول کردہ خیال یہ ہے کہ ان قدیم امریکی تہذیبوں کا‬
‫ایک حقیقی اور درست اکاؤنٹ ہے جس کی مذہبی تاریخ یہ دستاویزات‪ .‬جوزف سمتھ‪ ،‬جن میں سے زیادہ تر‬
‫لیٹٹر ڈے سنتوں نے اس کام کا ترجمہ کرنے کا یقین کیا ہے‪ ،‬نے کہا‪" ،‬میں نے بھائیوں کو بتایا کہ کتاب زمین‬
‫پر کسی بھی کتاب کا سب سے زیادہ درست تھا‪ ،‬اور ہمارے مذہب کی اہمیت ہے‪ ،‬اور ایک آدمی قریبی قریب ہو‬
‫گا‪ .‬خدا کی طرف سے کسی بھی دوسری کتاب کے مقابلے میں‪ ،‬اس کے کسی دوسرے کتاب کے مقابلے میں‪.‬‬
‫"کتاب کی تاریخی شخصیت کے غیر حل شدہ مسائل اور حمایت کے آثار قدیمہ کے ثبوت کی وجہ سے بعض‬
‫اطاعت نے اس مقام کو اپنانے کی قیادت کی ہے کہ مرمون کی کتاب سمتھ کی تخلیق ہو سکتی ہے‪ ،‬لیکن اس‬
‫کے باوجود یہ برکت سے حوصلہ افزائی کی گئی تھی‪ .‬ان دونوں نظریات کے درمیان کچھ الطینی ڈے سنتوں‬
‫کا خیال ہے کہ مرمون کی کتاب ایک روحانی نوعیت کا ایک روحانی فطری کام ہے جو قدیم امریکہ میں لکھا‬
‫ہے‪ ،‬لیکن اس کا مقصد مسیح کی تعلیم دینا ہے اور اس کے لئے رہنمائی کے طور پر استعمال نہیں کرنا ہے‪.‬‬
‫تاریخ‪ ،‬ارضیات‪ ،‬آثار قدیمہ‪ ،‬یا آرتھوپیولوجی۔ مورمن کے بارے میں خدشات کی کتاب کی تاریخی صداقت کی‬
‫ایک اضافی تنقید‪ .‬متن کے مطابق‪ ،‬نیپھتس اورالمانیتیس ابتدائی طور پر عبرانی سے بات کی اور شاید ترمیم شدہ‬
‫سامی زبان بول سکتا ہے جب تک کم از کم ا‪-‬د ‪ ،۴۰‬جب مورمن کی کتاب ختم ہو جاتی ہے‪ .‬غیر مستحکم تعارف‬
‫پیراگراف مورمن کی کتاب کے چرچ ‪ ۱۹۸۱‬ایڈیشن نے کہا کہ لیمانائٹ "امریکی بھارتیوں کے پرنسپل آبجیکٹ"‬
‫تھے‪ .‬تاہم‪ ،‬سامی زبان زبانی طور پر آج ہی امریکہ میں نہیں بولی جاتی ہے‪ ،‬تاہم‪ ،‬اس سے کوئی ثبوت نہیں ہے‬
‫کہ کسی بھی مقامی زبان میں کسی بھی صدیقی زبان سے کسی بھی تاریخ میں کوئی اثر نہیں پڑا‪ .‬تاریخی‬
‫لسانیات جو ناتھی امریکہ کی زبانوں میں مہارت رکھتے ہیں وہ معاہدے میں ہیں کہ گزشتہ امریکہ میں آٹھ سے‬
‫دس ہزار سالوں میں ایک دوسرے سے تعلق رکھنے والے امریکی امریکہ کو ثابت نہیں کیا جاسکتا ہے‪ .‬ایک‬
‫عام معاہدے یہ ہے کہ مرمون کی کتاب دیگر تہذیبوں سے تعلق رکھتا ہے جو ان کی اپنی غیر سامی زبانیں‬
‫ہوسکتی تھیں جنہیں کسی سامی زبان سے گفتگو کی جا رہی ہے‪ .‬اپالوجسٹ اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ‬
‫تعارف نے صرف یہ بیان کیا ہے کہ مرمون کی کتاب میں بیان کردہ لوگ مقامی امریکیوں کے بنیادی آبادی‬
‫ہیں؛ یہ دعوی نہیں کیا کہ وہ واحد آبادی‬
‫ہیں۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Galloway, Stephen (March 24, 2011). "Why South Park's Trey Parker and Matt Stone Now Say It's 'Wrong' to Offend". The‬‬
‫‪Hollywood Reporter. Retrieved May 19, 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Zoglin, Richard. "Bigger, Live and Uncut", Time magazine, March 28, 2011, pp. 70–72‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Itzkoff, Dave (April 14, 2010). "'South Park' and 'Avenue Q' Guys Bringing 'Book of Mormon' to Broadway". The New York‬‬
‫‪Times. Retrieved April 14, 2010.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Jones, Kenneth (April 4, 2011), "Playbill's brief encounter with Robert Lopez", Playbill, archived from the original on May 11,‬‬
‫‪2011‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪"Book Of Mormon Creators On Their Broadway Smash". Fresh Air. NPR. May 19, 2011. Retrieved May 19, 2011.‬‬
‫‪6.‬‬ ‫‪Gardener, Elysa. "'South Park' duo goes Broadway: 'Mormon' is a 'pro-faith musical'". Stage. USA Today. February 21, 2011.‬‬
‫‪Retrieved February 23, 2011.‬‬
‫‪7.‬‬ ‫‪Marx, Jeff. "the Creation of Avenue Q". Video. Youtube. Retrieved November 12,2012.‬‬

‫‪ )a‬کیفیت نزول‬
‫لیٹٹر ڈے سینٹ یقین کے مطابق‪ ،‬سونے کے پلیٹوں (سونے کی پلیٹس بھی کہا جاتا ہے یا کچھ ‪ ۱۹‬ویں صدی‬
‫ادب میں‪ ،‬زردین بائبل) جس کا ذریعہ ہے جس سے جوزف سمتھ نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایک مقدس متن‬
‫کی کتاب کا ترجمہ کیا ہے‪ .‬ایمان کی‪ .‬بعض گواہوں نے پلیٹوں کو ‪ ۳۰‬سے ‪ ۶۰‬پاؤنڈ (‪ ۱۴‬سے ‪ ۲۷‬کلو گرام)‬
‫وزن میں ڈال دیا‪ ،‬رنگ میں سنہری‪ ،‬اور پتلی دھاتی صفحات پر مشتمل دونوں اطراف دونوں طرف کھینچنے‬
‫اور تین ڈی کے سائز کے بجتی سے باندھے۔‬
‫‪53‬‬

‫سمتھ نے بتایا کہ اس نے پلیٹس کو ‪ ۲۲‬ستمبر‪ ۱۸۲۳ ،‬کو ایک پہاڑی پر‪ ،‬نیویارک‪ ،‬نیو یارک میں اپنے گھر کے‬
‫قریب‪ ،‬فرشتہ مورونی کے بعد اس نے دفن پتھر کے باکس کو ہدایت کی تھی‪ .‬انہوں نے کہا کہ فرشتہ نے پلیٹوں‬
‫کو لینے سے روک دیا لیکن اس نے ہدایت کی کہ وہ ایک سال میں ایک ہی مقام پر واپس آ جائیں‪ .‬وہ ہر سال اس‬
‫سائٹ پر واپس آئے‪ ،‬لیکن یہ ستمبر ‪ ۱۸۲۷‬تک نہیں تھا کہ اس نے پلیٹوں کو ان کی دوبارہ حاصل کرنے کے‬
‫لئے اپنی چوتھائی ساالنہ کوشش کی‪ .‬انہوں نے ایک قطار میں لپیٹ ایک بھاری اعتراض کے ساتھ گھر واپس‪،‬‬
‫جس میں اس نے ایک باکس میں ڈال دیا‪ .‬اس نے دوسروں کو سات باکس تک اجازت دی لیکن کہا کہ فرشتہ نے‬
‫انہیں پلیٹس کو کسی کو ظاہر کرنے کے لئے منع کیا تھا جب تک کہ وہ ان کی اصل "اصالح شدہ مصری زبان"‬
‫سے ترجمہ نہ کریں‪ .‬سمتھ نے اگلے کئی سالوں میں کتاب آف مورمون کے متن کا دعوی کیا‪ ،‬دعوی کیا کہ یہ‬
‫پلیٹیں کا ترجمہ تھا‪ .‬انہوں نے ایک سیئ پتھر کا استعمال کرکے ایسا کیا جسے وہ ٹوپی کے نچلے حصے میں‬
‫رکھا گیا اور اس کے بعد پتھر کے اندر لکھی گئی الفاظ کو دیکھنے کے لئے اس کے چہرے پر ٹوپی رکھی‪.‬‬
‫سمتھ نے ‪ ۱۸۳۰‬ء میں مرمون کی کتاب کے طور پر ترجمہ شائع کیا۔‬
‫سمتھ نے باآلخر ‪ ۱۱‬گواہوں سے گواہیاں حاصل کی ہیں جنہوں نے کہا کہ انہوں نے پلیٹس کو دیکھا ہے جو‬
‫معروف گواہوں کے کتاب کے نام سے مشہور ہیں‪ .‬ترجمہ مکمل ہونے کے بعد‪ ،‬سمتھ نے کہا کہ وہ پلیٹیں فرشتہ‬
‫مورونی کو واپس آتے ہیں‪ ،‬لہذا وہ کبھی بھی جانچ پڑتال نہیں کرسکتے ہیں‪ .‬الطینی ڈے سنتوں کا خیال ہے کہ‬
‫سنہری پلیٹوں کا عقیدہ ایمان کے معاملہ کے طور پر ہے‪ ،‬اور نقادین نے اکثر یہ اعتراف کیا کہ یا تو سمتھ نے‬
‫خود کو یا مرمون گواہوں کی کتاب اپنی جسمانی تجربے کے بجائے اس کی گواہی پر مبنی بنا دیا۔‬
‫مورمن مؤرخ رچرڈ بشمن کے الفاظ میں‪" ،‬زیادہ سے زیادہ جدید قارئین کے لئے‪ ،‬پلیٹیں عقائد سے باہر ہیں‪،‬‬
‫ایک پریتسم‪ ،‬ابھی تک مورمن ذرائع نے انہیں حقیقت کے طور پر قبول کیا‪ ".‬سمتھ نے کہا کہ وہ پلیٹیں ان کے‬
‫ترجمہ کرنے کے بعد فرشتہ فرونی کے پاس واپس آتے ہیں‪ ،‬اور ان کی صداقت جسمانی امتحان کی طرف سے‬
‫طے نہیں کی جاسکتی ہے‪ .‬انہیں مبینہ طور پر سمتھ کے بہت قریب ساتھیوں کو دکھایا گیا تھا‪ .‬مورمن علماء نے‬
‫تعاون کی بنیادوں پر قائم کیا ہے جیسا کہ قدیم ریسرچ اور مورمن مطالعہ کے لئے فاؤنڈیشن نے ایمرمون‬
‫مطالعہ کے میدان میں سنہری پلیٹیں اور موضوعات کے بارے میں اہم تحقیقات کے لئے معافی کے جواب فراہم‬
‫کرنے کے لئے‪ .‬بشمان کے مطابق پلیٹوں کی ساکھ ایک "مصیبت کا سامان" ہے۔ مورمن کی کتاب خود سنہری‬
‫پلیٹیں ایک تاریخی ریکارڈ کے طور پر پیش کرتا ہے‪ ،‬دو کولمبیا کے نبی‪-‬مؤرخوں کی طرف سے سال ای‬
‫‪ :۴۰۰‬مورمن اور اس کے بیٹے مورونی کی طرف سے مصروف‪ .‬کتاب کا کہنا ہے کہ مورمن اورمورونی ‪،‬‬
‫دھاتی پلیٹوں کے دوسرے سیٹوں کے تاریخی ریکارڈ سے پہلے اکٹھے ہوئے تھے‪ .‬کتاب کے مطابق‪ ،‬ان کی‬
‫رسم الخط "اصالح شدہ مصری" کے طور پر بیان کیا گیا تھا‪ ،‬لسانی ماہرین یا مصری ماہرین کے نام سے‬
‫نامعلوم زبان‪ .‬زبانی طور پر حوالہ جات پر کام کرتا ہے یا "اصالح شدہ مصری زبان" یا "اصالح شدہ مصری"‬
‫اسکرپٹ کی موجودگی کو تسلیم نہیں کرتا‪ .‬مورمن عقائد میں بیان کیا گیا ہے‪ ،‬اور قدیم امریکہ میں مصری‬
‫تحریری کے استعمال کی کوئی آثار قدیمہ‪ ،‬لسانی یا دیگر ثبوت نہیں ہے‪ .‬تاریخی طور پر‪ ،‬لیٹٹر ڈے سینٹ‬
‫تحریک کے فرقوں نے سکھایا ہے کہ پلیٹ کی اصل کی مورمن کی وضاحت درست ہے‪ ،‬اور یہ کہ مورمن کی‬
‫کتاب پلیٹوں کا ترجمہ ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬مسیح کی کمیونٹی نے کتاب آف مورمن کی کتاب کے طور پر قبول کیا لیکن‬
‫سنہری پلیٹیں کی تاریخی حیثیت پر اب کوئی سرکاری حیثیت نہیں لیتا‪ .‬کچھ پیروکاروں نے کتاب موورسن کے‬
‫طور پر حوصلہ افزائی کی کتاب کے طور پر قبول کیا لیکن اس پر یقین نہیں ہے کہ یہ ایک جسمانی تاریخی‬
‫ریکارڈ کا لفظی ترجمہ ہے‪ ،‬یہاں تک کہ یہاں تک کہ الطٹر ڈے سنتوں کے عیسائی مسیح کے زیادہ مذہبی‬
‫قدامت پرست چرچ بھی۔‬
‫غیر مومنین اور کچھ لبرل مورمین نے پلیٹوں کی کہانی کے لئے قدرتی طور پر وضاحت کی ہے‪ .‬مثال کے‬
‫طور پر‪ ،‬یہ نظارہ کیا گیا ہے کہ پلیٹس سمتھ یا اس کے ساتھیوں میں سے ایک کی طرف سے تیار کیے گئے‬
‫تھے‪ ،‬کہ سمتھ نے اپنے وجود کو دوسروں کو بدسلوکی یا سموہن کے ذریعہ قائل کرنے کی صالحیت دی‪ ،‬یا‬
‫گواہوں کو عمدہ خواب دیکھا۔‬
‫‪54‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Adams, Guy (November 19, 2008), "Mormons to get 'South Park' treatment", The Independent, London‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Healy, Patrick (May 13, 2011). "The Path of 'The Book of Mormon' to Broadway". The New York Times.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Stack, Peggy Fletcher (February 25, 2011). "'Book of Mormon' musical called surprisingly sweet". The Salt Lake Tribune.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪"'The Book Of Mormon' to Open at Eugene O'Neill 3/24; Previews 2/24", broadwayworld.com, September 13, 2010‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪"'The Book Of Mormon' Cast Announced!", broadwayworld.com, November 17, 2010‬‬

‫‪ 2.1.2‬بک آف مورمن اور انجیل مقدس‬


‫بائبل مشرق وسطی کے ارد گرد اور مردوں کے ساتھ خدا کے معامالت کا ایک ریکارڈ ہے‪ .‬شاید ‪ ۵‬دیگر کتابیں‬
‫موسی کی طرف سے دوسرے ریکارڈوں اور تاریخوں سے لکھے گئے تھے جو ان کے ساتھ ساتھ خدا کی آیات‬
‫کے ساتھ ساتھ زمین کی تخلیق سے نمٹنے کے قابل تھے‪ .‬یہ صرف یعقوب کے براہ راست باپ دادا کے ساتھ‬
‫موسی کے ساتھ ہے‪ .‬پرانے عہد نامے کے باقی حصے میں بعض نبیوں اور ان کی آیتوں اور اسرائیلیوں کو‬
‫تعلیمات اور ان کے بادشاہوں اور دیگر رہنماؤں کے بارے میں کچھ تاریخی معلومات کا ایک مجموعہ ہے‪ .‬یہ‬
‫ریکارڈ مالکی سے نیچے جاتا ہے جس میں تقریبا ‪ ۴۰۰‬بی ایس ای تھا یا اگر آپ اپوکریفا کو شامل کرنا چاہتے‬
‫ہیں تو پھر یہ تقریبا ‪ ۲۰۰‬بی ایس سی تک جاری رہتی ہے۔‬
‫نیا عہد نامہ (جب آپ عیسائیت بائبل کا مطلب سمجھتے ہیں اور تورہ نہیں ہیں) تو پھر مسیح کی کہانی کے ساتھ‬
‫اٹھایا جاتا ہے اور تقریبا ‪ ۱۰۰ - ۹۰‬عیسوی (عیسائی) تک جاری رہتا ہے‪ .‬یہ مسیحی تعلیمات اور اس کے‬
‫رسولوں کی تعلیمات ابتدائی عیسائ چرچ میں ریکارڈ ہے۔‬
‫مورمن کی کتاب اسی طرح کی ہے‪ .‬یہ خدا کے براعظم تاریخی اور مذہبی تاریخ پر مشتمل ہے جو امریکہ کے‬
‫براعظموں پر کہیں بھی قوموں کے دو گروپوں کے ساتھ ہے۔ پہلے گروپ‪ ،‬اگرچہ ان کا ریکارڈ بک آف‬
‫مورمون کے اختتام کے قریب نہیں ہے‪ ،‬بابل کے ٹاور سے نکل گیا اور وہ خدا کے ذریعہ بجروں کی تعمیر اور‬
‫امریکی سمندروں پر سمندر بھر میں گزرے تھے‪ .‬ان کی تمدن ‪ ۵۵۰‬سے ‪ ۲۰۰‬تک بی ایس ای کے درمیان کہیں‬
‫تک جاری رہی۔‬
‫دوسرا گروہ‪ ،‬جس کی تاریخ میں مرمون کی کتابیں شامل ہیں‪ ،‬تقریبا ‪ ۶۰۰‬ق‪.‬سی کے قریب واقع ہوتے ہیں جب‬
‫ایک آدمی لئی کا نام تھا اور اس کے خاندان یروشلیم سے باہر نکل گئے اور خدا کے ذریعہ امریکہ کے عالقے‬
‫میں رہ رہے ہیں‪ .‬اس کی وفات کے بعد‪ ،‬اس کے گروہ کو دو ممالک میں تقسیم کیا گیا‪ .‬ایک قوم‪ ،‬ریکارڈ رکھتا‬
‫ہے اور مسیح کے آنے کے انتظار میں موسی کے قانون کو زندہ کرنے کی کوشش کرتا ہے‪ .‬ان کے رہنماؤں‬
‫اور نبیوں نے کتاب آف مورمون کو لکھا جسے خدا کے معامالت اور ان کے لوگوں کو ان کی نشاندہی کا‬
‫ریکارڈ ہے‪ .‬ان کا ملک تقریبا ‪ ۴۰۰‬عیسوی (عیسوی) ختم ہو جاتا ہے‪ .‬آخری مصنف نے نیویارک کے اسسٹنٹ‬
‫صحافیوں کو لکھا ہے۔‬
‫‪ ۱۸۲۰‬میں جوزف سمتھ کے نام سے ایک نوجوان شخص جانتا تھا کہ ‪ ۱۴‬سال کی عمر میں چرچ میں شمولیت‬
‫اختیار کرنے والے خدا کے باپ اور اس کے بیٹے‪ ،‬یسوع مسیح نے ان کو چرچوں میں سے کوئی بھی شامل‬
‫کرنے سے کہا تھا‪ .‬دن لیکن وہ مسیح کے گرجہ گھر کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا‪ ۱۸۲۳ .‬میں‪ ،‬وہ‬
‫مورونی کی طرف جاتا ہے جو وہی شخص تھا جو آخری ریکارڈ کو چھپاتے تھے‪ .‬اب مورونی ایک دوبارہ‬
‫شروع شدہ شخص ہے‪ .‬اگلے چار سالوں میں اس نے جوزف سمتھ کو وہ کیا کرنا ہے اس کے بارے میں سکھایا‬
‫ہے‪ .‬پھر ‪ ۱۸۲۷‬میں‪ ،‬یوسف کو ریکارڈ دیا گیا ہے‪ .‬وہ انہیں خدا کی قدرت کے ذریعہ ترجمہ کرتا ہے‪۱۱ .‬‬
‫اضافی مردوں کو اجازت دیتا ہے کہ وہ پلیٹیں دیکھیں‪ ،‬انہیں سنبھالیں‪ ،‬اور انہیں فرشتہ کی طرف سے دنیا میں‬
‫گواہی دی جاسکتی ہے کہ مائرمن کی کتاب نے ان پلیٹوں سے ترجمہ کیا۔‬
‫‪55‬‬

‫اگرچہ ان میں سے ‪ ۶‬نے بعد میں جوزف سمتھ سے علیحدہ کیا تھا اور کچھ بھی کہنے لگے کہ وہ گرنے نبی‬
‫تھا‪ ،‬کسی بھی پلیٹوں کو دیکھنے سے انکار نہیں کرتے اور گواہی دیتے ہیں کہ وہ گواہی دیتے ہیں‪ .‬کم از کم دو‬
‫میں سے دو چرچ واپس آ کر معافی مانگے اور چرچ میں واپس قبول کیا گیا۔‬
‫مورمن کی کتاب سکھاتا ہے کہ چھوٹے بچوں کو گناہوں کی طاقت نہیں ہے کیونکہ ان کے پاس گناہگار فطرت‬
‫نہیں ہے (مورونی ‪ .)۸ :۸‬اس کے برعکس‪ ،‬زبور ‪ ۵ :۵۱‬میں بائبل واضح طور پر پڑھتا ہے کہ ہمارے پیدائش‬
‫سے گناہگار نوعیت رکھتے ہیں‪" :‬یقینا میں پیدائش میں گناہگار تھا‪ ،‬اس وقت سے گنہگار تھا جب میری ماں نے‬
‫مجھ پر غور کیا۔ "‬
‫مرمون کی کتاب سکھاتا ہے کہ آدم اور حوا کے منع کردہ حرام پھل کھانے میں ضروری تھا تاکہ وہ بچوں کو‬
‫لے سکیں اور انسان کو خوشی الئیں (‪ ۲‬نیپ ‪ .)۲۳-۲۵ :۲‬اس کے برعکس‪ ،‬بائبل خاص طور پر اعالن کرتا ہے‬
‫کہ آدم کی بغاوت بغاوت کا گناہگار عمل تھا جس نے انسانی دل میں گناہوں اور موت کی قوت کو برباد کیا اور‬
‫خدا کی پوری دنیا میں پوری دنیا (پیدائش ‪۱۶-۱۹ :۳‬؛ رومیوں ‪۵:۱۲‬؛ ‪ .)۲۱ -۲۰ :۸‬اس نظریے کے لئے کوئی‬
‫بائبل کی مدد نہیں ہے کہ آدم اور حوا صرف "پھل اور ضرب" بنائے تاکہ حکم دیا جائے کہ وہ حرام پھل کے‬
‫بارے میں خدا کے حکم کی نافرمانی نہ کریں (پیدائش ‪ .)۲:۱۷‬مرمن کی تعلیم یہ ہے کہ یہ الہی احکام متضاد‬
‫ہیں‪ ،‬اور خدا نے آدم اور حوا کو امید کی کہ وہ حقیقت میں یہ بتائے کہ وہ ان کو بعد میں کمانڈر ("اچھے اور‬
‫برائی کے علم کا درخت" توڑنا چاہتا تھا‪ ،‬اس کا ") رکھنے کے لئے سابق (" پھل اور ضیافت ")‪ ،‬منطق یا بائبل‬
‫متن میں کوئی بنیاد نہیں ہے‪ ،‬اور خدا کے لئے مساوات کی خاصیت ہے۔‬
‫مورمن کی کتاب سکھاتا ہے کہ سیاہ جلد خدا کی لعنت کا نشانہ ہے‪ ،‬تاکہ سفید پتلی لوگوں کو اخالقی اور‬
‫روحانی طور پر سیاہ پتلی لوگوں سے بہتر سمجھا جاتا ہے (‪ ۲‬نیشی ‪ .)۵:۲۱‬اس کے برعکس‪ ،‬بائبل یہ بتاتا ہے‬
‫کہ خدا "ایک خون سے پیدا ہونے والے تمام قوموں سے پیدا ہوتا ہے" کہ مسیح میں قومیت کی فرق‪ ،‬جنسی اور‬
‫سماجی طبقے کو ختم کر دیا جاتا ہے (گالت ‪ ،)۳:۲۸‬اور خدا اقرار کی مذمت کرتا ہے[جیمز ‪] ۲:۱‬۔‬
‫مرمون کی کتاب سکھاتا ہے کہ‪" ،‬یہ فضل ہے کہ ہم نجات پائے جاتے ہیں‪ ،‬ہم سب کے بعد" ‪ .‬اس کے برعکس‪،‬‬
‫بائبل سکھاتا ہے کہ مسیح کے عالوہ ہم گناہ میں مر چکے ہیں (افسیوں ‪۱ :۲‬۔‪ )۵‬اور بخشش اور ابدی زندگی کو‬
‫مستحق کرنے کے لئے کچھ بھی کرنے میں ناکام‪ .‬نجات فضل کی مکمل طور پر ہے (افسیوں ‪۸-۹ :۲‬؛ رومیوں‬
‫‪۶ :۱۱‬؛ ططس ‪ ،)۵-۶ :۳‬فضل کے عالوہ کام نہیں کرتا‪ .‬اچھے کام کا نتیجہ ہے‪ ،‬بنیاد نہیں‪ ،‬خدا کے ساتھ‬
‫صحیح تعلقات [افسیوں‪]۲:۱۰‬۔‬
‫مرمون کی کتاب کے مطابق‪ ،‬مسیح کے تقریبا ‪ ۶۰۰‬سال قبل‪ ،‬ایک نفتھ نبی نے پیش گوئی کی کہ "بہت سادہ اور‬
‫قیمتی حصوں" (‪ ۱‬نیپ ‪ )۲۶-۲۸ :۱۳‬بائبل سے ہٹا دیا جائے گا‪ .‬اس کے برعکس‪ ،‬بائبل سے یہ واضح ہوتا ہے‬
‫کہ یسوع نے اپنی زلزلے سے متعلق وزارت کے دوران‪ ،‬پرانے عہد نامہ صحائف سے مسلسل حوالہ دیا‪ ،‬اور‬
‫ان کی مکمل اور درست ٹرانسمیشن میں مکمل اعتماد ظاہر کیا‪ .‬یسوع نے اعالن کیا کہ "آسمان اور زمین گزر‬
‫جائے گی‪ ،‬لیکن میرا کالم ختم نہیں ہو گا" اور اپنے شاگردوں سے وعدہ کیا جو نئے عہد نامہ قلم قلم کرنے کے‬
‫لئے تھے " آپ سب چیزوں کو سکھائیں‪ ،‬اور ہر چیز کو اپنی یاد میں لے آؤ‪ ،‬جس نے میں نے تم سے کہا ہے‬
‫"(یوحنا ‪)۲۶ :۱۴‬؛ یسوع نے رسولوں سے بھی وعدہ کیا کہ وہ "پھل نکالیں گے اور آپ کا پھل باقی رہیں"‬
‫(یوحنا ‪ .)۱۵:۱۶‬یہ وعدہ واضح طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ رسولوں کے پھل ‪ -‬نئے عہد نامہ صحیفے اور‬
‫عیسائی چرچ ‪ -‬برداشت کریں گے۔‬
‫مرمون کی پیشن گوئی کی کتاب کے مطابق (ہیمانام ‪ ،)۱۴:۲۷‬مسیح کے مصیبت کے وقت "اندھیرے کو تین دن‬
‫کی جگہ کے لئے پورے زمین کا سامنا کرنا چاہئے‪ ".‬اس کے برعکس‪ ،‬نیو عہد نامۂ انجیل کے اکاؤنٹس بار بار‬
‫اعالن کرتے ہیں کہ یسوع مسیح صلی ہللا علیہ وسلم صلیب پر تھا [متی ‪۲۷:۴۵‬؛ مارک ‪]۳۳ :۱۵‬۔‬
‫‪ ۱‬نیشی ‪ ۹:۱۰‬میں پہلے کی پیش گوئی کا مطلب یہ ہے کہ تین دن اندھیرا عالقائی عالقائی عالقہ سے کہیں زیادہ‬
‫ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ "جو لوگ سمندر کے کناروں میں رہتے ہیں‪ ،‬خاص طور پر ان لوگوں کو‬
‫دیئے جاتے ہیں جو گھر کے ہیں اسرائیل کا‪ .‬اندھیرے کے بعد سمندر میں جزیرے تک توسیع اور مشرق وسطی‬
‫میں اسرائیل تک تک پہنچ جائے گی۔‬
‫‪56‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪tzkoff, David (April 25, 2011). "Heavens! Fake Tickets Showing Up at 'Book of Mormon' on Broadway". The New York Times.‬‬
‫‪Retrieved April 25, 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Healy, Patrick (November 24, 2011). "Broadway Hits Make Most of Premium Pricing". The New York Times. Retrieved‬‬
‫‪November 30, 2011.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Healy, Patrick (November 28, 2011). "Thanksgiving Week Broadway Box Office Stuffed with Good News". The New York‬‬
‫‪Times. Retrieved November 30, 2011.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Healy, Patrick (November 29, 2011). "In Only Nine Months, 'Book of Mormon' Earns Back Its Broadway Costs". The New York‬‬
‫‪Times. Retrieved November 30, 2011.‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪"Two By Two": Josh Gad and Andrew Rannells Will Be Succeeded By Jared Gertner and Nic Rouleau in Book of Mormon".‬‬
‫‪Playbill.com. Archived from the original on August 29, 2012. Retrieved June 2, 2014.‬‬

‫‪2.1.3‬‬
‫بک آف مورمن کی اصل زبان‬
‫مورمن کی کتاب کی اصل زبان مصری ہونے کے لئے کہا جاتا ہے‪ ،‬لیکن ایک اسکرپٹ میں لکھا ہے کہ‬
‫مورمن مصنفین کی کتاب "اصالح شدہ مصری" سکرپٹ کے طور پر کہا جاتا ہے‪ .‬متن کی موجودگی کی وجہ‬
‫سے بہت سی جگہوں میں ہائیرک ساخت کو فٹ ہونے کے قابل لگتا ہے‪ ،‬اور اس کے عالوہ‪ ،‬کچھ یہ خیال پا‬
‫چکے ہیں کہ مصری خود مصریوں کے مقابلے میں مصری حروفوں کا استعمال کرکے عبرانی زبان میں لکھا‬
‫تھا لیکن مرمون ‪ ۳۲-۳۴ :۹‬اس خیال کے خالف بحث کرتے ہیں‪ ،‬کم از کم متن کی اکثریت کے لئے‪.‬‬
‫نیپیٹس کے ذریعہ استعمال کردہ زبان‪ .‬مورمن کی کتاب میں بیانات نے زبان کے بارے میں مختلف نظریات کو‬
‫جنم دیا ہے جس میں کتاب اصل میں لکھا گیا تھا‪ .‬تقریبا ‪ ۶۰۰‬قبل مسیح میں‪ ،‬نیومی ‪ -۱‬مورمون کے مصنف کی‬
‫پہلی کتاب اور جس نے یروشلم میں اپنے نوجوانوں کو گزرایا تھا‪" ،‬میں نے ایک باپ کو اپنے والد کی زبان میں‬
‫ایک ریکارڈ [نیپ کے چھوٹے پلیٹیں] لکھا ہے‪ ،‬یہودیوں اور مصریوں کی زبان "(‪ ۱‬نیس ‪ .)۲ :۱‬ایک ہزار سال‬
‫بعد‪ ،‬آخری نیپیٹ نبی نے‪ ،‬آخری نیویگیشن نبی موروون کے پلیٹوں کے بارے میں بتایا کہ "ہم نے یہ ریکارڈ‬
‫لکھا ہے ‪ ...‬ان حروف میں جو ہمارے درمیان اصالح شدہ مصری کہا جاتا ہے‪ ،‬ہمارے ہاتھوں سے ہاتھ ڈال کر‬
‫تبدیل کر دیا ہے‪ .‬اور اگر ہماری پلیٹیں [دھاتی کی پتیوں] کافی بڑی تھی تو ہمیں عبرانی زبان میں لکھنا پڑا تھا‪،‬‬
‫لیکن عبرانی بھی ہمارے ذریعہ بدل گیا ‪ ...‬لیکن خداوند جانتا ہے ‪ ...‬کہ کوئی بھی ہماری زبان اپنی زبان نہیں‬
‫جانتا "‪ .)۳۲-۳۴ :۹ .‬ان دونوں حصوں کی روشنی میں‪ ،‬یہ واضح ہوتا ہے کہ نیویارک ریکارڈ رکھنے والوں کو‬
‫عبرانی اور مصر کے کچھ علم تھا‪ .‬یہ معلوم نہیں ہے کہ نیپ‪ ،‬مرمن یا مورونی نے نظر ثانی شدہ مصری‬
‫کرداروں میں عبرانی کو لکھا یا مصری زبان اور مصری کرداروں میں ان کے پلیٹوں کو لکھا یا کیا نیوی نے‬
‫ایک زبان میں لکھا تھا یا مرمن اور مورونی‪ ،‬جو نو سو برس سال بعد میں رہتے تھے ‪" .‬اصالح شدہ مصری"‬
‫کے نام سے "حروف" کا ذکر مصری اسکرپٹ میں عبرانی زبان کی ترویج کی حمایت کرتا ہے‪ .‬اگرچہ نیشی‬
‫کی مشاورت (‪ ۱‬نیس ‪ )۲ :۱‬اس نظریے کے لئے پریشانی ہے‪ ،‬تو بیان دونوں نظریات کے لئے مبہم اور غیر‬
‫منقول ہے۔‬
‫امریکنز کی زبان پر مشتمل‪ :‬کیونکہ مورونی کے وقت لیھی اور موجودہ کے درمیان ایک قریبی درمیانی نقطہ‬
‫نظر کی نمائندگی کرتا ہے‪ ،‬مسلسل کے اختتام کے بارے میں غور مددگار ثابت ہوسکتا ہے‪ .‬متن میں بیانات کی‬
‫طرف سے پیش کردہ غیر واضح تصویر کو امریکی بھارتی زبانوں کی جانچ پڑتال کی طرف توجہ مرکوز‬
‫ہوسکتی ہے‪ .‬الطینی زبان سے جدید رومانوی زبانوں کا وقت گہرائی موجودہ سے لے کر اس سے کہیں کم ہے‪.‬‬
‫رومانوی زبانوں کے درمیان وابستگی شاندار اور واضح ہیں‪ .‬اگرچہ کچھ پیشہ وروں نے مساوات کے ساتھ‬
‫منسلک کیا ہے‪ ،‬کوئی مطالعہ ابھی تک کسی بھی کولمبیا سے پہلے امریکی زبان کے قریب قریبی مشرقی‬
‫روابط کے علماء کو نہیں سمجھتا ہے۔‬
‫‪57‬‬

‫تاہم‪ ،‬ایک مطالعہ یوٹو ازٹیکن زبان خاندان کے لنکس کا مظاہرہ کرنے کے لئے وعدہ کرتا ہے‪ .‬اگرچہ دیگر‬
‫زبان کے گروہوں کو مشق لیڈز پیش کرتے ہیں‪ ،‬اٹو ازٹینن نے جدید لسانیاتی طریقوں سے عبرانی‪ ،‬ساتوالوجی‪،‬‬
‫معالجاتی‪ ،‬اور سمتیکی نمونوں میں سات سو سے زائد مماثلت پیدا کیے ہیں‪ .‬جبکہ مصری الفاظ کی شناخت قابل‬
‫ہے‪ ،‬وہ ان کے عبرانی صحافیوں کے مقابلے میں کم سے کم ہیں۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Matt Doyle to Play Elder Price on Broadway in The Book of Mormon". Retrieved May 29, 2017.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Hetrick, Adam. "'The Book of Mormon' Will Launch National Tour Four Months Early"Archived October 2, 2011, at the‬‬
‫‪Wayback Machine. Playbill.com, September 2, 2012‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Hetrick, Adam. "Hello! National Tour of 'The Book of Mormon', Starring Gavin Creel and Jared Gertner, Launches Aug. 14 in‬‬
‫‪Denver" playbill.com, August 14, 2012‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪"The Book of Mormon on Broadway | Official Site | Tour Schedule". Bookofmormonbroadway.com. 2015-10-29. Retrieved‬‬
‫‪2017-05-29.‬‬

‫‪2.1.4‬‬
‫بک آف مورمنز اور آثار قدیمہ‬
‫لتٹر ڈے سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ نے یہ بات کی ہے کہ بائبل کے موازنہ کی کتاب نسبتا مقدس حجم‬
‫ہے‪ .‬یہ خدا کے معامالت کا ریکارڈ ہے جو لوگ تین گروپوں کے ساتھ ہیں جو قریبی مشرق وسطی یا مغربی‬
‫ایشیاء سے یورپ کے آنے سے پہلے سینکڑوں الکھوں سالوں سے منتقل ہوئے ہیں۔‬
‫اگرچہ مورمن کی کتاب کا بنیادی مقصد تاریخی مقابلے سے زیادہ روحانی ہے‪ ،‬تو بعض لوگوں نے حیران کیا‬
‫ہے کہ آیا یہ نقل مکانی یہ ہے کہ آیا یہ قدیم امریکہ کے سائنسی مطالعہ کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے‪ .‬بحث ڈی‬
‫این اے سائنس میں آبادی جینیاتی اور ترقیات کے میدان پر مرکوز ہے‪ .‬بعض نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ‬
‫بک مارٹر کتاب میں ذکر کردہ منتقلی پیش نہیں کی گئی کیونکہ ڈی این اے جدید اکثریت کے لوگوں کی تاریخ‬
‫کی نشاندہی کی گئی ہے جو مشرق وسطی کے آبادی سے زیادہ قریب ہوتے ہیں۔‬
‫آبادی جینیاتیوں کے بنیادی اصولوں کو اعداد و شمار کے بارے میں زیادہ محتاط نقطہ نظر کی ضرورت ہے‪.‬‬
‫جینیاتیوں کا نتیجہ‪ ،‬جیسے کسی سائنس کے‪ ،‬آزمائشی ہیں‪ ،‬اور امریکہ کے آبادی کی آبادی کو مکمل طور پر‬
‫سمجھنے کے لئے بہت زیادہ کام باقی رہتا ہے‪ .‬کچھ بھی نہیں جانتا کہ ایمرمن کی کتاب کی ڈی این اے کے‬
‫بارے میں‪ ،‬اور یہاں تک کہ اگر ان کی جینیاتی پروفائل معلوم ہوئیں‪ ،‬وہاں سائنسی وجوہات کی آوازیں موجود‬
‫ہیں جو یہ غیر معمولی رہ سکتی ہیں‪ .‬اسی وجوہات کے لئے‪ ،‬دالئل یہ ہیں کہ ڈی ایم اے کے مطالعے پر مبنی‬
‫مرمون کی کتاب کے بعض محافظوں کو بھی تعصب ہے‪ .‬مختصر طور پر‪ ،‬ڈی این اے کے مطالعہ کو فیصلہ‬
‫کرنے کے لئے فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ مرمن کتاب کی تاریخی صداقت کو مسترد کردیں۔‬
‫تاریخ جمع ہونے والے ثبوت سے پتہ چلتا ہے کہ مقامی امریکیوں کے زیادہ تر ایشیائی ایشیائی ڈی این اے لے‬
‫جاتے ہیں‪ .‬سائنس دانوں کو نظریاتی طور پر پیش کیا گیا ہے کہ ایک ایسے دور میں جس نے مرمون اکاؤنٹس‬
‫کی کتاب کی پیش گوئی کی‪ ،‬شمال مشرقی ایشیا سے امریکہ سے تعلق رکھنے والی ایک زمین کا ایک نسبتا‬
‫چھوٹا سا گروہ جو زمین پل کے ذریعہ منتقل ہوا جس نے سائبریا سے االسکا سے منسلک کیا‪ .‬یہ لوگ‪،‬‬
‫سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ‪ ،‬یہ لوگ شمال بھر میں تیزی سے پھیالتے ہیں اور جنوبی امریکہ اور ممکنہ طور پر‬
‫جدید امریکی نسل پرستوں کے بنیادی آبجیکٹ تھے۔‬

‫مورمن کی کتاب لوگوں کے درمیان ثقافتی رابطے کے بارے میں تھوڑی براہ راست معلومات فراہم کرتا ہے جو‬
‫اس کی وضاحت کرتا ہے اور جو دوسروں کے پاس قریبی رہتے تھے‪ .‬اس کے نتیجے میں‪ ،‬سب سے زیادہ‬
‫‪58‬‬

‫ابتدائی تاریخ سازوں نے یہ فرض کیا کہ مشرق وسطی کے قریب یا جارج‪ ،‬لئی‪ ،‬مولول‪ ،‬اور ان کے ساتھیوں‬
‫کے قریب مغربی یا امریکہ کا تعلق رکھنے والے واحد گروہ تھے‪ .‬اس مفہوم پر تعمیر‪ ،‬نقادوں نے اصرار کیا‬
‫ہے کہ امریکہ کے دیگر بڑے آبادی کی موجودگی کی اجازت نہیں دیتا ہے اور اس وجہ سے‪ ،‬مشرقی ڈی این‬
‫اے کے قریب جدید آبادی کے گروہوں میں آسانی سے شناخت ہونا چاہئے۔‬
‫تاہم‪ ،‬مورمن کی کتاب خود کا دعوی نہیں کرتا ہے کہ وہ لوگ جن کی وضاحت کی گئی تھی وہ یا تو اس ملک‬
‫کے اہم یا مخصوص باشندے تھے‪ .‬دراصل‪ ،‬دیگر گروہوں کی موجودگی میں اس کے متن کی نشاندہی میں‬
‫ثقافتی اور آبادی کا اشارہ‪ .‬اپریل ‪ ۲۹ -۹ -۱‬کے جنرل کانفرنس میں‪ ،‬پہلی صدارت کے صدر انتھونی ڈبلیو آئی‬
‫ویز نے احتیاط سے خبردار کیا‪" :‬ہم اس نتیجے میں محتاط رہیں گے کہ ہم پہنچ جائیں گے‪ .‬مورمن کی کتاب ‪...‬‬
‫ہمیں یہ بتاتا ہے کہ ان لوگوں سے پہلے یہاں کوئی نہیں تھا‪ .‬یہ ہمیں بتاتا ہے کہ لوگوں کے بعد نہیں آیا۔"‬
‫جوزف سمتھ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کتابچہ مرمون میں بیان کردہ افراد کے عالوہ نقل و حرکت کے بارے میں‬
‫کھلے ہیں‪ ،‬اور گزشتہ صدی میں بہت سے دیر سے سینٹ رہنماؤں اور علماء نے کتابوں کے مرمون کا اکاؤنٹ‬
‫پایا ہے‪ .‬دیگر قائم آبادی ‪ ۲۰۰۶‬کے معرم مرمون کی تعارف کے لئے اس اپ ڈیٹ کو اس تفہیم کی عکاسی کرتا‬
‫ہے کہ بتاتا ہے کہ مورمن لوگوں کی کتاب "امریکیوں کے آبائیوں کے درمیان" تھے۔‬
‫کتابوں کے متن کے احاطے کے دوران بھی کچھ بھی نہیں ملتا ہے‪ ،‬اگرچہ ممیون لوگوں کی کتاب یا ان کے‬
‫اوالد اور ان کے اوالد اور امریکہ کے دوسرے باشندوں کے درمیان مداخلت اور جینیاتی اختالط کی حد کے‬
‫بارے میں کچھ بھی نہیں معلوم ہوتا ہے‪ .‬واضح ہوتا ہے کہ مورمن کی کتاب کی ڈی این اے کی وجہ سے غالبا‬
‫قدیم امریکہ میں تمام ڈی این اے کے صرف ایک حصہ کی نمائندگی کرتی ہے‪ .‬آج ان کے ڈی این اے کی‬
‫شناخت اور واضح طور پر معلوم کرنے کی صالحیت ہے کہ اس سے زیادہ آبادی جینیاتیات کے سائنس سے‬
‫زیادہ پوچھ رہا ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Hetrick, Adam. "'The Book of Mormon' Will Open Separate Chicago Company in 2012" Archived October 3, 2011, at the‬‬
‫‪Wayback Machine. Playbill.com, September 7, 2011‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪"Book of Mormon announces Chicago cast". Archived from the original on January 2, 2013.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Pitch Perfect's Ben Platt and Nic Rouleau to Star in The Book of Mormon in Chicago". Retrieved May 29, 2017.‬‬

‫بک آف مورمنز اور دیگر الہامی کتب‬ ‫‪2.1.5‬‬


‫قرآن (یا قرآن) اسالم کی بنیاد ہے‪ ،‬یہ مذہب مسلمانوں کی طرف سے مشق ہے‪ .‬مورمن کی کتاب ایک بہت سے‬
‫کتابوں میں سے ایک ہے جو مورمنز کی طرف سے مقدس کے طور پر سمجھا جاتا ہے‪ ،‬جو خود کو لیٹٹر ڈے‬
‫سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ کے طور پر پیش کرتا ہے‪ .‬قرآن اور مرمون کی کتاب دونوں کو خدا کی‬
‫طرف سے حوصلہ افزائی کا دعوی ہے‪ .‬کیا ہم ان کے اپنے دعوی کو قبول کرتے ہیں؟‬
‫ان صورتوں میں‪ ،‬ہمارے پاس دوسری صورت حال پر یقین کرنے کے اچھے سبب ہیں‪ .‬یہ کتاب ان لوگوں سے‬
‫مختلف ہیں جو خدا نے حوصلہ افزائی کی ہے‪ .‬ایک مثال کے طور پر‪ ،‬اس طرح پر غور کریں جس میں ان‬
‫کتابوں کو لکھا گیا تھا‪ .‬یاد رکھیں کہ خدا نے بنیادی طور پر کتاب میں درج کردہ تاریخی واقعات میں آنکھوں‬
‫کے گواہوں کا استعمال کیا‪ ،‬اور اس نے ایک سے زیادہ مصنفین کو استعمال کیا تاکہ ان کی تحریریں ایک‬
‫دوسرے کی تصدیق کریں‪ .‬تاہم‪ ،‬قرآن میں معلومات ایک شخص کا کام ہے‪ ،‬محمد‪ ،‬جنہوں نے اس کتاب کا ذکر‬
‫کیا ہے اس کا گواہ نہیں کیا‪ .‬اسی طرح‪ ،‬مورمن کی کتاب واضح طور پر ایک آدمی‪ ،‬جوزف سمتھ‪ ،‬جو اس میں‬
‫بیان کردہ واقعات کا مشاہدہ نہیں کیا کام کا کام ہے۔‬
‫‪59‬‬

‫جوزف سمتھ ‪ ۱۸۰۵‬سے ‪ ۱۸۴۴‬تک رہتا تھا‪ .‬وہ "شیشے کی تالش" (ایک آرٹسٹ آرٹسٹ) کے لئے ‪ ۱۸۲۶‬میں‬
‫مقدمے کی سماعت میں ڈال دیا گیا تھا‪ ،‬جو ان کے قابل اعتبار سے سوال کرتا ہے‪ .‬کیا مورمن کی کتاب صرف‬
‫سمتھ کی رائے میں سے ایک ہے؟ سمتھ نے دعوی کیا کہ وہ سال ‪ ۱۸۲۳‬ء میں "مورونی" نامی ایک فرشتہ کی‬
‫طرف سے دورہ کیا گیا تھا‪ ،‬جس نے انہیں دفن سونےر پلیٹوں کا مقام فراہم کیا جس میں مقدس تحریر موجود‬
‫تھے‪ .‬سمتھ نے دعوی کیا کہ انہوں نے ‪ ۱۸۸۲‬میں ان پلیٹوں کو بحال کیا‪ ،‬لیکن فرشتہ نے اسے بتایا کہ کسی کو‬
‫نہ دکھانے کے لئے‪ ،‬لیکن ان کا ترجمہ اور شائع کرنا‪ .‬کتاب کے متن کے برعکس‪ ،‬یہ پلیٹیں دوسروں کی طرف‬
‫سے معائنہ معائنہ کرنے کے لئے کھال نہیں ہیں‪ .‬اس کے بجائے‪ ،‬ہم ایک شخص کو جو آرٹسٹ آرٹسٹ کرنے‬
‫کے الزام میں الزام لگایا گیا ہے اس کا لفظ لے کر مجبور ہوجاتا ہے۔‬
‫پلیٹوں کا خیال یہ ہے کہ مقامی ابتدائی امریکیوں کا ریکارڈ ریکارڈ کیا گیا تھا‪ ،‬جو کہ اس زبان میں لکھا گیا ہے‬
‫کہ جوزف سمتھ نے "اصالح شدہ مصری" کو بالیا‪ .‬سمتھ نے الزام لگایا کہ ان پلیٹوں کو انگریزی میں انگریزی‬
‫میں پڑھنا پڑھنے کی صالحیت ہے‪ .‬سمتھ نے دعوی کیا کہ فرشتہ نے اس کے پلیٹوں کو ایک بار پھر لیا جب‬
‫ایک سمتھ نے ان کا ترجمہ مکمل کیا‪ .‬لہذا ہمارے پاس سمتھ کا ترجمہ چیک کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے‪ ،‬اور‬
‫کوئی تجربہ کار ثبوت نہیں ہے کہ اس طرح کے سونے کے پلیٹیں کبھی بھی وجود میں آتے ہیں‪ .‬کورس کے‬
‫ہزاروں قدیم کاپیاں جن کے پاس ہمارے بائبل کی کتابیں ہیں ان کے اصل زبانوں میں اس کے برعکس میں کھڑا‬
‫ہوتا ہے‪ ،‬سب سے معقول امتحان کے تابع ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪" ،‬اصالح شدہ مصری" کہا جاتا ہے کہ ایک زبان‬
‫کے لئے کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے‪ .‬اس کے برعکس‪ ،‬بائبل مشہور زبانوں میں لکھا گیا تھا‪ :‬عبرانی اور‬
‫یونانی‪ .‬بائبل کے برعکس‪ ،‬مورمن کی کتاب دیگر مصنفین کی طرف سے تحریری تاریخ کے لئے لکھا دوسری‬
‫کتابوں کی طرف سے کوئی تضمین نہیں ہے‪ ،‬اور ان واقعات میں کوئی واقعہ نہیں ہے‪ .‬یہ کتاب خدا کے کالم‬
‫کی خصوصیات میں سے کوئی نہیں ہے‪ ،‬اور اس کے بجائے ایک آدمی کے انفرادی مفکوم ہونے کے تمام‬
‫نشانات ہیں۔‬
‫اسی طرح قرآن ایک شخص کا کام بنتا ہے‪ :‬محمد‪ .‬وہ سال ‪ ۵۷۰‬سے‪ ۶۷۳‬تک رہتا تھا اور خود خدا کا نبی‬
‫سمجھا‪ .‬ایک بچہ کے طور پر‪ ،‬محمد ظہور سے عیسائیت اور بائبل کو کچھ محدود نمائش ملی تھی‪ .‬وہ اکثر غار‬
‫پر جاتے تھے اور جب وہ ‪ ۴۰‬تھا‪ ،‬تو اس نے فرشتہ فرشتہ جبرائیل سے مالقات کی جس نے اسے خدا سے‬
‫وحی دی تھی‪ .‬پھر اس نے ان آیات کو دوسروں کو تبلیغ شروع کردی‪ .‬محمد کے ساتھیوں نے آخر میں ان آیات‬
‫کو لکھا‪ ،‬جو قرآن بن گیا‪ .‬قرآن "سورت" کہا جاتا ہے‪ ،‬اور اکثر خدا کے طور پر "ہللا" کے طور پر بائبل میں‬
‫تقسیم کیا جاتا ہے‪ .‬بائبل مصنفین کے برعکس‪ ،‬محمد نے قرآن میں مبینہ واقعات کا گواہ نہیں کیا‪ .‬اور‪ ،‬مورمن‬
‫کی کتاب کی طرح‪ ،‬قرآن دوسرے مصنفین کی تصدیق سے لطف اندوز نہیں کرتا‪ .‬ایک بار پھر‪ ،‬یہ متن الہی‬
‫وحی کی خصوصیات میں سے کوئی نہیں ہے‪ ،‬اور ایک آدمی کا ایجاد ہوتا ہے۔‬
‫لہذا قرآن اور مرمون کی کتاب ہر کسی کو کسی بھی حقیقت کے بغیر مکمل طور پر انسانیت کا وجود نہیں ملتا‪.‬‬
‫وہ تاریخ کی آنکھ کے گواہ نہیں ہیں‪ .‬ان میں سے کچھ بھی نہیں ہیں جو عام طور پر خدا کے کالم سے منسلک‬
‫ہوتے ہیں‪ .‬لیکن کیا یہ مشاہدہ اخالقی طور پر الہی کی حوصلہ افزائی کی کمی کا مظاہرہ کرتے ہیں؟ کیا ہم اس‬
‫بات کا یقین کر سکتے ہیں کہ یہ کتاب الہی اصل نہیں ہیں؟ قرآن اور مرمون کی کتاب بائبل یا کم سے کم بائبل‬
‫کے حصوں کی حمایت کرتا ہے‪ .‬یہ اہم ہے کیونکہ بائبل خود کو آزمائشی کرتا ہے جس کے ذریعہ ہم فیصلہ کر‬
‫سکتے ہیں کہ اگر کوئی خاص کتاب واقعی الہی ہے‪ .‬ان ٹیسٹوں میں سے ایک یہ ہے کہ مزید وحی پچھلے وحی‬
‫کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے ‪ .‬ظاہر ہے‪ ،‬سچے خدا خود کو متفق نہیں کرے گا (‪ ۲‬تیمتھیس ‪ .)۲:۱۳‬تو‪ ،‬کیا یہ‬
‫دوسری مبینہ طور پر مقدس کتابیں بائبل کے مطابق ہیں؟‬
‫مورمن کی کتاب سکھاتا ہے کہ چھوٹے بچوں کو گناہ نہیں کر سکتا کیونکہ ان کی کوئی گناہ نہیں ہے (مورونی‬
‫‪ .)۸ :۸‬تاہم‪ ،‬بائبل سکھاتا ہے کہ لوگ پیدائش سے اور یہاں تک کہ تصور سے بھی گنہگار ہیں (زبور ‪،۵ :۵۱‬‬
‫‪ .)۳ :۵۸‬مورمن کی کتاب سکھاتا ہے کہ آدمیوں کے پاس گناہ (آدم علیہ السالم ‪ )۲۲-۲۵ :۲‬کے لئے آدم کے گناہ‬
‫کی ضرورت ضروری ہے‪ .‬اس بائبل کا اختالف ہے جس میں خدا نے آدم اور حوا کو حکم دیا ہے کہ وہ چلے‬
‫جائیں اور ضرب کریں (ابتداء ‪ )۱:۲۸‬اور اچھے اور برے علم کے درخت سے کھانا کھاتے ہیں (پیدائش‬
‫‪ .)۲:۱۷‬مورمن کے سچے تھے۔‬
‫‪60‬‬

‫کتاب میں درج کردہ خدا کی ترویج فطرت سے منموونزم کا اختالف ہے‪ .‬بائبل یہ بتاتا ہے کہ خدا باپ‪ ،‬خدا کا‬
‫بیٹا‪ ،‬اور خدا روح القدس مختلف افراد ہیں ‪ ،‬ان میں سے ہر ایک لوگ مکمل طور پر خدا ہے‪ .‬اور وہاں ایک اور‬
‫صرف ایک ہی زندہ خدا ہے ‪ ،‬اور وہ وقت کے ساتھ تبدیل نہیں کرتا ہے (مالیہ ‪ .)6 :3‬تاہم‪ ،‬مورمن مذہب شرک‬
‫ہے؛ اس کے پاس کئی معبود ہیں‪ .‬اس کے بانی جوزف سمتھ نے عام طور پر دعوی کیا ہے کہ خدا ہی باپ ایک‬
‫بار ہمارے جیسے آدمی تھا جسے خدا کی طرف سے قائم کیا گیا تھا‪ .‬مرموسن نے سکھایا کہ انسانی انسان بھی‬
‫آسمانی باپ کی طرح دیوتا بن سکتے ہیں‪ .‬یہ بائبل کی تعلیم کی خالف ورزی کرتا ہے کہ صرف ایک خدا ہی‬
‫ہے ۔ کتاب بائبل کو تسلیم اور انکار دونوں کی طرف سے اندرونی استحکام کی آزمائش میں ناکام رہی ہے‪.‬‬
‫تضادات سچ نہیں ہوسکتے‪ ،‬اور اس وجہ سے مرمون کی کتاب خدا کی طرف سے نہیں ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Jones, Chris. "'Book of Mormon' announces Chicago cast - chicagotribune.com". Chicago Tribune.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Shenton, Mark. " 'The Book of Mormon' Plans West End Premiere; London Website Launched, Tickets to Go on Sale in‬‬
‫‪September" Archived June 11, 2012, at the Wayback Machine. playbill.com, June 7, 2012‬‬
‫‪4. Desk, BWW News. "Gavin Creel and Jared Gertner to Reprise National Tour Roles in West End's THE BOOK OF MORMON,‬‬
‫‪Beginning Feb 2013". Retrieved May 29,2017.‬‬
‫‪5. "James Corden & More Attend BOOK OF MORMON's Red Nose Gala Performance". broadwayworld.com. Broadway World.‬‬
‫‪March 14, 2013. Retrieved December 24, 2013.‬‬
‫‪6. "The Book of Mormon". timeout.com. Time Out. Retrieved December 24, 2013.‬‬
‫‪7. "BOOK OF MORMON". london-theatreland.co.uk. London Theatreland. Retrieved December 24, 2013.‬‬
‫‪8. End, West (March 14, 2014). "The Book of Mormon voted Funniest West End Show". West End Frame. Retrieved June 2, 2014.‬‬
‫‪9. The Book Of Mormon & Shakespeare In Love Welcome New Casts, 2015 Theatre Gossip + More #WestEndUpdate.‬‬
‫‪LondonTheatreDirect.com. Retrieved: January 15, 2015‬‬
‫‪10. Extension for the Book of Mormon in West End boxoffice.co.uk‬‬
‫"‪11. Hetrick, Adam. "Chicago Engagement of The Book of Mormon to End This Fall; Additional Stops in L.A. and Denver Planned‬‬
‫‪Archived June 10, 2013, at the Wayback Machine. Playbill.com, May 17, 2013‬‬

‫‪ 2.1.6‬احمدیت اور الہامی کتب‬


‫البرحین االحمدیہہ الحققطع کتاب اللھ القرآن و'ناباب التوحی (ہللا کی کتاب کی حمایت میں دلیل ‪ -‬قرآن اور محمد‬
‫کے نبویہ) ایک پانچ حصہ کتاب ہے‪ .‬احمدیہ تحریک کے بانی مرزا غالم احمد نے لکھا ہے‪ ۱۸۸۰ .‬عیسوی میں‬
‫پہلے دو حصوں میں شائع کیا گیا تھا‪ ،‬تیسرے حجم ‪ ۱۸۸۲‬میں شائع کیا گیا تھا‪ ۱۸۸۴ ،‬میں چوتھا حجم اور‬
‫‪ ۱۹۰۵‬میں پانچویں حجم تھا‪ .‬کتاب میں لکھا تھا کہ غالم احمد اس کے اصولوں کی درستیت کے بارے میں بحث‬
‫کررہا تھا‪ .‬اسالم کے خالف عیسائیت اور ہندوؤں کے ساتھ ساتھ ہی بے نظیر فلسفہ کے جواب میں اس کی‬
‫تعلیمات کو مسترد کرتے ہیں‪ .‬اس مقصود میں‪ ،‬کتاب کے موضوع کا ایک اہم حصہ اسالم کے دفاع کے لئے‬
‫مخصوص ہے جیسا کہ محمد‪ ،‬قرآن اور اسالم کی تنقید کے خالف ہے جو ‪ ۱۸‬ویں اور ‪ ۱۹‬ویں صدیوں میں‬
‫عیسائی مشنریوں کی طرف سے اٹھائے گئے تھے اور ہندو بحال۔‬
‫کتاب کے اشاعت کے ساتھ غالم احمد نے پوسٹر اشتہارات کو ‪ ۱۰،۰۰۰‬روپے (‪ ۱۸۷۹‬ء میں ان کی جائیداد کی‬
‫مجموعی قیمت) کا اعزاز دیا‪ ،‬جو ان کے دالئل قرآن کریم کی الہی فطرت اور محمد کی صداقت کے حق میں‬
‫بغاوت کر سکتا تھا‪ .‬نبوت کا دعوی یا اس کے اپنے مذہب‪ ،‬صحیفے اور بانیوں کے حق میں برصین میں اسالم‬
‫کے حق میں پیش کئے جانے والے 'عمدہ' کے کم از کم پانچواں حصہ میں پیش کرسکتے ہیں۔‬
‫ابتدائی طور پر اس مقصد کا مقصد اسالم کے دفاع میں پچاس حجم سیریز ہونا تھا‪ ،‬تاہم‪ ،‬غالم احمد کا دعوی ہے‬
‫کہ اس کے تحریر کے دوران متوقع مہدی اور مسیح کے طور پر الہی طور پر مقرر کیا جاسکتا ہے اور حجم‬
‫کی اشاعت کے بعد چار چار ایک اہم رخ ان کی زندگی میں اشارہ اس سلسلہ میں پانچویں حجم کے ساتھ ختم ہوا‪.‬‬
‫‪61‬‬

‫بارین اسالمی نظریات کی حفاظت کے لئے ایک مفید ذریعہ ثابت ہوا اور اس وقت بہت سے ہندوستانی مسلمان‬
‫علماء نے غالم غالم کو تسلیم کیا تھا جس نے ماہرین کے طور پر پنجاب کے دانشوروں کے حلقوں میں‬
‫عیسائیوں اور ہندوؤں کے خالف دالئل تیار کرنے میں ایک ماہر کے طور پر تسلیم کیا‪ .‬تاہم‪ ،‬کام کے دوسرے‬
‫پہلوؤں نے مسلم کمیونٹی کے اندر ہی انتہائی متنازعہ ثابت کیا ہے کیونکہ مصنف کے میساویی دعوی کے‬
‫باعث اور ان کا دعوی وحی کا وصول کرنے واال ہے‪.‬‬
‫احمدی مسلمانوں کے لئے‪ ،‬اسالم میں تیسرے مقاالت تمام الہی صحیفوں کے عقیدہ سے متعلق ہے جیسا کہ خدا‬
‫نے ان کے پیغمبروں کو نازل کیا‪ .‬اس میں تورات‪ ،‬انجیل‪ ،‬زبور‪ ،‬ابراہیم کے کتابوں اور قرآن بھی شامل ہیں‪.‬‬
‫اسالم کی آمد سے پہلے‪ ،‬مذہب کی تاریخ کو تقسیم کی ایک سلسلہ کے طور پر سمجھا جاتا ہے جہاں ہر رسول‬
‫نے وقت اور جگہ کے لئے مناسب تعلیمات لے لی ہیں‪ .‬اس طرح‪ ،‬ان کے آغاز کے وقت‪ ،‬خدا کی طرف سے‬
‫بھیجے گئے الہی تعلیمات ان کے بنیادی اصولوں میں شامل تھے‪ ،‬معمولی تفصیالت کے استثنا کے مطابق‪ ،‬جو‬
‫وقت اور جگہ کو مکمل کرنے کے لئے منتخب کیا گیا تھا‪ .‬قرآن کریم کی استثناء کے ساتھ‪ ،‬یہ خیال کیا جاتا ہے‬
‫کہ الہی کتابیں انسانی مداخلت کے لئے حساس ہیں‪ .‬اسالم کو تسلیم کیا گیا ہے کہ خدا نے اپنے نبیوں کو ہر قوم‬
‫اور دنیا کی الگ الگ کمیونٹیوں کو بھیجا‪ .‬اس طرح‪ ،‬احادیادی تعلیمات کے مطابق‪ ،‬ابراہیم روایت کے باہر‬
‫کتابیں جیسے ویڈس اور اوستا کا بھی الہی اصل کی حیثیت سے سمجھا جاتا ہے‪ .‬تسلیم شدہ کتابوں میں‪ ،‬کمیونٹی‬
‫کا خیال ہے کہ قرآن خدا انسان کی طرف سے نازل کیا آخری الہی کتابچہ ہے‪ .‬قرآن کریم کی تعلیمات بصیرت‬
‫سمجھی جاتی ہیں۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪"Islam in the African-American Experience". Retrieved 20 September 2015.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Ahmadiyya Muslim Community – Introducing the Books of the Promised Messiah‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Valentine, Simon (2008). Islam and the Ahmadiyya jamaʻat: history, belief, practice. Columbia University Press. p. 45. ISBN‬‬
‫‪978-0-231-70094-8.‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪Valentine, Simon (2008). Islam and the Ahmadiyya jamaʻat: history, belief, practice. Columbia University Press. p. 45. ISBN‬‬
‫‪978-0-231-70094-8.‬‬

‫قرآن مجید اور احمدی تعلیمات‬ ‫‪2.1.8‬‬


‫قرآن اسالم کے مرکزی مذہبی متن ہے‪ ،‬جس میں مسلمانوں کو خدا (ہللا) سے ایک وحی کا یقین ہے ‪.‬یہ کالسیکی‬
‫عربی ادب میں بہترین کام کے طور پر بڑے پیمانے پر شمار کیا جاتا ہے‪ .‬قرآن قران میں تقسیم کیا جاتا ہے‪،‬‬
‫جسے پھر آیات میں تقسیم کیا جاتا ہے۔‬
‫مسلمان یہ خیال کرتے ہیں کہ قرآن مجید خدا کے ذریعہ حتمی نبی محمد صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے آرکائیل‬
‫جبارئیل (جبریل) کے ذریعہ آہستہ آہستہ تقریبا ‪ ۲۳‬سالوں سے شروع ہوا تھا جس میں ‪ ۲۲‬دسمبر ‪ ۶۰۹‬عیسوی‪،‬‬
‫جب محمد ‪ ۴۰‬تھا اور ‪ ۶۳۲‬میں اختتام اس کی وفات کا سال‪ .‬مسلمانوں نے قرآن کو محمد کی سب سے اہم‬
‫معجزہ‪ ،‬اس کی پیشن گوئی کا ثبوت‪ ،‬اور آدمیوں کے ساتھ نازل کیا اور محمد کے ساتھ ختم ہونے والے پیغامات‬
‫کے ساتھ شروع کی ایک سلسلہ کے سلسلے کا خاتمہ‪ .‬لفظ "قرآن" قرآن کریم کے متن میں تقریبا ‪ ۷۰‬دفعہ واقع‬
‫ہوتا ہے‪ ،‬اگرچہ مختلف نام اور الفاظ قرآن کے حوالہ بھی بیان کیے جاتے ہیں۔‬
‫روایتی روایات کے مطابق‪ ،‬محمد صلی ہللا علیہ وسلم کے بہت سے صحابہ سکریٹریوں کے طور پر خدمت‬
‫کرتے تھے اور انھیں خطوط لکھتے ہیں‪ .‬محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی موت کے بعد‪ ،‬قرآن مجید اس کے‬
‫ساتھیوں کے ذریعہ مرتب کیا گیا جس نے اس کے حصے کو حفظ اور حفظ کیا‪ .‬ان کوڈوں میں اختالفات تھے‬
‫جنہیں خالفت عثمان نے ایک معنوی ورژن بنائے جو اب عثمان کے کوڈس کے طور پر جانا جاتا ہے‪ ،‬جو عام‬
‫طور پر آج قرآن کے معنی کا تصور ہوتا ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬مختلف مطالعے میں‪ ،‬اکثر معنی میں معمولی اختالفات ہیں۔‬
‫‪62‬‬

‫قرآن مجید بائبلیکل صحیفوں میں بیان کردہ اہم داستانوں سے واقف ہے‪ .‬یہ کچھ‪ ،‬باقی لوگوں پر لمبائی کرتے ہیں‬
‫اور بعض معامالت میں‪ ،‬متبادل اکاؤنٹس اور واقعات کی تفسیر پیش کرتے ہیں‪ .‬قرآن نے انسان کو ‪۱۸۵ :۲‬‬
‫انسانیت کے لئے رہنمائی کی ایک کتاب کے طور پر بیان کیا ہے‪ .‬یہ کبھی کبھی خاص تاریخی واقعات کے‬
‫تفصیلی اکاؤنٹس پیش کرتا ہے‪ ،‬اور یہ اکثر اس واقعہ کے اخالقیات پر اخالقی اہمیت پر زور دیتا ہے‪ .‬حدیث‬
‫قرآن کریم کی اضافی زبانی اور تحریری روایات ہیں؛ یقین دہانی سے وہ انہیں محمد کے الفاظ اور اعمال کی‬
‫وضاحت کرتے ہیں‪ ،‬اور بعض روایات میں بھی ان کے قریب ترین لوگ ہیں‪ .‬اسالم کے سب سے زیادہ مذمت‬
‫میں‪ ،‬قرآن حدیث شیعہ (اسالمی) کے قانون کی تفسیر کرنے کے ساتھ مل کر استعمال کیا جاتا ہے؛ فرقوں کی‬
‫ایک چھوٹی سی تعداد میں‪ ،‬صرف قرآن ایک ذریعہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے‪ .‬نماز کے دوران‪ ،‬قرآن‬
‫صرف عربی میں پڑھ رہا ہے۔‬
‫جو شخص قرآن کریم کو حفظ کرتا ہے اسے حفیظ کہا جاتا ہے‪ .‬قرآنی آیت (آیات) بعض اوقات اس خاص مقصد‬
‫کے لئے مخصوص خاص قسم کے وقفے سے پڑھ کر پڑھتے ہیں‪ ،‬جسے ٹجویڈ کہا جاتا ہے‪.‬‬
‫احمدیت مسلم کمیونٹی نے دنیا کی ‪ ۷۰‬سے زائد زبانوں میں قرآن کو ترجمہ کیا ہے‪ .‬اساتذہ کے حصوں میں کئی‬
‫زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے‪ .‬الہور احمدیہ تحریک نے ترجموں کو کم سے کم ‪ ۷‬زبانوں میں تیار کیا ہے‪.‬‬
‫‪ ۱۹۸۰‬کی دہائی کے آخر میں اور ‪ ۱۹۹۰‬کے دہائیوں کی ابتدا نے احمدی تحریک کی طرف سے تیار ہونے‬
‫والی ترجموں کی تعداد میں ایک تیز رفتار دیکھا‪.‬کچھ قدیم ترین ترجمہ احادیث مسلم علماء کی طرف سے تیار‬
‫کیے گئے تھے اور آج بھی بہت سی زبانوں میں موجود ہیں جن کے لئے احمادی مسلمانوں کی طرف سے‬
‫صرف ترجمہ بھی موجود ہیں‪ .‬تمام ترجمہ عربی متن کے ساتھ شائع ہوتے ہیں‪ .‬سنیوں اور احمدیوں کے دو‬
‫مسلمان طبقے میں فرق ہیں‪ .‬دو فرقہ جات قرآن اور محمد میں موجود ہیں‪ ،‬دونوں فرقوں کو مختلف عقائد میں‬
‫مختلف ہوتے ہیں‪ ،‬ان کے عقائد کو روکنے کے‪ .‬سنن‪ ،‬جو اھل سنت یا احادیث االسالم والجماعت کے نام سے‬
‫بھی مشہور ہیں‪ ،‬اسالم کمیونٹی کا سب سے بڑا تعلق ہے۔‬
‫قران پاک کا ترجما قادیانی (احمدیا تحریک) کے بانی مرزا قادری کی بے حد دعویوں کی حمایت کرنے کے‬
‫لئے لکھا گیا ہے‪.‬ان میں سے ایک ایسا حصہ ہے جو قران پاک کو اپنے اصل مطلب سے بگاڑتا ہے آپ یہ‬
‫سوچیں گے کہ یہ کتاب کا حصہ ہے‪ ،‬لیکن یہ کتاب کا حصہ نہیں ہے‪.‬‬
‫اور وہ کہتے ہیں کہ یہ ہللا کی طرف سے ہے‪ ،‬لیکن یہ ہللا کی طرف سے نہیں ہے‪ :‬یہ وہی ہیں جو ہللا کے‬
‫خالف جھوٹ بولتے ہیں اور (وہ) خوب جانتے ہیں(قرآن کریم الہام عمران ‪)۳:۷۸‬‬
‫ان صفحات میں ہم ہللا کی طرف سے‪ ،‬ان کے طریقوں کے منافق اور غیر حاضری کو بے نقاب کرے گا‪ .‬قرآن‬
‫مجید کی قادیانی (احمدیا) کا ترجمہ ہمارا حوالہ ہے کہ تحریک غالمی کے موجودہ رہنما مرزا طاہر احمد قدیدی‬
‫کے تحت ملک غالم فرید نے مکمل کیا۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪dil Hussain Khan. "From Sufism to Ahmadiyya: A Muslim Minority Movement in South Asia" Indiana University Press, 6 apr.‬‬
‫‪2015 p 36‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Barahin-e-Ahmadiyya part I & II, p.47-59‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Barahin-e-Ahmadiyya part I & II, p.50-59‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪http://www.alislam.org/library/books/Barahin-e-Ahmadiyya-Parts1-2.pdf‬‬

‫مورمنزم اور احمدیت میں تصور جہاد‬ ‫فصل دوم‪:‬‬


‫‪63‬‬

‫‪2.2.1‬‬
‫مورمنز کا عمومی رویہ لڑائی اور امن کے بارے میں‬
‫جنگ کے سیاسی حقائق پر مورمنز کا ردعمل بڑی حد سے مشروط ہے جس میں دفاعی جنگ کے جواز‬
‫مورنون کی کتاب اور جدید وحی میں فراہم کی جاتی ہے‪ .‬اہم بیانات ماروونی ‪( ۱‬ایک نیویگیشن کمانڈر‪ ،‬سی‬
‫‪ ۷۲-۵۶‬قبل مسیح)‪ ،‬نبی مرمون (نیویگیشن آرمی کے فائنل کمانڈر‪ ،‬سی‪ ،)۳۲۶-۳۸۵ .‬اور کلیسیا میں دی گئی‬
‫ہدایات سے ‪ ،۱۸۳۳‬جب مصیبت مسوری میں بڑھ رہے تھے۔‬
‫کپتان مورونی نے ایک بینر اٹھایا جس پر انہوں نے پرنسپل نیپھائٹ جنگ کا اہتمام کیا تھا‪" :‬ہمارے خدا‪ ،‬ہمارے‬
‫دین‪ ،‬اور آزادی‪ ،‬اور ہماری امن‪ ،‬ہماری بیویوں اور ہمارے بچوں کی حفاظت" (الما ‪ .)۴۶:۱۲‬مستحکم جنگ‬
‫یہاں دفاعی شرائط میں بیان کی گئی ہے‪ .‬مورونی نے ایک دفاعی دفاعی محاصرہ قائم کی‪ ،‬کچھ شہروں کے‬
‫لئے حفاظتی قلت کی تعمیر کی‪ ،‬اور اپنی اہم فوجوں نے قبضہ کر لیا شہروں کو برقرار رکھنے کے لئے موبائل‬
‫اہم فورسز کے طور پر تعینات کیا‪ .‬اس کا مقصد یہ تھا کہ "وہ اپنے خدا کے خدا کے لئے زندہ رہیں" (الما‬
‫‪ ،)۴۸:۱۰‬عالقائی یا سیاسی کنٹرول کو بڑھنے کے لئے جنگ کے طور پر جنگ کے لئے کوئی معاونت نہیں‬
‫دے رہا ہے (‪ .)۴-۵ :۴‬انہوں نے نیویوں کو اپنے آپ کو بچانے کے لئے سکھایا لیکن "کبھی بھی جرم نہیں‪ ،‬اور‬
‫تلوار کو بڑھانے کے لئے کبھی نہیں‪ ،‬بلکہ اس کے دشمن کے خالف تھا‪ ،‬اس کے عالوہ ان کی زندگی کو‬
‫بچانے کے لئے تھے‪ .‬اور یہ ان کا یقین تھا‪ ،‬انہیں زمین میں خوش آمدید "(الما ‪ .)۱۴-۱۵ :۴۸‬انہوں نے‬
‫جنگجوؤں کی ہدایت کی‪ .‬اس پوزیشن میں مورونی "جالل " ‪" -‬خون کے بہاؤ میں نہیں بلکہ اچھے کام میں‪،‬‬
‫اپنے لوگوں کی حفاظت میں‪ ،‬ہاں‪ ،‬خدا کے حکموں کو برقرار رکھنے میں" (الما ‪ .)۴۸:۱۶‬یہاں تک کہ جنگ‬
‫خود کے عمل میں‪ ،‬بے نظیر قتل‪ ،‬غصہ‪ ،‬اور ردعمل منع کیا گیا تھا۔‬
‫چار صدیوں بعد‪ ،‬جب نیویگیشن فورسز "اپنی طاقت میں فخر کرنے لگے اور آسمانوں سے پہلے قسم کھائیں کہ‬
‫وہ ان کے بھائیوں کے خون سے اپنے دشمنوں کے خون سے خود کو بدلہ دیں گے جو اپنے دشمنوں کی طرف‬
‫سے مارے گئے ہیں" (مرم ‪ )۹ :۳‬مرمن‪ ،‬ان کا رہنما‪ ،‬کمانڈ سے نکل گیا‪ .‬انتقام صرف خداوند سے تھا (مریم‬
‫‪ .)۳:۱۵‬جب مرمون کی فرض کا کام فوجوں کی قیادت کرنے کے لئے دوبارہ پیدا ہوا‪ ،‬تو وہ جانتا تھا کہ‬
‫نیویگیشن جارحیت اور خونریزی سے بازی کی واپسی کو گہری کرپشن کو دھوکہ دیتی ہے جس نے باآلخر‬
‫اپنے عذاب کو ہٹا دیا‪ .‬جیسا کہ ان کے لوگوں نے تشدد‪ ،‬عصمت دری اور غفلت کی جارحانہ کارروائیوں میں‬
‫منتقل کر دیا‪ ،‬مرمن نے اپنے عوام کی بدبختی کو مسترد کیا‪" :‬وہ بغیر حکم کے بغیر اور رحم کے " (مورو‬
‫‪)۹:۱۸‬؛ اور وہ تباہ ہوگئے۔‬
‫یہاں تک کہ اگر تلوار خود کو دفاع میں لے جاۓ تو یہ خوفناک انتخاب ہے‪ .‬یہ صرف اس صورت میں شروع‬
‫کیا جاسکتا ہے جب خدا حکم دیتا ہے (ڈی اینڈ سی ‪ )۹۸:۳۳‬اور "امن کی معیشت" کے بعد تین دفعہ پیش کی‬
‫گئی ہے‪ .‬عظیم انعامات ان لوگوں سے وعدہ کیے جاتے ہیں جنہوں نے اپنے دشمنوں کو رب کے نام سے‬
‫خبردار کیا ہے‪ ،‬جو اپنے آپ کو اپنے یا اپنے خاندانوں کے ساتھ صبر سے تین حملوں کو برداشت کرتے ہیں‬
‫اور جو اپنے دشمنوں کو بار بار معاف کرتے ہیں ‪ .‬اگر دشمن آپ کے خالف چوتھائی وقت تنازعہ کرے‪ ،‬تو آپ‬
‫کے دشمن تیرے ہاتھوں میں ہیں‪ ،‬اور اگر تم اس کے اعمال کے مطابق انعام کرتے ہو تو تم کو انصاف ملے گی‪.‬‬
‫لیکن اگر معافی دوبارہ بڑھا دی جائے تو‪" ،‬اے خداوند‪ ،‬تجھے تیرے دشمن کا ایک سو گنا بدلہ دے گا" ‪ .‬اس‬
‫کے مطابق‪ ،‬مسسی کی پریشانیوں میں (مسوری تنازعہ مالحظہ کریں) اور نوو میں جوسف اور حرم سمتھ کے‬
‫‪ ۱۸۴۴‬شہادت کے وقت‪ ،‬چرچ کی پوسٹ سختی سے دفاعی تھی؛ اسی طرح‪ ،‬یوٹہ مہم کے ‪ ۱۸۵۶‬فوجی خطرے‬
‫کے خون کے واقعے کے بغیر معزول کیا گیا تھا۔‬
‫جنگ اور امن کے بارے میں مورمن کےخیاالت پیچیدہ ہیں‪ .‬وہ کئی بنیادی اقدار کو سنبھالتے ہیں‪ .‬سب سے‬
‫پہلے مسیح میں امن تالش کرنے کے تصورات ہیں ایک دوسرے کے دشمنوں اور محبت کے ایک دشمن کو‬
‫تبدیل کر ‪ ،‬بار بار بخشنے والے اپنے دشمنوں ‪ ،‬اور جنگ اور سالمتی کی سالمتی کی بحالی ‪ .‬اگلے سال صلح‪،‬‬
‫ہم آہنگ لوگوں کی ایک مکمل برادری قائم کرنے کے مقاصد ہیں اور ایک ہزار سال امن کے لئے یسوع کے‬
‫زدہ حکمران کا خیرمقدم کرتے ہیں‪ .‬تیسری طاقت یا تشدد کے کسی بھی استعمال سے بنیادی طور پر خوفزدہ‬
‫ہے جو ذاتی ایجنسی سے انکار کرتا ہے‪ .‬اگال یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ جنگ یہ تھی کہ شیطان شدید وجود میں‬
‫‪64‬‬

‫استعمال کیا اور اس زمین پر تشدد کے ساتھ حکمرانی جاری رکھی ہے‪ .‬پھر تسلیم کیا جاتا ہے کہ یہ مناسب ہے‬
‫اور کبھی کبھی اپنے خاندان‪ ،‬مذہب اور آزادی کی حفاظت میں بازو لینے کی ضرورت ہوتی ہے ‪ .‬اگال قتل اور‬
‫جانبدارانہ قتل کے درمیان اخالقی اور قانونی اختالفات جنگی ڈیوٹی کے سلسلے میں ہیں‪ .‬تمام شہریوں کی ذمہ‬
‫داری ہے کہ ان کی زمین کے آئینی قانون کی عزت اور اطاعت ‪ ،‬اس یقین کے ساتھ ساتھ کہ تمام سیاسی‬
‫رہنماؤں کو ان کے سرکاری انتظامیہ کے لئے خدا کے جواب دہندگان ہے‪ .‬اور آخر میں‪ ،‬ریاستہائے متحدہ‬
‫امریکہ کا ایک ملک ہے جس کے ذریعہ الہی تقدیر کے ایک ملک کے طور پر زمین پر بین االقوامی امن اور‬
‫انفرادی آزادی قائم کرنے کے راستے کی قیادت کی جائے‪ .‬انتہائی دباؤ اور اجنبیوں کے تحت جو مختلف حالتوں‬
‫سے پیدا ہوسکتا ہے‪ ،‬انفرادی عقائد میں ان تمام اصولوں کو نافذ کرنے کے لئے کسی فرد کو ذاتی عقائد‪ ،‬امید‪،‬‬
‫صدقہ اور وحی ہونا ضروری ہے۔‬
‫ممالک اپنی مفادات کو مختلف طریقے سے بیان کرسکتے ہیں اور اس وجہ سے مختلف سیاسی اور اخالقی نتائج‬
‫کے ساتھ‪ ،‬زیادہ سے زیادہ اہم قوت پر انحصار کرتے ہیں‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬ایک گروہ ایک انتہا پسندی کی‬
‫حیثیت رکھتا ہے‪ ،‬لیکن اس کے بقا بعد دوسروں کے رویوں پر منحصر ہے‪ .‬اس طرح‪ ،‬مرمون کی کتاب میں‪،‬‬
‫تبدیل شدہ لمنائٹ کے بقا جو خون بہانے کے لئے کبھی کبھی خون بہانے نہیں تھے‪ ،‬نفتوں اور ان کے اپنے‬
‫بیٹوں کی طرف سے پیش کیا گیا تھا‪ ،‬جو پاکیزگی کے حلف سے پابندی نہیں رکھتے تھے ۔‬
‫جنگ میں بھی بین االقوامی قانون میں کچھ قانونی حیثیت رکھتی ہے‪" :‬جنگ ایک حقیقت ہے‪ ،‬اور بہت سی‬
‫پوائنٹس کے حوالے سے‪ ،‬لیکن بین االقوامی قانون کی طرف سے قائم نہیں ہے" ‪ .‬ان کی حاکمیت کے مشق میں‪،‬‬
‫ریاستیں جنگ کی شروعات یا تحریک کو محدود کرسکتی ہیں‪ ،‬لیکن موجودہ معاشی نظام خود کو ایک جنگ‬
‫کی حفاظت‪ ،‬اہم مفادات‪ ،‬یا انصاف کے معنی کے طور پر جنگ کرنے کا حق فراہم کرتا ہے‪ .‬وقت کے ساتھ‬
‫پرامن حاالت پیدا ہوسکتے ہیں‪ ،‬لیکن جب تک علیحدہ آزاد اداروں موجود ہیں‪ ،‬مسلح تنازعے کا سامنا کرنا پڑتا‬
‫ہے‪ ،‬اور کسی خود مختار ریاست میں جہاں مورمن شہری رہتا ہے وہ "بادشاہوں‪ ،‬صدر‪ ،‬حکمرانوں‪ ،‬اور‬
‫مجسٹریٹوں ‪ ،‬وغیرہ‪ ،‬قانون کا اطاعت‪ ،‬عزت‪ ،‬اور برقرار رکھنے"‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Gregor, Anthony James (2006), The Search for Neofascism, Cambridge University Press, p. 164, ISBN 978-0-521-85920-2, A‬‬
‫‪long and doleful history of violence attended the founding, establishment, and fostering of [The Church of Jesus Christ of Latter-‬‬
‫‪day Saints] ... Nonetheless, little purpose would be served in identifying the [church] as neofascist.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Bagley, Will (2004), Blood of the Prophets, University of Oklahoma Press, p. xvii, ISBN 978-0-8061-3639-4‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Monroe, R.D., "Congress and the Mexican War, 1844-1849", Lincoln's Biography, Lincoln/Net: Abraham Lincoln Historical‬‬
‫‪Digitization Project, Northern Illinois UniversityLibraries, retrieved 2012-04-24‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪VandeCreek, Drew E., "Religion and Culture", Historical Themes, Lincoln/Net: Abraham Lincoln Historical Digitization Project,‬‬
‫‪Northern Illinois University Libraries, retrieved 2012-04-24‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪MacKinnon, W. (2008). Buchanan's Thrust from the Pacific:The Utah War's Ill-Fated Second Front. Journal of Mormon‬‬
‫‪History,34(4), 226-260.‬‬
‫‪6.‬‬ ‫‪This statement is found in Roberts 1902, p. 435, which was written by Willard Richardsin 1843 (Jessee 441). Years before‬‬
‫‪making this remark, however, Smith was quoted as saying that the hanging of Judas Iscariot was not a suicide, but an execution‬‬
‫‪carried out by Saint Peter (Peck 1839, pp. 26, 54–55).‬‬
‫‪7.‬‬ ‫‪George A. Smith later changed his views on capital punishment, and would write the first criminal code in Utah which allowed‬‬
‫‪both execution by firing squad and decapitation(Gardner 1979, p. 14).‬‬
‫‪8.‬‬ ‫‪first manuscript version, minutes of general conference, LDS Archives. See Quinn 1997, p. 531, n.140.‬‬

‫مورمنیت کے فکری‬ ‫‪2.2.2‬‬


‫مرکز (‪ )Latter Day Saints Church‬چرچ کے نظریات‬
‫لتٹر ڈے سنتس (ایل ڈی یس چرچ) اکثر معمولی طور پرمورمن چرچ کے طور پر جانا جاتا ہے‪ ،‬ایک غیر‬
‫معمولی‪ ،‬مسیحی بحالی کا چرچ ہے جو یسوع مسیح کی طرف سے قائم اصل چرچ کی بحالی کے لئے جانا جاتا‬
‫‪65‬‬

‫ہے‪ .‬کلیسیا ریاستہائے متحدہ امریکہ میں سالٹ لیب سٹی‪ ،‬یوٹا میں واقع ہے‪ ،‬اور اس نے جماعتوں کو قائم کیا‬
‫اور دنیا بھر میں مندروں کو بنایا‪ .‬چرچ کے مطابق‪ ،‬اس سے زیادہ ‪ ۶۷،۰۰۰‬مشنری ہیں اور ‪ ۱۶‬ملین سے زیادہ‬
‫کی رکنیت‪ .‬ڈیم گرافکس کا تخمینہ تقریبا ‪ ۳۰‬فیصد باقاعدگی سے چرچ کی خدمات میں حصہ لیتا ہے‪۲۰۱۲ .‬‬
‫میں‪ ،‬گرجا گھروں کی قومی کونسل نے ریاستہائے متحدہ امریکہ میں چوتھی سب سے بڑی عیسائی تباہی کے‬
‫طور پر درجہ بندی کی‪ ۶ ،‬جنوری ‪ ۲۰۱۸‬کے دوران‪ ۶ ،‬کروڑ سے زائد ارکان چرچ کی طرف سے رپورٹ‬
‫کی‪ .‬الطینی ڈے سینٹ تحریک میں یہ سب سے بڑا بیان ہے جو کہ جوزف سمتھ نے مذہبی بحالی کے دوران‬
‫دوسری عظیم بیداری کے نام سے جانا جاتا ہے۔‬

‫پرستش‪ ،‬اکثر "لیٹٹر ڈیلی سینٹس" یا کم رسمی طور پر‪ ،‬مورمن کا حوالہ دیتے ہیں‪ ،‬یسوع مسیح اور ان کے‬
‫کفارہ پر ایمان رکھتے ہیں ان کے مذہب کے بنیادی اصول کے طور پر‪ .‬ایل‪-‬دی‪-‬ایس کے نظریہ میں صرف‬
‫یسوع مسیح کے ذریعہ نجات کا عیسائی نظریہ بھی شامل ہے‪ ،‬اگرچہ خدا کی نوعیت کے بارے میں ایل‪-‬دی‪-‬‬
‫ایس عقیدے اور انسانیت کی صالحیت بنیادی طور پر مرکزی دھارے سے متعلق عیسائییت سے نمایاں ہے‪.‬‬
‫چرچ ایک کھلی کینن ہے جس میں چار نسبتا نصوص شامل ہیں‪ :‬بائبل (دونوں پرانے اور نئے امتحانات)‪،‬‬
‫مرمون کی کتاب‪ ،‬اصول اور بنے ہوئے‪ ،‬اور موتیوں کی بڑی قیمت‪ .‬بائبل کے عالوہ‪ ،‬ایل ڈی ایس کی اکثریت‬
‫نے جوزف سمتھ کی طرف سے موصول ہونے والے وحی کا قیام کیا ہے اور بائبل کے بارے میں اس کی تفسیر‬
‫اور نمونہ شامل ہیں‪ ،‬بائبل کے کھوئے ہوئے حصوں کے طور پر بیان کردہ مضامین‪ ،‬اور دیگر کاموں کو قدیم‬
‫نبیوں کے ذریعے لکھا جاتا ہے‪ . .‬نظریاتی اختالفات میں سے کچھ کی وجہ سے‪ ،‬کیتھولک‪ ،‬آرتھوڈوکس اور‬
‫کئی پروٹسٹنٹ گرجا گھروں کو چرچ کو مرکزی دھارے سے متعلق عیسائیت سے علیحدہ اور علیحدہ علیحدہ‬
‫اور الگ الگ سمجھا جاتا ہے۔‬

‫مسلسل وحی کے اصول کے تحت‪ ،‬الطینی ڈےسنتوں کا خیال ہے کہ چرچ کے صدر ایک جدید دن "نبی‪ ،‬مہر‪،‬‬
‫اور وحی" ہے اور یہ کہ یسوع مسیح‪ ،‬خدا کے باپ کی طرف سے‪ ،‬اس کی مرضی کو ظاہر کرنے سے چرچ‬
‫کی طرف جاتا ہے‪ .‬اس کا صدر‪ .‬چرچ کے انفرادی ارکان کو یقین ہے کہ وہ اپنی زندگی کو منظم کرنے میں خدا‬
‫سے ذاتی وحی بھی حاصل کرسکتے ہیں‪ .‬صدر مقامی طبقات تک پہنچنے کے مختلف سطحوں کے ساتھ ایک‬
‫درجہ بندی کی تشکیل کرتا ہے‪ .‬وفاداری سے تیار بشپس مقامی جماعتوں کی قیادت کرتے ہیں‪ .‬مرد کے اراکین‪،‬‬
‫‪ ۱۲‬سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد‪ ،‬کاہنوں کو مقرر کیا جا سکتا ہے‪ ،‬اس کے عالوہ وہ چرچ کے معیار کے‬
‫مطابق رہتے ہیں‪ .‬خواتین کو پادریش کے اندر عہدوں پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں ہے لیکن کچھ چرچ‬
‫معاون تنظیموں میں قیادت کی قیادت کی کردار پر قبضہ کرتے ہیں۔‬
‫مردوں اور عورتوں دونوں مشنریوں کی حیثیت سے خدمت کرسکتے ہیں اور چرچ ایک بڑا مشنری پروگرام‬
‫رکھتا ہے جو دنیا بھر میں انسانی حقوق کو فروغ دینے اور عمل کرتی ہے‪ .‬وفادار افراد جنسی پاکیزگی‪،‬‬
‫صحت‪ ،‬روزہ‪ ،‬اور صباحے کے مشاہدے کے چرچ کے قوانین پر عمل کرتے ہیں‪ ،‬اور کلیسیا میں دس فیصد ان‬
‫کی آمدنی میں حصہ لیں گے‪ .‬چرچ بھی مقدس قوانین کے بارے میں سکھاتا ہے جس کے ذریعے پیروکاروں‬
‫نے خدا کے ساتھ عہد نامہ بنائے ہیں‪ ،‬بشمول بپتسمہ‪ ،‬توثیق‪ ،‬مقدس (مقدس جماعت)‪ ،‬کاہنوں کے حکم‪ ،‬پادری‪،‬‬
‫اور روحانی شادی (جس کی موت کے بعد سے بڑھ کر شادی کی نعمتیں) شامل ہیں‪ .‬چرچ کے ارکان کے لئے‬
‫اہمیت۔‬
‫عام طور پر عام طور پر معمولی طور پر عام طور پر سادہ عقیدے سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں پیچیدہ اور‬
‫ناممکن عوامی رسم نہیں ہے‪ .‬یہ ایک مناسب تشخیص ہے‪ ،‬لیکن نجی مندر رسمی بہت زیادہ جدید ترین ہیں‪.‬‬
‫اگرچہ مانوں کو ‪ ۸‬سال کی عمر تک بچوں کو بپتسمہ نہیں دینا پڑتا ہے‪ ،‬اگرچہ بچوں کے گھر کی کلیسیا کے‬
‫سامنے موونسن کے بچوں کو عام طور پر نامزد کیا جاتا ہے اور ان کی رسم میں برکت دی جاتی ہے‪ .‬یہ‬
‫روایت‪ ،‬جیسا کہ تمام عوامی عہدوں کے ساتھ‪ ،‬چرچ کی ایک پادری رکن کی طرف سے کارکردگی کا مظاہرہ‬
‫‪66‬‬

‫کیا جاتا ہے جو چرچ کے پادری کی حیثیت رکھتا ہے‪ .‬زیادہ تر مقدمات میں‪ ،‬اس کا مطلب یہ ہے کہ خاندان کے‬
‫والد یا شوہر کی رسم انجام دیتا ہے۔‬

‫چرچ میں پادری (لیٹٹر ڈے سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ) دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے‪ :‬کم‪ ،‬یا ہارونک‬
‫کا پادری‪ ،‬اور اعلی‪ ،‬یا میلچائیکیک پادری‪ .‬صرف مرد مطمئن ہونے کے اہل ہیں‪ ،‬جو ہارونک کے لئے بارہ‬
‫سال کی عمر میں ہوتی ہے اور میلچیڈیک کے لئے اٹھارہ سال تک ہوتا ہے۔‬

‫سب سے زیادہ عام طور پر کارکردگی کا مظاہرہ عام طور پر عام طور پر عام طور پر عام طور پر منعقد ہوتا‬
‫ہے‪" .‬مقدس" کا معمر رسمہ اپریل ‪ ۱۸۳۰‬میں جوزف سمتھ نے ریکارڈ کیا جسے "خداوند عیسی علیہ السالم کی‬
‫یاد میں روٹی اور شراب کا حصہ ملنے کے لئے مل کر مل کر ملنے کے لئے منسلک کیا گیا ہے" کی طرف‬
‫سے ریکارڈ کردہ ایک وحی سے پیدا ہوا‪ .‬اس وحی نے ہفتہ وار مذکورہ اجالسوں کے عمل میں ترجمہ کیا‪ .‬ان‬
‫افراد جو پودوں کے لئے مقرر کیا گیا ہے‪ ،‬عام طور پر ہارون کی پیدائش کے ساتھ چھوٹے مرد اور لڑکے‪،‬‬
‫ایک مقررہ الفاظ کے ساتھ رسمی نمازوں کے ذریعہ روٹی اور پانی کی رضامندی کرتے ہیں‪ .‬شبیہیں مبارک ہو‬
‫کے بعد‪ ،‬وہ دوسرے ہارون کے پادریپن ہولڈرز کی طرف سے جماعت میں تقسیم کئے جاتے ہیں‪ .‬یہ روایت‬
‫یہودیوں کو تجدید کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ مرمروں نے خدا کے حکموں کا اطالق کرنے کے لئے‬
‫بپتسمہ دینے کے لئے‪ ،‬روزانہ زندگی میں مسیح کی قربانی کو یاد رکھنا‪ ،‬اور اس بات کا یقین کرنے کے لئے کہ‬
‫خدا کی روح مسلسل حصہ لینے واال ہے۔‬

‫ایمرسونز بپتسمہ بازی کے ذریعہ وسعت سے متعلق ہیں‪ ،‬جو عام طور پر چاپلس میں موجود فانٹ میں انجام دیا‬
‫جاتا ہے (اگرچہ بعض صورتوں میں بپتسما پانی کے قدرتی جسم میں انجام دیا جاتا ہے)‪ .‬یہ رسمی طور پر‬
‫معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے‪ ،‬جس کے بعد مرمون کے والدین کے بچے ‪ ۸‬سال کی عمر میں بدل‬
‫جاتے ہیں‪ .‬قربانی کی طرح‪ ،‬بپتسمہ کی رسم ایک مقررہ نماز کی پیروی کرتی ہے اور ہارونک کا پادریپن کا‬
‫انعقاد کرکے کیا جا سکتا ہے‪ ،‬حاالنکہ اکثر بچے کے والد یا میلچیسک کا پادری کے ساتھ ایک بالغ دوست‬
‫آرڈیننس انجام دیتے ہیں‪ .‬چرچ میں شامل ہونے والے بالغوں نے اسی روایت کے بعد بھی بپتسمہ دیا ہے۔‬
‫بپتسما اس کے بعد ایک ساتھ بیان کرتا ہے جس میں نئے بپتسمہ والے رکن پر مقدس گھوسٹ کا تحفہ شامل ہے‪.‬‬
‫یہ رضاکارانہ طور پر میلچائیکیک (یا اس سے زیادہ) کاہنوں کو پکڑنے کی طرف سے کیا جانا چاہئے جو اپنے‬
‫ہاتھوں کو وصول کنندہ کے سر پر رکھتا ہے اور تحفہ کو قبول کرتا ہے‪ .‬دیگر رسموں میں پادریت اختیار کے‬
‫کنفرنل اور بیمار کی نعمت شامل ہے‪ .‬دونوں صورتوں میں‪ ،‬رسمی طور پر ایک فرد کی طرف سے انجام دیا‬
‫جاتا ہے جو میلچیکیک کاہنوں کو اپنے ہاتھوں کو وصول کرنے والے اور بولنے والی نمازوں کے بغیر رسمی‬
‫الفاظ کے بغیر رکھتا ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪No to nuclear storage, LDS say, Deseret News, May 5, 2006‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪LDS joins N-storage foes, The Salt Lake Tribune, May 5, 2006‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪"Church sends email to Utah Latter-day Saints urging them to vote no on marijuana initiative". Deseret News. August 23, 2018.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Sandstrom, Aleksandra (January 3, 2017). "The religious composition of the 115th Congress". Pew Research Center. Retrieved‬‬
‫‪September 13, 2018.‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪Weaver, Sarah Jane (January 8, 2011). "15 Mormons serving in U.S. Congress". Church News. Retrieved September 13, 2018.‬‬
‫‪6.‬‬ ‫‪Vance, Lauren (June 25, 2011). "Mormon Mission: Mitt Romney, Jon Huntsman Challenged by Stereotypes". ABC News.‬‬
‫‪Retrieved September 13, 2018.‬‬
‫‪7.‬‬ ‫‪"The Mormons: Humanitarian Programs". American Experience website. PBS. Retrieved March 18, 2014.‬‬
‫‪8.‬‬ ‫‪Riley, Naomi Schaefer (Fall 2012). "A Welfare System That Works". Philanthropy. Philanthropy Roundtable.‬‬
‫‪67‬‬

‫مورمن روایات‬ ‫‪2.2.3‬‬


‫مورمنزم عام طور پر سادہ عقیدے سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں پیچیدہ اور ناممکن عوامی رسم نہیں ہے‪ .‬یہ‬
‫ایک مناسب تشخیص ہے‪ ،‬لیکن نجی مندر رسمی بہت زیادہ جدید ترین ہیں‪ .‬اگرچہ مانوں کو ‪ ۸‬سال کی عمر تک‬
‫بچوں کو بپتسمہ نہیں دینا پڑتا ہے‪ ،‬اگرچہ بچوں کے گھر کی کلیسیا کے سامنے موونسن کے بچوں کو عام طور‬
‫پر نامزد کیا جاتا ہے اور ان کی رسم میں برکت دی جاتی ہے‪ .‬یہ روایت‪ ،‬جیسا کہ تمام عوامی عہدوں کے ساتھ‪،‬‬
‫چرچ کی ایک پادری رکن کی طرف سے کارکردگی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے جو چرچ کے پادری کی حیثیت‬
‫رکھتا ہے‪ .‬زیادہ تر مقدمات میں‪ ،‬اس کا مطلب یہ ہے کہ خاندان کے والد یا شوہر کی رسم انجام دیتا ہے‪.‬چرچ‬
‫میں پادری (لیٹٹر ڈے سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ) دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے‪ :‬کم‪ ،‬یا ہارونک کا‬
‫پادری‪ ،‬اور اعلی‪ ،‬یا میلچائیکیک پادری‪ .‬صرف مرد مطمئن ہونے کے اہل ہیں‪ ،‬جو ہارونک کے لئے بارہ سال‬
‫کی عمر میں ہوتی ہے اور میلچیڈیک کے لئے اٹھارہ سال تک ہوتا ہے‪.‬سب سے زیادہ عام طور پر کارکردگی کا‬
‫مظاہرہ عام طور پر عام طور پر عام طور پر عام طور پر منعقد ہوتا ہے‪" .‬مقدس" کا معمر رسمہ اپریل ‪۱۸۳۰‬‬
‫میں جوزف سمتھ نے ریکارڈ کیا جسے "خداوند عیسی علیہ السالم کی یاد میں روٹی اور شراب کا حصہ ملنے‬
‫کے لئے مل کر مل کر ملنے کے لئے منسلک کیا گیا ہے" کی طرف سے ریکارڈ کردہ ایک وحی سے پیدا ہوا‪.‬‬
‫اس وحی نے ہفتہ وار مذکورہ اجالسوں کے عمل میں ترجمہ کیا‪ .‬ان افراد جو پودوں کے لئے مقرر کیا گیا ہے‪،‬‬
‫عام طور پر ہارون کی پیدائش کے ساتھ چھوٹے مرد اور لڑکے‪ ،‬ایک مقررہ الفاظ کے ساتھ رسمی نمازوں کے‬
‫ذریعہ روٹی اور پانی کی رضامندی کرتے ہیں‪ .‬شبیہیں مبارک ہو کے بعد‪ ،‬وہ دوسرے ہارون کے پادریپن‬
‫ہولڈرز کی طرف سے جماعت میں تقسیم کئے جاتے ہیں‪ .‬یہ روایت یہودیوں کو تجدید کرنے کے لئے ڈیزائن کیا‬
‫گیا ہے کہ مرمروں نے خدا کے حکموں کا اطالق کرنے کے لئے بپتسمہ دینے کے لئے‪ ،‬روزانہ زندگی میں‬
‫مسیح کی قربانی کو یاد رکھنا‪ ،‬اور اس بات کا یقین کرنے کے لئے کہ خدا کی روح مسلسل حصہ لینے واال‬
‫ہے‪.‬ایمرسونز بپتسمہ بازی کے ذریعہ وسعت سے متعلق ہیں‪ ،‬جو عام طور پر چاپلس میں موجود فانٹ میں انجام‬
‫دیا جاتا ہے (اگرچہ بعض صورتوں میں بپتسما پانی کے قدرتی جسم میں انجام دیا جاتا ہے)‪ .‬یہ رسمی طور پر‬
‫معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے‪ ،‬جس کے بعد مرمون کے والدین کے بچے ‪ ۸‬سال کی عمر میں بدل‬
‫جاتے ہیں‪ .‬قربانی کی طرح‪ ،‬بپتسمہ کی رسم ایک مقررہ نماز کی پیروی کرتی ہے اور ہارونک کا پادریپن کا‬
‫انعقاد کرکے کیا جا سکتا ہے‪ ،‬حاالنکہ اکثر بچے کے والد یا میلچیسک کا پادری کے ساتھ ایک بالغ دوست‬
‫آرڈیننس انجام دیتے ہیں‪ .‬چرچ میں شامل ہونے والے بالغوں نے اسی روایت کے بعد بھی بپتسمہ دیا ہے‪.‬بپتسما‬
‫اس کے بعد ایک ساتھ بیان کرتا ہے جس میں نئے بپتسمہ والے رکن پر مقدس گھوسٹ کا تحفہ شامل ہے‪ .‬یہ‬
‫رضاکارانہ طور پر میلچائیکیک (یا اس سے زیادہ) کاہنوں کو پکڑنے کی طرف سے کیا جانا چاہئے جو اپنے‬
‫ہاتھوں کو وصول کنندہ کے سر پر رکھتا ہے اور تحفہ کو قبول کرتا ہے‪ .‬دیگر رسموں میں پادریت اختیار کے‬
‫کنفرنل اور بیمار کی نعمت شامل ہے‪ .‬دونوں صورتوں میں‪ ،‬رسمی طور پر ایک فرد کی طرف سے انجام دیا‬
‫جاتا ہے جو میلچیکیک کاہنوں کو اپنے ہاتھوں کو وصول کرنے والے اور بولنے والی نمازوں کے بغیر رسمی‬
‫الفاظ کے بغیر رکھتا ہے‪.‬چرچ کے مندروں کے اندر موورونزم کے نجی مراعات ہوتے ہیں اور صرف چرچ‬
‫کے اراکین کی طرف سے کارکردگی کا مظاہرہ یا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے جو اچھی حالت میں ہیں‪ .‬اگرچہ ان‬
‫روایات میں حصہ لینے والے متروسن نے یہ ثابت نہیں کیا کہ تقریبات کی تفصیالت کسی بھی شخص کو ظاہر‬
‫کرنے کے لۓ‪ ،‬چرچ نے رسم کے عام بیانات کو شائع کیا ہے‪ .‬مندر مندرجہ ذیل مندرجہ ذیل مندرجہ ذیل‬
‫مندرجہ ذیل مراحل میں کہا جاتا ہے اور مقدس تاریخ کے اہم واقعات کی تالوت پر مشتمل ہوتا ہے‪ ،‬بشمول زمین‬
‫کی تخلیق اور اس واقعے میں جو باغ کے عدن میں واقع ہوتا ہے‪ ،‬جس کا آغاز چرچ کی تعلیمات کے مطابق‬
‫رہتا ہے‪ .‬قابل مرموسن بھی "سگ ماہی" کی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں جس میں بیویوں نے ہمیشہ کی‬
‫شادی کے لئے شادی کی ہے اور جس میں بچوں کو ان کے والدین کے ساتھ ابدی خاندان کے یونٹ میں پابند‬
‫ہے‪ .‬گزرنے اور رسم دونوں روایات میں‪ ،‬ایمرمون نے رسمی لباس میں لباس پہنچایا‪ ،‬ایک ایسا عمل جس نے‬
‫طلبی امیر اور مندر مندروں کی پیچیدگی میں اضافہ کیا ہے‪.‬مندروں مردہ کی طرف سے کارکردگی کا مظاہرہ‬
‫‪68‬‬

‫کرنے کے لئے سائٹس بھی ہیں‪ .‬چرچ کے نظریات کو برقرار رکھتا ہے کہ سچا انجیل کے علم کے بغیر مرنے‬
‫والے افراد کو الزمی طور پر ان زندگیوں میں ان کی تعلیمات کو قبول کرنے کا موقع ملے گا‪ .‬یہ ان کے آبائیوں‬
‫کے جینیاتی ریکارڈوں کو تالش کرنے کے لئے اور مورمنزکے تمام مقدس قوانین اور روایات پراکسی کی‬
‫طرف سے انجام دینے کے لئے وفادار مورمن کی ذمہ داری ہے‪ .‬اس طرح مندروں کے مندروں میں بپتسمہ‬
‫دینے‪ ،‬منظور‪ ،‬اور مہربند کیا گیا ہے جس میں وہ مرنے والے افراد کے لئے کھڑے ہیں‪ .‬عوامی رسموں کے‬
‫برعکس‪ ،‬مندروں میں انجام دینے والے روایات کی قیادت کی جاتی ہیں‪ ،‬اور سیل کے کاموں کے لئے‪ ،‬خاص‬
‫طور پر مندرجہ ذیل کاموں کی ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں۔‬

‫چرچ کے مندروں کے اندر موورونزم کے نجی مراعات ہوتے ہیں اور صرف چرچ کے اراکین کی طرف سے‬
‫کارکردگی کا مظاہرہ یا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے جو اچھی حالت میں ہیں‪ .‬اگرچہ ان روایات میں حصہ لینے والے‬
‫متروسن نے یہ ثابت نہیں کیا کہ تقریبات کی تفصیالت کسی بھی شخص کو ظاہر کرنے کے لۓ‪ ،‬چرچ نے رسم‬
‫کے عام بیانات کو شائع کیا ہے‪ .‬مندر مندرجہ ذیل مندرجہ ذیل مندرجہ ذیل مندرجہ ذیل مراحل میں کہا جاتا ہے‬
‫اور مقدس تاریخ کے اہم واقعات کی تالوت پر مشتمل ہوتا ہے‪ ،‬بشمول زمین کی تخلیق اور اس واقعے میں جو‬
‫باغ کے عدن میں واقع ہوتا ہے‪ ،‬جس کا آغاز چرچ کی تعلیمات کے مطابق رہتا ہے‪ .‬قابل مرموسن بھی "سگ‬
‫ماہی" کی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں جس میں بیویوں نے ہمیشہ کی شادی کے لئے شادی کی ہے اور جس‬
‫میں بچوں کو ان کے والدین کے ساتھ ابدی خاندان کے یونٹ میں پابند ہے‪ .‬گزرنے اور رسم دونوں روایات میں‪،‬‬
‫ایمرمون نے رسمی لباس میں لباس پہنچایا‪ ،‬ایک ایسا عمل جس نے طلبی امیر اور مندر مندروں کی پیچیدگی‬
‫میں اضافہ کیا ہے۔‬
‫مندروں مردہ کی طرف سے کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے سائٹس بھی ہیں‪ .‬چرچ کے نظریات کو برقرار‬
‫رکھتا ہے کہ سچا انجیل کے علم کے بغیر مرنے والے افراد کو الزمی طور پر ان زندگیوں میں ان کی تعلیمات‬
‫کو قبول کرنے کا موقع ملے گا‪ .‬یہ ان کے آبائیوں کے جینیاتی ریکارڈوں کو تالش کرنے کے لئے اور‬
‫مورمنزکے تمام مقدس قوانین اور روایات پراکسی کی طرف سے انجام دینے کے لئے وفادار مورمن کی ذمہ‬
‫داری ہے‪ .‬اس طرح مندروں کے مندروں میں بپتسمہ دینے‪ ،‬منظور‪ ،‬اور مہربند کیا گیا ہے جس میں وہ مرنے‬
‫والے افراد کے لئے کھڑے ہیں‪ .‬عوامی رسموں کے برعکس‪ ،‬مندروں میں انجام دینے والے روایات کی قیادت‬
‫کی جاتی ہیں‪ ،‬اور سیل کے کاموں کے لئے‪ ،‬خاص طور پر مندرجہ ذیل کاموں کی ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪John H. Vandenburg (May 1974). "Touchstone of Truth". Ensign.; "Why is The Church of Jesus Christ of Latter-day Saints‬‬
‫‪called Mormons or Mormonism? | Mormon.org". mormon.org. 2012. Retrieved January 25, 2012.; Givens, Terryl (November‬‬
‫‪2004). The Latter-day Saint experience in America. Greenwood Publishing Group. p. 324. ISBN 9780313327506. Retrieved‬‬
‫‪January 25, 2012. The full name of the church originated in an 1838 revelation recorded in Doctrine and Covenants; the term‬‬
‫‪"saint" was used by Paul the Apostle to refer to members of the early Christian church—the "latter-day" being added to‬‬
‫‪differentiate the modern church from the early church; Smith, Joseph (1838). "Doctrine and Covenants 115:4". lds.org. Retrieved‬‬
‫‪January 25,2012. 1838.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪The LDS Church has taken the position that the term Mormon should only apply to the LDS Church and its members, and not‬‬
‫‪other adherents who have adopted the term. (See: "Style Guide – The Name of the Church". LDS Newsroom. Retrieved‬‬
‫‪November 11, 2011.) The church cites the AP Stylebook, which states, "The term Mormon is not properly applied to the other‬‬
‫‪Latter Day Saints churches that resulted from the split after [Joseph] Smith's death." ("Church of Jesus Christ of Latter-day‬‬
‫)‪Saints, The", Associated Press, The Associated Press Stylebook and Briefing on Media Law, 2002, ISBN 0-7382-0740-3, p.48‬‬
‫‪Despite the LDS Church's position, the term Mormon is widely used by journalists and non-journalists to refer to adherents of‬‬
‫‪Mormon fundamentalism.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫;‪Gordon B. Hinckley (November 1990). "Mormon Should Mean 'More Good,'". Ensign. p. 51. Retrieved November 11, 2011.‬‬
‫‪See also: "Style Guide – The Name of the Church". Retrieved October 6, 2011.; Sanjiv Bhattacharya. Secrets and Wives: The‬‬
‫‪Hidden World of Mormon Polygamy.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Russell M. Nelson (May 1990). "Thus Shall My Church Be Called". Ensign. p. 16. Retrieved November 11, 2011.; M. Russell‬‬
‫‪Ballard (November 2011). "The Importance of a Name". Liahona.‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪"Style Guide – The Name of the Church". Retrieved August 18, 2018.‬‬
‫‪69‬‬

‫‪6.‬‬ ‫‪On August 18, 2018, Russell Nelson asked followers and non-followers to characterize the denomination with the name "The‬‬
‫‪Church of Jesus Christ of Latter-day Saints" instead of "Mormons", "Mormonism" or the shorthand of "LDS"."Latter Day Saints‬‬
‫‪church leader rejects 'Mormon' label". BBC News. BBC. Retrieved 19 August 2018.‬‬
‫‪7.‬‬ ‫‪For many people, the mention of Mormons conjures up an assortment of contradictory images .... The charge of practicing‬‬
‫‪polygamy annoys many Mormons because it is so far out of date. Bushman (2008, pp. 1–2).‬‬
‫‪8.‬‬ ‫‪Bushman (2008, p. 2); "Official Declaration 1". lds.org..‬‬

‫‪2.2.4‬‬
‫مورمن تاریخ‬
‫مورمن‪،‬ایک ایسا انسان جیس کا تعالق اس مذہب سے ہو جو جوزف سمتھ‪ ،‬جون ‪ ۱۸۳۰‬ء میں ریاستہائے متحدہ‬
‫امریکہ میں کیا تھا‪ .‬گرجا گھروں کے ممبروں کا حوالہ دیتے ہوئے‪ ۱۸۳۰ ،‬ء میں سمتھ نے شائع کیا تھا ‪ .‬اب‬
‫ایک بین االقوامی تحریک‪ ،‬مورمنزم خاص طور پر خدا کی ایک منفرد تفہیم‪ ،‬خاندان کی زندگی پر زور‪ ،‬مسلسل‬
‫الہام میں ایمان‪ ،‬حکم کے لئے خواہش‪ ،‬اتھارٹی کا احترام اور مشنری کام‪ .‬شراب‪ ،‬تمباکو‪ ،‬کافی‪ ،‬اور چائے پر‬
‫تعلیم کو فروغ دینے کے اخالقیات پر بھی سخت ممنوعہ اطاعت کرتے ہیں۔‬
‫لٹر ڈے سنتوں کے عیسائی مسیحی چرچ‪ ،‬مرمونیزم پر قبضہ کرنے والے پرنسپل رسمی جسم‪ ،‬سالٹ لیب سٹی‪،‬‬
‫یوٹا میں واقع ہے‪ ،‬اور ‪ ۲۱‬ویں صدی کے ابتدائی ‪ ۱۱‬ملین سے زائد ارکان تھے‪ .‬چرچ کے اراکین کے بارے‬
‫میں تقریبا ‪ ۵۰‬فیصد امریکہ میں رہتے ہیں اور باقی الطینی امریکہ‪ ،‬کینیڈا‪ ،‬یورپ‪ ،‬افریقہ‪ ،‬فلپائن اور اوسیانا کے‬
‫حصوں میں رہتے ہیں‪ .‬اگلے سب سے بڑا مورمن بدنام‪ ،‬مسیحی کمیونٹی (‪ ۲۰۰۱‬تک لٹر ڈے سنتوں کے‬
‫عیسائی مسیح کے دوبارہ منظم شدہ چرچ)‪ ،‬اس کی آزادی‪ ،‬مسوری کے سربراہ ہیں‪ ،‬اور ‪ ۲۱‬ویں صدی کے‬
‫شروع میں تقریبا ‪ ۲۵۰،۰۰۰‬کی رکنیت رکھتے تھے۔‬
‫مورمنزم ایک مذہبی گروہ ہیں جو عیسائیت کے تصورات اور ان کے بانی کی طرف سے کئے جانے والے‬
‫انکشافات‪ ،‬جوزف سمتھ کو سمجھا جاتا ہے‪ .‬وہ بنیادی طور پر لٹر ڈے سنت کے یسوع مسیح کے چرچ سے‬
‫تعلق رکھنے والے ہیں‪ ،‬یا ایل ڈی ایس‪ ،‬جو کہ سالٹ لیب سٹی‪ ،‬یوٹاہ میں واقع ہے‪ ،‬اور دنیا بھر کے ‪ ۱۵‬ملین‬
‫سے زائد افراد ہیں‪ .‬مسیحی کمیونٹی کے عالوہ ایک اور مورمن بدنام‪ ،‬آزادی‪ ،‬مسوری میں مرکوز ہے‪ ،‬اور‬
‫تقریبا ‪ ۲۵۰،۰۰۰‬ارکان ہیں‪ .‬مورمن مذہب سرکاری طور پر قائم کیا گیا تھا ‪۱۸۳۰‬میں جب مورمن کی کتاب‬
‫شائع کیا گیا تھا‪.‬‬

‫آج‪ ،‬ریاستہائے متحدہ امریکہ‪ ،‬الطینی امریکہ‪ ،‬کینیڈا‪ ،‬یورپ‪ ،‬فلپائن‪ ،‬افریقہ اور اوسیانا کے حصوں میں چرچ کا‬
‫سب سے زیادہ مقبول ہے‪ .‬جبکہ مورمنز بہت سے عیسائی عقائد کو گھیر دیتے ہیں‪ ،‬ان کے فلسفہ‪ ،‬اقدار اور‬
‫طریقوں کا ان کا اپنا الگ الگ مجموعہ ہے‪.‬‬

‫مورمن عقائد‪:‬‬
‫مورمنز اپنے آپ کو عیسائیوں پر غور کرتے ہیں‪ ،‬لیکن بہت سے عیسائیوں کو ایک سرکاری ردعمل کے طور‬
‫پر مورمنزم کو تسلیم نہیں ہے۔‬
‫مرموسن یسوع مسیح کی مصیبت‪ ،‬قیامت اور دیوتا پر یقین رکھتے ہیں‪ .‬پیروکاروں کا دعوی ہے کہ یسوع مسیح‬
‫کی موت کے بعد ہللا نے نبیوں کو بھیجا‪ .‬وہ کہتے ہیں کہ اصل وقت میں حقیقی کلیسیا بحال کر دیا گیا ہے۔‬
‫مورمنز چار مختلف نصوص کو گلے‪ :‬عیسائی بائبل‪ ،‬مورمن کی کتاب‪ ،‬اصول اور بنے ہوئے اور عظیم قیمت‬
‫کے پرل۔‬
‫چرچ کے مطابق‪ ،‬گارڈن ایڈن‪ ،‬جہاں آدم اور حوا رہتے تھے‪ ،‬مسکو جیکسن کاؤنٹی میں واقع ہے۔‬
‫‪70‬‬

‫آسمانی آسمانی‪ ،‬طوفان اور تلیوں میں تین سطحیں ہیں‪ .‬صرف آسمانی سلطنت میں صرف خدا کی موجودگی میں‬
‫رہیں گے۔‬
‫پیروکاروں تثلیث کے عیسائی تصور کو تسلیم نہیں کرتے ہیں (تین افراد میں موجود خدا خدا)‪ .‬اس کے بجائے‪،‬‬
‫وہ یقین رکھتے ہیں کہ والد‪ ،‬بیٹا اور مقدس گھوسٹ تین علیحدہ معبود ہیں۔‬
‫چرچ جوزف سمتھ‪ ،‬جس نے ایک نبی‪ ،‬مورمنزم کی بنیاد رکھی ہے سمجھا ہے۔‬
‫مورمنز ایک صحت مند طرز زندگی کی پیروی کریں جو شراب‪ ،‬تمباکو‪ ،‬کافی یا چائے کو استعمال کرنے کی‬
‫اجازت نہیں دیتا۔‬
‫خاندان کی زندگی‪ ،‬اچھے کام‪ ،‬اتھارٹی کے لئے احترام اور مشنری کام کا کام مورمنزم میں اہم اقدار ہیں۔‬
‫متمرسن کے لباس کی روایات میں شامل ہیں جن میں خصوصی معاوضہ پہنے ہوئے ہیں جو مذہبی اہمیت‬
‫رکھتے ہیں‪" .‬مندر لباس" کے طور پر جانا جاتا ہے‪ ،‬یہ لباس بالغوں کے ذریعہ پہنا جاتا ہے جو خدا کے لئے‬
‫مقدس وعدہ کرتا ہے۔‬
‫جوزف سمتھ‬
‫جوزف سمتھ جونیئر نے دسمبر ‪ ۱۸۰۵ ،۲۳‬کو ورمونٹ میں پیدا کیا تھا‪ .‬سمتھ ‪ ۱۴‬تھا جب‪ ،‬انہوں نے کہا کہ وہ‬
‫خدا اور یسوع کی طرف سے ایک نقطہ نظر موصول ہوا ہے کہ اس سے کہا کہ کسی بھی عیسائی مذہبی گرجا‬
‫گھروں میں شامل نہیں۔‬

‫تین سال بعد‪ ،‬سمتھ نے دعوی کیا کہ مورونی نامی ایک فرشتہ نے ان کو پیش کیا‪ .‬مورونی نے انکشاف کیا کہ‬
‫سمتھ کو منتخب کیا گیا تھا کہ وہ کتابچہ مرمون کی کتاب کا ترجمہ کریں‪ ،‬جس میں چارہ صدی کے ارد گرد‬
‫لکھا گیا تھا اور مورونی کے والد مرمن کے نام سے نامزد ہوئے۔‬

‫مورونی کے مطابق‪ ،‬اس روحانی کتاب نے قدیم لوگوں کے بارے میں معلومات شامل کی ہیں جو امریکہ کے‬
‫باشندے رہتے ہیں‪ .‬انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ کتاب پالمیرا‪ ،‬نیویارک کے قریب سونے کے پلیٹوں پر لکھا گیا‬
‫تھا‪ ،‬جو اس وقت اس وقت رہتا تھا جب سمتھ زندہ تھا۔‬
‫کئی ناکام کوششوں کے بعد‪ ،‬سمتھ نے کہا کہ انہوں نے ‪ ۲۲‬ستمبر‪ ۱۸۲۷ ،‬کو سونے کی پلیٹیں کھینچ لی تھیں‪.‬‬
‫مورمن کی کتاب ‪ ۱۸۳۰‬میں ترجمہ اور شائع کی گئی تھی۔‬
‫سمتھ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ یوحنا بپتسمہ دینے واال اس وقت ظاہر ہوا جب وہ مرمون کی کتاب کا‬
‫ترجمہ کررہا تھا اور اس نے اس کو انجیل کو سچائی انجیل کی تبلیغ کے ذریعے بحال کرنے کی ہدایت کی تھی۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪B. Carmen Hardy (1992). "Solemn Covenant: The Mormon Polygamous Passage". Urbana: University of Illinois Press.; D.‬‬
‫‪Michael Quinn (Spring 1985). "LDS Church Authority and New Plural Marriages, 1890–1904". Dialogue: A Journal of Mormon‬‬
‫‪Thought. p. 9. Retrieved November 11, 2011.; Kenneth Cannon II (Jan–Apr 1983). "After the Manifesto: Mormon Polygamy,‬‬
‫‪1890–1906" (PDF). Sunstone. p. 27. Retrieved November 11, 2011..‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Bushman (2008, p. 14).‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪O'Dea (1957, pp. 75,119).‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪A Mormon scripture describing the ancient city of Enoch became a model for the Saints. Enoch's city was a Zion "because they‬‬
‫;)‪were of one heart and one mind, and dwelt in righteousness; and there were no poor among them" Bushman (2008, pp. 36–38‬‬
‫‪(Book of Moses 7:18).‬‬
‫‪71‬‬

‫‪6.‬‬ ‫‪"In Missouri and Illinois, Zion had been a city; in Utah, it was a landscape of villages; in the urban diaspora, it was the ward with‬‬
‫‪its extensive programs." Bushman (2008, p. 107).‬‬
‫‪7.‬‬ ‫‪Bushman (2008, pp. 1, 9); O'Dea (1957, p. 9); Persuitte, David (October 2000). Joseph Smith and the Origins of the Book of‬‬
‫‪Mormon. McFarland. p. 30. ISBN 9780786484034. Retrieved January 25, 2012..‬‬

‫جہاد کے متعلق مرزا غالم احمد قادیانی کی تعلیمات‬ ‫‪2.2.5‬‬


‫‪۱‬۔ جہاد اکبر‪:‬‬
‫تعالی قرآن کریم میں فرماتا ہے ۔‬
‫ٰ‬ ‫ہللا‬
‫َوالَّ ِذیْنَ َجاہَد ُْوا فِ ْینَا لَنَ ْہ ِدیَنَّ ُھ ْم ُ‬
‫سبُلَنَا‬
‫(العنکبوت‪)70:‬‬
‫ترجمہ‪:‬۔ اور وہ لوگ جو ہم سے ملنے کی کوشش کرتے ہیں ہم ان کو ضرور اپنے رستوں کی طرف آنے کی‬
‫توفیق بخشتے ہیں۔‬
‫آنحضرت ؐ نے ایک غزوہ سے واپسی کے موقع پر فرمایا۔‬
‫”تم جہاد اصغر یعنی چھوٹے جہاد سے لوٹ کر جہاد اکبر یعنی بڑے جہاد کی طرف آئے ہو (اور جہاد اکبر)‬
‫بندہ کا اپنی خواہشات کے خالف جہاد ہے”۔‬
‫(کنز العمال۔ کتاب الجہاد فی الجہاد االکبر من االعمال جلد‪4‬حدیث‪11260‬۔ مطبوعہ مکتبہ التراث االسالمي‬
‫حلب)‬
‫نفس کے خالف جہاد اور جماعت احمدیہ‬
‫جماعت احمدیہ کے افراد اس جہادمیں بھر پور حصہ لے رہے ہیں اور دوسرے لوگوں سے آگے ہیں۔ جس کا‬
‫اعتراف غیر بھی کرتے ہیں۔‬
‫۔شاعر مشرق عالمہ محمد اقبال لکھتے ہیں‪:‬۔‬
‫ِ‬ ‫‪۱‬‬
‫”پنجاب میں (دینی) سیرت کا ٹھیٹھ نمونہ اس جماعت کی شکل میں ظاہر ہوا”‬
‫(زندہ رود۔ صفحہ‪٥۷۶‬از ڈاکٹر جاوید اقبال)‬
‫‪۲‬۔ مقبول الرحیم مفتی روزنامہ مشرق میں لکھتے ہیں‪:‬۔‬
‫”جماعت احمدیہ کے اندر اہل‪ ،‬باصالحیت اور محنتی افراد ہونے کا ایک سبب بلکہ اہم ترین سبب یہ ہے کہ‬
‫انہوں نے پچھلی ایک صدی کے دوران ہر سطح پر ہر قسم کے جھگڑوں اور اختالفات سے کنارہ کشی کا‬
‫راستہ اختیار کر کے اپنی جماعت اور جماعت کے افراد کی اصالح و فالح کے لئے منصوبہ بندی کے ساتھ‬
‫کوشش و محنت کی ہے”۔‬
‫(روزنامہ مشرق۔ احمدی مسلم کشمکش کا حل مخاصمت یا مکالمہ از مقبول الرحیم مفتی)‬
‫‪۳‬۔ شیخ محمد اکرم صاحب ایم اے لکھتے ہیں‪:‬۔‬
‫”ان (مسلمانوں۔۔۔۔۔۔ ناقل) کے مقابلے میں احمدیہ جماعت میں غیرمعمولی مستعدی‪ ،‬جوش‪ ،‬خود اعتمادی اور‬
‫باقاعدگی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ تمام دنیا کے روحانی امراض کاعالج ان کے پاس ہے”۔‬
‫اکبر نے جہاد اکبر سے تعبیر فرمایا ہے اتنا اہم جہاد ہے کہ‬
‫نفس کے ساتھ جہاد اس قدر مہم ہے کہ اسے پیغمبر ؐ‬
‫جنگ والے جہاد سے بھی اسے بڑا قرار دیا ہے_‬
‫حضرت علی علیہ السالم نے نقل فرمایا ہے کہ’ رسول خدا(ص) نے ایک لشکر دشمن سے لڑنے کے لئے روانہ‬
‫کیا اور جب وہ جنگ سے واپس آیا آپ نے ان سے فرمایا مبارک ہو ان لوگوں کو کہ جو چھوٹے جہاد کو انجام‬
‫دے آئے ہیں لیکن ابھی ایک بڑا جہاد ان پر واجب ہے آپ سے عرض کی گئی یا رسول ہللا(ص) بڑا جہاد کونسا‬
‫ہے؟ آپ(ص) نے فرمایا اپنے نفس سے جہاد کرنا_‬
‫‪72‬‬

‫حضرت علی علیہ السالم نے فرمایا ہے کہ ‘ بہترین جہاد اس شخص کا جہاد ہے کہ جو اپنے نفس سے جو اس‬
‫کے دو پہلو میں موجود ہے جہاد کرے_)‬
‫اکرمنے اس وصیت میں جو حضرت علی(ع) سے کی تھی فرمایا کہ ‘ جہاد میں سے بہترین جہاد اس‬ ‫ؐ‬ ‫پیغمبر‬
‫شخص کا ہے جب وہ صبح کرے تو اس کا مقصد یہ ہو کہ میں کسی پر ظلم نہیں کرونگا۔)‬
‫ان احادیث میں نفس کے ساتھ جہاد کرنے کو جہاد اکبر اور افضل جہاد کے نام سے پہنچوانا گیا ہے یہ ایسا جہاد‬
‫ہے کہ جو ہللا تعالی کے راستے میں جہاد کرنے سے فضیلت اور برتری رکھتا ہے حاالنکہ ہللا تعالی کے‬
‫راستے میں جہاد بہت ہی پر ارزش اور بہترین عبادت شمار ہوتا ہے اس سے جہاد نفس کا پر ارزش اور بااہمیت‬
‫ہونا واضح ہوجاتا ہے نفس کے جہاد کا برتر ہونا تین طریقوں سے درست کیا جا سکتا ہے۔‬
‫‪۱‬۔ ہر ایک عبادت یہاں تک کہ ہللا تعالی کے راستے میں جہاد کرنا بھی نفس کے جہاد کرنے کا محتاج ہے_‬
‫ایک عبادت کو کامل اور تمام شرائط کے ساتھ بجاالنا نفس کے ساتھ جہاد کرنے پر موقوف ہے کیا نماز کا‬
‫حضور قلب کے ساٹھ جاالنا اور پھر اسکے تمام شرائط کی رعایت کرنا جو معراج مومن قرار پاتی ہے اور‬
‫فحشا اور منکر سے روکتی ہے بغیر جہاد اور کوشش کرنے کے انجام پذیر ہو سکتا ہے؟ آیا روزہ کا رکھنا جو‬
‫جہنم کی آگ کے لئے ڈھال ہے بغیر جہاد کے میسر ہو سکتا ہے_ کیا نفس کے جہاد کے بغیر کوئی جہاد کرنے‬
‫واال انسان اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر جنگ کے میدان میں حاضر ہو سکتا ہے اور اسالم کے دشمنوں سے‬
‫اچھی طرح جنگ کر سکتا ہے؟ اسی طرح باقی تمام عبادات بغیر نفس کے ساتھ جہاد کرنے کے بجاالئی جا‬
‫سکتی ہیں؟‬
‫‪۲‬۔ ہر ایک عبادت اس صورت میں قبول کی جاتی ہے اور موجب قرب الہی واقع ہوتی ہے جب وہ صرف ہللا‬
‫تعالی کی رضا کے لئے انجام دی جائے اور ہر قسم کے شرک اور ریاء خودپسندی اور نفسانی اغراض سے‬
‫پاک اور خالص ہو اس طرح کے کام بغیر نفس کے ساتھ جہاد کئے واقع ہونا ممکن نہیں ہوسکتے یہاں تک کہ‬
‫جنگ کرنے واال جہاد اور شہادت بھی اس صورت میں قیمت رکھتی ہے اور تقرب اور تکامل کا سبب بنتی ہے‬
‫جب خالص اور صرف ہللا کی رضاء اور کلمہ توحید کی سربلندی کے لئے واقع ہو اگر یہ اتنی بڑی عبادت اور‬
‫جہاد صرف نفس کی شہرت یا دشمن سے انتقام لینے یا نام کے باقی رہ جانے یا خودنمائی اور ریاکاری یا مقام‬
‫اور منصب کے حصول یا زندگی کی مصیبتوں سے فرار یا دوسری نفسانی خواہشات کے لئے واقع ہو تو یہ‬
‫کوئی معنوی ارزش اور قیمت نہیں رکھتی اور ہللا تعالی کے پاس تقرب کا موجب نہیں بن سکتی اسی وجہ سے‬
‫نفس کےساتھ جہاد تمام عبادات اور امور خیریہ یہاں تک کہ ہللا تعالی کے راستے والے جہاد پر فضیلت اور‬
‫برتری اور تقدم رکھتا ہے س واسطے کہ ان تمام کا صحیح ہونا اور باکمال ہونا نفس کے جہاد پر موقوف ہے‬
‫یہی وجہ ہے کہ نفس کے جہاد کو جہاد اکبر کہا گیا ہے۔‬
‫‪۳‬۔جنگ واال جہاد ایک خاص زمانے اور خاص شرائط سے واجب ہوتا ہے اور پھر وہ واجب عینی بھی نہیں ہے‬
‫بلکہ واجب کفائی ہے اور بعض افراد سے ساقط ہے اور بعض زمانوں میں تو وہ بالکل واجب ہی نہیں ہوتا اور‬
‫پھر واجب ہونے کی صورت میں بھی واجب کفائی ہوتا ہے یعنی بقدر ضرورت لوگ شریک ہوگئے تو دوسروں‬
‫سے ساقط ہو جاتا ہے اور پھر بھی عورتوں اور بوڑھوں اور عاجز انسانوں اور بیمار لوگوں پر واجب نہیں ہوتا‬
‫لی کن اس کی برعکس نفس کا جہاد کہ جو تم پر تمام زمانوں اور تمام حاالت میں اور شرائط میں واجب عینی ہوا‬
‫کرتا ہے اور زندگی کے آخر لمحہ تک واجب ہوتاہے اور سوائے معصومین علیہم السالم کے کوئی بھی شخص‬
‫اس سے بے نیاز نہیں ہوتا۔‬
‫‪۴‬۔ نفس سے جہاد کرنا تمام عبادات سے یہاں تک کہ جنگ والے جہاد سے کہ جس میں انسان اپنی جان سے‬
‫صرفنظر کرتی ہوئے اپنے آپ کو شہادت کے لئے حاضر کردیتا ہے۔ مشکل تر ہے اور دشوار اور سخت تر ہے‬
‫اس واسطے کہ محض ہللا کے لئے تسلیم ہو جانا اور تمام عمر نفسانی خواہشات سے مقابلہ کرنا اور تکامل کے‬
‫راستے طے کرنا اس سے زیادہ دشوار اور مشکل ہے کہ انسان جنگ میں جہاد کرنے واال تھوڑے دن دشمن‬
‫سے جنگ کے میدان میں جنگ کرے اور مقام شہادت پر فیض یاب ہوجائے‪ ،‬نفس کے ساتھ مقابلہ کرنا اتنا سخت‬
‫ہے کہ سوائے پے در پے نفس کے ساتھ جہاد کرنے اور بہت زیادہ تکالیف کو برداشت کرنے کے حاصل نہیں‬
‫ہو سکتا اور سوائے ہللا تعالی کی تائید کے ایسا کرنا ممکن نہیں ہے‪ ،‬اسی لئے نماز میں ہمیشہ اھدنا الصراط‬
‫گرامی نے ہللا تعالی سےفرمایا ہے‬
‫ؐ‬ ‫المستقیم پڑھتےہیں‪ ،‬صراط مستقیم پر چلنا اتنا دشوار اور سخت ہے کہ رسول‬
‫الہی ال تکلنی الی نفسی طرفة عین ابدا۔‬
‫‪۲‬۔ جہاد کبیر‪:‬‬
‫‪73‬‬

‫س جہاد سے مراد یہ ہے کہ اپنی اصالح کے ساتھ ساتھ دوسروں کی بھی فکر کی جائے نیز توحید کے قیام کے‬
‫لئے بھر پور کوشش کی جائے اور قرآنی تعلیم کی نشر و اشاعت کی جائے۔‬
‫تعالی فرماتا ہے۔‬
‫ٰ‬ ‫قرآن کریم میں ہللا‬
‫فَالَ ت ُ ِط ِع ْالکَافِ ِریْنَ َو َجا ِھ ْد ُھ ْم بِ ٖہ ِج َہادًا َکبِی ًْرا (الفرقان‪)53:‬‬
‫ترجمہ‪:‬۔ پس تو کافروں کی بات نہ مان اور اس (یعنی قرآن کریم) کے ذریعہ سے ان سے جہاد کر۔‬
‫جہاد کبیر اور جماعت احمدیہ‬

‫تعالی کے فضل سے دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔‬‫ٰ‬ ‫جماعت احمدیہ اس جہاد میں بھی ہللا‬
‫موالنا ظفر علی خان ایڈیٹر اخبار زمیندار الہور نے لکھا‪:‬۔‬ ‫‪1‬۔‬
‫”گھر بیٹھ کر احمدیوں کو برا بھال کہہ لینا نہایت آسان ہے لیکن اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ یہی ایک‬
‫جماعت ہے جس نے اپنے مبلغین انگلستان میں اور دیگر یورپین ممالک میں بھیج رکھے ہیں”‬
‫تعالی نے اپنے نبی کو‬
‫ٰ‬ ‫جہاد کا ایک مرحلہ’’ جہاد کبیر ‘‘ ہے یعنی قرآن کو لے کر جہاد۔ قرآن مجید میں ہللا‬
‫خطاب کرکے فرمایا ہے‪:‬‬
‫َولَ ْو ِشئْنَا لَبَعَثْنَا فِ ْی ُک ِّل قَ ْریَۃ نَ ِذیْرا ً‪ o‬فَ َال ت ُ ِط ِع ْالکَافِ ِریْنَ َو َجاہِ ْدہ ُم بِ ِہ ِج َہادا ً َکبِیْرا ً ‪( o‬فرقان‪)۵۱-۵۲:‬‬
‫’’اگر ہم چاہتے تو ایک ایک بستی میں ایک ایک خبردار کرنے واال اٹھا کھڑا کرتے۔ پس اے نبی! کافروں کی‬
‫بات ہرگز نہ مانو اور اس قرآن کو لے کر اُن کے ساتھ زبردست جہاد کرو۔‘‘‬
‫ت حق کے راستے میں بعض رکاوٹیں‪ ،‬نامعقول سواالت‪ ،‬جھوٹے پروپیگنڈے اور فریب کن باتوں کی شکل‬ ‫دعو ِ‬
‫میں سامنے آتی ہیں۔ اُن رکاوٹوں کا مقابلہ قرآن مجید کو انسانوں کے سامنے الکر کیا جاسکتا ہے۔ قرآن مجید‬
‫سواالت کا تشفی بخش جواب دیتا ہے‪ ،‬جھوٹ کے بے بنیاد ہونے کا آشکاراکرتا ہے اور فریب کے پردوں کو‬
‫چاک کردیتا ہے۔ اس طرح رکاوٹیں دور ہوتی ہیں اور انسانوں کا حق کی طرف آنا آسان ہوجاتا ہے۔ یہ جہاد‬
‫مودودی ‪ ،‬جہا ِد کبیر کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں‪:‬‬
‫ؒ‬ ‫ابواالعلی‬
‫ٰ‬ ‫بالقرآن ہے۔ سید‬
‫’’جہا ِد کبیر کے تین معنی ہیں۔ ایک انتہائی کوشش‪ ،‬جس میں آدمی‪ ،‬سعی وجاں فشانی کا کوئی دقیقہ اٹھا نہ‬
‫رکھے۔دوسرے بڑے پیمانے پر جدوجہد‪ ،‬جس میں آدمی اپنے تمام ذرائع الکر ڈال دے۔ تیسرے‪ ،‬جامع جدوجہد‪،‬‬
‫جس میں آدمی کوشش کا کوئی پہلو اور مقابلے کا کوئی محاذ نہ چھوڑے۔‘‘ (تفہیم القرآن سورہ فرقان‪،‬‬
‫حاشیہ ‪)۶۷‬‬
‫البتہ یہ ظاہر ہے کہ را ِہ حق میں ڈالی جانے والی ہر قسم کی رکاوٹوں کا مقابلہ محض جہاد بالقرآن —سے نہیں‬
‫کیا جاسکتا۔ بہت سی رکاوٹیں ایسی ہیں جن کا مقابلہ طاقت سے ہی کیا جاسکتا ہے۔ اس لیے اسالم نے جہاد کی‬
‫ت ٰالہی پر عمل کرنے کی‬‫دیگر شکلوں کی بھی اجازت دی ہے تاکہ حق کو پھیالنے‪ ،‬اُسے قبول کرنے اور ہدای ِ‬
‫فطری آزادی‪ ،‬انسانوں کو حاصل رہے۔ البتہ جہاد اُن شرائط اور آداب کے ساتھ ہی کیا جاسکتا ہے جو اسالم نے‬
‫بتائے ہیں۔ اصالً جہاد کے لیے اسالم کی بنیادی ہدایات دو ہیں جو تمام شرائط اور آداب کا خالصہ ہیں۔ یعنی فساد‬
‫فی االرض سے بچا جائے اور معاہدوں اور عہدوپیمان کی پابندی کی جائے۔ ان ہدایات کی تفصیالت قرآن مجید‪،‬‬
‫حدیث‪ ،‬سیرت اور فقہ میں دیکھی جاسکتی ہیں۔‬
‫‪۳‬۔ جہاد صغیر‪:‬‬
‫حضرت مسیح موعود علیہ السالم نے جہاں جہاد بالسیف کے التوا کا اعالن فرمایا وہاں یہ بھی فرمایا کہ جب اس‬
‫جہاد کی شرائط موجود ہوں گی تو یہ جہاد بھی ہوگا۔ چنانچہ پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد جب‬
‫حاالت تبدیل ہوئے تو جماعت احمدیہ کے دوسرے امام حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمدنے فرمایا‪:‬۔‬
‫‪۱‬۔”ایک زمانہ ایسا تھا کہ غیر قوم ہم پر حاکم تھی۔ اور وہ غیر قوم امن پسند تھی۔ مذہبی معامالت میں وہ کسی‬
‫قسم کا دخل نہیں دیتی تھی اس کے متعلق شریعت کا حکم یہی تھا کہ اس کے ساتھ جہاد جائز نہیں”‬
‫‪74‬‬

‫‪۲‬۔”اب حاالت بالکل مختلف ہیں اب اگر پاکستان سے کسی ملک کی لڑائی ہو گئی تو حکومت کے ساتھ (تائید‬
‫میں) ہوکر ہمیں لڑنا پڑے گا اور حکومت کی تائید میں ہمیں جنگ کرنی پڑے گی”‬
‫‪۳‬۔”جیسے نماز پڑھنافرض ہے اسی طرح دین کی خاطر ضرورت پیش آنے پر لڑائی کرنا بھی فرض ہے”‬
‫‪٤‬۔”جن امور کو(دین حق)نے ایمان کا اہم ترین حصہ قرار دیا ہے ان میں سے ایک جہاد بھی ہے بلکہ یہاں تک‬
‫فرمایا کہ جو شخص جہاد کے موقع پر پیٹھ دکھاتا ہے وہ جہنمی ہوجاتا ہے”‬
‫” جب کبھی جہاد کا موقع آئے تو ۔۔۔۔۔۔ اس میدان میں بھی ہم سب سے بہتر نمونہ دکھانے والے ہوں” ‪٥‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪The Holy Quran with English Translation and Commentary. Surrey: Islam International Publications. p. 1870. ISBN 1-85372-‬‬
‫‪045-3.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Mirza Basheer-ud-Din Mahmood Ahmad. Khilafat-e-Rashidah (PDF). Islam International Publications. ISBN 1-85372-620-6.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Rafi Ahmad. "The Islamic Khilafat – Its Rise, Fall, and Re-emergence".‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪Welcome to Ahmadiyyat, the true Islam (PDF). Islam International Publications. pp. 318–324. Retrieved 24 August 2014.‬‬
‫‪6.‬‬ ‫‪Welcome to Ahmadiyyat, the true Islam (PDF). Islam International Publications. p. 324. Retrieved 24 August 2014.‬‬
‫‪7.‬‬ ‫‪Simon Ross Valentine. Islam and the Ahmadiyya Jama'at: History, Belief, Practice. p. 86. Retrieved 24 August 2014.‬‬
‫‪8.‬‬ ‫‪"Organisational Structure". Archived from the original on 17 August 2014. Retrieved 25 August 2014.‬‬

‫‪ 2.2.6‬جماعت احمدیہ اور تصور جہاد‬


‫احمدیہ اسالم میں جہاد ایک بنیاد پرست تصور ہے‪ .‬یہ بنیادی طور پر خود صاف کرنے کے لئے ایک ذاتی‬
‫اندرونی اور بیرونی جدوجہد ہے‪ .‬مسلح جدوجہد یا فوجی اضافے صرف دفاع میں استعمال کرنے کے لئے ہے‪.‬‬
‫تاہم‪ ،‬اس کے باوجود یہ صرف خالفت کے براہ راست ہدایت کے تحت کیا جا سکتا ہے‪ ،‬خالص طور پر خدا کے‬
‫لئے اور مذہب کی حفاظت کے لئے‪ .‬یہ جائز نہیں ہے کہ جہاد اسالم کی خالف ورزی یا سیاسی مقاصد کے لئے‬
‫پھیالنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے‪ ،‬یا یہ حکومت کے خالف جو مذہبی آزادی کو برقرار رکھتا ہے اس کا‬
‫سامنا کرنا پڑا‪ .‬آزادی‪ ،‬زمین اور وسائل یا مذہبی عقائد کے عالوہ دیگر وجوہات پر سیاسی تنازعات (دفاعی‬
‫موقف سے بھی) جہاد کو نہیں قرار دیا جا سکتا‪ .‬جہاد (جدوجہد) اور قلعہ یا جہاد بل ‪ -‬سفیف (لڑائی) کے‬
‫درمیان‪ ،‬احمادی نظریہ میں واضح فرق ہے‪ .‬جب جہاد جنگ میں شامل ہوسکتا ہے‪ ،‬تو تمام لڑائی جہاد نہیں کی‬
‫جا سکتی‪ .‬بلکہ‪ ،‬احمدیا عقیدہ کے مطابق‪ ،‬قالح یا فوجی جہاد قابل اطالق ہے‪ ،‬صرف محتاط بیان کردہ حاالت‬
‫میں دفاعی پیمانے کی حیثیت سے اور ان حاالت میں موجود نہیں ہیں۔‬
‫احمدیایہ اس مقصد کا دعوی کرتے ہیں کہ اسالم کی بحالی اور امن کے فروغ پر خصوصی زور دینے کے ساتھ‬
‫اسالم کی بحالی اور پرامن پروپیگنڈے کی بنیاد پر 'قلم' کی طرف سے‪ .‬احمدیوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ‬
‫پیشن گوئی کے مطابق‪ ،‬مرزا غالم احمد (جنہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ وعدہ کیا ہے) نے اپنے فوجی شکل میں‬
‫جہاد کو موجودہ عمر میں ناقص قابل طور پر اسالم کے طور پر‪ ،‬ایک مذہب کے طور پر‪ ،‬عسکریت پسندی پر‬
‫حملہ نہیں کیا ہے بلکہ ادب اور دیگر اسی وجہ سے میڈیا اسی طرح ہونا چاہئے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Adil Hussain Khan. From Sufism to Ahmadiyya: A Muslim Minority Movement in South Asia Indiana University Press, 6 apr.‬‬
‫‪2015 p 4‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Valentine, Simon (2008). Islam and the Ahmadiyya jamaʻat: history, belief, practice. Columbia University Press. p. 53. ISBN‬‬
‫‪978-0-231-70094-8.‬‬
‫‪75‬‬

‫فصل سوئم‪:‬مورمنزم اور احمدیت میں تصور الناسخ والمنسوخ‬


‫‪ 2 .3.1‬کلیسائے مورمنیت کا موقف‬
‫کچھ لمحات اور التر ڈے سنتوں کے رب یسوع مسیح کو مورمن چرچ کے طور پر جانا جاتا ہے‪:‬‬

‫صحیفے ‪ -‬مورمنز کو خدا کے کالم کے طور پر سمجھا جاتا ہے‪ ،‬لیکن ایک مقدس مقدس کتاب کو کتاب آف‬
‫مورمن کہا جاتا ہے‪ .‬یہ یسوع کے بارے میں بات کرتی ہے جو امریکی براعظم پر قدیم لوگوں کے پاس آتا ہے۔‬

‫خدا ‪ -‬مورمنز یسوع کو نجات دہندہ اور خدا کا بیٹا ہے یقین ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬مورمن چاپیل کراس نہیں ہے کیونکہ‬
‫عقیدے "دوبارہ دوبارہ مسیحی" پر زور دیتا ہے۔‬

‫عقائد ‪ -‬مورمنز یقین رکھتے ہیں کہ تمام لوگوں کو خدا کے ساتھ پہلے سے زمین کی موجودگی کا سامنا ہے‪،‬‬
‫اور ان کی موت کی زندگی اس کے بعد زندگی میں کامیاب ہونے کے قابل کرنے کے لئے ایک امتحان ہوسکتی‬
‫ہے۔‬

‫عبادت ‪ -‬مورمنز کے ‪ ۱۳۹‬مندرجہ ذیل مقامات ہیں جہاں وہ شادیوں‪ ،‬برتری بپتسما اور پروموشن کی تقریب‬
‫منعقد کرتے ہیں‪ .‬تاہم‪ ،‬ہفتہ وار عبادت ایک مقامی چیپل میں ہے۔‬

‫طریقوں ‪ -‬مقتولوں کے باپ دادا اور دیگر غیر مورموسنوں کے بپتسمہ سے اختالفات نے تنازعات کو سراہا‪.‬‬
‫تاہم‪ ،‬چرچ کا کہنا ہے کہ روحانی زندگی کے بعد "اس طرح کے ایک بپتسمہ کو قبول یا مسترد کرنے کے لئے‬
‫مکمل طور پر آزاد ہیں۔"‬

‫کثیر الماری ‪ -‬ابتدائی پیروکاروں نے کثیر شادی کی مشق کی‪ ،‬جس میں یوٹہ ریاستہائے متحدہ بننے کے لئے‬
‫‪ ۱۸۹۰‬میں ناکام ہوگیا‪ .‬کچھ بنیاد پرستوں کے ٹکڑے ٹکڑے گروپوں میں کثیر تعداد جاری ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Lawton, Kim (20 January 2012). "Ahmadiyya Muslims". WNET. Archived from the original on 10 March 2015. Retrieved 19‬‬
‫‪April 2015 – via PBS.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Lago, Colin, ed. (2011). The Handbook of Transcultural Counselling and Psychotherapy. UK: McGraw-Hill Education‬‬
‫‪(published 1 October 2011). p. 312. ISBN 9780335238514.‬‬

‫‪12‬خلفاء کا موقف‬ ‫‪2.3.2‬‬


‫‪76‬‬

‫پیشن گوئی کے مطابق وہاں بارہ خلیفہ حکمرانی کریں گے‪ -‬شاید شاید نبی صلی ہللا علیہ وسلم کی وفات پر سب‬
‫سے پہال تاج کیا جائے گا اور اس کے بعد خالفت وجود میں آئے گی اور فیصلے کے دن یا آرمیڈونڈن کے آغاز‬
‫کو نشان زد کریں گے‪ .‬یہ کہا گیا ہے کہ تمام بارہ خلیفہ قریش کے قبیلے سے ہوں گے۔‬
‫ایک اور تشریح یہ ہے کہ رشیدن خلففس کی طرف سے پیش گوئی پوری ہوئی‪ .‬بعض مبصرین‪ ،‬جیسے ابن‬
‫حیدر اور ابن تیمیہ‪ ،‬اس حدیث کو موسی کے بائبل اکاؤنٹ اور ان کے بارہ ڈپٹیوں سے منسلک کرتے ہیں۔‬
‫امام مسلم پر مسلم مسلم نے لکھا‪ :‬رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا‪" :‬یہ دین (اسالم) بارہ خلیفہ تک‬
‫کھڑے رہیں گے‪ ،‬جو سب آپ قریش سے ہیں‪ ،‬آپ پر حکمرانی کریں گے‪ [".‬صحیح مسلم]‬
‫شاہد ابی داؤد پر امام ابو داؤد نے لکھا‪ :‬مرتضی نے کہا‪ :‬ہم عبد ہللا بن مسعود کے ساتھ بیٹھ گئے تھے اس سے‬
‫علیحدگی کو سیکھنے کے لئے‪ .‬کسی نے ان سے پوچھا‪ :‬کیا آپ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآله وسلم سے پوچھا‬
‫تھا کہ یہ کتنے خلفاء اس امت پر قابو پائیں گے؟ ابن مسعود نے جواب دیا‪ :‬یقینا ہم نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ‬
‫وآلہ وسلم سے یہ بات پوچھا اور اس نے جواب دیا‪" :‬بارہ اسرائیلیوں کے بانووں کی طرح"‪[ .‬شاہد ال بخاری]‬
‫مغربی اکیڈمیوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس حدیث میں بیان ہونے والے بارہ رہنماؤں شیعوں کے بارہ‬
‫اماموں کی حیثیت سے نہیں ہوسکتے ہیں کیونکہ اخالقی طور پر اس حدیث میں مسلمانوں کی حکمران کی‬
‫ضرورت نہیں ہے‪" :‬امامی یا بیلیورور شیعہ کو اس حقیقت کی طرف سے بیان کیا گیا ہے کہ اس سے یہ معلوم‬
‫ہوتا ہے کہ بارہ اماموں نے علی سے اپنے بیٹے حسین کے ذریعہ نازل کیا‪ .‬ان میں سے کوئی بھی امام علی کے‬
‫بعد خلیفہ نہیں تھے یا کسی اہم سیاسی طاقت کو حاصل کیا۔‬
‫شیعہ مسلمان امام عیسی علیہ السالم کے تصور میں یقین رکھتے ہیں‪ ،‬جبکہ خالفت کے سنی نظریہ اور چار‬
‫راستے خالفت کو مسترد کرتے ہوئے‪ .‬شیعہ کے مطابق‪ ،‬کوئی روایت یا ثبوت موجود نہیں ہے جس میں کہا جاتا‬
‫ہے کہ رہنماؤں کی تعداد (جو خلفوں‪ ،‬اماموں یا امیروں کے طور پر بھیجا جا سکتا ہے) بارہ برس کے عالوہ‬
‫کچھ بھی نہیں ہوگا‪ .‬حدیث (اس نبی صلی ہللا علیہ وسلم کی روایات) سے بارہ جانشین پہلے سے ہی بارہ اماموں‬
‫کے نام سے مشہور ہیں‪ .‬شیعہ نقطہ نظر کے مطابق ‪ ۱۲‬اماموں کے نام اور تفصیالت کے لئے‬
‫دو حدیث نبی صلی ہللا علیہ وسلم کے ‪ ۱۲‬جانشینوں کی بنیاد اور سمجھتے ہیں‪ ۱۲ :‬خلیفوں کے بارے میں دو‬
‫وزن والے چیزوں اور حدیثوں کی حدیث‪ .‬سب سے زیادہ مستند حدیث (نبی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی روایات)‬
‫میں سے ایک حدیث ثقلین ہے جس میں نبی محمد صلی ہللا علیہ وآله وسلم نے بتائی ہے کہ وہ دو وزن مند‬
‫چیزوں کے پیچھے چھوڑ رہے ہیں‪ ،‬قور اور اس کی بیلی بٹ‪ .‬اس کے سنن میں حدیث مندرجہ ذیل روایت کا‬
‫حوالہ دیتے ہیں‪ :‬جابر بن عبد ہللا نے کہا‪" :‬میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا جس پر خدا کی‬
‫سالمتی ہے اور بیداری ‪ -‬عرفہ کے دن اپنے حج حج کے دوران نبی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اونٹ‪،‬‬
‫االسالمہ پر بیٹھا تھا اور ایک واعظ دینے واال تھا‪ .‬میں نے اسے سنا کہ‪ :‬اے لوگو‪ ،‬میں تم میں سے جا رہا ہوں‬
‫کہ اگر تم پر رکھو تو گمراہ ہوجائے گا‪ :‬ہللا تعالی کی کتاب اور میری قسمت‪ ،‬میرے گھر[ہللا تعالی]‬

‫یہ روایت بہت سے دوسرے ذرائع کی طرف سے ریکارڈ کیا گیا تھا‬
‫یہ حدیث یہ بتاتے ہیں کہ پیغمبر محمد صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے اپنے حدیث (علی بیت) کے مخصوص اراکین‬
‫کی قیادت میں مسلم کمیونٹی (امت) کو چھوڑ دیا اور واضح طور پر ان ‪ ۱۲‬اماموں ‪ /‬خلیفوں کی پہلی واضح‬
‫طور پر ان کے چچا اور سسر کے طور پر علی بن بابو طالبہ حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم نے اس کے‬
‫ساتھیوں کو بتایا کہ ان کے ساتھیوں ‪ /‬اماموں کے خلیفہ ان کے بعد خاص طور پر بارہ ہو جائیں گے‪ .‬نمبر‪.‬‬
‫مندرجہ ذیل حوالہ جات سنت مسلموں کی کتابیں"‬

‫حضور صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا‪" :‬جب تک کہ بارہ خلیفہ‪ ،‬قریش سے ان میں سے سب سے زیادہ‬
‫عرصے تک اسالم نہیں برپا رہے گا"‪.‬‬
‫‪77‬‬

‫نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪" :‬یہ معاملہ (زندگی) ختم ہو جائے گی‪ ،‬جب تک یہ بارہ خالفتوں کی طرف‬
‫سے منظور نہیں ہوسکتا‪ ".‬میں نے اپنے والد سے کیا کہا کہ نبی نے فرمایا‪ .‬انہوں نے کہا کہ‪ ،‬نبی صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم نے مزید کہا‪" :‬یہ سب قریش سے ہوں گے"۔‬
‫حضور صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا‪" :‬میرے بعد قریش سے بارہ امیر (شہزادہ ‪ /‬حکمران) ہوں گے‪".‬‬
‫سنن المیامہ‬

‫جابر بن سمورا نے بیان کیا‪ :‬میں نے نبی صلی ہللا علیہ وسلم کو سنا‪" ،‬بارہ کمانڈر (امیر) ہوں گے‪ ".‬اس نے پھر‬
‫ایک ایسی بات کا جواب دیا جس نے میں نہیں سنائی‪ .‬میرے والد نے کہا‪ ،‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے مزید کہا‪،‬‬
‫"یہ سب قریش سے ہوں گے‪".‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Lawton, Kim (20 January 2012). "Ahmadiyya Muslims". WNET. Archived from the original on 10 March 2015. Retrieved 19‬‬
‫‪April 2015 – via PBS.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Lago, Colin, ed. (2011). The Handbook of Transcultural Counselling and Psychotherapy. UK: McGraw-Hill Education‬‬
‫‪(published 1 October 2011). p. 312. ISBN 9780335238514.‬‬

‫‪ 2.3.3‬کلیسا ئے مورمنیت کے موقف میں تبدیلی‬


‫یسوع مسیح کے چرچ کے اصولوں نے الطینی دن سنتوں کو تبدیل نہیں کیا‪ .‬تاہم پالیسیوں‪ ،‬تاہم‪ ،‬مسلسل جاری‬
‫وحی حاصل کی جاسکتی ہے‪ .‬یہ مسیح کی ابتدائی چرچ کے ساتھ ہے‪ ،‬اور چرچ اصل اصل چرچ کی بحالی ہے۔‬
‫نجات دہندہ کی مصیبت کے بعد‪ ،‬رسولوں نے یہوواہ کے درمیان انجیل کو تعلیم دینے کے لئے جاری رکھا‪ .‬جب‬
‫پطرس یسوع میں تھا‪ ،‬تاہم‪ ،‬وہ ایک ہی گروہ مومنوں کے ایک گروہ سے رابطہ ہوا‪ .‬رب نے پطرس کو اس‬
‫واقعے کے لئے وحی کے ذریعہ تیار کیا‪ .‬پطرس نے ناپاک جانوروں کی بصیرت رکھی تھی‪ ،‬اس کے چار‬
‫کونوں میں جمع ہوئے کپڑے میں کم تھا‪ .‬خداوند نے ان سے کہا کہ ناپاک چیزوں پر غور نہ کرو کہ رب نے‬
‫صاف کیا تھا‪ .‬خداوند نے پطرس کو بھی بتایا کہ غیرتوں نے اسے ڈھونڈ لیا اور انکار نہیں کیا‪ .‬پطرس ہر ایک‬
‫گھریلو گھر میں داخل نہیں ہوتا تھا‪ ،‬کیا اس نے یہ وحی نہیں ملی تھی‪ .‬غیرت صرف نہ صرف خدا کے کالم‬
‫کے ساتھ سنتے تھے‪ ،‬لیکن روح القدس پاتے تھے۔‬
‫پطرس دوسرے رسولوں کے تجربے سے متعلق تھے‪ ،‬اور ساتھ ساتھ‪ ،‬انہوں نے دعوی کیا اور دعا کی‪ .‬اضافی‬
‫وحی کے ذریعہ‪ ،‬انہیں احساس ہوا کہ یہ انجیل کو انجیلوں کو لے جانے کا وقت تھا‪ .‬یہ نظریات میں تبدیلی نہیں‬
‫تھی بلکہ پالیسی میں تبدیلی تھی۔‬
‫اسی طرح‪ ،‬رسولوں نے رب کے ساتھ مشورہ کیا تھا کہ عیسی مسیحیوں کو موسی کے قانون کے پہلوؤں کو‬
‫برقرار رکھنے کی ضرورت ہے‪ .‬موسی کا قانون پورا کیا گیا تھا‪ .‬یہ ضروری نہیں ہے کہ یہ ختم ہو گیا ہے ‪-‬‬
‫موسی کا قانون انجیل کی بنیاد پر مشتمل ہے ‪ -‬ایمان‪ ،‬توبہ‪ ،‬بپتسمہ اور قربانی‪ .‬یسوع مسیح نے خون کے بہاؤ‬
‫کی طرف سے قربانی کا خاتمہ کیا‪ ،‬لیکن بہت سے اسرائیلی عیسائیوں کو ختنہ اور غذائیت کے قوانین کو‬
‫برقرار رکھنے کے لئے اور غیرمعمولی عیسائوں کی پیروی کرنے کی ضرورت ہے‪ .‬نماز اور وحی کے‬
‫ذریعہ‪ ،‬یہ رسولوں کی طرف سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ عیسائوں کو ختنہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے‪ ،‬اور نہ‬
‫ہی انہیں یہودیوں کے تمام غذائی قوانین کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے‪ ،‬لیکن خون اور چیزیں جو‬
‫‪78‬‬

‫بتوں پر قربانی کی جا سکتی ہیں‪ ،‬اور بگاڑیں‪ .‬پھر‪ ،‬یہ پالیسی کی تبدیلی تھی‪ ،‬نظریات نہیں‪ .‬یہوواہ یسوع مسیح‬
‫پر عقیدت رکھتا تھا‪ ،‬اور اس نے ہمیں اپنے گناہوں کے لئے سزائے موت اور مصیبت کی‪ .‬بپتسمہ دینے والے‬
‫اور مقدس گھوسٹ کی سماعت کے قوانین کو تبدیل نہیں کیا گیا۔‬
‫ا‪ -‬کثرت زواج‬
‫قبل از اسالم کے دور میں‪ ،‬مردوں کے لئے یہ غیر معمولی بیویوں سے شادی کرنے کے قابل طور پر قابل قبول‬
‫تھا‪ .‬تاہم اسالم نے ان خواتین کی تعداد محدود کر دی ہے جو ایک فرد چار کو لے سکتی ہے۔‬
‫عورتوں سے شادی ہو سکتی ہے جیسے آپ‪ ،‬دو یا تین‪ ،‬یا چار؛ اور اگر تم سے ڈرتے ہو تو انصاف نہ کریں‬
‫گے‪ ،‬پھر صرف ایک سے شادی کریں گے [قرآن ‪]4 :4‬‬
‫ایک سے زیادہ بیویوں کی حوصلہ افزائی کے مقابلے میں رورہ‪ ،‬قرآن نے عمل کو محدود کرنے کی کوشش کی‬
‫ہے اور صرف ایک سے زیادہ اجازت دی جاتی ہے اگر انسان اس کے 'عادالنہ' سے نمٹنے کے لۓ معنی‬
‫رکھتا ہے‪ .‬معنی اس کی اقتصادی ضروریات کی حمایت کرتی ہے اور بیویوں کو برابر اور مہربان سلوک کرتی‬
‫ہے‪ .‬اسالمی تاریخ کے لحاظ سے‪ ،‬زیادہ سے زیادہ مردوں کے لئے صرف ایک ہی بیوی لینے کے لئے یہ ایک‬
‫عام کام ہے۔‬
‫وہ جوڑا‪ ،‬مرد اور عورت پیدا کرتا ہے‪[ .‬قران]‬
‫کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک سے زیادہ شادی کی اجازت ہے‪ .‬سب سے پہلے‪ ،‬یتیموں کی دیکھ بھال کے‬
‫لئے ‪ -‬ایک آدمی جس کے رشتہ داروں کو مر گیا ہے اور بہت یتیموں کی دیکھ بھال میں چھوڑ دیا اضافی‬
‫رضاکار ماں کی اضافی مدد سے اضافی مدد کی ضرورت ہوسکتی ہے‪ .‬دوسرا‪ ،‬تاریخ بھر میں جنگوں میں‬
‫اکثریت فوجیوں کی لڑکا اور وسیع پیمانے پر جنگیں جیسے سب سے پہلے اور دوسری عالمی جنگ‪ ،‬الکھوں‬
‫مردوں کو ایک نسل سے مختصر وقت میں ہالک کر دیا گیا ہے‪ .‬بلکہ زندہ رہنے والے مردوں کی نسبتا چھوٹی‬
‫چھوٹی تعداد کی وجہ سے بے شمار بیوہ چھوڑنے کے بجائے بے شمار بیوہ چھوڑنے کے بجائے‪ ،‬مردوں کو‬
‫بیوواہوں سے شادی کرنے کے لئے بہتر سمجھا جاتا ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬اسالم نے مرد کے لئے زنا کے طور‬
‫پر زیادہ تر ترجیحی طور پر یہ خیال کیا ہے کہ زنا سے زائد شادی کرنے یا طالق دینے سے پہلے اور دوسری‬
‫بیوی سے شادی کرنے کے لئے پہلے بیوی اور خاندان کو ترک کرنے کی بجائے دو بیویوں کو لے جانا ہے۔‬

‫امیر مردوں کے معاملے میں کثرت میں ایک اقتصادی فائدہ ہے‪ .‬وہ عورتیں جنہوں نے شادی کی ہے‪ ،‬اس کے‬
‫عالوہ اس کی دولت مشترکہ ہے‪ .‬ان کی بیویوں میں سے ہر ایک کی حالت بہتر ہوتی ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬زیادہ‬
‫سے زیادہ بچوں کی مدد کرنے اور اس کے بعد سے زیادہ بچوں کی مدد کرنے کا مطلب یہ ہے کہ امیر شوہر‬
‫اس سے زیادہ خرچ کرتا ہے‪ ،‬ورنہ کھانے‪ ،‬کپڑے‪ ،‬رہائش‪ ،‬تعلیم اور دیگر ضروریات پر ان کے بڑے خاندان‬
‫کے لۓ سامان کی بڑھتی ہوئی تعداد کی خریداری کے ذریعہ دولت کے فروغ میں اضافہ ہوسکتا ہے‪ .‬وسیع‬
‫معاشرے اور کاروبار۔‬
‫چرچ میں عورتوں کی حیثیت ‪ ۱۹‬ویں صدی میں شروع ہونے والی عوامی بحث کا ایک ذریعہ ہے‪ ،‬جب چرچ‬
‫خود کو کثیر امتیازی سلوک کے دوران متحدہ ریاستہائے متحدہ کی وفاقی حکومت کے ساتھ جھگڑا محسوس‬
‫کرتا تھا‪ .‬جب جیمز سمتھ نے پرانے عہد نامہ میں روایتی شادی کے بارے میں دعوی کیا تھا تو جب کثیر زبانی‬
‫عیسائی مسیح کے عیسائی مسیح کے چرچ میں متعارف کرایا گیا تھا‪ .‬یہ عمل ‪ ۱۸۳۱‬میں کلیسیا میں قائم کی گئی‬
‫تھی‪ .‬یہ ‪ ۱۸۹۰‬تک جاری رہا جب ویلففورڈ ووروف نے ایک وحی حاصل کی‪ ،‬جس میں "منشور" کے نام سے‬
‫جانا جاتا تھا‪ ،‬جس نے کثرت سے شادی کی‪ .‬منشور کے بعد‪ ،‬کئی گروپوں اور افراد نے عمل جاری رکھنے کے‬
‫لئے چرچ کو چھوڑ دیا؛ تاہم‪ ،‬یہ گروپ آج چرچ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں رکھتے ہیں۔‬
‫‪79‬‬

‫اگرچہ کچھ گرجہ رہنماؤں کو بڑے بہادر خاندانوں کے نام سے جانا جانا جاتا ہے‪ ،‬جو چرچ میں کثرت سے کام‬
‫کرنے والے افراد کا دو تہائی حصہ صرف دو بیویاں تھیں‪ .‬خواتین اپنے شوہر کو طالق دینے میں کامیاب تھے‪.‬‬
‫مجموعی طور پر چرچ کی آبادی میں‪ ،‬اس کی چوٹی پر‪ ،‬صرف ‪ ۲۵‬سے ‪ ۳۰‬فیصد اراکین بہادر خاندان کے‬
‫‪ ۱۸۷۰‬کی طرف سے حصہ تھے‪ .‬کثیر امتیازی سلوک کے مورمن مشق سے متعلق قانونی اور ثقافتی مسائل‬
‫کے باوجود ‪ ۱۹‬صدی خواتین نے ایک اہم عوامی قیادت ادا کیا الطینی دن سینٹ ثقافت‪ ،‬سیاست اور نظریات میں‬
‫کردار‪ .‬کچھ لوگ ‪ ۱۹‬ویں صدی کے چرچ میں خواتین کی کردار کو چرچ کے تنظیمی ڈھانچے میں خواتین کے‬
‫ادارے اور قیادت کی شرکت کے زوال کے طور پر دیکھتے ہیں۔‬

‫کثافت کی بات کرتے وقت‪ ،‬عام طور پر صرف دو نکات سمجھتے ہیں‪" :‬مورمن خواتین یا تو انتہائی طاقتور‬
‫ایجنٹوں یا مطمئن دوپہر تھے‪ ".‬تاہم‪ ،‬ان انتہاپسندوں کو نوٹ کرنے کے لئے‪ ،‬یہ نظر انداز کرنا ہی نہیں ہے کہ‬
‫مردامین خواتین نے کثرت سے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ ان کی روزمرہ زندگی کا حصہ تھا‪ .‬کثیر الماری نے‬
‫بہت سے خواتین کو ان کے عقیدے کے ساتھ انگوٹھا کرنے کی وجہ سے‪ ،‬بلکہ انہیں خدا کے قریب بڑھنے اور‬
‫بنووں کو رکھنے اور رکھنے کے لئے بھی اجازت دی۔‬

‫اس وقت کثیر زبانی تعلقات میں خواتین اس تجربے کو ایک عظیم آزمائشی طور پر بیان کرتی تھیں جنہوں نے‬
‫انہیں خود سے انکار کیا تھا‪ .‬بہت سے لوگ احتجاج کرتے تھے اور یقین رکھتے تھے کہ ان کی تکلیفیں انہیں‬
‫پاک کرنے میں مدد ملی تھیں‪ .‬یہاں تک کہ جب عمل قائم کیا گیا تھا‪ ،‬تو یہ ہمیشہ قبول نہیں ہوا تھا‪ .‬ماؤں نے اپنی‬
‫بیٹیوں کو کثیر تعلقات میں داخل ہونے سے روک دیا‪ .‬بہت سے لوگوں کے لئے کثیر امتیازی سلوک اور عمل‬
‫کرنے کا فیصلہ یہ ایک اجنبی اور مشکل عمل تھا جس نے انہیں خدا کے قریب الئے‪ .‬کچھ خواتین نے پہلی بار‬
‫کثرت سے قبول نہیں کیا اور مطالعہ کرنا پڑا تھا‪ ،‬اور اس سے قبل خدا کے جواب کو قبول کرنے اور اسے‬
‫قبول کرنے سے قبل اس عمل سے سوال کرنا پڑا تھا‪ .‬الزبتھ گراہم ماک ڈونلڈ نے کثیر امتیازی سلوک کی ایک‬
‫شکل کے طور پر دیکھا جس نے اس کے فرائض خدا اور اس کے خاندان کو سکھایا۔‬

‫کچھ خواتین کے لئے‪ ،‬ہنہ تاپیلڈ کنگ کی طرح‪ ،‬شادی شدہ شادی نجات کی سب سے بڑی نعمتیں حاصل کرنے‬
‫کے لئے ایک طریقہ تھی‪ .‬کنگ کے شوہر چرچ کا ایک رکن نہیں تھا‪ ،‬اور اگرچہ وہ تبدیل کر دیا گیا تھا‪،‬‬
‫جوڑے مندر میں مہر نہیں کر سکیں گے‪ .‬بادشاہ برگام جوان کو صرف اگلی زندگی کے لئے سیل کردیا گیا تھا‪.‬‬
‫وہ اپنی زندگی بھر میں اپنے شوہر سے شادی کر رہے تھے اور جوان کے ساتھ تعلقات کبھی نہیں رکھتے تھے‪،‬‬
‫لیکن بہادر کے ذریعہ اپنے آپ کو اس کے برکتوں کو یقینی بنانے کے قابل تھا کہ وہ اس زندگی میں دوسری‬
‫صورت میں نہیں ملیں گے‪ .‬کثیر المقدس قبول کرنے کے بعد‪ ،‬ایڈیڈ ٹربن نے کہا کہ "مجھے بجائے خدا کے‬
‫خوف سے انسان کی ‪ ۲۰‬بیوی کی بجائے دنیا کی دو تہائیوں میں سے کسی ایک کی واحد بیوی بننے کی‬
‫بجائے"۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪Lawton, Kim (20 January 2012). "Ahmadiyya Muslims". WNET. Archived from the original on 10 March 2015. Retrieved 19‬‬
‫‪April 2015 – via PBS.‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Jump up^ Lago, Colin, ed. (2011). The Handbook of Transcultural Counselling and Psychotherapy. UK: McGraw-Hill Education‬‬
‫‪(published 1 October 2011). p. 312. ISBN 9780335238514.‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Quinn 2001, pp. 375–377‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪Holland, Jeffrey R. (October 2007), "Helping Those Who Struggle with Same-Gender Attraction", Ensign‬‬
‫‪6.‬‬ ‫‪Quinn 2001, pp. 382–384‬‬
‫‪80‬‬

‫‪ 2.3.4‬قادیانی علماء کی آراء‬


‫مصر اور سعودی عرب جیسے ملکوں میں سے ‪ ۱۲۰‬سے زائد اسالمی علماء نے مسلمانوں کی آوازیں جاری‬
‫رکھی ہیں‪ ،‬اسالمی ریاست عسکریت پسندوں کی مذمت کرتے ہوئے ان کے مذہبی دالئلوں کو رد کرنے کا ایک‬
‫کھال خط جاری کیا ہے۔‬
‫‪ ۲۲‬صفحہ کا خط‪ ،‬عربی میں لکھا ہے اور قرآن کریم اور دیگر اسالمی ذرائع کے حوالہ کے ساتھ ہی نہ صرف‬
‫اسالمی ریاستی عسکریت پسندوں کی مذمت کرتا ہے بلکہ مسلم دنیا میں غیر قانونی طور پر ایک اور اہم مسئلہ‬
‫حل کرتا ہے۔‬
‫‪ ۱۹۷۴‬سے‪ ،‬احمدیوں کو زبردستی طور پر پاکستان کے قانون کے تحت "غیر مسلم" قرار دیا گیا ہے اور مذہب‬
‫کا یہ مرکب اور ریاست فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ کی وجہ سے ہے‪ .‬پاکستان‪ ،‬بنگلہ دیش اور انڈونیشیا کے‬
‫انتہا پسند مذہبی گروہوں نے غیر مسلمانہ لیبل استعمال کیے ہیں جنہوں نے احمدیوں کو بے رحم طریقے سے‬
‫حملہ کیا۔‬
‫مذہبی حکمرانی جو مسلمان ہے اور جو بھی شیعہ مومنوں کی زندگی کا بھی دعوی نہیں کرتا ہے‪ ،‬اس میں‬
‫گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان میں اقلیت ہزار ہزار کمیونٹی سے ‪ ۱۰۰۰‬سے زائد شیعہ مسلمان ہالک ہو چکے‬
‫ہیں۔‬
‫لیکن مسلم رہنماؤں نے اس خط کو پوائنٹ نمبر ‪ ۹‬بتاتے ہیں کہ ان کو تبدیل کرنے کے لئے "الیکٹرا خط ال بغداد‬
‫آئی" کی منصوبہ بندی کی ہے‪:‬‬
‫اسالم میں یہ حرام ہے کہ لوگوں کو غیر مسلم کا اعالن نہ کیا جاسکتا جب تک کہ وہ کھلی طور پر کفر کا اعالن‬
‫نہ کریں۔‬
‫‪ .۱‬اسالم میں عمدہ طور پر‪ ،‬جو کہتا ہے‪' :‬کوئی خدا نہیں بلکہ خدا ہے‪ .‬محمد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا‬
‫ایک مسلمان ہے اور اسے غیر مسلم قرار نہیں دیا جا سکتا ہے‪ .‬خدا فرماتا ہے‪' :‬اے ایمان والو‪ ،‬جب تم خدا کے‬
‫راستے میں جا رہے ہو تو اس سے متفق رہو اور اس سے متفق نہ ہو جو آپ کو سالمتی پیش کرتا ہے‪ '.‬آپ‬
‫مومن نہیں ہیں‪ ،‬اس کی زندگی کی منتقلی سامان کی خواہش رکھتے ہیں‪ .‬دنیا خدا کے ساتھ زبردستی خرابی ہے‪.‬‬
‫تو آپ پہلے ہی تھے‪ ،‬لیکن خدا آپ کے لئے رحم کر رہا تھا‪ .‬تو توپیر یقینا ہللا خوب جانتا ہے جو تم کرتے ہو‪. .‬‬
‫مندرجہ باال آیت میں 'امتیازی سلوک' کا مطلب ان سے پوچھنا ہے‪' :‬کیا تم مسلمان ہو؟' جواب کے بغیر ان کے‬
‫عقیدہ سے سوال کرنے یا آزمائش کے بغیر جواب دینا ضروری ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪"Violent Dhaka rally against sect", BBC News‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Bangladesh: The Ahmediyya Community – their rights must be protected Archived21 October 2007 at the Wayback Machine.,‬‬
‫‪Amnesty International‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪"Number of Ahmadis in India". Immigration and Refugee Board of Canada. 1 November 1991. Retrieved 9 March 2009.‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪Hoque, Ridwanul (21 March 2004). "On right to freedom of religion and the plight of Ahmadiyas". The Daily Star.‬‬
‫‪6.‬‬ ‫‪"Shihabuddin Imbichi Koya Thangal vs K.P. Ahammed Koya on 8 December 1970". Indian Kanoon. Retrieved 28 October 2011.‬‬
‫‪The various texts quoted in the ruling dispel doubts about Ahamadis on the crucial twin tests "that there is no God but Allah...and‬‬
‫"‪Mohammad is the servant and Messenger of God.‬‬
‫‪81‬‬

‫فصل پنجم‪ :‬مشترکات و مختلفات‬


‫احمدیت اسالم اور موومونزم کے درمیان بنیادی فرق شامل ہیں‪ ،‬لیکن محدود نہیں ہیں‪:‬‬
‫مورمنز کا خیال ہے کہ خدا کے والد جسم اور ہڈیوں کا ایک جسم ہے‪ ،‬جو ایک بیوی کے ساتھ مل کر‪ ،‬جس کے‬
‫طور پر "آسمانی ماں" کچھ لیٹٹر ڈے سنتوں کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے [اگرچہ یہ قول مرمون صحیفہ میں‬
‫واضح نہیں ہے]‪ .‬احمدیت نے ان اصولوں کو مسترد کردیا۔‬
‫مورمنز یقین ہے کہ یسوع مسیح خدا کا بیٹا ہے؛ انہیں اپنے مذہب میں "خدا" قرار دیا جاتا ہے۔ احمدیت اس خیال‬
‫کو مسترد کرتا ہے‪ ،‬یقین ہے کہ عیسی علیہ السالم خدا کے نبی بننے کے لئے منتخب کیا جاتا ہے‪ ،‬موسی‪،‬‬
‫ابراہیم‪ ،‬محمد‪ ،‬یا خدا کے دوسرے نبیوں سے مختلف نہیں‪ ،‬اس وقت کے عالوہ کہ وہ آسمان پر اٹھایا گیا تھا‪،‬‬
‫جیسے ایلیاہ اور حنوچ۔‬
‫احمدیت پر زور دیتا ہے کہ صرف خدا ہی ابدی ہے‪ .‬سب کچھ اس کی طرف سے پیدا کیا گیا تھا‪ .‬مورمنزم اس‬
‫سے انکار کرتے ہیں‪ ،‬اس بات پر زور دیتے ہیں کہ معامالت اور انٹیلی جنس ایک ہی طور پر ابدی ہیں‪ ،‬اور یہ‬
‫کہ خدا ان کو صرف "منظم" کرنے کے بجائے انہیں کچھ نہیں بنائے۔‬
‫مورمنزم کا خیال ہے کہ شیطان خدا کا ایک "روح بیٹا" لوئسفر نام تھا‪ ،‬جس کے تحت انسان کو مفت آزاد کرنے‬
‫سے انکار کر دیا جائے گا‪ ،‬اور اسے بغاوت کرنے کا سبب بنتا ہے‪ .‬احمدیت اس سے مسترد کرتا ہے‪ ،‬کہتا ہے‬
‫کہ ابلیس‪ ،‬جن جن نے خدا کے حکم پر آدم کے سامنے سجدہ کرنے سے منع کیا تھا‪ ،‬خدا کو اس کی موجودگی‬
‫سے نکالنے کی وجہ سے‪ ،‬جس کے بعد وہ شیطان بن گیا۔‬
‫احمدیت کا خیال ہے کہ فرشتوں نے نصر کی طرف سے خدا کی طرف سے پیدا کیا ہے‪ ،‬جو آزاد مرضی سے‬
‫محروم ہیں اور ان کو بے شک طور پر خدمت کرتے ہیں‪ .‬مورنونزم انسانوں کے طور پر انسانوں کے طور پر‬
‫روح کی شکل یا پھر دوبارہ انسانوں کے طور پر فرشتوں کو دیکھتا ہے‪ .‬شیطان کی پیروی کرنے والے انسانی‬
‫روحوں کو شیطان کے فرشتوں پر غور کیا جاسکتا ہے‪ ،‬لیکن اصطالح "فرشتہ" عام طور پر خدا کی پیروی‬
‫کرنے والوں سے متعلق ہے۔‬
‫مورمنزم کا خیال ہے کہ اس کے پیروکار اس کی تعلیمات کو پیروی کرنے اور مخصوص ضروری قوانین کو‬
‫حاصل کرنے کے ذریعے‪ ،‬اگلے زندگی میں "دیوتا" بن سکتے ہیں‪ .‬اسالم اس مقام کو مسترد کرتا ہے۔‬
‫مورمنزم کا خیال ہے کہ اگلے زندگی میں شادی شدہ جوڑوں کو بچوں کو بچانا جاری رکھا جائے گا؛ اسالم اس‬
‫اصول کو مسترد کرتا ہے۔‬
‫فرشتوں اور انسانوں کے عالوہ‪ ،‬اسالم کا ذہین مخلوق‪ ،‬جنوں کا ایک تہائی گروہ ہے‪ .‬موروونزم باآلخر وجود‬
‫کے مختلف مراحل میں صرف ایک گروہ میں یقین رکھتا ہے جیسے موت یا دوبارہ دوبارہ جسمانی الشوں میں‬
‫منحصر روحانی روح یا اسپرٹ۔‬
‫اسالم کا خیال ہے کہ کسی کو صرف ایک مسلمان مسلمان بن سکتا ہے جو اس کے عقیدے کا عقیدہ‪ ،‬شاہدہ کو‬
‫پڑھ کر اپنے تعلیمات میں مخلصانہ طور پر یقین رکھتا ہے‪ .‬مورمنزم کا خیال ہے کہ بپتسمہ اور تصدیق سمیت‪،‬‬
‫مقدس سلسلہ کی ایک سلسلہ کی وصولی‪ ،‬ایک مورمن بننے کی ضرورت ہے۔‬
‫مورمنزم اس پر یقین رکھتا ہے کہ ان کی پیدائشی منفرد ان کے انفرادی طور پر‪ ،‬حکم سے معتدل ہے‪ ،‬جو‬
‫مقدسات کی انتظامیہ کے لئے ضروری ہے یا دوسری صورت میں خدا کے نام پر سرکاری طور پر عمل کرنا‬
‫ہے‪ .‬اسالم نے یہ خیال رد کر دیا‬
‫اسالم نے اعالن کیا ہے کہ اس کا نبی محمد "نبیوں کی مہر" تھا اور اس کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا‪.‬‬
‫مورمنز‪ ،‬جبکہ مومن یہ ہے کہ محمد ایک عظیم اور حوصلہ افزائی استاد تھا‪ ،‬اس نے اسے ایک نبی پر غور‬
‫‪82‬‬

‫نہیں کیا؛ یہ یقین کرتا ہے کہ جوزف سمتھ اور ان کے جانشینوں جو نبیوں کے پاس ہے‪ ،‬جو اسالم کو مسترد‬
‫کرتا ہے۔‬
‫مورمنزم دنیا بھر میں مندروں کو تعمیر کرتا ہے‪ ،‬جہاں زندہ اور مردہ دونوں کے لئے خصوصی قوانین کی‬
‫جاتی ہے‪ .‬اسالم اس اصول کو قبول نہیں کرتا۔‬
‫احمدیت کے قرآن نے الکحل اور جوا کی پابندی عائد کردی ہے‪ ،‬جبکہ مختلف فتوے نے تمباکو بھی منع کیا‬
‫ہے‪ .‬ان تین چیزوں کے عالوہ‪ ،‬موومونزم نے کافی اور چائے بند کردی ہے‪ ،‬جبکہ احمدیت نہیں ہے۔‬
‫احمدیت نے بعض قسم کے گوشت پر پابندی عائد کی ہے‪ ،‬جبکہ مورمنزم کا کہنا ہے کہ تمام گوشت کھاتے‬
‫ہیں‪ ،‬لیکن اعتدال پسند میں استعمال کیا جانا چاہئے‪ .‬احمدیت کو یہ بھی ضرورت ہے کہ یہوواہ کے لوگوں کے‬
‫ساتھ ہی مقرر کردہ رسموں کے مطابق تمام گوشت کو ذبح کیا جائے‪ .‬مورمنزم اس تصور کو مسترد کرتے ہیں۔‬
‫حاالنکہ ایمرمونیزم تصاویر اور تصاویر میں خدا اور اس کے نبیوں کی موجودگی کی اجازت دیتا ہے‪ ،‬احمدیت‬
‫نے بتائیے کہ بت پرستی کی شکل میں ہللا تعالی نے کسی چیز کو بے بنیاد قرار دیا‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬اس میں‬
‫سے زیادہ تر سنت کا حصہ احمدیت کے کسی بھی پیغمبر کی عکاسی کرتا ہے‪ ،‬بشمول یسوع بھی۔‬
‫جبکہ مورمنزم ایک سخت درجہ بندی کی ساخت ہے‪ ،‬چرچ کے ایک صدر میں ختم‪ ،‬سنت احمدیت خود کو ہللا‬
‫کے عالوہ کسی بھی مذہبی اتھارٹی کو نہیں پہچانتا ہے‪ -‬اگرچہ یہ خالفت نامی ایک اعلی سیکولر رہنما کے‬
‫وجود کو تسلیم کرتا ہے؛ شیعہ احمدیت خدا پر ایک ہی نظریہ رکھتے ہیں‪ ،‬لیکن یہ خالفت کے سنی ادارے کو‬
‫مسترد کرتا ہے اور اس کے بدلے نبی اکرم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے خاندانی اموروں کے معزز اماموں کا‬
‫تعلق ہے‪ ،‬دونوں مذہبی اور سیکولر حکام کے طور پر۔‬
‫احمدیت مکہ کو اس کے مذہب کا حصہ بنانا چاہتا ہے جو ان لوگوں سے حاصل کرسکتا ہے‪ ،‬جن میں‬
‫موروثیزم کوئی متعلقہ ضروری نہیں ہے‪ ،‬اگرچہ اس کے اراکین کو ان کی زندگی میں کم سے کم ایک بار‬
‫قریب ترین مندر کے سفر کرنے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ‪ ،‬وہاں مخصوص مقدس قوانین کی رسید کے لئے‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪The Ten Conditions of Bai'at". Archived from the original on 27 January 2011.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪"Violent Dhaka rally against sect", BBC News‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Jump up^ Bangladesh: The Ahmediyya Community – their rights must be protected Archived21 October 2007 at the Wayback‬‬
‫‪Machine., Amnesty International‬‬
‫‪4.‬‬ ‫‪Jump up^ "Number of Ahmadis in India". Immigration and Refugee Board of Canada. 1 November 1991. Retrieved 9 March‬‬
‫‪2009.‬‬
‫‪5.‬‬ ‫‪^ Jump up to:a b c Hoque, Ridwanul (21 March 2004). "On right to freedom of religion and the plight of Ahmadiyas". The Daily‬‬
‫‪Star.‬‬
‫‪6.‬‬ ‫‪Jump up^ "Shihabuddin Imbichi Koya Thangal vs K.P. Ahammed Koya on 8 December 1970". Indian Kanoon. Retrieved 28‬‬
‫‪October 2011. The various texts quoted in the ruling dispel doubts about Ahamadis on the crucial twin tests "that there is no God‬‬
‫"‪but Allah...and Mohammad is the servant and Messenger of God.‬‬
‫‪7.‬‬ ‫‪A figure of 10 to 20 million represents 0.62% to 1.25% of the worlds Muslim population.‬‬
‫‪8.‬‬ ‫‪As of 2001 the Ahmadiyya Movement had been the fastest growing sect according to the World Christian Encyclopedia for a‬‬
‫‪number of decades. For this, see earlier editions. The 2001 edition placed the growth rate at 3.25%, which was the highest of all‬‬
‫‪Islamic sects and schools of thought. See:‬‬
‫‪9.‬‬ ‫‪David B. Barrett; George Thomas Kurian; Todd M. Johnson, eds. (15 February 2001). World Christian Encyclopedia. Oxford‬‬
‫‪University Press USA. ISBN 0195079639.‬‬
‫‪83‬‬

‫باب سوئم ‪ :‬مورمنزم اور احمدیت میں عقیدہ حیات بعد الممات‪،‬تصور قیامت و‬
‫تصور جنت و دوزخ‬
‫مورمنزم اور احمدیت میں عقیدہ حیات بعد الممات‬ ‫فصل اول‪:‬‬
‫‪ 3.1.1‬مورمنزم اور موت کی تعریف‬
‫مورمن کے مطابق موت کسی کی شخصیت کو تبدیل نہیں کرتی‪ .‬انفرادی شناخت ابدی ہیں‪ .‬اس طرح وہ لوگ‬
‫جنہوں نے دنیا کے کسی بھی وقت خدا کے حکموں کی اطاعت کی ہے وہ اپنے باپ دادا اور باپ دادا کے باپ‬
‫دادا کے باپ دادا کے ساتھ باپ دادا کو اپنے باپ دادا کے ساتھ اپنے باپ دادا کے ساتھ دوبارہ دیکھ سکتے ہیں‪.‬‬
‫آخری دن سنتوں کا خیال ہے کہ موت کی ضرورت ذاتی شعور یا باہمی تعلقات کو ختم کرنے کی ضرورت نہیں‬
‫ہے‪ .‬راستبازوں کے لئے‪ ،‬خاندان میں تعلقات کی وجہ سے مردہ سے آگے رہ سکتی ہے کیونکہ سگ ماہی مندر‬
‫میں ہے‪ .‬اس طرح‪ ،‬خاندان کے ممبران جنہوں نے موت کے بارے میں انجیل حاصل کی ہے‪ ،‬خاندان کی تاریخ‬
‫کی تحقیقات کرتے ہیں اور مندرجہ ذیل خاندان کے ممبران کے لئے مندرجہ ذیل ضروری مضامین انجام دیتے‬
‫ہیں‪ .‬بہت سے لمبے دن سنتوں نسلوں سے پہلے نسلوں سے قربت محسوس کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے ان کی‬
‫زندگی کا مطالعہ کیا ہے‪ ،‬اور کچھ مندر مندروں میں ان کے لئے پراکسی کے طور پر خدمت کرتے ہیں‪ .‬غم‬
‫سے والدین کو پتہ چلتا ہے کہ بچوں کو احتساب کی عمر تک پہنچنے سے پہلے مرنے اور ذہنی معذور افراد‬
‫جیسے مسیحی فضل کے ذریعہ ابدی محبت اور نجات حاصل کرتے ہیں اور ان کے خاندان کے تعلقات میں‬
‫جاری رہنے کے لئے مکمل طور پر بحال کردیئے جاتے ہیں‪.‬‬
‫اس کے باوجود‪ ،‬الطینی دن سنت موت سے خوشی سے گریز نہیں کرتے ہیں‪ ،‬اور نہ ہی وہ اسے ڈھونڈتے ہیں‪.‬‬
‫خودکش حملے کی مذمت کی جاتی ہے لیکن اس کا فیصلہ رب کے ساتھ باقی ہے‪ .‬سب سے زیادہ حاالت کے‬
‫تحت اسقاط حمل کو بھی ایک سنگین گناہ سمجھا جاتا ہے اور اس سے زیادہ افسوس ہوتا ہے‪.‬‬
‫موت کے لئے بہترین تیاری توبہ کرنا اور راست باز رہنا ہے‪ .‬جو لوگ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی زندگی‬
‫خطرے میں ہے وہ چرچ کے بزرگوں سے برکتیں حاصل کر سکتی ہیں‪ ،‬جو خدا کا پادری رکھتے ہیں‪" ،‬اپنے‬
‫نام میں دعا کریں اور اپنے ہاتھوں پر میرے ہاتھ ڈالیں‪ ،‬اور اگر وہ مر جائیں تو مر جائیں گے‪ .‬میرے لئے‪ ،‬اور‬
‫اگر وہ زندہ رہیں تو وہ مجھ پر زندہ رہیں گے "‪ .‬جو لوگ ایک ٹرمینل بیماری میں انتہائی مصیبت کا سامنا‬
‫کرتے ہیں وہ درد سے سکون یا امدادی کے لئے رب کو بال سکتے ہیں‪ ،‬اور زمین پر ان کے دنوں کو طویل یا‬
‫کم کرنے کے لئے ان پر زور دیتے ہیں‪ .‬کسی شخص کی اجازت دینے کے لۓ جسے مستقل طور پر بیمار ہونا‬
‫پڑتا ہے‪ ،‬اس کے بجائے معاشی مصنوعی نظام کے ذریعہ سبزیوں کی موجودگی کو برقرار رکھنے کے بجائے‬
‫دوسرے حاالت کے تحت موت کا سامنا کرنے والے شخص کی زندگی کو بچانے کے لئے روحانی برابر نہیں‬
‫ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬خدا‪ ،‬حتمی حیثیت اور زندگی کا قیام ہے‪.‬‬
‫التر‪-‬دن سنتوں کو‪ ،‬تمام لوگوں کے طور پر‪ ،‬موت تکلیف سے خطرناک‪ ،‬غیر متوقع‪ ،‬یا یہاں تک کہ برکت کی‬
‫رہائی بھی ہو سکتی ہے‪ .‬محبوبوں کا نقصان ماتم کا موقع ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬مورمن کی تعلیم میں‪ ،‬موت بھی امید کے‬
‫لئے ایک موقع‪ ،‬اگلے زندگی میں ایک پیدائش‪ ،‬نجات کی منصوبہ بندی میں ایک قدم ہے جو ابتدائی وجود اور‬
‫راہنمائی میں شروع ہوا‪ ،‬اگر ایک صالح ہے تو‪ ،‬خدا کے ساتھ دائمی زندگی کے لئے آسمانی زندگی میں برطانیہ‬
‫وفاداری کی شدید غم اور امید کی طرف سے مناسب طور پر نشان لگا دیا گیا ہے‪ ،‬نا امید اور ڈپریشن نہیں‪ .‬اس‬
‫کے باوجود ایک محبوب شخص کا نقصان نہایت ہلکا ہوا اور نہ ہی سردی سے ہے‪ .‬غم اور محبت مطابقت‬
‫رکھتا ہے‪ -‬اگر ضروری نہیں ہے تو وفاداری کے جذبات‪ .‬اور آخری دن سنتوں جو موت کے سامنا کرتے ہیں‪،‬‬
‫ان لوگوں کے لئے بے یقینی اور تشویش کا سامنا کرتے ہوئے‪ ،‬ان کی خواہش کے منصوبے نجات اور رب کے‬
‫وعدے میں امید پایا جا سکتا ہے کہ "جو مجھ میں مرتے ہیں وہ موت کا ذائقہ نہیں کریں گے‪ ،‬کیونکہ یہ میٹھا‬
‫ہوگا ان کے لئے "‪.‬‬
‫بیماریاں جوزف اور ایما سمتھ ذاتی نقصانات کے ساتھ جدوجہد کرتے ہیں‪ ،‬بشمول ان کے کئی بچوں کی موت‬
‫بھی شامل ہے‪ .‬جوزف نے لکھا‪" :‬میں نے اس موضوع پر تعجب کیا ہے‪ ،‬اور سوال سے پوچھا‪ ،‬کیوں کہ یہ بچہ‬
‫‪84‬‬

‫ہے‪ ،‬معصوم بچوں کو ہم سے دور کر دیا جاتا ہے‪ ،‬خاص طور پر ان لوگوں کو جو سب سے زیادہ ذہین اور‬
‫دلچسپ لگتے ہیں‪ .‬میرا دماغ یہ ہے‪ ... :‬وہ زمین پر رہنے کے لئے بہت خالص‪ ،‬بہت خوبصورت تھے ‪ ...‬ہم جلد‬
‫ہی انہیں دوبارہ کریں گے "‬
‫آپ کے تعاون کا شکریہ‪ .‬جوزف سمتھ نے نوجوان افریقی مارکس کے جنازے میں نوجوانوں کی غیر متوقع‬
‫موت پر تبصرہ کیا‪[" :‬یہ موقع] میرے پرانے بھائی‪ ،‬الیوون‪ ،‬جو نیویارک میں مر گیا‪ ،‬اور میرے سب سے‬
‫چھوٹے بھائی‪ ،‬ڈان کارلوس سمتھ‪ ،‬کی موت کو ذہن میں رکھنا چاہتا ہے‪ .‬نوو میں مر گیا‪ .‬یہ میرے لئے زمین پر‬
‫رہنے کے لئے مشکل ہے اور ان نوجوانوں کو دیکھتے ہیں جن پر ہم نے ان نوجوانوں کے درمیان ہم سے لے‬
‫جانے والے معاونت اور آرام کے لئے بھروسہ کیا تھا‪ .‬جی ہاں‪ ،‬ان چیزوں کے ساتھ مل کر مشکل ہوسکتا ہے‬
‫‪ ....‬میں بھی جانتا ہوں کہ ہمیں اب بھی ہونا چاہئے اور معلوم ہے کہ یہ خدا کی ہے "‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫نے موت کے سلسلے میں اخالقیات کے سلسلے کی خوشخبری کے سلسلے میں بہت آرام دہ اور پرسکون‬
‫محسوس کی‪" :‬ہمارے پاس زمین پر کسی بھی شخص کے مرنے کے لئے سب سے بڑی امید اور سازش ہے‪،‬‬
‫کیونکہ ہم نے انہیں دیکھا ہے کہ ہم ان کے بیچ میں قابل قدر چلتے ہیں‪ ،‬اور انہیں دیکھا کہ یسوع کے ہاتھوں‬
‫میں سوگ ڈوبتے ہیں‪ ،‬اور جو لوگ ایمان میں مر چکے ہیں اب خدا کے آسمانی بادشاہت میں ہیں "‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫ماتم مناسب نہیں ہے؛ یہ خالص محبت کی گہرائی اظہار میں سے ایک بھی ہے‪" :‬تم محبت میں ایک دوسرے‬
‫کے ساتھ رہو گے‪ ،‬اس بات کا یقین ہے کہ تم ان مرنے والوں کے لئے مر جاؤ گے"‪ .‬الما نے یہ سبق سکھایا کہ‬
‫بپتسمہ دینے والے عہدیدار کے ایک حصے کے طور پر عیسی علیہ السالم "ماتم کرنے والوں کے ساتھ ماتم‬
‫کریں گے‪ ،‬ہاں‪ ،‬اور آرام دہ اور پرسکون کی ضرورت ہے‪ ".‬ہمارا ایمان اور ہماری امیدیں بلند ہوسکتی ہیں‪ .‬نبی‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم جوزف سمتھ نے کہا‪" ،‬میرے دوست کو دیکھنے کی توقع قیامت کے صبح میں میری روح‬
‫خوش ہو جاتی ہے اور مجھے زندگی کی برائیوں کے خالف برداشت کرتا ہے‪ .‬یہ ان کی طویل عرصہ سفر کی‬
‫طرح ہے‪ ،‬اور ان کی واپسی پر ہم ان کی خوشی میں اضافہ کرتے ہیں "‪.‬مینڈرالس‪ .‬ایل ڈی ایس جنازہ انتہائی‬
‫قابل اور غمناک مواقع ہیں لیکن اس زندگی کے بعد مقتول کے ساتھ دوبارہ ریزی کی امید پر مبنی امید کی روح‬
‫بھی پیش کرتی ہیں‪ .‬عام طور پر ایک چیپل یا وارڈ کے پس منظر کے تحت ایک مریخ میں منعقد کیا جاتا ہے‬
‫‪.‬مثالوں مقدس موسیقی اور نماز کے ساتھ قریبی اور قریبی‪ ،‬کبھی کبھی اجتماعی گانا یا ایک کوئر شامل‪ .‬کچھ‬
‫حیات موت کے بعد زندگی کے بعد زندگی کی وضاحت خدا کی موجودگی‪ ،‬یا موت کی دیکھ بھال سے باقی‬
‫حالتوں کی حیثیت سے‪ ،‬اور اکثر موت کے نیٹ ورک کی یاد دہانی میں عارضی طور پر شامل ہیں‪" :‬اور ہم‬
‫اپنے سفر کے ذریعے‪ ،‬خوش دن سے پہلے مرنا چاہئے‪ ،‬سب ٹھیک ہے‪ .‬ہم پھر درد اور غم سے آزاد ہیں‪ .‬جنات‬
‫کے ساتھ ہم اس میں رہیں گے "‪.‬میں جنازہ میں یاد رکھنا اور عقیدت بھی شامل ہے‪ ،‬ساتھ ساتھ اعتراف‪ ،‬قیامت‪،‬‬
‫موت کے بعد زندگی‪ ،‬اور متعلقہ عقیدے شامل ہیں جو برداشت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں‪ .‬بعض خاندان‬
‫خاندان کے ارکان یا دوستوں کو منتخب کرنے کا انتخاب کرتے ہیں‪ .‬مقتول کی زندگی کے بارے میں بات کرتے‬
‫ہیں یا کسی مناسب حدیث کو سناتے ہیں‪ .‬عوامی خدمت سے پہلے اس کے کسی ایک ممبر کو اپنے خاندانوں کی‬
‫طرف سے ایک روایتی طور پر پیش کرنا ہے‪ .‬گراؤنڈائڈ سروسز‪ .‬جنازہ کے بعد‪ ،‬ایک سادہ قبرستان کے وقفے‬
‫کی خدمت روایتی طور پر منعقد کی جاتی ہے صرف خاندان اور مباحثہ دوست‪ .‬صرف ایک شخص جس نے‬
‫میلچیکیک پیدائشی کی حیثیت رکھتا ہے‪ ،‬عام طور پر خاندان کے ایک رکن یا قریبی دوست قبر سے وقف کرتا‬
‫ہے‪ ،‬خدا سے دعا کرتا ہے کہ وہ اس سے بچنے کے لئے عناصر یا دوسرے مصیبت سے بچا لے‪ .‬کچھ ممالک‬
‫‪85‬‬

‫میں دفن کے بجائے دشمنی کا ارتکاب ہوسکتا ہے‪ ،‬لیکن اس طرح کے قانون کی غیر موجودگی میں‪ ،‬اس کی‬
‫نظریاتی عالمات کی وجہ سے دفن ترجیح دی جاتی ہے‪ .‬یعنی ایک میموریل سروس یا قبرستان کی خدمت‬
‫صرف فرض کرتا ہے‪ .‬اس موقع پر روحانی اور احترام طبیعت کے مطابق خاندانوں کی خواہشات کے بارے‬
‫میں بشپس کو مشورہ دیا جاتا ہے‪ .‬یہاں تک کہ موت کے طور پر موسم خزاں کے ساتھ شروع ہو گیا ہے‪ ،‬اس‬
‫کے ساتھ ساتھ ختم ہو جائے گا‪ ،‬جس کے ذریعہ تمام دوبارہ دوبارہ شروع ہوسکتا ہے اور زمین خود ہی امر بن‬
‫جاتی ہے‪ .‬امید ہے کہ طویل عرصہ سے اس سلسلے میں محبت کا نجات دہندہ‪ ،‬موت کے دوران فتح‪ ۱۸۴۲ ،‬میں‬
‫جوزف سمتھ سے کلیسیا سے ایک خط میں عکاس کیا گیا تھا‪" :‬اب ہم انجیل میں جو ہم نے موصول کیا ہے‬
‫سنتے ہیں؟ خوشی کی آواز! آسمان سے رحمت کی آواز‪ :‬اور زمین سے باہر کی آواز کی آواز؛ مردہ کے لئے‬
‫خوشخبری‪ ،‬زندہ اور مردہ کے لئے خوشی کا ایک آواز‪ ،‬عظیم خوشی کی خوشخبری "اگرچہ یہ پیچھے چھوڑ‬
‫کر ان لوگوں کو غم التا ہے جو موت عظیم خالق کا رحم کرنے واال منصوبہ ہے" بچاؤ "رب کی" خوشی کی‬
‫عظیم منصوبہ میں ایک الزمی قدم ہے "موت آپ کے جسم کو الگ کرتا ہے اور روح جدا نہیں ہے‪ -‬حقیقت یہ‬
‫ہے کہ ہم قبول کرتے ہیں اور ابھی تک بہت سے سواالت اس کے آس پاس ہیں‪ .‬میں مرنے کے بعد کیا ہوتا ہے؟‬
‫اکیلے؟ روح کے ان سواالت کو زراعت کے لئے پوچھا گیا ہے‪ ،‬لیکن خدا نے مقدس صحیفوں میں جواب فراہم‬
‫کیے ہیں‪ .‬خدا ہر چیز کے لئے ایک موسم ہے‪" ،‬بائبل پڑھتا ہے‪ "،‬پیدا ہونے کا وقت‪ ،‬اور مرنے کا وقت "آپ‬
‫کے لئے اور اپنے تمام بچوں کے لئے خدا کی رحم کرنے واال منصوبہ یقینی بناتا ہے‪ .‬یہ موت ایک مستقل‬
‫"نیکی" نہیں ہے جس پر آپ مذمت کرتے ہیں‪ .‬اس کے بجائے‪ ،‬آپ دوبارہ زندہ رہیں گے! لیکن یہ بھی معلوم‬
‫ہے کہ موت کے بعد زندگی موجود نہیں اس سے محبت کرنے والوں کی موت سے نمٹنے کے لئے آسان نہیں‬
‫ہوتا‪ .‬غم غالب ہو سکتا ہے‪ ،‬ابھی تک امید ہے‪ .‬جسمانی موت عارضی طور پر ہے‪ ،‬اور خدا نے وعدہ کیا ہے کہ‬
‫آخر میں "غم اور ماتم ختم ہو جائے گا"‪ .‬موت صرف آپ کی نفسیاتی عادت کو پیار کرتا ہے‪ .‬لوگ اکثر آپ کی‬
‫جسمانی خصوصیات جیسے آپ کے بالوں کا رنگ یا آپ کی اونچائی سے آپ کی وضاحت کرسکتے ہیں‪ .‬لیکن‬
‫آپ شاید اپنے آپ کو خصوصیت کی عالمات کے ذریعہ مزید تعریف کرتے ہیں‪ ،‬مثال امید پسند یا قابل اعتماد‪.‬‬
‫آپ کی شناخت کے دونوں پہلو اہم ہیں کیونکہ آپ دونوں جسمانی جسم اور ایک غیر معمولی روح رکھتے ہیں‪.‬‬
‫ایک ساتھ مل کر یہ دو حصوں کو بناؤ جو آپ کون ہیں‪ .‬موت آپ کی روح کو ایک وقت کے لئے اپنے جسم سے‬
‫جدا کرتی ہے‪" .‬پھر مٹی زمین پر چلے گا جیسے وہ تھا‪ :‬اور روح خدا کو جس نے دیا ہے اسے واپس لوٹائے‬
‫گا‪ ".‬موت کے بعد تمہاری روح دوسرے روحوں کے ساتھ ہو گی جب میں مرتا ہوں جب میں مرتا ہوں؟ یہ ایک‬
‫عام خوف ہے‪ ،‬لیکن جواب نہیں ہے‪ .‬جب آپ کی روح آپ کے جسم سے نکل جاتی ہے‪ ،‬تو وہ دوسرے روحوں‬
‫میں شامل ہوجائے گی جو قیامت کا انتظار کررہے ہیں‪ .‬کیا ایک روحانی موت کے بعد جانا ہے؟ قدیم امریکہ‬
‫سے ایک عیسائی کتاب کی کتابچہ مورمن کی کتاب‪ ،‬یہ بتاتا ہے کہ "تمام مردوں کی روح‪ ،‬چاہے وہ اچھا ہو یا‬
‫برائی‪ ،‬اس خدا کے گھر لے جاو جس نے انہیں زندگی دی "‪ .‬لیکن یہ اختتام نہیں ہے‪ .‬بلکہ‪ ،‬موت کے بعد‪ ،‬آپ‬
‫کی روح ایک معروف جگہ پر جاتا ہے جو قیامت کا انتظار کررہا ہے‪" :‬جسم کی موت اور قیامت کے درمیان‬
‫ایک جگہ ہے‪ ،‬اور روح کی حالت خوشی یا مصیبت میں ہے‪ ".‬جیسے روحوں کے لئے جگہ ہے ؟ صادقوں کی‬
‫روح جنت میں جاتی ہے‪ ،‬جسے "آرام کی حالت"‪ ،‬امن کی حالت‪ ،‬جہاں وہ سب سے آرام کریں گے‪.‬‬
‫ان کی تکلیفوں اور تمام دیکھ بھال اور افسوس سے "ان لوگوں کی روح جو نافرمانی تھی وہ روحانی جیل میں‬
‫جاتے ہیں‪ .‬لیکن خدا محبت کرتا ہے اور صرف‪ .‬وہ چاہتا ہے کہ ہم سب کو جنت میں واپس آنے دیں‪ .‬جو لوگ‬
‫اس زندگی میں یسوع مسیح کے بارے میں نہیں جانتے تھے یا جنہوں نے ان کے حکموں کو مسترد کیا وہ اس‬
‫کی انجیل کو سکھایا اور اس کو قبول یا رد کرنے کا موقع ملے گا‪ .‬جیسا کہ بائبل سکھاتا ہے‪" ،‬اس سبب کے‬
‫لئے خوشخبری انجیل تھی جو بھی مر گئے ہیں‪ ،‬کہ وہ گوشت میں مردوں کے مطابق فیصلہ کی جاسکتی ہیں‪،‬‬
‫لیکن روح میں خدا کے مطابق زندہ رہتے ہیں‪ ".‬آپ کا بدن اور روح ختم شاید ایسا لگتا ہے کہ اب تک اداس‬
‫ادھر ختم ہوجاتا ہے‪ ،‬بائبل میں یہ کہتا ہے کہ ہمیشہ ہمیشہ کی زندگی کی طرف ایک قدم ہے‪ .‬بچت کیا ہے؟‬
‫قیامت آپ کی روح اور آپ کے جسم کی ایک مکمل طور پر‪ ،‬غیر معمولی ریاست میں دوبارہ مال ہے‪" .‬دیکھو‪،‬‬
‫میں نے آپ کو ایک راز دکھایا ہے‪ .‬ہم سب سو نہیں جائیں گے‪ ،‬لیکن ہم سب کو تبدیل کر دیا جائے گا‪ ،‬ایک‬
‫لمحے میں‪ ،‬آنکھ کی دہلی میں‪ ،‬آخری ٹراپ میں‪ :‬صور کے لئے آواز آ جائے گی‪ ،‬اور مریضوں کو ناقابل اعتماد‬
‫بنا دیا جائے گا‪ ،‬اور ہم بدل جائیں گے‪ .‬جب آپ دوبارہ شروع ہو جائیں گے‪ ،‬تو آپ اپنا جسم واپس لے جائیں‬
‫گے‪ ،‬اور یہ کامل ہو جائے گا‪" :‬روح جسم کو بحال کیا جائے گا‪ ،‬اور جسم کو جسم سے بحال کرے گا‪ .‬ہاں‪ ،‬اور‬
‫‪86‬‬

‫ہر چھت اور مشترکہ اس کے جسم کو بحال کیا جائے گا‪ .‬ہاں‪ ،‬سر کا ایک بال بھی کھو نہیں جائے گا‪ .‬لیکن سب‬
‫چیزوں کو ان کے مناسب اور کامل فریم پر بحال کیا جائے گا‪" .‬جیسس یسوع مسیح کی وجہ سے ہر چیز کے‬
‫لئے زندہ رہنے کے لئے تیار تھا‪ "،‬قبر میں کوئی فتح نہیں ہے‪ ،‬اور مسیح میں موت کا ڈھیر نگل جاتا ہے‪ .‬وہ‬
‫روشنی اور دنیا کی زندگی ہے‪ .‬جی ہاں‪ ،‬ایک روشنی جو المتناہی ہے‪ ،‬کبھی کبھی تاریک نہیں ہوسکتا ہے‪ .‬جی‬
‫ہاں‪ ،‬اور زندگی بھی جو المتناہی ہے‪ ،‬اس سے زیادہ موت نہیں ہوسکتی ہے "یسوع نے موت کو ختم کر دیا‪ ،‬اور‬
‫اس کی قربانی اور شاندار قیامت کی وجہ سے‪ ،‬موت ہمارے لئے ختم نہیں ہو گی‪ .‬ہم سب کو دوبارہ زندہ کیا‬
‫جائے گا اور ہمارے پیاروں کے ساتھ دوبارہ زندہ رہیں گے‪ .‬ہم سب کو زندہ کیا جائے گا؟ تمام لوگ دوبارہ زندہ‬
‫کیے جائیں گے‪" ،‬کیونکہ آدم میں سب مر جاتے ہیں‪ ،‬یہاں تک کہ مسیح میں بھی سب زندہ ہو جائے گا"‪ .‬آپ اور‬
‫جو بھی زندہ رہے ہیں یا اس زمین پر ابھی تک زندہ رہیں گے وہ دوبارہ زندہ جسم حاصل کریں گے اور خدا‬
‫کے سامنے پیش کئے جائیں گے جو فکری شکل میں لے جائیں گے‪ .‬تمام لوگوں کو خدا کی طرف سے فیصلہ‬
‫کیا جائے گا‪ .‬خدا کیا حکم دیتا ہے؟ وہ آپ کو ایک خوشگوار زندگی میں رہنے میں مدد کرتی ہیں‪ ،‬لیکن وہ آپ‬
‫کی فرمانبرداری بھی آزمائیں گے‪ .‬آپ دوبارہ زندہ ہونے کے بعد‪ ،‬آپ اس زندگی میں اپنے عقائد اور اعمال کے‬
‫جواب میں خدا کے حضور کھڑے رہیں گے‪ .‬اب بھی بائیوڈیا جائے گا بائبل سکھاتا ہے کہ "ہم سب مسیح کے‬
‫فیصلے کی جگہ کے سامنے کھڑا ہوں گے‪ .‬کیونکہ لکھا ہے‪ ،‬جیسا کہ میں زندہ رہتا ہوں‪ ،‬رب فرماتا ہے‪ ،‬ہر‬
‫گھٹنے میں مجھ پر لعنت ہو گی‪ ،‬اور ہر زبان خدا کے ساتھ اقرار کرے گی‪ .‬لہذا ہم میں سے ہر ایک اپنے آپ کو‬
‫خدا کے لۓ دے گا "‪.‬اگر خدا کے ساتھ رہنا شروع کرنے کے لۓ معیارات کو ہمیشہ کے لئے واپس آتے ہیں‬
‫اور اس کے ساتھ (اور ہمارے خاندانوں کے ساتھ) ہمیشہ رہتے ہیں‪ ،‬آپ کو بپتسمہ دینے اور مسلسل توبہ کرنا‬
‫ضروری ہے‪ .‬غلطیوں کی توبہ کرتے ہوئے‪ ،‬آپ کو خدا کی بادشاہی کے قابل سمجھا جاتا ہے‪ .‬یسوع نے‬
‫وضاحت کی‪" ،‬بے شک‪ ،‬میں آپ سے کہتا ہوں‪ ،‬اس کے عالوہ کوئی آدمی پانی اور روح سے پیدا ہوتا ہے‪ ،‬وہ‬
‫خدا کی بادشاہی میں داخل نہ ہوسکتا ہے"‪ .‬خدا دونوں کو بپتسمہ دینے اور عیسی مسیح کی تعظیم حاصل کرنے‬
‫کے لۓ ضروری ہے‪ .‬آپ خدا اور آپ کے خاندان کے ساتھ ہمیشہ رہ سکتے ہیں‪ .‬خدا کا فیصلہ صرف ہو گا‪.‬‬
‫"رب نے تمام دلوں کو پکارا اور خیاالت کے تمام تصورات کو سمجھا"‪ .‬وہ ہمارے ارادے‪ ،‬ہمارے خیاالت‪ ،‬اور‬
‫ہماری گہری خواہشات کو اچھی طرح سے جانتا ہے‪ ،‬یا ہمارے اعمال کے ساتھ ساتھ‪ ،‬اور ہم اس کے مطابق‬
‫فیصلہ کیا جائے گا‪ .‬اس کا فیصلہ منصفانہ ہو جائے گا کیونکہ "خدا کا فیصلہ سچ کے مطابق ہے‪ ".‬آپ کو اپنے‬
‫کاموں کے بارے میں احتیاط یا تقویت حاصل کی جائے گی‪ .‬یسوع مسیح نے خدا کے فیصلے کا نقطہ نظر تھا‪:‬‬
‫"اور میں نے مردہ‪ ،‬چھوٹا اور عظیم دیکھا‪ ،‬خدا کے سامنے کھڑا ؛ اور کتابوں کو کھول دیا گیا تھا‪ :‬اور ایک‬
‫اور کتاب کھلی گئی تھی‪ ،‬جو زندگی کی کتاب ہے‪ :‬اور مقتول ان چیزوں کے مطابق جو کتابوں میں لکھے گئے‬
‫تھے ان کے کاموں کے مطابق فیصلہ کیا گیا تھا‪ .‬آج آپ کے اعمال مستقبل میں اہم ہوں گے‪ .‬صحیح بخاری خدا‬
‫کے ساتھ جنت میں رہیں گے اور انشاء ہللا سے محبت کی جاتی ہے عام طور پر یہ جگہ ہے جہاں خدا اب زندہ‬
‫رہتا ہے اور جہاں صادق لوگ زندہ رہ سکتے ہیں‪ .‬یہ مندرجہ باال روح القدس کی جنت سے مختلف ہے کیونکہ‬
‫آسمان میں‪ ،‬لوگ اپنی دوبارہ جسمانی الشیں پائیں گے‪ .‬پول نے قیامت کے بعد مختلف سطحوں یا جالل کی‬
‫سلطنتوں کے بارے میں بات کی‪ .‬خدا اور آپ کے خاندان کے ساتھ ابدی زندگی کا مطلب یہ ہے کہ اس کے‬
‫بارے میں ایک مشنری کے ساتھ بات چیت کریں‪ .‬کیا یہ خرابی خراب ہو گی؟ ایک معنی میں‪ ،‬جہنم سخت‬
‫تشویش اور دل کا درد ہے آپ کو محسوس ہوتا ہے جب آپ گناہ کرتے ہیں‪ .‬یسوع مسیح نے ناقابل یقین درد کا‬
‫سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس نے آپ کو ہر شخص کے ہر گناہ کا سامنا کرنا پڑا تھا‪ .‬عیسی علیہ السالم عطیہ کے‬
‫ذریعے گناہوں پر قابو پانے کے لئے تاکہ آپ کے درد کو ختم کر دیا جاسکتا ہے کیونکہ آپ اس پر ایمان رکھتے‬
‫ہیں اور توبہ کرتے ہیں‪ .‬اگر آپ اس زندگی میں توبہ نہیں کرتے تو‪ ،‬بدقسمتی سے شدید گناہ کی شدید جذبات‬
‫موت کے بعد غائب نہیں ہوتے ہیں‪ .‬ناپسندیدہ روحانی‪ ،‬جب دوبارہ شروع ہونے کا انتظار کرتے ہوئے‪ ،‬ان کی‬
‫غلطیوں کو احساس کریں گے‪ ،‬اور ان کا جرم انحصار کرے گا‪.‬‬
‫اس علم سے جھوٹ بولتے ہیں کہ انہوں نے مسیح (کم سے کم حصہ میں) کو رد کردیا اور ان کی بچت کی‬
‫فضل‪ .‬جہنم کی یہ مدت روحانی طور پر ختم ہوسکتی ہے جو مسیح کو قبول کرنے کے بعد مبتال ہوجاتے ہیں‪.‬‬
‫پھر وہ ہمیشہ کی خوشی اور سالمتی کا تجربہ کرے گا‪ .‬خدا اپنے بچوں کے لئے سب کچھ چھوڑتا ہے جب‬
‫یسوع زمین پر تھا‪ ،‬اس نے اپنے رسولوں سے کہا‪" ،‬میرے باپ کے گھر میں بہت سارے انسان ہیں‪ . . . .‬میں‬
‫آپ کے لئے جگہ تیار کروں گا‪ .‬خدا اپنے تمام بچوں کے لئے ایک منصوبہ ہے‪ .‬یہ جان کر کہ آپ ناگزیر گناہ‬
‫‪87‬‬

‫کریں گے‪ ،‬اس نے آپ کو توبہ کرنے کے لئے یسوع مسیح کی توثیق کے ذریعہ توبہ کردی اور اسے واپس لو‪.‬‬
‫خدا کی منصوبہ بندی کی پیروی کرتے ہوئے‪ ،‬آپ کو ہمیشہ خدا کی طرف سے نجات دینے والے وعدوں کا‬
‫وعدہ کیا جا سکتا ہے‪ .‬گھریلو خاندان آپ کو ایک خاندان میں زمین پر رکھنا چاہتے ہیں‪ .‬آپ کے مرنے کے بعد‬
‫بھی‪ ،‬آپ ان لوگوں کے ساتھ رہ سکتے ہیں جنہیں آپ پیار کرتے ہیں‪ .‬حقیقت میں‪ ،‬خدا نے شادیوں اور خاندان‬
‫کے بانڈ کو ابدی طور پر سمجھا ہے‪ .‬جب لوگ اپنے مقدس مندروں میں پادری کے اختیار کے ذریعہ مہر کر‬
‫رہے ہیں تو‪ ،‬خدا نے وعدہ کیا ہے کہ آپ کے خاندان‪ ،‬جو زندہ ہیں اور جو لوگ مر چکے ہیں‪ ،‬ہمیشہ ہمیشہ‬
‫ساتھ ساتھ رہیں گے‪ .‬ہماری روحانیات ‪ -‬ہمارے انفرادی حروف موجود ہیں جو ہم جسم میں تھے‪ ،‬اور وہ جاری‬
‫رکھیں گے‪ .‬ہم مرنے کے بعد موجود ہیں‪ .‬ہم سب اس زندگی سے پہلے اپنے آسمانی والدین کے ساتھ روح کے‬
‫طور پر رہتے تھے‪ .‬ہم نے ہر ایک جسمانی جسم کو حاصل کرنے کے چیلنج کو قبول کیا تاکہ ہم اچھے طریقے‬
‫سے اچھے اور برا تجربہ کر سکیں جس سے ہم ان سے پہلے تجربہ نہیں کر سکیں‪ .‬زمین پر ہمارے زمانے‬
‫کے دوران‪ ،‬ہم اس بات کا انتخاب کرتے ہیں کہ کس طرح کام کرنا‪ ،‬اور ایسا کرنے میں ہم ظاہر کرتے ہیں کہ ہم‬
‫بہتر افراد بنتے ہیں‪ ،‬اور ہم جنت میں اپنے باپ کی طرح زیادہ ہیں‪ .‬لیکن بشرطیک زندگی ہماری دائمی سفر کا‬
‫صرف ایک الزمی حصہ ہے‪ .‬جب ہمارے جسمانی جسم کو مر جائے تو ہماری روح زندہ رہتی ہے‪ .‬ہم ایسے ہی‬
‫وجود میں رہتے ہیں جیسے ہم پہلے ہی تھے ‪ -‬لیکن ہمارے پاس ہماری موت کے تجربات کی وجہ سے ترقی‬
‫اور ترقی کا موقع مال ہے‪ .‬ہماری جاننے کی صالحیت موت کے ساتھ ختم نہیں ہوتی‪ .‬جب ہم روحانی طور پر‬
‫ابدی سچائی سکھاتے رہیں گے‪ ،‬اور ہم ان تعلیمات اور قوانین کو قبول یا مسترد کرتے ہیں جو ہمیں خوشی میں‬
‫اپنے آسمانی باپ کے ساتھ دوبارہ زندہ رہنے کے لئے تیار کریں گے‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪3.1.2‬مورمنزم اور حیات بعد الممات‬


‫جسمانی موت اس وقت ہوتی ہے جب آپ کی روح آپ کے جسم سے الگ ہوجاتی ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬موت آپ کی روح کا‬
‫خاتمہ نہیں ہے؛ آپ کی روح آپ کی پیدائش سے پہلے خدا کے ساتھ پریمپورن دنیا میں موجود تھی‪ ،‬اور یہ‬
‫پوری دائمی حیثیت کے لئے موجود ہے‪.‬‬
‫بائبل کو مکمل کرنے والی کتاب کی ایک کتاب‪ ،‬مرمون کی کتاب‪" ،‬یہ بتاتا ہے کہ" جیسا کہ عظیم انسان کے‬
‫رحم کرنے والے منصوبے کو پورا کرنے کے لئے‪ ،‬تمام انسانوں پر موت گزر گئی ہے‪ ،‬اس کی بحالی کا اقتدار‬
‫ہونا ضروری ہے "‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬موت کی موت اپنے بچوں کے لئے آسمانی والد کی منصوبہ بندی کا‬
‫ایک الزمی حصہ ہے‪.‬‬
‫یسوع مسیح صلیب پر وفات کے بعد‪ ،‬وہ دوبارہ زندہ کیا گیا تھا‪ .‬قیامت کے دن اپنی روح کو جسمانی جسم کے‬
‫ساتھ دوبارہ مال‪ .‬وہ دوبارہ زندہ رہتا ہے‪.‬‬
‫یسوع کی قیامت نے آپ کے لئے یہ ممکن بنا دیا اور ہر ایک کو دوبارہ بھی زندہ رہنے کے لئے‪" .‬لیکن اب‬
‫مسیح مردہ سے جیتا ہے‪ ،‬اور ان میں سے سب سے پہلے پھل بن گئے جو سو گیا‪ .‬کیونکہ انسان کی طرف سے‬
‫موت کی وجہ سے‪ ،‬انسان کی طرف سے بھی مردوں کے قیامت بھی آئے‪ .‬جیسا کہ آدم میں سب مر جاتا ہے‪،‬‬
‫یہاں تک کہ مسیح میں بھی سب کو زندہ کیا جائے گا "‪.‬‬
‫‪88‬‬

‫لیکن جب آپ کی جسمانی جسم مر جاتی ہے تو آپ کی روح کیا ہوتی ہے؟ قیامت کے انتظار میں آپ کہاں جاتے‬
‫ہیں‬

‫جسمانی موت کا سامنا کرنے کے بعد آپ کی روح روح القدس یا روحانی جیل میں داخل ہوجائے گی‪ .‬قیامت کا‬
‫انتظار کرتے وقت آپ کہاں جاتے ہیں اس پر انحصار کرتا ہے کہ آپ زمین پر کیسے رہتے تھے‪.‬‬
‫اگر آپ اچھے تھے تو آپ کا روح "خوشی کی حالت میں مل جائے گا جسے جنت کہا جاتا ہے‪ ،‬آرام کی حالت‪،‬‬
‫امن کی حالت‪ ،‬جہاں وہ اپنے تمام مصیبتوں اور غم سے اور غم سے آرام کریں گے‪".‬‬
‫روح جیل ان لوگوں کے لئے مخصوص ہے جو "ان کے گناہوں میں مر گیا‪ ،‬سچ کے علم کے بغیر‪ ،‬یا بغاوت‬
‫میں‪ ،‬نبیوں کو مسترد کر دیا"‪.‬‬
‫یسوع مسیح کے عطیہ کی وجہ سے‪ ،‬روحانیوں کو روح القدس چھوڑنے اور جنت میں داخل کرنے کا موقع ہے‪.‬‬
‫روحانی جیل میں جو لوگ خدا‪ ،‬توبہ‪ ،‬بپتسما‪ ،‬اور مسیح کی خوشخبری کے دوسرے اصولوں پر ایمان کے بارے‬
‫میں صالحین روحانیوں کی طرف سے سکھایا جاتا ہے‪ .‬جو لوگ ان تعلیمات کو قبول کرنے کا انتخاب کرتے ہیں‬
‫وہ خدا کے وعدے کی برکتیں وصول کریں گے‪.‬‬

‫یسوع کا دوسرا آنے تمام انسانوں کے قیامت کا آغاز کرے گا‪ .‬تاہم‪ ،‬ہر ایک ہی وقت میں ہرگز دوبارہ نہیں جائے‬
‫گا‪ .‬جنہوں نے یسوع کے انجیل کو ان کی موت‪ ،‬یا روحانی جیل میں‪ ،‬دوسری آمدنی میں دوبارہ شروع کیا جائے‬
‫گا میں قبول کیا‪ .‬تاہم‪ ،‬جنہوں نے انجیل کو مسترد کر دیا اور بدترین ہونے کا فیصلہ کیا وہ ‪ ۱۰۰۰‬آنے کے بعد‬
‫دوسری دہائی کے بعد دوبارہ شروع نہیں کیا جائے گا‪.‬‬

‫جب یسوع اپنے حتمی فیصلے کا سامنا کرتا ہے‪ ،‬تو وہ آپ کے اعمال کے مطابق کرے گا‪ .‬اس فیصلے کا تعین‬
‫کرتا ہے کہ آپ کو ہمیشہ کی عمر میں خرچ کیا جائے گا‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم کو وحی دینے کا شکریہ‬
‫شکریہ‪ ،‬ہم جانتے ہیں کہ دوبارہ شروع ہونے والے تین مختلف جگہوں میں سے ایک میں موجود ہیں‪ .‬یہ عام‬
‫طور پر مرموسن کے درمیان تین دریا کے طور پر کہا جاتا ہے‪.‬‬
‫جالل کی ہر قسم کی ابدی نعمتیں ہیں‪ .‬یہاں تک کہ کم از کم ڈگری بھی ہمارے موجودہ فہم سے باہر امن اور‬
‫خوشی پیش کرتا ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬خدا صرف آسمانی جالل میں رہتا ہے‪ .‬ہمیشہ کی عمر کے لئے دوبارہ اس کے ساتھ‬
‫رہنے کے لئے‪ ،‬آپ کو یسوع مسیح کی خوشخبری کو قبول کرنا ہوگا اور اس کے قوانین کے مطابق رہنا ہوگا‪.‬‬
‫خدا کے حکموں اور ہدایتوں کے مطابق وہ جدید نبیوں کے ذریعے دیتا ہے یہ خدا کے ساتھ آسمانی جالل میں‬
‫رہنے کے لئے ممکن ہے‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬
‫‪89‬‬

‫جاننے میں اتنا زیادہ آرام ہے کہ موت کے بعد زندگی موجود ہے‪ .‬جاننا ہے کہ آپ کو خدا کی موجودگی میں‬
‫ہمیشہ کے لئے زندہ رہنے کا موقع ملے گا جس میں آپ کو اس طاقت کی مدد مل سکتی ہے جو آپ کو‬
‫آزمائشیوں پر قابو پانے اور بہتر شخص بننے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے‪.‬‬
‫موت ناگزیر ہے ‪ -‬ایک حقیقت جس کو ہم قبول کرتے ہیں اور ابھی تک بہت سے سواالت اس کے گرد ہیں‪ .‬میں‬
‫مرنے کے بعد کیا ہوتا ہے؟ کیا موت کا خاتمہ ہے؟ کیا میں اکیلے رہوں گا روح کے ان سواالت کو زائد‬
‫عرصے سے پوچھا گیا ہے‪ ،‬لیکن خدا نے مقدس صحیفوں میں جواب فراہم کیے ہیں‪.‬‬

‫"ہر چیز کے لئے ایک موسم ہے" بائبل پڑھتا ہے‪" ،‬پیدا ہونے کا وقت‪ ،‬اور مرنے کا وقت" آپ کے لئے اور اس‬
‫کے تمام بچوں کے لئے خدا کی رحم کرنے واال منصوبہ یقینی بناتا ہے کہ موت مستقل نہیں ہے‪ .‬مذمت کی جاتی‬
‫ہے اس کے بجائے‪ ،‬آپ دوبارہ زندہ رہیں گے! لیکن یہ بھی معلوم ہے کہ موت کے بعد زندگی موجود نہیں اس‬
‫سے محبت کرنے والوں کی موت سے نمٹنے کے لئے آسان نہیں ہوتا‪ .‬غم غالب ہو سکتا ہے‪ ،‬ابھی تک امید ہے‪.‬‬
‫جسمانی موت عارضی طور پر ہے‪ ،‬اور خدا نے وعدہ کیا ہے کہ آخر میں "غم اور ماتم ختم ہو جائے گا"‪.‬‬

‫لوگ اکثر آپ کی جسمانی خصوصیات جیسے آپ کے بالوں کا رنگ یا آپ کی اونچائی کی طرف سے آپ کی‬
‫وضاحت کرسکتے ہیں‪ .‬لیکن آپ شاید اپنے آپ کو خصوصیت کی عالمات کے ذریعہ مزید تعریف کرتے ہیں‪،‬‬
‫مثال امید پسند یا قابل اعتماد‪ .‬آپ کی شناخت کے دونوں پہلو اہم ہیں کیونکہ آپ دونوں جسمانی جسم اور ایک غیر‬
‫معمولی روح رکھتے ہیں‪ .‬ایک ساتھ مل کر یہ دو حصوں کو بناؤ جو آپ کون ہیں‪ .‬موت آپ کی روح کو ایک‬
‫وقت کے لئے اپنے جسم سے جدا کرتی ہے‪" .‬پھر مٹی زمین پر چلے گا جیسا کہ تھا‪ :‬اور روح خدا کو جس نے‬
‫اسے دیا ہے واپس لوٹ گا"‪.‬‬

‫کیا میں مرتا ہوں جب میں مرتا ہوں؟ یہ ایک عام خوف ہے‪ ،‬لیکن جواب نہیں ہے‪ .‬جب آپ کی روح آپ کے جسم‬
‫سے نکل جاتی ہے‪ ،‬تو وہ دوسرے روحوں میں شامل ہوجائے گی جو قیامت کا انتظار کر رہے ہیں‪.‬‬
‫قدیم امریکہ سے ایک عیسائی کتاب کی کتابچہ مورمن کی کتاب‪ ،‬یہ بتاتا ہے کہ "تمام مردوں کی روح‪ ،‬چاہے‬
‫وہ اچھے یا برے ہیں‪ ،‬وہ خدا کے لئے گھر لے جا رہے ہیں جنہوں نے انہیں زندگی دی"‪ .‬لیکن یہ اختتام نہیں‬
‫ہے‪ .‬بلکہ‪ ،‬موت کے بعد‪ ،‬آپ کی روح ایک معروف جگہ پر جاتا ہے جو قیامت کا انتظار کررہا ہے‪" :‬جسم کی‬
‫موت اور قیامت کے درمیان ایک جگہ ہے‪ ،‬اور روح کی حالت خوشی یا مصیبت میں ہے‪ ".‬جیسے روحوں کے‬
‫لئے جگہ ہے ؟ صادقوں کی روح جنت میں جاتی ہے‪ ،‬جس میں "آرام کی حالت‪ ،‬امن کی حالت‪ ،‬جہاں وہ اپنے‬
‫تمام مصیبتوں اور غموں اور غموں سے آرام کریں گے"‪ .‬ان لوگوں کی روح جو نافرمان تھیں وہ روحانی جیل‬
‫میں جاتے ہیں‪ .‬لیکن خدا محبت کرتا ہے اور صرف‪ .‬وہ چاہتا ہے کہ ہم سب کو جنت میں واپس آنے دیں‪ .‬جو‬
‫لوگ اس زندگی میں یسوع مسیح کے بارے میں نہیں جانتے تھے یا جنہوں نے ان کے حکموں کو مسترد کیا وہ‬
‫اس کی انجیل کو سکھایا اور اس کو قبول یا رد کرنے کا موقع ملے گا‪ .‬جیسا کہ بائبل سکھاتا ہے‪" ،‬اس سبب کے‬
‫لئے خوشخبری انجیل تھی جو بھی مر گئے ہیں‪ ،‬کہ وہ گوشت میں مردوں کے مطابق فیصلہ کی جاسکتی ہیں‪،‬‬
‫لیکن روح میں خدا کے مطابق زندہ رہتے ہیں‪ ".‬آپ کا بدن اور روح ختم شاید شاید یہ اداس ختم ہونے کی طرح‬
‫لگتا ہے‪ ،‬صرف بائبل میں ہونے والی دائمی زندگی کی طرف ایک قدم ہے ‪.‬آپ کی جان بچت ہے؟ قیامت آپ کے‬
‫روح اور آپ کے جسم کی ایک مکمل طور پر‪ ،‬امر امر میں قیامت ہے‪" .‬دیکھو‪ ،‬میں نے آپ کو ایک راز دکھایا‬
‫ہے‪ .‬ہم سب سو نہیں جائیں گے‪ ،‬لیکن ہم سب کو تبدیل کر دیا جائے گا‪ ،‬ایک لمحے میں‪ ،‬آنکھ کی دہلی میں‪،‬‬
‫آخری ٹراپ میں‪ :‬صور کے لئے آواز آ جائے گی‪ ،‬اور مریضوں کو ناقابل اعتماد بنا دیا جائے گا‪ ،‬اور ہم بدل‬
‫جائیں گے‪ .‬جب آپ دوبارہ شروع ہو جائیں گے‪ ،‬تو آپ اپنا جسم واپس لے جائیں گے‪ ،‬اور یہ کامل ہو جائے گا‪:‬‬
‫"روح جسم کو بحال کیا جائے گا‪ ،‬اور جسم کو جسم سے بحال کرے گا‪ .‬ہاں‪ ،‬اور ہر چھت اور مشترکہ اس کے‬
‫جسم کو بحال کیا جائے گا‪ .‬ہاں‪ ،‬سر کا ایک بال بھی کھو نہیں جائے گا‪ .‬لیکن سب چیزوں کو ان کے مناسب اور‬
‫‪90‬‬

‫کامل فریم پر بحال کیا جائے گا‪" .‬جیسس یسوع مسیح کی وجہ سے ہر چیز کے لئے زندہ رہنے کے لئے تیار‬
‫تھا‪ "،‬قبر میں کوئی فتح نہیں ہے‪ ،‬اور مسیح میں موت کا ڈھیر نگل جاتا ہے‪ .‬وہ روشنی اور دنیا کی زندگی ہے‪.‬‬
‫جی ہاں‪ ،‬ایک روشنی جو المتناہی ہے‪ ،‬کبھی کبھی تاریک نہیں ہوسکتا ہے‪ .‬جی ہاں‪ ،‬اور زندگی بھی جو‬
‫المتناہی ہے‪ ،‬اس سے زیادہ موت نہیں ہوسکتی ہے‪ " .‬یسوع مسیح نے موت کو ختم کر دیا‪ ،‬اور اس کی قربانی‬
‫اور شاندار قیامت کی وجہ سے‪ ،‬موت ہمارے لئے ختم نہیں ہوگی‪ .‬ہم سب کو دوبارہ زندہ کیا جائے گا اور‬
‫ہمارے پیاروں کے ساتھ دوبارہ زندہ رہیں گے‪ .‬ہم سب کو زندہ کیا جائے گا؟ تمام لوگ دوبارہ زندہ کیے جائیں‬
‫گے‪" ،‬کیونکہ آدم میں سب مر جاتے ہیں‪ ،‬یہاں تک کہ مسیح میں بھی سب زندہ ہو جائے گا"‪ .‬آپ اور جو بھی‬
‫زندہ رہے ہیں یا اس زمین پر ابھی تک زندہ رہیں گے وہ دوبارہ زندہ جسم حاصل کریں گے اور خدا کے سامنے‬
‫پیش کئے جائیں گے جو فکری شکل میں لے جائیں گے‪ .‬تمام لوگوں کو خدا کی طرف سے فیصلہ کیا جائے گا‪.‬‬
‫خدا کیا حکم دیتا ہے؟ وہ آپ کو ایک خوشگوار زندگی میں رہنے میں مدد کرتی ہیں‪ ،‬لیکن وہ آپ کی‬
‫فرمانبرداری بھی آزمائیں گے‪ .‬آپ دوبارہ زندہ ہونے کے بعد‪ ،‬آپ اس زندگی میں اپنے عقائد اور اعمال کے‬
‫جواب میں خدا کے حضور کھڑے رہیں گے‪ .‬اب بھی بائیوڈیا جائے گا بائبل سکھاتا ہے کہ "ہم سب مسیح کے‬
‫فیصلے کی جگہ کے سامنے کھڑا ہوں گے‪ .‬کیونکہ لکھا ہے‪ ،‬جیسا کہ میں زندہ رہتا ہوں‪ ،‬رب فرماتا ہے‪ ،‬ہر‬
‫گھٹنے میں مجھ پر لعنت ہو گی‪ ،‬اور ہر زبان خدا کے ساتھ اقرار کرے گی‪ .‬لہذا ہم میں سے ہر ایک کو اپنے آپ‬
‫کو خدا کے لۓ دے گا "‪ .‬خدا کے ساتھ ساتھ رہنے کے لئے معیارات ہیں آخر میں خدا کی طرف لوٹنے اور اس‬
‫کے ساتھ (اور ہمارے خاندانوں کے ساتھ) ہمیشہ رہیں گے‪ ،‬آپ کو بپتسمہ دینے اور مسلسل توبہ کرنا ضروری‬
‫ہے‪ .‬غلطیوں کی توبہ کرتے ہوئے‪ ،‬آپ کو خدا کی بادشاہی کے قابل سمجھا جاتا ہے‪ .‬یسوع نے وضاحت کی‪،‬‬
‫"بے شک‪ ،‬میں آپ سے کہتا ہوں‪ ،‬اس کے عالوہ کوئی آدمی پانی اور روح سے پیدا ہوتا ہے‪ ،‬وہ خدا کی‬
‫بادشاہی میں داخل نہ ہوسکتا ہے"‪ .‬خدا دونوں کو بپتسمہ دینے اور عیسی مسیح کی تعظیم حاصل کرنے کے لۓ‬
‫ضروری ہے‪ .‬آپ خدا اور آپ کے خاندان کے ساتھ ہمیشہ رہ سکتے ہیں‪ .‬خدا کا فیصلہ صرف ہو گا‪" .‬رب نے‬
‫تمام دلوں کو پکارا اور خیاالت کے تمام تصورات کو سمجھا"‪ .‬وہ ہمارے ارادے‪ ،‬ہمارے خیاالت‪ ،‬اور ہماری‬
‫گہری خواہشات کو اچھی طرح سے جانتا ہے‪ ،‬یا ہمارے اعمال کے ساتھ ساتھ‪ ،‬اور ہم اس کے مطابق فیصلہ کیا‬
‫جائے گا‪ .‬اس کا فیصلہ منصفانہ ہو جائے گا کیونکہ "خدا کا فیصلہ سچ کے مطابق ہے‪ ".‬آپ کو اپنے کاموں کے‬
‫بارے میں احتیاط یا تقویت حاصل کی جائے گی‪ .‬یسوع مسیح نے خدا کے فیصلے کا نقطہ نظر تھا‪" :‬اور میں‬
‫نے مردہ‪ ،‬چھوٹا اور عظیم دیکھا‪ ،‬خدا کے سامنے کھڑا ؛ اور کتابوں کو کھول دیا گیا تھا‪ :‬اور ایک اور کتاب‬
‫کھلی گئی تھی‪ ،‬جو زندگی کی کتاب ہے‪ :‬اور مقتول ان چیزوں کے مطابق جو کتابوں میں لکھے گئے تھے ان‬
‫کے کاموں کے مطابق فیصلہ کیا گیا تھا‪ .‬آج آپ کے اعمال مستقبل میں اہم ہوں گے‪ .‬صحیح بخاری خدا کے ساتھ‬
‫جنت میں رہیں گے اور انشاء ہللا سے محبت کی جاتی ہے عام طور پر یہ جگہ ہے جہاں خدا اب زندہ رہتا ہے‬
‫اور جہاں صادق لوگ زندہ رہ سکتے ہیں‪ .‬یہ مندرجہ باال روح القدس کی جنت سے مختلف ہے کیونکہ آسمان‬
‫میں‪ ،‬لوگ اپنی دوبارہ جسمانی الشیں پائیں گے‪ .‬پول نے قیامت کے بعد مختلف سطحوں یا جالل کی سلطنتوں‬
‫کے بارے میں بات کی‪ .‬اس کے بارے میں ایک مشنری کے ساتھ بات چیت کرنے کا مطلب کیا ہے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫خدا اور آپ کے خاندان کے ساتھ نال کی زندگی‪ .‬کیا ہوچکا ہو گا وہاں ایک جہنم پھنسا جائے گا؟ ایک معنی میں‪،‬‬
‫جہنم سخت تشویش اور دل کا درد ہے آپ کو محسوس ہوتا ہے جب آپ گناہ کرتے ہیں‪ .‬یسوع مسیح نے ناقابل‬
‫یقین درد کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس نے آپ کو ہر شخص کے ہر گناہ کا سامنا کرنا پڑا تھا‪ .‬عیسی علیہ السالم‬
‫عطیہ کے ذریعے گناہوں پر قابو پانے کے لئے تاکہ آپ کے درد کو ختم کر دیا جاسکتا ہے کیونکہ آپ اس پر‬
‫ایمان رکھتے ہیں اور توبہ کرتے ہیں‪ .‬اگر آپ اس زندگی میں توبہ نہیں کرتے تو‪ ،‬بدقسمتی سے شدید گناہ کی‬
‫‪91‬‬

‫شدید جذبات موت کے بعد غائب نہیں ہوتے ہیں‪ .‬بے نظیر روحانی‪ ،‬جب دوبارہ شروع ہونے کا منتظر‪ ،‬ان کی‬
‫غلطیوں کا احساس ہوگا‪ ،‬اور ان کے جرم کو اس علم سے تیز کیا جاسکتا ہے کہ انہوں نے مسیح (کم سے کم‬
‫حصہ) کو رد کردیا اور ان کی بچت کی فضل‪ .‬جہنم کی یہ مدت روحانی طور پر ختم ہوسکتی ہے جو مسیح کو‬
‫قبول کرنے کے بعد مبتال ہوجاتے ہیں‪ .‬پھر وہ ہمیشہ کی خوشی اور سالمتی کا تجربہ کرے گا‪ .‬خدا اپنے بچوں‬
‫کے لئے سب کچھ چھوڑتا ہے جب یسوع زمین پر تھا‪ ،‬اس نے اپنے رسولوں سے کہا‪" ،‬میرے باپ کے گھر‬
‫میں بہت سارے انسان ہیں‪ . . . .‬میں آپ کے لئے جگہ تیار کروں گا‪ .‬خدا اپنے تمام بچوں کے لئے ایک منصوبہ‬
‫ہے‪ .‬یہ جان کر کہ آپ ناگزیر گناہ کریں گے‪ ،‬اس نے آپ کو توبہ کرنے کے لئے یسوع مسیح کی توثیق کے‬
‫ذریعہ توبہ کردی اور اسے واپس لو‪ .‬خدا کی منصوبہ بندی کی پیروی کرتے ہوئے‪ ،‬آپ کو ہمیشہ خدا کی طرف‬
‫سے نجات دینے والے وعدوں کا وعدہ کیا جا سکتا ہے‪ .‬گھریلو خاندان آپ کو ایک خاندان میں زمین پر رکھنا‬
‫چاہتے ہیں‪ .‬آپ کے مرنے کے بعد بھی‪ ،‬آپ ان لوگوں کے ساتھ رہ سکتے ہیں جنہیں آپ پیار کرتے ہیں‪ .‬حقیقت‬
‫میں‪ ،‬خدا نے شادیوں اور خاندان کے بانڈ کو ابدی طور پر سمجھا ہے‪ .‬جب لوگ اپنے مقدس مندروں میں پادری‬
‫کے اختیار کے ذریعہ مہر کر رہے ہیں‪ ،‬تو خدا نے وعدہ کیا ہے کہ آپ کے خاندان ‪ -‬جو لوگ زندہ ہیں اور جو‬
‫لوگ مر چکے ہیں‪ ،‬ہمیشہ ہمیشہ ساتھ ساتھ رہیں گےمورمن ایمان کے لئے منفرد ہے‪ ،‬دریا کے تین ڈگری‪ ،‬یا‬
‫تین مختلف آسمانوں میں ایک عقیدہ ہے ‪ .‬روحانی‪ :‬گھروں کے گھر اور وفاداروں کے گھریلو وفاداروں کے‬
‫مستقبل کی امید‪ • .‬تیری آزمائش‪ :‬صادق غیر مومروں‪ ،‬بے نظیر مرموسن کی پناہ گاہ‪ • .‬تلخ‪ :‬بےدینوں کی دائمی‬
‫منزل‪ .‬ایل ایل ڈی کے ارکان کے درمیان "روح جیل" کے طور پر حوالہ دیا گیا‪ .‬یہ ایک ابدی جگہ کے طور پر‬
‫دیکھا جاتا ہے جبکہ‪ ،‬پر یقین نہیں ہے کہ کسی بھی وقت کے موسم سے زیادہ جج میں قیامت کے دن کی قیادت‬
‫کے لئے دوزخ میں رہ جائے گا‪ .‬روح جیل مورنسن ایمان میں تبدیلی کے لئے ہدایات اور مواقع کے لئے ایک‬
‫جگہ ہے‪ .‬مورمن یقین رکھتے ہیں کہ وہ موت کے بعد "جنت" نامی جگہ پر جائیں گے‪ ،‬اور جج کے دن تک‬
‫رہیں گے جب وہ جالل کی تین ڈگری میں سے ایک میں بھیجیں گے‪ .‬وفادار ماروسن یقین رکھتے ہیں کہ وہ‬
‫آسمانی بادشاہی میں رہیں گے‪ .‬ایک مندر میں شادی شدہ متروسن کا خیال ہے کہ وہ آخر میں آسمانی دائرے میں‬
‫دیوتاؤں یا دیویوں بن سکتے ہیں‪ .‬شیطان اور اس کے شیطانوں کو "بیرونی تاریکی" میں ڈال دیا جائے گا‪ .‬یقین‬
‫رکھتے ہیں کہ بعض افراد جنہوں نے عقیدے سے مرتکب کیا ہے‪" .‬تمام گناہوں کو معاف کر دیا جائے گا‪ ،‬پاک‬
‫روح کے خالف گناہ کے عالوہ‪ ،‬کیونکہ یسوع مسیح کو بچانے کے بیٹےوں کے عالوہ سب کو بچائے گا‪ .‬ناقابل‬
‫قبول گناہ کرنے کے لئے ایک شخص کو کیا کرنا ہوگا؟ اسے روح القدس ملنا چاہئے‪ ،‬آسمانوں کو اس کے پاس‬
‫کھوال ہے‪ ،‬اور خدا کو جاننا اور پھر اس کے خالف گناہ‪ .‬ایک شخص کے بعد روح القدس کے خالف گناہ کیا‬
‫ہے‪ ،‬اس کے لئے کوئی توبہ نہیں ہے‪ .‬اس نے کہا کہ سورج کرتا ہے جب وہ اسے دیکھتا ہے تو چمک نہیں‬
‫ہے؛ اس وقت جب وہ آسمانوں پر کھلے ہوئے ہیں تو نجات کے منصوبے کو اس کے حق کے ساتھ کھولنے کے‬
‫لئے یسوع مسیح سے انکار کرنا پڑتا ہے؛ اور اس وقت سے وہ دشمن بنتا ہے‪ .‬یہ معاملہ لٹر دن سنتوں کے‬
‫عیسائی مسیح کے چرچ کے بہت سے مرتکبوں کے ساتھ ہے "(جوزف سمتھ‪ ،‬کنگ فولولیٹس کی تقریر ‪ ۷‬اپریل‬
‫‪ ۱۸۴۴‬ء‪ ،‬چرچ والی وولس ‪ ۶‬پی پی ‪ .)۳۰۲-۳۱۷‬مزید معلومات کے لئے‪ .‬جنت کے تین درجے کے عیسائی‬
‫نقطۂ نظر‪ ،‬برائے مہربانی مالحظہ کریں کہ تحریر سیکشن کتاب کے تحت یہ واقعی یقین ہے کہ وہ خدا بن‬
‫سکتے ہیں؟ "قیامت میں‪ ،‬کچھ فرشتوں کی حیثیت سے اٹھائے جاتے ہیں‪ ،‬دوسروں کو خدا بننے کے لئے اٹھائے‬
‫گئے ہیں" "کوئی شخص جو قیامت کے ذریعے حاصل ہوسکتا ہے اس کی تعریف نہیں کر سکتا‪ .‬خدا خود‪ ،‬ہم‬
‫سب کے باپ‪ ،‬ایک شاندار‪ ،‬بلند‪ ،‬امر‪ ،‬بحال انسان ہے! "" ‪ ...‬بحال شدہ انجیل میں ان حقیقتوں سے زیادہ بنیادی‬
‫نہیں ہے کہ‪ ،‬خالئی سفر کی حالیہ واقعات کی وجہ سے‪ ،‬بہت بروقت ہیں‪ .‬ہمارے لئے خوشخبری کی بڑی امید‬
‫یہ ہے کہ ہم اپنے رب اور ہمارے باپ کے ساتھ ایک مطمئن ہوسکتے ہیں اور اسی کام اور جالل اور خدا‬
‫پرستی کا حصہ بن سکتے ہیں‪ .‬باپ کے پاس مشترکہ وارث ہونے کی وجہ سے‪ ،‬ہم ان طاقتوں کو استعمال‬
‫کرنے کے منتظر ہوسکتے ہیں جو اب بھی غیر اخالقی معامالت سے دوسرے دنیاوں کو منظم کرنے کے لۓ‬
‫پوری حد تک محدود جگہ پر موجود ہیں‪ .‬دوسرے دنیاوں کو تخلیق کرتے ہوئے‪ ،‬ان کی اپنی ابدی پوزیشن کے‬
‫ساتھ مل کر‪ ،‬ان کے لئے ایک نجات دہندگان فراہم کرنا‪ ،‬اور انہیں ابدی انجیل کے بچت کے اصولوں سے جانا‬
‫جاتا ہے‪ ،‬تاکہ ان کے تجربات ہوسکتے ہیں‪ .‬یہ ہمیشہ ابدی زندگی ہے "‪ .۱‬بعد میں جاننے کے بعد زندگی سازی‬
‫سے متعلق قدیم نبیوں نے روح القدس سے کچھ سمجھ لیا تھا‪ .‬پرانے عہد نامہ میں‪ ،‬الکیسیوں کے مصنف نے‬
‫لکھا کہ ہم ہم مرتے ہیں "خدا کی طرف لوٹتے ہیں"‪ .‬یسوع‪ ،‬کراس پر چور سے بات کرتے ہوئے کہا‪" ،‬آج تم‬
‫میرے ساتھ جنت میں رہو گے"‪ .‬پطرس واضح طور پر سکھایا کہ مسیح روح القدس میں انجیل کی تبلیغ کرنے‬
‫‪92‬‬

‫گیا تھا‪ .‬لیکن ان قدیم نبیوں نے ہمیں کوئی ایسی وضاحت نہیں دی ہے جو روح دنیا کی طرح ہے یا کہاں ہے‪.‬‬
‫الطینی دن سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ کے ارکان کے طور پر‪ ،‬ہم جدید وحی کے اضافی بصیرت کے‬
‫لئے برکت رکھتے ہیں‪ .‬میں حیران ہوں کہ ابتدائی نبیوں اور رسولوں نے روح دنیا کے بارے میں کتنی بار کتنی‬
‫تعلیم دی ہے‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم جوزف سمتھ موت اور روح کی دنیا کے بارے میں بہت سارے معامالت‬
‫سکھاتے ہیں‪ ،‬اس نے اس نے "سازش کے اصولوں" کو کیا کہا تھا‪ .‬اصل میں‪ ،‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم کے‬
‫عظیم نظریاتی نصاب میں سے کچھ جنازہ میں تھے‪ .‬واقعی نوو میں ہر خاندان کو موت کی وجہ سے بچوں کی‬
‫خاص طور پر موت کی وجہ سے چھوڑا گیا ہے‪ .‬یقینا سنتوں نے اپنے مقتول باپ دادا اور پیاروں کے بارے میں‬
‫کیا خیال کیا تھا اس بارے میں فکر مند تھے‪ .‬انہوں نے حیران کیا کہ اگر ان کے پیشوا نبی صلی ہللا علیہ و آلہ و‬
‫سلم کی تدریس کرتے ہیں تو اس کے بارے میں بہت سارے معامالت سکھاتے ہیں‪ .‬ان تعلیمات کے ذریعہ‪ ،‬ہم یہ‬
‫جان سکتے ہیں کہ ہمارے پیارے امن میں ہیں‪ ،‬کہ وہ ہمارے قریب ہیں اور گہری کام میں مصروف ہیں‪ ،‬اور ان‬
‫کے پاس نجات دہندگان کی امداد کے ذریعہ فراہم کی امید کا کبھی کبھی ختم نہیں ہوتا ہے‪.2 .‬موت کے بعد کی‬
‫جگہ ہے تو یہ بیان نبی صلی ہللا علیہ وسلم جوزف سمتھ سے محبت کرتا ہے‪ .‬یہ بنیامین ایف جانسن نے کہا ہے‬
‫کہ اس نے کہا کہ نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے "گہری سرد سانس کے طور پر‪ ،‬لباس کی جھنڈی کے طور پر‪. . .‬‬
‫اپنی کرسی میں بھاری ڈوب کر کہا‪' ،‬اوہ! میں بہت تھکا ہوا ہوں ‪ -‬اتنا تھکا ہوا ہے کہ میں اکثر آرام سے اپنے‬
‫دن کے لئے محسوس کرتا ہوں‪ .‬اس زندگی میں کیا ہوا ہے لیکن میرے لئے مصیبت ہے؟ "جب آپ سوچتے ہیں‬
‫کہ سنتوں کے ذریعے کیا گیا تھا‪ ،‬خاص طور پر مسوری میں ‪ -‬اور نوویو میں امن اور آرام کی جگہ ہوگی‪،‬‬
‫طوفان کے بادل دوبارہ دوبارہ جمع کرنے لگے‪ -‬آپ جانتے ہیں کہ انہیں حیران ہونا پڑے گا‪" ،‬ہم کب آرام کریں‬
‫گے؟" یہ مجھے "آو‪ ،‬آو‪ ،‬تم سنتوں" کے الفاظ کی یاد دالتا ہے‪" ،‬اور ہمارے سفر سے پہلے ہم مر جائیں گے‪.‬‬
‫کے ذریعے ‪ /‬مبارک ہو! سب ٹھیک ہے‪" .‬اس موقع پر امن اور آرام کا یہ وعدہ موت‪ ،‬روح القدس اور سازش پر‬
‫نبی کی تعلیمات کا بہت دل ہے‪ .‬انہوں نے بار بار یہ گواہی دی کہ وفاداروں کو "سب کچھ اچھا" کہا جاتا ہے یا‪،‬‬
‫جیسا کہ پہلے ہی وحی کا اعادہ کیا گیا ہے‪" ،‬جو میں مرتا ہوں وہ موت کا ذائقہ نہیں کرے گا‪ ،‬کیونکہ یہ ان کے‬
‫لئے میٹھا ہوگا"‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫روح القدس دنیا پر صحیح ہے‪ .‬جوزف سمتھ نے پہلے بیان کیا جانسن فارم کے دورے کے دوران‪ ،‬انہوں نے‬
‫بنیامین ایف جانسن کو بتایا‪" ،‬میں نے ایک لڑکا سے مجھے ظلم کیا ہے‪ . . .‬میں اپنے آرام کے وقت کیوں نہیں‬
‫چاہتا ہوں؟ "اور پھر اس نے کہا‪ "،‬میں آپ سے دور نہیں رہوں گا‪ ،‬اور اگر پردہ کے دوسرے حصے پر بھی‬
‫میں آپ کے ساتھ کام کروں گا‪ ،‬اور طاقت کے ساتھ بہت زیادہ اضافہ ہو گا‪ .‬اس سلطنت پر چلنے کے لئے‪" .‬یہ‬
‫کہانی بحال انجیل کے ایک اور اہم نظریے پر روشنی ڈالتا ہے‪ :‬روح دنیا یہاں پر زمین پر ہے اور ہمارے پیارے‬
‫ہوئے محبوبوں کی روح ہمارے درمیان واقع ہے‪ .‬یہ نظریہ سنتوں کے لئے آرام دہ اور پرسکون ہے کیونکہ بعد‬
‫میں یہ عیسائی عقائد کے درمیان منفرد ہے‪ .‬ہمارے مقتول خاندان اور دوست نہیں گئے ہیں‪ ،‬نہ وہ دور دور ہیں‪،‬‬
‫کچھ دور دور "جنت‪ ".‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم جوزف سمتھ نے سکھایا‪" ،‬وہ ہم سے دور نہیں ہیں‪ ،‬اور اپنے‬
‫خیاالت‪ ،‬احساسات اور مقاصد کو جاننے اور سمجھتے ہیں‪ ،‬اور اکثر اس طرح دردناک ہوتے ہیں‪" .‬میں سوچتا‬
‫ہوں کہ یہ مریضوں کی نجات کا منفرد نظریہ ہے جسے روح القدس کی تعلیم سے ذاتی معنی دیتا ہے‪ .‬ابتدائی‬
‫برادران کی تعلیمات نے ہمارے خاندان کی نزدیت‪ ،‬روح کی دنیا کی نزدیت‪ ،‬دونوں شعبوں کے درمیان تعلقات‪،‬‬
‫اور حقیقت یہ ہے کہ روحانی طور پر پردہ کے دونوں اطراف رب کے کام میں دلچسپی رکھتے ہیں‪ .۴ .‬روح‬
‫القدس واقف ہو جائے گا‪ ۷۷ .‬اصولوں اور بنوانوں میں فہم سمجھتے ہیں جو روح دنیا کی طرح ہے اور یہ‬
‫ہماری موت کا وجود کیسے ہے‪ .‬خداوند نے یوسف کو یوسف سے کہا‪" ،‬یہ جو روحانی ہے وہ اسی طرح کی‬
‫‪93‬‬

‫ہے جس میں عارضی ہے‪ .‬اور جو کہ روحانی ہے اس کی مثال میں عارضی ہے‪" .‬یہ اہم اصول ہمیں نہ صرف‬
‫یہ کہتا ہے کہ ہم اپنے زمینی خیمہ کے اندر اندر ایک غیر معمولی روح ہے جو عام طور پر ہمارے جسم کی‬
‫طرح نظر آتی ہے‪ ،‬دنیا کو لگ رہا ہے اور دنیا کی طرح منظم کیا جاتا ہے‪ .‬برہمام جوان نے سکھایا‪" ،‬جب آپ‬
‫روح دنیا میں ہیں‪ ،‬تو سب کچھ وہاں قدرتی طور پر دکھائے جائیں گے جیسا کہ اب کام کرتے ہیں‪ .‬روح القدس‬
‫روح القدس میں روح القدس سے واقف ہو جائے گا‪ -‬مواصالت کے ہر قسم کے ساتھ بات چیت‪ ،‬نظر آتے اور‬
‫اس کے ساتھ ساتھ قدرتی طور پر واقف اور قدرتی طور پر ختنہ میں ایک دوسرے کے ساتھ مشق کریں گے‪.‬‬
‫یہاں‪ ،‬یہاں تک کہ‪ ،‬ہر چیز قدرتی ہو گی‪ ،‬اور آپ انہیں سمجھ لیں گے کہ اب آپ قدرتی چیزوں کو سمجھتے ہیں‪.‬‬
‫"یہ‪ ،‬میرے لئے‪ ،‬سازش کا دوسرا" دوسرا "اصول ہے‪ ".‬کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ روح القدس میں تمام‬
‫روحانیت ہے‪ .‬بادلوں کے ارد گرد‪ ،‬ہارپس چل رہا ہے‪ .‬دوسروں کو لگتا ہے کہ صرف یہاں تک کہ مشنری کے‬
‫کام چل رہا ہے‪ .‬لیکن ہم جانتے ہیں کہ یہ سچ نہیں ہے‪ .‬ہم تدریس اور تدریس‪ ،‬خدمات انجام دے رہے ہیں اور‬
‫خدمت کی جا رہی ہیں‪ -‬صرف اسی طرح یہاں‪ .‬وہاں ہم بات چیت‪ ،‬ہنسی اور رونے لگے گا‪ ،‬اور خود بخود‬
‫باہمی اور پیداواری سرگرمیوں میں مشغول ہوں گے‪ -‬صرف یہاں کی طرح ‪ .۵.‬روح دنیا میں جو لوگ روح‬
‫القدس میں ہیں‪ ،‬بحالی کا قانون ایک بالکل کامل ہے اور صرف زندگی میں ہمارے اعمال کے لئے واپس آتی‬
‫ہے‪ .‬ہم نے جو کچھ ہم دیا ہم اپنے اپنے انتخاب کے تمام اثرات کا تجربہ کرتے ہیں‪ .‬پہال سوال ہے جو اس کے‬
‫جواب میں پاپتا ہے‪ ،‬توبہ کیا ہے؟ اور اگر میں نے توبہ کی ہے تو مجھے اب بھی اس کی زندگی کا جائزہ لینے‬
‫پڑے گا؟ جواب یہ ہے کہ جب ہم توبہ کرتے ہیں تو‪ ،‬یسوع مسیح کا وعدہ صاف اور پاک کرتا ہے‪ .‬ہم نے نئے‬
‫مخلوقات بنائے ہیں‪ .‬لہذا‪ ،‬ہاں‪ ،‬ہم زندگی کا جائزہ لیں گے‪ ،‬لیکن زندگی کا تجزیہ نئی مخلوق‪ ،‬یا مسیح میں پیدا‬
‫ہوا ہے جس کی نئی زندگی ہوگی‪ .‬ایک اور نظریہ جو امید کرتا ہے اس کی نجات کا ناقابل یقین کام ہے جو روح‬
‫دنیا میں جاتا ہے‪ .‬اس میں ہم سب کے لئے ایک براہ راست درخواست ہے‪ ،‬کیونکہ ہم اس کام میں کسی طرح‬
‫سے کچھ بھی شامل ہوں گے‪ .‬صدر ولففورڈ ووورف نے سکھایا کہ پادریشن اور دفاتر ہم اس زندگی میں رکھے‬
‫ہیں‪ ،‬ہمارے ساتھ روح القدس میں جائیں‪ .‬ہم اسی طرح کی سروس اور وزارت میں مشغول ہیں کہ ہم یہاں ہمارے‬
‫پادریپن کا استعمال کرتے ہیں‪ .‬میں مندر کے بارے میں سوچنا چاہتا ہوں کہ کس طرح خداوند کا کام روح القدس‬
‫میں چلتا ہے‪ .‬وہاں مردوں اور عورتوں کے رب کے کام میں مصروف آرڈر اور تنظیم کے بارے میں سوچو‪،‬‬
‫زندگی کی برکت اور لوگوں کو ہمارے باپ کے قریب جنت میں الو‪ ،‬جو مکمل طور پر اور اہم اہم کرداروں میں‬
‫رب کے گھر میں مل کر کام کررہا ہے‪ .‬بزرگ نیل اے میکسیل نے یہ دلچسپ مشاہدہ کیا‪" ،‬اگرچہ ہم یہاں دور‬
‫دور راستے کو یاد کرتے ہیں‪ ،‬سینکڑوں ان کی رابطے کو محسوس کر سکتے ہیں [بعد ازاں]‪ .‬ایک دن‪ ،‬ان‬
‫سینکڑوں کو یہاں پسند لوگوں کے ساتھ خوش قسمتی بڑھاو ایسوسی ایشن کے لئے برداشت کرنے کا شکریہ ادا‬
‫کیا جائے گا‪ ،‬تاکہ وہ سینکڑوں کی مدد کرسکیں‪ .‬خدا کی ماحولیاتی‪ ،‬باصالحیت اور محبت کبھی ضائع نہیں‬
‫ہوسکتی‪ .۶ .‬ہم بعد میں زندگی میں غیر معمولی عقل حاصل کریں گے‪ .‬روح القدس کو پڑھائے گا‪ ،‬جیسا کہ‬
‫یانگ نے سکھایا ہے‪ ،‬قدرتی طور پر زمین پر یہاں کے طور پر قدرتی طور پر ظاہر ہوتا ہے‪ ،‬اس کے ساتھ‬
‫غیر معمولی ہو جائے گا‪ .‬جالل‪" .‬میں مذاق کرتا ہوں کہ زمین کی زندگی باقاعدگی سے ٹیلی ویژن کے مقابلے‬
‫میں ہوسکتی ہے کیونکہ یہ پہال ایجاد ہوا تھا‪ ،‬اور روح دنیا اعلی ہائی ڈیفی ٹیلی ویژن کی طرح زیادہ ہے‪ ،‬ناقابل‬
‫یقین حل اور خوبصورت تفصیل سے بڑھا‪ .‬اس روحانی طاقت اور جالل نے روحانی‪ ،‬کم از کم صالحین روحانی‬
‫صالحیتوں کو قابلیت اور تجربات کے حصول فراہم کرنے کے قابل بنائے ہیں جو ہم اس دنیا میں موت کی‬
‫الشوں کے ساتھ اسی طرح سے نہیں سکتے‪ .‬یہ ابتدائی بھائیوں میں سے کچھ سب سے زیادہ قابل ذکر تعلیمات‬
‫کی وضاحت کرتا ہے‪ .‬بہتر سفر کے مثال کے طور پر‪ ،‬برہمام جوان نے سکھایا کہ جب جنت میں داخل ہوجائے‬
‫تو ہم "بجلی کی رفتار سے سفر کرنے کے لئۓ آزاد" ہوں گے‪ .‬اس نے اس روحانی تحریک کو بھی مقابلے‬
‫میں رکھا ہے‪ ،‬بشمول آج ہم "ٹائم ٹریول" کو "بجلی کی بجائے" کہتے ہیں‪ .‬فائبر آپٹکس‪ ،‬مصنوعی اور انٹرنیٹ)‪.‬‬
‫برہمم نے کہا‪" ،‬ہللا تعالی کی قدرت اور طاقت کی ایک واضح مثال پیش کریں‪ . . . .‬جب ہم روح القدس میں‬
‫گزرتے ہیں تو ہم اس طاقت کا اندازہ لیں گے‪" .‬شاید یہ وہی ہے جو نبی یوسف کا مطلب تھا جب انہوں نے‬
‫صالحین کو بیان کیا کہ" آگ میں لفافے میں لفافے "کے طور پر بیان کیا گیا ہے‪ .‬یہاں ایک بہتر مثال ہے‪ .‬روح‬
‫کی الشیں‪ .‬بہتر مواصالت ایڈرسن اورسن پرات نے روح القدس میں مواصالت کے موڈ سے بڑے پیمانے پر‬
‫بات کی‪ .‬وہاں‪ ،‬انہوں نے کہا کہ‪ ،‬ہمارے کانوں میں صوتی لہروں اور آداب اعصاب پر مواصالت پر منحصر‬
‫نہیں ہے‪ .‬اس کے بجائے‪ ،‬ہم ذہن کو ذہن میں آگاہ کرتے ہیں‪ ،‬روح کو روح‪ .‬میرے تحقیق میں‪ ،‬میں نے اس‬
‫التعداد کے مواصالت کے بارے میں بات کرنے والے غیر الٹرا لیٹ دن کے سینٹ کے کئی اکاؤنٹس کے قریب آ‬
‫‪94‬‬

‫کر‪ .‬یہ سٹار ٹریک سے باہر کچھ چیزوں کی طرح آواز آتی ہے‪ ،‬لیکن حقیقت میں یہ کتاب مقدس اور "نبیوں کی‬
‫وحی کی روح" کے طور پر بیان کرتی ہے‪ ،‬خدا ہمارے دماغ اور دلوں سے بات کرتا ہے ‪.‬یہ بالکل اچھی بات‬
‫ہے‪ .‬روح دنیا میں صالحین روحانیوں کی بہتر صالحیت ہے جو میں جانتا ہوں اور علم کو برقرار رکھتا ہے‪.‬‬
‫صدر برہیم جوان نے کہا‪" ،‬جب میں زندہ رہوں گا تو میں تعلیم نہیں چھوڑوں گا‪ ،‬نہ ہی جب میں روح القدس میں‬
‫پہنچوں گا؛ لیکن وہاں سے زیادہ سہولت کے ساتھ سیکھیں گے‪" .‬اسنسن پرٹ نے یہ صالحیت بیان کی ہے کہ‪":‬‬
‫ایک چینل میں سوچنے کی بجائے‪ ،‬علم تمام چوتھائیوں سے بڑھ جائے گا؛ یہ روشنی کی روشنی میں آئیں گے‬
‫جیسے سورج سے چلتا ہے‪ ،‬ہر حصے میں گھسنا‪ ،‬روح کو آگاہ کرتا ہے‪ ،‬اور اسی وقت دس ہزار چیزوں کے‬
‫بارے میں سمجھنے میں مدد ملے گی‪ .‬اور دماغ سب کو حاصل کرنے اور برقرار رکھنے کے قابل ہو جائے گا‪.‬‬
‫"‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪3.1.3‬احمدیت اور تصور موت‬


‫یہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ قرآن کریم نے موت کے بعد زندگی کی شرائط کے بارے میں تین بصیرت طے کی ہے جسے ہم‬
‫ابھرتے ہیں‪ .‬قرآن کریم نے بار بار اس بات کی توثیق کی ہے کہ موت کے بعد زندگی ایک نیا رجحان نہیں ہے اور اس کی تمام‬
‫نشاندہی اس زندگی کی عکاسی کرتی ہے‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬یہ کہا جاتا ہے‪ :‬ہر شخص کے اعمال ہم نے اس کی گردن کو‬
‫مضبوطی سے تیز کر دیا ہے؛ اور قیامت کے دن ہم ان کو ظاہری شکل دیں گے اور ان کے سامنے ان کی کتاب کی شکل میں‬
‫رکھیں گے جسے وہ کھلی جگہ کھولیں گے‪ .‬آسمان کے باشندوں کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے‪ :‬اس دن تم مومن مردوں اور‬
‫مومن عورتوں کی روشنی کو دیکھو گے جو اس دنیا میں پوشیدہ ہے‪ ،‬ان سے پہلے ان کے آگے اور اپنے دائیں ہاتھوں پر چل‬
‫رہے ہیں‪.‬‬

‫موت کے بعد زندگی کا سوال ہمیشہ کے لئے تمام مذاہب اور ہر عمر کے لوگوں کے دماغوں کے ذہن کو متحرک کیا ہے‪ .‬وہاں‬
‫بھی اتساہی نقطہ نظر بھی ہے جو موت کے بعد مکمل طور پر زندگی کے امکان کو مسترد کرتا ہے‪ .‬مذاہب جو موت کے بعد‬
‫زندگی میں یقین رکھتے ہیں وہ دو اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے‪.‬‬

‫جو لوگ ایک مردہ شخص کی روح کے قیام پر یقین رکھتے ہیں وہ ایک نیا انسان یا وجود کے جانور بناتے ہیں‪.‬‬
‫جنہوں نے موت کے بعد دوسری دنیا میں وجود میں آتے ہیں‪.‬‬
‫اس بات کا اندازہ یہ بحث کے ڈومین سے باہر ہے‪ .‬جہاں تک اسالمی نظریات کا تعلق ہے‪ ،‬اسالم مذہبوں کی اس قسم سے تعلق‬
‫رکھتا ہے جس میں کسی بھی صورت میں تنقید کے تمام امکانات کو مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے‪ .‬لیکن جو لوگ کسی‬
‫دوسرے روحانی یا اخالقی وجود کی شکل میں یقین رکھتے ہیں ان میں بہت سے طیارے پر تقسیم ہوئے ہیں‪ .‬ہر مذہب کے اندر‬
‫تفہیم مختلف ہے‪ .‬لہذا‪ ،‬مختلف مذاہب کے پیروکاروں کی طرف سے منعقد ہونے والے نظریات کے حوالے سے‪ ،‬تضاد کے‬
‫خوف کے بغیر انہیں کوئی یقین نہیں کیا جا سکتا‪.‬‬

‫اسالم میں خود مختلف فرقوں یا مسلم علماء کی طرف سے مختلف نظریات موجود ہیں‪ .‬عام تفہیم کو دوسرے دنیا میں عام طور‬
‫پر عام طور پر اسی طرح کے طور پر دوسری طرح سے دوسری طرح سے سمجھا جاتا ہے‪ .‬جنت اور جہنم کے تصورات‬
‫کے نتیجے میں چیزوں کی روحانی تصویر کے بجائے ایک مادی تصویر پیش کرتی ہے‪ .‬ان کے تصور کے مطابق جنت پیش‬
‫‪95‬‬

‫کیا گیا ہے‪ ،‬جیسا کہ ایک بڑے پیمانے پر بڑے باغ نے لفظی طور پر خوبصورت درختوں میں ہمیشہ ہی سائے کا نشان لگایا‬
‫ہے جس کے تحت دریا بہاؤ گے‪ .‬دریاؤں کی دودھ اور شہد کی ہوگی‪ .‬باغ پھل کا پھل بن جائے گا اور ہر شخص کو پھل کی‬
‫خواہش ہو گی اس کے حکم پر‪ .‬گوشت ہر قسم کے پرندوں کی طرح ہو گا‪ .‬یہ صرف اس کے لئے ہے کہ وہ کون سی گوشت‬
‫جس میں وہ خاص طور پر گزرتا ہے‪ .‬خوبصورتی اور تنخواہ سے زیادہ خواتین کے ساتھیوں کو متضاد افراد کو فراہم کیا‬
‫جائے گا‪ ،‬جس کی تعداد میں کوئی حد نہیں لگتی ہے‪ ،‬جو ان کی صالحیت کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا‪ .‬جتنی بھی وہ نمٹنے‬
‫کے قابل ہوسکتے ہیں ان کی ہو گی‪ .‬وہ کیا کریں گے؟ وہ ایک دوسرے سے کیسے تعلق رکھتے ہیں؟ کیا وہ بچوں کو برداشت‬
‫کریں گے یا لطف اندوز ہونے کی ایک زندگی زندگی لیتے ہیں؟ یہ سب گستاخ سواالت ہیں‪ .‬لطف کے طور پر‪ ،‬یہ تصور کیا‬
‫جاتا ہے‪ ،‬انتہائی حساس ہے‪ .‬کوئی کام نہیں کیا جاسکتا ہے‪ ،‬کوئی مزدور برباد نہیں ہوسکتی ہے‪ .‬مکمل اور مکمل بے حرم کی‬
‫ایک بہترین زندگی (اگر اس زندگی کو مکمل طور پر بالیا جا سکتا ہے) زیادہ سے زیادہ اور زیادہ پینے کے اختیار کے ساتھ‪،‬‬
‫کیونکہ شراب بھی دودھ اور شہد کی ندیوں کے قریب بہاؤ گا‪ .‬ڈسپس یا نشہ سے ڈرتے ہیں! ریشم اور بروکیڈ کی آسمانی کشن‬
‫پر پڑھنا‪ ،‬وہ اس وقت تک جب تک ان کے ابدی ابدی میں رہیں گے لیکن لیکن ابدی نعمت ہے‪.‬‬

‫اسالم میں‪ ،‬بعض ایسے ہیں جنہوں نے آسمان کی قربانی کے حوالہ جات کو اس آسمانی حوالہ سے مسترد کرتے ہوئے انکار‬
‫کیا اور قرآن کریم کی کئی آیات کے حوالے سے ثابت کیا کہ یہ جو صرف اس کی وضاحت کرتا ہے وہ صرف اسکی عکاس‬
‫ہے جس میں اس کے بارے میں کوئی برداشت نہیں ہے‪ .‬حقیقت یہ ہے کہ قرآن کریم یہ واضح طور پر واضح کرتا ہے کہ آنے‬
‫والے زندگی کی موجودگی کی شکل یہاں زمین پر زندگی کے تمام معروف شکلوں سے مختلف ہو گی‪ ،‬یہ انسان کی تخیل سے‬
‫باہر ہے‪ ،‬حقائق‪.‬‬

‫"آپ کی جگہ دوسروں کو آپ کی طرح النے سے‪ ،‬اور آپ کو ایک ایسے شکل میں تیار کرنے سے‪ ،‬جس میں آپ ابھی نہیں‬
‫جانتے‪".‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫یہ اس موضوع پر قرآن کا واضح بیان ہے‪ .‬حالیہ دنوں میں‪ ،‬احمدیہ جمہوریہ کے بانی‪ ،‬قانی کے حضرت مرزا غالم احمد نے‪،‬‬
‫روحانی وجود کے اس نظریے کو اپنے منفرد اور بقایا معتبر "اسالم کی تدریس کے حقدار" میں مستحکم قرار دیا‪ .‬کتاب میں‬
‫پختہ تمام خیاالت قرآن کریم کے حوالہ جات اور اسالم کے مقدس بانی کے روایات کے ساتھ اچھی طرح سے دستاویزی ہیں‪.‬‬
‫ایک مختصر اکاؤنٹ یہاں پیش کیا جاتا ہے‪.‬‬
‫اس کے گہرے مطالعہ کے مطابق‪ ،‬آخرت میں زندگی مادی نہیں ہوگی‪ .‬اس کے بجائے‪ ،‬یہ ایک روحانی فطرت ہے جس کی ہم‬
‫صرف چند پہلوؤں کو دیکھ سکتے ہیں‪ .‬ہم اس بات کا تعین نہیں کر سکتے کہ چیزوں کو کس طرح شکل ملے گی‪ .‬اس کے بعد‬
‫میں ان کے نقطہ نظر کی اہم خصوصیات میں سے ایک روح کو کسی اور ناراض وجود سے جنم دیتا ہے‪ ،‬جو روح کے‬
‫سلسلے میں اسی مقام پر قبضہ کرے گا‪.‬‬
‫جیسا کہ روح زمین پر ہمارے جسمانی وجود کے سلسلے میں روح رکھتا ہے‪ .‬روح کے اندر ایک روح کی یہ پیدائش‪ ،‬اس‬
‫زندگی سے متعلق ہو گی جسے ہم زمین پر یہاں رہتے ہیں‪ .‬اگر ہماری زندگی خدا کی مرضی اور اس کے احکامات کے مطابق‬
‫ہماری تسبیح میں خرچ کی جاتی ہے تو‪ ،‬ہمارے ذوق آہستہ آہستہ روحانی خوشحالیوں کے مقابلے میں روحانی خوشحالی سے‬
‫لطف اندوز کرنے کے لئے ثقافتی بن گیا اور حوصلہ افزائی کی‪ .‬روح کے اندر ایک قسم کے جنون کی روح شکل لینے لگتی‬
‫ہے‪ .‬نئے علوم پیدا ہوتے ہیں اور نئے ذائقہ حاصل کیے جاتے ہیں‪ ،‬جس میں وہ لوگ جو نفسیاتی خوشحالیوں کے عادی ہوتے‬
‫ہیں وہ لطف اندوز نہیں کرتے ہیں‪ .‬جدید نوع انسان کی نئی اقسام ان کے دل کی مادہ تالش کرسکتے ہیں‪ .‬دوسروں کے حقوق‬
‫کے غصے کی بجائے قربانی کا لطف اندوز ہو جاتا ہے‪ .‬بخشش انتقام کے اوپری ہاتھ لے لیتا ہے‪ ،‬اور کسی خود مختار مقصد‬
‫سے پیار نہیں کرتا ہے‪ ،‬دوسری فطرت کی طرح پیدا ہوتا ہے‪ ،‬اس کے تمام رشتے کو تبدیل کرنے کے لۓ‪ .‬اس طرح‪ ،‬کسی‬
‫‪96‬‬

‫شخص کو روح کے اندر ایک نئی روح کا سامنا کرنا پڑتا ہے‪ .‬روح کی ترقی کے بارے میں ان تمام تناظر قرآن کریم کی‬
‫مختلف آیات سے تیار کردہ تغیرات ہیں‪ ،‬حاالنکہ مستقبل کے واقعات کی عین نوعیت کو واضح نہیں کیا جا سکتا‪ .‬صرف یہ کہہ‬
‫سکتا ہے کہ ان الئنوں کے ساتھ کچھ کچھ ہوتا ہے‪ ،‬جس کی تفصیالت انسان کو سمجھنے سے باہر جھوٹ بولتی ہے‪ .‬نئی‬
‫زندگی کے کچھ پہلوؤں پر غور کیا جارہا ہے‪ .‬اسالم میں جہنم اور آسمان کا تصور عام طور پر منعقد کردہ نظریہ سے بالکل‬
‫مختلف ہے‪ .‬جہنم اور جنت الگ الگ وقت اور جگہ پر قبضہ دو مختلف مقامات نہیں ہیں‪ .‬قرآن کریم کے مطابق‪ ،‬آسمان پوری‬
‫کائنات کا احاطہ کرتا ہے‪" .‬پھر جہنم کہاں جائے گا؟" نے نبی صلی ہللا علیہ وسلم کے بعض صحابہ سے پوچھا‪" .‬ایک ہی جگہ‬
‫پر"‪ ،‬جواب تھا‪ ،‬لیکن آپ کو ان کے ہمراہ کو سمجھنے کے لئے فیکلٹی نہیں ہے‪ .‬یہ عام انسانی شرائط میں کہنا ہے کہ‪ ،‬وہ ایک‬
‫ہی وقت کی جگہ پر قبضہ کر سکتے ہیں‪ ،‬لیکن حقیقت میں کیونکہ وہ مختلف طول و عرض سے تعلق رکھتے ہیں‪ ،‬لہذا وہ ایک‬
‫دوسرے کے ساتھ مداخلت اور ان سے تعلق رکھنے کے بغیر تعاون کرے گا‪ .‬لیکن کیا مطلب ہے آسمانی نعمت‪ ،‬جہنم کی آگ‬
‫کی تشدد اس سوال کے جواب میں‪ ،‬وعدہ کردہ مسیحیوں نے اس معاملے کو مندرجہ ذیل شرائط میں بیان کیا ہے‪ :‬اگر کوئی‬
‫شخص تقریبا پیاس سے مردہ ہو اور دوسری صورت میں صحت مند ہو تو‪ ،‬ٹھنڈا پانی اسے اس طرح کی گہری تسلی بخش‬
‫خوشی فراہم کرسکتا ہے جیسا کہ عام تجربے سے حاصل نہیں کیا جاسکتا ہے‪ .‬پینے کے پانی‪ ،‬یا اس کی پسند کا سب سے‬
‫زیادہ مزیدار پینے بھی‪ .‬اگر ایک آدمی پیاس اور بھوکا ہے‪ ،‬اور اسے توانائی کے فوری ذریعہ کی ضرورت ہوتی ہے تو انگور‬
‫کا ایک ٹھنڈے گروپ اسے اس طرح کی گہرائیوں سے اطمینان فراہم کرسکتا ہے جیسا کہ عام حاالت میں بھی نہیں ہوتا‪ .‬لیکن‬
‫ان کی خوشحالی کے لئے ضروری شرط صحت مند ہے‪ .‬اب ایک بہت بیمار آدمی کی نظر آتی ہے‪ ،‬جو ناگزیر ہے اور جو‬
‫کچھ بھی مائع اس میں چھوڑا جاتا ہے اسے لے جاتا ہے‪ ،‬اور پانی کی کمی کے ذریعہ موت کے کنارے پر ہے‪ .‬اسے گالس کا‬
‫ٹھنڈا پانی پیش کریں یا انگور کے ٹھنڈے گروپ کی پیشکش کریں‪ ،‬پھر ان کو قبول نہ کرنے کا ذکر کریں‪ ،‬ان میں سے ایک‬
‫نظر ان کی تعظیم اور اس میں مطمئن حالت پیدا کرے گا‪ .‬ان کی مثال میں‪ ،‬وعدہ کیا مسیحیا واضح کریں کہ جہنم اور جنت‬
‫صرف انحصار کے مسائل ہیں‪ .‬ایک صحت مند روح جس نے اچھی چیزوں کے لئے ذائقہ حاصل کی ہے‪ ،‬جب اس کی پسند‬
‫کی چیزوں کی قریبی قربت میں آتی ہے تو اس سے قبل اس سے بھی زیادہ خوشی ہوگی‪ .‬یہ سب کچھ ایک صحت مند روحانی‬
‫شخص سراہا تھا کہ خدا کے نزدیک قربت اور اس کی صفات اور خدا کی فضیلت کی نقل کی گئی تھی‪ .‬جنت میں‪ ،‬ایسی‬
‫صحتمند روح کبھی بھی پہلے ہی خدا کی صفات کی قربت کو دیکھنے اور محسوس کرنے اور محسوس کرنے لگے گی‪ .‬وہ‪،‬‬
‫وعدہ شدہ مسیحوں کے مطابق‪ ،‬صرف روحانی اقدار نہیں رہیں گے‪ ،‬لیکن اخالقی شکلیں اور شکلیں حاصل کریں گے‪ ،‬جس‬
‫میں پیدا ہوئے پیدا ہونے والی روحانی روح روحانی طور پر روح کی مدد سے لطف اندوز کرے گی‪ .‬اس کے بعد اب بھی‬
‫انحصار کا معاملہ ہوگا‪ .‬بات چیت جہنم کی سچائی ہو گی‪ ،‬اس معنی میں کہ بے نظیر روح آخرت کے نزدیک نئی روح کے‬
‫لئے غیر معتدل جسم پیدا کرے گا‪ .‬اور اسی عوامل کو جو صحت مند روح سے لطف اندوز ہو‪ ،‬اس بدعنوانی ادارے کے لئے‬
‫تشدد اور گہری عذاب فراہم کرے گی‪ .‬جب ہم اپنے جسمانی جسم کے مقابلے میں دماغ یا روح کا حوالہ دیتے ہیں تو‪ ،‬ان کے‬
‫وجود کی نوعیت میں ایک بڑا فرق ہے‪ ،‬جو تقریبا ناقابل یقین‪ .‬جسم کا ہر حصہ زندہ ہے اور نہ صرف مادی شرائط بلکہ بیداری‬
‫میں بھی زندگی کے ساتھ پھینک دیا جاتا ہے‪ .‬انسانی جسم کے ہر ذرہ کو کچھ قسم کی بیداری سے تحفے دیا جاتا ہے‪ .‬سائنس‬
‫دانوں نے الیکٹرانک دالوں کے لحاظ سے اس بیداری کو اظہار کرنے کی کوشش کی ہے‪ ،‬لیکن یہ شعور اور مضحکہ خیز‬
‫دماغ اور مدافعتی نظام اور انسانی جسم کے دیگر آزاد افعال کی مجموعی بیداری کی وضاحت کرنے کا ایک بہت ہی خامہ‬
‫راستہ ہے‪ ،‬جو ابھی بھی ہماری طاقت سے دور ہے سمجھنے کے لئے‪ .‬کیا یہ بیداری ہے؟ یہ کس طرح وضاحت کی جاسکتی‬
‫ہے اور وضاحت کی جا سکتی ہے کہ ہر زندہ چیز میں الٹی 'میں'‪ .‬کیا ہم نفسیاتی شرائط میں انا کی طرف اشارہ کرسکتے ہیں؟‬
‫لیکن کبھی بھی ماہر نفسیات نے اپنی تعریف میں کامیاب نہیں کیا‪ .‬یہ وہی ہے جو کچھ ہے‪.‬‬
‫مذہبی شرائط میں یہ روح بیان کی جاتی ہے‪ .‬جس طرح ہم روح اور جسمانی جسم کے درمیان فاصلے کی پیمائش کر سکتے‬
‫ہیں وہاں نہیں ہے‪ .‬ناراضگی کی شرائط کے مطابق‪ ،‬روح ہماری سب سے بہترین خیال میں بھی‪ ،‬بہت کم اور انتہائی بہتر ہے‬
‫کہ جس طرح سے یہ جسم پر قبضہ نہیں کرسکتا ہے‪ .‬اب روح کی پیدائش کی منظوری کرنے کی کوشش کرو تاکہ روح کے‬
‫اندر اندر اربوں سالوں تک‪ .‬ایک طویل دن کے اختتام پر‪ ،‬ہم روح کو ایک روح میں ڈھونڈتے ہیں‪ ،‬جو زمین پر انسان کی روح‬
‫کے طور پر ناراضگی کی شرائط میں اسی مقابلے میں انسانی مقاصد کا حامل ہے‪ .‬اس طرح کچھ بھی ہو گا‪ ،‬اور نسبتا شرائط‬
‫میں‪ ،‬زندگی کی مستقبل کا وجود بھی دو ریاستوں کو ایک اقوام میں مل جائے گا‪ .‬متعلقہ شرائط میں‪ ،‬ایک ریاست جسم اور‬
‫دوسری روح کی طرح ہو گی‪ .‬ہمارے جسموں کے مقابلے میں‪ ،‬ہماری جان وجود کے جدید طور پر جدید وجود میں ایک جسم‬
‫کی طرح نظر آتی ہے‪ .‬مزید تفصیالت کے لئے‪ ،‬قارئین کو یہ کہنے کی ضرورت ہے کہ یہ مکمل معالج پڑھ سکیں‪ ،‬جو نہ‬
‫صرف اس مضمون کے ساتھ‪ ،‬بلکہ کچھ اور بہت دلچسپ موضوعات پر بھی بحث کرتی ہے‪ .‬جو دنیا بھر میں دنیا کے ذہنوں‬
‫کی دماغ کی مشق کرتی ہے‪ .‬مختصر طور پر‪ ،‬ہر فرد اپنے جہنم یا اپنے اپنے جنت کو پیدا کرتا ہے‪ ،‬اور اپنے ہی ریاست کے‬
‫مطابق ہر آسمان دوسرے انسان کے آسمان سے مختلف ہوتا ہے‪ ،‬اور ہر جہنم دوسرے شخص کے جہنم سے مختلف ہے‪ ،‬اگرچہ‬
‫ظاہری طور پر وہ دوسری جگہوں پر طول و عرض میں اسی جگہ اور وقت پر قبضہ کرتے ہیں‪ .‬اس کے جسمانی موت اور‬
‫قیامت کے دن اس کے قیامت کے وقت انسان کے روح میں کیا ہوتا ہے؟ نبی کریم صلی ہللا علیہ وآله وسلم نے یہ کہا ہے کہ‬
‫ہماری موت کے بعد ونڈو قبر میں کھلے گا؛ مقدس لوگوں کے لئے‪ ،‬کھڑکیوں آسمان سے کھلی ہوئی ہے‪ ،‬اور بدکار لوگوں کے‬
‫لئے وہ دوزخ کی طرف کھلے ہیں‪ .‬تاہم‪ ،‬اگر ہم قبر کھولنے کے خواہاں تھے‪ ،‬تو ہم کسی بھی ونڈو نہیں ملیں گے! لہذا ان الفاظ‬
‫کے لفظی قبولیت اس موضوع کے صحیح معنی کو نہیں پہنچائے گی‪ .‬یہ ناممکن ہے کہ نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں کبھی‬
‫‪97‬‬

‫بھی غلطی نہیں دی ہے‪ ،‬لہذا یہاں وہ استعفی طور پر بولنا پڑا تھا‪ .‬اگر ایسا نہیں ہوتا تو‪ ،‬جب ہم قبر کو کھینچتے ہیں‪ ،‬تو ہمیں‬
‫ونڈو کو تالش کرنا چاہئے‪ ،‬یا پھر جہنم میں کھولنا یا جنت کے خوشبودار اور خوشگوار ہوا میں دینا چاہئے‪ .‬لیکن ہم ان میں‬
‫سے نہیں گواہی دیتے ہیں‪ .‬لہذا نبی کریم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کا کیا مطلب ہے؟ قبر اس حقیقت اور زندگی کی زندگی کے‬
‫درمیان وجود کا ایک بنیادی مرحلہ ہے‪ .‬یہاں‪ ،‬بہت سے مراحل کے ذریعے روحانی زندگی آہستہ آہستہ ترقی کرے گی جب تک‬
‫کہ اس کی آخری منزل تک پہنچ جائے‪ .‬پھر ہللا کے حکم سے‪ ،‬ایک صور پھینک دیا جائے گا‪ ،‬اور آخری روحانی شکل میں‬
‫داخل ہو جائے گا‪ .‬اس عبوری دور میں‪ ،‬مختلف روحیں مکمل طور پر تبدیل شدہ ادارے میں کامل‪ ،‬فٹ اور بلند ہونے کے لئے‬
‫تیار ہونے سے پہلے جنت یا جہنم کی جھلک سے گزریں گی‪ .‬قرآن نے یہ تصور خوبصورت طور پر بیان کیا ہے‪" :‬آپ کی‬
‫تخلیق اور قیامت صرف ایک ہی روح کی تخلیق اور قیامت کی طرح ہیں‪ .‬بیشک ہللا سب کچھ سننے واال اور خوب جاننے واال‬
‫ہے‪ " .‬ایک ہی سیل سے بچہ کی پیدائش پر غور کرنا‪ ،‬مندرجہ ذیل قرآن کریم کا بیان بیان کرتا ہے‪ ":‬دیکھیں کہ خدا نے آپ کو‬
‫کیسے مختلف شکلیں دی ہیں پیٹ میں ‪" ...‬سورہ ال عمران اب یہ مضمون مندرجہ باال بیان کردہ دو جیسی مخلوقات کے‬
‫موضوع سے متعلق ہے‪ .‬مثال کے طور پر اس طرح کے بچوں کے طور پر سنجیدگی سے بیمار ہیں کے لے لو‪ .‬وہ ترسیل کے‬
‫وقت اچانک بیماری کا معاہدہ نہیں کرتے ہیں‪ .‬بلکہ وہ آہستہ آہستہ مریضوں کی حالت میں ترقی کرتے ہیں جو ترقی پسند ہے‬
‫اور جو ان کے ابتدائی گردش مرحلے کے وقت سے شروع ہوتا ہے‪ .‬اسی طرح‪ ،‬روحانی طور پر بیمار ہونے والے شخص کی‬
‫روح‪ ،‬اس قیامت کے دن اس کے آخری قیامت سے پہلے اس کے جنون میں‪ ،‬جہنم کی جھلک سے گریز ہوجائے گا اور قبر کے‬
‫اس دور میں ناپسندیدہ رہیں گے کیونکہ اس میں ایک غیر معمولی بچہ ہوتا ہے‪ .‬اس کی ماں کا پیٹ ایک صحتمند بچے کے‬
‫طریقے بالکل مختلف ہیں‪ ،‬یہاں تک کہ ان کی الشیں ماں کی طرف سے بھی سراہا جاتا ہے‪ .‬سوال یہ ہے کہ اب بھی پیدا ہوتا‬
‫ہے‪ :‬کیا بچہ بچہ کی ماں کی پیدائش میں بھی کام کرے گا‪ ،‬اور کیا یہ اس مرحلے سے گزر جائے گا؟ اس کا جواب قرآنی آیت‬
‫کی اسی آیت میں پایا جا سکتا ہے‪' :‬ما کھاالکم و ما باسکوم ایل کا نفسین وحیدین' ‪ -‬آپ کی پہلی تخلیق اور آپ کی دوسری تخلیق‬
‫ایک ہی ہے‪ .‬دوسری تخلیق کو سمجھنے کے لئے‪ ،‬ہمیں ضرورت ہے‪ .‬ماں کی پیدائش میں بچے کو شکل ملتی ہے‪ .‬ظاہر ہوتا‬
‫ہے کہ یہ فارم صرف ‪ ۹‬مہینے تک تیار کرنے کے لۓ ہیں‪ ،‬جبکہ حقیقت میں زندگی کی تخلیق اربوں سال تک پھیل گئی ہے‪.‬‬
‫زولوجی زندگی کی ابتدا میں جا رہا ہے‪ ،‬بچے زندگی کے ارتقاء کے تقریبا تمام مراحل کے ذریعے گزرتا ہے‪ .‬حمل کے آغاز‬
‫سے‪ ،‬نو ماہ بعد اس کے خاتمے تک‪ ،‬بچے کی ترقی تخلیق کے تمام مراحل کو ظاہر کرتی ہے‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬ارتقاء کے‬
‫تمام مراحل ان نو ماہوں میں بار بار کئے جا رہے ہیں‪ ،‬ایک دوسرے کے بعد‪ ،‬اور اس کی بہت تیز رفتار ہے کہ یہ ہماری تخیل‬
‫سے باہر ہے‪ .‬یہ ارتقاء کے نظام کے مراحل کو زندہ رکھتا ہے اور اس کی تصویر پیش کرتا ہے‪ .‬زندگی کی تخلیق تک‬
‫پہنچنے کے لئے ایک طویل عرصہ تک ترقی کی گئی ہے‪.‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫جسے ہم نو ماہ میں گواہی دیتے ہیں‪ .‬اس حقیقت پر روشنی ڈالتا ہے کہ ہماری پہلی تخلیق کی مدت بہت لمبی تھی‪ ،‬اور ہماری‬
‫دوسری تخلیق ایک لمبی عرصہ تک بھی ہو گی‪ .‬ان نو ماہوں کا مطالعہ کرتے ہوئے ہم زندگی کے تاریخ کے اربوں سالوں میں‬
‫کچھ سیکھ سکتے ہیں اور اگلے دنیا میں بھی روح کی ارتقاء کے بارے میں جان سکتے ہیں‪ .‬یہ ممکن ہے کہ اس بات کا یقین‬
‫محفوظ ہو کہ زندگی کی ابتدائی ابتداء سے انسان کی آخری تخلیق کے وقت‪ ،‬موت کے بعد ایک بار پھر روح کی ترقی کے لئے‬
‫ضروری ہوسکتا ہے‪ .‬اس استدالل کی حمایت میں‪ ،‬قرآن نے واضح طور پر اعالن کیا ہے جب روحیں دوبارہ اٹھائے جائیں گے‬
‫تو وہ ایک دوسرے سے گفتگو کریں گے‪ ،‬اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کریں گے کہ وہ زمین پر کتنے عرصے سے‬
‫روکے ہیں‪ .‬کچھ کہیں گے‪' ،‬ہم نے ایک دن کے لئے تعاقب کیا' جبکہ دوسروں کو کہیں گے کہ کہیں بھی کم سے کم‪ .‬پھر ہللا‬
‫فرمائے گا‪' :‬یہ بھی درست نہیں ہے‪ '.‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬ہللا یہ کہتا ہے کہ 'تم نے زمین پر تمھارے اندازے سے زیادہ کمایا‬
‫ہے‪ '.‬حقیقت میں‪ ،‬ایک زندگی کا تعلق جس دن کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے‪ ،‬اس سے کم یا زیادہ ہی یہی تناسب ہے کہ روح کی‬
‫قیامت کا وقت اس کی پوری پوری زندگی میں ہوگا‪ .‬کچھ دور ہے‪ ،‬چھوٹا ہوتا ہے‪ .‬ہمارا بچپن صرف چند سیکنڈ کے تجربے کی‬
‫طرح لگتا ہے‪ .‬ستاروں کی زیادہ فاصلے‪ ،‬وہ چھوٹے ہوتے ہیں‪ .‬کیا ہللا ہمیں بتانے کی کوشش کر رہا ہے کہ کیا ہم مرنے کے‬
‫بعد اگلے دن ہم خود کو نہیں ملیں گے‪ .‬اس کے بجائے‪ ،‬فیصلے اس طرح کے دور مستقبل میں ہو گی کہ ہماری پچھلی زندگی‬
‫ہمارے لئے چند دہائیوں کی طرح لگے گی جیسے ایک چھوٹا سا نقطہ دور ایک لمحہ دور ہے‪ .‬مختصر طور پر‪ ،‬انسان کی‬
‫بحالی کا ایک تبدیلی کے طور پر بیان کیا جاتا ہے کہ وہ تصور نہیں کرسکتے اور ایک واقعہ جس کے طور پر اس کے وجود‬
‫کے طور پر زمین پر یہاں ہے‪ .‬یہ سب مضامین قرآن کریم میں تفصیل سے بیان کی گئی ہیں‪.‬‬
‫‪98‬‬

‫‪ )a‬موت ایک ارتقائی عمل‬


‫میٹ رڈلی نے وال سٹریٹ جرنل آف نسیسیم نکولس ٹربب کی نئی کتاب اینٹیفریجیل میں ایک جائزہ لیا ہے‪ :‬ڈس‬
‫آرڈر سے متعلق چیزیں‪ .‬یہ کتاب دوسری چیزوں میں سے ایک خاص قسم کے "ادغام‪ ،‬سب سے اوپر نیچے‬
‫تھیوریجنگ" کا تصور ہے‪ ،‬جس نے ایک تجزیہ کے طور پر جو ہماری آنکھوں کے سامنے واقعی کیا جا رہا‬
‫ہے اس کو ہمیں اندھا کرنے کے خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے‪ .‬ٹبیب کا حوالہ دیتے ہوئے حقیقی علم اور‬
‫دریافت‪ ،‬آزمائش اور غلطی سے آتی ہے‪ ،‬کچھ انڈے ٹوٹے ہوئے ہونے کی خواہش ہے ‪ -‬شاید زیادہ انڈے بہتر‬
‫ہو‪ .‬روڈلی‪ ،‬طبی اور حیاتیاتی لوگ کہتے ہیں کہ اس طرح کے سوچ کے راستے میں معاشی اثرات موجود ہیں‪.‬‬

‫دریافت ایک آزمائش اور غلطی کا عمل ہے‪ ،‬فرانسیسی آلوکولوجی حیاتیاتی ماہر یعقوب نے برکوج کا نام کیا‪.‬‬
‫صنعتی انقالب کے ٹیکسٹائل مشینری سے کئی دواسازی کے منشیات کی دریافت کرنے کے لۓ‪ ،‬یہ ٹنکرنے‬
‫اور ارتقاء کی سنجیدگی سے ہمارا شکریہ ادا کرنا ہے‪ ،‬پہلے اصولوں سے نمٹنے نہیں‪ .‬مسٹر طب نے نظام‬
‫سازی کو اس طرح سے ختم کر دیا ہے کہ وہ "سوویت ہارورڈ" کے خیال سے گریز کرتے ہیں جو پرندوں کو‬
‫پرواز کرتی ہے کیونکہ ہم یہ بتاتے ہیں کہ یہ کیسے کہنا ہے کہ معاشرے کے کاموں کو کس طرح کام کرنا‬
‫ضروری ہے‪ .‬منصوبہ سازی تاخیر‪ ،‬پیچیدگی اور انفیکشن کی طرف سے مجوزہ طور پر باہمی ہے‪ ،‬لہذا کمپنی‬
‫سازوں کو مالزمت کرنے کے لئے کافی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں‪.‬‬

‫جس عمل کے ذریعے آگے بڑھنے والے جوزف سکمپیٹر نے "تخلیقی تباہی" کے طور پر بیان کیا ہے وہ کہ کیا‬
‫ٹبب "اینٹی نازک" کہتے ہیں‪" .‬رڈلی ارتقاء کی مثال دیتا ہے‪:‬‬

‫حیاتیاتی ارتقاء بھی مخالف مخالف ہے‪ .‬غیر معمولی افراد کی موت یہ ہے کہ ایک پرجاتیوں کو اپنی مرضی کے‬
‫مطابق اور بہتر بنایا جائے‪.‬‬

‫موت کے ذریعے ارتقاء کی ترقی (جیسا کہ "فٹ" کے بقا کے مخالف)؟ یہ داروانیوں کے نظریہ پر ایک تاریک‬
‫سپن ہے کہ میں نے وال سٹریٹ جرنل میں آنے کی توقع نہیں کی تھی‪.‬‬
‫ریلی واپس جانا چاہیئے اور پھر اس کی نظر میں اس کی تخلیقی صالحیتوں کے بارے میں کہنے لگے کہ‬
‫"پہلے ہی اصولوں کے ڈیزائن" کے بجائے "ٹنکرنے والی" اور "ارتقاء کی سنجیدگی" کے عمل کے طور پر‪.‬‬
‫"ڈیزائن کے خالف ارتقاء کی ان کی جدت انگیزی یقینی طور پر نہیں ہے‪ .‬تیزی سے ایک شناختی تنقید ہے‪.‬‬
‫یہ دلچسپ ہے کہ "ٹنکرنے‪" "،‬آزمائشی اور غلطی" کی طرف سے ڈیزائن بے شمار تخلیقی امکانات کی تالش‬
‫کا ایک اہم راستہ ہے ‪ -‬تخلیقیت کے طور پر‪ ،‬جیسے ہی ڈیزائن‪ ،‬ڈیزائن کے تمام اوقات اور فوری طور پر‪،‬‬
‫بالکل حیاتیاتی تاریخ کی تصویر ہے جو کہ آئی وی کے نظریات منعقد ہوتے ہیں‪ .‬یہ کہنا کہ یہ ارتقاء ٹیلی ویژن‬
‫کے خیاالت‪ ،‬مقصد یا مقاصد کے ذریعہ بھی ہدایت کی جاسکتی ہے‪ ،‬اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ڈیزائن کا‬
‫ذریعہ اس وقت یا اس کا وقت نہیں لے سکا‪ ،‬شاید شاید اس طرح کے فیشن میں عمل کو فروغ ملے جتنا بہت سے‬
‫انسانی فنکاروں کرنے کے لئے جانا جاتا ہے‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪99‬‬

‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬


‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫یہ ڈارونونزم ہے‪ ،‬اس بات کا یقین ہے کہ‪" ،‬پہلے سے طے شدہ‪ ،‬سب سے اوپر نیچے نظریات" پر اثر انداز‬
‫کرنے کی کوشش ‪ -‬زندگی کی تاریخ کے منتقلی واقعے پر‪ ،‬ایک سخت تفسیر ‪ ۱۹‬ویں صدی کی مادریزمیت‬
‫سے حامل ہے جو اب بھی پردہ کرتا ہے‪ .‬میٹ رڈلی جیسے لوگ آج‪.‬‬
‫ارتقاء نے اس کی اپنی عمل کو بوٹسٹراپ کیا ہے‪ ،‬حاالنکہ اس سے زیادہ موثر ارتقاء کی صورت حال پیدا ہوتی‬
‫ہے‪ .‬کچھ حیاتیات یہ حیران کن تالش کرتے ہیں‪ ،‬لیکن بے شک یہ ہوا ہے‪ .‬زیادہ تر موثر ارتقاء کی قیادت کرنے‬
‫والے عالمات میں عمر بڑھنا ہے‪ .‬کیا یہ اس بنیاد پر ہے جس پر عمر بڑھایا گیا ہے؟ یہ ایک نظریہ ہے کہ بہت‬
‫سے حیاتیات نے فروغ دیا ہے‪ .‬میں اسے قابل اعتماد "ہاں" کے ساتھ گہرا دیتا ہوں ‪ -‬مجھے لگتا ہے کہ‬
‫ڈیموکریٹک استحکام کو فروغ دینے میں سب سے پہلے عمر بڑھایا گیا‪.‬‬

‫گزشتہ ہفتے‪ ،‬میں نے آپ کو بتایا کہ زندگی کی کچھ خصوصیات میں اضافہ ہوا ہے اگرچہ ہم ڈاریوان کی‬
‫صحت کے بارے میں سوچتے ہیں کے ساتھ کچھ کرنے کے لئے کچھ نہیں رکھتے‪ .‬وہ خود ارتقاء کے عمل کے‬
‫بجائے معاونت کرتے ہیں‪ .‬آپ ارتقاء کے وقت پر فٹنس میں اضافے کو فروغ دینے کے طور پر آپ ان عالمات‬
‫کے بارے میں سوچ سکتے ہیں‪ ،‬لیکن انفرادی یا برادری کی موجودگی کے باعث نہیں ہے جو اس سے نمٹنے‬
‫کے حامل ہیں‪.‬‬

‫ارتقاء کی عالمات کی مثالیں شامل ہیں‬

‫جنس‪ ،‬جینوں کا اختالط‪ ،‬متوازی میں استعمال کرنے کے لئے ارتقاء کی اجازت دیتا ہے‪ ،‬ایک ہی وقت میں‬
‫عالمات کے بہت سے مختلف مجموعہ کی کوشش کر رہا ہے‪.‬‬
‫جینوم کی عمودی تنظیم کی ترقی میں ماڈیولریٹی کی اجازت دیتا ہے‪ ،‬تاکہ اعضاء اور ضمیمہ کو تبدیل کیا‬
‫جاسکتا ہے‪ ،‬ہر بار ان کی مکمل طور پر دوبارہ انباروں کو دوبارہ شامل نہیں کیا جا سکتا‪.‬‬
‫جینوم کے مختلف حصوں میں متغیر کی مختلف شرح یہ ہے کہ بنیادی میٹابولزم تباہ کن جھکنے سے محفوظ کیا‬
‫جاسکتا ہے‪ ،‬جبکہ حیاتیاتی کیمیکل کی مزید معلومات کی تفصیالت استعمال کے تابع ہیں‪.‬‬
‫آبادی کی تنوع ایک تخلیقیت کی عالمت ہے‪ .‬کسی بھی آبادی کے ساتھ آبادی بالکل قدرتی انتخاب کے تابع نہیں‬
‫ہے‪ ۱۹۲۰ .‬کے دہائیوں میں‪ ،‬آر‪ .‬فشر نے قدرتی انتخاب کا بنیادی نظریہ ثابت کیا جس کا مطلب یہ ہے کہ آبادی‬
‫میں صحت کی بڑھتی ہوئی ارتقاء کی شرح آبادی کے اندر اندر فٹنس کے متغیر کی تناسب ہے‪.‬‬
‫عمر (اور ایک مختصر زندگی کی مدت) تخلیق میں شراکت کی وجہ سے نسل کا وقت چھوٹا ہے؛ آبادی زیادہ‬
‫تیزی سے بڑھ جاتا ہے؛ تمام ارتقاء پسند تبدیلی ہوتی ہے کہ زیادہ تیزی سے‪ ،‬اور تنوع کو فروغ دیا جاتا ہے‬
‫کیونکہ کسی فرد کو اپنے لمبے نسل کے ساتھ اگلے نسل پر قابو پانے میں بہت لمبے عرصے تک دوبارہ پیش‬
‫کرنے کی ضرورت نہیں ہے‪.‬‬
‫یہ ناقابل اعتماد ہے کہ ارتقاء ارتقاء کی ایک مصنوعات ہے‪ .‬اور ابھی تک‪ ،‬یہ ارتقاء کے سائنس کے مرکزی‬
‫دھارے کے ساتھ زندہ نہیں کرتا‪ ۲۰ .‬صدی میں تیار ارتقاء کے اصول کے جسم کا مطلب ہے کہ قدرتی انتخاب‬
‫کو ناراض ہونا چاہئے‪ .‬آبادی کو گھٹانے میں جین کی کامیابی کو انفرادی برداشت کے قابل عمل اور تولیدی‬
‫کامیابی کے لۓ بڑے پیمانے پر اس کے نتائج پر منحصر ہونا چاہئے‪ .‬پوری نسل یا نسلوں میں نسل پرستی کے‬
‫‪100‬‬

‫لئے جین کا طویل مدتی اثر قدرتی انتخاب پر بہت کم اثر انداز ہونا چاہئے‪ .‬یہ ہے کیونکہ متقابل ایک فرد میں‬
‫سب سے پہلے ظاہر ہوتا ہے‪ .‬یہ پہال امتحان پاس کرنا ہوگا‪ :‬کیا یہ مقامی آبادی کے ڈیم پر غالبا پھیل سکتا ہے؟‬
‫صرف ایک جین جو اس سطح پر کامیاب ہوجاتا ہے اس کی آبادی پر اس کی طویل رینج کے اثرات کا تجربہ‬
‫بھی کیا جاسکتا ہے‪.‬‬

‫یہ حقیقت ہے کہ ارتقاء کو تیار کیا گیا ہے‪ .‬ہم میکانیزم کی وضاحت نہیں کر سکتے ہیں‪ ،‬یا وضاحت کریں کہ‬
‫کس طرح ارتقاء کی عالمات "پہلی آزمائش" سے بچ گئے ہیں‪ ،‬لیکن کسی بھی طرح کے عمل کو کام کرنا ہوگا‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫عمر‪:‬‬
‫بیوروسائر پوائنٹس میں عمر بڑھنے کے بارے میں زیادہ تر تناظر میں کہ عمر بڑھایا گیا ہے مثبت طور پر‬
‫منتخب کیا گیا **‪ .‬اس کے باوجود‪ ،‬ارتقاء پرستی کے ماہرین نے اس تفسیر کا مقابلہ کیا ہے کیونکہ یہ نظریاتی‬
‫طور پر قابل قبول ہے‪ .‬انفرادی فٹنس کے لئے عاجز خراب ہے‪ ،‬اور اس شخص کو قدرتی انتخاب کے لۓ‬
‫انفرادی طور پر زیادہ سے زیادہ کے لئے شمار ہوتا ہے‪ .‬یہ ناقابل یقین سمجھا جاتا ہے کہ مقامی آبادی کو غلبہ‬
‫دینے کے لئے عمر بڑھنے کے لئے "پہلی آزمائشی" عمر بڑھا سکتی تھی‪.‬‬

‫اس سے بھی بدتر ہے‪ .‬کن انتخاب کے مطابق ماڈل کے لئے‪ ،‬انفرادی قیمت کے باوجود ایک خاصیت کا انتخاب‬
‫کیا جاسکتا ہے اگر اس کے فوائد دوسروں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو اسی جین کو برداشت کرنے کا‬
‫امکان ہو‪ .‬لیکن عمر بڑھانے کا واحد فائدہ یہ ہے کہ یہ موت کی طرف جاتا ہے جس کی وجہ سے جگہ میں‬
‫چھٹی ہوتی ہے‪ .‬یہ ریسکیو ایک قریبی رشتہ داری یا دور دراز رشتہ دار یا بالکل کسی بھی رشتہ دار سے‬
‫بھرے جا سکتا ہے‪ ،‬ایک جانور جس کی عمر یا کسی مختلف قسم کے جانوروں کی بھی ایک جانور نہیں ہے‬
‫جو کچھ کھانے کی پرجاتیوں میں سے کچھ شریک کرتی ہے‪ .‬کنجن انتخاب اور یہاں تک کہ ایم ایل ایس ماڈل‬
‫عمر بڑھنے کے ارتقاء کے لئے وعدہ نہیں کر رہے ہیں‪.‬‬

‫لیکن جب ہم سمجھتے ہیں کہ عمر بڑھنے میں مدد ملتی ہے‪ ،‬اور اس کی دوسری مثالی اہداف کو فروغ دینے‬
‫میں کامیاب ہوسکتا ہے‪ ،‬ہم اس سے پوچھ سکتے ہیں کہ "کیوں عمر بڑھنا بھی نہیں؟" ہم تصور نہیں کر سکتے‬
‫کہ بالکل کس طرح عمر بڑھانے میں مثبت طور پر منتخب کیا گیا ہے‪ ،‬لیکن یہ بھی کہا جا سکتا ہے جینوم کی‬
‫جنس اور تنظیم کے لئے‪ .‬جو چیزیں ان چیزوں کو فروغ دینے کے لئے کام کرتی ہیں‪ ،‬ان کی عمر بڑھانے کے‬
‫لئے برابر طریقے سے کام کرنا پڑا‪.‬‬

‫یہ عمر کی سب سے قدیم نظریات (ہمسین‪ ۱۸۹۲ ،‬کو منسوب کیا گیا ہے) کے بارے میں اعتبار سے کتنا عمر‬
‫بڑھایا جا سکتا ہے‪ .‬یہ "پہلے ٹیسٹ" اعتراض کے حل کو حل نہیں کرتا‪ ،‬لیکن ایسوسی ایشن کی طرف سے‬
‫‪101‬‬

‫اعتراض کو مسترد کرتا ہے‪ .‬میرے بہت سے ساتھیوں نے عمر بڑھانے کے اس اصول کو فروغ دیا ہے‪ ،‬مثال‬
‫کے طور پر وی سکوالسچ‪ ،‬جی لیبرٹینی اور جے بوللز‪ .‬مارٹن نے کمپیوٹر کا تخروپن شائع کیا ہے کہ یہ کیسے‬
‫کام کرسکتا ہے‬

‫میں اس خیال کے بارے میں کیا سوچتا ہوں؟ مجھے لگتا ہے کہ یہ ویں حصہ ہے ای تصویر‪ ،‬لیکن پہال حصہ‬
‫نہیں‪ .‬مجھے بتائیں‪ .‬ڈیموگرافک استحکام کی ضرورت میں نے چند ہفتوں پہلے پہلے سے متعلق ڈیموگرافک‬
‫تھیوری کے بارے میں لکھا‪ .‬پنچ الئن یہ ہے کہ جانوروں کی کوئی برادری نظر نہیں آتی ہے اور اس کے بغیر‬
‫کسی چیز کو کھانے کے ذریعہ اپنے ماحول کو ضائع کرنے اور جانوروں کی کوئی بھی برداشت نہیں کرسکتی‬
‫ہے‪ .‬مجازی‪ ،‬نظریہ‪ ،‬اور فیلڈ مشاہدات تمام متفق ہیں‪ .‬زیادہ پیمانے پر کے نتائج تیز اور تباہ کن ہیں‪ .‬میں نے‬
‫راکچی ماؤنٹین لوسٹس کی کہانیاں بتائی‪ .‬یہاں ایک اور کہانی ہے‪ ۱۹۴۴ ،‬میں ریچھ سمندر میں آئل آف سٹی‬
‫میتھ کو متعارف کرایا گیا ہے‪ :‬اس جزیرے پر کوئی بڑے جانور نہیں تھے جب تک انسان کی طرف سے‬
‫متعارف کرایا جاتا تھا‪ .‬پگھلنے والے ان کی آبادی ہر موسم سے تقریبا ایک تہائی سے بڑھتی ہے‪ . .‬یہ ایک غیر‬
‫معمولی شرح کی طرح محسوس ہوسکتا ہے‪ ،‬لیکن آبادی کی تیزی سے توسیع کرنے کی صالحیت کو خالی جگہ‬
‫میں فائدہ مند طور پر انضمام ہوتا ہے‪ ،‬اور قدرتی آفت کے بعد زندگی بچنے واال ہے‪ .‬لہذا قطبی آبادی کی آبادی‬
‫ایک غیر ملکی پرجاتیوں کی ایک خاص طور پر پیروی کی جس کا کامیاب کامیابی سے ایک ممکنہ تخیل پر‬
‫بڑھتی ہوئی ہے‪ .‬قدرتی ماہرین کا تخمینہ تقریبا ‪ ۲۰۰۰‬ریشے پر جزیرے کے لے جانے والی صالحیت کا‬
‫تخمینہ ہے‪ ،‬اور آبادی اس حد تک ‪ ۱۹۶۰‬سے زائد ہے‪ .‬یہ چار سال بعد ہی آبادی کے عدم استحکام کی بے شمار‬
‫منطق ہے‪ ،‬آبادی ‪ ۶۰۰۰‬پریشان تھی‪ ۱۹۶۴ .‬کی سردی شدید تھی ‪ -‬قطع نظر سے قطع نظر سے کیا ڈرائیور کی‬
‫طرف سے ایک ڈرامائی روانگی نہیں‪ ،‬لیکن معمول سے زیادہ برف‪ .‬موسم سرما کے اختتام تک‪ ،‬پوری آبادی‬
‫نے موت سے بھوک لگی تھی‪ .‬ایک مہم جس میں مندرجہ ذیل سال نے (اور کھیل اور سائنس کے نام میں ان‬
‫میں سے ‪ ۱۰‬کو گولی مار دی) کی گنتی کی‪ .‬قطع نظر عام طور پر ‪ ۱۸-۲۲‬سال رہتا ہے‪ ،‬لہذا پوری داستان نے‬
‫ایک قطع نظر کی زندگی کے اندر اندر ظاہر کیا ہے‪( .‬خودکش جینوں سے‪ ،‬جوش میتلیڈورف کی طرف سے‬
‫آنے والے) آبادی کی اونچائی تیزی سے اور مؤثر طور پر آبادی کو مسح کر سکتا ہے‪ .‬یہ گروہ انتخاب کا سب‬
‫سے زیادہ طاقتور‪ ،‬سب سے زیادہ معتبر اور زیادہ سے زیادہ براہ راست شکل ہے‪ .‬یہ "خود مختار جین" کے‬
‫خالف بالکل مناسب ہے‪ ،‬جس میں انفرادی پنروتشدد کی شرح کے مطابق فٹنس کا اندازہ ہوتا ہے‪ .‬اس طرح کی‬
‫کہانی ہے‪ ،‬جیسا کہ میں اسے دیکھتا ہوں‪ :‬آبادی کا کنٹرول جانوروں کی زندگی کا ایک الزمی کام ہے‪( .‬کم از‬
‫کم پودوں کے لئے ‪ -‬آپ جانے والے کھانے کی زنجیروں کو بلند کرتے ہیں‪ ،‬مضبوط یہ ہے کہ آپ اس نظام کی‬
‫حفاظت کے لئے دباؤ ہے جو آپ بیٹھ رہے ہیں‪ ).‬آبادی کا کنٹرول الزمی طور پر ایک گروپ کی تقریب ہے‪.‬‬
‫یہی وجہ ہے کہ خود مختار جین حق کی ایسی خرابی تصویر پیش کرتا ہے‪ .‬کچھ پودوں کو زیادہ سے زیادہ‬
‫ریجولیشن کے لئے تیار کیا جاسکتا ہے‪ ،‬لیکن جانوروں کو مجموعی طور پر موت کی شرح کے مطابق ملتی‬
‫ہے‪ .‬ان تصویر میں اچھی طرح سے فٹ بیٹھتا ہے‪ .‬عمر بڑھنے کی عمر بڑھنے کی آبادی میں اضافہ ہوتا ہے‬
‫اور اس طرح ایسا ہوتا ہے جس میں ڈیموگرافک حاالت میں نرمی کا جواب ہوتا ہے‪ .‬دوسرے الفاظ میں جب‪،‬‬
‫سب کو بھوک لگی ہے‪ ،‬کوئی بھی عمر کی عمر سے مر نہیں جاتا ہے‪ .‬لیکن یہاں تک کہ بہتر‪ :‬جسم مضبوط‬
‫اور زیادہ مضبوط‪ ،‬عمر بڑھنے کے عمل میں کمی کی طرف سے بھوک کی حالتوں کا جواب دیتا ہے‪ ،‬سب کچھ‬
‫کر رہے ہیں کہ قابلیت کے ذریعے زندہ رہنے کے لئے کر سکتے ہیں ‪ -----.‬سب ایک ساتھ ڈال کر یہ آبادی کے‬
‫کنٹرول کو سمجھنے کے لئے آسان ہے ‪ ،‬اور یہ کس طرح تیار ہے‪ .‬یہ سمجھنا مشکل ہے کہ کس طرح تخلیق‬
‫پیدا ہوا اور قدرتی انتخاب نے اس کا احسان کیا ہے ‪ -‬لیکن ہم اس حقیقت کے بارے میں جانتے ہیں کہ یہ تیار‬
‫ہوا‪ .‬میرا نظریہ یہ ہے کہ دونوں عمر بڑھنے کے ارتقاء میں شامل ہیں‪ .‬پیدا ہونے واال پہال آبادی کنٹرول تھا‪.‬‬
‫تیزی سے جتنا جلدی ممکن ہو سکے کی نسل کو باقاعدہ طور پر تیار کیا جاسکتا ہے‪ .‬ان افراد کو ان کی پیشن‬
‫گوئی اور ان کے پنروکتا کو عام طور پر کھانے کی فراہمی کی حفاظت کے لئے سیکھنے کے لئے سیکھا گیا‬
‫تھا‪ .‬پودوں کو کنٹرول حاصل کیا جا سکتا ہے یا پھر زردیزی کو محدود کرنے یا زندگی کی مدت کو محدود‬
‫کرکے‪ ،‬یا کسی بھی مجموعہ دونوں کے‪ .‬اتنی مستحکم ماحولیاتی نظام ممکنہ طور پر بغیر کسی عمر کے بغیر‬
‫حاصل ہوسکتی ہے‪ ،‬لیکن صرف ایک نازک طور پر ذمہ دار پیدائش کی شرح کے ذریعے‪ .‬لیکن پیدائش کی‬
‫شرح کو کم کرنے اور موت کی شرح کو بڑھانے کے درمیان انتخاب کو فروغ دینے کی ضرورت ہے‪ .‬ارتکاب‬
‫‪102‬‬

‫کے نقطہ نظر سے‪ ،‬اعلی زراعت کے ساتھ مختصر زندگی کا دورہ کم زرغیزی کے ساتھ لمبی زندگی کے‬
‫مقابلے میں زیادہ بہتر ہے‪ .‬حقیقت میں‪ ،‬ارتقاء کی تبدیلی کی رفتار آبادی کی تبدیلی کی شرح کے لئے براہ راست‬
‫تناسب ہے‪ .‬کم عمر کی عمر کے ساتھ زیادہ پیدائشیوں کو ترجیح دی جاتی ہے‪ .‬اسی وجہ سے آبادی کا کنٹرول‬
‫صرف محدود زرعی صالحیتوں اور محدود زندگی کا اندازہ ہوتا ہے‪ .‬لیکن یہ ایک بار قائم کیا گیا تھا‪ ،‬اور‬
‫قوانین جینوم میں جھٹکے ہوئے تھے جنہوں نے غیر جانبدار پنروتمنت کی روک تھام کو روک دیا‪ ،‬پھر قدرتی‬
‫انتخاب کے لئے کمرے میں زیادہ ٹھیک ٹھیک خیاالت کے ذمہ دار ہونے کی جگہ موجود تھی‪ ،‬بشمول ان‬
‫لوگوں سمیت‪ ،‬جو طویل عرصے سے کام کرتے ہیں‪ .‬یہ اسرار کا حل کرتی ہے کہ تخلیق اور دیگر گروپ کے‬
‫منتخب کردہ موافقت اتنی موثر کیوں ہیں‪ .‬ایک بار جب خود مختار جین کی طاقتور مستحکم ماحولیاتی نظام کے‬
‫لئے طاقتور اور فوری طور پر ضرورت ہوتی ہے تو اس وقت زیادہ ٹھیک ٹھیک انتخابی قوتوں کے لئے ایک‬
‫طویل وقت کا وقت تھا‪ .‬جذب کرنے کے لۓ ایک کمرہ تھا جس میں جذباتی طور پر‪ ،‬خود کار طریقے سے‬
‫مثبت فیڈریشن لوپ میں نے ارتقاء عمل خود کو حیرت انگیز طور پر مؤثر بنا دیا‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪ 3.1.5‬زندگی اور موت کا تعلق‬


‫کچھ لوگ ان سے مالقات کی اور کچھ بھی نہیں ہوا‪ .‬شاید انہوں نے صرف سوچا کہ وہ ایک اچھا آدمی تھا‪ .‬جب‬
‫میں واپس دیکھتا ہوں تو یہ ایک طویل سلسلہ ہے‪ .‬واقعی لمحات کی ایک سیریز تھی جس نے مجھے مہاراج جی‬
‫سے ملنے کے لئے تیار کیا‪ .‬مہاجرین سے ملنے کے لئے ایسڈ نے مجھے تیار کیا‪ ،‬نفسیات نے مجھے ایسڈ کے‬
‫لئے تیار کیا‪ ،‬میرے تمام ابتدائی نیوروز نے مجھے نفسیات کے لئے تیار کیا‪ ،‬اور اس پر‪ .‬تم کیسے کہتے ہو‪،‬‬
‫"یہ ایک ہے؟" یہ بہت لمحات تھا‪.‬‬

‫مرنے کے لئے آپ کو کیا اور تیار کر سکتا ہے لیکن جس طرح سے آپ اپنی زندگی گذارتے ہیں؟ اس لمحے‬
‫میں رہنے والے یہ سب کچھ کیا ہے ‪ -‬کیا یہ موت کی لمحہ یا پیدائشی لمحہ ہے؟ کیا اس لمحے کی موت ہے‬
‫جس نے آپ کو سوچا تھا کہ آپ کیا تھے‪ ،‬یا آپ کی پیدائشی ہونے والی پیدائش کون ہے؟ کیا یہ دونوں ہیں اوپر‬
‫سے کوئی بھی نہیں؟ یہ صرف یہاں ہے‪.‬‬

‫مرنے والوں کے ساتھ ہونے والے لوگوں نے مجھے اپنی اپنی بیداری کے کنارے سے بہت قریب رکھا ہے ‪...‬‬
‫مردہ شخص کے ساتھ تعلق سچ ہے اور سچ میں موجود ہے‪ .‬یہ سچ ہے کیونکہ جسم کو گرنے سے سچ کا ایک‬
‫لمحہ ہے‪ ،‬اور آپ کو اپنے روحانی دل میں‪ ،‬حقیقت میں زندہ رہنے کی ضرورت ہے‪ ،‬جب وہ مرتے ہیں تو ان‬
‫کے بستر پر مکمل طور پر کسی کے ساتھ رہنا ہوگا‪ .‬جب آپ کے رشتے میں سچ ہے تو آپ کو مل جائے گا کہ‬
‫یہ لمحات آپ کو ایک کے سچ میں مجبور کرے گی‪ .‬اور جب آپ اپنی جان سے شناخت کرتے ہیں تو آپ ان‬
‫التوں کی التعداد کی حقیقت دیکھتے ہیں‪ ،‬کیونکہ روح المحدود ہے‪ .‬اس المتناہی کا یہ خیال آپ کو مکمل طور‬
‫پر مختلف نقطہ نظر سے وقت اور جگہ پر نظر آتا ہے‪.‬‬
‫‪103‬‬

‫اور کیونکہ ہم وقت اور خالئی عادی افراد ہیں‪ ،‬یہ لمحات لمبے عرصے تک ہیں اور خوف اور منسلک سے‬
‫دور ہونے کا موقع ہے‪ .‬جب ہم مہاراج‪-‬جی کے ساتھ تھے‪ ،‬ان کی کمپنیاں کی جگہ میں ہم المتناہی کی بھی‬
‫خرابی محسوس کرتے تھے‪ ،‬کیونکہ اس کی شعور ہر لمحہ تھی‪.‬‬
‫لہذا جب آپ مرنے والے شخص کے ساتھ ہیں تو آپ المتناہی کا مزہ چکھاتے ہیں‪ .‬آپ کو کم سے کم‪ ،‬کچھ وقت‬
‫کے لئے‪ ،‬غیر مشروط محبت کی جگہ پر بھی آرام کرنا ہوگا‪ .‬اور اس محبوب نقطہ نظر سے آپ اپنے منفی‬
‫خیاالت اور جذبات سے محبت کرسکتے ہیں‪ ،‬آپ "اپنے آپ کو موت سے محبت کرتے ہیں" کرسکتے ہیں‪ ،‬یہ‬
‫ایک ڈرامائی طریقہ ہے کہ آپ یہ دیکھتے ہیں کہ منفی کام محبت کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے‪.‬‬

‫یہ کہنے کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ اگر ہم اپنے منفی چیزوں کو پیار اور بغیر کسی فیصلے سے قبول کرتے‬
‫ہیں تو‪ ،‬اندھیرے کو جاری کیا جاتا ہے‪ .‬یہ ایک ہی قبولیت ہے جو ہمارا مہاراج سے ہے‪ ،‬وہ اپنے اندرونی دلوں‬
‫کو جانتا تھا تاکہ وہ تمام کامرس‪ ،‬مثبت اور منفی جانتے تھے‪ ،‬اور اس نے ہمیں صرف فیصلے کے بغیر قبول‬
‫کیا‪ .‬اس نے ہماری جان دیکھی ‪ -‬ہم نے اپنے مثال پیش کئے ہیں‪ ،‬لیکن وہ صرف ہماری روحوں میں دلچسپی‬
‫رکھتے تھے‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪ 3.1.6‬حیات ثانی‬
‫موت عام طور پر ایک خوفناک تصور تصور کیا جاتا ہے؛ اب بھی کچھ بہادر لوگ موجود ہیں جو اس طرح سے گلے لگاتے‬
‫ہیں کہ یہ صرف ایک حیرت انگیز ہے‪ .‬یہ مضمون اسالمی نقطہ نظر سے موت کے بعد زندگی کو سمجھا جاتا ہے‪ .‬اس سے‬
‫زیادہ مختلف قسم کے موت کے ساتھ شروع ہوتا ہے‪[ .‬طبی‪ ،‬نفسیاتی‪ ،‬اور موت کے سماجی پہلوؤں کے مطالعہ اور جس‬
‫طریقے سے لوگوں نے اس سے نمٹنے کے لئے] مطالعہ کیا ہے‪ ،‬تو اس کے مقابلے میں مختلف دنیا کے مذاہب میں موت پر‬
‫نظر آتا ہے‪ .‬تیار کیا جا سکتا ہے‪ .‬پھر مضمون اسالمی نظریات کے مطابق کیا ہوتا ہے جب ایک مر جاتا ہے‪ ،‬روح کی حیثیت‪،‬‬
‫جنت اور جہنم کی حیثیت رکھتا ہے اور کیا مردہ کے ساتھ رابطے اسالمی تعلیمات کے مطابق ممکن ہے‪ .‬یہ مضمون مردہ‬
‫جسم‪ ،‬دفن اور قبر سے متعلق مختلف اسالمی رسمات اور طرز عمل میں ایک جھلک بھی پیش کرتا ہے‪.‬‬
‫تھٹاتولوجی کے مطابق موت کی اقسام‬
‫تھٹاتولوجی کے مطابق موت کی مختلف قسمیں ہیں جن میں شامل ہیں‪:‬‬
‫‪ .1‬سومیٹ یا کلینیکل موت‪ :‬شخصیت کے خاتمے کی وجہ سے پوری اہمیت کے نقصان اور تین اہم نظام کی آزادی کی وجہ‬
‫سے؛ یعنی یعنی تنفسی کا نظام‪ ،‬سی این ایس (مرکزی اعصابی نظام) اور (مریض نظام)‪ .‬یہ مجموعی طور پر اعضاء شامل‬
‫ہیں‪ .‬زندگی جسم میں رہتی ہے لیکن اس کے جزو حصوں میں رہتا ہے‪ .‬ٹشو اور خلیات‪.‬‬
‫‪ .2‬آلوکول موت‪ :‬جسم کے ؤتکوں کے ترقیاتی اختتامی‪ ،‬جس میں جسم ‪ /‬اعضاء کے اجزاء کے حصوں کی موت کا اشارہ ہوتا‬
‫ہے اور صومالی موت سے ‪ 3‬سے ‪ 4‬گھنٹے تک مکمل ہوجاتا ہے‪ .‬یہ ہائپوکسیا کے خالف مزاحمت کرنے کی صالحیت کے‬
‫مطابق وقت پر تناسب پر منحصر ہے‬
‫‪ .3‬دماغ کی موت‪ :‬دماغ کے تمام کاموں کے ناقابل برداشت خاتمے‪ .‬کچھ مثالوں میں‪ ،‬دماغ کے اسٹیم کی موت کے لئے خاص‬
‫حوالہ دیا جاتا ہے‪ .‬ذائقہ کی موت کی موت یہ ہے کہ کسی شخص کو ان کے دماغ کے اسکرین میں کوئی حرج نہیں ہے‪ ،‬اور‬
‫‪104‬‬

‫اس سے شعور کے لئے مستقل طور پر ممکنہ طور پر کھو لیا اور سانس لینے کی صالحیت کو کھو دیا ہے لیکن اب بھی کچھ‬
‫ریڑھ کی ہڈی کی ہڈی کی کارکردگی ہوتی ہے‪.‬‬
‫'انسائیکلوپیڈیا برٹینیکا' (موت کے تحت) نے موت کی تعریف کی ہے کہ 'جانوروں اور پودے کی الشوں میں اہم افعال کا مستقل‬
‫خاتمے'‪.‬‬
‫'مذہبی اور اخالقیات کا انسائیکلوپیڈیا' کے مطابق‪ ،‬حیاتیاتی موت '' ایک حیاتیات کا خاتمہ ہے‪ .‬انفرادی کے اختتام کے لئے اسی‬
‫لفظ کا استعمال کرنے میں کوئی الجھن نہیں ہے‪ ،‬اور ظاہری طور پر ناقابل قبول عمل کے لۓ‪ ،‬جو اختتام کی طرف جاتا ہے‪.‬‬
‫عالمی مذاہب میں موت کے تصور پر ایک نظر‬
‫یہودیوں‬
‫اب ہم غور کریں کہ کس طرح مختلف مذاہب موت کو سمجھتے ہیں‪ .‬یہاں تک کہ آخرت میں‪ ،‬پرانے عہد نامہ میں تفصیل سے‬
‫امیر نہیں ہے‪ .‬یہ بیان کرتا ہے‪:‬‬
‫اور ان میں سے بہت سے لوگ جو زمین کے مٹی میں سوتے ہیں‪ ،‬کچھ دیر تک ہمیشہ تک زندہ رہیں گے‪ ،‬اور کچھ شرمندہ اور‬
‫ہمیشہ تکلیف دہ ہو جائیں گے‪.‬‬
‫پھر‪ ،‬ایجکیال ‪ 6-4 :37‬میں ہم ہیں‪:‬‬
‫"اے خشک ہڈیوں‪ ،‬رب کا کالم سنو‪ .‬خداوند خدا فرماتا ہے کہ یہ ہڈیوں میں ہے‪ .‬دیکھو‪ ،‬میں سانس لے کر تجھے داخل کروں‬
‫گا اور تم زندہ رہو گے‪ .‬میں تم پر گناہ کروں گا اور گوشت پر لے آؤں گا اور آپ کو جلد سے چھپا دے گا اور آپ میں سانس‬
‫ڈالے گا اور تم زندہ رہو گے‪ .‬جان لو کہ میں رب ہوں‪" .‬‬
‫جہنم کی آگ کی جہنم یہودی گنہگاروں کو چھونے نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے گناہوں کو جہنم کے دروازوں سے پہلے اقرار‬
‫کرتے ہیں اور خدا کے پاس واپس آتے ہیں‪ '.‬طلسم کہتے ہیں‪' ،‬ہراتیک اور رومن ظالموں نے گوہنا جانا ہے‪ ،‬اور اسی طرح‬
‫قسمت بایلونی یہوداہ کے ظالموں‪ ،‬پارسیوں کا انتظار کر رہے ہیں‪'.‬‬
‫جدید یہودیوں کے طور پر‪ ،‬فروخت ریاستوں‪:‬‬
‫"یہودی یہودیوں کے درمیان ایک موصول ہوئی رائے ہے‪ ،‬کہ کوئی بھی (یہودیوں کے درمیان) وہ کبھی ایسا ہی بدتر نہیں‪ ،‬یا‬
‫جو بھی فرق ہے‪ ،‬گیارہ مہینے یا زیادہ سے زیادہ ایک سال کے اوپر جہنم میں باقی نہیں رہے گا‪ ،‬ابیرام‪ ،‬اور جوودی (یعنی‬
‫یہودیوں کے درمیان) جو ہمیشہ تکدیف کے لئے عذاب پائے جائیں گے‪.‬‬
‫ابیرام اور دانتن موسی کے خالف اٹھ کھڑے ہوئے اور خدا کی طرف سے تباہ کر دیا گیا‪.‬‬
‫'ڈریچ ایٹریز زٹا' میں‪ ،‬پندرہ راستوں میں سے ایک‪ ،‬جو بعد میں باقی طلسم کے بعد مرتب کیا گیا ہے اور عام طور پر پرنٹ شدہ‬
‫ایڈیشن میں شامل ہوتے ہیں‪ ،‬ہم جانتے ہیں کہ کچھ بائبل کے اعداد و شمار جیسے اینچ‪ ،‬ایلیاہ اور ہرم نے مکمل طور پر موت‬
‫سے بچا اور براہ راست اس میں رہنا جنت‪.‬‬
‫عیسائیت‬
‫عیسائیت برقرار رکھتا ہے کہ 'ایک انسان کی طرف سے جیسے دنیا میں داخل ہوا اور گناہوں کی موت سے موت کی وجہ‬
‫سے‪ ،‬اور اسی طرح موت تمام آدمیوں کے پاس گزر گئی ہے‪.‬‬
‫اردو کتاب میں‪ ،‬قسسل کتاب 'ہم نے پڑھا ہے‪ ':‬ہمیں اعتراف کرنا چاہئے کہ آدم علیہ السالم کے گناہ کی وجہ سے موت آئی‬
‫تھی‪ ،‬اور اس کی موت کے نتیجے میں موت‪ ،‬یعنی جسمانی اور روحانی موت کے دونوں قسموں کا نتیجہ تھا‪ ' .‬ایک بار پھر‪ ،‬یہ‬
‫کہتا ہے‪' :‬جسمانی موت روحانی موت کا صحیح نشان ہے جو گناہ کی وجہ سے ہے‪'.‬‬
‫بدھ مت‬
‫موت کے بارے میں بدھ نے کہا‪' ،‬مختصر‪ ،‬اے بندر‪ ،‬انسان کی زندگی ہے' '' زندگی‪ ،‬بے شک‪ ،‬موت میں ختم '‪ .‬موت صرف‬
‫گناہ کی سزا کے لئے ایک نیا وجود کا آغاز ہے‪ :‬موت اور سزا مترادف ہیں‪.‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪105‬‬

‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫جس طرح ہم پڑھتے ہیں اس کی روح کے منتقلی کے بارے میں‪:‬‬


‫"نظریاتی طور پر بدھ مت روح کی موجودگی اور نہ ہی اس کی منتقلی کی تعلیم دیتا ہے‪ ،‬لیکن انقالب پر اصرار کرتا ہے‪ ،‬یا‬
‫وجود کی 'ندی' چھ‪ .‬تاہم‪ ،‬مقبول ذہن پر اس کے عملی اثر و رسوخ میں‪ ،‬اس نظریے نے ٹرانسمیشن کے کسی دوسرے نظریے‬
‫کے بارے میں زیادہ تر نئی نسلوں کے اس وسیع سمندر میں موجود موجودات موجود ہیں‪ ،‬ان کے اپنے اعمال اور رجوع کی‬
‫طرف سے مشروط وجود میں بے شمار سلسلہ موجود ہیں‪ .‬نہ صرف فرد کی تسلسل میں بلکہ وجود کے ایک گروہ کی یکجہتی‬
‫میں بھی‪ " .‬ہندوؤں میں ہندوؤں‪ ،‬ایک مردہ جسم کو عدم تحفظ کا نشان سمجھا جاتا ہے‪ ،‬لہذا کم از کم جسمانی رابطہ برقرار‬
‫رکھا جاتا ہے‪ .‬جسم پاک پانی سے بھرا ہوا ہے اور اس کے بعد نئے کپڑے پہنے ہوئے ہیں‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬مقدس گنگا کے چند‬
‫قطرے مٹی کے منہ میں ڈال دیا جا سکتا ہے‪ ،‬تاکہ روح آزاد ہوسکتی ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬جڑی بوٹی بیسل کی چند پتیوں ‪ -‬جو‬
‫مقدس سمجھا جاتا ہے‪ ،‬مردہ الش کے دائیں جانب رکھی جاتی ہے‪ .‬اس کے بعد‪ ،‬مقتول شخص کے قریبی رشتہ دار اپنے‬
‫کندھوں کو اپنے کندھے پر قیدی زمین پر لے جاتے ہیں‪ .‬ہندوؤں میں مستقل جنت یا جہنم نہیں ہے‪ .‬روح دوبارہ تعمیر میں داخل‬
‫ہو جاتا ہے‪ .‬بغاوت ایک جانور‪ ،‬انسان یا دیوتا بن سکتا ہے‪ .‬یہ تناسب جاری ہے جب تک کہ حتمی رہائی حاصل نہ ہو جاسکتی‬
‫ہے‪ .‬زرتریت پسندی میں زراعت پسندی (پارسی)‪ ،‬جب ایک شخص اس کی موت پر ہے تو‪ ،‬دو پیر پادریوں کو مردہ شخص بنا‬
‫دیتا ہے کہ وہ اپنے گناہوں کو قبول کرے‪ .‬کپاس کے کپڑے پہنا‪ ،‬جس کو تباہ کرنا ضروری ہے اور اس مقصد کو پورا کرنے‬
‫کے بعد کبھی بھی استعمال نہیں کیا جاتا ہے‪ .‬ایک آدمی جس میں آگ پر مشتمل ہے‪ ،‬رشتہ داروں اور دوستوں کے بعد‪ ،‬الش‪،‬‬
‫مقتول خاندانوں کے پادریوں اور اضافی ممبران‪ ،‬جنازہ کی جڑیں ٹاور تک پہنچ جاتے ہیں‪ ،‬جسم کے ضائع کرنے کی جگہ‪.‬‬
‫ٹاور کے دروازے پر‪ ،‬بائنر مقرر کیا جاتا ہے‪ ،‬اس کا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے کہ وہ جھوٹا مرنے کے آخری مرحلے پر قابو‬
‫پانے کی اجازت دیں‪ .‬اس کے بعد جسم کو ٹاور میں لے جایا جاتا ہے اور اس کے سر پر پتھر کے بستر پر رکھا جاتا ہے جس‬
‫کے سر کو جنوب کی طرف جاتا ہے‪ .‬الشوں کے کپڑے ہٹا دیا جاتا ہے‪ ،‬اسے ننگے چھوڑنا ہے‪ .‬پھر آدمی باہر نکلنے کے لئے‬
‫باہر آتے ہیں جنہوں نے پہلے ہی وہاں انتظار کر کے بتنوں کو کھا لیا تھا‪ .‬ایک یا دو گھنٹے کے اندر‪ ،‬جسم صرف ایک کنکال‬
‫میں کم ہوتا ہے‪ .‬اسالم میں موت کا تصور اسالم کے مطابق‪ ،‬تمام مخلوق مرنے کے قابل ہیں‪ .‬موت کا مطلب روح کی مستقل‬
‫علیحدگی جسم سے ہے‪ .‬قرآن کریم اس طرح کا اعالن کرتا ہے‪" :‬ہللا اپنی موت کے وقت انسانوں کی جانوں کو دور کرتا ہے‪،‬‬
‫اور ان میں سے جو بھی نیند کے دوران نہیں مرتے ہیں‪ .‬اور پھر وہ ان لوگوں کو جس کے بارے میں انہوں نے موت کا حکم‬
‫دیا ہے اس کو برقرار رکھتا ہے اور دوسروں کو مقرر کردہ مدت تک بھیجتا ہے‪ .‬اس میں‪ ،‬یقینا‪ ،‬لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں‬
‫جو عکاس کرتے ہیں‪" .‬یہ ظاہر کرتا ہے کہ روح خود کی ذات ہے‪ .‬زندہ شخص ایک جسم اور روح دونوں ہے‪ .‬موت کے وقت‪،‬‬
‫روح جسم سے نکلتا ہے کبھی کبھی اسے دوبارہ داخل نہیں ہوتا‪ .‬الش موت کے بعد غیر معمولی ہو جاتا ہے اور دفن کیا جاتا‬
‫ہے‪ .‬بعد میں ہم مر جائیں گے کہ روح کے بعد مرنے کے بعد کیا بات کریں گے‪ ،‬ہمیں سب سے پہلے جسم میں داخل ہونے سے‬
‫پہلے قائم کریں‪ .‬یہ واضح ہونا چاہئے کہ ہر چیز خدا کی تخلیق ہے‪ ،‬اور اسی طرح روح ہے‪' .‬یہ ایک ایسی ذات ہے جس میں‬
‫جاندار کی مدت کے دوران طویل عرصے سے عمل کے دوران بدن سے آراستہ ہے‪ ' '.‬خدا نے قرآن کریم میں فرماتا ہے‪ ':‬کیا!‬
‫کیا آپ نے سوچا کہ ہم نے آپ کو بغیر کسی مقصد کو پیدا کیا ہے اور آپ کو ہمارے پاس واپس نہیں کیا جائے گا؟ ہللا تعالی‪،‬‬
‫سچا بادشاہ بن لینا‪' .‬یہ کوئی عدم اطمینان نہیں چھوڑتا ہے کہ انسان کو مقصد کے لئے بنایا گیا ہے‪ .‬چند سکور سال رہنے کے‬
‫بعد وہ آسانی سے تباہ نہیں ہوسکتی ہے‪ .‬لہذا یہ مندرجہ ذیل ہے‪ ،‬روح موت کے بعد ایک بڑا مقصد حاصل کرنے کے لئے کے‬
‫بعد زندہ رہنا چاہئے‪ .‬موت کے بعد روح ‪ -‬برجخ ‪ -‬انٹرمیڈیٹ اسٹیٹ اب‪ ،‬ایک شخص کی موت کے بعد روح کیا ہوتا ہے؟ قرآن‬
‫کریم کا کہنا ہے کہ‪" :‬افسوس انسان کے لئے‪ :‬وہ کس طرح ناجائز ہے! کیا اس پر غور نہیں ہوتا کہ خدا نے اسے کس چیز سے‬
‫پیدا کیا ہے‪ ،‬اس کے بعد وہ اسے مرنے اور اسے قبر بنا دیتا ہے‪ ،‬جب وہ چاہے تو اسے دوبارہ اٹھائے گا‪" .‬یہ ظاہر ہوتا ہے کہ‬
‫ہللا نے قبر کو ہر شخص جو مر جاتا ہے‪ .‬مردوں کی طرف سے الشوں کو دفن کرنے کے لئے یہ قبر سے باہر نکل نہیں ہے‪،‬‬
‫کیونکہ ہر الش کو دفن نہیں کیا جائے گا؛ بعض لوگ جن کو فطرت کے سکواوروں کے ذریعہ کھایا جاتا ہے اور کچھ دریاؤں‬
‫اور سمندروں میں ڈوب جاتے ہیں‪ .‬اس جگہ جس جگہ روح زندہ رہتا ہے وہ قرآن کریم میں 'برزخ' کے طور پر قرار دیا جاتا‬
‫ہے‪" :‬جب تک کہ ان میں سے کسی کو موت کا سامنا نہ ہو تو وہ بار بار گھومتا ہے‪ ،‬میرا رب‪ ،‬مجھے واپس بھیج دو کہ میں‬
‫جو کچھ میں نے پیچھے چھوڑ دیا ہے اس میں نیکی کام کرو‪' .‬یہ نہیں ہو سکتا! یہ صرف ایک لفظ ہے جسے وہ استعمال کرتا‬
‫ہے‪ .‬اور اس کے پیچھے برجخ کا دن ہے جب تک کہ وہ دوبارہ اٹھائے جائیں گے‪" .‬اس جسمانی دنیا سے نکلنے کے فورا بعد‪،‬‬
‫روح ایک نئی جسم سے سرمایہ کاری کی جاتی ہے‪ .‬یہ جسم اپنی جان کی زندگی میں شخص کے اعمال‪ ،‬اچھا یا برا کی‬
‫نمائندگی کرتا ہے‪ .‬قرآن کریم کا کہنا ہے کہ‪" :‬جس دن کچھ چہرے سفید ہو جائیں گے‪ ،‬اور کچھ چہرے سیاہ ہو جائیں گے‪".‬‬
‫قدرتی طور پر ظالموں کو تاریکی الشیں اور صالحین روشن ہوں گے‪ .‬احمدیہ جم کے مقدس بانی ' اس وقت‪ ،‬حضرت مرزا‬
‫مرزا احمد احمداس نے کہا‪" :‬میں نے اکثر تجربہ کیا ہے اس وجہ سے مرنے والوں میں سے بعض افراد سے ملنے کی پوری‬
‫‪106‬‬

‫حالت میں‪ ،‬اور میں نے کچھ بدکاروں کی الشوں کو دیکھا اور گمراہ کن اتنی اندھیرے کے طور پر اگر وہ دھواں سے بنا رہے‬
‫ہیں‪ .‬یہ 'برجخ' یا 'قبر' کی حالت ہے‪ .‬مہلک انعامات کے درمیانی ریاستی نمائندے یا جنت اور جہنم کی سزا‪ ،‬جو روح کا انتظار‬
‫کرتی ہے‪ .‬قرآن کریم سکھاتا ہے‪" :‬جن کے چہرے سیاہ ہو جائیں گے‪ ،‬ان سے کہا جائے گا‪ :‬کیا تم ایمان النے کے بعد کافر‬
‫ہوگئے تھے؟ عذاب چکھو‪ ،‬کیونکہ تم نے انکار کیا اور ان لوگوں کے لئے جن کے چہرے سفید ہو جائیں گے‪ ،‬وہ ہللا کی رحمت‬
‫میں رہیں گے‪ ،‬وہ ہمیشہ رہیں گے‪ .‬بدر کی جنگ کے بعد‪ ،‬خدا نے اپنی جانوں کو روح القدس کے سپاہیوں کو روح القدس کے‬
‫الفاظ سناتے ہیں محمد برجخ میں (درمیان میں)‪ .‬حجاز کے پہاڑوں‪ ،‬اس عالقے میں جہاں بدر کی جنگ ہوئی تھی‪ .‬یہ صحیح‬
‫جگہ نہیں ہے لیکن عام اور وسیع عالقہ‪ ،‬جہاں بدر واقع ہے‪ .‬یہ واضح ہے کہ ایک شخص فوری طور پر مندرجہ باال سے موت‬
‫کے بعد سزا یا انعام کا سامنا کرنا پڑتا ہے‪ .‬ان کی جانوں پر ظلم کرتے ہیں‪ ،‬جمع کرائیں گے‪ ،‬مبارک باد‪' ،‬ہم کسی بھی برے‬
‫کام نہیں کرتے'‪ .‬ان سے کہا جائے گا‪ ،‬نہیں‪ ،‬یقینا ہللا جانتا ہے جو تم نے کیا تھا‪ .‬پس جہنم کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ اس‬
‫میں رہو بے شک بے شک بے شک بے گھر رہنے واال ہے‪ '' .‬جن لوگوں نے فرشتوں کو مردہ کیا ہے وہ پاکیزگی کرتے ہیں‬
‫تو وہ کہتے ہیں کہ تم پر سالم ہے‪ .‬جنت میں داخل کرو کیونکہ تم کیا کرتے ہو‪ .‬نبی کریم صلی ہللا علیہ وآله وسلم نے یہ بھی‬
‫سکھایا ہے‪ :‬قبر جنت کے باغات میں سے ایک ہے یا آگ کی گندگی میں سے ایک ہے‪' .‬قبر کی حالت'‪ ،‬قبر ' 'برجخ'‪ ،‬جسم کے‬
‫قیامت کی حالت میں آتا ہے‪ .‬یہ ایک بچے کی پیدائش کی طرح ہوسکتا ہے‪ ،‬جبکہ برزخ کے پہلے مرحلے میں اشارہ کی طرح‬
‫ہے‪ .‬اب روح ایک نئی جسم سے سرمایہ کاری کرتا ہے‪ ،‬رب کے مکمل علم کو سمجھنے میں کامیاب ہے‪ ،‬اور روح اب اس‬
‫کے عہد کی مکمل طور پر تجربہ کرتا ہے‪ ،‬جبکہ برجخطٹی کی حالت میں صرف اس کا تجربہ ہوتا ہے‪ .‬احمدیہ مسلم کمیونٹی‬
‫کے بانی کے مطابق‪ ،‬ایک مقدس شخص مرنے کے چند دن بعد قبر اور اس مادی دنیا کے ساتھ کنکشن رکھتا ہے‪ .‬لیکن روح‬
‫اب بھی فورا موت پر اپنی منزل تک پہنچ جاتا ہے اور بدن میں نہیں رہتا ہے‪ .‬تصویر‪ :‬بہشت مجبارہ کی جنرل تصویر‪ ،‬ربیہہ‬
‫میں احمدیہ مسلم کمیونٹی قبرستان‪ ،‬جنرل‪ .‬پاکستان دونوں ریاستوں میں ‪ -‬برجخ اور قیامت ‪ -‬اس زندگی میں ایک شخص کی‬
‫تمام روحانی حاالت جسمانی طور پر ظاہر کی جائے گی‪ .‬قرآن کریم سے پتہ چلتا ہے‪' :‬جو دنیا میں اندھے ہے وہ آخرت میں‬
‫اندھے ہو گا‪ ،‬اور راستے سے بھی زیادہ گمراہ ہو گا‪ '.‬اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ اس دنیا میں روحانی طور پر اندھیرے‬
‫ہیں‪ ،‬وہ جسمانی طور پر اندھے ہو جائیں گے‪ .‬اگال‪ .‬ایک طرح کام کرنے‪ ،‬دیکھنے کے قابل نہیں‪ ،‬مثال کے طور پر‪ ،‬آسمانی‬
‫سچائی‪ ،‬لہذا وہ آخرت میں جسمانی طور پر اندھے ہو جائیں گے‪ .‬اس کا سبب یہ ہے کہ آخرت میں جسم اس دنیا میں ایک‬
‫شخص کے اعمال کی عکاسی کے طور پر تیار کرے گا‪ .‬جیسا کہ روح جسم کے برعکس اور آرام کرتا ہے‪ ،‬اس کے بعد انسان‬
‫میں عذاب کی طرف سے خرچ اور انعامات جسمانی طور پر اور روحانی طور پر محسوس کیا جائے گا‪ .‬اس سے ظاہر ہوتا ہے‬
‫کہ سزا واقعی حقیقت میں برائی اعمال کی ایک براہ راست نتیجہ ہے ایک شخص‪ ،‬خدا کی طرف سے زور سے مجبور نہیں کیا‬
‫کچھ‪ .‬قرآن کریم اس کے بارے میں غیر مساوی ہے‪' :‬اپنی کتاب پڑھیں‪ .‬اس دن آپ کی اپنی جان روحانی طور پر کافی ہے‪.‬‬
‫'جہنم کی حقیقت کے بارے میں‪ ،‬جہنم ایک ہسپتال کی طرح ہوسکتا ہے جہاں بیمار افراد کو عالج کے لئے داخل ہوجائے گی‪،‬‬
‫اس طرح عالج کے عمل کے دوران کوئی مصیبت کافی قدرتی ہے‪ .‬یہ جاننے کے لئے دلچسپ ہے کہ عام صحت کی ایک‬
‫شخص ‪ -‬جنت کی قیدی ‪ -‬جو اس ہسپتال (جہنم) میں ایک دوست کا دورہ کرنے میں داخل ہوتا ہے‪ ،‬اس میں بے چینی نہیں رہتی‬
‫ہے‪ .‬قرآن مجید اس موضوع کے بارے میں وضاحت کرتا ہے‪" :‬ان میں سے ایک اسپیکر کہیں گے‪' ،‬میرے ساتھ ایک متفق‬
‫صحابہ تھا جو کہنے لگے‪ '،‬اے آرٹ‪ ،‬یقینا جو قیامت پر ایمان الئے‪ ،‬دھول اور ٹوٹا ہوا ہڈیوں بن گئے ہیں‪ ،‬کیا ہم ضرور‬
‫ضرور مانگیں گے؟ 'اسپیکر پھر ان کے ارد گرد ان سے پوچھیں گے‪ '،‬کیا آپ کو نظر آئے گا اور اس کے بارے میں پتہ چل‬
‫جائے گا؟ 'پھر وہ اسے آگ کے درمیان دیکھ لیں گے‪ '.‬لہذا 'آگ' جس کے ذریعے یہ بیمار شخص عالج کیا جارہا ہے‪ ،‬وہ اس‬
‫تمام دوستی کو نقصان پہنچائے گا جسے اپنے دوست کو دیکھنے کے لئے براہ راست جہنم میں جاتا ہے‪ .‬یہ ذہن میں برداشت‬
‫کرنا چاہئے کہ صحیفوں میں بیان کردہ تمام 'سزا' مختلف ہیں عالج کے‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬جہنم کے باشندوں کو کھانے کے‬
‫لئے کیکٹس دیا جائے گا‪ .‬ہم جانتے ہیں کہ سیفیلس سمیت کئی بیماریوں کے لئے کیکٹس ایک مؤثر عالج ہے‪' ،‬وہ اس میں ذائقہ‬
‫اور نہ ہی پینے کا مزہ چکھے گی‪ ،‬ابلتے ہوئے پانی اور ایک جھٹکے مائع‪ ،‬تیزی سے سردی کو پورا کریں گے‪ '.‬مائع 'غاسق‬
‫کا مطلب ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ (لسان)‪ .‬یہ معلوم ہے کہ ویکسین پون سے تیار ہیں‪ .‬جیسا کہ ان لوگوں نے خدا کے نبیوں‬
‫کو سردستہ طور پر استعمال کیا تھا‪ ،‬اسی طرح 'پورا پورا کرنے واال' اور ایک عالج کے طور پر انہیں پینے کے لئے بنایا‬
‫جائے گا‪ .‬انتہائی سرد پانی‪ .‬اور اس وجہ سے کہ انہوں نے گرمی کی وجہ سے خدا کے الفاظ نہیں سنتے‪ ،‬لہذا انہیں گرم پانی‬
‫سے عالج کیا جائے گا‪ .‬جیسا کہ وہ نبیوں کے خالف آگ لگے تھے‪ ،‬لہذا وہ دوزخ میں 'آگ' کی طرف سے عالج کیا جائے گا‪.‬‬
‫ہم جانتے ہیں کہ آگ کو زخموں کا عالج کرنے کے لئے بھی عالج کیا جاتا ہے‪ ،‬زخموں کا عالج کرنے کے لئے ایک طبی‬
‫عالج ‪.‬یہ ظاہر ہونا چاہئے کہ جہنم کیوں ان بیمار لوگوں کے لئے بہت ضروری ہے جو اس میں عالج کرنے کی ضرورت ہے‬
‫تاکہ وہ ایک عام‪ ،‬صحت مند اور خوشگوار رہ سکیں‪ .‬جنت میں زندگی جنت اور جہنم کے اسالمی تصور کے مطابق‪ ،‬عالج‬
‫کے بعد وہ اس ہسپتال سے 'خارج ہو جائیں گے'‪ .‬نبی کریم صلی ہللا علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ بے شک وہاں جہنم آنے واال‬
‫ہے جب اس میں کوئی بھی نہیں ہو گا اور اس کے بعد اس عمر کے بعد رہیں گے‪ .‬قرآن کریم یہ بھی سکھاتا ہے کہ جہنم ہمیشہ‬
‫تک نہیں ہوگی‪ .‬یقینا‪ ،‬دوزخ جہنم میں ہے‪ ،‬بغاوت کے لئے ایک ریزورٹ‪ ،‬جو اس میں عمر کے لئے رکھے گا‪ .‬اس طرح ان‬
‫کی بیماریوں کو گہری ہوئی ہے‪ ،‬لہذا ان کی بیماریوں کو مکمل طور پر عالج کرنے کی ضرورت ہے‪ .‬جب تک ایسا ہوتا ہے‪،‬‬
‫وہ جنت میں رہنے کے لئے غیر معمولی رہیں گے‪ ،‬جیسے ہی ایک بیمار بیماری شخص ہسپتال میں اس کے بستر کو قابو پانے‬
‫کی ضرورت ہوتی ہے‪ .‬جب تک وہ قرآن کریم کی طرف سے اعالن کیا گیا ہے‪ .‬جن جنوں اور مردوں کے سوا وہ میری عبادت‬
‫کر سکتے ہیں‪ .‬آیت میں 'عبادت' کے لئے استعمال کیا لفظ 'یعقوبون' ہے‪ ،‬جس کا مطلب 'ابراہیم' ہے‪ .‬عربی میں 'ابراہیم' کا مطلب‬
‫‪107‬‬

‫ایک سخت نظم و ضبط سے گزرنا ہے تاکہ اپنے آپ کو خدا کی خاصی حد تک ظاہر کرے‪ .‬لہذا‪ ،‬انسان کی تخلیق کا مقصد بہت‬
‫ہی عظیم اور روحانی ہے‪ .‬اس طرح‪ ،‬جہنم دائمی نہیں ہوسکتا ہے‪ .‬ایک دن وجود میں رکھنا ضروری ہے‪ .‬اس کے باشندوں کو‬
‫عالج کرنے کے بعد جنت میں ان کی عام‪ ،‬صحت مند زندگیوں میں رہنے کے لۓ جائیں گے‪ .‬وہاں وہ خدا تعالی کے قرب کی‬
‫زیادہ سے زیادہ ڈگری حاصل کرنے کے لئے جاری رکھیں گے اور ان کی صفات کو زیادہ سے زیادہ ظاہر کرے گا‪ .‬جیسا کہ‬
‫خدا کی صفات حد تک حد تک ہیں‪ ،‬لہذا جنت ہمیشہ ہی ہمیشہ ہی ہوگی‪ .‬ایک مخصوص فہمی کی وجہ سے بعض لوگوں میں‬
‫سے جو کچھ سوچتے ہیں وہ جنت میں کرنے کے لئے کچھ نہیں ہو گی‪ ،‬کھانے‪ ،‬پینے اور پھانسی کو بچانے کے لئے‪ .‬اسالمی‬
‫نقطہ نظر کے مطابق زندگی کے بغیر زندگی صرف آسان ہے‪ .‬سچائی خوشی اور عمل میں ہے‪ .‬قرآن کریم سے پتہ چلتا ہے‪:‬‬
‫'وہاں روشنی ان کے اور اپنے دائیں ہاتھوں پر چالئے گا‪ .‬وہ کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار ہمارے لئے ہماری روشنی‬
‫روشن فرما اور ہمیں معاف فرما‪ ،‬تو تو ہر چیز پر قادر ہے‪ .‬اس کا مطلب یہ ہے کہ جنت کے قیدیوں نے ان سے پہلے چلنے‬
‫والی روشنی کو پکڑنے کے ساتھ تیار کیا جائے گا اور روحانی طور پر ترقی جاری رکھیں گے‪ . .‬لہذا‪ ،‬زمین پر یہاں ہماری‬
‫زندگیوں کے مقابلے میں‪ ،‬ہم آخرت میں زیادہ کوششیں کریں گے‪ .‬ہر لمحے ہم آگے بڑھ رہے ہیں‪ ،‬جیسا کہ ہم اپنے الہی علم کو‬
‫بڑھا دیں گے‪ .‬تاہم‪ ،‬آخرت میں اس کی مسلسل کوششیں تمام تھیشانی کا سبب نہیں بنیں گے‪" :‬اور وہ کہیں گے‪' ،‬سب تعریف ہللا‬
‫کا ہے جس نے ہم سے تمام غم کو ہٹا دیا ہے‪ .‬یقینا ہمارے پروردگار بخشنے واال مہربان ہے‪ ،‬جو اس کے فضل سے ہے‪ ،‬اس‬
‫نے ہمیں ہمیشہ کے گھر میں آباد کیا ہے‪ ،‬جہاں کوئی عذاب ہمیں چھو نہیں دے گا اور نہ ہی اس کی تکلیف کا کوئی احساس‬
‫ہمیں اس پر اثر انداز کرتا ہے‪' '' .‬جنت کی سب سے بڑی برکت خدا کی رضا ہے‪' '.‬ہللا نے مومن مردوں اور عورتوں سے‬
‫وعدہ کیا ہے کہ باغات جن کے نیچے نہریں بہہ گئیں‪ ،‬جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اور آرام دہ اور پرسکون رہائش گاہ میں رہتے‬
‫ہیں‪ .‬اور ہللا کی رضا سب سے بڑی ہے‪ .‬یہ زبردست فتح ہے‪" .‬جنت کی پاکیزگی کی حقیقت حقیقت ہم اب جنت میں (پرجوش‬
‫مالکان) پر غور کریں‪ .‬قرآن کریم کا کہنا ہے کہ‪' ،‬اور ہم انہیں ان کے ساتھی منصبوں کے طور پر بڑے سیاہ آنکھوں کے ساتھ‬
‫دے دیں گے‪ ' '.‬اور‪ '،‬اس میں بھی پاک ذات کی خوشحالی بھی ان کی نظروں کو روکتی ہے‪ ،‬جنہیں ان کے سامنے کوئی مرد‬
‫اور نہ ہی جنہوں نے چھین لیا تھا‪ ' .‬یہ پاک‪ ،‬صادق عورتیں ہیں جو ان کی اپنی بیوی ہیں‪ .‬ان کی روحانی خوبصورتی کو‬
‫جسمانی خوبصورتی میں بھی ظاہر کیا جائے گا‪ .‬اگر کوئی جہنم کے پاس جاتا ہے اور اس کا شوہر جنت میں جاتا ہے‪ ،‬تو وہ‬
‫جنت میں کسی شخص کا شوہر بن جائے گا جسے شادی کے ذریعے اس کے یا اس کے روحانی طور پر قریب ہو جائے گا‪ .‬یہ‬
‫ظاہر ہوتا ہے کہ جہنم میں جانے واال کوئی شخص جنت میں جانے واال نہیں ہے‪ .‬لیکن صرف خدا ہی ہی جانتا ہے کہ آخرت‬
‫میں کون سے جوڑا جائے گا‪.‬‬
‫اس بات کو تسلیم کرنا ضروری ہے کہ ہم آخرت میں زندگی کی عین مطابق فطرت کو سمجھتے ہیں‪ ،‬اور ہم اس مادی دنیا میں‬
‫ہیں جو اس کی اپنی حدود ہیں‪ .‬لہذا‪ ،‬یہ وضاحت ہماری موجودہ زندگی کے لحاظ سے مرنے کے بعد زندگی کا عام خیال دینا‬
‫ہے‪ .‬قرآن پاک اس تشویش میں واضح ہے‪ .‬یہ بیان کرتا ہے‪' :‬اور نہ ہی روح جانتا ہے کہ آنکھوں کی خوشی ان سے پوشیدہ‬
‫رکھی جاتی ہے‪ ،‬کیونکہ وہ اچھے کام کرنے کے لئے انعام کرتے ہیں‪' '.‬پبلک نبیوں نے جنت کے برکتوں کے بارے میں کہا‬
‫ہے‪' '،‬اس نے کوئی آنکھ نہیں دیکھی ہے‪ ،‬نہ ہی کوئی بھی کان ان کے بارے میں سنا ہے‪ ،‬اور نہ ہی ان کے دماغ کا احساس‬
‫ہے‪ .‬یہ جہنم کے عذاب کی سزا کے بارے میں سچ ہے‪ .‬مردہ کے ساتھ مواصالت ممکن ہے؟ اس دور میں ایسا لگتا ہے اس اہم‬
‫سوال کا جواب دینے کے لئے بلند ترین‪ :‬کیا یہ ممکن ہے کہ ہم مرنے والے لوگوں کے ساتھ مواصالت حاصل کریں؟ جواب‬
‫مثبت ہے‪ ،‬لیکن یہ پوری طرح خدا کی مرضی پر منحصر ہے‪ .‬کبھی کبھی وہ اپنے بندوں کو آخرت میں ان کے ساتھ مواصالت‬
‫کرنے کی اجازت دیتا ہے‪ ،‬اور یہ کاشف (بصیرت) کی شکل میں ہوتا ہے‪ .‬لہذا اس وقت دوسروں نے اس بات چیت کو نہیں‬
‫سنبھاال‪ .‬ایک بار‪ ،‬احمدیا جمہوریہ کے روحانی بانیوں نے ہوشیار پور سے قریبی سفر کے دوران ہوشیار پور سے پانچ یا چھ‬
‫میل دور کی‪ .‬انہوں نے بیل سے چلنے والی دو پہیوں کی گاڑی سے کہا‪' ،‬یہ ایک بہت سست جگہ ہے‪ ،‬ہمیں یہاں تھوڑی دیر‬
‫کے لئے روکے‪ '.‬اس جگہ کچھ مسلم سنت کا قبر تھا‪ .‬وہ قبر پر گیا‪ .‬حدیث‪ ،‬حضرت عبدہللا سنوررا کہتے ہیں‪" :‬میں نے اس کے‬
‫پیچھے پیار کیا‪ ،‬جبکہ شیخ حمید علی اور فتح خان گاڑی کے ذریعہ رہے‪ .‬اس کی پاکیزگی قبر کے اندر چال گیا اور اپنے ہاتھ‬
‫نماز میں اٹھایا‪ .‬اس نے تھوڑی دیر کے لئے دعا کی اور واپس آ کر بوال اور کہا کہ جب میں نے اپنے ہاتھوں کو نماز کے لئے‬
‫اٹھایا‪ ،‬تو قبر کی قید قبر سے باہر آئی اور احترام سے میرے سامنے بیٹھا‪ .‬اگر تم میرے ساتھ نہیں تھے تو میں اس سے بھی‬
‫بات کروں گا‪ .‬اس نے تھوڑا سا سیاہ رنگ اور بڑی آنکھوں کی تھی‪' .‬پھر اس نے کہا‪ '،‬دیکھو‪ ،‬اگر قبر کے کسی نگرانی کا‬
‫کوئی تعلق ہے تو ہم اس کے بارے میں ان سے پوچھ سکتے ہیں‪ '' .‬لہذا‪ ،‬حجر نے نگران سے پوچھا‪ ،‬میں نے ذاتی طور پر‬
‫اسے نہیں دیکھا ہے‪ ،‬کیونکہ وہ تقریبا سو سال پہلے مر گیا‪ ،‬لیکن میں نے اپنے والد یا دادا کی طرف سے سنا ہے کہ اس‬
‫عالقے میں ایک بڑا سنت تھا‪' .‬اس نے اپنی خصوصیات کے بارے میں پوچھا‪ ،‬تاریک رنگ اور بڑی آنکھیں‪' .‬لہذا‪ ،‬مسلم حدیث‬
‫میں' کٹابل جنتی و صفت ناہمہ و الحلی '‪ ،‬یہ حضرت انس انس بن بن مالک سے روایت ہے کہ بدر کی لڑائی کے بعد نبی کریم‬
‫صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے مقتولوں کے پاس گئے اور کہا ‪' ،‬اے اتنی اور اتنے ہی بیٹے‪ ،‬کیا آپ کو سچ ثابت ہوا ہے کہ خدا‬
‫اور اس کے نبیوں نے آپ سے وعدہ کیا تھا؟ بے شک‪ ،‬مجھے یہ سچ ثابت ہوا ہے کہ خدا نے مجھ سے وعدہ کیا تھا‪' .‬اس پر‬
‫حیدر عمر نے کہا‪ '،‬اے خدا کا رسول‪ ،‬آپ الشوں سے کس طرح بات کرسکتے ہیں جو کوئی روح نہیں ہے؟ 'اس نے کہا‪ '،‬تم‬
‫بہتر نہیں سنتے ان سے کہنے لگے کہ ان کے مقابلے میں وہ صرف جواب نہیں دے سکتے ہیں‪ .‬اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا‬
‫نے ان کی روح برجخ میں ان الفاظ کو سنائی ہے‪ .‬اس بات سے واضح ہو کہ روحانی طور پر روحانی طور پر روحانی دانوں‬
‫کا دعوی رہنے والوں کے ساتھ بات چیت کر سکتا ہے‪ .‬کچھ درمیانے درجے کے ذریعہ‪ ،‬صرف جھوٹ بولتے ہیں‪ .‬مندرجہ ذیل‬
‫‪108‬‬

‫مثال سچائی کو پہنچنے کے لئے کافی ہو گا‪ ۱۹۲۴ .‬ء میں‪ ،‬جب حضرت مرزا مرزا مسلم امیر کے دوسری دنیا بھر میں‬
‫حضرت حضرت مرزا میرزا بشیر الدین مسعود ‪ ،II‬خلیفہ االسالم مسعود نے‪ ،‬یورپ کا دورہ کیا‪ ،‬وہ مالقات کے دوران ایک‬
‫روحانیاتی ایسوسی ایشن یا کلب کا دورہ کیا‪ .‬روحانی ماہر نے اپنی پاکیزگی سے پوچھا جس کی روح وہ چاہتا ہے‪ .‬انہوں نے‬
‫جواب دیا کہ میں 'حضور صلی ہللا علیہ وآله وسلم کی روح کو پسند کروں گا'‪ .‬تھوڑی دیر کے بعد روحانی ماہر نے اسے بتایا‬
‫کہ ضروری روح وہاں تھی‪ .‬اس کے بعد پاکیزگی نے کہا‪ ،‬اے ہللا کے نبی‪ ،‬سورت فاطمہ پڑھتے ہیں‪ .‬جواب میں درمیانی‬
‫(روحانی دان) کے ذریعہ‪' ،‬مجھے پتہ نہیں ہے'‪ .‬کیا یہ ممکن ہے کہ نبی صلی ہللا علیہ وسلم سورہ فاطہہ نہیں جانتا‪ ،‬قرآن مجید‬
‫نے اس نے اپنی زندگی بھر میں لوگوں کو سکھایا ہے‪ ،‬جس میں بھی نوجوان مسلم بچوں کو بھی یاد رکھنا ہے؟ زندہ زندگی‬
‫روح کے ساتھ کیش (بصیرت) میں بات کر سکتا ہے‪ .‬یہ خدا کی عطا کردہ تحفہ ہے اور دنیا کی کوششوں کی طرف سے‬
‫حاصل نہیں کیا جاتا ہے‪ .‬اب‪ ،‬اسالمی نقطہ نظر سے قبر میں اس کے جسم کے ساتھ روح کے کنکشن کے بارے میں چند الفاظ‪.‬‬
‫نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے کہا‪' ،‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم نہیں ہے لیکن وہ پچاس دنوں کے لئے قبر میں (مرنے کے بعد) میں‬
‫رہتا ہے‪ '.‬احمدیہ مسلم کمیونٹی کے بانی نے یہ بتاتے ہوئے بیان کیا ہے‪" :‬یہ اشارہ کرتا ہے کہ یہ شخص ایک مقدس‪ ،‬چند دن‬
‫(موت کے بعد) قبر اور اس مادی دنیا کے ساتھ ایک کنکشن کو برقرار رکھتا ہے ‪ -‬بعض مذہب اور دوسروں کو مختلف‬
‫وجوہات کی بناء پر قابو پانے کے لۓ المحدود ہے‪ .‬اس کے بعد یہ تشویش کمزور ہو جاتا ہے (اور ختم ہو جاتا ہے) جیسا کہ‬
‫مقتول قبر چھوڑ دیتا ہے؛ دوسری صورت میں‪ ،‬موت کے فورا بعد مردہ‪ ،‬بغیر کسی تاخیر کے بغیر‪ ،‬آسمان پر جاتا ہے اور‬
‫وہاں اس کے روحانی اسٹیشن پر رہتا ہے‪" .‬جیسا کہ روح کئی سالوں کے لئے مادہ جسم میں رہائش پذیر ہے‪ ،‬اس کے بعد موت‬
‫کے بعد اسے یاد ہے اور اس کے ساتھ ایک کنکشن برقرار رکھتا ہے کچھ وقت کے لئے‪ .‬اس سے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ روح‬
‫اس مدت کے لئے مقتول کے جسم میں رہتا ہے‪ .‬بلکل بھی نہیں‪ .‬کیونکہ‪ ،‬موت میں‪ ،‬یہ فوری طور پر جنت میں اپنی منزل تک‬
‫پہنچ جاتا ہے‪ .‬وقت کی منظوری کے ساتھ‪ ،‬یہ کنکشن کمزور ہے اور باآلخر وجود میں موجود ہے‪ .‬یہ ایک ایسے شخص کی‬
‫منسلک ہے جو اپنے آبائی ملک کے ساتھ ہمیشہ کے لئے کچھ دور ملک میں ہجرت کرتا ہے‪ .‬وہ اپنے مخصوص زمانے کو‬
‫ایک خاص مدت کے لئے یاد رکھنا جاری رکھتا ہے‪ ،‬پھر آہستہ آہستہ یہ منسلک کم ہوجاتا ہے اور اب تک موجود نہیں‪ .‬مقدس‬
‫شخص صرف بعض کاؤنٹی کاشف میں ہی مل سکتا ہے‪ .‬کاشف خواب کا ایک بہت بہتر اور جدید ترین شکل ہے‪ .‬ایک خواب‬
‫نیند میں دیکھا جاتا ہے اور کشف کی طرح دیکھا جا رہا ہے‪ .‬جب آپ خواب میں کسی کو دیکھتے ہیں‪ ،‬تو اس کا یہ مطلب نہیں‬
‫ہے کہ آپ اصل میں آپ کے پاس آتا ہے‪ .‬اسی طرح‪ ،‬کاشف میں آپ کو دھوکہ ملتی ہے سلیمان جبکہ اس کی روح آسمان میں‬
‫اس کی جگہ میں رہتی ہے‪ .‬موت کے وقت اسالم اسالم کی روایت اور روایات اسالم میں‪ ،‬سورت یااس (قرآن کریم کا سورت‬
‫‪ )۳۶‬اس کے آس پاس مرنے والے شخص کے قریب پڑھتا ہے‪ .‬مرنے‪ ،‬سورہ یاسین (قرآن کریم کا ‪ ۳۶‬باب) اس کے قریب پڑھا‬
‫جاتا ہے‪ ،‬کیونکہ اس باب میں موت اور آخرت میں اس طرح سے ذکر کیا گیا ہے کہ مردہ شخص کو آرام کرے گا‪ .‬ٹبیر اور‬
‫کلما شاہدہ بھی کم ٹون میں پڑھ رہے ہیں‪ .‬جب انسان مر جاتا ہے تو جو لوگ وہاں ہیں اور بعد میں خبروں کو سنتے ہیں وہ‬
‫کہتے ہیں‪' ،‬یقینا‪ ،‬ہم ہللا کے لئے ہیں اور ہم اس کی طرف لوٹنے والے ہیں‪' '.‬یہ آخرت میں ایک فخر ہے‪ .‬مقتول کی آنکھیں بند‬
‫کردی گئی ہیں‪ .‬چپ اور سر کے ارد گرد کپڑے کے ایک بینڈ کو بند کر کے‪ ،‬منہ بند کر دیا گیا ہے‪ .‬کوئی جھوٹ اور اللچ نہیں‬
‫ہونا چاہئے‪ .‬صبر کو برقرار رکھا جاسکتا ہے‪ .‬مردہ جسم کو دھونے کے بعد‪ ،‬سب سے پہلے ان حصوں کو دھویا جاتا ہے‪،‬‬
‫جس میں روزے کی نماز کے لئے وضو میں دھویا جاتا ہے‪ .‬اس کے بعد جسم کے دائیں طرف دھویا جاتا ہے‪ ،‬اس کے بعد‬
‫بائیں طرف‪ .‬نجی حصوں کو ایک ٹکڑے ٹکڑے کی طرف سے احاطہ کرنا چاہئے‪ .‬مردوں کو مرد مقتول‪ ،‬اور عورتوں‪،‬‬
‫عورتوں کو دھونا چاہئے‪ .‬بے شک‪ ،‬ایک شوہر اپنی مقتول بیوی کو دھوکہ دے سکتا ہے‪ .‬یہ روایت ہے کہ حضرت علی علیہ‬
‫السالم نے اپنی بیوی حضرت فاطمہ صلی ہللا علیہ وسلم کو دھویا‪ .‬حضرت ابو بکر اپنی بیوی اسماء اور اس کے بیٹے‬
‫عبدالرحمان کو اپنی خواہش کے مطابق دھویا گیا تھا‪ .‬کفن کے لئے ایک سفید کپڑے کی سفارش کی جاتی ہے‪ .‬مرد کے لئے‬
‫کفن جسم کے اوپری حصے‪ ،‬نچلے حصہ کے لئے ایک شیٹ‪ ،‬اور پورے جسم کا احاطہ کرنے کے لئے ایک تیسری بڑی شیٹ‬
‫کے لئے ایک شیٹ ہے‪ .‬عورت کے لئے‪ ،‬کپڑے کے تین ٹکڑے ٹکڑے ٹکڑے کے عالوہ‪ ،‬دو مزید شامل ہیں‪ ،‬ایک سینے اور‬
‫ایک کے سر کے لئے‪ .‬اس تیاری کے بعد‪ ،‬جسم جنازہ نماز کی جگہ پر بئر پر جاتا ہے‪ .‬مقتول کا جسم ایک پوزیشن میں رکھا‬
‫جاتا ہے تاکہ جسم کا دائیں جانب کعبہ کی طرف متوجہ ہوجائے‪ .‬اس وقت خود اپنے قطار میں ترتیب دیں‪ .‬واضح ہوجائیں کہ یہ‬
‫الزمی نہیں ہے کہ قطاریں الگ تعداد میں رہیں‪ ،‬کیونکہ نبی اکرم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے ایک بار پھر جنازہ کی نماز کی‬
‫راہنمائی کی اور انہوں نے دو صفوں میں حاضری کا اہتمام کیا‪ .‬امام مڈل کے قطاروں سے آگے کھڑا ہے‪ ،‬مردہ جسم اس کے‬
‫سامنے ہوتا ہے‪ .‬جنازہ کی نماز میں تین حصوں ہیں‪ .‬امام کا کہنا ہے کہ 'ہللا تعالی اکبر' بلند آواز ('خدا سب سے بڑا ہے') جبکہ‬
‫اپنے ہاتھوں کو کانوں یا کندھے پر چڑھاتے ہیں اور انہیں سینے میں بائیں طرف دائیں جانب بائیں طرف لے جاتے ہیں‪ .‬اس‬
‫کے بعد وہ تھانہ خاموش طور پر سورت فاطہہ کی تالوت کرتا ہے‪ .‬پیروکار امام کے پیچھے ہی کرتے ہیں‪ .‬پھر امام بار بار‬
‫کہتے ہیں کہ 'ہللا اکبر' کا دوسرا حصہ شروع ہو چکا ہے جس میں حضور صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم پر ہللا تعالی کی برکتیں‬
‫شامل ہیں‪ .‬پھر ہللا تعالی اکبر 'نماز کے تیسرے حصے کے لئے پرجوش کہا جاتا ہے‪ .‬اس وقت مندرجہ ذیل جنازہ نماز خاموشی‬
‫سے پڑھ کر پڑھی جاتی ہے‪" :‬اے ہللا‪ ،‬ان لوگوں کو معاف کرو جو ہم زندہ رہے اور ان میں سے جو لوگ مقتول ہیں اور ان‬
‫میں سے ہیں جو موجود ہیں اور ان میں سے ہیں اور جو ہم غیر حاضر ہیں اور ہمارے جوان اور ہمارے پرانے ہیں ہم اور‬
‫ہمارے مرد اور ہماری خواتین‪ .‬اے ہللا‪ ،‬ہم جن میں تم زندہ رہو گے‪ ،‬انہیں اسالم میں زندہ رکھو‪ ،‬اور جسے تم مرتے ہو وہ ایمان‬
‫الئے ہو‪ .‬اے ہللا‪ ،‬ہمیں مقتول سے متعلق فوائد سے محروم نہیں اور اس کے بعد ہمیں آزمائش میں نہیں رکھنا‪" .‬امام پھر ہللا‬
‫تعالی اکبر کہتے ہیں اور اپنے چہرے کو دائیں طرف اور بائیں طرف بائیں اور بائیں اثاثہ الکوم و رحمت ہللا کو کہتے ہیں‪.‬‬
‫‪109‬‬

‫مقتول ایک بچہ ہے‪ ،‬مندرجہ باال نماز میں شامل ہے‪' :‬اے ہللا‪ ،‬ہمیں اس کے لئے ایک محافظ‪ ،‬ایک پیشگوئی اور ایک خزانہ اور‬
‫انعام اور منصفانہ بنانا ہے جس کی درخواست کرنا قبول ہے‪ '.‬قبرستان‪ ،‬ترجیحات مردوں کے کندھوں پر؛ ایک گاڑی بھی‬
‫استعمال کی جا سکتی ہے‪ .‬جسم قبر میں کم ہے اور جلوس پڑھتا ہے‪ :‬ہللا کے رسول صلی ہللا علیہ وسلم کے راستے کے مطابق‬
‫'ہللا کا نام'‪ .‬دفن کرنے کے بعد‪ ،‬ایک مختصر‪ ،‬خاموش اجتماعی نماز کو بلند ہاتھوں سے پیش کیا جاتا ہے‪ .‬پھر ماتم قبرستان‬
‫سے کہہ رہا ہے کہ 'سالمتی آپ پر ہے‪ ،‬اور ہم‪ ،‬خدا کی مرضی‪ ،‬یقینا آپ میں شامل ہوں گے‪ '.‬جنازہ کی نماز کے الفاظ پورے‬
‫بین االقوامی مسلم کمیونٹی میں رہتے ہیں اور مر چکے ہیں‪ .‬جنازہ نماز اور غیر حاضر‪ ،‬جوان اور بوڑھے‪ ،‬مرد اور عورت‪.‬‬
‫یہ ایک عالمگیر اسالمی اخوان المسلمین ہے‪ .‬بعض وقت‪ ،‬کچھ مفادات اور فوائد‪ ،‬روحانی یا دوسری صورت میں‪ ،‬مقتول سے‬
‫منسلک ہوتے ہیں‪ ،‬لہذا مومنوں کو دعا ہے کہ مقتول کی روانگی کے بعد بھی کمیونٹی یا فرد ان کے فوائد سے محروم نہیں‬
‫ہوسکتے‪ .‬اور بعض اوقات کسی شخص کی موت کسی فرد یا کمیونٹی کے لئے غلطی ثابت ہوتی ہے‪ ،‬لہذا جنازہ میں خدا کی‬
‫دعا ہوتی ہے کہ مقتول کی موت دوسروں کے لئے آزمائش کا ذریعہ نہ بن سکے‪ .‬مسلمان مقتول کے لئے قبر اور دعا کرتا ہے‪،‬‬
‫اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مقتول نماز کے الفاظ سنتے ہیں‪ .‬نماز خدا کے ساتھ ہے‪ ،‬اور وہ سب سننے واال ہے ظاہر ہے‪ ،‬اگر‬
‫خدا چاہتا ہے تو‪ ،‬وہ مردہ کی روح سن سکتا ہے‪ .‬اس قرآن کے بارے میں قرآن کریم واضح ہے‪ .‬اس کا کہنا ہے‪ :‬اور نہ ہی زندہ‬
‫اور مردہ ہیں‪ .‬یقینا‪ ،‬ہللا اسے سناتا ہے جسے چاہتا ہے سناتا ہے‪ .‬اور آپ ان لوگوں کو سن نہیں سکتے جو قبروں میں ہیں‪' .‬ایک‬
‫ایسی چیز میں جو جسم جسم سے نکلنے کے بعد روح کو اچھی یا برا' بیج 'کی طرح ہے‪ ،‬اس زندگی میں کسی کے اچھے یا‬
‫خراب اعمال کے مطابق‪ ،‬جس کی حالت میں برجخ یا 'قبر' ایک جسم میں ایک بہت ٹھیک روح جس میں اس جسم کے اندر تیار‬
‫ہو گئی ہے‪ .‬اس کے بعد‪ ،‬اس ریاست سے قیامت کی حالت میں ایک مکمل شخص ابھرتا ہے‪ ،‬جو 'جنم لے' ہے‪ .‬قدرتی طور پر‪،‬‬
‫یہ جسم اس زندگی میں کسی شخص کے اچھے یا خراب اعمال کے مطابق صحت مند یا بیمار ہو جائے گا‪ .‬یہ ہماری توجہ‬
‫ہمیشہ اچھے کاموں کی طرف رخ کرتی ہے اور بدترین برائیوں کی طرف متوجہ کرتی ہے تاکہ اگلے زندگی میں صحت مند‬
‫رہیں اور براہ راست آسمان پر جائیں اور جہنم کے 'ہسپتال' میں عالج ہونے سے بچنے کے لۓ‪ .‬آسمانی زندگی ابدی ہے‪ ،‬موت‬
‫اس کی اپنی موت مر جائے گی‪ .‬بے شک طویل عرصے تک طویل عرصے کے بعد‪ ،‬جسے 'ابدی' قرار دیا جا سکتا ہے‪ ،‬اگر‬
‫یہ ایرر برقرار رہے تو ہمارے ہیلپ ڈیسک سے رابطہ کریں‪ .‬غلط استعمال رپورٹ نہیں کیا جا سکا‪ .‬ایک یا زیادہ ایرر آ گئے‬
‫ہیں‪ .‬براہ مہربانی ایرر پیغام سے نشان زدہ فیلڈز کو ٹھیک کریں‪.‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫فصل دوم‪ :‬مورمنزم اور احمدیت میں تصور قیامت‬


‫‪ 3.2.1‬مورمنزم اور روز قیامت‬
‫اصطالح "آخری دن" موجودہ وقت سے مراد ہے‪ ،‬مسیح کے دوسرے آنے سے قبل تیاری کا دورہ‪ .‬یہ مدت نبی کی‬
‫نشاندہی کی طرف سے نشان لگا دیا گیا ہے‪" .‬دنیا کا خاتمہ" زمین کا خاتمہ نہیں ہے‪ ،‬لیکن برائی کا خاتمہ اور‬
‫راستبازی کی فتح‪ .‬ان آخری دنوں کے اختتام پر‪ ،‬خداوند یسوع مسیح دوبارہ آئیں گے اور ذاتی طور پر تجدید جنتی‬
‫زمین پر حکومت کرے گا‪.‬‬

‫آخری دنوں کے دوران‪ ،‬بہت ہی شاندار واقعات ہوسکتے ہیں کہ نشانیاں ہیں کہ یہ تیاری شروع ہوئی ہے‪ .‬ان میں‬
‫یسوع مسیح کی خوشخبری کی بحالی‪ ،‬تمام قوموں کے درمیان اپنی خوشخبری کی تبلیغ‪ ،‬جدید صحیفے کے آنے اور‬
‫بکھرے ہوئے اسرائیل کے اجتماع میں شامل ہیں‪ .‬رب کے آنے سے پہلے خوشخبری کی بحالی میں کھو سچائی‪،‬‬
‫پادری کی طاقت‪ ،‬مندر عبادت‪ ،‬اور یسوع مسیح کے چرچ کی مکمل تنظیم‪ ،‬رسولوں اور نبیوں سمیت ایک مکمل‬
‫تنظیم میں شامل ہیں‪.‬‬
‫‪110‬‬

‫مسیح نے پیش گوئی کی ہے کہ ان کی خوشخبری "تمام دنیا میں تمام قوموں کے گواہ کے لئے تبلیغ کی جائے گی‪،‬‬
‫اور پھر آخر آئیں گے"‪ .‬نجات دہندہ نے حنوک سے پہلے پیش گوئی کی ہے کہ گزشتہ دنوں میں راستبازی "جنت‬
‫سے باہر نکلیں گے" اور "عیسی مسیح کی گواہی" اور "مریضوں کی بحالی" سے متعلق "حقیقت سے باہر نکلیں"‬
‫سچ آئے گی‪ .‬مورمن کی کتاب‪ ،‬اصول اور بنے ہوئے‪ ،‬اور عظیم قیمت کے پرل ان پیشن گوئی کی جزوی تکمیل میں‬
‫آ چکے ہیں‪ .‬اضافی مقدس تحریریں ابھی تک نہیں آتی ہیں‪.‬‬

‫ایک اور نشان اسرائیل کا اجتماع ہوگا‪ .‬جوزف کے گھر مغربی مغربی گہرا کے "پہاڑوں کے سب سے اوپر" اور‬
‫بہت سے زمینوں میں "دھن" کو جمع کیا جانا ہے‪ .‬یہوداہ کے گھر الکھوں کی طرف سے پیشن گوئی کی تکمیل میں‬
‫یروشلیم اور اس کے اندرونیوں کو جمع کرے گی‪ .‬ایک اور اجتماع یوسف کے گھر سے ملنے کے لئے "شمالی‬
‫ممالک سے" اسرائیل کے کھوئے ہوئے قبیلے لے آئے گا‪.‬‬

‫ان تیاری کے واقعات کے برعکس‪ ،‬پیشن گوئیوں کا کہنا ہے کہ پچھلے دنوں میں مجموعی بدانت زمین کا احاطہ‬
‫کرے گی‪ .‬قدیم اور جدید پیغمبروں نے لکھا ہے کہ دنیا کے اخالقی باشندوں کو "زمین کو خسارہ" قرار دیا جائے گا‬
‫اور سدوم اور عموما جیسے نوح کے وقت اور نوح کے زمانے میں‪ ،‬اور یہ کہ اگر یسوع "آج یہاں تھے‪ ،‬اسی اصول‬
‫میں انہوں نے کیا‪ ،‬وہ اسے موت میں ڈال دیں گے "‪.‬‬
‫یہ بدکاری نتیجے میں بے مثال تباہی‪ ،‬جنگجوؤں اور بچوں کے ایک دوسرے کی زندگی‪ ،‬جرائم میں بہت زیادہ‬
‫اضافہ‪ ،‬بہت سے شہروں کی تباہی‪ ،‬اور ایک "بے حد شدید" کی جدوجہد کا باعث بن جائے گی جس میں طے شدہ‬
‫تناسب تک پہنچ جائے گی‪.‬‬

‫آخر نرسوں کے طور پر‪ ،‬زمین پر عمل میں ہو جائے گا‪ .‬شدید ہلکا پھلکا اور تھنڈریں ہو گی‪ .‬سمندر کی لہروں کو‬
‫اپنی حدوں سے باہر گزرے گا‪ .‬زمین "ایک شرابی آدمی کے طور پر اور دوبارہ کریں گے"‪ .‬تباہ کن جالنے والی‬
‫طوفان زمین کی فصلوں کو تباہ کرے گی جس کی وجہ سے وسیع پیمانے پر قحط پیدا ہوتا ہے‪ .‬یہ فیصلے اور جنگیں‬
‫آخر میں تمام قوموں کے "مکمل اختتام" کے نتیجے میں ہوں گے‪.‬‬

‫جلد ہی دوسری آمدنی سے قبل‪ ،‬آسمانوں میں غیر منقول نشانیاں ظاہر ہوں گے‪ .‬سورج سیاہ ہو جائے گا‪ ،‬چاند خون‬
‫کو بدل جائے گا‪ ،‬ستاروں گر جائے گی‪ ،‬اور آسمان کی قوتیں ہلکے جائیں گی‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬اندردخش آسمان سے‬
‫لے جایا جائے گا‪ .‬آخر میں‪ ،‬ایک عظیم نشان دیکھا جائے گا "آسمانوں میں قائم سات سونے کے لیمپ" آدمی کی‬
‫طرف سے خدا کے مختلف ڈسپلے کی نمائندگی کی ظاہری شکل "‪ .‬پھر آسمان میں آٹھ گھنٹے کے لئے خاموش ہو‬
‫جائے گا‪ ،‬اور "آسمان کے پردے کو فورا ختم کر دیا جائے گا کیونکہ اس کتاب کے بعد اس کے بعد ایک کتاب طے‬
‫کی گئی ہے‪ ،‬اور خداوند کا سامنا کیا جائے گا"‪.‬‬

‫جیسا کہ زمین تیزی سے تشدد اور بے نظیر سے بھرا ہوا ہے‪ ،‬راست بازی وقت کی نشانیوں کو دیکھ رہے ہیں اور‬
‫خداوند پر دعا کریں گے اور آنے والے دن کے قیام کے قابل ہونے کی کوشش کریں گے‪ .‬رب کے یہ وفادار‬
‫شاگردوں کا تجربہ "بہت کم تباہی کے ساتھ مقابلے میں بہت کم ہے‪ ،‬دنیا کو ختم کردے گا کہ مصیبت اور مصیبت"؛‬
‫مزید برآں‪ ،‬جو برائی اور بیماری کے شکار ہونے والے نیک افراد کو خدا کی بادشاہی میں محفوظ کیا جائے گا‪.‬‬

‫ان فیصلوں سے بچنے کے لئے‪ ،‬وفادار حکموں کا اطاعت کریں گے‪ ،‬کاہن کا اعزاز کریں گے‪ ،‬روح القدس کو اپنے‬
‫رہنمائی کے لۓ‪ ،‬اور مقدس جگہوں میں کھڑے ہو جائیں گے‪ .‬قطار کے طور پر صادق اور بدکاروں کے آئن میں‬
‫اضافہ ہوا‪ ،‬نجات دہندہ کے نیک پیروکاروں کو "صیون" کہا جائے گا‪ .‬ایک شہر‪ ،‬صیون‪ ،‬امریکی براعظم پر قائم کیا‬
‫‪111‬‬

‫جائے گا‪ ،‬اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے بیرونی اسٹیکوں کے ساتھ پناہ کی جگہ ہوگی‪ .‬اور پرانے یروشلم ایک‬
‫مقدس شہر بن جائے گا‪ .‬زراعت کے ان دو دارالحکومت سے‪ ،‬یسوع مسیح ذاتی طور پر تجدید‪ ،‬تجزیاتی دنیا پر قابو‬
‫پائے گا‪.‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪ 3.2.2‬بک آف مورمن اور قیامت‬


‫اگر "اختتام اوقات" کا مطلب یہ ہے کہ نبوت کا واقعہ یہ ہے کہ دوسرا عیسائی مسیح کے آنے اور زمین پر اپنے زدہ‬
‫حکمران کا افتتاح کرنے سے پہلے واقع ہو جائے گا‪ ،‬ہاں‪ ،‬واقعی‪" ،‬موخر" آخر میں‪ ،‬مورمن پر یقین رکھتے ہیں‬
‫"آخر وقت‪ ".‬اصل میں‪ ،‬خدا نے اپنے قدیم چرچ کو بحال کیا کیونکہ ہم ابھی تک آخر میں ہیں‪ .‬اس نے اپنی سلطنت‬
‫کو دوسری بار پھر آنے والی تیاری میں زمین پر ایک بار پھر قائم کیا ہے‪.‬‬
‫بائبل کے کنگ جیمز ترجمہ میں "اختتام کے وقت" اصطالح نہیں ملتا ہے کہ یہ نوٹ کرنا دلچسپ ہے‪ .‬بلکہ‪ ،‬نجات‬
‫دہندہ کی واپسی سے پہلے کی مدت زیادہ تر یا "آخری بار "آخری دن" ‪ ،‬یا "اختتامی دنوں" ‪ .‬اتنا اہم اور اہم وقت اور‬
‫واقعات ہیں جو اس کی دوسری آمدنی سے پہلے ہیں کہ رب نے اپنے بحال شدہ چرچ کا نام تبدیل کرنے کا انتخاب کیا‬
‫ہے جیسا کہ الطینی دن سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ میں‪ ،‬اس طرح اس نے اپنے سابقہ چرچ اور سنتوں میں‬
‫رہنے والے اس وقت کی مدت‪.‬‬

‫خداوند نے ان کے نبیوں کو ان قدیموں اور جدیدوں میں نازل کیا ہے کہ "اختتام دور" یا "دنیا کے اختتام" کا مطلب یہ‬
‫ہے کہ سیارے زمین کا جسمانی اختتام اور انسانی زندگی کا خاتمہ نہیں ہوتا‪ .‬زمین بلکہ‪" ،‬دنیا کے اختتام" کو ایک‬
‫ہزار سال کی جگہ کے لئے زمین پر ناراضگی کے خاتمے کا حوالہ دیتا ہے ‪ -‬اس طرح امن‪ ،‬صحت اور خوشحالی‬
‫کو فروغ دینے کی اجازت دیتا ہے‪ .‬جبکہ جوزف سمتھ اور بعد میں اختتامی دن کے نبیوں نے مختلف "اختتام کا‬
‫وقت" نظریات کی تصدیق کی اور وضاحت کی ہے‪ ،‬تین سب سے زیادہ اہم "اختتام کے وقت" میں لکھا ہے کہ بائبل‬
‫کی کلیدی پیش گوئیوں کو مرکزی دھارے سے متعلق عیسائیت کی طرف سے دیکھا جا رہا ہے‪:‬‬

‫‪ .1‬ایلیاہ کا آنے‪" :‬دیکھو‪ ،‬میں تجھے خداوند کے عظیم اور خوفناک دن کے آنے سے پہلے ایلیاہ نبی بھیجوں گا" ‪.‬‬

‫‪ .2‬صیون کا قیام ‪.‬‬

‫‪ .3‬مسیح کے اپنے مندر میں آنے والے‪" :‬دیکھو‪ ،‬میں اپنے رسول کو بھیجوں گا‪ ،‬اور وہ مجھ سے پہلے راستہ تیار‬
‫کرے گا‪ .‬اور جسے تم چاہو گے وہ اچانک اپنے مندر میں آئے گا‪".‬‬

‫لیکن خداوند نے ان کے بعد کے نبیوں کو انکشاف کیا ہے جب یہ کلیدی "اختتام" کی پیشن گوئی پوری ہوجائے گی‪:‬‬
‫‪112‬‬

‫دیکھو‪ ،‬میں تجھے خداوند کے عظیم اور خوفناک دن کے آنے سے پہلے ایلیاہ نبی بھیجوں گا‪ .‬اور وہ بچوں کے باپ‬
‫دادا کے دل اور بچوں کے دل کے باپ دادا کے دل کو بدل دے گا‪ .‬زمین لعنت ہے‪.‬‬

‫کیری لینڈ (اوہیو) کے مندر میں‪ ،‬اس پیشن گوئی کی تکمیل اتوار ‪ ۳‬اپریل‪ ۱۸۳۶ ،‬کو ہوئی‪ .‬یہ چار علیحدہ آسمانی‬
‫مخلوقات کی طرف سے چار الگ الگ دوروں میں سے ایک تھا جو دوپہر‪ :‬خداوند یسوع مسیح؛ نبی موسی ؛ نبی‬
‫الیاس ؛ تب ایلیاہ نبی‪ .‬جوزف سمتھ نے ہر دورے کے بارے میں واضح طور پر لکھا تھا‪ ،‬لیکن ایلیاہ کے دورے کا‬
‫صرف یوسف کی تفصیل یہاں شامل ہوگی‪.‬‬

‫اس نقطہ نظر کے بعد [الیاس کا] بند تھا‪ ،‬ایک اور عظیم اور شاندار نقطہ نظر ہم پر پھٹ گیا؛ الیاہ نبی کے لئے‪ ،‬جس‬
‫نے موت کو ذبح کرنے کے بغیر آسمان پر لے لیا تھا‪ ،‬اس کے سامنے کھڑا ہوا اور کہا کہ دیکھو‪ ،‬وقت آ گیا ہے‪ ،‬جو‬
‫ملٹی کے منہ سے بوال گیا تھا‪ .‬یہ گواہی دیتا ہے کہ وہ [ایلیاہ] بھیجا جائے گا رب کا بڑا اور خوفناک دن آو‪ . . . .‬لہذا‪،‬‬
‫اس ڈسپلے کی چابیاں آپ کے ہاتھوں میں مصروف ہیں؛ اور اس کے ذریعہ تم جانتے ہو کہ رب کا عظیم اور‬
‫خوفناک دن قریب ہے‪ ،‬یہاں تک کہ دروازوں پر بھی ‪.‬‬

‫عام طور پر ایجینیلیلکس کی طرف سے منعقد ایک ایسا نظریہ ہے جو بائبل نہیں ہے‪ ،‬حال ہی میں اصل ہے‪ ،‬اور‬
‫جس دن کے آخر میں عیسائی مسیح کے چرچ یسوع مسیح نے مسترد کیا ہے‪ .‬یہ قبل ازیں ایک پریشان کن رفیق کا‬
‫خیال ہے‪ .‬بائبل کا کہنا ہے کہ راست باز مسیح سے ملنے کے لئے پکڑے جائیں گے‪ ،‬اور ایک میدان میں دو میں‬
‫سے ایک کو لے لیا جائے گا اور ایک ہی چھوڑ دیا جائے گا‪ .‬بائبل ان لوگوں سے بھی بولتا ہے جو مسیح کے نام‬
‫میں سکھاتا ہے‪ ،‬جن کو نجات دہندہ سے محروم ہوجائے گا اور پانچ کنواریوں کو تیار نہیں کیا جائے گا‪ .‬جان کی‬
‫طرف سے پیش کردہ مستقبل کے خواب جان وحی کی کتاب میں محبوب‪ ،‬اور اختتامی دنوں کے دیگر نمائندوں‬
‫خوفزدہ ہیں‪ ،‬یہ سچ ہے‪ ،‬لیکن خداوند نے وعدہ کیا ہے کہ ان لوگوں کو جو اس پر انتظار کریں‪ .‬اختتام کے اوقات‬
‫کے بارے میں مندرجہ ذیل کتابیں ہیں‪:‬‬

‫تیرا تیار کرو‪ ،‬جو اس کے لئے تیار ہو‪ ،‬کیونکہ خداوند قریب ہے‪ .‬اور رب کا غصہ بھرا ہوا ہے‪ ،‬اور اس کی تلوار‬
‫جنت میں ٹھنڈی ہوئی ہے‪ ،‬اور یہ زمین کے باشندوں پر گر جائے گا‪.‬‬

‫اور خداوند کا بازو نازل کیا جائے گا‪ .‬اور دن آتا ہے کہ وہ جو رب کی آواز نہیں سنیں گے اور اس کے نوکروں کی‬
‫آواز نہ سنیں گے اور نبیوں اور رسولوں کی باتوں پر توجہ نہ دیں گے وہ لوگ لوگوں میں سے کاٹ دیں گے‪)14- .‬‬
‫‪....‬‬

‫کیونکہ میں انسانوں کا کوئی احترام نہیں کروں گا اور یہ کہ سب لوگ جان لیں گے کہ دن تیزی سے آتا ہے‪ .‬گھنٹہ‬
‫ابھی تک نہیں ہے‪ ،‬لیکن قریب ہے‪ ،‬جب امن سے زمین سے لے جاۓ جائیں گے‪ ،‬اور شیطان اپنی سلطنت پر غالب‬
‫رہیں گے‪.‬‬

‫اور خداوند بھی اس کے اوپر اقتدار اختیار کرے گاآیات‪ ،‬اور ان کے درمیان حکمران ہوں گے اور ادومہ یا دنیا پر‬
‫فیصلہ کریں گے ‪.‬میں نے اپنے غضب میں قسم کھائی ہے اور زمین کے چہرے پر جنگیں کی ہیں‪ ،‬اور بدکاروں کو‬
‫مار ڈاال جائے گا‪ ،‬اور خوف ہوگا ہر شخص پر اور بزرگ بھی مشکل سے فرار ہو جائیں گے‪ .‬لیکن‪ ،‬میں‪ ،‬رب‪ ،‬ان‬
‫‪113‬‬

‫کے ساتھ ہوں‪ ،‬اور میرے باپ کی موجودگی سے جنت میں اتریں گے اور شریروں کو ناجائز آگ کے ساتھ استعمال‬
‫کریں گے‪ .‬اور دیکھو‪ ،‬یہ ابھی تک نہیں بلکہ اس کی طرف سے ہے ‪.‬کے لئے یہ انتباہ کا دن ہے‪ ،‬اور بہت سے الفاظ‬
‫کا دن نہیں ہے‪ .‬میں‪ ،‬رب‪ ،‬پچھلے دنوں میں خاموش نہیں رہوں گا‪ .‬دیکھو‪ ،‬میں اوپر سے ہوں‪ ،‬اور میری طاقت‬
‫جھوٹ ہے‪ .‬میں سب اور سب کچھ اور سب کچھ اور سب چیزوں کو تالش کرتا ہوں‪ ،‬اور دن آتا ہے کہ سب کچھ‬
‫میرے تابع ہوں گے‪ .‬دیکھو‪ ،‬میں الفا اور اومیگا بھی یسوع مسیح ہوں ‪.‬اور اگر تم میرے حکم کو برقرار رکھنے میں‬
‫وفادار ہو تو آپ کو آخری دن اٹھایا جائے گا‪ .‬آمین‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪ 3.2.3‬روا قیامت اور مقام عیسی‬

‫مسیحی عقائد کے مطابق یسوع مسیح اپنے مصلوب ہونے کے تیسرے دن دوبارہ جی اٹھے۔ متی کی انجیل کے‬
‫مطابق اگلے روز جو تیاری کا دوسرا دن تھا گزر جانے کے بعد تمام سردار کاہن فریسی پیالطس سے ملے۔ اور کہا‬
‫کہ وہ دھوکے باز جب زندہ تھا۔ اور کہا تھا‪” ،‬تین دن بعد میں دوبارہ جی اٹھوں گا یہ بات اب تک ہمیں یاد ہے۔ اس‬
‫لیے تین دن تک اس قبر کی سختی سے نگرانی کا حکم دو اس لیے کہ اس کے شاگرد اس کی الش کو چرا کر لے‬
‫جائیں۔ اور لوگوں سے یہ کہیں گے کہ وہ زندہ ہو کر قبر سے اٹھ گیا ہے۔ اور یہ پچھال دھو کہ پہلے سے بھی برا ہو‬
‫گا۔“ تب پیالطس نے حکم دیا‪” ،‬تم چند سپاہیوں کو ساتھ لے جاؤ اور جس طرح چاہتے ہو قبر پر پوری چوکسی کے‬
‫ساتھ نگرانی کرو۔“ وہ گئے اور قبر کے منہ پت ّھر سے مہر کرکے سپاہیوں کی نگرانی میں وہاں پر سخت پہرہ بٹھا‬
‫دیے۔‬

‫جب سبت کادن گزر گیا۔ یہ ہفتے کے پہلے دن کا سویرا تھا تو مریم مگدلینی اور 'دوسری مریم' آپ کی قبر پر‬
‫خوشبوئیں لے کر آئیں تو پتھر کو لڑھکا ہوا پایا اور قبر کو خالی پایا۔ یوں آپ چالیس روز تک اپنے شاگردوں کو‬
‫دکھائی دیتے رہے جس کے بعد آپ آسمانوں پر تشریف لے گئے۔جبکہ مسلمانوں کے مطابق ان کو زندہ آسمان پر اٹھا‬
‫لیا گیا اور ان کا ظہور قیامت کے نزدیک ہوگا۔‬
‫یسوع مسلمانوں اور مسیحیوں دونوں کے نزدیک نہایت مقدس ہستی ہیں۔ مسلمان ان کو ہللا کا برگزیدہ نبی مانتے ہیں‬
‫اور عیس ٰی کے نام سے پکارتے ہیں۔ مسیحیت میں دو طرح کے گروہ ہیں۔ ایک جو ان کو خدا کا نبی مانتے ہیں اور‬
‫دوسرا جو ان کو تثلیث کا ایک کردار مانتے ہیں اور خدا کا درجہ دیتے ہیں۔ بعض یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ وہ خدا کا‬
‫بیٹا ہیں مگر مسلمانوں اور کچھ مسیحیوں کے مطابق ہللا یا خدا ایک ہے اور اس کی کوئی اوالد یا شریک نہیں۔‬
‫یہودیت میں انہیں نبی نہیں مانا جاتا بلکہ یہودی یہ بھی نہیں مانتے کہ وہ بغیر باپ کے پیدا ہوئے ہیں۔ جبکہ مسلمان‬
‫اور مسیحی دونوں یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ یسوع مسیح بغیر باپ کے ایک کنواری ماں مریم سے پیدا ہوئے۔‬
‫آج سے تقریبا ً دو ہزار سال پیشتر مشرق وسط ٰی میں یسوع مسیح جنہیں اہل اسالم عیس ٰی ابن مریم کہتے ہیں معبوث‬
‫ہوئے۔ اس وقت وہاں پر رومی حکومت کا قبضہ تھا۔ مقامی بادشاہ اور گورنر اس کے ماتحت ہی حکومت کرتے‬
‫تھے۔ سیدنا یسوع مسیح کی تعلیمات اور آپ کی نوعِ انسانی کے لیے محبت سے دنیا کی تمام اقوام آگاہ ہیں۔ بے شک‬
‫اس امر میں اَختالف رائے تو پایا جاتا ہے کہ سیدنا یسوع مسیح کون تھے‪ ،‬لیکن غیر متعصب اشخاص کی اکثریت‬
‫اِس بات پر متفق ہے کہ اگر آپ کی تعلیمات اور آپ کے نمونہ پر عمل کیا جائے‪ ،‬تو محبت اور رحمدلی کو فروغ‬
‫ہوگا اور نفرت‪ ،‬ظلم اور غرباء کی استحصال میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی۔‬
‫‪114‬‬

‫یہودی عقیدہ کے مطابق یسوع صلیب پر فوت ہو گئے۔ جبکہ مسیحی عقائد کے مطابق آپ اپنے مصلوب ہونے کے‬
‫تیسرے دن مردوں میں سے جی اٹھے۔ متی کی انجیل کے مطابق جب مریم مگدلینی اور دوسری مریم آپ کی قبر پر‬
‫خوشبوئیں لے کر آئیں تو پتھر کو لڑھکا ہوا اور قبر کو خالی پایا۔ اس کے بعد آپ چالیس روز تک اپنے شاگردوں کو‬
‫دکھائی دیتے رہے۔ جس کے بعد آپ آسمانوں پر تشریف لے گئے۔‬
‫احمدیہ کے عقیدہ کے مطابق مسیح صلیب تو دیے گئے لیکن نہ تو صلیب پر فوت ہوئے نہ ہی آسمان پر گئے بلکہ‬
‫صلیب سے زندہ اتر کر بنی اسرائیل کے دس گمشدہ قبائل کے پاس کشمیر چلے گئے۔‬
‫اِسالم میں حضرت عی ٰؑسی کونبیوں میں ایک اعل ٰی ُمقام حاصل ہے۔حضرت عیسی ؑ بغیر باپ کے پیدا ہوئے۔ ٓٓٓاپ کی‬
‫والدہ کا نام حضرت مری ؑم تھا۔ٓاپ کا لقب ُروح ّلّلا ہے۔حضرت عیس ؑی نے اپنی ساری زندگی ُگمراہ لوگوں کو ہدایت‬
‫کرنے میں گزاری۔ ٓٓٓاپ نے کئی ُمعجزے دکھائے۔آپ کی د ُعا سے بیماروں نے شفا پائی۔جو لوگ حضرت عیس ٰؑی کو‬
‫ُخدا کا بیٹا مانتے ہیں اُنھیں عیسائی کہتے ہیں۔پُوری دنیا میں عیسائی ‪ 25‬دسمبر کو حضرت عیس ٰی کا ی ِ‬
‫وم پیدائش‬
‫مناتے ہیں۔یہ دن د ُنیا بھر میں کرسمس کے نام سے مشہور ہے۔ ناروے میں کرسمس کو یُول کہتے ہیں۔‬
‫یہاں حضرت عیسی علیہ اسالم کا آسمان پر جانے اور دوبارہ آنے کا ذکر قرآن شریف کی چند آیات اور جہاں تک‬
‫ممکن ہوا ان آیات کی احادیث کی روشنی سے تفسیر حاصل کریں گے اور وقت کے مشہور مفسرین کی کی روشنی‬
‫میں دالئل پیش کئے جائیں گے۔‬
‫انشاءہللا۔‬
‫َّو ِب ُك ْف ِر ِھ ْم َوقَ ْو ِل ِھ ْم َع ٰلي َم ْریَ َم بُ ْھت َانًا َع ِظ ْی ًما ۙ‪4‬؀‪۱٥۶‬‬
‫اپنے کفر میں یہ لوگ اتنے بڑھ گئے کہ انہوں نے حضرت مریم پر سخت بہتان لگایا ۔‬

‫اختَلَفُ ْوا فِ ْی ِه لَ ِف ْي شَكّ‬ ‫صلَب ُْوہُ َو ٰل ِك ْن ُ‬


‫ش ِبّهَ لَ ُھ ْم ٓ َوا َِّن الَّ ِذیْنَ ْ‬ ‫لّلاِ ٓ َو َما قَتَلُ ْوہُ َو َما َ‬
‫س ْو َل ه‬
‫سى ابْنَ َم ْر َی َم َر ُ‬ ‫َّوقَ ْو ِل ِھ ْم اِنَّا قَت َْلنَا ْال َم ِس ْی َح ِع ْی َ‬
‫ُ‬
‫ع الظ ِّن ٓ َو َما قَتَل ْوہُ یَ ِق ْینً ٓا ۙ‪4‬؀‪۱٥۷‬‬ ‫َّ‬ ‫ِ ّم ْنهُ ٓ َما لَ ُھ ْم بِ ٖه ِم ْن ِع ْلم ا َِّال ا ِت ّبَا َ‬
‫اور ان کے اس دعو ٰی کے سبب سے کہ ہم نے مسیح ابن مریم ہللا کے رسول کو قتل کیا۔ حاالنکہ نہ تو انھوں نے اس‬
‫کو قتل کیا نہ سولی دی۔ بلکہ معاملہ ان کے لیے مشتبہ ہوگیا اور جو لوگ اس کے بارے میں اختالف کر رہے ہیں وہ‬
‫اس کے معاملہ میں شک میں پڑے ہوئے ہیں۔ ان کو اس بارے میں کوئی قطعی علم نہیں۔ بس گمان کی پیروی کر‬
‫رہے ہیں۔ انھوں نے اس کو ہرگز قتل نہیں کیا ۔‬
‫‪:‬تفسیر‬
‫‪ :‬حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کے متعلق قادیانی اشکاالت اور ان کے جوابات‬
‫اشکال ‪ )۱( :‬ایک شخص کی شکل ہو بہوعیسی (علیہ السالم) جیسی کیسے ہوگی ؟ (‪ : )۱‬جواب ‪ :‬جس طرح فرشتے‬
‫بشر کی شکل میں متمثل ہوتے ہیں (‪ )۲‬جس طرح حضرت موس ٰی (علیہ السالم) کے عصا کا اژدھا بن جانا قرآن کریم‬
‫میں منصوص ہے ۔ (‪ )۳‬انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسالم کے لئے پانی کا شراب اور زیتون بن جانا نصاری کے‬
‫نزدیک مسلم ہے پس اسی طرح اگر کسی شخص کو عیس ٰی (علیہ السالم) کے مشابہ اور ہم شکل بنادیا جائے تو کیا‬
‫بعید ہے ۔ ؟ (‪ )٤‬احیاء موتی کا معجزہ اس سے کہیں زیادہ بلند تھا ‪ ،‬لہذا احیاء موتی کی طرح القاء شبیہ کے معجزہ‬
‫کو بھی بالشبہ اور بالتردد تسلیم کرنا چاہیے ۔ (‪ )٥‬نیز موجودہ سائنس کے دور میں پالسٹک سرجری سے چہروں‬
‫کی شباہت تبدیل کی جاتی ہے یہ انسان اپنے ذرائع سے کر رہا ہے اگر ہللا تعال ٰی نے اپنی قدرت کاملہ سے ایک‬
‫شخص کی شباہت دوسرے شخص پر ڈال دی تو وجہ تعجب کیا ہے ؟ ۔‬
‫اشکال ‪ )۲( :‬جس شخص پر عیس ٰی (علیہ السالم) کی شباہت ڈالی گئی وہ آپ کا دشمن تھا یا حواری اگر دشمن پر ڈالی‬
‫گئی تو ایسے مسیح بنا کر عزت دی گئی کافر کو عزت دی گئی ‪ ،‬اگر حواری تھا تو اس پر ظلم ہوا اور یہ ہللا تعال ٰی‬
‫کی شان سے بعید ہے ۔ جواب ‪ :‬اس آیت کی تفسیر میں اقوال ہیں کیونکہ قرآن کریم تاریخی کتاب نہیں بلکہ ہدایت کا‬
‫منبع ہے یہ تاریخ کا موضوع ہے کہ وہ شخص جو پھانسی دیا گیا وہ کون ہے ؟ قرآن کریم صرف اتنا بتالنا چاہتا ہے‬
‫کہ مسیح (علیہ السالم) نہ قتل ہوئے نہ پھانسی دیئے گئے ‪ ،‬یہود کا قول قتل مسیح کا دعوی غلط ہے اب وہ شخص‬
‫‪115‬‬

‫کون تھا ؟ تو اس میں سابقہ کتب میں دو اقوال ہیں ۔ (‪ )۱‬کہ وہ دشمن تھا ۔ (‪ )۲‬وہ حواری تھا اس لئے مفسرین نے‬
‫دونوں اقوال نقل کیے ‪ ،‬اب کہ وہ دشمن تھا تو نبی کی شکل کیوں دے دی گئی یہ تو اس کا اعزاز ہوگیا ؟ ۔ جواب ‪ :‬کہ‬
‫اعزاز نہیں دیا گیا بلکہ عذاب دیا گیا ہے کہ وہ پھانسی پر لٹکایا گیا ‪ ،‬اور دوسرا قول کہ مسیح (علیہ السالم) کا‬
‫حواری تھا اس پر اشکال کہ بےقصور تھا اس پر ظلم ہوا ؟ اس کا جواب بھی تفسیروں اور کتب سابقہ میں موجود ہے‬
‫کہ عیس ٰی (علیہ السالم) نے فرمایا تھا کہ کون شخص ہے جو میری جگہ پھانسی پر چڑھے اور قیامت کے دن جنت‬
‫میں میرا رفیق بنے یہ سوال تین بار کیا تو تینوں دفعہ مخلص حواری اٹھا جو اپنے نبی کی جگہ قربانی کے لئے آمادہ‬
‫ہوا یہ ایثار و قربانی کی بےمثال روایت ہے کہ اپنے بنی کے لئے جان قربان کرکے رفیق جنت بننے پر آمادہ ہوا اور‬
‫ایسے کرکے وہ اعزاز کا مستحق ہوا اور درجہ شہادت پر فائز ہوا ‪ ،‬قادیانی مخلص حواری مسیح کی شہادت کو ظلم‬
‫سے تعبیر کریں تو جو لوگ اپنے دین وایمان اسالم وقرآن انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسالم کی عزتوں کے تحفظ کے‬
‫لئے شہید ہوئے تو کیا ان سب پر ظلم ہوا ؟ العیاذباہلل ۔‬
‫ابن جریر نے ابن عباس (رض) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وما قتلوہ یقینا ً “ یعنی انہوں نے قتل نہیں کیا یقینی طور‬
‫پر جس کا انہوں نے گمان کیا تھا۔‬
‫ابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا یعنی انہوں نے قتل نہیں کیا یقینی طور پر جس کا انہوں نے گمان کیا تھا۔‬
‫ابن جریر (رح) نے جویبر اور سدی رحمۃ ہللا علیہما سے اسی طرح روایت کیا۔‬
‫ابن عساکر نے عبد الجبار بن عبد ہللا بن سلیمان (رح) سے روایت کیا کہ عیس ٰی بن مریم (علیہ السالم) اس رات اپنے‬
‫ساتھیوں کے پاس تشریف الئے جس میں ان کو (آسمان پر) اٹھایا گیا آپ نے ان سے فرمایا کتاب ہللا کے بدلہ میں اجر‬
‫کا مطالبہ نہ کرنا اگر تم ایسا نہ کرو گے تو ہللا تعال ٰی تم کو پتھر کے مقبروں پر بٹھائیں گے اس میں سے ایک پتھر‬
‫بھی دنیا وما فیھا سے بہتر ہے۔ عبد الجبار نے فرمایا اور یہ وہ بیٹھنے کی جگہیں ہیں جن کا ہللا تعال ٰی نے قرآن میں‬
‫ذکر فرمایا یعنی لفظ آیت ” فی مقعد صدق عند ملیک مقتدر “ (القمر آیت ‪ )٥٥‬اور (اس کے بعد) ان کو (آسمانوں پر)‬
‫اٹھالیا گیا۔‬

‫لّلاُ اِلَ ْی ِه ٓ َو َكانَ ه‬


‫لّلاُ َع ِزی ًْزا َح ِكـ ْی ًما ؁‪4-۱٥۸‬‬ ‫َب ْل َّرفَ َعهُ ه‬
‫بلکہ ہللا نے اسے اپنی طرف اٹھا لیا۔ اور ہللا غالب اور حکیم ہے۔‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪:‬تفسیر‬
‫لوگوں کے تعجب کو دور کرنے اور نام نہاد دانشوروں کی دانش کو لگام دینے کے لییعز ْیزا ً َح ِک ْیما ً کے الفاظ کے‬
‫ذریعے وضاحت فرمائی کہ ہللا تعال ٰی انہیں آسمان کی طرف اٹھانے اور ان کے دشمنوں سے بچانے پر قادر ہے ہللا‬
‫تعال ٰی انھیں آسمان پر اٹھانے اور قیامت کے قریب زمین پر بھیجنے کا راز جانتا ہے لہٰ ذا عیس ٰی (علیہ السالم) کے‬
‫رفع آسمانی کے بارے میں اختالف کرنے والے صرف اٹکل پچو سے کام لے رہے ہیں۔ یہاں یہودیوں کے دعو ٰی کی‬
‫تردید کرتے ہوئے وضاحت فرمائی کہ یقینا ً عیس ٰی (علیہ السالم) سولی نہیں چڑھائے گئے۔ مزید ارشاد فرمایا کہ اہل‬
‫کتاب اپنی موت سے پہلے اس بات پر ایمان الئیں گے یہاں اہل کتاب سے مراد وہ لوگ ہیں جو قرب قیامت حضرت‬
‫عیس ٰی (علیہ السالم) کی زمین پر آمد اور انکی وفات کے وقت موجود ہوں گے۔ بعض لوگوں نے کچھ اقوال کی بنیاد‬
‫پر لکھا ہے کہ ” قَ ْب َل َم ْوتِ ِہ “ سے مرادہر مرنے واال عیسائی اور یہودی ہے۔ جب یہودی اور عیسائی کو موت آتی ہے‬
‫‪116‬‬

‫تو اس کے سامنے ایسے قرائن الئے جاتے ہیں جس سے اسے یقین آجاتا ہے کہ عیس ٰی (علیہ السالم) ابھی زندہ ہیں‬
‫لیکن اس بات کو کسی ٹھوس دلیل کے ساتھ ثابت نہیں کیا جاسکتا۔ کیونکہ قَ ْب َل َم ْوتِ ٖہ الفاظ کا حقیقی معنی احادیث کی‬
‫روشنی میں متعین ہوچکا ہے۔ یہودی عیس ٰی (علیہ السالم) کو سولی پر لٹکانے کا دعو ٰی کرتے ہیں ان کی تائید میں‬
‫عیسائیوں کی اکثریت نے اپنے مفاد کی خاطریہ عقیدہ گھڑ لیا ہے کہ عیس ٰی (علیہ السالم) واقعی ہی فوت ہوچکے‬
‫ہیں۔ حاالنکہ عیس ٰی (علیہ السالم) قیامت کے قریب دوبارہ زمین پر تشریف الئیں گے۔ یہودیوں کے دالئل سے فائدہ‬
‫اٹھاتے ہوئے مرزائی کہتے ہیں کہ واقعی عیس ٰی (علیہ السالم) مصلوب ہوچکے ہیں جس عیس ٰی مسیح کے دوبارہ آنے‬
‫کا حدیث میں ذکر ملتا ہے وہ حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) نہیں بلکہ مرزا ہے جو مسیح بن کر آچکا ہے لہٰ ذا عیس ٰی‬
‫(علیہ السالم) دوبارہ نہیں آئیں گے۔‬
‫لّلاِ (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) َقا َل َال تَقُوم السَّا َع ُۃ َحت هی یَ ْن ِز َل فی ُک ْم ا ْبنُ َم ْریَ َم َح َک ًما (‬ ‫سول ه‬ ‫ِعنَ أَبَی ہ َُر ْی َرۃ َ (رض) َع ْن َر ُ‬
‫لمظالم ‪،‬‬
‫ِ‬ ‫ض ْال َما ُل َحت هی َال یَ ْقبَلَہُ أَ َحدٌ)[ رواہ البخاری ‪ :‬کتاب ا‬ ‫ض َع ْال ِج ْزیَ َۃ َویَ ِفی َ‬
‫ب َویَ ْقت ُ َل ْال ِخ ْن ِزی َر َویَ َ‬ ‫ُم ْق ِس ً‬
‫طا فَ َی ْکس َِر ال َّ‬
‫ص ِلی َ‬
‫ب َوقَتْ ِل ْال ِخ ْن ِزیر‬ ‫] َباب َکس ِْر ال َّ‬
‫ص ِلی ِ‬
‫حضرت ابوہریرہ (رض) نبی معظم (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) کا بیان نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ قیامت اس‬
‫وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک حضرت عیس ٰی ابن مریم (علیہ السالم) عادل حکمران کی حیثیت سے نہیں آئیں گے‬
‫وہ صلیب کو توڑدیں گے‪ ،‬خنزیر کو قتل کردیں گے۔ جزیہ ختم کردیں گے۔ مال و دولت کی اس قدربہتات ہوگی کہ‬
‫“ صدقہ و خیرات لینے واال نہیں ہوگا۔‬

‫صفَ ُۃ عی َ‬
‫سی اب ِْن َم ْریَ َم [ یُدْفَنُ َم َع ُہ ) [ (‬ ‫ع ْن أ َ ِبی ٖہ َع ْن َجدّ ِٖہ َقا َل َم ْکتُوبٌ فِی الت َّ ْو َراۃِ ِ‬
‫صفَ ُۃ ُم َح َّمد َو ِ‬ ‫س َالم (رض) َ‬
‫لّلاِ ب ِْن َ‬
‫عن َع ْب ِد ه‬
‫ی (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم‬ ‫ض ِل النَّبِ ِ ّ‬
‫] )رواہ الترمذی ‪ :‬کتاب المناقب‪ ،‬بَاب فِی فَ ْ‬

‫حضرت عبدہللا بن سالم (رض) اپنے والد اور وہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ تورات میں حضرت محمد (صلی ”‬
‫ہللا علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت عیس ٰی ابن مریم ( علیہ السالم) کی صفات لکھی ہوئی ہیں کہ عیس ٰی (علیہ السالم)‬
‫“ حضرت محمد (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ دفن ہوں گے۔‬
‫سی اب ِْن َم ْریَ َم فِی الدُّ ْنیَا َو ِ‬
‫اآلخ َرۃِ ‪( ،‬‬ ‫لّلاِ (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) أَنَا أ َ ْولَی النَّ ِ‬
‫اس بِ ِعی َ‬ ‫سول َّ‬ ‫َع ْن أَبِی ہ َُر ْی َرۃ َ (رض) قَا َل قَا َل َر ُ‬
‫) َواأل َ ْن ِب َیا ُء ِإ ْخ َوۃ ٌ ِل َعالَّت ‪ ،‬أ ُ َّم َہات ُ ُہ ْم َشت َّی‪َ ،‬و ِدینُ ُہ ْم َو ِ‬
‫احد ٌ‬
‫ت ِم ْن أَہ ْ ِل َہا [‬ ‫] رواہ البخاری ‪ :‬باب واذْ ُک ْر فِی ْال ِکتَا ِ‬
‫ب َم ْریَ َم ِإ ِذ ا ْنتَبَذَ ْ‬

‫حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں رسول ہللا (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا میں دنیا و آخرت میں ”‬
‫عیس ٰی بن مریم کے زیادہ قریب ہوں اور تمام انبیاء (علیہ السالم) عالتی بھائی ہیں ان کی مائیں مختلف ہیں اور دین‬
‫“ ایک ہی ہے۔‬
‫مسائل‬
‫‪۱‬۔ یہودیوں نے عیس ٰی ابن مریم (علیہ السالم) کو نہ قتل کیا اور نہ ہی انہیں سولی پر لٹکایا۔‬
‫‪۲‬۔ عیس ٰی (علیہ السالم) کی موت کے بارے میں لوگ اپنی طرف سے اٹکل پچو لگاتے ہیں۔‬
‫تعالی نے عیس ٰی (علیہ السالم) کو اپنی طرف اٹھا لیا ہے۔‬
‫ٰ‬ ‫‪۳‬۔ ہللا‬
‫تعالی ہر کام کرنے پر غالب اور اس کے ہر کام میں حکمت پنہاں ہوتی ہے۔‬
‫ٰ‬ ‫‪٤‬۔ ہللا‬

‫لّلاُ اِلَ ْی ِه َوكَان ه‬


‫لّلاُ َع ِزی ًْزا َح ِكـ ْی ًما ‪ :‬یہ صاف و صریح دلیل ہے کہ ہللا تعال ٰی نے اپنی قدرت کاملہ سے عیس ٰی‬ ‫بَ ْل َّرفَ َعهُ ه‬
‫(علیہ السالم) کو آسمان پر زندہ اٹھا لیا۔ صحیح احادیث سے بھی یہ بات ثابت ہے۔ یہ احادیث بخاری و مسلم سمیت‬
‫حدیث کی اکثر کتابوں میں موجود ہیں۔ [ دیکھیے بخاری‪ ،‬أحادیث األنبیاء‪ ،‬باب نزول عیس ٰی ابن مریم علیھما السالم ‪:‬‬
‫‪۳٤٤۸‬۔ مسلم ‪ ] ۱٥٥ :‬ان احادیث میں آسمان پر اٹھائے جانے کے عالوہ قیامت کے قریب ان کے نزول اور دوسری‬
‫بہت سی باتوں کا ذکر ہے۔ ابن کثیر (رض) یہ تمام روایات ذکر کر کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں کہ یہ احادیث‬
‫رسول ہللا (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) سے متواتر ہیں‪ ،‬ان کے راویوں میں ابوہریرہ‪ ،‬عبدہللا بن مسعود‪ ،‬عثمان بن ابی‬
‫‪117‬‬

‫العاص‪ ،‬ابو امامہ‪ ،‬نواس بن سمعان‪ ،‬عبدہللا بن عمرو بن عاص‪ ،‬مجمع بن جاریہ‪ ،‬ابو سریحہ اور حذیفہ بن اسید‬
‫(رض) شامل ہیں۔ ان احادیث میں آپ کے نزول کی کیفیت اور جگہ کا بیان ہے۔ آپ دمشق میں منارۂ شرقیہ کے پاس‬
‫اس وقت اتریں گے جب فجر کی نماز کے لیے اقامت ہو رہی ہوگی۔ آپ خنزیر کو قتل کریں گے‪ ،‬صلیب توڑ دیں‬
‫گے‪ ،‬جزیہ ختم کردیں گے‪ ،‬ان کے دور میں سب مسلمان ہوجائیں گے‪ ،‬دجال کا قتل بھی آپ کے ہاتھوں سے ہوگا اور‬
‫یا جوج ماجوج کا ظہور و فساد بھی آپ کی موجودگی میں ہوگا‪ ،‬باآلخر آپ ہی کی بد دعا سے ان کی ہالکت واقع‬
‫ہوگی۔ مسیح (علیہ السالم) کا اپنے جسم کے ساتھ اٹھایا جانا‪ ،‬وہاں ان کا زندہ موجود ہونا‪ ،‬دوبارہ دنیا میں آ کر کئی‬
‫سال رہنا اور دجال کو قتل کرنے کے بعد اپنی طبعی موت مرنا امت مسلمہ کا متفقہ عقیدہ ہے‪ ،‬جس کی بنیاد قرآنی‬
‫تصریحات اور ان تفصیالت پر ہے جو احادیث میں بیان ہوئی ہیں۔ حافظ ابن حجر (رض) فرماتے ہیں ‪ ” :‬اِتَّفَقَ‬
‫ار َوالت َّ ْف ِس ْی ِر َع ٰلی أ َ َّن ِع ْیسٰ ی ُرفِ َع ِببَدَنِ ٖہ “ [ التلخیص الحبیر ] ” تمام اصحاب تفسیر اور ائمۂ حدیث اس پر‬
‫ص َحابُ ْاأل َ ْخبَ ِ‬
‫أَ ْ‬
‫متفق ہیں کہ عیس ٰی (علیہ السالم) اپنے بدن سمیت آسمان پر زندہ اٹھائے گئے۔ “ لہٰ ذا حیات مسیح کے انکار سے قرآن‬
‫و حدیث کا انکار الزم آتا ہے جو سراسر گمراہی ہے۔ ” عزیزا ً حکیما ً “ کا لفظ بھی اس پر داللت کرتا ہے کہ مسیح‬
‫(علیہ السالم) کا آسمان پر اٹھایا جانا عام فوت ہونے والوں کی طرح نہیں تھا۔‬

‫ب ا َِّال لَیُؤْ ِمن ََّن بِ ٖه قَ ْب َل َم ْوتِ ٖه ٓ َو َی ْو َم ْال ِق ٰی َم ِة یَ ُك ْونُ َعلَ ْی ِھ ْم َ‬


‫ش ِھ ْیدًا ‪4‬؀‪۱٥۹‬‬ ‫َوا ِْن ِ ّم ْن اَ ْھ ِل ْال ِك ٰت ِ‬
‫اور اہل کتاب میں سے کوئی ایسا نہیں جو اس کی موت سے پہلے اس پر ایمان نہ لے آئے اور قیامت کے دن وہ ان‬
‫پر گواہ ہوگا ۔‬
‫‪:‬تفسیر‬
‫۔ اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ (آیت)” اال لی ٔومنن بہ قبل موتہ “۔ میں ” بہ “ اور ” موتہ “ میں دونوں )‪(۱٥۹‬‬
‫ضمیریں حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کی طرف راجع ہیں معنی یہ ہے کہ جو اہل کتاب حضرت عیس ٰی (علیہ السالم)‬
‫کے نزول کے وقت ہوں گے ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہ رہے گا جو ان پر ایمان الئے گا اور یہی تفسیر‬
‫راجح ہے اور دوسری تفسیر یہ ہے کہ ” بہ “ کی ضمیر حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کی طرف راجع ہے اور ”‬
‫موتہ “ کی ضمیر اہل کتاب کی طرف راجع ہے مطلب یہ ہے کہ حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) پر سب اہل کتاب اپنے‬
‫مرنے سے پہلے ایمان الئیں گے یعنی جس وقت روح نکلنے لگے گی اور عذاب کے فرشتے دیکھیں گے تو فورا‬
‫حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کے نبی برحق ہونے کا اقرار کریں گے اور ہللا تعال ٰی کی توحید کے قائل ہوجائیں گے‬
‫مگر کچھ فائدہ نہ ہوگا ۔ یہ تفسیر اگرچہ کتب تفسیر میں موجود ہے مگر سیاق وسباق اس کی تائید نہیں کرتا تین‬
‫وجوہات سے ۔‬
‫۔۔۔۔ اس لئے کہ نزع کے وقت ایمان معتبر نہیں اور نہ عندہللا اسے شرف قبولیت حاصل ہے حاالنکہ آیت کے )‪(۱‬‬
‫شروع میں الم تاکید اور آخر میں نون تاکید ثقیلہ ہے جس کا واضح مطلب یہی ہے کہ وہ ضرور بضرور ایمان الئیں‬
‫گے اور اس سے وہ ایمان مراد ہے جو عندہللا ایمان معتبر بھی ہو اور مقبول بھی ہو ‪ ،‬اور مرتے وقت اہل کتاب کا‬
‫ایمان ‪ ،‬ایمان ہی نہیں تو وہ اس ” لی ٔومنن “ کا مصداق کیسے ہوسکتے ہیں ۔ (‪ )۲‬۔۔۔۔ قرآن کریم میں ہے فمن شاء‬
‫فلی ٔومن “ اس میں ہر مکلف سے وہ ایمان مطلوب ہے جو اس کی مرضی اور مشیت سے ہو ‪ ،‬اور نزع کے وقت جب‬
‫فرشتے سامنے ہوں تو اس وقت کا ایمان مجبوری اور اکراہ کا ہوا اور اس کا شرعا کوئی اعتبار نہیں ۔‬
‫۔۔۔۔ قرآن کریم سے فصیح بلیغ کتاب دنیا میں موجود نہیں اگر ” موتہ “ کی ضمیر اہل کتاب کی طرف راجع ہو تو )‪(۳‬‬
‫آگے (آیت)” ویوم القیمۃ یکون علیھم “۔ الخ میں ” یکون “ میں ” ھو “ ضمیر یقینا حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کی‬
‫طرف راجع ہے تو ا سے انتشار ضمائر الزم آئے گا کہ ایک ضمیر تو اہل کتاب کی طرف راجع اور متعین ہوئی کہ‬
‫(آیت)” قبل موتہ “۔ میں بھی ضمیر حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کی طرف راجع ہے کہ جب حضرت عیس ٰی (علیہ‬
‫السالم) آسمان سے نازل ہوں گے اور یہود ونصاری کو اپنی غلطی کا احساس و اقرار ہوگا تو اپنی نزع سے پہلے ہی‬
‫حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) پر ایمان الئیں گے اور وہ ایمان ایمان ہوگا اور مقبول ہوگا ۔ چناچہ عالمہ اندلسی تفسیر‬
‫بحر محیط (ص ‪ :۳۹۲ :‬ج ‪ )۳ :‬اور قاضی بیضاوی تفسیر بیضاوی (ص ‪ :۲٥٥ :‬ج ‪ )۱ :‬میں لکھتے ہیں کہ ظاہر یہ‬
‫ہے کہ ” بہ “ اور ” موتہ “ میں دونوں ضمیریں حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کی طرف راجع ہیں مطلب یہ ہے کہ‬
‫حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کا جب آخر زمانے میں نزول ہوگا تو اہل کتاب اور دیگر ملتوں والوں میں سے کوئی‬
‫ایسا نہیں ہوگا جو ان پر ایمان نہیں الئے گا بلکہ اس وقت صرف ایک ہی ملت اسالم ہی ہوگی جس پر لوگ کاربند‬
‫ہوں گے یہی بات سیدنا حضرت عبدہللا بن عباس (رض) امام حسن بصری (رح) اور حضرت امام ابومالک (رح) نے‬
‫‪118‬‬

‫بیان فرمائی ہے اور احادیث سے بھی اسی کی تائید ہوتی ہے اور حافظ ابن تیمیہ (رح) لکھتے ہیں کہ ” والقول‬
‫)الصحیح الذی علیہ الجمھور قبل موت المسیح “۔ (الجواب الصحیح ‪ :‬ص ‪ :۳٤۱ :‬ج ‪ :۱ :‬ص ‪ :۱۱۳ :‬ج ‪۲ :‬‬
‫اس آیت کی صحیح تفسیر وہی ہے جس پر جمہور اہل اسالم ہیں کہ ” موتہ “ کی ضمیر حضرت عیس ٰی (علیہ السالم)‬
‫کی طرف راجع ہے ۔‬
‫حاصل بحث ‪ :‬یہ ہے کہ پہلی ہی تفسیر راجح ہے اور مفہوم واضح ہے کہ حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کے آسمانوں‬
‫سے نزول کے بعد جو اہل کتاب موجود ہوں گے اور وہ نزع سے پہلے ایمان الئیں گے تو اس وقت ان کا ایمان‬
‫عندہللا معتبر ہوگا ۔ اور (آیت ‪ )۱۹۸ :‬اور اس آیت کی معتبر اور ٹھوس تفاسیر سے یہ بات بالکل عیاں ہوگئی کہ‬
‫حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کا رفع الی السماء ان کی حیات اور قیامت سے پہلے ان کا زمین پر نازل ہونا نصوص‬
‫قطعیہ سے ثابت ہے جس کا انکار ملحد کافر کے بغیر کوئی نہیں کرسکتا ۔‬
‫امت مسلمہ کا اجماع و اتفاق ہے کہ ہللا تعال ٰی نے حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کو آسمان پر اٹھا لیا ہے ‪ ،‬اور وہ‬
‫آسمان پر زندہ ہیں ۔ اور آخر زمانہ میں ان کا زمین پر نزول اور متمکن ہونا احادیث صحیحہ سے ثابت ہے ‪ ،‬اور وہ‬
‫جب نازل ہوں گے آسمانوں سے تو اس وقت کوئی مستقل شریعت لیکر نہیں آئیں گے اگرچہ وہ خود وصف نبوت کے‬
‫ساتھ متصف ہوں گے مگر وہ فیصلے شریعت محمدیہ کے مطابق کرینگے اور غیر منصوص احکام میں اجتہاد کریں‬
‫گے ۔ جیسا کہ سیدنا حضرت امام ابوحنیفہ (رح) وغیرہ ائمہ مجتہدین نے اجتہاد کیا ۔ اور ان کا اجتہاد بقول حضرت‬
‫مجدد الف ثانی (رح) کے سیدنا حضرت امام ابوحنیفہ (رح) کے اجتہاد کے مطابق ہوگا ۔ جیسا کہ مکتوبات امام ربانی‬
‫دفتر دوم حصہ ہفتم مکتوب میں تحریر ہے ۔ عالمہ آلوسی (رح) (آیت)” وانہ لعلم للساعۃ “۔ الخ کی آیت کے تحت‬
‫لکھتے ہیں کہ مشہور یہی ہے کہ حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) دمشق میں نازل ہوں گے جب لوگ صبح کی نماز میں‬
‫مصروف ہوں گے اور امام مھدی امام ہوں گے اور وہ پیچھے ہٹ جائیں گے تاکہ حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) امام‬
‫کرائیں ۔ مگر حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) امام مھدی کو آگے کرکے ان کی اقتداء میں نماز پڑھیں گے اور فرمائیں‬
‫گے کہ نماز آپ کے لئے قائم کی گئی تھیں ۔‬
‫مسند احمد ‪ ،‬مستدرک حاکم ۔ مجمع الزوائد میں ہے کہ ” افیق “ نامی ٹیلے پر نازل ہوں گے اور یہ قدس شریف میں‬
‫ایک جگہ ہے جو سق حمیدیہ میں جامع اموی کے شرقی کنارے پر ہے جس پر سفید منارہ بنا ہوا ہے ‪ ،‬جس پر‬
‫حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) بوقت صبح نازل ہوں گے ۔ سیدنا حضرت ابوہرۃ (رض) سے بخاری ‪ :‬ص ‪ :٤۹۰ :‬میں‬
‫مروی ہے کہ آنحضرت (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری‬
‫جان ہے البتہ ضرور بضرور تم میں حضرت عیس ٰی بن مریم نازل ہوں گے ‪ ،‬حاکم اور عادل ہوں گے ۔ صلیب کو‬
‫توڑیں گے خنزیر کو قتل کر دے گے ‪ ،‬اور لڑائی کو موقوف کریں گے اور مال بکثرت تقسیم کریں گے یہاں تک کہ‬
‫مال قبول کرنے واال کوئی نہ رہے گا ۔ اور اس وقت ایک سجدہ دنیا وما فیھا سے زیادہ بہتر ہوگا ۔‬
‫حافظ ابن حجر (رح) فتح الباری میں اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں اس کا خالصہ یہ ہے کہ حضرت عیس ٰی‬
‫(علیہ السالم) صلیب کو توڑیں گے ۔ اور نصاری پر یہ واضح کریں گے کہ تم صلیب کی تعظیم کرتے رہے اور میں‬
‫اس کو توڑ کر یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ تعظیم کے قابل نہیں ہے اسی طرح خنزیر کو قتل کریں گے عیسائیوں پر یہ‬
‫ظاہر کریں گے کہ تم اس کو حالل سمجھتے رہے اور اسی سے حجت کرتے رہے ‪ ،‬اور میں اس کے وجود کو بھی‬
‫ختم کر رہا ہوں اور حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کی آمد سے کوئی کافر نہیں رہے گا اور اس کے لئے قتال اور‬
‫جذیہ موقوف ہوجائے گا ‪ ،‬ظلم ختم ہوجائے گا ۔ عدل وانصاف کا دور ہوگا ‪ ،‬زمین کی برکات کی وجہ سے کوئی‬
‫غریب اور محتاج نظر ہی نہیں آئے گا تاکہ اس کو مال دیا جائے اور وہ مال قبول کرے حضرت عیس ٰی (علیہ السالم)‬
‫کا نزول برکت ہی برکت ہوگا ۔‬
‫سیدنا حضرت عبدہللا بن عمر (رض) سے مسلم شریف (ص ‪ )٤٥۳ ،۲٤۰ :‬میں مروی ہے کہ آنحضرت (صلی ہللا‬
‫علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میری امت میں دجال نکلے گا اور چالیس تک رہے گا ۔ راوی کہتے ہیں کہ تجھے‬
‫معلوم نہیں کہ چالیس دن ہوں گے یا مہینے یا سال ۔ اسی دور میں ہللا تعال ٰی حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کو بھیجے‬
‫گا ۔ انکا حلیہ حضرت عروہ بن مسعود (رض) جیسا ہوگا اور وہ دجال لعین کو طلب کریں گے ‪ ،‬اور اس کو ہالک‬
‫کریں گے ۔‬
‫دوسری روایت میں ہے کہ آنحضرت (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا دجال چالیس دن تک زمین پر رہے گا پہال‬
‫دن سال جتنا لمبا ہوگا دوسرا مہینے جتنا اور تیسرا ہفتے جتنا لمبا ہوگا حضرات صحابہ کرام رضوان ہللا تعال ٰی عنہم‬
‫اجمعین نے پوچھا کہ سال مہینہ اور ہفتہ جیسے لمبے دن میں صرف ایک ہی دن کی نمازیں پڑھنی ہوں گی “۔۔۔۔ ؟ ۔‬
‫‪119‬‬

‫آپ (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا بلکہ اس مدت میں سال اور ماہ اور ہفتہ کی نمازیں اوقات کا اندازہ لگا کر‬
‫پڑھنی ہوں گی ۔ (مسلم ‪ :٤۰۱ :‬ج ‪ )۲‬امام نوری (رح) فرماتے ہیں کہ اس وقت شریعت کا حکم یہی ہوگا اس میں‬
‫قیاس اور اجتہاد کا کوئی دخل نہیں ہوگا ۔‬
‫حضرت مجمع بنی جاریہ انصاری سے (ترمذی ‪ :‬ص ‪ :٤۸‬ج ‪ )۲ :‬میں مروی ہے کہ حضرت عیس ٰی (علیہ السالم)‬
‫دجال کو لد کے دروازے پر قتل کرینگے یہ بیت المقدس کے قریب ایک بستی ہے اس کا نام لد ہے ۔‬
‫‪ :‬حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کے آسمان سے نزول کی کئی حکمتیں ہیں‬
‫حافظ ابن حجر عسقالنی (رح) فتح الباری میں لکھتے ہیں کہ ‪ :‬یہود کے اس گمان کا رد کہ انہوں نے حضرت عیس ٰی‬
‫(علیہ السالم) کو قتل کردیا ہے ہللا تعال ٰی نے یہود کا جھوٹ واضح کردیا کہ وہ قاتل نہیں بلکہ حضرت عیس ٰی (علیہ‬
‫السالم) ان کے قاتل ہوں گے ۔ (‪ )۲‬یا اس لئے کہ جب انکی وفات کا وقت قریب آئے گا تو نازل ہوں گے کیونکہ مٹی‬
‫کی مخلوق زمین میں ہی دفن ہوتی ہے اور وہ زمین ہی میں فوت ہوتی ہے ۔ (‪ )۳‬یہ بھی کہا گیا ہے کہ حضرت عیس ٰی‬
‫(علیہ السالم) نے آنحضرت (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کی امت میں اٹھنے کی دعا کی تو ہللا تعال ٰی نے ان کی‬
‫دعا قبول فرمائی اور انکو زندہ رکھا آخر زمانہ میں جب دجال کا خروج ہوگا تو حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) نازل ہو‬
‫کر دجال کو قتل کریں گے اور مذہب اسالم کی تجدید کریں گے پہلی توجیہ زیادہ بہتر ہے ۔‬
‫صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) کو آسمان سے نازل ہونے کے بعد چالیس سال تک‬
‫عدل وانصاف کے ساتھ حکومت کرینگے اور حج عمرہ بھی کرینگے ۔ اسکے بعد پھر انکی وفات ہوگی اور اہل‬
‫اسالم اس کا جنازہ پڑھائیں گے ۔ پھر مدینہ طیبہ میں روضہ اقدس میں دفن ہونگے ۔‬
‫قادیانی اشکال ‪( :‬آیت)” رفعہ ہللا “ میں خدا کی طرف اٹھانا مرقوم ہے آسمان کا کہا ذکر ہے ؟ جواب یہ اشکال قرآن‬
‫کریم اور تعلیمات مرزا کے بھی خالف ہے ۔ اوال ‪ :‬قرآن کریم کے اس لیے خالف ہے کہ ہللا تعال ٰی کے لئے فوق‬
‫وعلو ہے انہیں معنوں سے قرآن کریم میں کہا گیا ہے (آیت)” ء امنتم من فی السمآء ان یخسف بکم االرض “۔ (الملک ‪:‬‬
‫)‪۱۶‬‬
‫کیا تم نڈر ہوگئے اس ذات سے جو آسمان میں ہے اس سے کہ دھنسا دے تم کو زمین میں ” ام امنتم من فی السماء ان‬
‫یرسل علیکم حاصبا “۔ (الملک ‪ )۱۷ :‬کیا نڈر ہوگئے ہو اس ذات سے جو آسمان میں ہے اس بات سے کہ برسا دے تم‬
‫پر مینہ پتھروں کا ‪ ،‬ایسا ہی آنحضرت (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) انتظار وحی کے وقت آسمان کی طرف دیکھا کرتے‬
‫تھے (آیت) ” قد نری تقلب وجھک فی السمائ “۔ (البقرۃ ‪ )۱٤٤ :‬بیشک ہم دیکھتے ہیں بار بار اٹھنا تیرے منہ کا‬
‫آسمان کی طرف ۔‬
‫ثانیا ‪ :‬مرزا کی تعلیمات میں بھی ” رفعہ ہللا “ کی معنی آسمان کی طرف اٹھایا جانا لکھے ہیں ۔ (‪ )۱‬رافعک “ کے‬
‫یہی معنی ہیں کہ جب حضرت عیس ٰی (علیہ السالم) فوت ہوچکے تو ان کی روح آسمان کی طرف اٹھائی گئی ۔ (ازالہ‬
‫)ادہام ‪ :‬ص ‪ :۲۶۶ :‬خزائن ‪ :‬ص ‪ :۲۳٤ :‬ج ‪۳ :‬‬
‫مومن کی روح خد کی طرف اٹھائی جاتی ہے رب کی طرف واپس چلی جاتی ہے اور بہشت‬ ‫(‪ )۲‬مرنے کے بعد ہر ٔ‬
‫میں داخل ہوجاتی ہے ۔ (ملخص ضمیمہ براہین احمدیہ پنجم ‪ :‬ص ‪ :۷۱ :‬خزائن ‪ :‬ج ‪ :۲۱ :‬ص ‪ )۳( )۳٤۱ :‬حضرت‬
‫مسیح (علیہ السالم) تو انجیل کو ناقص کی ناقص ہی چھوڑ کر آسمانوں پر جا بیٹھے ۔ (حاشیہ براہین احمدیہ ‪ :‬ص ‪:‬‬
‫‪ ۳۶۱‬خزائن ‪ :‬ج ‪ :‬ص ‪ )٤۳ :‬ناظرین کرام غور فرمائی قرآن کریم کی تین آیات اور خود مرزا صاحب کی تعلیمات‬
‫سے واضح معلوم ہوا کہ مرفوع چیز آسمانوں کی طرف اٹھائی گئی ‪ ،‬مرفوع میں اختالف ہے جہت رفع میں اختالف‬
‫نہیں ہے ۔‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬
‫‪120‬‬

‫‪3.2.4‬احمدیت اور روز قیامت‪:‬‬


‫موالنا احمد علی قادیانی! آپ کی دلیل کی بنیاد آیت ’’عن عبادتکم لغافلین (یونس‪‘‘)۲۹:‬پر ہے۔ یعنی جن کی سوائے‬
‫اہللا تعال ٰی کے عبادت کی گئی تھی۔ وہ روز قیامت اپنے پجاریوں کو کہیں گے کہ ہم تو تمہاری عبادت سے بالکل بے‬
‫خبر ہیں۔ تو معلوم ہوا کہ حضرت عیس ٰی علیہ السالم کی امت آپ کے فوت ہونے کے بعد بگڑی ہے۔ اگر آسمان‬
‫پرزندہ ہوتے تو دنیا میں نازل ہونے کے بعد لوگوں سے سن کر قیامت کے دن اہللا تعال ٰی کے سامنے حضرت عیس ٰی‬
‫علیہ السالم کیونکر کہہ سکتے ہیں کہ مجھ کو میری قوم نے معبود نہیں پکارا یامیں بے خبر ہوں۔‬
‫لیکن صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ حضرت عیس ٰی علیہ السالم اپنی امت کی پوجا کرنے سے با خبر ہوں گے۔ جیسا‬
‫کہ مسند احمدمیں ہے (ج اول ص‪’’)۲۸۲،۲۸۳‬عن ابن عباس قال قال رسو اہللاﷺ‪،‬فیأتون عیس ٰی فیقول لست ھناکم انی‬
‫عباس سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اہللاﷺ نے کہ قیامت کا دن بڑا ہوگا کہ‬ ‫ؓ‬ ‫اتخذت الھا من دون اہللا‘‘{حضرت ابن‬
‫چلو عنداہللا شفاعت کرائیں۔ چنانچہ حضرت آدم سے چلتے چلتے حضڑت عیس ٰی سے آکر عرض کریں گے کہ آپ‬
‫ہماری اہللا تعال ٰی کے پاس شفاعت کیجئے۔ آپ جواب دیں گے کہ نہیں ہونمیں شفاعت کرنے واال۔ کیونکہ میں دنیا میں‬
‫})معبود بنایاگیا ہوں۔(سوائے اہللا تعال ٰی کے‬
‫اگر آپ کے عقیدہ کے مطابق فوت شدہ ہیں تو واقعی قیامت کے روز حضرت عیس ٰی علیہ السالم کو اپنی امت کے‬
‫بگڑنے کی خبر نہ ہوتی۔معلوم ہواکہ زندہ ہیں۔ کیونکہ آسمان سے نازل ہونے کے بعد ان کو یہ تمام حاالت معلوم ہو‬
‫جائیں گے کہ مجھے اورمیری ماں کو میری قوم نے معبود پکارا ہے۔ اسی لئے روز قیامت وہ رب العالمین کے‬
‫دربار میں حاضر ہونے سے پہلے ہی اس بات کااظہار کریں گے کہ میں شفاعت نہیں کرسکتا۔ کیونکہ مجھے اور‬
‫میری ماں کو میری قوم نے معبود پکارا تھا۔ ان تمام مذکورہ باالحاالت سے ظاہر ہوا کہ حضرت ابن مریم علیہ السالم‬
‫زندہ ہیں۔‬

‫وفات مسیح علیہ السالم پر ساتویں دلیل کی بیخ کن تردید‬


‫اعتراض موالنااحمد علی قادیانی‬
‫’’قال فیھا تحیون وفیھا تموتون ومنھا تخرجون (االعراف‪ ‘‘)۲۵:‬یعنی اے قوم بنی آدم تم زمین ہی میں زندگی بسر کرو‬
‫گے اورزمین میں ہی مرو گے اورزمین ہی سے نکالے جاؤ گے۔ اس آیت میں فعل ’’تحیون‘‘ پر ظرف ’’فیھا‘‘‬
‫کومقدم کر کے تمام بنی آدم۔‬

‫َوا ِْن ِ ّم ْن ُك ْم ا َِّال َو ِاردُھَا ٓ َكانَ َع ٰلي َربِّكَ َحتْ ًما َّم ْق ِ‬
‫ضیًّا ۔ ث ُ َّم نُ ـنَ ِ ّجي الَّ ِذیْنَ اتَّقَ ْوا َّونَذَ ُر ه‬
‫الظ ِل ِمیْنَ فِ ْی َھا ِج ِثیًّا ۔ تم میں سے ہر شخس‬
‫اس پر پہنچنے واال ہے۔ یہ وعدہ تیرے پروردگار پر الزم مقرر ہوچکا ہے پھر ہم متقین کو بچالیں گے اور گنہگاروں‬
‫کو اس میں اوندھا گرا ہوا چھوڑ دیں گے۔‬
‫آیت کا مضمون یہ ہے کہ روز قیامت ہر شخص دوزخ کے پاس جائے گا یہ جانا ہللا تعال ٰی نے اپنے ذمے الزم کر‬
‫رکھا ہے۔ پھر ان میں سے جو متقی ہوں گے انہیں جہنم سے بچا کر جنت میں لے جائیں گے اور گنہگاروں کو جہنم‬
‫میں اوندھا گرا ہوا چھوڑ دیں گے۔‬
‫زاہدہ نے اس کے شان نزول میں لکھا ہے کہ جب سورۃ حجر کی آیت وان جھنم لموعدھم اجمعین نازل ہوئی تو رسول‬
‫ہللا حضرت عائشہ ‪ ،‬حضرت فاطمہ ‪ ،‬حضرت ابوبکر ‪ ،‬حضرت عمر ‪ ،‬حضرت عثمان ‪ ،‬حضرت علی اور کئی ایک‬
‫صحابہ رونے لگے۔ اور سب کے سب روتے روتے بقیع کے قبرستان میں آئے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی ‪ :‬وان منکم‬
‫اال واردھا۔۔۔ اس سے ان کا خوف و تاسف اور زیادہ ہوگیا تو ہللا تعال ٰی نے یہ آیت نازل کی۔ ثم ننجی الذین اتقوا۔۔۔‬
‫‪ :‬صاحب کشاف لکھتے ہیں اس میں بہت سی روایات ہیں اور اس کے متعدد معانی ہیں ان کا خالصہ یہ ہے کہ‬
‫اگر منکم کے مخاطب صرف کفار ہیں تو ورود جہنم میں کوئی اشکال نہیں لیکن ثم ننجی الذین اتقوا۔۔ کی یہ تاویل‬
‫ہوگی کہ کفار کو جہنم میں ڈالنے کے بعد متقین کو جنت میں لے جائیں گے۔ یہ مطلب نہیں کہ متقین کو بھی دوزخ‬
‫کے پاس لے جایا جائے گا۔ اور پھر وہاں سے بچا کر جنت میں لے جائیں گے۔‬
‫‪121‬‬

‫اور اگر منکم کے مخاطب مومن و کافر سب ہیں اور ثم ننجی الذین۔۔۔ سے بھی اسی کی تائید ہوتی ہے تو پھر مومنین‬
‫کے جہنم میں وارد ہونے کا معنی یا تو مومنین کا اس میں داخل ہونا ہے کیونکہ ایک روایت جابر بن عبدہللا سے‬
‫مروی ہے ان سے اس آیت کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا میں نے رسول ہللا سے سنا ہے کہ ورود کا معنی‬
‫دخول ہے ۔ ہر نیک و بد شخص جہنم میں داخل ہوگا۔ لیکن نیکوں کے لیے یہ ٹھنڈی اور سالمی والی ہوگی جیسا کہ‬
‫ابراہیم کے لیے آگ ٹھنڈی اور سالمتی والی ہوگئی تھی یہاں تک کہ ٹھنڈک کی وجہ سے آگ سے آواز پیدا ہوگی۔‬
‫قولہ تعال ٰی اولئک عنھا مبعدون اس کے منافی نہیں کیونکہ اس کا معنی یہ ہے کہ انہیں دوزخ کے عذاب سے دور‬
‫رکھا جائے گا اور یا ورود کا معنی صرف جہنم کے پاس جانا ہے۔ ابن عباس سے منقول ہے کہ قد یرد الشی الشی ولم‬
‫یدخلہ کہ کبھی کوئی شے کسی کے پاس جاتی ہے اور اس میں داخل نہیں ہوتی۔ یا یہ کہ انہیں آگ کے گرد گھٹنوں‬
‫کے بل بٹھا دیا جائے گا۔ اور جثیا اسی معنی کی تائید کرتا ہے اور یا ورود مومنین کا مطلب دنیا میں ان کا بخار میں‬
‫مبتال ہونا ہے ۔ مجاہد سے مروی ہے بخار ہر مومن کے لیے اس کا جہنم میں سے حصہ ہے۔ اور یا اس کا معنی یہ‬
‫ہے کہ سب کو ایک پل پر سے گزرنا ہے جو جہنم کے اوپر بنا ہوا ہے۔ جیسا کہ ابن مسعود ‪ ،‬حسن اور قتادہ سے‬
‫مروی ہے۔ اس آیت کے متعلق مختلف تفاسیر میں یہی وارد ہے ۔‬
‫صاحب مدارک اور قاضی بیضاوی نے اگرچہ مذکورہ باال تمام توجیہات کا تذکرہ نہیں کیا ‪ ،‬لیکن ان کے کالم کا‬
‫خالصہ بھی یہی ہے ۔‬
‫خالصہ کالم یہ ہے کہ ایک معنی کے لحاظ سے آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ پل صراط پر سے گزرنا حق ہے۔ جہنم پر‬
‫سب کے ورود کا مطلب یہ ہے کہ سب کے سب پل صراط پر سے گزریں گے اور پل صراط جہنم کے اوپر ہے۔ اور‬
‫جنت اس کے اوپر ہے یعنی دوزخ پل صراط کے نیچے اور جنت اس سے اوپر ہے جو شخص کافر و فاسق ہوگا وہ‬
‫جہنم میں گر پڑے گا اور اس سے نہ نکل سکے گا۔‬
‫عالمہ تفتازانی یا تو اس آیت پر مطلع نہیں تھے یا اس میں انہیں کوئی اخفا و اختالف نظر آیا جس کی بنا پر انہوں‬
‫نے پل صراط کا اثبات آیت مذکورہ سے نہیں کیا اور نہ ہی آیت سے تعرض کیا انہوں نے کہا ہے کہ پل صراط جہنم‬
‫کے اوپر بنا ہوا ایک پل ہے۔ جو بال سے زیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے۔ اہل جنت اسے پار کر جائیں گے‬
‫اور دوزخی اس پر سے پھسل جائیں گے اکثر معتزلہ اس کا انکار کرتے ہیں کیونکہ اس پر سے گزرنا ممکن نہیں‬
‫اور بالفرض اگر ممکن ہو بھی تو یہ تعذیب ہے۔‬
‫اس کا جواب یہ ہے کہ ہللا تعال ٰی اس پر قادر ہے کہ وہ مومنوں کو اس پر سے گزرنے کی طاقت عطا فرمائے اور‬
‫اسے عبور کرنا ان کے لیے آسان کردے حتی کہ کچھ مومن تو اس پر سے بجلی کی سی تیزی سے گزر جائیں گے‬
‫‪ ،‬کچھ ہوا کی رفتار اور کچھ عمدہ گھوڑے کی تیز رفتاری سے اسے عبور کرجائیں گے جیسا کہ حدیث میں وارد‬
‫ہے ۔‬
‫عالمہ تفتازانی نے حدیث کو پل صراط کے ثبوت کی دلیل بنایا ہے لیکن آیت سے تعرض نہیں کیا۔ ظاہر ہے کہ‬
‫جیسے حدیث مذکور اکثرت معتزلہ کے خالف حجت ہے۔ اسی طرح ایک تاویل کے لحاظ سے آیت بھی ان کے‬
‫خالف حجت ہے اکثر معتزلہ اس لیے کہا کہ بعض معتزلہ اس کے قائل ہیں۔ جیسے صاحب کشاف نے پل صراط‬
‫والی روایت نقل کی ہے اور اس سے انکار نہیں کیا۔ قیامت کے روز ان کا حشر مسلمانوں میں نہیں ہوگا لیکن جہاں‬
‫تک اس دنیا کا تعلق ہے ان فتاو ٰی کی صرف ایک انتباہ کی حیثیت ہے اور اس دنیا میں کوئی فرقہ یا شخص اس بات‬
‫کا مجاز ‪ ،‬اس بات کا اہل نہیں ہے کہ وہ کسی شخص یا گروہ کو دائرہ اسالم سے خارج قرار دے۔یہ معاملہ خدا اور‬
‫بندے کے درمیان ہے اور اس کا فیصلہ جزا سزا کے دن ہی ہوگا۔ورنہ ایک دوسرے کے خالف کفر کے فتاو ٰی اس‬
‫کثرت سے موجود ہیں کہ کسی ایک صدی کے بزرگان دین کا اسالم ان کی زد سے نہیں بچ سکا اور کوئی بھی فرقہ‬
‫ایسا نہیں پیش کیا جا سکتا جس کا کفر بعض دوسرے فرقوں کے نزدیک مس ّلمہ نہ ہو۔‬
‫(محضر نامہ ص‪20‬۔‪)21‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪122‬‬

‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬


‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫وآلہ و سلم نے قیامت کے نشانات بتالتے ہوئے فرمایا کہ ‪’ :‬اونٹوں اور بکریوں کے‬
‫ہللا کے رسول صلی ہللا علیہ ٖ‬
‫چرواہے جو برہنہ بدن اور ننگے پائوں ہونگے وہ ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے ہوئے لمبی لمبی عمارتیں بنوائیں‬
‫گے اور فخر کریں گے۔۔۔(صحیح مسلم )‬
‫آج ریاض شہر میں عمارتوں کا یہ مقابلہ اپنے عروج پر پہنچ گیا‪ ،‬دبئی میں برج خلیفہ کی عمارت دنیا کی سب سے‬
‫اونچی عمارت بن گئی تو ساتھ ہی شہزادہ ولید بن طالل نے جدہ میں اس سے بھی بڑی عمارت بنانے کا اعالن کر دیا‬
‫ہے جو زیر تعمیر ہے‪ ،‬عرب کی عمارتیں سارے جہان سے اونچی ہو چکی ہیں ۔۔۔! نبی معظم حضرت محمد صلی‬
‫وآلہ وسلم نے جو فرمایا وہ پورا ہو چکا ہے اور پیشگوئی پوری ہو کر اپنے کمال کو پہنچ چکی ہے! عرب‬
‫ہللا علیہ ٖ‬
‫کا سب سے زیادہ تیل خریدتے والے امریکہ نے صدام کو ختم کر کے تیل کی دولت سے سیراب ملک عراق کے‬
‫کنوئوں پر قبضہ جما لیا ہے اور الکھوں بیرل مفت وصول کر رہا ہے تو پھر تیل کی بڑھتی مانگ نے تیل کی قیمتوں‬
‫کو نچلی سطح پر پہنچا دیا‪،‬جس سے عرب ممالک کا سنہرا دور خاتمے کے قریب ہے ‪ ،‬سوال پیدا ہوتا ہے اس زوال‬
‫کے بعد کیا ہے ۔۔۔؟‬

‫وآلہ و سلم کی ایک اور حدیث ہے کہ ’قیامت سے پہلے سرزمی ِن عرب دوبارہ سرسبز‬‫ہللا کے رسول صلی ہللا علیہ ٖ‬
‫ہو جائیگی‘۔ سعودی عرب اور امارات میں بارشیں شروع ہو چکی ہیں‪،‬مکہ اور جدہ میں سیالب آ چکے ہیں‪،‬عرب‬
‫سرزمین جسے پہلے ہی جدید ٹیکنالوجی کو کام میں ال کر سرسبز بنانے کی کوشش کی گئی ہے ‪،‬وہ قدرتی موسم کی‬
‫وجہ سے بھی سرسبز بننے جا رہی ہے۔ سعودی عرب گندم میں پہلے ہی خودکفیل ہو چکا ہے‪ ،‬اب وہاں خشک‬
‫پہاڑوں پر بارشوں کی وجہ سے سبزہ اگنا شروع ہو چکا ہے‪،‬پہاڑ سرسبز ہونا شروع ہو گئے ہیں‪،‬بارشوں کی وجہ‬
‫سے آخرکار حکومت کو ڈیم بنانا ہوں گے‪،‬جس سے پانی کی نہریں نکلیں گی‪،‬ہریالی ہو گی‪ ،‬سبزہ مزید ہو گا‪ ،‬فصلیں‬
‫لہلہائیں گی‪ ،‬یوں یہ پیشگوئی بھی اپنے تکمیلی مراحل سے گزرنے جا رہی ہے اور جو میرے حضور صلی ہللا علیہ‬
‫وآلہ و سلم نے فرمایا اسے ہم اپنی آنکھوں سے دیکھتے جا رہے ہیں۔۔۔‬
‫! ٖ‬

‫ملک شام سے شروع ہوا لیکن شاید عرب حکمران یا‬ ‫ِ‬ ‫ق وسطی کے زوال کا آغاز‬ ‫اگر احادیث پر غور کریں تو مشر ِ‬
‫ہو‪،‬سرکار صلی ہللا علیہ‬
‫ِ‬ ‫نہ‬ ‫ا‬ ‫ی‬ ‫ہو‬ ‫ی‬ ‫بھ‬ ‫جو‬ ‫وجہ‬ ‫کن‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ار‬ ‫ی‬‫اخت‬ ‫ی‬ ‫رخ‬ ‫بے‬ ‫ا‬ ‫ی‬ ‫سکے‬ ‫نہ‬ ‫تو یہود و نصار ٰی کی چال سمجھ‬
‫وآلہ و سلم نے‬
‫وآلہ وسلم کی بتائی ہوئی عالمات کو تو ظاہر ہونا ہی ہے۔ایک اور مقام پر رسول ہللا صلی ہللا علیہ ٖ‬ ‫ٖ‬
‫ث مبارکہ کی‬ ‫فرمایا ’جب اہل شام تباہی و بربادی کا شکار ہو جائیں تو پھر تم میں کوئی خیر باقی نہ رہے گی‘۔۔۔ احادی ِ‬
‫ُرو سے شام و اہل شام سے اُمت ِمسلمہ کا مستقبل وابستہ ہے‪ ،‬اگر ملک شام ایسے ہی برباد ہو تا رہا تو پوری امت‬
‫مسلمہ کی بھی خیر نہیں‪ ،‬ویسے تو ‪90‬فیصد برباد ہو چکا۔۔۔ پانچ سالہ خونریزی میں ‪8‬الکھ بیگناہ بچے‪ ،‬بوڑھے‪،‬‬
‫عورتیں شہید اور التعداد دوسرے ملک کی سرحدوں پر زندگی کی بھیک مانگتے ہوئے شہید ہو رہے ہیں اور اتنی‬
‫ہی تعداد میں زخمی یا معذور ہو چکے‪،‬لہٰ ذا شام مکمل تباہی کے بعد اب نزع کی حالت میں ہے۔ اس حدیث کے حساب‬
‫وآلہ‬
‫سے عرب ممالک کے سنہرے دور کے خاتمہ کی اہم وجہ ملک ِ شام کے موجودہ حاالت ہیں‪،‬نبی صلی ہللا علیہ ٖ‬
‫ملک شام کے متعلق اِسرائیل‪ ،‬روس و‬ ‫ِ‬ ‫وسلم کی ایک اور پیشگوئی کی عالمت ظاہر ہو رہی ہے یا ہوچکی ہے کہ‬
‫امریکہ جو بھی جھوٹے بہانے بنائے‪،‬لیکن ان سب کا اصل ہدف جزیر العرب ہے کیونکہ کفار کا عقیدہ ہے کہ دجال‬
‫عدم اِستحکام‬
‫مسیحا ہے اس وجہ سے یہ لوگ دجال کے اِنتظامات مکمل کر رہے ہیں جس کے لیے عرب ممالک میں ِ‬
‫ملک شام پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور یہ ہو‬ ‫ِ‬ ‫پیدا کرنا ہے کیونکہ حضرت مہدی کے ظہور سے قبل یہود و نصار ٰی‬
‫کر رہے گا۔‬

‫آخری زمانے میں جب مسلمان ہر طرف سے مغلوب ہوجائیں گے‪ ،‬مسلسل جنگیں ہوں گی‪ ،‬شام میں بھی عیسائیوں‬
‫کی حکومت قائم ہو جائے گی۔ علماء کرام بتاتے ہیں کہ سعودیہ‪،‬مصر‪ ،‬ترکی باقی نہ رہیں گے‪ ،‬ہر جگہ کفار کے‬
‫مظالم بڑھ جائیں گے‪ ،‬امت آپسی خانہ جنگی کا شکار رہے گی‪ ،‬عرب (خلیجی ممالک سعودی عرب وغیرہ)میں بھی‬
‫‪123‬‬

‫مسلمانوں کی باقاعدہ پرشوکت حکومت نہیں رہے گی‪ ،‬خیبر‪/‬الخبر (سعودی عرب کا چھوٹا شہر مدینہ منورہ سے‬
‫‪170‬کلو میٹر کے فاصلے پر ہے)کے قریب تک یہود و نصاری پہنچ جائیں گے اور اس جگہ تک ان کی حکومت‬
‫قائم ہوجائے گی‪ ،‬بچے کھچے مسلمان مدینہ منورہ پہنچ جائیں گے‪ ،‬اس وقت حضرت امام مہدی مدینہ منورہ میں ہوں‬
‫گے۔ دوسری طرف دریائے طبریہ بھی تیزی سے خشک ہو رہا ہے جو کہ حضرت مہدی کے ظہور سے قبل خشک‬
‫ق وسطی کے حاالت کو خصوصا ً مسلمانوں اور ساری دنیا کے حاالت کو دیکھتے ہوئے صاف نظر آتا ہے‬ ‫ہوگا۔مشر ِ‬
‫کہ دنیا ہولناکیوں کی جانب بڑھ رہی ہے‪ ،‬فرانس میں حملوں کے بعد فرانس اور پوپ بھی عالمی جنگ کی بات کر‬
‫ق وسطی‬ ‫چکے ہیں‪،‬سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس عالمی جنگ کا مرکز کون سا خطہ ہو گا۔۔۔؟ واضح نظر آ رہا ہے‪ ،‬مشر ِ‬
‫ہی متوقع ہے ‪ ،‬یہاں بھی ہند وستان اور پاکستان کی بڑھتی رنجشیں اور کشمکش سے لگتا ہے کہ حاالت غزوہ ہند‬
‫رضی ہللا تعال ٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا‬‫کی طرف رخ کر رہے ہیں کیونکہ حضرت ابو ہریرہ ِ‬
‫وآلہ و سلم نے ارشاد فرمایا ’میری قوم کا ایک لشکر وقت ِآخر کے نزدیک ہند پر چڑھائی کرے گا اور ہللا اس‬ ‫علیہ ٖ‬
‫لشکر کو فتح نصیب کرے گا‪ ،‬یہاں تک کہ وہ ہند کے حکمرانوں کو بیڑیوں میں جکڑ کر الئیں گے‪ ،‬ہللا اس لشکر‬
‫کے تمام گناہ معاف کر دے گا‪ ،‬پھر وہ لشکر واپس رخ کرے گا اور شام میں موجود عیس ٰی ابن مریم علیہ السالم کے‬
‫ساتھ جا کر مل جائے گا‘۔ حضرت ابوہریرہ رضی ہللا تعال ٰی عنہ نے فرمایا ’اگر میں اس وقت تک زندہ رہا تو میں‬
‫اپنا سب کچھ بیچ کر بھی اس لشکر کا حصہ بنوں گااور پھر جب ہللا ہمیں فتح نصیب کریگا تو میں (ابوہریرہ) جہنم‬
‫کی آگ سے آزاد کہالوں گا‪ ،‬پھر جب میں شام پہنچوں گاتو عیس ٰی ابن مریم علی ِہ السالم کو تالش کر کے انہیں بتائوں‬
‫وآلہ و سلم نے تبسم فرماتے ہوئے‬‫گا کہ میں محمد صلی ہللا علی ِہ و سلم کا ساتھی رہا ہوں ‘۔رسول پاک صلی ہللا علیہ ٖ‬
‫ارشاد کیا ’بہت مشکل‪،‬بہت مشکل‘۔‬
‫وآلہ و سلم نے فرمایا تھا کہ‬
‫آنے والے ادوار بڑے پرفِتن نظر آتے ہیں اور اس کے متعلق بھی نبی کریم صلی ہللا علیہ ٖ‬
‫’میری امت پر ایک دور ایسے آئے گا جس میں فِتنے اتنی تیزی سے آئیں گے جیسے تسبیح ٹوٹ جانے سے تسبیح‬
‫کے دانے تیزی سے زمین کی طرف آتے ہیں‘۔ لہٰ ذا اپنی نسلوں کی ابھی سے تربیت اور ایمان کی فِکر‬
‫فرمایئے‪،‬موبائل کے بیجا استعمال سے‪،‬دیر رات تک جاگنے‪ ،‬فیشن اور یہودی انداز اپنانے سے‪ ،‬نمازوں کو ترک‬
‫کرنے سے روکیے ‪ ...‬ورنہ آزمائش کا مقابلہ دشوار ہو گا !۔۔‬
‫قیامت مسلمانوں کے بنیادی عقائد میں سے ایک انتہائی اہم عقیدہ ہے اور اس پر ایمان الئے بغیر کوئی بھی شخص‬
‫مسلمان نہیں ہوسکتا۔‬
‫قیامت کا وقت ہللا تعال ٰی نے تمام انسانوں سے مخفی رکھا ہے اور کوئی بھی یہ دعو ٰی نہیں کرسکتا کہ قیامت کب آئے‬
‫گی تاہم ہللا کے نبی ﷺ نے مسلمانوں کو بخشش کا موقع دیتے ہوئے کچھ نشانیاں بتائیں ہیں جن کے باری میں حدیث‬
‫شریف میں ارشاد کیا ہے کہ جب یہ واقعات رونما ہوجائیں تو سمجھ لینا کہ قیامت بہت نزدیک آچکی ہے ۔‬

‫قیامت کی چھ نشانیاں‬
‫آپ ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کی سب سے پہلی نشانی میرا انتقال ہے۔‬

‫قیامت کی دوسری نشانی آپ ﷺ نے فلسطین ( موجودہ اسرائیل کے قبضے میں) میں واقع بیت المقدس کی فتح ہے۔۔‬
‫یاد رہے کہ ماضی میں بھی مسلمان اس عالقے کو فتح کرچکے ہیں۔‬

‫تیسری نشانی یہ ہے کہ انسان جانوروں جیسی موت مرنے لگیں گے اور گردن توڑ بخار جیسی بیماریاں عام ہوجائیں‬
‫گی ۔‬

‫الو بے پناہ بڑھ جائے گا‘ یہاں تک کہ کسی شخص کو سو دینار بھی د‬ ‫آ ِ‬
‫ثار قیامت میں سے چوتھا یہ ہے کہ مال کا پھی ٔ‬
‫یے جائیں گے تب بھی وہ ناراض ہی رہے گا۔‬
‫‪124‬‬

‫پانچویں نشانی یہ ہے کہ قیامت سے پہلے ایک فتنہ کھڑا ہوگا جو عربوں گھر گھرمیں داخل ہوجائے گا اور کوئی‬
‫بھی گھر اس سے محفوظ نہیں رہے گا۔‬

‫چھٹی اور آخری نشانی یہ ہے کہ ’تمہارے(مسلمانوں) اور بنو اصفر (اہل روم) کے درمیان صلح ہوگی پھر وہ بے‬
‫وفائی کریں گے اور ‪ 80‬جھنڈے لے کر مسلمانوں پر چڑھ دوڑیں گے ۔‬

‫ثار قیامت میں سے ایک سورج کا مغرب سے‬ ‫قیامت کی ان نشانیوں کے ذہن میں رکھیےا وریہ بھی یادرکھیے کہ آ ِ‬
‫طلوع ہونا بھی ثابت ہے اور جس دن یہ نشانی پوری ہوگی اس دن ہللا تعال ٰی توبہ کا دروازہ بند کردے گا‘ پھر کسی‬
‫کی توبہ قبول نہیں ہوگی۔‬
‫ایک حدیث کے مطابق عالمات قیامت یہ ہیں‪ :‬حذیفہ بن اسید غفاری بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی ہللا علیہ وآلہ‬
‫وسلم) ہماری طرف متوجہ ہوئے ہم اس وقت مذاکرہ کر رہے تھے‘ آپ نے پوچھا تم کس چیز کا ذکر کر رہے ہو؟‬
‫صحابہ نے کہا ہم قیامت کا ذکر کر رہے ہیں‘ آپ نے فرمایا ‪ :‬قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک تم دس‬
‫عالمتیں نہ دیکھ لو پھر آپ نے دخان (دھوئیں) دجال‘ دابۃ االرض‘ سورج کا مغرب سے طلوع‘ عیس ٰی بن مریم‬
‫علیہما السالم کا نزول‘ یاجوج ماجوج‘ تین بار زمین کا دھنسنا (مشرق میں دھنسنا‘ مغرب میں دھنسنا‘ جزیرۃ العرب‬
‫میں دھنسنا) اور اس کی آخری عالمت آگ ہوگی جو یمن سے نکلے گی اور لوگوں کو محشر کی طرف لے جائے‬
‫گی ‪-‬‬
‫دخان‬
‫دجال‬
‫دابۃ االرض‬
‫طلوع از مغرب‬
‫نزول عیس ٰی عیس ٰی علیہ السالم کا آسمان سے اترنا ۔‬
‫یاجوج ماجوج کا نکلنا‬
‫مشرق میں زمین کا دھنسنا‬
‫مغرب میں زمین کا دھنسنا‬
‫جزیرۃ العرب میں زمین کا دھنسنا‬
‫آگ کا ظاہر ہونا‬
‫وغیرہ‬
‫جب قیامت کی تمام نشانیاں ظاہر ہوں گی تب حکم ٰالہی سے حضرت اسرافیل علیہ السالم صور پھونکیں گے‪ ،‬جس‬
‫سے سب کچھ فنا ہو جائے گا۔ پھر جب ہللا ٰ‬
‫تعال ٰی کو منظور ہوگا تب دوبارہ صور پھونکا جائے گا‪ ،‬جس سے تمام‬
‫مردے زندہ ہو جائیں گے۔ پھر سب جن و انس کا حساب و کتاب لیا جائے گا‪ ،‬نیک اعمال انجام دینے والوں کو جنت‬
‫میں اور برے اعمال انجام دینے والوں کو دوزخ میں ڈال دیا جائے گا اور وہ ہمیشہ وہاں رہیں گے۔‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪125‬‬

‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪3.2.5‬پانچواں رکن ایمان‪:‬‬

‫یوم آخرت سے مراد قیامت کا دن ہے‪ ،‬جس میں ہللا تعالی حساب و کتاب اور جزاء و سزا کے لیۓ لوگوں کو‬
‫اٹھائے گا‪ ،‬اور اسے 'یوم' آخرت کا نام اس لیۓ دیا گیا ہے‪ ،‬کیونکہ اس دن کے بعد اور کوئ دن نہ ہوگا‪ ،‬اس‬
‫اعتبار سے کہ اہل جنت ‪،‬جنت میں اپنے محالت میں جا بسیں گے اور اہل جہنم‪ ،‬دوزخ میں اپنے ٹھکانوں میں جا‬
‫گریں گے۔‬
‫‪:‬اور آخرت کے دن پر ایمان تین امور کو متضمن (شامل) ہے‬
‫پہال‪ :‬ایمان بالبعث ( یعنی دوبارہ اٹھنے پر ایمان) اور یہ ہللا تعالی کا مردوں کو زندہ کرنا ہے‪ ،‬جب دوسری بار‬
‫صور پھونکا جاۓ گا‪ ،‬تو لوگ اس آواز پر‪ ،‬ننگے پاؤں‪ ،‬ننگے جسم‪ ،‬اور بے ختنے‪ ،‬جہانوں کے پروردگار کے‬
‫حضور حاضری کے لیۓ اپنی قبروں سے اٹھ کھڑے ہوں گے اس بارے میں ارشاد باری تعالی ہے‬
‫‪َ ).‬ك َما بَدَأْنَا أ َ َّو َل خ َْلق نُ ِعیدُہُ َوعْدا ً َ‬
‫علَ ْینَا ِإنَّا ُكنَّا فَا ِعلِینَ ) (األنبیاء‪:‬اآلیة‪( 104‬‬
‫جس طرح ہم نے تمہاری پیدائش کی ابتداء کی تھی‪ ،‬اسی طرح ان کا اعادہ کریں گے‪ ،‬یہ ہمارے ذمہ ہے اور یہ‬
‫"ہم کر کے رہیں گے۔‬

‫اور یہ دوبارہ زندہ ہو کر اٹھنا بر حق اور ثابت شدہ ہے‪ ،‬جس پر کتاب و سنت اور مسلمانوں کا اجماع‪ ،‬داللت‬
‫‪.‬کرتا ہے‬

‫)ہللا تعالی کا ارشاد فرماتا ہے‪ ( :‬ث ُ َّم ِإنَّ ُك ْم بَ ْعدَ ذَلِكَ لَ َم ِیّتُونَ * ث ُ َّم ِإنَّ ُك ْم یَ ْو َم ْال ِقیَا َم ِة ت ُ ْبعَثُونَ ) (المؤمنون‪16 -15:‬‬
‫"پھر اس کے بعد تمہیں ضرور مرنا ہوگا‪ ،‬پھر تم قیامت کے دن دوبارہ اٹھائے جاؤ گے۔‬

‫اور ہللا کے نبی صلی ہللا علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے‬
‫)یحشر الناس یوم القیامة حفاۃ غرالً (‪" 47‬‬
‫"کہ روز قیامت لوگ ننگے پاؤں اور بے ختنے اکٹھے کیۓ جائیں گے۔ "‬

‫اور جہاں تک مسلمانوں کا اس بارے میں 'اجماع ' کا تعلق ہے‪ ،‬تو تمام مسلمانوں نے اس کے ثبوت پر اتفاق کیا‬
‫ہے اور یہ ہللا جل شانہ کی حکمت کا تقاضا بھی ہے کہ وہ اپنی اس مخلوق کے لیۓ روز جزاء و سزا کو متعین‬
‫کریں‪ ،‬جس میں وہ ان کو ان کے اعمال کا بدلہ دے‪ ،‬جن اعمال کا اس ( ہللا تعالی نے) ان کو پیغمبروں (علیہم‬
‫‪.‬السالم) کی زبانوں پر مکلف ٹھرایا تھا‬

‫عبَثا ً َوأَنَّ ُك ْم ِإلَ ْینَا ال ت ُ ْر َجعُونَ ) (المؤمنون‪115:‬‬


‫)ہللا جل جاللہ کا ارشاد ہے ‪( :‬أَفَ َح ِس ْبت ُ ْم أَنَّ َما َخلَ ْقنَا ُك ْم َ‬
‫‪126‬‬

‫کیا تم نے یہ سمجھ رکھا ہے‪ ،‬کہ ہم نے تمہیں بے کار ہی پیدا کردیا اور تم ہمارے ہاں لوٹ کر نہ آؤ گے؟۔‬

‫‪ :‬اور اپنے نبی صلی ہللا علیہ وسلم کو شرف بخشتے ہوۓ فرمایا‬
‫علَیْكَ ْالقُ ْرآنَ لَ َرادُّكَ ِإلَى َمعَاد )(القصص‪:‬اآلیة‪(85‬‬ ‫‪ِ ):‬إ َّن الَّذِي فَ َر َ‬
‫ض َ‬
‫اے نبی صلی ہللا علیہ وسلم! جس (ہللا) نے آپ پر قرآن (پر عمل اور اس کی تبلیغ) کو فرض کیا ہے وہ آپ کو "‬
‫"(بہترین) انجام کی طرف پہنچانے واال ہے۔‬
‫دوسرا‪ :‬حساب و کتاب اور جزاء و سزا پر ایمان‪ :‬کہ ہر بندے کے اس کے عمل پر محاسبہ ہوگا‪ ،‬اور اس عمل‬
‫‪:‬کے مطابق اس بدلہ دیا جاۓ گا‪ ،‬اس کے ثبوت اور برحق ہونے پر کتاب و سنت کے اجماع داللت کرتے ہیں‬
‫)سورہ الغاشیہ میں ہللا تعالی کا ارشاد ہے ( ِإ َّن ِإلَ ْینَا ِإیَابَ ُھ ْم * ث ُ َّم ِإ َّن َ‬
‫علَ ْینَا ِح َ‬
‫سابَ ُھ ْم) (الغاشیة‪26 - 25:‬‬
‫"بال شبہ انہیں ہماری ہی طرف واپس آنا ہے‪ ،‬پھر ان کا حساب لینا ہمارے ہی ذمہ ہے۔ "‬

‫ع ْش ُر أ َ ْمثَا ِل َھا َو َم ْن َجا َء ِبال َّ‬


‫س ِیّئ َ ِة فَال یُجْ زَ ى ِإال‬ ‫اور سورہ االنعام میں ہللا تعالی ارشاد فرماتا ہے ‪َ ( :‬م ْن َجا َء ِب ْال َح َ‬
‫سنَ ِة فَلَهُ َ‬
‫) ِمثْلَ َھا َو ُھ ْم ال ی ْ‬
‫ُظلَ ُمونَ ) (األنعام‪160:‬‬
‫جو کوئ ہللا کے ہاں کوئ نیکی لے کر آۓ گا‪ ،‬تو اسے اس نیکی کا دس گنا ثواب ملے گا‪ ،‬اور جو برائ لے "‬
‫کے آۓ گا اسے اتنی ہی سزا دی جاۓ گي جتنی اس نے برائ کی تھی‪ ،‬اور ان پر ظلم نہیں کیا جاۓ گا۔‬

‫شیْئا ً َو ِإ ْن َكانَ ِمثْقَا َل َحبَّة ِم ْن خ َْردَل‬ ‫ط ِلیَ ْو ِم ْال ِقیَا َم ِة فَال ت ُ ْ‬


‫ظلَ ُم نَ ْف ٌ‬
‫س َ‬ ‫ض ُع ْال َم َو ِازینَ ْال ِق ْس َ‬
‫(ونَ َ‬
‫اور ہللا تعالی کا ارشاد ہے ‪َ :‬‬
‫‪) .‬أَت َ ْینَا ِب َھا َو َكفَى ِبنَا َحا ِس ِبینَ ) (األنبیاء‪47:‬‬
‫اور ہم روز قیامت انصاف کے ترازو رکھیں گے‪ ،‬اور کسی کی کچھ بھی حق تلفی نہ ہوگی اور اگر کسی کا "‬
‫"رائ کے دانہ بھی عمل ہوگا تو وہ بھی سامنے الئیں گے اور حساب کرنے کو ہم کافی ہیں۔‬

‫حضرت عبد ہللا بن عمر رضی ہللا تعالی عنہما سے روایت ہے‪ ،‬ہللا کے نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے ارشاد‬
‫فرمایا‪ :‬کے بے شک ہللا تعالی (روز قیامت) بندہ مومن کو اپنی قربت سے ہمکنار فرماۓ گا اور اس کو اپنے‬
‫بازوۓ رحمت میں لے کر چھپا لے گا اور فرماۓ گا‪ ،‬کیا تو اپنے فالں گناہ کو پہچانتا ہے؟ کیا تجھے اپنے فالں‬
‫گناہ کے بارے میں علم ہے؟ تو وہ کہے گا‪ :‬ہاں! اے میرے پرودگار‪ ،‬یہاں تک کہ جب وہ اپنے گناہوں کا اقرار‬
‫کرلے گا اور یہ سمجھ لے گا کہ اب تو وہ یقینا ہالک ہوگیا‪ ،‬تو ہللا عزوجل فرمائیں گے‪ :‬تو نے اپنے گناہوں کو‬
‫اپنے آپ پر دنیا میں پوشیدہ رکھا اور آج کے دن میں تیرے گناہوں کو معاف کرتا ہوں‪ ،‬تو پھر اس کو اس کی‬
‫اچھائیوں اور نیکیوں کا عمل نامہ دیا جاۓ گا۔ ( لیکن اس کے برعکس) جو کافر اور منافق لوگ ہوں گے‪ ،‬تو‬
‫انہیں ساری مخلوق کے سامنے یہ کہہ کر پکارا جاۓ گا کہ یہ وہ (بدبخت) لوگ ہیں‪ ،‬جنہوں نے اپنے پروردگار‬
‫)کو جھٹالیا‪ ،‬خبردار رہو! ہللا تعالی کی لعنت ظالموں پر پڑتی ہے۔" (متفق علیہ‬

‫‪:‬اور ہللا کے نبی صلی ہللا علیہ وسلم سے صحیع اسناد سے مروی ہے‬
‫‪127‬‬

‫کہ جس شخص نے نیکی کا ارادہ کیا اور اس پر عمل بھی کیا تو اس کے بدلے میں‪ ،‬ہللا تعالی اپنے ہاں دس "‬
‫نیکیوں سے لے کر سات سو گنا اور پھر اس سے بھی کئ گنا زیادہ اجر لکھتا ہے۔ (یعنی انسان کی نیت‪ ،‬اس‬
‫کے اخالص اور اس کی محنت کے حساب سے اجر بڑھتا چال جاتا ہے) اور (اس کے برعکس) جس شخص نے‬
‫کسی برائ کا ارادہ کیا اور پھر اس پر عمل بھی کر گذرا (والعیاذ باہلل) تو اس کے بدلے میں ہللا تعالی (صرف‬
‫)اس برائ کی مقدار کی برابر) ایک برائ لکھتا ہے۔(‪49‬‬

‫اور اعمال کے مطابق‪ ،‬حساب کتاب اور جزاء و سزا کے ثبوت پر‪ ،‬امت مسلمہ کی اجماع (اتفاق) ہے‪ ،‬اور یہ‬
‫حکمت کا تقاضا بھی ہے‪ ،‬کیونکہ ہللا عزوجل نے (اتمام حجت کے طور پر) کتابوں کو اتارا‪ ،‬رسولوں کو مبعوث‬
‫فرمایا‪ ،‬اپنے بندوں پر ان پیغمبروں کی الئ ہوئ ہدایت کو قبول کرنا الزم ٹھہرایا اور شریعت طاہرہ میں سے‬
‫واجبات پر عمل کرنا فرض قرار دیا‪ ،‬نیز اس شریعت طاہرہ کے مخالفین کے خالف لڑائ کو فرض قرار دیا‪،‬‬
‫اور ان کا خون بہانا‪ ،‬ان کی اوالدوں کو غالم بنانا‪ ،‬ان کی عورتوں کو مال غنیمت کا حصہ بنانا اور ان کے‬
‫"اموال و اسباب کو لوٹنا بھی جائز قرار دیا ہے۔‬

‫اب اگر حساب کتاب اور جزاء و سزا کا یہ سلسلہ نہ ہوتا تو (دنیا و آخرت کا) یہ معاملہ عبث (بے کار اور بے‬
‫فائدہ) ہو کر رہ جاتا‪ ،‬اور یہ علیم و حکیم پروردگار کے حق میں ایک عیب ہے‪ ،‬جس سے وہ ہر اعتبار سے‬
‫‪:‬منزہ اور پاک ہے اور اسی بات کی طرف ہللا جل شانہ نے اپنے اس فرمان میں اشارہ فرمایا ہے‬
‫علَ ْی ِھ ْم ِب ِع ْلم َو َما ُكنَّا غَائِ ِبینَ ) (األعراف‪(7 - 6:‬‬ ‫‪) .‬فَلَنَسْأَلَ َّن الَّذِینَ أ ُ ْر ِس َل إِلَ ْی ِھ ْم َولَنَسْأَلَ َّن ْال ُم ْر َ‬
‫سلِینَ * فَلَنَقُ َّ‬
‫ص َّن َ‬
‫سو ہم ان سے ضرور پوچھیں گے‪ ،‬جن کی طرف رسول بھیجے گۓ‪ ،‬اور ہم رسولوں سے (بھی ضرور "‬
‫"پوچھیں گے البتہ ہم ان کو اپنے علم سے احوال سنادیں گے‪ ،‬اور ہم غائب نہ تھے۔‬

‫تیسرا جنت اور دوزخ پر ایمان‪ :‬یعنی ایمان رکھنا‪ ،‬کہ بے شک جنت اور دوزخ ہی مخلوق کا ابدی (ہمیشگي کا)‬
‫ٹھکانہ ہے‪' ،‬جنت' تو نعمتوں اور آسائشوں کا گھر ہے‪ ،‬جسے ہللا تعالی نے ان پرہیزگار‪ ،‬اہل ایمان کے لیۓ تیار‬
‫کر رکھا ہے‪ ،‬جو ان چیزوں پر ایمان التے ہیں‪ ،‬جن پر ایمان النا ہللا تعالی نے ان پر واجب (فرض) قرار دیا‬
‫ہے‪ ،‬وہ ہللا تعالی اور اس کے رسول صلی ہللا علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہیں‪ ،‬ہللا جل شانہ کے لیۓ خالص ہو‬
‫کر اور اس کے رسول صلی ہللا علیہ وسلم کی اتباع (پیروی) کرتے ہوۓ‪ ،‬ان کے احکام بجا التے ہیں‪ ،‬نیز اس‬
‫جنت میں المحدود نعمتوں کی ایسی انواع و اقسام ہیں کہ جنہیں نہ کبھی اس سے پہلے کسی آنکھ نے دیکھا ہوگا‬
‫اور نہ کسی کان نے سنا ہوگا اور نہ کبھی کسی قلب بشر (آدمی کے دل) پر ان کا خیال ہی گزرا ہوگا۔ (سبحان‬
‫)ہللا‬

‫ت أُولَئِكَ ُھ ْم َخی ُْر ْالبَ ِریَّ ِة * َجزَ ا ُؤ ُھ ْم ِع ْندَ َر ِبّ ِھ ْم َجنَّاتُ َ‬


‫عدْن‬ ‫صا ِل َحا ِ‬ ‫ارشاد باری تعالی ہے ( إِ َّن الَّذِینَ آ َمنُوا َو َ‬
‫ع ِملُوا ال َ‬
‫ِي َربَّهُ) (البینة‪8 - 7:‬‬ ‫ع ْنهُ ذَلِكَ ِل َم ْن َخش َ‬ ‫ضوا َ‬ ‫ع ْن ُھ ْم َو َر ُ‬ ‫ي َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ض َ‬‫ار خَا ِلدِینَ فِی َھا أَبَدا ً َر ِ‬
‫‪) .‬تَجْ ِري ِم ْن تَحْ تِ َھا ْاأل َ ْن َھ ُ‬
‫بالشبہ وہ لوگ جو ایمان الۓ اور انہوں نے نیک عمل کیۓ‪ ،‬یہی لوگ بہترین مخلوق ہیں‪ ،‬ان کے پروردگار "‬
‫کے ہاں ان کا بدلہ ہمیشہ رہنے والی جنتیں ہیں‪ ،‬جن کے تلے نہریں بہتی ہیں‪ ،‬وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے‪ ،‬ہللا ان‬
‫"سے راضی ہوا اور وہ ہللا سے راضی ہوۓ‪ ،‬یہ سب کچھ اس کے لیۓ ہے جو اپنے پروردگار سے ڈرتا رہا۔‬
‫ي لَ ُھ ْم ِم ْن قُ َّرۃِ أ َ ْعیُن َجزَ ا ًء ِب َما كَانُوا یَ ْع َملُونَ )‬ ‫ُ‬ ‫اور سورہ السجدہ میں ارشاد باری تعالی ہے ‪( :‬فَال ت َ ْعلَ ُم نَ ْف ٌ‬
‫س َما أ ْخ ِف َ‬
‫)(السجدۃ‪17:‬‬
‫‪128‬‬

‫کوئ شخص نہیں جانتا ( اورر نہ اس دنیا میں جان سکتا ہے) کہ اس کی آنکھوں کی ٹھنڈک کی کیا کچھ نعمتیں "‬
‫ان کے لیۓ چھپا رکھی گئ ہیں‪ ،‬یہ ان کاموں کا بدلہ ہوگا جو وہ کیا کرتے تھے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫"‬

‫اور جہاں تک دوزخ کا تعلق ہے‪ ،‬تو وہ عذاب کا گھر ہے‪ ،‬جسے ہللا تعالی نے ان کافر اور ظالم لوگوں کے‬
‫لیۓ تیار کر رکھا ہے‪ ،‬جنہوں نے ہللا کی ذات کے ےساتھ کفر کیا اور اس کے پیغمبروں ( علیہم السالم) کی‬
‫نافرمانی کی‪ ،‬اس میں عذاب اور سزا کے ایسے ایسے ہولناک طریقے ہیں‪ ،‬جو کبھی کسی کے وہم و گمان میں‬
‫‪) :‬بھی نہ آۓ ہوں گے (العیاذ باہلل‬

‫ار الَّتِي أ ُ ِعد ْ‬


‫َّت ِل ْلكَافِ ِرینَ ) (آل عمران‪131:‬‬ ‫(واتَّقُوا النَّ َ‬
‫)سورہ آل عمران میں ہللا تعالی ارشاد فرماتا ہے َ‬
‫"اور اس (ہولناک) آگ سے بچ جاؤ‪ ،‬جو کافروں کے لیۓ تیار کی گئ ہے۔ "‬

‫س َرا ِدقُ َھا َو ِإ ْن یَ ْست َ ِغیثُوا‬


‫ط ِب ِھ ْم ُ‬ ‫اور سورہ کہف میں ہللا تعالی کا ارشاد یوں ہوا ہے ‪ِ ( :‬إنَّا أ َ ْعت َ ْدنَا ِل َّ‬
‫لظا ِل ِمینَ نَارا ً أ َ َحا َ‬
‫ت ُم ْرتَفَقاً)(الكھف‪:‬اآلیة‪29‬‬ ‫سا َء ْ‬
‫اب َو َ‬
‫ش َر ُ‬ ‫)یُغَاثُوا ِب َماء ك َْال ُم ْھ ِل یَ ْش ِوي ْال ُو ُجوہَ ِبئْ َ‬
‫س ال َّ‬
‫بے شک ہم نے (انکار کرنے والے) ظالموں کے لیۓ ایک آگ تیار کر رکھی ہے‪ ،‬جس کی لپٹیں انہیں "‬
‫گھیرے میں لے چکی ہوں گي‪ ،‬وہاں اگر وہ پانی مانگیں گے‪ ،‬توایسے پانی سے ان کی تواضع کی جاۓ گي جو‬
‫تیل کی تلچھٹ جیسا ہوگا اور ان کا منہ بھون ڈالے گا‪ ،‬بد ترین ہے وہ پینے کی چیز اور بہت بری ہے وہ آرام‬
‫"گاہ۔‬

‫س ِعیرا ً * خَا ِلدِینَ ِفی َھا أَبَدا ً ال یَ ِجدُونَ َو ِلیّا ً َوال‬ ‫لّلاَ لَعَنَ ْالكَا ِف ِرینَ َوأ َ َ‬
‫عدَّ لَ ُھ ْم َ‬ ‫اورہللا تعالی جل شانہ کا ارشاد ہے ‪ِ ( :‬إ َّن َّ‬
‫سوال) (األحزاب‪66 - 64:‬‬ ‫الر ُ‬
‫ط ْعنَا َّ‬ ‫لّلاَ َوأ َ َ‬ ‫ار یَقُولُونَ یَا لَ ْیتَنَا أ َ َ‬
‫ط ْعنَا َّ‬ ‫َصیرا ً * یَ ْو َم تُقَلَّ ُ‬
‫ب ُو ُجو ُھ ُھ ْم فِي النَّ ِ‬ ‫)ن ِ‬
‫ہللا تعالی نے یقینا کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لیۓ بھڑکتی ہوئ دوزخ تیار کر رکھی ہے‪ ،‬جس میں "‬
‫وہ ہمیشہ رہیں گے اور کوئ اپنا حامی و مددگار نہ پائیں گے۔ جس دن ان کے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کیۓ‬
‫"جائیں گے وہ کہیں گے " اے کاش! ہم نے ہللا اور اس کے رسول کی اطاعت کی ہوتی۔‬
‫اور یوم آخرت پر ایمان کے ساتھ مرنے کی بعد پیش آمدہ ہر چیز پر ایمان ملحق ہے۔ (مطلب یہ ہے کہ موت کے‬
‫)بعد پیش آنے والی ہر چیز پر ایمان النا‪ ،‬آخرت کے دن پر ایمان میں شامل ہے‬
‫فتنہ قبر۔۔۔۔۔ قبر کے امتحان‪ :‬اور میت سے دفن کے بعد اس کے رب‪ ،‬اس کے دین اور اس کے نبی صلی ہللا ‪1-‬‬
‫علیہ وسلم کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے۔ تو ہللا سچے ایمان دار لوگوں کو 'قول ثابت' (یعنی کلمہ توحید) کے‬
‫‪129‬‬

‫ذریعے اس امتحان میں ثابت قدر رکھتا اور کامیاب فرماتا ہے‪ ،‬تو وہ (مرنے واال شخص سچا مؤمن) جواب میں‬
‫کہتا ہے " میرا رب ہللا ہے‪ ،‬میرا دین اسالم ہے‪ ،‬اور میرا نبی حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہیں۔ جبکہ ظالم‬
‫اور نافرمان لوگوں کو اس امتحان میں ناکام اور نامراد رکھتا ہے‪ ،‬تو کافر جواب میں کہتا ہے‪ :‬ہاۓ ہاۓ میں‬
‫نہیں جانتا‪ ،‬اسی طرح منافق اور دین میں شک کرنے واال آگے سے یہ کہتا ہے‪ :‬میں کچھ نہیں جانتا‪ ،‬میں نے‬
‫لوگوں جو جو کـچھ کہتے سنا وہی کچھ میں نے بھی کہا۔‬
‫عذاب قبر‪ :‬اور عذاب قبر ظالم‪ ،‬منافق لوگوں کو ہوگا۔‬
‫س ُك ُم ْالیَ ْو َم‬ ‫ت َو ْال َمالئِ َكةُ بَا ِس ُ‬
‫طو أ َ ْیدِی ِھ ْم أَ ْخ ِر ُجوا أ َ ْنفُ َ‬ ‫ت ْال َم ْو ِ‬ ‫غ َم َرا ِ‬ ‫ہللا تعالی کا ارشاد ہے ‪َ ( :‬ولَ ْو ت ََرى إِ ِذ َّ‬
‫الظا ِل ُمونَ فِي َ‬
‫ع ْن آیَا ِت ِه ت َ ْست َ ْك ِب ُرونَ )(األنعام‪:‬اآلیة‪93‬‬ ‫ق َو ُك ْنت ُ ْم َ‬‫غی َْر ْال َح ّ ِ‬ ‫علَى َّ ِ‬
‫لّلا َ‬ ‫اب ْال ُھ ِ‬
‫ون ِب َما ُك ْنت ُ ْم تَقُولُونَ َ‬ ‫عذَ َ‬
‫)تُجْ زَ ْونَ َ‬
‫کاش کہ آپ ان ظالموں کو دیکھیں‪ ،‬جب وہ موت کی سختیوں میں مبتال ہوتے ہیں اور (موت کے) فرشتے ان "‬
‫کی طرف ہاتھ پھیالۓ ہوتے ہیں (اور کہتے ہیں) کہ الؤ اپنی جانیں نکالو‪ ،‬آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جاۓ گا‪،‬‬
‫کیونکہ تم ناحق باتیں ہللا کے ذمے لگاتے تھے اور اس کی آیتوں (کو ماننے کے بجاۓ ان) سے تکبر کرتے‬
‫"تھے۔‬

‫عةُ‬
‫ع ِشیّا ً َویَ ْو َم تَقُو ُم السَّا َ‬
‫غد ُّوا ً َو َ‬
‫علَ ْی َھا ُ‬ ‫اور آل فرعون کے بارے میں ہللا تعالی ارشاد فرماتا ہے ‪( :‬النَّ ُ‬
‫ار یُ ْع َرضُونَ َ‬
‫ب) (غافر‪46:‬‬ ‫شدَّ ْالعَذَا ِ‬
‫ع ْونَ أ َ َ‬
‫‪) .‬أَد ِْخلُوا آ َل فِ ْر َ‬
‫وہ (کافر) صبح و شام آتش جہنم پر پیش کیۓ جاتے ہیں اور جس دن قیامت قائم ہوگي (توحکم ہوگا) کہ آل "‬
‫"فرعون کو سخت ترین عذاب میں داخل کردو۔‬
‫۔۔۔ اور صحیح مسلم میں حضرت زید بن ثابت رضی ہللا تعالی عنہ سے مروی روایت ہے‪ ،‬وہ ہللا کے‬
‫نبی صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں‪ ،‬آّپ نے فرمایا‪ ":‬اگر مجھے اس بات کا ڈر نہ ہوتا کہ تم اپنے‬
‫مردوں کو دفن کرنے سے رک جاؤ گے " تو ہللا سبحان و تعالی سے دعاء کرتا کہ وہ تم کو عذاب قبر (کی چیخ‬
‫پکار) سنا دے‪ ،‬جو کہ میں سنتا ہوں‪ ،‬پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم صحابہ کرام کی جانب متوجہ ہوۓ اور فرمایا ‪:‬‬
‫"تعوذوا باہلل من عذاب النار" کہ تم لوگ آگ کے عذاب سے ہللا کی پناہ طلب کرو ‪ .‬قالوا‪ :‬نعوذ باہلل من عذاب‬
‫النار"‪.‬اس صحابہ کرام نے کہا‪ :‬ہم آگ کے عذاب سے ہللا تعالی کی پناہ مانگتے ہیں۔" فقال‪" :‬تعوذوا باہلل من‬
‫عذاب القبر"‪ .‬پھر آپ نے فرمایا کہ تم عذاب قبر سے ہللا تعالی کی پناہ طلب کرو‪ .‬قالوا‪" :‬نعوذ باہلل من عذاب‬
‫القبر"‪ ، .‬تو صحابہ کرام رضی ہللا تعالی عنہم کہنے لگے " کہ ہم عذاب قبر سے ہللا کی پناہ طلب کرتے ہیں۔‬
‫قال‪ :‬تعوذوا باہلل من الفتن ما ظھر منھا وما بطن "‪ .‬پھر آپ نے فرمایا " کہ تم لوگ ہر ظاہری اور پوشیدہ فتنوں‬
‫اور آزمائشوں سے ہللا کی پناہ طلب کرو۔" پھر صحابہ کرام نے کہا کہ ہم ہر ظاہری اور پوشیدہ فتنے سے ہللا‬
‫تعالی کی پناہ طلب کرتے ہیں۔ قال‪ :‬تعوذوا باہلل من فتنة الدجال‪ .‬پھر آپ نے ارشاد فرمایا " کہ تم لوگ دجال کذاب‬
‫کے فتنے سے ہللا تعالی کی پناہ طلب کرو۔" قالوا ‪ :‬نعوذ باہلل من فتنة الدجال تو صحابہ کرام رضی ہللا تعالی عنہ‬
‫‪).‬سے جواب میں کہا؛" کہ ہم دجال کے فتنے سے ہللا تعالی کی پناہ طلب کرتے ہیں(‪50‬‬

‫قبر کی آسائشیں اور نعمتیں‪ :‬اور جہاں تک قبر کی نعمتوں اور آسائشوں کا تعلق ہے تو یہ سچے اور مخلص اہل‬
‫ایمان کے لیۓ ہیں‪،،،،،،‬‬
‫علَ ْی ِھ ُم ْال َمالئِ َكةُ أَال تَخَافُوا َوال تَحْ زَ نُوا َوأ َ ْبش ُِروا‬ ‫ہللا جل و شانہ کا ارشاد ہے‪ِ ( :‬إ َّن الَّذِینَ قَالُوا َربُّنَا َّ‬
‫لّلاُ ث ُ َّم ا ْستَقَا ُموا تَتَن ََّز ُل َ‬
‫عدُونَ ) (فصلت‪30:‬‬ ‫) ِب ْال َجنَّ ِة الَّتِي ُك ْنت ُ ْم تُو َ‬
‫بے شک جن لوگوں نے کہا‪ :‬کہ ہمارا پرورردگار 'ہللا' ہے‪ ،‬پھر اس پر ثابت قدم رہے‪ ،‬ان پر (ہللا کی طرف "‬
‫سے) فرشتے نازل ہوتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں‪ ":‬نہ ڈرو اور نہ غمگین ہو‪ ،‬اور اس جنت (کے حصول) کی‬
‫"خوشی مناؤ‪ ،‬جن کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے۔‬
‫‪130‬‬

‫ظ ُرونَ * َونَحْ نُ أ َ ْق َر ُ‬
‫ب ِإلَ ْی ِه ِم ْن ُك ْم‬ ‫ت ْال ُح ْلقُ َ‬
‫وم * َوأ َ ْنت ُ ْم ِحینَ ِئذ تَ ْن ُ‬ ‫سورہ الواقعہ میں ہللا جل شانہ فرماتا ہے ‪( :‬فَلَ ْوال ِإذَا بَلَغَ ِ‬
‫صا ِدقِینَ * فَأ َ َّما ِإ ْن َكانَ ِمنَ ْال ُمقَ َّر ِبینَ * فَ َر ْو ٌح‬ ‫ْص ُرونَ * فَلَ ْوال ِإ ْن ُك ْنت ُ ْم َ‬
‫غی َْر َمدِینِینَ * ت َْر ِجعُونَ َھا ِإ ْن ُك ْنت ُ ْم َ‬ ‫َولَ ِك ْن ال تُب ِ‬
‫ان َو َجنَّتُ نَ ِعیم) (الواقعة‪89 - 83:‬‬ ‫‪َ ).‬و َر ْی َح ٌ‬
‫اور پھر ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ جان ہنسلی تک پہنچ جاتی ہے اور تم اس وقت دیکھ رہے ہوتے ہو اور ہم اس "‬
‫وقت تم سے بھی زیادہ اس جان کے نزدیک ہوتے ہیں‪ ،‬لیکن تم (ہمیں) دیکھ نہیں سکتے‪ ،‬پھر اگر تم اسی کے‬
‫محکوم نہیں اور اگر تم (اپنی بات میں) سچے ہو‪ ،‬تو اس جان کو لوٹا کیوں نہیں لیتے؟ ہاں اگر وہ مرنے واال‬
‫"مقربین سے ہو تو اس کے لیۓ راحت‪ ،‬عمدہ رزق اور نعمتوں والی جنت ہوگي۔‬

‫اور حضرت براء بن عازب سے روایت ہے کہ اس بندہ مؤمن کے بارے میں‪ ،‬جب وہ اپنی قبر میں دو‬
‫فرشتوں (منکر و نکیر) کے سوالوں کے صحیع جواب دیتا ہے۔ ہللا کے نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪ :‬کہ‬
‫آسمان سے ایک منادی پکارتا ہے؛" کہ میرے بندے نے سچ کہا ہے‪ ،‬لہذا اس کی خاطر جنت کی جانب ایک‬
‫دروازہ کھول دو‪ ،‬پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ( اس حکم کی تعمیل کی جاتی ہے) اور اس میت کے‬
‫پاس قبر میں جنت کی تازہ ہوا اور خوشبو آتی رہتی ہے اور اس کی قبر کو حد نگاہ تک کشادہ کر دیا جاتا ہے۔"‬
‫اسے امام احمد نے اپنی مسند میں روایت کیا ہے نیز امام داؤد نے بھی ایک طویل حدیث (کے ضمن) میں اسے‬
‫"ذکر کیا ہے۔‬

‫اور آخرت کے دن پر ایمان کے بڑے عمدہ اور بابرکت ثمرات ہیں‬


‫‪:‬ان میں سے چند درج ذیل ہیں‬
‫پہال ثمرہ‪ :‬حساب و کتاب کے دن اجر و ثواب کی امید پر نیکی کے کاموں میں رغبت اور ہللا اور اس کے رسول‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم کی اطاعت و فرمانبرداری میں حد درجہ حرص کرنا۔‬
‫دوسرا ثمرہ‪ :‬حساب و کتاب کے دن کے خوف سے ‪ ،‬نافرمانی کے کاموں میں رضا و رغبت سے لرزہ براندام‬
‫ہونا اور ان سے ممکنہ حد تک بچنا۔‬
‫تیسرا ثمرہ‪ :‬مؤمن کے لیۓ ان چیزوں کے بارے میں تسلی و تشفی کا سامان ‪ ،‬جو اس دنیوی زندگی میں ان‬
‫سے چھن جاتی ہیں اور جن کے بدلے وہ آخرت کی نعمتوں اور اس کے اجر و ثواب کی امید رکھتا ہے۔‬
‫دنیاوی زندگی کی انتہاء اور اس کے بعد ایک دوسرے جہاں میں داخل ہونے پر پختہ اعتقاد رکھنے کا نام (‬
‫ایمان بالیوم اآلخر) ہے‪ ،‬جو موت سے شروع ہو کر قیامت کے آنے‪ ،‬پھر اٹھائے جانے‪ ،‬حشر نشر اور جزاء و‬
‫سزااور لوگوں کے جنت یا جہنم میں داخل ہونے تک کو شامل ہے۔‬

‫آخرت پر ایمان النا ان ارکان میں سے ایک ہے جن کے بغیر انسان کا ایمان مکمل نہیں ہوتا‪ ،‬اور جو شخص ان‬
‫‪:‬میں سے کسی ایک کا انکار کرے وہ کافر ہوجاتا ہے۔ارشاد باری تعال ٰی ہے‬

‫ب َو َلـ ٰٓ ِك َّن ْالبِ َّر َم ْن آ َمنَ بِال َّلـ ِہ َو ْالیَ ْو ِم ْاآل ِخ ِر َو ْال َم َالئِ َك ِة َو ْال ِكت َا ِ‬
‫ب"‬ ‫ق َو ْال َم ْغ ِر ِ‬
‫ْس ْالبِ َّر أَن ت ُ َولُّوا ُو ُجو َھ ُك ْم قِبَ َل ْال َم ْش ِر ِ‬
‫لَّی َ‬
‫) َوالنَّ ِب ِیّینَ " (سورۃ البقرۃ‪177:‬‬

‫روز قیامت پر‪،‬فرشتوں پر‪،‬کتابوں پر اورنبیوں پر ایمان "‬


‫بلکہ اصل نیکی یہ ہے کہ کوئی شخص ہللا تعال ٰی پر ‪ِ ،‬‬
‫"الئے۔‬
‫‪131‬‬

‫یادر ہے کہ قیامت سے مراد وہ دن ہے جس دن لوگ اپنے رب کے حکم سے اپنی اپنی قبروں سے باہر نکلیں‬
‫‪:‬گے تا کہ ان کا حساب کیا جا سکے‪ ،‬چنانچہ نیکو کار کو انعام اور برے کو عذاب دیا جائے گا۔ارشاد ربانی ہے‬

‫عا كَأَنَّ ُھ ْم إِلَ ٰى نُ ُ‬


‫صب یُوفِضُونَ " ﴿‪( ﴾٤۳‬سورۃ المعارج"‬ ‫)یَ ْو َم یَ ْخ ُرجُونَ ِمنَ ْاألَجْ دَا ِ‬
‫ث ِس َرا ً‬

‫"جس دن وہ اپنی قبروں سے نکل کراس طرح دوڑے جا رہے ہونگے ‪ ،‬جیسے وہ اپنے بتوں کی طرف تیز تیز‬
‫جارہے ہیں۔"‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫‪3.2.6‬روز سزاوجزا‬
‫سلَّ َم قَالَ‪" :‬بَیْنَ النَّ ْف َختَی ِْن أ َ ْربَعُونَ "‪ ،‬قَالُوا‪ :‬یَا أَبَا ھ َُری َْرۃَ‪ ،‬أ َ ْربَعُونَ یَ ْو ًما؟ قَالَ‪:‬‬
‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫عن أَبَی ھ َُری َْرۃ َ‪َ ،‬‬
‫ع ِن النَّ ِب ّ‬
‫يِ َ‬
‫ب ذَنَبِ ِه فِی ِه‬ ‫ان إِ َّال َ‬
‫عجْ َ‬ ‫س ِ‬‫اْل ْن َ‬‫ش ْيء ِمنَ ْ ِ‬‫ش ْھ ًرا‪ ،‬قَالَ‪ :‬أَبَیْتُ ‪َ ،‬ویَ ْبلَى ُك ُّل َ‬ ‫سنَةً‪ ،‬قَا َل‪ :‬أَبَیْتُ ‪ ،‬قَالَ‪ :‬أ َ ْربَعُونَ َ‬ ‫أَبَیْتُ ‪ ،‬قَالَ‪ :‬أ َ ْربَعُونَ َ‬
‫ب ْالخ َْل ُق۔‬
‫ی َُر َّك ُ‬
‫ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ‪":‬دونوں صوروں کے پھونکے جانے کا‬
‫درمیانی عرصہ چالیس ہے ۔ ابوہریرہ ؓ کے شاگردوں نے پوچھا ‪ :‬کیا چالیس دن مراد ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ‬
‫مجھے معلوم نہیں پھر انہوں نے پوچھا ‪ :‬چالیس سال ؟ اس پر بھی انہوں نے انکار کیا ۔ پھر انہوں نے پوچھا ‪:‬‬
‫چالیس مہینے ؟ اس کے متعلق بھی انہوں نے کہا کہ مجھ کو خبر نہیں اور ہر چیز فنا ہو جائے گی ‪ ،‬سوا ریڑھ‬
‫)کی ہڈی کے کہ اسی سے ساری مخلوق دوبارہ بنائی جائے گی ۔"(‪3‬‬

‫صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬آیت کی تفسیر میں "اور صور پھونکا جائے گا‬
‫تو سب بیہوش ہو جائیں گے جو آسمانوں اور زمین میں ہیں سوا اس کے جس کو ہللا چاہے ‪ ،‬پھر دوبارہ صور‬
‫پھونکا جائے گا تو پھر اچانک سب کے سب دیکھتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوں گے"۔حدیث نمبر‪4814 :‬‬

‫اس حدیث میں یہ ہے کہ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے( چالیس ) کی تحدید کرنے سے انکار کردیا کہ اس سے مراد‬
‫چالیس دن ہیں یا چالیس ماہ ‪ ،‬یا چالیس سال ! اور ہو سکتا ہے کہ انھیں اس کا علم ہی نہ ہو ‪ ،‬اور یہ بھی ہو سکتا‬
‫ہے کہ انھیں اس کا علم ہو لیکن انھوں نے اسے بیان کرنا مناسب نہ سمجھا ہو کیونکہ ایک تو اُس وقت ابھی اس‬
‫کی ضرورت ہی نہ تھی اور اس کے متعلق کچھ بتانا قبل از وقت تھا‪ ،‬اور دوسرا اس لئے کہ یہ بات ان ضروری‬
‫مسائل میں سے نہ تھی کہ جن کی تبلیغ کرنا ان پر واجب تھا ‪ .‬وہللا اعلم ۔‬
‫‪132‬‬

‫فرمان الہی ہے‬

‫ض إِ َّال َمن شَا َء ال َّلـہُ ٓ ث ُ َّم نُ ِف َخ فِی ِه أ ُ ْخ َر ٰى فَإِذَا ُھ ْم قِیَا ٌم‬


‫ت َو َمن فِي ْاأل َ ْر ِ‬
‫س َم َاوا ِ‬ ‫ور فَ َ‬
‫صعِقَ َمن فِي ال َّ‬ ‫ص ِ‬‫َونُ ِف َخ فِي ال ُّ‬
‫ظ ُرونَ " سورۃ الزمر‬ ‫"یَن ُ‬

‫اور صور پھونک دیا جائے گا ‪ ،‬پھر آسمانوں اور زمین والے سب بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے ‪ ،‬مگر جسے "‬
‫"ہللا چاہے ‪ ،‬پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا جس سے وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے ۔‬

‫ِإالَّ َم ْن شَا َء ه‬
‫لّلاُ) سے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ لوگوں کو ہللا تعال ٰی بے ہوش ہو کر گرنے سے مستثن ٰی کرے گا ‪( ،‬‬
‫‪:‬اور وہ کون لوگ ہونگے ؟ یہ صرف ہللا تعال ٰی ہی کو معلوم ہے ‪ ،‬جیسا کہ روایت میں ہے‬

‫طفَى‬ ‫ص َ‬ ‫عن أبی ھریرۃرضی ہللا عنہ‪ ،‬قَالَ‪ :‬ا ْستَبَّ َر ُج َال ِن َر ُج ٌل ِمنَ ا ْل ُم ْس ِل ِمینَ َو َر ُج ٌل ِمنَ ْالیَ ُھودِ‪ ،‬فَقَا َل ْال ُم ْس ِل ُم‪َ :‬والَّذِي ا ْ‬
‫ط َم َوجْ هَ‬‫ب ْال ُم ْس ِل ُم ِع ْندَ ذَلِكَ ‪ ،‬فَلَ َ‬
‫َض َ‬‫علَى ْالعَالَ ِمینَ ‪ ،‬قَالَ‪ :‬فَغ ِ‬ ‫سى َ‬ ‫طفَى ُمو َ‬ ‫ص َ‬ ‫ي‪َ :‬والَّذِي ا ْ‬ ‫علَى ْالعَالَ ِمینَ ‪ ،‬فَقَا َل ْالیَ ُھو ِد ُّ‬ ‫ُم َح َّمدًا َ‬
‫سو ُل َّ ِ‬
‫لّلا‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬
‫سل َم‪ ،‬فَأخبَ َرہُ بِ َما َكانَ ِم ْن أ ْم ِر ِہ َوأ ْم ِر ال ُم ْس ِل ِم‪ ،‬فَقَا َل َر ُ‬ ‫َّ‬ ‫َ‬
‫عل ْی ِه َو َ‬ ‫صلى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫َّ‬ ‫سو ِل َّ ِ‬
‫لّلا َ‬ ‫ي إِلى َر ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬
‫َب الیَ ُھو ِد ُّ‬ ‫َ‬
‫يِ‪ ،‬فَذھ َ‬ ‫ْالیَ ُھو ِد ّ‬
‫سى‬‫یق‪ ،‬فَإِذَا ُمو َ‬ ‫صعَقُونَ یَ ْو َم ْال ِقیَا َم ِة‪ ،‬فَأ َ ُكونُ فِي أ َ َّو ِل َم ْن یُ ِف ُ‬‫اس یَ ْ‬ ‫سى‪ ،‬فَإِ َّن النَّ َ‬ ‫علَى ُمو َ‬ ‫"ال ت ُ َخ ِیّ ُرونِي َ‬ ‫سلَّ َم‪َ :‬‬‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫َ‬
‫صعِقَ فَأَفَاقَ قَ ْب ِلي أ َ ْو َكانَ ِم َّم ْن ا ْست َثْنَى َُّ‬
‫لّلا‬ ‫َ‬ ‫ن‬ ‫ْ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ف‬ ‫ى‬ ‫س‬
‫انَ ُ َ ِ َ‬ ‫و‬ ‫م‬ ‫َ‬
‫ك‬ ‫َ‬ ‫أ‬ ‫ي‬ ‫ْر‬
‫ِ‬ ‫د‬‫َ‬ ‫أ‬ ‫ال‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ف‬ ‫‪،‬‬ ‫ش‬ ‫ر‬ ‫ع‬ ‫ْ‬
‫ال‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ا‬ ‫ج‬
‫‪ِ ْ َ ِ ِ َ ِ ٌ ِ َ ".‬‬ ‫ب‬ ‫ش‬ ‫اط‬ ‫ب‬

‫ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ‪:‬دو آدمیوں نے آپس میں گالی گلوچ کی ۔ جن میں سے ایک مسلمان تھا اور‬
‫دوسرا یہودی تھا ۔ مسلمان نے کہا کہ اس پروردگار کی قسم جس نے محمد ﷺ کو تمام جہان پر برگزیدہ کیا ۔‬
‫یہودی نے کہا کہ اس پروردگار کی قسم جس نے موس ٰی علیہ السالم کو تمام جہان پر برگزیدہ کیا ۔ راوی نے بیان‬
‫کیا کہ مسلمان یہودی کی بات سن کر خفا ہو گیا اور اس کے منہ پر ایک طمانچہ رسید کیا ۔ وہ یہودی رسول ہللا‬
‫ﷺ کے پاس گیا اور نبی کریم ﷺ سے اپنا اور مسلمان کا سارا واقعہ بیان کیا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا‪ ":‬دیکھو‬
‫موس ٰی علیہ السالم پر مجھ کو فضیلت مت دو کیونکہ قیامت کے دن ایسا ہو گا کہ صور پھونکتے ہی تمام لوگ‬
‫بیہوش ہو جائیں گے اور میں سب سے پہال شخص ہوں گا جسے ہوش آئے گا ۔ میں کیا دیکھوں گا کہ موس ٰی‬
‫علیہ السالم عرش ٰالہی کا کونہ تھامے ہوئے ہیں ۔ مجھے نہیں معلوم کی موس ٰی علیہ السالم بھی ان لوگوں میں‬
‫ہوں گے جو بیہوش ہوئے تھے اور پھر مجھ سے پہلے ہی ہوش میں آ گئے تھے یا ان میں سے ہوں گے جنہیں‬
‫ہللا تعال ٰی نے اس سے مستثن ٰی کر دیا ۔ "‬

‫صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬صور پھونکنے کا بیان ۔حدیث نمبر‪:‬‬
‫‪6517‬‬

‫صور میں دوبارہ پھونکا جائے گا‬


‫فرمان الہی ہے‬
‫ِ‬ ‫‪:‬‬

‫ور فَإِذَا ھُم ِ ّمنَ ْاألَجْ دَا ِ‬


‫ث إِلَ ٰى َربِّ ِھ ْم یَن ِسلُونَ " ﴿‪( ﴾٥۱‬سورۃ یس"‬ ‫ص ِ‬‫) َونُ ِف َخ فِي ال ُّ‬
‫‪133‬‬

‫صور کے پھونکے جاتے ہی سب کے سب اپنی قبروں سے اپنے پروردگار کی طرف (تیز تیز ) چلنے لگیں "‬
‫"گے۔‬

‫اس آیت میں صور میں پھونکے جانے سے مراد دوسری مرتبہ پھونکا جانا ہے جس کے بعد لوگ اپنی اپنی‬
‫قبروں سے اٹھ کھڑے ہو ں گے۔‬

‫اور مجاہد رحمہ ہللا کہتے ہیں ‪ :‬کافروں کو قیامت سے پہلے ایک بار ایسی نیند آئے گی کہ جس میں انھیں نیند‬
‫کی لذت محسوس ہو گی ‪ ،‬پھر اچانک ایک چیخ کی آواز آئے گی ‪ ،‬جس سے وہ شدید گھبراہٹ اور خوف کی‬
‫‪ :‬حالت میں اٹھ کھڑے ہوں گے اور ادھر ادھر دیکھنے لگیں گے ‪ ،‬جیسا کہ ہللا تعال ٰی کا ارشاد ہے‬

‫)ث ُ َّم نُ ِف َخ فِی ِه أ ُ ْخ َر ٰى فَإِذَا ُھ ْم قِیَا ٌم یَن ُ‬


‫ظ ُرونَ " ﴿‪( ﴾۶۸‬سورۃ الزمر"‬

‫"پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا جس سے وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے۔"‬

‫ت یس کی اس آیت کے بعد ہللا تعال ٰی کفار کی حالت کو بیان کرتے ہوئے فرماتاہے‬
‫‪ :‬اور سور ِ‬

‫)قَالُوا یَا َو ْیلَنَا َمن بَعَثَنَا ِمن َّم ْرقَ ِدنَا" (سورۃ یس"‬

‫"کہیں گے ہائے ہائے ! ہمیں ہماری خوابگاہوں سے کس نے اٹھادیا ۔ "‬

‫لہذاان آیات سے ثابت ہوا کہ صور میں دو مرتبہ پھونکا جائے گا ‪ :‬ایک مرتبہ پھونکے جانے سے لوگ بے ہوش‬
‫ہو کر گر پڑیں گے ‪ ،‬یعنی ان پر موت آجائے گی ‪ ،‬پھر دوسری مرتبہ پھونکے جانے سے وہ اٹھ کھڑے ہو ں‬
‫گے۔‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫ہر بندہ اپنے آخری عمل پر اٹھایا جائے گا‬


‫‪134‬‬

‫علَ ْی ِه "۔‬
‫علَى َما َماتَ َ‬
‫عبْد َ‬ ‫سلَّ َم‪ ،‬یَقُولُ‪ " :‬یُ ْب َع ُ‬
‫ث ُك ُّل َ‬ ‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫س ِم ْعتُ النَّ ِب َّ‬
‫ي َ‬ ‫ع ْن َجا ِبررضی ہللا عنہ ‪ ،‬قَالَ‪َ :‬‬
‫َ‬

‫سیدنا جابر رضی ہللا عنہ سے روایت ہے‪ ،‬میں نے سنا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے‪ ،‬آپ صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم فرماتے تھے‪":‬ہر بندہ قیامت کے دن اس حالت پر اٹھے گا جس حالت میں مرا تھا۔"(یعنی کفر یا ایمان پر تو‬
‫)اعتبار خاتمہ کا ہے اور آخری وقت کی نیت کا ہے)۔(‪5‬‬

‫۔صحیح مسلم ‪ /‬جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت ‪ /‬باب ‪ :‬موت کے وقت ہللا جل جاللہ کے ساتھ نیک گمان )‪(5‬‬
‫رکھنا ۔حدیث نمبر‪2878 :‬۔‬

‫اب ْالعَذَ ُ‬
‫اب َم ْن‬ ‫ص َ‬‫عذَابًا أ َ َ‬ ‫سلَّ َم‪ِ " :‬إذَا أ َ ْنزَ َل َّ‬
‫لّلاُ ِبقَ ْوم َ‬ ‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫لّلا َ‬ ‫ع ْن ُھ َما‪ ،‬یَقُولُ‪ :‬قَا َل َر ُ‬
‫سو ُل َّ ِ‬ ‫ي َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ض َ‬ ‫ع َم َر َر ِ‬ ‫عن اب ِْن ُ‬ ‫ِ‬
‫َ‬
‫علَى أ ْع َما ِل ِھ ْم‬‫‪َ ".‬كانَ فِی ِھ ْم‪ ،‬ث ُ َّم بُ ِعثُوا َ‬

‫عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنھمانے بیان کیا کہ رسول ہللا ﷺ نے فرمایا‪ ":‬جب ہللا کسی قوم پر عذاب نازل کرتا ہے‬
‫تو عذاب ان سب لوگوں پر آتا ہے جو اس قوم میں ہوتے ہیں پھر انہیں ان کے اعمال کے مطابق اٹھایا جائے گا‬
‫)۔"(‪6‬‬

‫۔صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬فتنوں کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬جب ہللا کسی قوم پر عذاب نازل کرتا ہے ( تو سب قسم )‪(6‬‬
‫کے لوگ اس میں شامل ہو جاتے ہیں ) ۔حدیث نمبر‪7108 :‬‬

‫حشر کی حقیقت‬
‫ط َرائِقَ َرا ِغبِینَ َرا ِھبِینَ ‪،‬‬ ‫ث َ‬‫علَى ثَ َال ِ‬ ‫اس َ‬ ‫سلَّ َم‪ ،‬قَالَ‪" :‬یُحْ ش َُر النَّ ُ‬
‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫يِ َ‬ ‫ع ْنهُ‪َ ،‬‬
‫ع ِن النَّبِ ّ‬ ‫ي َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ض َ‬ ‫ع ْن أَبِي ھ َُری َْرۃ َ َر ِ‬ ‫َ‬
‫ار‪ ،‬ت َ ِقی ُل َمعَ ُھ ْم َحی ُ‬
‫ْث‬ ‫ُ‬ ‫َّ‬ ‫ن‬‫ال‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫َ‬ ‫ت‬‫ی‬
‫َّ‬ ‫ق‬
‫َ َ ُ َِ ُ ُ‬‫ب‬ ‫ر‬ ‫ُ‬
‫ش‬ ‫حْ‬‫ی‬‫و‬ ‫‪،‬‬ ‫یر‬ ‫ع‬ ‫ب‬ ‫ى‬‫َ‬ ‫ل‬ ‫ع‬
‫َ َ َ َ َِ‬ ‫ٌ‬ ‫ۃ‬‫َر‬
‫ش‬ ‫ع‬ ‫و‬ ‫‪،‬‬ ‫یر‬ ‫ع‬ ‫ب‬ ‫ى‬‫َ‬ ‫ل‬ ‫ع‬
‫َ ْ َ َ َ َِ‬ ‫ٌ‬ ‫ة‬ ‫ع‬ ‫ب‬ ‫ر‬‫َ‬ ‫أ‬ ‫و‬ ‫‪،‬‬‫یر‬ ‫ع‬ ‫ب‬
‫َ َِ‬‫ى‬ ‫َ‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫ٌ‬ ‫ة‬‫َ‬ ‫ث‬‫ال‬‫َ‬ ‫َ‬ ‫ث‬ ‫و‬
‫َ‬ ‫‪،‬‬ ‫یر‬ ‫ع‬ ‫َ‬
‫َو ِ َ َ ِ‬
‫ب‬ ‫ى‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫َان‬ ‫ن‬‫ْ‬ ‫اث‬
‫س ْوا‬ ‫ْث أ َ ْم َ‬ ‫ْث أ َ ْ‬
‫ص َب ُحوا‪َ ،‬وت ُ ْمسِي َمعَ ُھ ْم َحی ُ‬ ‫ص ِب ُح َمعَ ُھ ْم َحی ُ‬ ‫ْث بَاتُوا‪َ ،‬وت ُ ْ‬ ‫‪".‬قَالُوا‪َ ،‬وت َ ِبیتُ َمعَ ُھ ْم َحی ُ‬

‫ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا‪ ":‬لوگوں کا حشر تین فرقوں میں ہو گا (ایک فرقہ‬
‫والے) لوگ رغبت کرنے نیز ڈرنے والے ہوں گے ۔ (دوسرا فرقہ ایسے لوگوں کا ہو گا کہ) ایک اونٹ پر دو‬
‫آدمی سوار ہوں گے کسی اونٹ پر تین ہوں گے ‪ ،‬کسی اونٹ پر چار ہوں گے اور کسی پر دس ہوں گے ۔ اور‬
‫باقی لوگوں کو آگ جمع کرے گی (اہل شرک کا یہ تیسرا فرقہ ہو گا) جب وہ قیلولہ کریں گے تو آگ بھی ان کے‬
‫ساتھ ٹھہری ہو گی جب وہ رات گزاریں گے تو آگ بھی ان کے ساتھ وہاں ٹھہری ہو گی جب وہ صبح کریں گے‬
‫تو آگ بھی صبح کے وقت وہاں موجود ہو گی اور جب وہ شام کریں گے تو آگ بھی شام کے وقت ان کے ساتھ‬
‫)موجود ہو گی ۔ "(‪7‬‬

‫۔صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬حشر کی کیفیت کے بیان میں )‪(7‬‬
‫۔حدیث نمبر‪،6522 :‬صحیح مسلم‪2861:‬۔‬
‫‪135‬‬

‫یعنی ہر وقت ان کے ساتھ رہے گی ) ہو سکتا ہے کہ اس حدیث میں پہلے گروہ سے مراد نیکو کار لوگوں کا (‬
‫گروہ ‪ ،‬اور دوسرے گروہ سے مرادوہ لوگ ہوں جنھوں نے نیکیاں بھی کی ہو نگی اور برائیاں بھی ‪ ،‬اور‬
‫تیسرے گروہ سے مراد کفار کا گروہ ہو! وہللا اعلم‬

‫علَى َوجْ ِھ ِه یَ ْو َم ْال ِقیَا َم ِة‪ ،‬قَالَ‪" :‬أَلَی َ‬


‫ْس الَّذِي‬ ‫لّلا‪ ،‬یُحْ ش َُر ْالكَافِ ُر َ‬ ‫ع ْنهُ‪ ،‬أ َ َّن َر ُج ًال‪ ،‬قَالَ‪ :‬یَا نَ ِب َّ‬
‫ي َّ ِ‬ ‫ي َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ض َ‬‫عن أَن َِس ب ِْن َما ِلك َر ِ‬
‫علَى َوجْ ِھ ِه یَ ْو َم ْال ِقیَا َم ِة"‪ ،‬قَا َل قَت َادَۃُ‪ :‬بَلَى‪َ ،‬و ِع َّزۃِ َر ِبّنَا‬ ‫علَى أ َ ْن ی ُْم ِشیَهُ َ‬
‫الرجْ لَی ِْن فِي الدُّ ْنیَا قَاد ًِرا َ‬ ‫‪.‬أ َ ْمشَاہُ َ‬
‫علَى ِ ّ‬

‫انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ ایک صاحب نے پوچھا ‪ ،‬اے ہللا کے نبی ! کافر کو قیامت کے دن‬
‫اس کے چہرے کے بل کس طرح چالیا جائے گا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہللا جس نے اسے اس دنیا میں دو‬
‫پاؤں پر چالیا ہے اس پر قادر ہے کہ قیامت کے دن اس کو اس کے چہرے کے بل چال دے ۔ قتادہ نے کہا یقینا ً‬
‫)ہمارے رب کی عزت کی قسم ! یونہی ہو گا ۔(‪8‬‬

‫۔صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬آیت کی تفسیر یعنی "ہ وہ لوگ ہیں جو )‪(8‬‬
‫اپنے چہروں کے بل جہنم کی طرف چالئے جائیں گے ‪ ،‬یہ لوگ دوزخ میں ٹھکانے کے لحاظ سے بدترین ہوں‬
‫گے اور یہ راہ چلنے میں بہت ہی بھٹکے ہوئے ہیں"۔حدیث نمبر‪ ،4760 :‬اور ‪ ،6523‬اور صحیح مسلم‪2806:‬۔‬

‫ع ْف َرا َء‬
‫ضا َء َ‬ ‫اس یَ ْو َم ْال ِقیَا َم ِة َ‬
‫علَى أ َ ْرض بَ ْی َ‬ ‫سلَّ َم‪ ،‬یَقُولُ‪" :‬یُحْ ش َُر النَّ ُ‬
‫علَ ْی ِه َو َ‬‫لّلاُ َ‬‫صلَّى َّ‬ ‫ي َ‬ ‫س ِم ْعتُ النَّ ِب َّ‬‫س ْعد‪ ،‬قَالَ‪َ :‬‬ ‫س ْھ ِل ب ِْن َ‬
‫عن َ‬
‫ْس فِی َھا َم ْعلَ ٌم ِأل َ َحد‬
‫غی ُْرہُ‪ :‬لَی َ‬ ‫س ْھ ٌل أ َ ْو َ‬
‫ي"‪ ،‬قَا َل َ‬ ‫‪َ .‬كقُ ْر َ‬
‫ص ِة نَ ِق ّ‬

‫سہل بن سعد الساعدی رضی ہللا عنہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا ‪ ،‬نبی کریم ﷺ نے فرمایا ‪ ":‬قیامت‬
‫کے دن لوگوں کا حشر سفید و سرخی آمیز زمین پر ہو گا جیسے میدہ کی روٹی صاف و سفید ہوتی ہے ۔ اس‬
‫)زمین پر کسی (چیز) کا کوئی نشان نہ ہو گا ۔ "(‪9‬‬

‫۔صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬ہللا تعال ٰی زمین کو اپنی مٹھی میں )‪(9‬‬
‫لے لے گا ۔حدیث نمبر‪6521 :‬‬
‫لوگوں کو ننگے بدن ننگے پاؤں اور غیر مختون حالت میں اٹھایا جائے گا‬
‫غ ْر ًال‪ ،‬ث ُ َّم قَ َرأ َ َك َما‬
‫ع َراۃ ً ُ‬
‫ورونَ ُحفَاۃ ً ُ‬ ‫ش ُ‬ ‫سلَّ َم‪ ،‬قَالَ‪ِ " :‬إنَّ ُك ْم َمحْ ُ‬ ‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫يِ َ‬ ‫ع ْن ُھ َما‪َ ،‬‬
‫ع ِن النَّ ِب ّ‬ ‫ي َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ض َ‬ ‫عبَّاس َر ِ‬ ‫ع ْن اب ِْن َ‬ ‫َ‬
‫سا‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬
‫سى یَ ْو َم ال ِقیَا َم ِة ِإب َْراھِی ُم‪َ ،‬و ِإ َّن أنَا ً‬ ‫َ‬
‫علَ ْینَا ِإنَّا ُكنَّا فَا ِعلِینَ سورۃ األنبیاء آیة ‪َ 104‬وأ َّو ُل َم ْن یُ ْك َ‬ ‫بَدَأْنَا أ َ َّو َل خَلق نُ ِعیدُہُ َو ْعدًا َ‬
‫ْ‬
‫علَى أ َ ْعقَابِ ِھ ْم ُم ْنذُ فَ َ‬
‫ار ْقت َ ُھ ْم‬ ‫ص َحا ِبي‪ ،‬فَیَقُولُ‪ِ :‬إنَّ ُھ ْم لَ ْم یَزَ الُوا ُم ْرتَدِّینَ َ‬ ‫ص َحابِي‪ ،‬أ َ ْ‬ ‫ش َما ِل فَأَقُولُ‪ :‬أ َ ْ‬ ‫ص َحابِي یُؤْ َخذُ بِ ِھ ْم ذَاتَ ال ِ ّ‬‫ِم ْن أ َ ْ‬
‫یز ْال َح ِكی ُم سورۃ المائدۃ آیة‬ ‫ش ِھیدًا َما د ُْمتُ فِی ِھ ْم فَلَ َّما ت ََوفَّ ْیتَنِي إِلَى قَ ْو ِل ِه ْالعَ ِز ُ‬
‫علَ ْی ِھ ْم َ‬ ‫فَأَقُو ُل َك َما‪ ،‬قَالَ‪ْ :‬العَ ْبدُ ال َّ‬
‫صا ِل ُح َو ُك ْنتُ َ‬
‫‪118 - 117".‬‬

‫ابن عباس رضی ہللا عنھما سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ‪ ":‬تم لوگ حشر میں ننگے پاؤں ‪ ،‬ننگے‬
‫جسم اور بن ختنہ اٹھائے جاؤ گے ۔ “ پھر آپ ﷺ نے اس آیت کی تالوت کی " َك َما بَدَأْنَا أ َ َّو َل خ َْلق نُّ ِعیدُہُ ٓ َو ْعدًا‬
‫علَ ْینَا ٓ ِإنَّا ُكنَّا فَا ِعلِینَ ﴿‪( ﴾۱۰٤‬سورۃ االنبیاء)"" جیسا کہ ہم نے پیدا کیا تھا پہلی مرتبہ ‪ ،‬ہم ایسے ہی لوٹائیں گے ۔‬ ‫َ‬
‫یہ ہماری طرف سے ایک وعدہ ہے جس کو ہم پورا کر کے رہیں گے۔" اور انبیاء میں سب سے پہلے ابراہیم‬
‫‪136‬‬

‫علیہ السالم کو کپڑا پہنایا جائے گا اور میرے اصحاب میں سے بعض کو جہنم کی طرف لے جایا جائے گا تو‬
‫میں پکار اٹھوں گا کہ یہ تو میرے اصحاب ہیں ‪ ،‬میرے اصحاب ! لیکن مجھے بتایا جائے گا کہ آپ کی وفات‬
‫کے بعد ان لوگوں نے پھر کفر اختیار کر لیا تھا ۔ اس وقت میں بھی وہی جملہ کہوں گا جو نیک بندے (عیس ٰی‬
‫علَ ْی ِھ ْم ٓ َوأَنتَ َ‬
‫علَ ٰى ُك ِّل‬ ‫یب َ‬ ‫ش ِھیدًا َّما د ُْمتُ ِفی ِھ ْم ٓ فَلَ َّما ت ََوفَّ ْیتَنِي ُكنتَ أَنتَ َّ‬
‫الرقِ َ‬ ‫علَ ْی ِھ ْم َ‬
‫علیہ السالم) کہیں گے " َو ُكنتُ َ‬
‫یز ال َح ِكی ُم" ﴿‪( ﴾۱۱۸‬سورۃ المائدۃ)"(میں ان‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬
‫ش ِھیدٌ ﴿‪ ﴾۱۱۷‬إِن تُعَ ِذّ ْب ُھ ْم فَإِنَّ ُھ ْم ِعبَادُكَ ٓ َوإِن ت َ ْغ ِف ْر ل ُھ ْم فَإِنَّكَ أنتَ العَ ِز ُ‬
‫َ‬ ‫ش ْيء َ‬
‫َ‬
‫پر گواہ رہا جب تک ان میں رہا۔ پھر جب تو نے مجھ کو اٹھا لیا تو‪ ،‬تو ہی ان پر مطلع رہا۔ اور تو ہر چیز کی‬
‫پوری خبر رکھتا ہے (‪ )117‬اگر تو ان کو سزا دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو ان کو معاف فرما دے تو‪،‬‬
‫)تو زبردست ہے حکمت واالہے۔) (‪10‬‬

‫صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬انبیاء علیہم السالم کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬ہللا تعال ٰی کا ( سورۃ نساء میں ) فرمان کہ "اور ہللا‬
‫نے ابراہیم کو خلیل بنایا"۔حدیث نمبر‪،3349،3447،4625 :‬حدیث متعلقہ ابواب‪ :‬سب سے پہلے ابراہیم کو لباس‬
‫پہنایا جائے گا ۔صحیح مسلم‪2860:‬۔‬

‫غ ْر ًال"‪ ،‬قَالَ ْ‬
‫ت‬ ‫سلَّ َم‪" :‬تُحْ ش َُرونَ ُحفَاۃ ً ُ‬
‫ع َراۃ ً ُ‬ ‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ت‪ :‬قَا َل َر ُ‬
‫سو ُل َّ ِ‬
‫لّلا َ‬ ‫ع ْن َھا‪ ،‬قَالَ ْ‬ ‫ي َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ض َ‬ ‫شةَ َر ِ‬
‫عائِ َ‬‫عن ام المؤمنین َ‬
‫اك‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬
‫شدُّ ِمن أن یُ ِھ َّم ُھ ْم ذ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬
‫ض ُھ ْم إِلى بَ ْعض‪ ،‬فقالَ‪" :‬األ ْم ُر أ َ‬‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ّ‬
‫الر َجا ُل َوال ِن َ‬
‫سا ُء یَنظ ُر بَ ْع ُ‬ ‫سو َل َّ ِ‬
‫لّلا‪ّ ِ :‬‬ ‫شةُ‪ :‬فَقُ ْلتُ یَا َر ُ‬
‫عائِ َ‬
‫‪َ ".‬‬

‫ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنھا نے بیان کیا کہ رسول ہللا ﷺ نے فرمایا‪ ":‬تم ننگے پاؤں ‪ ،‬ننگے جسم ‪ ،‬بال ختنہ‬
‫کے اٹھائے جاؤ گے ۔" عائشہ رضی ہللا عنھا فرماتی ہیں کہ اس پر میں نے پوچھا ‪ :‬یا رسول ہللا ! تو کیا مرد‬
‫عورتیں ایک دوسرے کو دیکھتے ہوں گے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ‪":‬اس وقت معاملہ اس سے کہیں زیادہ‬
‫سخت ہو گا ‪ ،‬اس کا خیال بھی کوئی نہیں کر سکے گا ۔"‬

‫صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬حشر کی کیفیت کے بیان میں ۔حدیث‬
‫نمبر‪ ،6527 :‬صحیح مسلم‪2859:‬۔‬
‫ہللا تعال ٰی اپنے بندے سے گفتگو کرے گا اور دونوں کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہو گا‬
‫لّلاُ یَ ْو َم ْال ِقیَا َم ِة‬
‫سیُك َِلّ ُمهُ َّ‬
‫سلَّ َم‪َ " :‬ما ِم ْن ُك ْم ِم ْن أ َ َحد ِإ َّال َو َ‬ ‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ي َ‬ ‫ي ِ ب ِْن َحا ِتمرضی ہللا عنہ ‪ ،‬قَالَ‪ :‬قَا َل النَّ ِب ُّ‬ ‫ع ِد ّ‬ ‫ع ْن َ‬‫َ‬
‫ي‬
‫َ َ‬ ‫ق‬
‫ِ‬ ‫َّ‬ ‫ت‬‫ی‬ ‫ن‬‫ْ‬ ‫َ‬ ‫أ‬ ‫م‬
‫ْ‬ ‫ُ‬
‫ك‬ ‫ْ‬
‫ن‬ ‫م‬
‫ِ‬ ‫ع‬
‫َ‬ ‫ا‬ ‫َ‬
‫ط‬ ‫َ‬ ‫ت‬ ‫س‬
‫ْ‬ ‫ا‬ ‫ن‬ ‫م‬‫َ‬
‫ُ َ ِ‬‫ف‬ ‫‪،‬‬‫ار‬ ‫َّ‬ ‫ن‬‫ال‬ ‫ُ‬ ‫ه‬‫ُ‬ ‫ل‬ ‫ب‬
‫ِ‬ ‫ْ‬
‫ق‬ ‫َ‬ ‫ت‬ ‫س‬
‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ت‬‫َ‬ ‫ف‬ ‫ه‬
‫ِ‬ ‫ی‬
‫ْ‬ ‫َ‬ ‫د‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫ْنَ‬ ‫ب‬
‫َّ َ ُ َ َ‬‫ر‬ ‫ُ‬
‫ظ‬ ‫ْ‬
‫ن‬ ‫ی‬ ‫م‬‫ُ‬ ‫ث‬ ‫ُ‪،‬‬ ‫ه‬ ‫م‬
‫َ‬ ‫َّا‬ ‫د‬‫ُ‬ ‫ق‬ ‫ا‬‫ً‬ ‫ئ‬ ‫ی‬
‫ْ‬ ‫ش‬
‫َ‬ ‫ى‬ ‫ر‬
‫ََ‬ ‫ی‬ ‫َ‬
‫ال‬ ‫َ‬ ‫ف‬ ‫ر‬ ‫ُ‬
‫ظ‬ ‫ْ‬
‫ن‬
‫َّ َ ُ‬‫ی‬ ‫م‬‫ُ‬ ‫ث‬ ‫‪،‬‬ ‫ٌ‬
‫ان‬ ‫م‬
‫َ‬ ‫ج‬
‫ُ‬ ‫ر‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ُ‬ ‫ه‬‫َ‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫ْ‬ ‫ب‬ ‫و‬
‫ِ َ َ‬ ‫َّ‬
‫لّلا‬ ‫ی‬
‫ْنَ‬ ‫لَی َ َ‬
‫ب‬ ‫ْس‬
‫ِق ت َْم َرۃ‬ ‫ار َولَ ْو ِبش ّ ِ‬ ‫‪".‬النَّ َ‬

‫عدی بن حاتم رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا‪ ":‬تم میں ہر ہر فرد سے ہللا تعال ٰی قیامت کے‬
‫دن اس طرح کالم کرے گا کہ ہللا کے اور بندے کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہو گا ۔ پھر وہ دیکھے گا تو اس‬
‫کے آگے کوئی چیز نظر نہیں آئے گی ۔ پھر وہ اپنے سامنے دیکھے گا اور اس کے سامنے آگ ہو گی ۔ پس تم‬
‫میں سے جو شخص بھی چاہے کہ وہ آگ سے بچے تو وہ ہللا کی راہ میں خیر خیرات کرتا رہے ‪ ،‬خواہ کھجور‬
‫کے ایک ٹکڑے کے ذریعہ ہی ممکن ہو ۔"‬

‫صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬جس کے حساب میں کھود کرید کی‬
‫گئی اس کو عذاب کیا جائے گا ۔حدیث نمبر‪6539 :‬۔‬
‫‪137‬‬

‫‪:‬ایک اور روایت میں ہے‬

‫"فَإِ ْن لَ ْم یَ ِج ْد فَ ِب َك ِل َمة َ‬
‫ط ِیّبَة۔"‬

‫اگر یہ بھی میسر نہ آ سکے تو اچھی بات ہی منہ سے نکالے۔‬

‫صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬زکوۃ کے مسائل کا بیان ‪ /‬باب ‪ :‬صدقہ اس زمانے سے پہلے کہ اس کا لینے واال کوئی‬
‫باقی نہ رہے گا ۔حدیث نمبر‪1413 :‬۔‬
‫قیامت کے روز لوگوں کے درمیان قصاص‬
‫سلَّ َم‪ ،‬قَالَ‪ " :‬لَت ُ َؤد َُّّن ْال ُحقُوقَ ِإلَى أ َ ْھ ِل َھا یَ ْو َم ْال ِقیَا َم ِة َحتَّى‬
‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ع ْن أ َ ِبي ھ َُری َْرۃ َ رضی ہللا عنہ‪ ،‬أ َ َّن َر ُ‬
‫سو َل َّ ِ‬
‫لّلا َ‬ ‫َ‬
‫شاۃِ ْالقَ ْرن ِ‬
‫َاء‬ ‫شاۃِ ْال َج ْل َح ِ‬
‫اء ِمنَ ال َّ‬ ‫‪".‬یُقَادَ ِلل َّ‬
‫سیدنا ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت ہے‪ ،‬رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪":‬تم حقداروں کے حق ادا‬
‫کرو گے قیامت کے دن یہاں تک کہ بے سینگ والی بکری کا بدلہ سینگ والی بکری سے لیا جائے گا۔"(گو‬
‫)جانوروں کو عذاب و ثواب نہیں پر قصاص ضرور ہو گا)۔‬
‫۔صحیح مسلم ‪ /‬حسن سلوک ‪ ،‬صلہ رحمی اور ادب ‪ /‬باب ‪ :‬ظلم کرنا حرام ہے ۔حدیث نمبر‪2582 :‬۔‬

‫ض ِه أ َ ْو‬‫ظلَ َمةٌ ِأل َ ِخی ِه ِم ْن ِع ْر ِ‬ ‫َت لَهُ َم ْ‬ ‫سلَّ َم‪َ " :‬م ْن كَان ْ‬
‫علَ ْی ِه َو َ‬‫لّلاُ َ‬ ‫صلَّى َّ‬ ‫لّلا َ‬ ‫سو ُل َّ ِ‬ ‫ع ْنهُ‪ ،‬قَالَ‪ :‬قَا َل َر ُ‬ ‫ي َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫ض َ‬ ‫ع ْن أ َ ِبي ھ َُری َْرۃ َ َر ِ‬ ‫َ‬
‫ظلَ َمتِ ِه‪َ ،‬و ِإ ْن لَ ْم ت َ ُك ْن لَهُ‬ ‫ُ‬
‫صا ِل ٌح أ ِخذَ ِم ْنهُ ِبقَد ِْر َم ْ‬
‫َ‬ ‫ٌ‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫ََ‬‫ع‬ ‫ُ‬ ‫ه‬‫َ‬ ‫ل‬ ‫انَ‬ ‫َ‬
‫ك‬ ‫ْ‬
‫ن‬ ‫إ‬ ‫‪،‬‬
‫ٌ ِ‬ ‫م‬ ‫ھ‬
‫َ‬ ‫ِر‬
‫ْ‬ ‫د‬ ‫َ‬
‫ال‬ ‫و‬‫ٌ َ‬ ‫َار‬ ‫ن‬ ‫ِی‬
‫د‬ ‫ونَ‬ ‫ُ‬
‫ك‬ ‫َ‬ ‫ی‬ ‫َ‬
‫ال‬ ‫ْ‬
‫ن‬ ‫َ‬ ‫أ‬ ‫ل‬
‫َ‬ ‫ب‬
‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ق‬ ‫م‬ ‫و‬
‫َْ َ‬ ‫ی‬ ‫ْ‬
‫ال‬ ‫ُ‬ ‫ه‬ ‫ْ‬
‫ن‬ ‫م‬
‫ِ‬ ‫ُ‬ ‫ه‬ ‫ْ‬
‫ل‬ ‫َّ‬ ‫ل‬ ‫ح‬ ‫َ‬ ‫ت‬‫ی‬
‫َ ْ َ َ‬‫ْ‬
‫ل‬ ‫َ‬ ‫ف‬ ‫ء‬ ‫ي‬ ‫ش‬
‫ي ِألَنَّهُ َكانَ‬ ‫ي ْال َم ْقب ُِر َّ‬ ‫ُ‬
‫لّلا‪ :‬قَا َل ِإ ْس َما ِعی ُل بْنُ أ َ ِبي أ َو ْیس‪ِ :‬إنَّ َما ُ‬ ‫عبْد َّ ِ‬ ‫علَ ْی ِه"‪ ،‬قَا َل أَبُو َ‬ ‫اح ِب ِه فَ ُح ِم َل َ‬ ‫سنَاتٌ أ ُ ِخذَ ِم ْن َ‬
‫س ِ ّم َ‬ ‫ص ِ‬ ‫ت َ‬ ‫س ِیّئ َا ِ‬ ‫َح َ‬
‫س ِعید‬ ‫َ‬
‫س ِعید َوا ْس ُم أ ِبي َ‬ ‫َ‬
‫س ِعیدُ بْنُ أ ِبي َ‬ ‫ي‪ :‬ھ َُو َم ْولَى بَنِي لَیْث‪َ ،‬وھ َُو َ‬ ‫ْ‬
‫س ِعیدٌ ال َم ْقب ُِر ُّ‬ ‫عبْد َّ ِ‬
‫لّلا‪َ ،‬و َ‬ ‫َ‬
‫َاحیَةَ ال َمقَا ِب ِر‪ ،‬قَا َل أبُو َ‬ ‫ْ‬ ‫نَزَ َل ن ِ‬
‫سانُ‬ ‫‪َ .‬ك ْی َ‬

‫ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ رسول ہللا ﷺ نے فرمایا ‪ ":‬اگر کسی شخص کا ظلم کسی دوسرے کی‬
‫عزت پر ہو یا کسی طریقہ (سے ظلم کیا ہو) تو آج ہی ‪ ،‬اس دن کے آنے سے پہلے معاف کرا لے جس دن نہ‬
‫دینار ہوں گے ‪ ،‬نہ درہم ‪ ،‬بلکہ اگر اس کا کوئی نیک عمل ہو گا تو اس کے ظلم کے بدلے میں وہی لے لیا جائے‬
‫گا اور اگر کوئی نیک عمل اس کے پاس نہیں ہو گا تو اس کے (مظلوم) ساتھی کی برائیاں اس پر ڈال دی جائیں‬
‫گی ۔ ابوعبدہلل (امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا کہ اسماعیل بن ابی اویس نے کہا سعید مقبری کا نام مقبری اس لیے‬
‫ہوا کہ قبرستان کے قریب انہوں نے قیام کیا تھا ۔ ابوعبدہللا (امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا کہ سعید مقبری ہی بنی‬
‫)لیث کے غالم ہیں ۔ پورا نام سعید بن ابی سعید ہے اور (ان کے والد) ابوسعید کا نام کیسان ہے ۔ (‪15‬‬

‫۔صحیح بخاری ‪ /‬کتاب‪ :‬ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں ‪ /‬باب ‪ :‬اگر کسی شخص نے دوسرے پر )‪(15‬‬
‫کوئی ظلم کیا ہو اور اس سے معاف کرائے تو کیا اس ظلم کو بیان کرنا ضروری ہے ۔حدیث نمبر‪ 2449 :‬اور‬
‫‪،6534‬حدیث متعلقہ ابواب‪ :‬ظلم کے بدلے میں نیکیاں دینی ہوں گی ۔‬
‫‪138‬‬

‫حقوق العباد کے بارے میں پوچھ گچھ‬


‫س فِینَا َم ْن َال‬ ‫س؟ قَالُوا‪ْ :‬ال ُم ْف ِل ُ‬ ‫سلَّ َم‪ ،‬قَالَ‪ :‬أَتَد ُْرونَ َما ْال ُم ْف ِل ُ‬
‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّى َّ‬
‫لّلاُ َ‬ ‫لّلا َ‬‫سو َل َّ ِ‬ ‫ع ْن أ َ ِبي ھ َُری َْرۃ َ رضی ہللا عنہ‪ ،‬أ َ ّن َر ُ‬ ‫َ‬
‫ف‬‫شت ََم َھذَا‪َ ،‬وقَذَ َ‬ ‫ْ‬
‫صیَام‪َ ،‬وزَ كَاۃ‪َ ،‬ویَأتِي قَ ْد َ‬ ‫ص َالۃ‪َ ،‬و ِ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬
‫س ِم ْن أ َّمتِي یَأتِي یَ ْو َم ال ِقیَا َم ِة بِ َ‬ ‫ْ‬
‫ع‪ ،‬فَقَالَ‪ِ " :‬إ َّن ال ُم ْف ِل َ‬ ‫د ِْرھ ََم لَهُ َو َال َمت َا َ‬
‫سنَاتُهُ قَ ْب َل أ ْنَ‬
‫ت َح َ‬ ‫سنَاتِ ِه‪ ،‬فَإِ ْن فَنِیَ ْ‬ ‫سنَاتِ ِه‪َ ،‬و َھذَا ِم ْن َح َ‬ ‫َ‬
‫ب َھذَا‪ ،‬فَیُ ْعطى َھذَا ِم ْن َح َ‬ ‫ض َر َ‬‫سفَكَ دَ َم َھذَا‪َ ،‬و َ‬ ‫َھذَا‪َ ،‬وأ َ َك َل َما َل َھذَا‪َ ،‬و َ‬
‫ط ِر َح فِي النَّ ِ‬
‫ار‬ ‫علَ ْی ِه ث ُ َّم ُ‬
‫ت َ‬ ‫طایَا ُھ ْم‪ ،‬فَ ُ‬
‫ط ِر َح ْ‬ ‫علَ ْی ِه أ ُ ِخذَ ِم ْن َخ َ‬
‫ضى َما َ‬ ‫‪".‬یُ ْق َ‬

‫سیدنا ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت ہے‪ ،‬رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪":‬تم جانتے ہو مفلس کون‬
‫ہے؟"لوگوں نے عرض کیا‪ :‬مفلس ہم میں وہ ہے جس کے پاس روپیہ اور اسباب نہ ہو۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫زکوۃ لیکن اس نے دنیا میں‬
‫نے فرمایا‪":‬مفلس میری امت میں قیامت کے دن وہ ہو گا جو نماز الئے گا‪ ،‬روزہ اور ٰ‬
‫ایک کو گالی دی ہو گی‪ ،‬دوسرے کو بدکاری کی تہمت لگائی ہو گی‪ ،‬تیسرے کا مال کھا لیا ہو گا‪ ،‬چوتھے کا‬
‫خون کیا ہو گا‪ ،‬پانچویں کو مارا ہو گا‪ ،‬پھر ان لوگوں کو (یعنی جن کو اس نے دنیا میں ستایا) اس کی نیکیا ں مل‬
‫جائیں گی اور جو اس کی نیکیاں اس کے گناہ ادا ہونے سے پہلےختم ہو جائیں گی تو ان لوگوں کی برائیاں اس‬
‫پر ڈالی جائیں گی آخر وہ جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔"‬
‫صحیح مسلم ‪ /‬حسن سلوک ‪ ،‬صلہ رحمی اور ادب ‪ /‬باب ‪ :‬ظلم کرنا حرام ہے ۔حدیث نمبر‪2581 :‬‬

‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫فصل سوئم‪:‬مورمنزم اور احمدیت میں جنت کا تصور‬


‫‪ 3.3.1‬مورمنزم اور جنت کا تصور‬
‫جو لوگ روح القدس کے اثر و رسوخ کو محسوس کرتے ہیں وہ اکثر ایک تاثر محسوس کرتے ہیں کہ کچھ‬
‫درست ہے یا ایک خیال ہے جس سے انہیں اچھا کرنا ہوتا ہے‪ .‬کچھ‪ ،‬گرم‪ ،‬پرامن‪ ،‬آرام دہ اور پرسکون احساس‬
‫کے طور پر روح القدس کے اثر و رسوخ کی وضاحت کرتا ہے‪ .‬پینٹاکاس کے دن‪ ،‬یسوع کے شاگردوں نے کہا‬
‫کہ "ان کے دل میں چلے گئے تھے"‪ .‬یہ اثرات روح القدس کی طاقت سے آتی ہیں‪.‬‬
‫صحیفیات نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ روح القدس لوگوں کو عمل کرنے میں حوصلہ افزائی کرتا ہے‪ .‬پینٹاکاس‬
‫پر وہی ہی شاگردوں نے روح کی طاقت محسوس کی اور "ہم کیا کریں گے؟" ‪.‬میں شروع کرنے والے‪ ،‬یسوع‬
‫نے اپنے پیروکاروں کو سکھایا کہ روح ان کو جاننے میں مدد کرے گی کہ انجیل کے بارے میں دوسروں کو‬
‫کیا کہنا ہے "‪ ...‬روح القدس‪ ،‬جس کا باپ میرے نام میں بھیج دو‪ ،‬وہ آپ کو ہر چیز کو سکھا دے گا‪ ،‬اور ہر چیز‬
‫کو اپنی یاد میں لے آؤ‪ ،‬جس نے میں نے تم سے کہا ہے "‬
‫جب آپ جاننا چاہتے ہیں کہ کچھ ٹھیک ہے تو‪ ،‬روح القدس اس گرم یا پرسکون احساس کا استعمال کرے گا جو‬
‫سچ یا صحیح کام کی تصدیق کرے گی‪ .‬نپشی نبی نے سکھایا‪" ،‬کیونکہ وہ جو ڈھونڈتا ہے وہ ڈھونڈتا ہے‪ .‬اور‬
‫روح القدس کی طاقت سے خدا کے اسرار کو ان کے سامنے پیش کیا جائے گا "‪.‬‬
‫‪139‬‬

‫روح القدس عیسائی اور سچائی تعلیمات کی گواہی دیتا ہے امن اور روحانی خوشی کی احساس کا اشتراک کرتے‬
‫ہوئے‪" .‬اب امید ہے کہ خدا آپ کو مومنوں میں خوشگوار اور سالمتی سے بھرتے ہیں‪ ،‬تاکہ آپ کو روح القدس‬
‫کی طاقت کے ذریعے امید ہوسکتی ہے‪ ".‬جب آپ روح القدس کی طاقت محسوس کرتے ہیں تو‪ ،‬خاص طور پر‬
‫نماز کے دوران یا اس کے بعد‪ ،‬یہ خدا ہے اپنی مرضی کے مطابق آپ کی براہ راست تصدیق کرنے کا طریقہ‪.‬‬
‫روح القدس کی طاقت یا اثر و رسوخ جیسے گففف روح القدس نہیں ہے‪ .‬روح القدس نے آپ کی روح پر اثر‬
‫انداز کرنے اور اپنے کردار کو پورا کرنے کے لئے طاقتور طور پر طاقت کا استعمال کیا ہے (ذیل میں "روح‬
‫القدس کی کردار" مالحظہ کریں)‪ .‬لیکن روح القدس کا تحفہ آپ کو بپتسمہ دینے کے بعد کچھ ہے‪ .‬رسول پطرس‬
‫نے سکھایا‪ ،‬جو لوگ خدا کے پادری کے اختیار کے ساتھ کسی نے بپتسمہ اختیار کی ہیں اور اس تحفہ سے اس‬
‫کا مشاہدہ کیا اور جو اس کے بعد قابل اعتماد رہیں وہ ان کے ساتھ روح القدس کی مسلسل موجودگی کے ساتھ‬
‫قائم ساتھی ہیں‪" .‬توبہ کرو‪ ،‬اور آپ کو ہر ایک کو یسوع مسیح کے نام پر گناہوں کی معافی کے لئے بپتسما دیا‬
‫جائے‪ ،‬اور آپ کو روح القدس کا تحفہ ملے گا"‪.‬‬
‫روح القدس کا تحفہ وصول نہیں ہوتا‪ .‬بپتسمہ دینے کی طرح‪ ،‬روح القدس کو کسی ایسے شخص کو دیا جانا‬
‫چاہئے جو خدا کی طرف سے پادریت اختیار کرنے واال ہے‪ .‬بپتسمہ دینے والے کے بعد‪ ،‬پادری کا حامل حاملہ‬
‫شخص کے سر پر اپنا ہاتھ رکھتا ہے اور خدا کے لئے نماز پیش کرتا ہے‪ ،‬اس شخص کو "مقدس روح حاصل‬
‫کرنے" کے بارے میں مشورہ دیتا ہے‪ .‬یہ نمونہ اسی طرح ہی ہے جیسے یسوع کے رسولوں پیٹر اور جان‪ ،‬جو‬
‫لوگ بپتسمہ دینے والے تھے اور انہیں "ان کے ہاتھوں پر ہاتھ ڈال دیا" اور "وہ روح القدس" حاصل کرنے کی‬
‫کوشش کی‪.‬‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………………………………………………………………………………‬
‫……………‬
‫‪1.‬‬ ‫‪Ahmadiyya". Oxford English Dictionary (3rd ed.). Oxford University Press. September 2005. (Subscription or UK public library‬‬
‫)‪membership required.‬‬
‫‪2.‬‬ ‫‪History of the Ahmadiyya Community". Human Rights Watch. 2005‬‬
‫‪3.‬‬ ‫‪Morgan, Diane (2009). Essential Islam: a comprehensive guide to belief and practice. Greenwood Press. p. 242. ISBN 978-0-‬‬
‫‪313-36025-1‬‬

‫بپتسمہ کی وجہ سے روح القدس کا تحفہ حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے یہ ہے کہ "رب کی روح غیر‬
‫مقابل مندروں میں نہیں رہتا"‪ .‬بپتسمہ گناہ سے دور رکھتا ہے اور تیاری اور پاک کرتا ہے لہذا آپ اس تحفہ کو‬
‫حاصل کرسکتے ہیں‪ .‬اسی طرح‪ ،‬بپتسمہ دینے کے بعد‪ ،‬آپ کو حکموں کی پیروی کرنے اور غلطی سے توبہ‬
‫کرنے کے لئے اپنی پوری کوشش کرنا ضروری ہے تاکہ روح آپ کے ساتھ رہ سکے اور رہنمائی اور روحانی‬
‫مدد فراہم کرسکیں‪.‬‬
‫شروع سے‪ ،‬رب نے کہا‪" ،‬میری روح ہمیشہ انسان کے ساتھ کوشش نہیں کرے گی‪ ،‬کیونکہ اس کا گوشت بھی‬
‫ہے"‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬کیونکہ انسان انسان ہیں اور گناہ کریں گے‪ ،‬اس کا امکان ہو گا کہ روح چھوڑ جائے‬
‫گا‪ .‬یہ شاہ ساؤل کے ساتھ ہوا ‪.‬اور یسعیاہ نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ یہ ہمارے اپنے دن میں بہت سے‬
‫لوگوں کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ‪.‬لیکن رسول پال نے سکھایا کہ اگر تم توبہ کرو اور مستحق ہونے کی کوشش‬
‫کرو تو تم روح کی برکتوں کے لئے قائل ہو‪" .‬لیکن تم گوشت میں نہیں ہو‪ ،‬لیکن روح میں‪ ،‬اگر ایسا ہو کہ خدا‬
‫کی روح آپ میں رہتی ہے"‪ .‬اگر آپ خدا کے حکموں کو برقرار رکھے تو آپ اپنی زندگی بھر میں روح القدس‬
‫کی طاقت تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں‪ ،‬توبہ کریں جب آپ مختصر ہوجائیں گے اور اس کی رہنمائی‬
‫ڈھونڈیں‪.‬‬
‫جب آپ کے ساتھ مشکل سواالت ہیں جو ایماندار جوابات کی ضرورت ہوتی ہیں تو‪ ،‬خدا نے وعدہ کیا ہے کہ‬
‫"روح القدس کی طاقت سے آپ کو ہر چیز کی سچائی معلوم ہوسکتی ہے"‪ .‬اس کا مطلب یہ ہے کہ جب آپ‬
‫مخلص نماز میں خدا کے لۓ اپنے سواالت اٹھاتے ہیں‪ ،‬تو آپ کو روح القدس کے گواہ کے ذریعے سچ معلوم‬
‫‪140‬‬

‫ہوسکتا ہے‪ .‬روح القدس "آپ کو پوری سچائی میں رہنمائی کرے گی کیونکہ کیونکہ وہ اپنے آپ سے بات نہیں‬
‫کرے گا‪ .‬لیکن جسے وہ سن لیگا وہ کہے گا‪ ،‬اور وہ آپ کو آگاہ کرے گا "‪.‬‬
‫رسول پال نے بھی سکھایا‪" ،‬کوئی بھی نہیں کہہ سکتا کہ یسوع خداوند ہے‪ ،‬لیکن روح القدس کی طرف سے‪".‬‬
‫جب لوگ کہتے ہیں کہ وہ خدا یا یسوع کی "گواہی" رکھتے ہیں‪ ،‬تو وہ ایک روحانی تصدیق کی طرف اشارہ کر‬
‫رہے ہیں جنہوں نے ان کو روح القدس کی طاقت سے محسوس کیا ہے جس نے ان کی گواہی دی ہے کہ خدا یا‬
‫یسوع حقیقی ہیں‪ .‬یسوع خود روح القدس "سچ کی روح‪ ،‬جو باپ سے آگے بڑھتا ہے" کے طور پر خود کو بیان‬
‫کیا‪ .‬اور پھر وہ خدا کے سر کے ایک رکن کے طور پر واضح روح القدس کی بنیادی کرداروں میں سے ایک‬
‫ریاست کو واضح طور پر بیان کرتے ہیں‪" :‬وہ مجھ سے گواہی دے گا"‪.‬‬
‫مشکالت جاننے کے بعد ان کے رسول اپنی وفات کے بعد آمادہ کریں گے‪ ،‬نجات دہندہ نے وعدہ کیا تھا کہ روح‬
‫القدس ان کی مدد کریں گے‪" .‬اور میں باپ کے پاس دعا کروں گا‪ ،‬اور وہ آپ کو ایک دوسرے کامورٹر دے گا‬
‫تاکہ وہ اس کی مدد کرے تم ہمیشہ کے لئے یہاں تک کہ سچ کی روح بھی‪" .‬جب آپ فکر مند ہیں یا افسوس‬
‫رکھتے ہیں تو یہ وعدہ آپ پر لگا سکتا ہے‪" .‬میں آپ کے ساتھ سالمتی کرتا ہوں‪ ،‬میری سالمتی میں آپ کو دیتا‬
‫ہوں‪ ،‬دنیا کے طور پر نہیں ہوتا‪ ،‬میں آپ کو دیتا ہوں‪ .‬آپ کے دل کو پریشان نہ ہونے دو‪ ،‬نہ ہی اسے ڈرنا "‪ .‬یہ‬
‫روح القدس کی طرف سے آتا ہے‪" ،‬جس کامورٹر نے امید اور کامل محبت کی توثیق کی ہے‪ ،‬جو نماز تک قابو‬
‫پانے سے محبت رکھتا ہے‪ ،‬جب تک ختم ہو جائے گی جب سب مقدسین خدا کے ساتھ رہیں گے‪ ".‬روح القدس‬
‫آپ کو سکھا دے گا آپ کو اس کے اثر و رسوخ کو تسلیم کرنا اور اس پر عمل کرنے کے لئے تیار ہونا الزمی‬
‫ہے‪ .‬رب نے کہا‪" ،‬میں اپنی روح آپ کے اندر اندر ڈالوں گا‪ ،‬اور آپ اپنے قوانین میں چلنا چاہتا ہوں‪ ،‬اور تم‬
‫میرے فیصلوں کو برقرار رکھو گے اور ان کو کرو گے ‪.‬اگر آپ اپنے دل کو روح القدس کے اعمال کو کھولیں‬
‫گے‪ ،‬آپ کو ہر چیز کو سکھاؤ اور سبھی چیزوں کو یاد رکھے گا "‪ ،‬آپ کو یاد رکھنا اور یسوع مسیح کی‬
‫تعلیمات کو سمجھنے میں مدد دے گا‪ .‬جب آپ اپنی زندگی میں فیصلے کرنے کے لئے اپنے خدا کی دی گئی‬
‫ایجنسی کا استعمال کرتے ہیں تو‪" ،‬اگر آپ راستے میں داخل ہو جائیں گے اور روحانی روح حاصل کریں گے‬
‫تو یہ آپ کو جو کچھ کرنا چاہئے وہ آپ کو دکھائے گا"‪ .‬نماز کے ذریعہ‪ .‬ہر ایک کے بعد لوگوں کو رب کے‬
‫سامنے مقدس بننے کے لئے مشورہ دیا گیا ہے‪ .‬یسوع مسیح نے اپنے شفاعت کی نماز میں حرمت کی بات کی‪.‬‬
‫بس مقدس‪ ،‬مقدس یا خالص ہونے کا مطلب ہے‪ .‬پاک روح آپ کو مقدس کر سکتا ہے‪ .‬کیونکہ حکموں کو برقرار‬
‫رکھنے اور اچھی زندگی زندہ رہنے کے لئے اپنی پوری کوششوں کے باوجود آپ غلطیاں اور گناہ کریں گے‪.‬‬
‫خدا کی موجودگی میں کھڑے ہونے کے لۓ‪ ،‬آپ کو یسوع مسیح کو قبول کرنا چاہئے‪ ،‬توبہ کرنا اور خدا کو‬
‫اپنے آپ کو موازنہ کریں‪ .‬یہ روح القدس کی مدد سے آپ کی روح صاف ہو گی‪ .‬صحیفوں کو سکھایا ہے‪" :‬اب‬
‫یہ حکم ہے‪ :‬تم سب زمین کی سرزمین پر رحم کرو اور میرے پاس آؤ اور اپنے نام میں بپتسمہ کرو تاکہ تم پاک‬
‫روح کے استقبال کے ذریعہ مقدس ہو‪ .‬مجھے آخری دن "‪ .‬وہ مزید تعلیم دیتے ہیں کہ بپتسمہ دینے کے بعد‪،‬‬
‫"پھر آگ کے ذریعے اور روح القدس کی طرف سے آپ کے گناہوں کی معافی آتی ہے"‪ .‬جب تم توبہ کرو اور‬
‫روح القدس کے ذریعہ مقدس ہو‪ ،‬تو آپ مسیح کی رحمت کے قابل ہو‪ .‬ہم اس وقت تک ماضی میں برے روحوں‬
‫کو جدا کر رہے ہیں‪ .‬کچھ دوسروں سے زیادہ بدقسمتی سے ہیں‪ .‬وہ ہمارے ساتھ کھالتے ہیں‪ .‬وہ چیزیں جو ہم‬
‫چیزوں کو منتقل کرتے ہیں‪ ،‬جیسے چیزوں کو منتقل کرتے ہیں‪ ،‬جسمانی نقصان کو پہنچاتے ہیں‪ ،‬شور بناتے‬
‫ہیں اور اس سے آگے بڑھ جاتے ہیں‪ .‬اس وقت تک بہتر زندگی میں ان کی موت موت میں پیدا ہوتی ہے‪ .‬جب‬
‫صادق مرتے ہیں تو وہ ایک وقت کے لئے الگ الگ روح کے طور پر موجود ہیں‪ .‬یہ صالحین اس ماضی کے‬
‫طور پر کام نہیں کر رہے ہیں‪ .‬وہ ہنسیوں کے لئے ذمہ دار نہیں ہیں‪ ،‬صرف برائی روحانی ہیں‪ .‬انتہائی روحانی‬
‫اور دوبارہ شروع شدہ افراد کبھی کبھار زمین پر ظاہر ہوتے ہیں‪ .‬تاہم‪ ،‬وہ ہمیشہ ایک سرکاری صالحیت میں کام‬
‫کر رہے ہیں‪ .‬وہ آسمانی باپ سے الہی قوانین اور الہی ہدایت کے تحت پیغامات کو پہنچاتے ہیں‪ .‬یہ روحانی‬
‫تجربات کبھی سیاہ‪ ،‬خوفناک یا خوفناک نہیں ہیں‪ .‬وہ ماضی نہیں ہیں اور وہ کچھ یا کسی کو ہار نہیں رہے ہیں‪ .‬بد‬
‫روحیں صرف مصیبت کی وجہ سے ہیں‪ .‬ان کی واحد چیز انسانوں کو گناہ سے خوفناک اور معزز کرتی ہے‪.‬‬
‫ان کے مقاصد ہمیشہ صداقت کے برعکس ہیں‪ .‬راست باز لوگوں کے ساتھ صالحین مقامات پر قبضہ کرنے میں‬
‫ناکام‪ ،‬وہ اندھیرے کے مقامات اور اندھیرے کے حصوں کی تالش کرتے ہیں‪ .‬روحانی روحیں وہی جگہیں تالش‬
‫کرسکتے ہیں جنہوں نے زندگی میں کیا‪ .‬وہ ان جگہوں پر یا ان کے پہلے ڈھانچے تک محدود نہیں ہیں‪ .‬پرانے‬
‫ڈھانچے میں ہنٹیاں ہوسکتی ہیں‪ ،‬لیکن بری روحیں ان کے ساتھ محدود نہیں ہیں‪ .‬ان برائی روحوں کے ساتھ‬
‫‪141‬‬

‫ارتباط کو روکنے کے لئے اقدامات کر سکتے ہیں‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬ان شرائط روحوں کو ان جگہوں سے نکال‬
‫دیا جاسکتا ہے جو پہلے ہی ہی رہتے ہیں‪ .‬کسی بھی معقول شخص کو سیاہ قوتوں اور سیاہ واقعات کے ساتھ‬
‫کچھ کرنا نہیں ہوگا‪ .‬نقطہ نظر کے ساتھ منسلک طلبا‪ ،‬درمیانے یا کچھ بھی ہمیں دعوت دیتے ہیں اور ان برائی‬
‫روحوں کو ہمارے ساتھ اور انھیں رہنا ان میں سے کسی کے ساتھ شامل نہ ہو‪ .‬ان چیزوں یا ان چیزوں کے ساتھ‬
‫کوئی توجہ یا تعبیر‪ ،‬دعوت نامہ ہے‪ .‬ہمیشہ اپنے وقت اور راست باز چیزوں پر توجہ دیں اور آپ کو ان کی‬
‫طرف سے پریشان نہ ہونا چاہئے‪ .‬فلم‪ ،‬ٹیلی ویژن‪ ،‬ریڈیو‪ ،‬کتابیں‪ ،‬اشیاء یا لوگ سب کو دعوت نامے کے طور پر‬
‫کام کر سکتے ہیں‪ .‬اس سے بچنے سے‪ ،‬آپ ان سے بچیں گے‪ .‬اگر آپ ان سے پہلے کسی طرح سے پریشان ہو‬
‫چکے ہیں‪ ،‬تو آپ کو اگلے مرحلے کو لے جانے کی ضرورت ہے جو ان سے چھٹکارا حاصل کررہے ہیں‪.‬‬
‫ایک سادہ عمل ہے جو برے روحوں کو روکنے اور ہاتھیوں کو روک سکتی ہے‪ .‬میلچائیکک پادریپن شپ‬
‫ہولڈرز کی طرف سے کارکردگی کا مظاہرہ‪ ،‬یہ صرف خدا کی طاقت اور اختیار کی ضرورت ہوتی ہے جسے‬
‫وہ مالک رکھتے ہیں‪ ۱۸ .‬سال کی عمر میں مورمن مردوں کی اس کی صالحیت ہے‪ .‬آپ پوری دنیا میں دیکھ‬
‫رہے ہیں کہ بہترین مورمن مشنریوں اس کارروائی کی صالحیت رکھتے ہیں‪ .‬اس کے بارے میں کچھ بھی وقت‪،‬‬
‫عجیب یا غیر معمولی وقت نہیں ہے‪ .‬یہ صرف کام کرتا ہے‪ .‬ذرائع ابالغ‪ ،‬تصاویر‪ ،‬نیوز کوریج یا ویڈیو کے‬
‫ذریعہ حساسیت صرف نامناسب ہے‪ .‬یہ ہمیشہ خاموش اور ناقابل عمل ہوتا ہے‪ .‬یہ صرف ایک روحانی ہدایت کو‬
‫چھوڑنے کے لئے ہے‪ .‬اس کاہنوں کی کارروائی کے بارے میں کچھ بھی نہیں ہونا چاہئے‪ .‬اشاعت کرنا یہ غلط‬
‫ہوگا‪ ،‬اور ممکنہ طور پر نقصان دہ‪ .‬اس طرح کی توجہ برائی روحوں کو واپس لے سکتی ہے‪ .‬اموروں جیسے‬
‫ہم سب کچھ کرسکتے ہیں‪ .‬ہم ان کے بارے میں جانتے ہیں‪ .‬ہم جانتے ہیں کہ وہ وہاں سے باہر ہیں‪ .‬وہ صرف‬
‫ہمارے وقت یا ہماری توجہ کے قابل نہیں ہیں‪ .‬جب ہم ایک نیا گھر منتقل کرتے ہیں تو‪ ،‬گھر میلچیسک پادریپن‬
‫ہولڈر کی طرف سے وقفے وقفے پر مشتمل ہے‪ ،‬مثالی طور پر خاندان کے ایک رکن‪ ،‬باآلخر ایک شوہر‪ .‬تاہم‪،‬‬
‫کسی بھی میلچائیک کا پادری ہولڈر ایسا کرے گا‪ .‬اگر ہم سمجھتے ہیں یا تجربہ کرتے ہیں‪ ،‬تو اس کی برائی کی‬
‫موجودگی کو فوری طور پر نکال دیا جائے گا‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬ہم کچھ تجزیہ میں مشغول کرنے کی کوشش‬
‫کرتے ہیں؛ اگر کسی چیز نے ہمیں برائی روحانیوں کو ہمیں یا ہماری جگہ میں مدعو کیا‪ .‬ہم مستقبل میں کچھ‬
‫بھی نہیں بچنے کی کوشش کرتے ہیں‪.‬‬

‫‪3.3.2‬جنت خدا کا گھر‬


‫الٹرا مسیح کے چرچ کے ممبران مورمن یقین رکھتے ہیں کہ اس زندگی سے پہلے تمام لوگوں کو خدا کے ساتھ‬
‫رہتا تھا اور ہر فرد کو اس زندگی کے بعد ابدی خوشی کی حیثیت سے خدا کے ساتھ رہنے کا موقع ملے گا‪.‬‬
‫مورمن یقین رکھتے ہیں کہ ہمارے وجود تین حصوں میں ایک عارضی وجود پر مشتمل ہے جس میں عزم ہے‪.‬‬
‫سیکھنے‪ ،‬جانچ اور ترقی کی زمین پر ایک انسانی زندگی؛ اور بحالی کے طور پر ایک پوسٹلورتل وجود‪.‬‬
‫آخری دن کے سینٹ تعلیمات بتاتے ہیں کہ ہم اس زندگی کے بعد کہاں جاتے ہیں بنیادی طور پر اس حد تک‬
‫انحصار کرتا ہے جو ہم یسوع مسیح کو قبول کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے دلوں کی خواہشات پر عمل‬
‫کرتے ہیں اور ہم ان خواہشات کو کیسے کام کرتا ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬اس زندگی کے بعد ہماری منزل پر‬
‫انحصار کرتا ہے کہ ہم الزمی عقائد میں حصہ لیں جو ہمیں توبہ‪ ،‬ترقی اور پاکیزگی کے عمل میں مدد کریں‪.‬‬
‫صحابہ کے آخری دن سینٹ تفہیم اس زندگی کا ایک منظر پیش کرتا ہے جو جنت اور جہنم کے عام تصورات‬
‫کو بڑھا دیتا ہے‪ .‬کرنتھیوں کے پاس اس کی کتاب میں‪ ،‬رسول پال سورج‪ ،‬چاند اور تاروں کے مقابلے میں‬
‫پوسٹلٹیکل الشوں کی حالت بیان کرتا ہے‪ .‬جوزف سمتھ کو دیئے جانے والے آخری دن سینٹ وحی اس پیٹرن پر‬
‫بناتا ہے‪ .‬مورمن صحیفیت پودوں کی بادشاہی کے تین اسی ریاستوں‪ ،‬آسمانی سلطنت کے طور پر‪ ،‬تیری بادشاہی‬
‫سلطنت کے طور پر بیان کرتا ہے‪ .‬اگرچہ تینوں کو جالل کے دریا کے بارے میں سمجھا جاتا ہے‪ ،‬اگرچہ‪،‬‬
‫ایمرمون کو سب سے زیادہ ریاست ‪ -‬آسمانی بادشاہی پر یقین ہے کہ خدا کہاں ہے (یا‪ ،‬جیسا کہ دوسرے عقائد‬
‫میں سے اس کو‪ ،‬آسمان) سمجھتے ہیں‪.‬‬
‫جیسا کہ تمام انسانوں کو مختلف حالتوں کی وراثت ملتی ہے‪ ،‬ماروسن یقین رکھتے ہیں کہ ایک واحد اور رحم‬
‫واال خدا علم کے مختلف ڈگری اور سچ تک رسائی حاصل کرے گا‪ .‬اس کے ساتھ ذہن میں‪ ،‬مرمون صحیفیت‬
‫سکھاتا ہے کہ سب آخر میں "اس سے لطف اندوز ہو جو وہ حاصل کرنے کے لئے تیار ہیں‪ "،‬اور ان لوگوں کو‬
‫‪142‬‬

‫جو چاہے‪" ،‬وہ سب جو باپ دادا کو دیا جائے گا‪ ".‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬بعد ازاں میں ایک شخص کا انعام اس بات‬
‫کی طرف سے مقرر کیا جائے گا کہ وہ اس زندگی میں واقعی کیا چاہتے ہیں‪ .‬ان لوگوں کے لئے جو خدا کی‬
‫پیروی کرنے اور اپنی زندگی کے طور پر زندہ رہنا چاہتے ہیں‪ ،‬نئے عہد نامے کا وعدہ کیا ہے کہ وہ "خدا کے‬
‫وارث اور مسیح کے ساتھ مشترکہ وارث" ہوں گے‪ .‬آخری دن سنت پر یقین ہے کہ اس میں ابدی خاندان کے‬
‫تعلقات شامل ہیں‪ .‬مورمنصحیفیت سکھاتا ہے کہ "یہاں ہمارا وجود موجود ہے جس میں ہمارا وجود موجود ہے‬
‫[ابدی میں]‪ ،‬یہ صرف ابدی جالل کے ساتھ مل جائے گا"‪ .‬خدا کی طرح بڑھتی ہوئی بڑھنے کا وعدہ اور باآلخر‬
‫اپنے خاندانوں کے ساتھ اپنی موجودگی کو واپس لوٹتے دن سنتوں کو یسوع مسیح کی تعلیمات کے مطابق زندہ‬
‫رہنے کے لئے اپنی پوری کوشش کرنا ہے‪.‬‬
‫مرمون کے نظریات کے مطابق‪ ،‬تین آسمانی سلطنتوں میں سے سب سے بلند روحانی سلطنت کہا جاتا ہے‪ .‬یہ‬
‫ایک حقیقت ہے جہاں آسمانی باپ‪ ،‬یسوع مسیح‪ ،‬اور روح القدس زندہ رہتا ہے‪ .‬ہم وہاں بھی آسمانی والدین کے‬
‫روحانی بچوں کے طور پر اس زمین پر آنے سے قبل جسمانی مخلوقات کے طور پر رہتے تھے تاکہ خدا‬
‫پرستی کی طرف بڑھیں‪ .‬اس مرجان کی زندگی میں ہمارا مقصد آسمانی باپ کی واپسی کے لئے کافی ترقی کرنا‬
‫ہے اور اسے آسمانی باپ کے ساتھ دوبارہ مال ہے‪ .‬ایسا کرنے کے لئے‪ ،‬مورمن چرچ کے مطابق‪ ،‬ہمیں یسوع‬
‫مسیح پر یقین کرنا ضروری ہے‪ ،‬مورمن چرچ میں بپتسمہ دیا جانا چاہئے‪ ،‬مسلسل توبہ‪ ،‬مورمن نبیوں کو برقرار‬
‫رکھنا‪ ،‬مورمن قوانین کو حاصل کرنے اور احکامات کے مطابق وفادار رہنا‪ .‬جو لوگ یہ سب کچھ کرتے ہیں‪ ،‬وہ‬
‫سب سے بہتر طور پر‪ ،‬کسی بھی کمی کے لئے فضل دی جائے گی اور آسمانی سلطنت میں داخل ہونے کی‬
‫اجازت دی جائے گی‪ .‬جنہوں نے کبھی بھی ان کی دنیا کی زندگیوں کے دوران مورمن انجیل کو نہیں سنا‪ ،‬لیکن‬
‫بعد میں اس کو قبول کرنے کے لئے آسمانی سلطنت تک رسائی حاصل ہوسکتی ہے‪ ،‬اس زندگی میں ان وفادار‬
‫مورموسن کو فراہم کرنے کے لئے ان کی طرف سے قوانین (خاص طور پر بپتسمہ) سے گریز ہوسکتا ہے‪ .‬یہ‬
‫مردہ افراد کے لئے بپتسما کے معروف مورمن کے عمل کی بنیاد ہے‪ .‬آسمانی سلطنت خود کو تین "ڈگری" یا‬
‫سطحوں میں تقسیم کیا جاتا ہے‪ ،‬جن میں سے سب سے زیادہ معبود بن جاتے ہیں‪.‬‬
‫مورمن کی تعلیم میں ایک دوسرا آسمانی دائرۂ قدیمہ بادشاہی ہے‪ .‬یہ ان معزز لوگوں کے لئے ایک جگہ ہے جو‬
‫ان کی موت کی زندگیوں میں ایل ڈی ایس خوشخبری کو مسترد کرنے میں دھوکہ دیئے جاتے ہیں لیکن جو‬
‫روحانی دنیا میں اس کے بعد قبول کرتے ہیں‪ .‬یہ لوگ ان لوگوں کے لئے بھی جگہ ہیں جنہیں مرموسن انجیل کو‬
‫انسانوں کی حیثیت سے قبول کرتے ہیں لیکن ایل ڈی ایس کی تعلیم کے مطابق "بطور" نہیں رہتے ہیں‪ .‬یسوع‬
‫مسیح ان کے دورانی سلطنت میں آئے گا‪ ،‬لیکن آسمانی والد نہیں کرے گا‪.‬‬
‫تیسری آسمانی دشمنی تلخ سلطنت ہے‪ ،‬بدترین لوگوں کے بے شمار گروہوں کی منزل ہے جو ایل ڈی ایس انجیل‬
‫کو مسترد کرتے ہیں اور دونوں روحانی دنیا میں ان کی زندگی میں‪ .‬کسی بھی دور سے دور ہونے والی بادشاہی‬
‫کو جانے سے پہلے‪ ،‬وہ "جہنم" بھیجے جائیں گے جہاں وہ زینتیم کے اختتام کے بعد آزاد ہونے سے قبل اپنے‬
‫گناہوں کا شکار ہیں‪ .‬مورمن تعلیم کے مطابق‪ ،‬پھر جہنم کا اصطالح‪ ،‬ابدی سزا کی جگہ نہیں ہے‪ .‬روحانی‬
‫گھوسٹ بادشاہی کے باشندوں سے مالقات کریں گے‪ ،‬لیکن نہ ہی باپ اور نہ ہی بیٹے ایسا کریں گے‪.‬‬
‫کتنے عیسائیوں روایتی طور پر جہنم مورمن کیل کہتے ہیں ایل بیرونی تاریکی (ایک مدت جس نے یسوع نے‬
‫ابدی سزا کی جگہ کے لئے استعمال کیا تھا)‪ .‬اس طرح کے طور پر یسوع کی تعلیم میں‪ ،‬مورمن کا یقین ہے کہ‬
‫شیطان اور ان کے فرشتوں کو بیرونی تاریکی میں ہمیشہ تک تکلیف دہ ہوگی‪ .‬تاہم‪ ،‬مرمون کی تعلیم کے مطابق‪،‬‬
‫بہت کم انسانوں کو بیرونی تاریکی میں ختم ہو جائے گا‪ .‬صرف وہی لوگ جو جانتے تھے کہ مورمن یقین سچ‬
‫تھا کیونکہ انہوں نے روح القدس سے "گواہی" کی ہے‪ ،‬اور ابھی تک اسے مسترد کیا ہے‪ ،‬وہاں جائیں گے‪ .‬آخر‬
‫میں‪ ،‬پھر‪ ،‬مورمن کی تعلیم میں تقریبا ہر ایک کو بچایا جائے گا‪ .‬یہاں تک کہ تاریکی سلطنت‪ ،‬تین آسمانی‬
‫سطحوں کی کم از کم شاندار‪ ،‬ہمارے موجودہ زمین سے کہیں زیادہ شاندار ہے‪ ،‬اگرچہ اس کے باشندوں کو وہاں‬
‫سے پہلے اپنے گناہوں کا سامنا کرنا پڑے گا‪ .‬اس کے باشندوں‪ ،‬جیسے زمینی اور آسمانی سلطنتیں‪ ،‬دنیا میں‬
‫بحال‪ ،‬غیر اخالقی اداروں میں ہمیشہ ہمیشہ زندہ رہیں گے جو ہم جانتے ہیں‪ .‬بہت کم انسان ہمیشہ ہی دائمی سزا‬
‫دیں گے‪ .‬اس طرح‪ ،‬نجات کی مورمون نظریات عالمگیرزم کی شکل کے قریب بہت قریب آتی ہے‪ ،‬اس نظریے‬
‫کو ہرگز بچایا جائے گا‪ .‬اثر میں‪ ،‬سب کو بچایا جاتا ہے‪ ،‬لیکن اس کے بعد لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد جان‬
‫بوجھ کر ان کی نجات کو مسترد کرنے کا انتخاب کرتے ہیں‪ .‬مورمن چرچ بائبل میں ان کی تعلیم کے لئے کچھ‬
‫‪143‬‬

‫مدد تالش کرنے کی کوشش کرتا ہے‪ ،‬لیکن اس طرح کی حمایت بہت کمزور ہے‪ .‬پول کہتے ہیں کہ "وہ تیسرا‬
‫آسمان تک پکڑا گیا تھا"‪ ،‬لیکن وہ اس جنت کو "جنت" کے ساتھ برابر رکھتا ہے‪ ،‬جس میں ایل ایس ڈی کی‬
‫نظریہ آسمان میں نہیں ہے بلکہ روح دنیا کے اس حصے میں ہے جہاں صادق اپنے قیامت کا انتظار کرتے ہیں‪.‬‬
‫"تیسرے آسمان" کی اصطالح کا استعمال پول کے ذریعہ ممکن ہے کہ زمین کے ارد گرد جسمانی آسمان اور‬
‫روحانی اداروں کے دائرہ کار کے ساتھ روح القدس‪ .‬بائبل کے اپنے "ترجمہ" میں‪ ،‬جوزف سمتھ نے پولیوالیل‬
‫اور روحانی اداروں کو پول کے حوالہ کے ساتھ "تلخانہ" الشوں کے حوالے سے حوالہ دیا‪ ،‬اس کے عالوہ اس‬
‫کے عالوہ کسی بھی یونانی لفظی نقل و حمل میں کوئی مدد نہیں ہے‪ .‬سیاحت میں‪ ،‬پال آسمانی ریاستوں کے‬
‫مختلف معامالت کے بارے میں بات نہیں کر رہا تھا‪ ،‬بلکہ سورج‪ ،‬چاند اور تاروں کے ستاروں "ستاروں" کے‬
‫ساتھ زمین پر مخلوق کی الشوں کو انعقاد کیا گیا تھا ‪.‬ایک عہد نامہ جدید ہے کہ ہر انسان کی ابدی ریاست‬
‫مخلوق اب تک نئے آسمانوں میں اور اب تک جہنم میں نئی زمین یا دائمی عذاب میں ابدی زندگی ہو گی‪ ،‬بیرونی‬
‫تاریکی‪ ،‬آگ کی جھیل اور دوسری موت کے طور پر بھی جانا جاتا ہے‪ .‬وضاحت کے مختلف شرائط کا استعمال‬
‫کرتے ہوئے‪ ،‬نئے عہد نامہ مسلسل ان دونوں کے بارے میں بات کرتا ہے‪ ،‬اور صرف دو قسم کے لوگوں کے‬
‫لئے صرف دو‪ ،‬آخری نتائج‪ ،‬نیک یا مومنین‪ ،‬اور شریر یا ناقابل اعتماد‪ .‬یہ یہ بھی واضح کرتا ہے کہ "بہت‬
‫سے" لوگ دونوں شعبوں میں ملیں گے‪ .‬ان حصوں کے مطابق‪ ،‬نئے آسمانوں اور نئی زمین ایک بہترین‪ ،‬شاندار‬
‫دنیا ہوگی جس میں خدا کے لوگ باپ‪ ،‬بیٹے‪ ،‬اور روح القدس کے ساتھ غیر معمولی‪ ،‬شاندار اداروں میں ہمیشہ‬
‫کے لئے زندہ رہیں گے‪ .‬جہنم تمام زندگی‪ ،‬روشنی‪ ،‬اور نیکی سے جدا ہونے کی حیثیت رکھتا ہے‪ ،‬خدا کی‬
‫موجودگی سے‪ ،‬بدقسمتی سے افسوس‪ ،‬افسوس‪ ،‬اور نقصان کی حالت سے بچنے کی کوئی امکان نہیں‪ .‬فرار‬
‫ہونے کی کوئی امکان نہیں‪ .‬دیگر عیسائیوں کے برعکس‪ ،‬مورمن یقین نہیں رکھتے آپ مرنے کے بعد آپ کو‬
‫فوری طور پر جنت میں جانا ہے‪ .‬اس کے بجائے‪ ،‬وہ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کی روح یا تو "جنت" یا "جیل" پر‬
‫قابو پانے کے لۓ عدلیہ کا انتظار کرنے کے لئے جاتا ہے‪ .‬مورمن کی کتاب میں‪ ،‬جوزف سمتھ کی طرف سے‬
‫ترجمہ عیسائی صحیفے کی ایک کتاب‪ ،‬روح جنت کے طور پر بیان کیا جاتا ہے "آرام کی حالت‪ ،‬امن کی‬
‫حالت‪ ".‬روح جیل ایسے لوگوں کے لئے ہے جو زمین پر یسوع کے پیروکار نہیں تھے‪ .‬نئے عہد نامہ میں‪،‬‬
‫پطرس پیٹر نے وضاحت کی کہ یسوع "جیل میں روح القدس کی تبلیغ کی تبلیغ کرتا ہے‪ ".‬ماروسن کا خیال ہے‬
‫کہ مرنے والی تمام روحوں کی روح جنت یا جیل میں انتظار کردی جاتی ہے‪ .‬لیکن روح القدس میں لوگ بھی‬
‫حتمی جج سے پہلے بہتر لوگوں کو سیکھ سکتے ہیں اور ترقی کرسکتے ہیں‪ .‬اموروں کا یقین ہے کہ تمام لوگوں‬
‫کو یسوع کی خوشخبری کے اطاعت کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا‪ .‬روحانی جیل میں لوگ انجیل کو حتمی‬
‫فیصلہ کرنے سے پہلے سکھایا جائے گا‪ .‬ایک بائبل آیت ہے کہ مورمن اس عقیدے کی حمایت کرنے کے لئے‬
‫استعمال کرتے ہیں ‪ ۱‬پطرس‪ ،‬باب ‪ ،۴‬آیت ‪ ۶‬میں پایا جاتا ہے‪" :‬اس وجہ سے انجیل بھی ان کے لئے بھیجا ہے‬
‫کہ مر گیا یہ کہ وہ گوشت میں مردوں کے مطابق فیصلہ کیا جاسکتا ہے لیکن روح میں خدا کے مطابق زندہ رہتا‬
‫ہے‪" .‬یہ کتاب الزمی طور پر اس بات پر زور دیتا ہے کہ خدا اپنے تمام بچوں کو یسوع کی خوشخبری کو قبول‬
‫یا مسترد کرنے کا موقع حاصل کرے‪ .‬اگر کسی کو اس زمین پر اس انجیل کو سننے میں قابل نہیں تھا‪ ،‬تو انہیں‬
‫حتمی جج سے پہلے موقع ملے گا‪ .‬اموروں کا خیال ہے کہ جنت حقیقی جسمانی مقام ہے‪ .‬وہ یقین رکھتے ہیں کہ‬
‫جنت وہ جگہ ہے جہاں خدا اور یسوع مسیح اس وقت رہتا ہے اور جو زندہ رہتا ہے وہ جنت میں جانے اور خدا‬
‫اور یسوع کے ساتھ اخالقیات کو پورا کرنے کا موقع ملے گا‪ .‬یہ ایک اہم فرق ہے کہ اس وجہ سے کہ بعض‬
‫مذاہب کا خیال ہے کہ جنت ہے اصل جسمانی منزل کے بجائے ایک ریاست کی حیثیت رکھتا ہے‪ .‬بہت سے‬
‫مذاہب اس بات کا یقین کرتے ہیں کہ تمام لوگ جنت میں یا دوزخ میں جائیں گے‪ .‬مورمن اس پر یقین ہے‬
‫جج کے بعد‪ ،‬اصل میں جنت کی تین سطحیں ہیں جہاں لوگ جائیں گے‪ .‬انہوں نے رسول پال بائبل میں حوالہ‬
‫دیتے ہوئے کہا کہ آسمانوں کی مختلف سطحیں "چمکیاں" ہیں اور انہیں سورج‪ ،‬چاند اور ستارے کی چمک کی‬
‫نسبت ان کے مقابلے میں شامل کیا گیا تھا‪ .‬جو لوگ خدا کے حکموں کے اطاعت کرتے تھے وہ بلند ترین سطح‬
‫پر رہیں گے‪ .‬خدا‪ ،‬یسوع اور ان کے خاندانوں کے ساتھ‪ .‬جو بھی خدا کی پیروی نہ کرنا چاہتا ہے وہ خدا کی‬
‫موجودگی میں زندہ رہنے کی پوری عظمت سے لطف اندوز نہیں کرے گا‪ .‬اموروں کا یقین ہے کہ جہنم آپ کو‬
‫گناہ کرتے ہیں جب تک کہ آپ جہنم کو اندھیرے اور دل کا درد محسوس کرتے ہیں‪ .‬وہ جذبات موت کے بعد‬
‫دور نہیں ہیں اور لوگوں کو جنت کی بلند ترین سطح سے لطف اندوز کرنے سے روک سکتے ہیں‪ .‬لہذا مورمن‬
‫کا خیال ہے کہ لوگوں کو جج کے سامنے اپنے گناہوں سے توبہ کرنا ضروری ہے‪ .‬توبہ کرنے کے بغیر‪ ،‬لوگ‬
‫‪144‬‬

‫اعلی ترین سطح پر خوشحالی کی ترقی نہیں کر سکتے ہیں جو وہ کرسکتے ہیں‪ .‬اس طرح‪ ،‬جہنم دماغ کی حالت‬
‫ہوسکتی ہے کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ آپ کو کیا انعام ملے گا‪ .‬اموروں کے پاس بہت منفرد عقائد ہیں‪ ،‬لیکن‬
‫آسمان پر ان کے خیاالت یہ عام نہیں ہیں‪ .‬اگر آپ مورمن عقائد کے پیچھے وجوہات کا مطالعہ کرنے کے لئے‬
‫وقت لگاتے ہیں‪ ،‬تو آپ آسانی سے دیکھیں گے کہ مورمن یقین رکھتے ہیں کہ وہ کرتے ہیں‪ .‬آپ ان سے اتفاق‬
‫نہیں کر سکتے ہیں‪ ،‬لیکن دوسروں کے عقائد کو سمجھنے اور احترام کرنے کی کوشش کر کے کھونے کے‬
‫لئے کچھ بھی نہیں ہے‪.‬‬

‫‪ 3.3.3‬غیر مورمن اور جنت‬


‫جنت‪ :‬زرتشت‬
‫یہ قدیم فارسی تھے جس نے ہمیں لفظ جنت عطا کیا‪ ،‬جس کا مطلب یہ ہے کہ دیوار باغ یا پارک‪ ،‬اور خاص‬
‫طور پر زراعت پسندوں کا مطلب ہمیں اس زندگی کے بارے میں بیان کیا گیا ہے جو یہوواہ‪ ،‬عیسائیوں اور‬
‫مسلمانوں کی طرف سے اپنایا اور ‪ /‬یا ان کے مطابق کیا گیا تھا‪ .‬زراعت پسندی بھی دلچسپ ہے کیونکہ‪،‬‬
‫دوسرے مذاہب کے برعکس‪ ،‬یہ دعوی کرتا ہے کہ آخر میں ہر ایک جنت میں داخل ہو جائے گا‪ ،‬اگرچہ یہ کچھ‬
‫دیر ہوسکتا ہے‪ .‬زرتشت کے جنت جنت میں علیحدگی کے پل کو پار کر چوتھا دن حاصل کیا جاتا ہے‪ ،‬جو‬
‫صادق اس سے زیادہ دور ہوتا ہے‪( .‬شیطان کے ساتھ کیا ہوتا ہے کے لئے اگلے حصے کو دیکھیں‪ ).‬راست باز‬
‫روح پل کو پار کرتی ہے اور ایک خوبصورت خاتون کی طرف سے مالقات کی جاتی ہے جو زمین پر اپنے‬
‫تمام اچھے کاموں کی جسمانی اور فتویوں کا حامل ہے‪ .‬اس کے بعد آخری دن کا انتظار کرنے کے لئے ہاؤس‬
‫گانا میں گزر گیا ہے‪ .‬اس دن‪ ،‬سب پاک ہو جائیں گے اور نئی دنیا میں رہتے ہیں جو برائی سے محروم ہیں اور‬
‫جوان خوش ہوئے ہیں‪.‬‬

‫جنت‪ :‬عیسائیت‬

‫‪ ۱۴‬ویں صدی ٹیپسٹری جو جان پیٹنس [ویکیپیڈیا] خدا کی طرف سے نیا یروشلم کے نزدیک دیکھ رہا ہے‬
‫(تصویری کریڈٹ‪ :‬کیمون برلن‪ ،‬گیریکو‪ ،‬وکیپیڈیا)‬

‫مسیحی عیسائیت آسمان کی "نیا آسمان اور نئی زمین" میں گانا اور خوشحالی میں سے ایک ہے‪ .‬یہ بھی یہودیوں‬
‫میں عیسائیت کی جڑوں کی عکاسی کرتی ہے کیونکہ یہ نیا آسمان نیو یروشلیم کا نام ہے‪ .‬کتاب کی روشنی میں‬
‫شہر کی تفصیل کی وضاحتیں ہیں‪ .‬نیو یروشلیم کی دیوار اور‪ ۱۲‬دروازے ہیں‪ ،‬اور ہر دروازے پر اسرائیل کے‬
‫قبیلے میں سے ایک ایک فرشتہ ہے‪ ۱۲ .‬بنیادوں پر بھی‪ ۱،‬رسولوں کے لئے‪ .‬حقیقت میں‪ ،‬ہم نئے یروشلم کے‬
‫سائز کو بھی جانتے ہیں‪ ۱۴۰۰ :‬میل مربع ایک ‪ ۲۰۰‬فوٹ دیوار کے ساتھ‪ .‬ساخت خود اپنے تمام قیمتی پتھروں‬
‫سے بنا ہوا ہے‪ ،‬جن میں سے کچھ اس زمین پر ابھی تک نشاندہی نہیں کی گئی ہے‪ .‬وہاں "زندگی کا پانی" کی‬
‫ایک دریا ہے‪ ،‬جو خدا کے تخت سے چلتا ہے‪ ،‬اور زندگی کے درخت دریا کے کنارے پر لگاتے ہیں اور ہر ماہ‬
‫پھل پیدا کرتے ہیں‪ .‬مومنوں کو ان کے پیشابوں پر خدا کا نام لکھا جائے گا‪ ،‬اور تمام درد‪ ،‬آنسو اور موت ہمیشہ‬
‫سے غائب ہوجائے گی‪.‬‬

‫جنت‪ :‬اسالم‬

‫‪ ۱۶‬ویں صدی کی فارسی تصوف نے اس موقع پر میجر [ویک] یا رات کا سفر نامہ پیش کیا جس میں صوفیانہ‬
‫حصہ‪ ،‬انگوٹی برق پر جنت جنت پر محمد عاشق‪( .‬تصویری کریڈٹ‪ :‬ویکیپیڈیا)‬
‫‪145‬‬

‫جنت کا اسالمی نسخو جنت کے لئے جنت ہے جن کے اچھے اعمال نے قرآن میں رکھی جانے والی سیدھے‬
‫راستے کی طرف سے مقرر کیا ہے‪ ،‬جیسا کہ غلط ہے‪ .‬جنت ایک ایسا باغ ہے جہاں ماحول میں زیر زمین‬
‫ماحولیاتی ماحول میں وفادار جھوٹ بولتے ہیں‪" ،‬بشلی‪ ،‬سیاہ آنکھوں کی کنواریوں‪ ،‬چٹانوں کی پناہ گاہوں کے‬
‫طور پر چشموں" سے گھیر لیا جاتا ہے‪" .‬وہ" غیر معمولی نوجوانوں "کے طور پر کرسٹل گوبلیوں اور چاندی‬
‫کے برتنوں سے پیئں گے‪ .‬ان کے بارے میں "بکھرے ہوئے موتیوں کی طرح لگ رہے ہیں‪ ".‬مومنین سبز رنگ‬
‫کی ریشم اور بروکیڈ میں لباس پہنچے گی اور چاندی کا کمگن پہنچے گا اور وہ "اپنے خالص مسودے" کے‬
‫ذریعہ ہللا کے اپنے ذریعہ سے اپنی آزادی اور صبر کے لئے انعام کے طور پر تیار کریں گے‪.‬‬

‫موکش‪ :‬ہندسی‬
‫مشرقی مذاہب واقعی مغرب میں ان جیسے آسمانی تصورات نہیں رکھتے ہیں‪ .‬اس کے بجائے‪ ،‬وہ عام طور پر‬
‫برائی اور موجودہ دنیا میں مصیبت سے کسی قسم کی رہائی پیش کرتے ہیں‪ .‬ہندو اپنڈیڈس ویڈاس کے فلسفیانہ‬
‫حصے ہیں‪ ،‬ہندوؤں کی قدیم ترین مقدس متن‪ ،‬اور ان میں خود کے خیاالت اور بعد ازاں تیار ہیں‪ .‬اپننیڈس کے‬
‫مطابق‪ ،‬ہمارے اعمال نے ہمیں اس طرح کی پیشکش کی دنیا سے منسلک کیا‪ ،‬جو حقیقت میں ناقابل یقین ہے‪.‬‬
‫اصل میں برہمن کیا ہے‪ ،‬حتمی حقیقت یہ ہے کہ ہمارے حسی تجربات میں اضافہ ہوتا ہے‪ .‬بدقسمتی سے‪ ،‬ہم‬
‫برہمن سے بے خبر ہیں اور ہمارے خیاالت کے مطابق کام کرتے ہیں‪ .‬یہ عمل (کام) ہمیں موت اور بازیابی‬
‫(اسامہارا ‪ -‬اگلے حصے کو دیکھیں) جس میں سے بچنے کے لئے مشکل ہے کے سائیکل میں حصہ لینے کا‬
‫سبب بنتا ہے‪ .‬اس طرح‪ ،‬اگر آپ اپنی جہالت سے فرار ہوسکتے ہیں اور احساس کرتے ہیں کہ باآلخر آپ برہمن‬
‫نہیں ہیں‪ ،‬تو آپ موت اور دوبارہ تعمیر کے سلسلے سے بازیابی حاصل کرسکتے ہیں‪ .‬اس کی رہائی کو موکو‬
‫کہا جاتا ہے‪.‬‬

‫نروانا‪ :‬بدھ مت‬

‫دھرمپال تھانگکا سینٹر سے ایک تھانگکا پینٹنگ نروانا کا راستہ‪.‬‬

‫بدھ کے چار عظیم سچوں میں سے ایک یہ ہے کہ مصیبت کی خواہش ہوتی ہے‪ ،‬خواہش کی خواہش بلکہ اس‬
‫کی خواہش ہے‪ .‬خواہش تھاہا ہے‪ ،‬یا جالنے واال ہے جو ہمیں اپنی بے حرمتی کی ویب میں پکڑتا ہے‪ .‬بوہھا نے‬
‫یہ سکھایا کہ یہ خواہش ایک شعلہ ہے جو ہمیں جالتا ہے‪ ،‬تکلیف کا باعث بنتا ہے‪ ،‬اور ہمیں موت اور دوبارہ‬
‫تعمیر کے سلسلے سے منسلک کرتا ہے کیونکہ شعلہ اگلی زندگی میں جل رہا ہے‪ .‬ہم امید کرتے ہیں کہ نروانا‪،‬‬
‫یا اس شعلہ کی آگ بجھانا‪ ،‬جو تکلیف کا خاتمہ ہے‪.‬‬

‫‪ 3.3.4‬جنت کے حقدار کون‬


‫لوگ آسمان کے بارے میں مختلف خیاالت رکھتے ہیں‪ .‬بہت سے لوگ خدا کے بارے میں کچھ بھی نہیں‬
‫سمجھتے ہیں‪ ،‬لیکن اب بھی آسمان کی سوچ "بہتر جگہ" کے طور پر جہاں ہم سب مرتے ہیں ہم سب کے طور‬
‫پر سوچتے ہیں‪ .‬جنت کے بارے میں خیاالت غیر معمولی امیدوں سے زیادہ نہیں ہیں‪ ،‬اس کے ساتھ "شاید میں‬
‫کچھ دن الٹری جیتوں گا‪ ".‬زیادہ سے زیادہ لوگ جنت میں زیادہ سوچ نہیں دیتے جب تک وہ کسی جنازہ میں‬
‫شامل نہ ہو یا ایک پیار مر جائے‪ .‬یہ جنت کے طور پر حوالہ دینے کے لئے مقبول ہے‪ ،‬جہاں "اچھے لوگوں کو‬
‫جانا"‪ .‬اور یقینا‪ ،‬وہ سب جانتے ہیں اور محبت "اچھے لوگوں" کی قسم میں شامل ہیں‪.‬‬
‫‪146‬‬

‫لیکن بائبل موت کے بعد زندگی کے بارے میں بہت کچھ کہنا ہے‪ ،‬اور یہ مقبول رائے سے متفق ہے‪ .‬یوحنا‬
‫‪ ۳:۱۶‬کا کہنا ہے کہ‪" ،‬خدا نے اس دنیا کو اتنا پیار کیا کہ اس نے اپنا ایک ہی بیٹا دیا‪ ،‬جو جو اس پر ایمان رکھتا‬
‫ہے تباہ نہیں ہو گا بلکہ ابدی زندگی ہے‪ ".‬پھر آیت ‪ ۳۶‬میں‪ ،‬یسوع کہتے ہیں کہ‪" ،‬جو بھی فرزند پر یقین رکھتا‬
‫ہے وہ ابدی زندگی ہے‪ ،‬لیکن جو کوئی فرزند کو مسترد کرتا ہے وہ زندگی نہیں دیکھتا‪ ،‬کیونکہ خدا کا غضب‬
‫ان پر ہوتا ہے‪ ".‬عبرانیوں ‪ ۹:۲۷‬کا کہنا ہے کہ‪" ،‬یہ مرنے کے بعد مردوں کو مقرر کیا جاتا ہے‪ ،‬لیکن اس کے‬
‫فیصلے کے بعد‪ ".‬ان آیات کے مطابق‪ ،‬سب مر جاتے ہیں‪ ،‬لیکن سب کو جنت میں نہیں جاتا ہے ۔‬

‫خدا پاک اور کامل ہے‪ .‬جنت‪ ،‬اس کی رہائش گاہ مقدس اور کامل ہے ‪ .‬رومیوں ‪ ۳:۱۰‬کے مطابق‪" ،‬وہاں کوئی‬
‫نیک نہیں ہے‪ ،‬نہ کوئی‪ ".‬کوئی انسان جنت کے لئے مقدس اور کافی ہی کافی نہیں ہے‪ .‬جو لوگ ہم کہتے ہیں‬
‫"اچھے" خدا کے گناہوں کی عدم اطمینان کے مقابلے میں اچھے نہیں ہیں‪ .‬اگر خدا نے گناہگار انسانوں کو جنت‬
‫کی کمال میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے‪ ،‬تو یہ اب تک کامل نہیں ہوگی‪ .‬کون سا معیار "کافی اچھا ہے" کا‬
‫تعین کرنے کے لئے کیا معیار استعمال کرنا چاہئے؟ خدا کا معیار صرف وہی ہے جو شمار کرتا ہے‪ ،‬اور اس‬
‫نے پہلے ہی فیصلہ کیا ہے‪ .‬رومیوں ‪ ۳:۲۳‬کا کہنا ہے کہ "سب نے گناہ کیا ہے اور خدا کی عظمت سے محروم‬
‫ہیں‪ ".‬اور اس گناہ کی ادائیگی خدا کی طرف سے ابدی علیحدہ ہے۔‬

‫گناہ کو سزا دی جانی چاہئے‪ ،‬یا خدا صرف نہیں ہے‪ .‬موت کا سامنا کرنا ہمارا صرف آسان ہے کہ خدا اپنے‬
‫اکاؤنٹس کو اپ ڈیٹ کرنے اور اس کے خالف اپنے جرائم پر سزا سنائیے‪ .‬ہمارے پاس غلطیاں درست کرنے کا‬
‫کوئی طریقہ نہیں ہے‪ .‬ہمارا اچھا برا نہیں ہے‪ .‬ایک گناہ مکمل طور پر برباد ہوجاتا ہے‪ ،‬جیسے گالس پانی میں‬
‫آسنک کا ایک ڈراپ پورے گالس سے زہریال ہوتا ہے‪.‬‬

‫لہذا خدا انسان بن گیا اور اپنی سزا خود پر لے لی‪ .‬یسوع جسم میں گوشت تھا‪ .‬اس نے اپنے باپ کی اطاعت کی‬
‫بے گناہ زندگی کو زندہ کیا‪ .‬اس کے پاس کوئی گناہ نہیں تھا‪ ،‬لیکن صلیب پر بھی انہوں نے اپنا گناہ لیا اور اسے‬
‫اپنا بنا دیا‪ .‬ایک بار جب انہوں نے اپنے گناہوں کی قیمت ادا کی‪ ،‬تو ہم مقدس اور کامل قرار دیا جا سکتا ‪ .‬جب ہم‬
‫اپنے گناہوں کو اس پر قبول کرتے ہیں اور ان کی معافی مانگتے ہیں‪ ،‬تو وہ اپنی زندگی‪ ،‬نفس‪ ،‬اور اللچ کی‬
‫زندگی میں "پورا پورا ادا کیا" ۔‬
‫جب ہم ایک دن خدا کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں‪ ،‬تو ہم اپنی اپنی صالحیت پر مبنی جنت کے دروازے پر‬
‫بھروسہ نہیں کر سکتے ہیں‪ .‬ہمارے پاس کوئی پیشکش نہیں ہے‪ .‬پاکیزگی کے خدا کے معیار کے مقابلے میں‪،‬‬
‫ہم میں سے ایک کافی اچھا نہیں ہے‪ .‬لیکن یسوع ہے‪ ،‬اور یہ اس کی صالحیت ہے ہم جنت میں داخل کر سکتے‬
‫ہیں‪ .‬سب سے پہلے کرنتھیوں ‪ ۹-۱۱ :۶‬کا کہنا ہے کہ‪" ،‬کیا آپ نہیں جانتے کہ ظالموں کو خدا کی بادشاہی کا‬
‫وارث نہیں ہوگا؟ دھوکہ نہ پائیں‪ :‬نہ ہی جنسی غیر اخالقی اور بت پرستی اور نہ ہی زنا کرنے واال‪ ،‬نہ مرد‬
‫جنہوں نے مردوں کے ساتھ جنسی تعلق نہیں کیا ہے اور نہ ہی اللچی ہے‪ .‬شرابی اور نہ ہی بدبختی اور نہایت‬
‫شرمندگی خدا کی سلطنت کا وارث ہوں گی‪ .‬اور تم میں سے کچھ بھی تھے‪ .‬لیکن تم دھوئے گئے تھے‪ ،‬آپ پاک‬
‫تھے‪ ،‬آپ کو خداوند یسوع مسیح اور ہمارے خدا کی روح کے ذریعہ جائز قرار دیا گیا تھا‪ .‬یسوع کا قربانی اس‬
‫کو پورا کرتا ہے‪.‬‬

‫جو لوگ جنت میں جاتے ہیں وہ سب ایک ہی طرح میں ہیں‪ :‬وہ گنہگار ہیں جنہوں نے رب یسوع مسیح پر ان‬
‫کے ایمان رکھے ہیں ۔ انہوں نے نجات دہندہ کے لئے ان کی ضرورت کو تسلیم کیا ہے اور بے حد بخشش کی‬
‫پیشکش خدا کی پیشکش قبول کی ہے‪ .‬انہوں نے زندہ رہنے کے اپنے پرانے طریقوں سے نفرت کی ہے اور‬
‫اپنے کورس کو مسیح کی پیروی کرنے کے لئے مقرر کیا ہے ۔ انہوں نے خدا کی بخشش حاصل کرنے کی‬
‫‪147‬‬

‫کوشش نہیں کی ہے لیکن اس نے خوشگوار دلوں سے خوشی کی خدمت کی ہے ‪ .‬ایمان کی قسم جس نے روح‬
‫کو بچاتا ہے وہی وہی ہے جو زندگی کو بدلتا ہے اور خدا کی فضل پر مکمل طور پر۔‬

‫‪ 3.3.5‬جنت کے درجات‬
‫الطینی دن سینٹ نظریہ اور برہمانڈیی میں‪ ،‬جالل کی تین دریا (متبادل طور پر‪ ،‬جالل کی سلطنت) جو روحانی‬
‫دنیا سے دوبارہ زندہ کئے جانے کے بعد زمین پر رہتے تھے وہ سب کے لئے حتمی‪ ،‬ابدی طور پر رہائش گاہ‬
‫ہے‪.‬الطینی دن سنتوں کے عیسائی مسیح کے چرچ کے ارکان یقین رکھتے ہیں کہ پولس رسول نے ‪ ۱‬کرنتھیوں‬
‫میں اور ‪ ۲‬کرنتھیوں میں یہ دریافت کی یہ ڈگری بیان کی‪ .‬جوزف سمتھ نے بنیادی طور پر ان خیاالت پر مبنی‬
‫پول کی تشریح کی وضاحت کی ہے جو ان ‪ ۱۸۳۲‬میں سڈنی رگونڈ کے ساتھ موصول ہوئی تھیں اور اس میں‬
‫ترمیم اور بانیوں کے سیکشن میں ریکارڈ کیا گیا تھا‪ .‬اس نقطہ نظر کے مطابق‪ ،‬تمام انسانوں کو دوبارہ شروع‬
‫کیا جائے گا اور حتمی جج میں تین ڈگریوں میں سے ایک کو تفویض کیا جائے گا‪ .‬جالل کا نام‪ ،‬آسمانی سلطنت‪،‬‬
‫آزادی کی بادشاہی‪ ،‬اور تسلط سلطنت کہا جاتا ہے‪ .‬غیر معمولی گناہ کا ارتکاب کرنے والے افراد کی ایک بڑی‬
‫تعداد جالل کی بادشاہی نہیں ملے گی‪ ،‬لیکن شیطان کے ساتھ بیرونی تاریکی میں منع کیا جائے گا جہاں وہ "پردہ‬
‫کے بیٹوں" ہوں گے‪.‬‬

‫جالل کی تین دریا زیادہ تر واضح طور پر اصولوں اور بانیوں کے سیکشن ‪ ۷۶‬میں بیان کی جاتی ہیں‪ .‬سیکشن‬
‫‪ ۷۶‬میں پیش نظارہ میں‪ ،‬مندرجہ باال درج ذیل متن درج کی گئی ہے‪:‬‬

‫اس نقطہ نظر کے ریکارڈ سے پہلے‪ ،‬جوزف سمتھ کی تاریخ بیان کرتی ہے‪" :‬امیرسٹ کانفرنس سے میری‬
‫واپسی پر‪ ،‬میں نے صحائف کا ترجمہ دوبارہ شروع کر دیا‪ .‬اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مختلف اشاروں میں‬
‫سے یہ ظاہر ہوا کہ انسان کی نجات کو چھونے کے بہت سے اہم نکات بائبل سے لے جا چکے ہیں‪ ،‬یا اس سے‬
‫پہلے کھڑے ہو گئے تھے‪ .‬اس سے خود کو ظاہر کیا گیا تھا کہ کیا سچا چھوڑ دیا گیا ہے‪ ،‬اگر خدا نے ہر ایک‬
‫کو انعام دیا ایک 'جسم' کے طور پر 'جنت' کے طور پر اعمال کے مطابق ایک مطابق‪ ،‬ابدی گھر کے لئے‪ ،‬ایک‬
‫سے زیادہ زیادہ سلطنتوں میں شامل ہونا چاہئے‪ .‬کے مطابق‪ ... ،‬سینٹ جان کی انجیل کا ترجمہ کرتے ہوئے‪،‬‬
‫میں خود اور بزرگ مندرجہ ذیل دیکھا اولین مقصد‪ ".‬اس وقت یہ نقطہ نظر دیا گیا تھا‪ ،‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫[سمتھ] کا ترجمہ جان تھا‪.‬‬

‫قیامت میں کسی مخصوص بادشاہی کو تفویض کرنا موت اور بعد ازاں موت کی زندگی کے دوران پیش کردہ‬
‫خواہشات اور اعمال پر احاطہ کرتا ہے‪ .‬مورمن چرچ سکھاتا ہے کہ یہ مختلف بادشاہی یہ ہے کہ یسوع مسیح کا‬
‫حوالہ دیا گیا تھا جب انہوں نے کہا کہ "[میرے] میرے باپ کے گھر بہت سارے انسان ہیں" ۔ اس کے عالوہ‪،‬‬
‫مورمن چرچ سکھاتا ہے کہ ‪ ۱‬کرنتھیوں نے ان تینوں دریاؤں کے جالل کی بات کی ہے‪ ،‬جو انہیں سورج‪ ،‬چاند‬
‫اور ستاروں کی شان کے ساتھ ملتی ہیں‪.‬‬
‫‪148‬‬

‫چرچ کی تین دریاؤں کی نظر کی تعریف یہ ہے کہ خاص طور پر کی روشنی میں ایک خاص مطالعہ کے‬
‫مطابق ہوتا ہے‪ ،‬جہاں جان کہتے ہیں‪:‬‬

‫‪ ۱۰‬اس نے مجھ سے کہا‪ ،‬مہر اس کتاب کی پیشن گوئی کی بات نہیں ہے‪ :‬کیونکہ وقت کا وقت ہے‪.‬‬
‫‪ 11‬وہ جو ظالم ہے‪ ،‬اسے اب بھی ظالم قرار دیا جاۓ اور اب بھی وہ غصے سے بھرا ہوا ہے‪ ،‬اسے اب بھی‬
‫غصے سے بھرا ہوا ہے‪ .‬اور جو صالح ہے وہ اب بھی صالحیت واال ہے‪ .‬یہ مقدس ہے‪ ،‬اسے اب بھی مقدس‬
‫[مقدس سلطنت] ہونے دو‪.‬‬

‫تاہم‪ ،‬تین آسمانی سلطنتوں کا یہ نظریہ اس کے حکموں اور اصولوں میں سینٹ گریگوری آف سیننی کے‬
‫تحریروں میں بھی ظاہر ہوتا ہے‪.‬‬

‫"بہت سے رہائش گاہوں کی طرف سے" نجات دہندہ کا مطلب ہے کہ روح القدس کی روحانی پہلو اور دوسری‬
‫دنیا میں ترقی کی ریاستوں کے مختلف مراحل کا مطلب ہے‪ ،‬کیونکہ اس کے اندر آسمان کی بادشاہی ایک ہے‪،‬‬
‫اس کے اندر بہت سے مختلف سطحیں ہیں‪ .‬یہ کہنا ہے کہ‪ ،‬آسمانی اور خاندانی مردوں دونوں کے لئے جگہ ہے‬
‫ان کی فضیلت‪ ،‬ان کے علم اور ان کے علم کے مطابق ان کی دریافت کے مطابق‪' .‬کیونکہ سورج کی ایک شان‬
‫ہے‪ ،‬اور چاند کی ایک اور شان اور ستاروں کی ایک اور شان‪ ،‬ایک ستارہ کے لئے ایک دوسرے ستارہ جالل‬
‫میں ایک دوسرے سے مختلف ہے '' ؛ اور پھر بھی ان میں سے ایک واحد الہی عہد میں چمکتا ہے۔‬

‫سینٹ گریگوری آف سینینا کے عالوہ‪ ،‬بائزینن روایت میں‪ ،‬سینٹ سمون میٹافراسس (دیرسیں دس سی) نے مصر‬
‫کے سینٹ مکاریوں کے ہومیلیز پر بیان میں ایک ہی نظریے کی توسیع کی‪:‬‬

‫"جیسے ہی بہت سی لیمپ ایک ہی تیل سے اور ایک ہی روشنی سے روشن ہوسکتے ہیں‪ ،‬اور ابھی تک اکثر‬
‫مساوات کی بنیاد نہیں بناتے ہیں‪ ،‬لہذا تحائف جو مختلف فضیلت سے آتے ہیں وہ مختلف روحوں میں روح القدس‬
‫کی روشنی کو ظاہر کرتی ہیں‪ .‬یا ایک واحد شہر کے بہت سے باشندے سبھی روٹی اور پانی استعمال کرتے‬
‫ہیں‪ ،‬اگرچہ ان میں سے کچھ مرد ہیں‪ ،‬بعض بچے‪ ،‬کچھ بچے‪ ،‬کچھ بوڑھے لوگ‪ ،‬اور ان میں بہت ہی مختلف‬
‫قسم اور فرق موجود ہیں؛ یا جیسے ہی کھیت میں گندے ہوئے ہیں اگرچہ وہ مکھی کے متعدد کانوں کو برداشت‬
‫کرتے ہیں‪ ،‬اگرچہ وہ سب ایک ہی تھریڈنگ فرش پر الئے جاتے ہیں اور اسی بارہ میں ذخیرہ کر رہے ہیں‪ .‬لہذا‬
‫مجھے یہ لگتا ہے کہ جالل کے مردہ مختلف ڈگریوں کے دوبارہ قیامت میں ان کے درمیان جھوٹ بولی جائے‬
‫گی ان کی حیثیت سے ان کی شراکت کی حد تک انحصار کیا گیا ہے اور ان کی شراکت کی حالیہ روح القدس‬
‫میں موجود ہے جو کہ پہلے سے ہی ان کے اندر رہتی ہے‪ .‬اس کا مطلب یہ ہے کہ 'ستارہ جالل میں ستارہ سے‬
‫مختلف ہے‪-‬‬
‫آسمانی بادشاہی ان لوگوں کے لئے مخصوص ہے جو یسوع کی گواہی حاصل کرتے ہیں اور مکمل طور پر‬
‫انجیل کو پورا کرتے ہیں؛ یہ ہے کہ‪ ،‬وہ یسوع مسیح پر ایمان الئے ہیں‪ ،‬ان کے گناہوں کی توبہ کرتے ہیں‪ ،‬کسی‬
‫اختیار کے ذریعے بپتسمہ دیتے ہیں‪ ،‬ہاتھوں پر چڑھ کر روح القدس وصول کرتے ہیں اور راستبازی کو‬
‫برداشت کرتے ہیں‪ .‬جو سب اس سلطنت کو حاصل کرتے ہو "خدا اور اس کے مسیح کی ہمیشہ کے لئے ہمیشہ‬
‫رہیں گے"‪ .‬تاہم‪ ،‬اس ریاست کے اندر مختلف امتیازیات اور طاقتیں موجود ہیں‪" .‬آسمانی جالل میں تین آسمانیں‬
‫ہیں یا ڈگری؛ اور سب سے زیادہ حاصل کرنے کے لئے‪ ،‬ایک آدمی پادری کے اس حکم میں داخل ہونا ضروری‬
‫‪149‬‬

‫ہے (یعنی شادی کے نئے اور دائمی عہد کا مطلب)؛ اور اگر وہ نہیں کرتا‪ ،‬تو وہ حاصل نہیں کرسکتا وہ دوسرے‬
‫میں داخل ہوسکتا ہے‪ ،‬لیکن یہ اس کی سلطنت کا خاتمہ ہے‪ ،‬اس میں اضافہ نہیں ہوسکتا ہے "‪ .‬اس مثال میں‬
‫"اضافہ" کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ روحانی زندگی کے بعد روحانی بچوں کا اثر (ابدی زندگی‪ ،‬ابدی اضافہ)‬
‫دیکھیں‪ .‬جوزف سمتھ نے وضاحت کی‪" ،‬ایک آدمی اور اس کی بیوی ہمیشہ ہی عہد میں داخل ہوجائے گی اور‬
‫ہمیشہ کی شادی کی جائے گی ‪ ...‬پاک پادری کے اقتدار اور اختیار کے ذریعہ‪ ،‬وہ مر جائیں گے جب وہ بڑھ‬
‫جائیں گے؛ قیامت کے بعد "‪ .‬آخری دن سنتوں کا خیال ہے کہ جو لوگ آسمانی بادشاہت میں بلند ترین مقام حاصل‬
‫کرتے ہیں وہ خدا بن جاتے ہیں‪ ،‬ان کی شفقت حاصل کرتے ہیں اور ان کے باپ دادا کے ساتھ مشترکہ وارث‬
‫ہیں‪.‬‬

‫ان لوگوں کی کوئی واضح کتاب نہیں ہے جو آسمانی بادشاہی کے دو درج ذیل اقسام میں جاتے ہیں مگر اس کے‬
‫عالوہ "وہ خدا نہیں ہیں‪ ،‬لیکن ہمیشہ خدا کے فرشتے ہیں‪ "،‬وزیر خادم ہیں جو "الگ الگ رہیں گے‪ .‬بچت کی‬
‫حالت‪ ،‬تمام دائمی طور پر "‪.‬‬

‫آزادی کے باشندے کے باشندوں کو زمین کے معزز افراد کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جو یسوع کی گواہی ملی‬
‫لیکن انجیل کے تمام اصولوں اور قوانین کی اطاعت کرنے کے اس گواہی میں کافی قابل قدر نہیں تھے‪ .‬اس کے‬
‫عالوہ‪" ،‬ھتھی قوموں" جو "کسی قانون کے بغیر مر گیا" ہے‪ ،‬جو قابل قدر ہیں لیکن جو پوسٹل روح روح دنیا‬
‫میں انجیل کی فکری کو قبول نہ کرتے ہیں‪ ،‬وہ آزادی کے جالل کے لئے امیدواروں ہیں‪ .‬آخرت میں‪ ،‬وہ بیٹے‬
‫کی موجودگی کو حاصل کرتے ہیں‪ ،‬لیکن باپ کی فالح نہیں‪ .‬زمینی سلطنت کی جالل آسمانی سے مختلف ہے‬
‫جیسا کہ ہم چاند سے دیکھتے ہوئے روشنی جالل میں جالل کی طرف سے مختلف ہیں‪ .‬ٹیرییسٹیل برطانیہ میں‬
‫مختلف ڈگری یا سطحوں کا کوئی ذکر نہیں ہے‪ ،‬لیکن یہ مناسب ہے کہ‪ ،‬آسمانی اور تلویزیائی ریاستوں میں‪،‬‬
‫افراد کو جالل میں ایک دوسرے سے الگ کریں گے‪.‬‬

‫جو لوگ جھوٹے‪ ،‬جادوگر‪ ،‬حواس اور زنا والے ہیں‪ ،‬جو انجیل نہیں‪ ،‬یا عیسی علیہ السالم کی گواہی دیتے ہیں یا‬
‫نبیوں کی خدمت کرتے ہیں‪ ،‬وہ تلخ ریاست میں جاتے ہیں‪ .‬ان کا فیصلہ مسیح کی دوسری آمدنی پر دوبارہ شروع‬
‫ہونے کے قابل نہیں ہے اور انہیں "جہنم" میں اضافی وقت دیا جاتا ہے توبہ کرنے کے لئے اور بعد میں قیامت‬
‫اور جگہ کے لئے خود کو کم جالل کی بادشاہی میں تیار کرنے کے لئے تیار کیا جاتا ہے‪ .‬اس مدت کے دوران‪،‬‬
‫وہ قوانین کے مطابق رہیں گے جو ایک بار رد کر چکے تھے‪ .‬وہ گھٹنے کو گھومتے ہیں اور یسوع مسیح پر‬
‫انحصار کو قبول کرتے ہیں‪ ،‬لیکن وہ اب بھی انجیل کی فکری نہیں ملتی ہیں‪ .‬میلینیم کے اختتام پر‪ ،‬وہ جہنم سے‬
‫باہر آتے ہیں اور ایک دورانی جالل کی طرف لوٹ رہے ہیں‪ .‬وہاں "وہ سب سے زیادہ خادم ہیں‪ ،‬لیکن جہاں خدا‬
‫اور مسیح رہتا ہے وہ نہیں آتے‪ ،‬آخرت کے بغیر دنیا"‪ .‬تاہم‪ ،‬وہ "آزادی کی انتظامیہ کے ذریعے روح القدس"‬
‫حاصل کرتے ہیں‪ .‬اگرچہ ستاروں کی طرف سے روشنی کے طور پر زمینی اور آسمانی سلطنتوں کی طرف‬
‫سے جالل میں اختالفات اگرچہ چاند اور سورج کی طرف سے مختلف ہے‪ ،‬تلیل اسٹوریج کی جالل کی اب بھی‬
‫"تمام تفہیم پر قابو پاتا ہے"‬

‫‪ 3.3.6‬احمدیت اور تصور جنت‬

‫احمدیاہ نظریہ کے مطابق‪ ،‬آسمان کے بارے میں قرآن میں پیش کی جانے والی بہت سارے تصویر‪ ،‬لیکن جہنم‬
‫بھی حقیقت میں استعفی ہے‪ .‬وہ اس آیت کو فروغ دیتے ہیں جو بیان کرتے ہیں‪ ،‬ان کے مطابق زمین پر موت‬
‫کے بعد آنے والی زندگی زندگی سے بہت مختلف ہے‪ .‬قرآن کریم فرماتا ہے‪" :‬آپ کی جگہ دوسروں کو آپ کی‬
‫طرح دوسروں میں النے سے اور آپ کو ایک شکل میں تیار کرنا جس سے آپ ابھی تک نہیں جانتے‪[ ".‬قرآن‬
‫‪ ]۵۶:۶۲‬اسالم میں احمدیہ فرقے کے بانی مرزا احمد کے مطابق‪ ،‬روح ایک دوسرے کی ناراستی ادارے کی‬
‫‪150‬‬

‫پیدائش دے گا اور اس زمین پر اس طرح کی زندگی کو اسی طرح سے مل جائے گی کہ یہ وجود روح کے ساتھ‬
‫اسی طرح کے تعلقات برداشت کرے گا‪ ،‬کیونکہ روح زمین پر انسانی وجود سے تعلق رکھتا ہے‪ .‬زمین پر‪ ،‬اگر‬
‫کوئی شخص نیک زندگی کی راہنمائی کرتا ہے اور خدا کی مرضی کے مطابق پیش کرتا ہے تو اس کے ذائقہ‬
‫روحانی خوشحالیوں سے لطف اندوز کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے‪ .‬اس کے ساتھ‪ ،‬ایک‬
‫"جنون روح" شکل لینے کے لئے شروع ہوتا ہے‪ .‬مختلف ذائقہ پیدا ہوتے ہیں جنہیں جنم دیا جاسکتا ہے جو کسی‬
‫شخص کو نفسیاتی جذبات کے لۓ کوئی لطف نہیں ملتا‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬دوسروں کے کسی کے اپنے حقوق‬
‫کے قربانی سے لطف اندوز ہو جاتا ہے‪ ،‬یا معافی دوسری نوعیت بن جاتا ہے‪ .‬ایسی حالت میں‪ ،‬ایک شخص دل‬
‫میں اطمینان اور امن تالش کرتا ہے اور احمدیہ عقائد کے مطابق‪ ،‬اس مرحلے پر‪ ،‬یہ کہا جا سکتا ہے کہ روح‬
‫کے اندر ایک روح شکل لینے کے لئے شروع ہو چکا ہے‪.‬‬
‫کمیوں کی قلت اور کثرت کے حصول کچھ آسانی سے لوگوں کی طرف سے سمجھا نہیں ہے‪ .‬ایک طرف‪ ،‬قرآن‬
‫کریم میں مومنوں کے ساتھ خدا کی طرف سے کئے گئے وعدوں میں موجود ہیں کہ 'ہللا اس کے لئے کافی ہے‬
‫جو ہللا پر بھروسہ رکھتا ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ '' ،‬وہ جو ہللا کے لئے اپنی ذمہ داری ہے‪ ،‬اس کے لئے ہللا اپنی‬
‫مشکالت کا راستہ تیار کرے گا اور اس کے لئے فراہم کرے گی‪ . '' .‬خدا مزید فرماتا ہے (قرآن کریم میں)‪ ،‬کہ‬
‫آسمانوں میں آپ کی زندگی ہے اور جو بھی تم سے وعدہ کیا جاتا ہے ‪ .‬اور پھر‪ ،‬اپنے ہی قسم کی قسم کھاتے‬
‫ہیں‪ ،‬خدا فرماتا ہے‪' ،‬آسمانوں اور زمین کے رب کی طرف سے‪ ،‬قرآن واقعی سچ ہے جیسے کہ تم سچ بولتے‬
‫ہو' ‪ .‬جیسا کہ آپ اپنی زبان سے بات نہیں کر سکتے اور پھر اس سے انکار کرتے ہیں‪ ،‬لہذا ایسے وعدوں کو‬
‫خدا تعالی کی طرف سے بنایا گیا ہے‪ .‬اس کے باوجود‪ ،‬ان وعدوں کے باوجود‪ ،‬یہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سارے‬
‫لوگ ہیں جو اچھے خوش قسمت کے ساتھ اچھے ہیں جو اسالم کی مشق کرتے ہیں‪ ،‬وہ رزق (ان کی معیشت کے‬
‫مادی وسائل) کی کمی سے گریز کرتے ہیں‪ .‬اگر وہ رات کے لئے کافی ہیں تو‪ ،‬صبح کے لئے کافی نہیں ہے‬
‫‪.‬اور اگر وہ کچھ دن کے لئے ہیں‪ ،‬تو وہ رات کے لئے کوئی بھی نہیں ہے‬

‫یہاں حضرت مولوی نور الدین صاحب صاحب (رضی ہللا عنہ)‪ ،‬وعدہ شدہ مسیح (ع) کے ایک وفاداری ساتھی‬
‫نے کہا‪' :‬جب میں یہاں سب سے پہلے آیا‪ ،‬تو وعدہ شدہ مسیح (جیسا کہ) کتاب‪ ،‬االمات القرابین لکھ رہا تھا‪( .‬یعنی‬
‫جو لوگ خدا کے قریب ہیں) کے نشانیاں‪ .‬میری واپسی پر‪ ،‬میں گجرات میں رہتا تھا اور وہاں ایک شخص مجھ‬
‫سے پوچھا تھا کہ حضرت مرزا مرزا صاحب اس وقت لکھ رہے تھے‪ .‬میں نے ان سے کہا کہ وہ آیت نعت لفیفی‬
‫نعیم پر ایک تفسیر لکھ رہا تھا‪[ ، ،‬معنی‪' ،‬بے شک نیکی بھالئی میں ہوگی']‪ .‬اس پر اس نے تبصرہ کیا‪' ،‬کیا‬
‫‪ .‬ناقدین آرام میں نہیں رہتے ہیں؟ پورے دن بھر میں ہر جگہ دیکھا جائے گا‬

‫وعدہ کردہ مسیح (جیسا کہ) نے تبصرہ کیا‪ :‬آپ نے یہ آیت سنا ہے کہ میں نے قرآن کریم کی دوسری آیت‪،‬‬
‫والمالم کیفہ مفہوم ربیبی جننن (معنی‪' ،‬لیکن اس کے لئے جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں‪ ،‬میں جنت کے دو باغ‬
‫ہیں' ) ‪ .‬جی ہاں‪ ،‬ایسے واقعات کا مشاہدہ کیا جاتا ہے لیکن تجربہ گواہی دیتا ہے کہ ایسی چیز خدا کی طرف‬
‫منسوب نہیں ہوسکتی ہے‪ .‬یہ ہمارا عقیدہ ہے کہ صادقوں پر رزق (مادہ کے احکامات) کے حوالے سے خدا کی‬
‫طرف سے کئے گئے وعدے سچے ہیں اور یہ کہ خدا خود صالحوں پر نجات دیتا ہے جیسا کہ اوپر آیات میں‬
‫بیان کیا گیا ہے‪ .‬سب سے اوپر آیات میں بیان کیا جاتا ہے سب سچ ہے اور اگر ہم خدا کے لوگوں کی دنیا کا‬
‫مشاہدہ کرتے ہیں تو‪ ،‬ہم یاد رکھیں گے کہ نیک نیک انسانوں میں سے کوئی بھی بھوک سے مر گیا ہے ‪ -‬نیک‬
‫نیک لوگوں کو ایسے مومنوں کی طرف سے قبول کیا گیا ہے جو اپنی صداقت کا گواہ کرتا تھا‪ .‬یہ صرف اس‬
‫صورت میں نہیں تھا‪ ،‬تاہم‪ ،‬وہ بھوک سے مرنے نہیں تھے‪ ،‬انہوں نے کسی بھی انتہائی ڈگری پر دفعات کی قلت‬
‫کی پریشانی سے متاثر نہیں کیا‪ ،‬اگرچہ وہ اچھی طرح سے اعلی ترین معیار نہیں رکھتے‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم نے غربت کی زندگی اپنایا ہے‪ ،‬لیکن ان کی سخاوت سے یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کی غربت خود کو‬
‫کسی سزا کے بجائے خود کو عائد کیا گیا تھا‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬اس راستے میں بہت سارے مشکالت ہیں جو‬
‫کسی کو سامنا کرنا پڑتا ہے‪ .‬کچھ ایسے ہیں جو ظاہری طور پر نیک اور اچھے ہیں لیکن ان کی فراہمی کی کمی‬
‫‪151‬‬

‫ہے‪ .‬اس سب کو دیکھ کر‪ ،‬یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ خدا کی طرف سے کئے جانے والے وعدوں کو بالکل سچ ہے‪،‬‬
‫‪.‬لیکن انسان کی کمزوری کے عنصر کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے‬

‫موالنا موالنا نور الدین صاحب صاحب نے یہاں کہا ہے کہ انہیں لندن میں کسی شخص سے ایک خط موصول‬
‫ہوا ہے جس نے لکھا تھا کہ انہیں لندن جانا چاہئے کہ یہ دیکھنے کے لئے کہ کیا یہ عیسائیوں جو جنت حاصل‬
‫کر چکے ہیں یا مسلمان ؟ موالنا نور الدین صاحب صاحب نے مزید کہا کہ اس نے اس کے جواب میں جواب دیا‬
‫تھا کہ حقیقی عیسائییت یسوع کے اور اس کے شاگردوں اور سچا اسالم تھا کہ نبی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم اور‬
‫‪).‬ان کے ساتھیوں کو دو کے برابر اور اپنے آپ کو دیکھو‬

‫روحانی معامالت میں یہ صحیح نتیجہ حاصل کرنے کے لئے ہر ایک کو نہیں دیا جاتا ہے‪ .‬کچھ لوگ لندن جاتے‬
‫ہیں اور دیکھتے ہیں کہ وہاں بہت آزادی ہے‪ .‬الکحل پینے کی عادت بہت وسیع ہے کہ دکانیں میلوں کے لئے‬
‫الکحل کی فروخت کرتی ہیں‪ .‬زنا اور غیر زنا کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے‪ .‬کیا یہ جنت ہے؟ یہ وہی نہیں ہے‬
‫جو جنت کی طرف سے ہے‪ .‬آپ دیکھتے ہیں‪ ،‬ایک انسان کی بیوی ہے اور اس کے ساتھ تعلق ہے‪ .‬پرندوں اور‬
‫جانوروں میں بھی ایسے تعلقات ہیں‪ .‬لیکن خدا نے انسان کو پاکیزگی اور پاکیزگی اور علم اور فہم کے لئے اور‬
‫حواس اور صالحیتوں کے نتیجے میں انسان کو عطا کیا ہے جس کے ساتھ انسان کو عطا کیا گیا ہے‪ ،‬اس کے‬
‫مقابلے میں اس کے ساتھی کے ساتھ تعلقات سے زیادہ لطف اندوز ہوتا ہے‪ .‬جانور‪ .‬جانوروں کے پاس ایک ہی‬
‫حواس اور فہم نہیں ہے اور اس وجہ سے‪ ،‬وہ اپنے ساتھیوں کو خاص طور پر کتے کی طرح کسی خاص‬
‫‪.‬سلسلے میں نہیں رکھتے‬

‫لہذا‪ ،‬اگر انسان ان کی صالحیتوں کے ساتھ حاصل نہیں کر سکتے ہیں لطف اندوز (قانونی تعلقات کے ذریعہ)‬
‫اور جانوروں کی طرح ان کی زندگی زندہ رہتی ہے‪ ،‬ان کے اور جانوروں کے درمیان کیا فرق ہے؟ خدا نے کہا‬
‫ہے کہ جنت مومنوں کے لئے ہے اور یہ کہا گیا ہے کیونکہ اس دنیا کے خوشگوار چیزوں سے سچا لطف‬
‫صرف اس وقت تک ترقی دے سکتا ہے جب اس کے ساتھ سچا راستبازی ہو‪ .‬جس نے راستبازی کو چھوڑ دیا‬
‫اور حالل اور حرام کے رکاوٹوں سے خود کو تسلیم کیا ہے‪( ،‬یعنی جس کی اجازت ہے اور جس کی اجازت‬
‫نہیں ہے)‪ ،‬ایسا شخص اس کی حقیقی حیثیت سے آتا ہے اور جانوروں کی سطح پر آتا ہے‪ .‬جب ہائڈ پارک میں‬
‫لندن میں‪ ،‬بیشمار کاموں کو جانوروں کی طرح کھلی طرح کا ارتکاب کیا جاتا ہے اور کوئی عدم اطمینان نہیں‬
‫ہے‪ ،‬اور اگر کوئی انسان اپنی انسانیت کو دبانے سے دیکھتا ہے‪ ،‬تو وہ اس طرح سے جنت سے ہزار بار توبہ‬
‫کرنا چاہتا ہے اور خدا سے بچا لے گا ان لوگوں کو اس طرح کے بے شرم اور بحث کے گروپ سے‪ .‬یہ‬
‫سوچنے کے لئے کہ لوگوں کے اس قسم کی ایک جماعت جنت کی زندگی ہے‪ ،‬بے وقوف ہے‪ .‬حقیقت یہ ہے کہ‬
‫جنت کی کلید صالحیت ہے‪ .‬ایک شخص کس طرح خدا پر کوئی اعتماد نہیں رکھتا‪ ،‬سچا لطف اندوز ہو سکتا‬
‫ہے؟ کبھی کبھی یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جب لوگ خدا پر بھروسہ نہیں رکھتے تو ان سے چوری پیسہ (اس کا‬
‫جھٹکا اتنا اچھا ہے) وہ بولنے کی صالحیت کھو دیتے ہیں‪ .‬اور دیکھو‪ ،‬جنت کے باشندوں کو‪ ،‬جو اس طرح کی‬
‫بڑی تعداد میں خودکش حملہ کرتے ہیں ان کو دیکھو اور وہ تھوڑی سی بات پر کرتے ہیں‪ .‬اس سے پتہ چلتا ہے‬
‫کہ دل کی کمزوری اور اندرونی قوت میں کمی کی وجہ سے وہ واقعی ہیں‪ ،‬کہ ان کی تکلیف کا امکان نہیں ہے‪.‬‬
‫جو لوگ غم برداشت کرنے کی صالحیت نہیں رکھتے ہیں اور مشکالت کا سامنا کرتے ہیں‪ ،‬وہ حقیقی رعایت کا‬
‫ذریعہ نہیں رکھتے ہیں‪ .‬چاہے ہم ان کو یہ سمجھ سکتے ہیں یا نہیں‪ ،‬چاہے کسی کو یہ سمجھ سکے یا نہیں‪ ،‬اس‬
‫معاملے کی سچائی یہ ہے کہ خوشی کی چیزوں سے حقیقی لطف صرف حقائق کے ذریعہ صرف صحیح ہوسکتا‬
‫ہے‪ .‬صادق شخص نے اپنے دل میں لطف اندوز کیا ہے اور اس کی ہمیشہ تکمیل (سروور) ہے‪ .‬آپ دیکھتے‬
‫ہیں‪ ،‬اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے ساتھ رشتے یا دوستی رکھتا ہے‪ ،‬تو اس دوست کو کتنا خوش‬
‫ہے‪ .‬اگر خدا کے ساتھ تعلق رکھتا ہے تو ایک شخص کتنا زیادہ لطف اندوز کرے گا! لیکن جو شخص خدا کے‬
‫ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے‪ ،‬اس کی کیا امید ہے؟ اور جنت امید کے ساتھ شروع ہوتا ہے‪ .‬ان مہذب قوموں میں بہت‬
‫‪152‬‬

‫سارے خودکش حمل ہیں جن میں سے ہم اس سے کماتے ہیں کہ کوئی خوشی نہیں ہے‪ .‬خوشی کے تھوڑا سا‬
‫نقصان میں خودکش حملہ کیا جاتا ہے‪ .‬لیکن وہ شخص جو راستباز ہے اور خدا کے ساتھ تعلق رکھتا ہے‪ ،‬اس‬
‫کی موجودگی میں ہمیشہ کی خوشی ہے جو ایمان کے ساتھ آتا ہے‪ .‬اس دنیا کی تمام چیزیں تبدیلی اور تبدیلی‬
‫ہوتی ہیں‪ .‬مختلف مصیبتوں کا ایک راستہ آتا ہے‪ .‬بیماریوں پر حملہ کبھی کبھی کسی کے بچے مر جاتے ہیں‪.‬‬
‫مختصر میں‪ ،‬کچھ مشکل یا دوسرے‪ ،‬کچھ درد‪ ،‬کچھ غم ہے‪ .‬یہ دنیا مصیبت کی جگہ ہے اور ان چیزوں کو‬
‫آسانی سے نیند سے بچنے کی روک تھام ہے‪ .‬تعلقات کا زیادہ سے زیادہ دائرہ وسیع ہوتا ہے‪ ،‬مشکالت اور‬
‫مجرموں کے زیادہ سے زیادہ شعبوں کو زیادہ سے زیادہ ہے‪ .‬جیسا کہ تعلقات کے دائرہ مختلف مراحل کے‬
‫ذریعے بڑھا جارہا ہے‪ ،‬یہ مشکالت ایک سے پچاس رنز بنا سکتے ہیں‪ .‬اگر کوئی فرد اکیلے ہو تو اس کی کوئی‬
‫کم تشویش ہوگی لیکن جب اس کی بیوی‪ ،‬بچوں‪ ،‬والدین‪ ،‬بہنوں‪ ،‬بھائیوں اور دیگر تعلقات ہوتے ہیں تو اس کے‬
‫لئے تھوڑی سی مصیبت ایک مسئلہ بن جاتی ہے‪ .‬ان رشتوں کی مجموعی طور پر‪ ،‬کسی کو صرف خوشی مل‬
‫سکتی ہے اگر کسی کے (اپنے حلقوں کے حلقوں سے) بیمار ہوجائے یا کوئی مسئلہ یا دشواری کا سامنا کرنا‬
‫پڑا‪ .‬خیال یہ ہے کہ مال خوشی سے بھی غلط ہے‪ .‬خوشی سے مال کے ساتھ نہیں آتی ہے‪ .‬اگر کسی کی صحت‬
‫اچھی نہیں ہے یا‪ ،‬مثال کے طور پر‪ ،‬ایک غریب پیٹ سے گزرتا ہے‪ ،‬کیا یہ جنت کی زندگی ہوگی؟ لہذا‪ ،‬ہم اس‬
‫سے سیکھتے ہیں کہ مال خوشحالی کا ذریعہ نہیں ہے‪ .‬سچ یہ ہے کہ جو شخص خدا کے ساتھ تعلق رکھتا ہے‪،‬‬
‫وہ وہی ہے جو ہر احترام میں جنت میں ایک زندگی ہے (حقیقی خوشی کی زندگی)‪ .‬یہی وجہ ہے کہ خدا سبحانہ‬
‫وتعالی ہے اور اس کے پاس کسی بھی شخص سے ہر طرح کے مشکالت اور مالی مسائل کے باعث مصیبت‬
‫کے خالف اس کی حفاظت کرنے کی طاقت سے بچنے کی طاقت ہے‪ .‬اس طرح کے مسائل اب بھی اٹھائے‬
‫جاتے ہیں‪ ،‬پھر خدا انہیں جرئت اور طاقت کے ساتھ سامنا کرنے کی صالحیت عطا کرتا ہے‪ .‬طول و عرض کی‬
‫مجموعی حیثیت جسے کسی شخص کی خوبی کے لئے الزمی ضرورت نہیں ہے (کسی کی طرف سے)‪ ،‬بادشاہ‬
‫بھی نہیں‪ .‬یہ سب صرف ایک‪ ،‬بادشاہ کے بادشاہوں کے ہاتھوں میں ہیں‪ ،‬جو چاہے وہ چاہے جسے چاہے‪ .‬کبھی‬
‫کبھی یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایسے قسم کے لوگ موجود ہیں جن میں بہت ساری مالیت ہوتی ہے لیکن وہ‬
‫بیماریوں جیسے کھپت کا شکار بن جاتے ہیں‪ ،‬اور ان کے لئے زندگی بہت سخت ہے‪ .‬لہذا‪ ،‬جو انسانوں کے ساتھ‬
‫الکھوں مسائل کی دیکھ بھال کرسکتے ہیں وہ کون ہیں؟ اگر غم ہے تو کون شخص کسی شخص کو دھوکہ دے‬
‫سکتا ہے؟ یہ صرف خدا ہی ہے جو ایسا کر سکتا ہے‪ .‬ایک ایسی بڑی بات ہے جو گہری اداس کو بڑی مشکالت‬
‫اور مصیبتوں کے دوران بھی قریب آنے کی اجازت نہیں دیتا‪ .‬وہاں کچھ امیر افراد ہیں جو آسانی اور لطف اندوز‬
‫ہونے کے دوران انتہائی بن جاتے ہیں۔‬
‫آپ پر فخر ہے اور خود کی اہمیت سے بھرا ہوا لیکن تھوڑی سی مصیبت میں وہ بچوں کی طرح بلند آواز سے‬
‫پکارتے ہیں‪ .‬ہم کسی ایسے شخص سے نہیں واقف ہیں جو کسی حادثے سے متاثر نہیں ہوئے ہیں اور جن کے‬
‫تعلقات نے کوئی غم نہیں پہنچایا ہے‪ .‬کس کی زندگی جنت میں سے ایک ہے؟ صرف اس شخص کا جس پر خدا‬
‫کی نعمت ہے‪ .‬لہذا یہ ایک بڑی غلطی ہے جب‪ ،‬کسی کو سفید میں پہنایا جا رہا ہے‪ ،‬لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص‬
‫جنت میں ہے‪ .‬اگر آپ ایسے لوگوں سے پوچھنا چاہتے تھے تو وہ آپ کو ان کے بہت سے شبہات کے بارے میں‬
‫بتائیں گے جنہوں نے انہیں سامنا کرنا پڑا ہے‪ .‬بس کسی کے کپڑے کا مشاہدہ کرتے ہیں‪ ،‬یا انہیں سواری یا‬
‫شراب پینے اور دیکھتے ہیں غلط ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬مکمل آزادی کی زندگی خود ہی جہنم کی زندگی میں ہے‪.‬‬
‫خدا کے لئے کوئی احترام نہیں ہے اور خدا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے‪ ،‬اس سے زیادہ جہنم کی زندگی زیادہ‬
‫ہو سکتی ہے‪ .‬ایک کتا کسی مردہ کو کھا سکتا ہے یا وہ برا کام کر سکتا ہے ‪ -‬کیا یہ جنت کی زندگی ہوگی؟ اسی‬
‫طرح‪ ،‬جو شخص مردہ چیزوں کو کھاتا ہے اور بے شرمی کے کاموں کو انجام دیتا ہے‪ ،‬جو حالل ہے جو مالیت‬
‫کے درمیان کوئی فرق نہیں جانتا ہے‪ ،‬اور جو حرام ہے ‪ ،‬یہ ایک ایسی زندگی ہے جو کوئی متوازن نہیں جنت‬
‫کی زندگی کے لئے‪ .‬یہ سچ ہے کہ جنت کی زندگی ایک ہے (جس میں ہر ایک کے تمام برتنوں کے خالف‬
‫حفاظت کی جاتی ہے) لیکن یہ صرف ان لوگوں کے لئے ہے جو مکمل طور پر خدا پر بھروسہ رکھتے ہیں اور‬
‫اس طرح اس آیت میں خدا کی طرف سے وعدہ کردہ وعدے کے مطابق اور وہ (ہللا) صالحوں کا خیال رکھتا‬
‫ہے‪ ،‬یعنی وہ خدا کی حفاظت اور دیکھ بھال کے تحت آتے ہیں‪ .‬دوسری طرف‪ ،‬خدا کی طرف سے دور ایک‬
‫شخص کے دن خوف اور خواہش مند خیاالت میں خرچ کر رہے ہیں‪ .‬وہ خوش نہیں ہوسکتا‪ .‬سیالکوٹ میں ایک‬
‫شخص تھا جو رشوت لینے کے لئے استعمال کرتے تھے‪ .‬وہ کہتے تھے کہ جو کچھ بھی دیکھتا ہے وہ‬
‫زنجیروں میں ہیں‪ .‬حقیقت یہ ہے کہ بد عمل ایک برا ختم ہونا چاہئے‪ .‬اس وجہ سے یہ ہے کہ روح بد اعمال کے‬
‫‪153‬‬

‫ساتھ کبھی بھی نہیں ہوسکتا‪ .‬تو‪ ،‬بد عمل میں خوشی کہاں ہے؟ ہر بد عمل کے عمل میں دل اور کسی شخص نے‬
‫اس پر وزن محسوس کیا ہے اور اسے اپنے آپ سے پوچھنا پڑا ہے کہ 'کیا بیوقوف یہ ہے؟' اور اس کے نتیجے‬
‫میں وہ خود پر لعنت کرتا ہے‪ .‬وہ بھی خوفناک حد تک پہنچ جاتے ہیں‪ ،‬ایک آدمی نے چند سکے کے لئے ایک‬
‫بچہ بچا تھا! مختصر طور پر‪ ،‬زندگی خود برائیوں کے خالف خود کو محفوظ کرنے اور خدا پر بھروسہ کرنے‬
‫کے لئے کچھ نہیں بلکہ اس وجہ سے کہ وہ مصیبت سے قبل خدا پر اپنے اعتماد کی جگہ رکھتا ہے ‪ ،‬وہ وہی‬
‫ہے جو مصیبت کے وقت خدا کی مدد کرتا ہے‪ .‬وہ جو مصیبت سے پہلے سو جاتا ہے‪ ،‬وہ مصیبت کے وقت تباہ‬
‫ہوگیا ہے‪ .‬خدا کسی کو کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے‪ .‬جب بسینیر جیسے خشک ہونے سے متعلق جگہیں‬
‫موجود ہیں تو‪ ،‬لوگ ابھی تک بچے کھاتے ہیں‪ .‬یہ ہوا کیونکہ انہوں نے ان کی زندگی کسی کے ساتھ نہیں‬
‫جیتے‪ .‬اگر وہ خدا کے لئے رہیں تو‪ ،‬بچوں نے اس قسمت کا سامنا نہیں کیا تھا‪ .‬حدیث اور قرآن کریم کے ساتھ‬
‫ساتھ گزشتہ مقدس کتابوں سے واضح ہے کہ والدین کے خراب اعمال کبھی کبھی بچوں کے لئے مصیبت التے‬
‫ہیں‪ .‬قرآن کریم کی آیت 'انہوں نے اس کے نتائج کے لۓ نہیں دیکھا ‪ ،‬اس بات سے اشارہ کرتا ہے کہ جو لوگ‬
‫ان کی زندگی کو ناگوار طور پر خرچ کرتے ہیں‪ ،‬خدا بھی ان کے بارے میں بے پروا ہو جاتا ہے‪ .‬آپ دیکھتے‬
‫ہیں‪ ،‬ایک خادم جو چند دنوں کے لئے اپنے مالک سے سالم نہیں کرتا‪ ،‬اس کا ماسٹر ناراض ہو جاتا ہے‪ .‬لہذا خدا‬
‫کیوں اس کے ساتھ اپنے تعلقات کو توڑتا ہے اس کی پرواہ کرتا ہے‪ .‬خدا یہ بتاتا ہے کہ وہ ان کو تباہ کر دیتا ہے‬
‫اور ان کی اوالد کو بھی پرواہ نہیں کرتا‪ .‬اس سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ جب صادق شخص مر جاتا ہے تو‬
‫اپنی زندگی میں اچھا کام کیا جاتا ہے‪ ،‬خدا اپنی حیات کے لئے بھی پرواہ کرتا ہے جیسا کہ اس آیت سے قرآن‬
‫کریم کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے‪ .‬صالح شخص ‪ .‬اس باپ کے راستبازی اور صالحیت کے لئے‪ ،‬خدا نے‬
‫اس طرح کے نبیوں کو موسی کے طور پر بنایا ہے جیسا کہ موسی اور خضر انجام دیتے ہیں‪ ،‬جو اس کے‬
‫بیٹوں سے تعلق رکھتے تھے‪ .‬اس شخص کو کتنا بڑا مقام ہونا چاہیے ! خدا نے بیٹوں کے حقیقی حاالت کو ان‬
‫کے بارے میں کسی بھی تفصیالت کا ذکر نہیں کیا کیونکہ اس کے والد کی تعریف کی وجہ سے اور اس وجہ‬
‫سے کہ خدا اپنے باپ کے لئے کو ڈھونڈتا ہے‪.‬‬

‫‪ 3.3.7‬جنت کے حقدار‬
‫اسالم میں جسٹس کا تصور بہت اہم ہے اور یہ وہی ہے جو مسلم حکمران اور حکمرانی کے بغیر استثناء کے‬
‫بغیر تمام معامالت میں الگو کرنا ضروری ہے‪ .‬جسٹس کا مطلب یہ ہے کہ ہر ایک حق کو مستحق قرار دے‪:‬‬
‫مسلمان یا غیر مسلم‪ ،‬رشتہ دار یا اجنبی‪ ،‬دوست یا دشمن‪ .‬ہللا تعالی فرماتا ہے‪ ...' :‬اور نفرت سے متفق ہونے کی‬
‫وجہ سے آپ کو غیر قانونی طور پر عمل کرنا ہے‪ ،‬یہ تقوی کے قریب ہے‪.‬‬

‫بدقسمتی سے‪ ،‬اگر ہم یہ اصول میں بھی تسلیم کرتے ہیں‪ ،‬تو ہم اسے عملی طور پر بھول جاتے ہیں‪ .‬لہذا ہم یہ‬
‫سمجھتے ہیں کہ جب ہم اپنے دوستوں اور پیاروں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہم ان کی وجہ سے سبب‬
‫سے تعریف کرتے ہیں اور جب ہم ان لوگوں کے بارے میں بات کرتے ہیں جو ہم اس سے فرق رکھتے ہیں تو ہم‬
‫ان میں کوئی اچھا نہیں پا سکتے ہیں اور ہم صرف ان کے برا پوائنٹس پر سرمایہ کاری کرتے ہیں‪ .‬ہللا تعالی‬
‫سے محبت کرتا ہے اور ہللا تعالی کے ہاتھوں کے ہاتھوں ہاتھوں ہاتھوں میں ہیں‪ .‬جو صرف ان کی حاکمیت میں‬
‫تھا‪ ،‬ان کے خاندانوں کے ساتھ اور جس میں ان کو اختیار دیا گیا تھا‪.‬‬

‫نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے انصار کے مکانات اور کھجوروں کے باغوں کے درمیان مدینہ میں کھلی جگہوں‬
‫کو عبد ہللا بن مسعود کی طرف منسوب کیا‪ ،‬اور جب بنو عبد بن زہرا نے کہا‪" ،‬ہم ام بن عبد (ابن مسعود) سے ہٹا‬
‫دیں" جواب دیا‪" ،‬ہللا نے مجھے کیوں بھیج دیا ہے‪ .‬ہللا نے ان لوگوں کو برکت نہیں دی جس کے درمیان ایک‬
‫کمزور انسان کو اپنا حق نہیں دیا گیا ہے‪ ".‬بغوی نے اسے سنن سنیہ میں منتقل کیا‪ .‬سنن ترمیڈی‬
‫‪154‬‬

‫حکمرانی کے لئے انصاف کا تصور انتہائی اہمیت رکھتا ہے‪ ،‬کیونکہ وہ زمین میں انصاف کے بنیادی ڈسپوزر‬
‫کرنے واال ہے‪ .‬اس وجہ سے‪ ،‬حکمرانی کو سات سات میں سے ایک کے طور پر خصوصی ذکر دیا جاتا ہے‬
‫جو ہللا تعالی کی شیڈے سے نوازا جائے گا‪.‬‬

‫عظیم عالم‪ ،‬نے کہا کہ‪ ،‬ایک نوجوان کی کامیابی سے یہ ہے کہ ہللا تعالی اسے سنت کے عالم کے لئے ہدایت دیتا‬
‫ہے‪ .‬حسن ‪ -‬االاللقیہ کے شریع العالمین ‪ -‬سننہ میں پیش کی گئی‪.‬‬

‫بے شک یہ ہللا تعالی کی طرف سے نوجوانوں کے لئے ایک عظیم نعمت ہے‪ ،‬جو صالح کی طرف سے عبادت‬
‫اور دوستی کی راہنمائی کرنے کے لئے ہدایت کی جاتی ہے‪ ،‬کیونکہ یہ نوجوانوں میں ہے کہ ایک شخص‬
‫زندگی کے اللچوں سے زیادہ خطرناک ہے اور اسامامک راہ سے دور ہونے کا ذمہ دار ہے‪ .‬یہ ظاہر ہوتا ہے‬
‫کہ جب ہم ارد گرد معاشرے کو دیکھتے ہیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں بہت پریشانیاں‪ ،‬جیسے موسیقی‪،‬‬
‫کھیل‪ ،‬کلب‪ ،‬فیشن وغیرہ وغیرہ خاص طور پر نوجوانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے‪' .‬اپ کوجوانی صرف ایک بارہی‬
‫ملتی ہے!' انہیں بتایا جاتا ہے‪ ،‬لہذا آج کل بہت سے مسلمان اپنی نوجوانوں کو یہ سوچتے ہیں کہ نماز پڑھنے‪،‬‬
‫حج پہننے اور حج پر جائیں گے‪ ،‬وغیرہ‪ .‬جب وہ پرانی ہو‪ ،‬تو وہ ہللا تعالی سے لمبی عمر کی ضمانت ہے‪ .‬نبی‬
‫صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے مشورے پر غور کرنے کے لئے ہم کتنی اچھی طرح کریں گے‪' :‬پانچ سے پہلے‬
‫پانچ سال کا فائدہ اٹھائیں‪ :‬آپ کی عمر سے پہلے آپ کی عمر سے پہلے آپ کی صحت سے پہلے‪ ،‬آپ کی‬
‫بیماری سے پہلے‪ ،‬آپ کی غربت سے پہلے آپ کی دولت‪ ،‬آپ کو آزاد ہونے سے پہلے آزاد وقت سے پہلے اور‬
‫آپ کا تمہاری موت سے پہلے زندگی‪ .‬صحیح بخاری ‪ -‬ابن ابوبا نے بیان کیا ہے اور حاکم اور دیگر میں جمع‬
‫ہوئے ہیں‪ .‬کالخ اور کالر کے قلعی حدیث میں شیخ الیع بن عبدالحمید نے تصدیق کی‪.‬‬

‫سنت میں مردوں کے لئے مسجدوں میں نماز پڑھنے اور اس کے ساتھ منسلک اجر زبردست حوصلہ افزا ہے‪.‬‬
‫ہللا تعالى كے حكم كے لیے روزے كے لیے روزہ نہیں كرے‪ ،‬لیكن اس كے لیے اس كے قدم نہیں آتا‪ ،‬كہ وہ‬
‫نماز كے لیے رہتا ہے‪ ،‬اور ہللا تعالى اس پر رحم كرتا ہے‪ '' .‬ابو حریرہہ نے بیان کیا ہے اور صحیح البخاری‬
‫میں جمع کیا ہے‪.‬‬

‫تاہم یہاں پر زور دیا جاسکتا ہے کہ تمام حدیث مساجد سے منسلک افراد کو حوصلہ افزائی کرنے کا ارادہ نہیں‬
‫رکھتے کہ وہ اسامم ایک مذہب ہے جو مساجدوں کو محدود کرنا چاہئے‪ ،‬جیسا کہ بہت سے لوگ تصور کرتے‬
‫ہیں‪ .‬اس کے باوجود‪ ،‬جومات مسلم کمیونٹی کے دل میں ہونا چاہئے‪ ،‬اور مساجد کے اختیار میں ان لوگوں کا‬
‫کردار یہاں ضروری ہے‪ .‬وہ ایسے ہیں جو مسجد بنانے کے لئے مسلمانوں کے لئے پناہ گزین پناہ گاہ بنانے کے‬
‫بجائے سیاست اور اقتدار کی جدوجہد کے میدان کے بجائے زیادہ تر ان دنوں میں بن گئے ہیں‪ .‬اور ہم اس سے‬
‫ہللا تعالی کی پناہ طلب کرتے ہیں‪.‬‬

‫ہللا تعالی کے لئے باہمی محبت کے بعد آخرت کے نزدیک عظیم دروازے میں سے ایک ہے اور اس دنیا میں‬
‫اییمن کی خوشحالی کا مزہ چکھانا ہے‪ .‬ہللا تعالی کے لئے ایک دوسرے سے محبت کرنا اس کا مطلب ہے کہ‬
‫مسلمان کسی دوسرے سے محبت نہیں کرتا بلکہ اس کے دین کی اصالح کے لۓ‪ .‬لہذا اس سے کوئی فرق نہیں‬
‫پڑتا کہ وہ شخص کس طرح پہنتا ہے‪ ،‬وہ کس طرح پہنتا ہے‪ ،‬وہ کتنا امیر یا غریب ہے‪ ،‬وہ کہاں سے آتا ہے یا‬
‫اس کی جلد کا رنگ ہے‪ .‬شاید تم اس کے بارے میں ہر چیز کو ناپسند کرتے ہو‪ ،‬یہ ہللا تعالی کی خاطر محبت‬
‫ہے‪.‬‬
‫‪155‬‬

‫ہللا تعالی‪ ،‬زبردست اور عظمت فرماتا ہے‪ '' :‬جو لوگ میری جالل کے لئے باہمی محبت رکھتے ہیں وہ روشنی‬
‫کے ستون ہیں اور ان کے پاس پیغمبروں اور شہادتوں کو بھال دیا جائے گا‪ ' .‬سعودی ‪ -‬سنن ادرمہ اور مسن احمد‬
‫میں جمع ‪ .‬سبحان ہللا! ہللا تعالی کے منتخب کردہ رسولوں اور جو لوگ اس کے راستے میں مارے گئے ان کی‬
‫طرف متوجہ ہوں گے‪ .‬یہ ہللا تعالی کے لئے ایک دوسرے سے محبت کرنے والوں کا اجر ہے‪ .‬ایک شخص‬
‫جسے خوبصورتی اور مقام کی طرف سے بالیا جاتا ہے لیکن وہ کہتے ہیں‪' :‬میں ہللا سے ڈرتا ہوں ‪ '...‬یہ دنیا‬
‫فتنہ سے بھرا ہوا ہے جو آگ میں جالنے کا سبب بنتی ہے اور ان میں سے عورتیں ایسی ہوتی ہیں‪ .‬بہت سے‬
‫آدمی نے اپنی روح کو خاتون کے اللچ کے باعث تباہی میں لے لیا ہے لہذا نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے امت کو‬
‫خاص طور پر اس بارے میں خبردار کیا‪ .‬انہوں نے کہا‪' ،‬دنیا میٹھی اور سبز ہے اور یقینا ہللا تعالی آپ کو اس‬
‫کے جانشینوں کے طور پر نصب کرنے جا رہا ہے تاکہ آپ کیسے عمل کریں‪ .‬لہذا خواتین کی غفلت سے بچنے‬
‫کے لۓ‪ :‬یقینا اسرائیلیوں کے لئے پہال مقدمہ خواتین کی وجہ سے تھا‪ .‬ابو سعید ہللا تعالی کی طرف سے بیان‬
‫کیا ہے اور شیخ مسلم (انجنیئر ٹرانس) میں جمع کیجئے کہ سب سے زیادہ اہمیت ہے جو ہمیں خود سے بچانے‬
‫کی ضرورت ہے اور زندگی کے تمام دیگر امتیازات ہیں‪ .‬ہللا تعالی کا خوف (خفف) یہ حقیقت مندرجہ ذیل قرآنی‬
‫آیت میں درج کی گئی ہے‪ :‬اور اس کے لئے جو اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے خوفزدہ تھا اور خود کو‬
‫برائیوں سے محروم کردیا‪ ،‬جنت جنت کا ٹھکانا ہوگا‪ .‬ایک شخص جسے صدقہ میں دیتا ہے اور اسے چھپا دیتا‬
‫ہے‪ ،‬اس طرح اس کا بائیں ہاتھ نہیں جانتا ہے کہ اس کے دائیں ہاتھ صدقہ میں کیا ہے ‪' ...‬یہ اس شخص کی قسم‬
‫بیان کرتا ہے جو اپنے آپ کو آرریہ سے بچانے کے لئے بہت لمبا ہے ‪ .‬لوگوں کی تعریف اور شناخت حاصل‬
‫کرنے کے لئے آرریرا کام کرنے کا مطلب ہے‪ .‬یہ گناہ سبھی فائدے کو برباد کر دیتا ہے جو نیک کاموں میں‬
‫جھوٹ بولتے ہیں اور جو اس کو انجام دیتے ہیں اس کے لئے ایک سنگین سزا دی جاتی ہے‪ .‬یہ خاص طور پر‬
‫خطرناک ہے کیونکہ یہ انسان کی فطرت میں ہے جو خواہشات اور دوسروں کی تعریف سے لطف اندوز ہوتا‬
‫ہے‪ .‬اس طرح‪ ،‬اچھی دیکھ بھال کا نشانہ بنایا جانا چاہئے کہ اس کے ارادے خالص رہیں اور خالص رہیں جب‬
‫بھی اچھے اعمال (جیسے جیسے صدقہ) کئے جائیں‪ .‬ایسا نہیں ہے جیسے آج ہم دیکھتے ہیں جہاں ہمارے پاس‬
‫مسجد کے نوٹس بورڈ ہیں جن کا اعالن کیا ہے جس نے کس کو دیا ہے‪ ،‬کیوں اور کب! ہللا تعالی نے خبردار کیا‬
‫ہے‪ :‬اے ایمان والو! اپنے خیرات کی یاد دالنے سے یا آپ کو زخم کی طرف سے اپنے خیرات سے محروم نہ‬
‫کرو‪ ،‬جیسے جیسے لوگوں کو اپنے مال کو دیکھا جائے اور وہ ہللا تعالی پر ایمان الئے اور نہ ہی آخری دن‬
‫میں‪ . .‬ہللا تعالی ہمیں اس سے بچا دے‪ ... '' .7 .‬ایک شخص جو شخص ہللا تعالی نے نجی میں یاد کیا اور اس کی‬
‫آنکھوں نے آنسو بہاؤ‪ ' .‬ہمارے عظیم پیغمبر نے ہمیں بتایا‪' :‬اگر آپ جانتے تھے کہ مجھے کیا معلوم تھا‪ ،‬آپ‬
‫تھوڑی دیر سے ہنس لیں گے اور بہت روتے ہیں‪ '.‬ابو حریرہ اور انس کی طرف سے بیان کیا ہے اور صحیح‬
‫البخاری (آیات‪ ،‬ٹرانس‪ ).‬میں‪ ،‬جمع ہونے کے لئے ایک سی سی نہیں ہے‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم جو تمام‬
‫مخلوقات کا بہترین تھا‪ ،‬وہ اپنے تمام صحابہ کے طور پر روتے گا‪ .‬آنسو ہللا تعالی کی سزا اور ہماری مخلص‬
‫محبت اور اس کے خوف سے خوف کا حقیقی اظہار ہے‪ .‬لیکن ہم کتنے بار اکثر ہللا تعالی کو علیحدگی میں یاد‬
‫کرتے ہیں اور پھر آنسووں میں منتقل ہوجاتے ہیں؟ ہم کتنے ہنسی کرتے ہیں اور ہم روتے ہیں نبی صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم نے کہا کہ ہللا تعالى نے دو قطرے اور دو نشانوں سے زیادہ محبت نہیں كیا‪ :‬ہللا تعالي كے خوف سے بھرا‬
‫ہوا اور ہللا تعالى كے راستے میں خون كا خطرہ ہے‪ .‬اور دو نشانوں کے لئے‪ ،‬تو ہللا تعالی کی راہ میں ایک‬
‫نشان‪ ،‬اور ہللا تعالی کی طرف سے واجب ہے کہ ایک فرائض کو پورا کرنے کی وجہ سے ایک نشان حسن –‬

‫‪ 3.3.8‬جنت کے مقامات‬
‫جناح کے آٹھ دروازے‬

‫"جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹالیا کرتے ہیں اور ان کی تکبر کے ساتھ ان کا عالج کرتے ہیں تو آسمانوں کے‬
‫دروازوں میں کوئی افتتاح نہیں ہوگا اور نہ باغ میں داخل ہوجائیں گے جب تک کہ اونٹ انجکشن کی آنکھ سے‬
‫گزر نہ سکے‪ .‬یہی گناہ ہمارے گناہوں میں ہے‪( .‬قرآن ‪)7:40‬‬
‫‪156‬‬

‫اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے تھے وہ بھیڑ کے باغ میں رہیں گے جب تک کہ وہ وہاں پہنچیں گے‪ .‬اس کے‬
‫دروازوں کو کھول دیا جائے گا‪ ،‬اور اس کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ‪' :‬تم پر سالم! تم نے اچھا کیا ہے! یہاں درج‬
‫کریں‪ ،‬اس میں رہنے کے لئے‪(" .‬قرآن کریم ‪)74:73‬‬

‫جناح (جنت) میں اتوار کے دروازوں میں ذکر کیا گیا ہے جیسا کہ شرعیات کے کئی مضامین میں ذکر کیا گیا‬
‫ہے‪ .‬ام المسلمین اور مسلم نے ابرہہ سے روایت کی ہے کہ نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪" :‬اگر کوئی گواہی‬
‫دیتا ہے کہ کسی کو عبادت کرنے کا حق نہیں ہے‪ ،‬لیکن ہللا ہی ہی جس کا کوئی شریک نہیں ہے‪ ،‬اور محمد اس‬
‫کا غالم ہے اور اس کا رسول ہے‪ ،‬اور یہ کہ یسوع عیسی علیہ السالم کے غالم اور اس کے رسول اور اس کا‬
‫لفظ جس نے اس نے مریم پر عطا کیا اور اس کی طرف سے پیدا روح‪ ،‬اور جنت سچ ہے‪ ،‬اور جہنم سچ ہے‪ ،‬ہللا‬
‫اسے جنت میں جنت میں داخل کرے گا جس میں وہ اپنے " ‪.‬‬

‫دوسرے دروازے ہیں جن میں کئی ناموں میں ان کے اپنے نام قائم ہیں جیسے دروازے االہلل (نماز)‪ ،‬الہی جہاد‬
‫(جدوجہد)‪ ،‬الخواجہہ (صدقہ)‪ ،‬الریان (روزہ کے دروازے) عمان اور الکزیمین کا دروازہ (جو غصے کو‬
‫جھٹکا)‪.‬‬

‫اس کے عالوہ بعض علماء نے علماء کی طرف اشارہ کیا ہے‪ ،‬اس کے مطابق متن میں ذکر کیا جاتا ہے‪ ،‬جیسے‬
‫التوحہ کے دروازے‪ ،‬توبہ (عیسی علیہ السالم)‪ ،‬زکر (ہللا کی یاد)‪ ،‬اللم (علم) رضیہ (مطمئن افراد) اور الحج‪.‬‬

‫پہلے چار ناموں کا ثبوت مندرجہ ذیل حدیث ہے کہ نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪" :‬جو شخص ہللا کی راہ‬
‫میں صدقہ میں دو قسم کی چیزیں دیتا ہے وہ جنت کے دروازے سے بھیجا جائے گا‪ .‬اے ہللا کے غالم! یہاں‬
‫خوشحالی ہے '‪ .‬لہذا‪ ،‬جو لوگ ان لوگوں کے درمیان تھا جنہوں نے اپنی نماز پیش کرتے تھے‪ ،‬نماز کے‬
‫دروازے سے کہیں گے‪ .‬اور جو لوگ جہاد میں حصہ لینے کے لئے استعمال کرتے تھے ان لوگوں کے درمیان‬
‫تھا جو جہاد کے دروازے سے کہیں گے‪ .‬اور جو لوگ ان میں سے تھے وہ روزہ رکھنے کے لئے استعمال‬
‫کرتے ہیں‪ ،‬ار ار رےان کے دروازے سے کہیں گے‪ .‬جو جو خیرات میں دینے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا ان‬
‫میں سے تھا‪ ،‬خیرات کے دروازے سے کہا جائے گا "‪[ .‬بخاری اور مسلم]‪.‬‬

‫پانچواں نام المنام اس حدیث میں حدیث میں بیان کیا گیا ہے جس میں "ہللا ‪ ...‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم سے کہتے‬
‫ہیں (صالحہ اال علی واالم)" اے محمد! آپ کے پیروکاروں میں سے کوئی بھی جو اکاؤنٹس نہیں ہے‪ ،‬الیمان کے‬
‫دروازے کے ذریعے داخل‪( ،‬دائیں دروازے کے دروازے کے ایک دروازے)؛ اور وہ دوسروں کے ساتھ‬
‫دوسرے دروازوں کا اشتراک کریں گے "‪.‬‬

‫مرسل حدیث میں چھٹے نام کا ذکر حسن سے بیان کیا گیا ہے کہ انہوں نے کہا‪" :‬جنت میں ایک دروازہ ہے کہ‬
‫کسی کے سوا کوئی بھی نہیں داخل ہوجائے گا جسے دوسروں کی ناانصافی معاف کر دی جائے گی‪[ ".‬امام احمد‬
‫بن االسالم میں ابن حجر نے بیان کیا]‪.‬‬

‫ان حدیث پر تبصرہ کرتے ہوئے‪ ،‬حدیث کے عظیم عالم اور صح الہ بخاری کے مبصر حفیظ ابن حجر االسالمی‬
‫لکھتے ہیں‪' ،‬یہ حدیث چار دروازوں کے بارے میں بتاتا ہے‪.‬‬
‫‪157‬‬

‫(‪ )1‬بابوس صالح (نماز کا دروازہ)؛‬


‫(‪ )2‬بابول جہاد (جہاد کے دروازے)‬
‫(‪ )3‬بابس صادق (صدقہ کے دروازے؛‬
‫(‪ )4‬بابر رےان (روزہ رکھنے والوں کے دروازے)‪ .‬ایسا لگتا ہے کہ ایک دروازہ بھی نامزد کیا جاتا ہے‬
‫(‪ )5‬بابول حج (جو لوگ انجام دیتے ہیں ان کے دروازے) اور ان کے لئے ایک اور زیادہ غصے کا سامنا کرنا‬
‫پڑتا ہے‪ .‬اسی طرح‪ ،‬ایک دروازے‬
‫(‪ )6‬بابل عمان ان لوگوں کے لئے مقرر کیا جاسکتا ہے جو ہللا تعالی پر بھروسہ رکھتے ہیں اور ان کے‬
‫دروازے میں داخل ہونے کے بغیر وہ داخل ہوجائیں گے‪ .‬وہاں ایک دروازہ بھی ہوگا‬
‫(‪ )7‬بابز زکر جو ترمیم کی طرف سے ریکارڈ حدیث میں حوالہ دیا گیا ہے‪.‬‬

‫جناح کے آٹھ دروازے مندرجہ ذیل ہیں‪:‬‬

‫‪ )1‬باابس صالح‪ :‬وہ لوگ جو اپنی نماز کا مشاہدہ کرتے تھے وہ اس دروازے کے ذریعہ داخل ہوں گے‪.‬‬

‫‪ )2‬بابل جہاد‪ :‬جنہوں نے جہاد میں شرکت کی‪ ،‬اس دروازے کے ذریعے داخلہ دی جائے گی‪.‬‬

‫‪ )3‬بباس مظق‪ :‬جو لوگ اکثر بخشش دیتے ہیں وہ اس دروازہ کے ذریعہ جناح میں داخل ہو جائیں گے‪.‬‬

‫‪ )4‬بابور ریانان‪ :‬لوگ جو مسلسل روزہ دیکھتے ہیں وہ اس دروازے کے ذریعہ داخل ہوجائیں گے‪.‬‬

‫‪ )5‬بابل حج‪ :‬جو لوگ حج کی نگرانی کریں گے اس دروازے سے داخل ہوجائیں گے‪.‬‬

‫‪ )6‬بابل کازیمینلل گوض وال عیناہ الناس‪ :‬یہ دروازہ ان لوگوں کے لئے مخصوص ہے جو اپنے غصہ کو‬
‫روکنے اور دوسروں کو معاف کرنا چاہتے ہیں‪.‬‬

‫‪ )7‬بابل عمان‪ :‬یہ دروازہ اس طرح کے لوگوں کے داخلہ کے لئے مخصوص ہے جو حساب اور عذاب سے بچا‬
‫جاتا ہے‪.‬‬

‫‪ )8‬باباب زکر‪ :‬جو لوگ زیادہ تر یاد رکھنا ہللا تعالی کو اس دروازے کے ذریعہ تسلیم کریں گے‪.‬‬

‫جناح کی سطح‬
‫‪158‬‬

‫ابن عباس (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) سے روایت میں‪ ،‬یہ بیان کیا گیا ہے کہ جناح میں سات کی سطح ہیں جن‬
‫میں "فردوس‪ ،‬جنات النن‪ ،‬جننات ‪ -‬نعیم‪ ،‬دارالخود‪ ،‬جناح الواوا‪ ،‬ہم سالم اور الیوئیون (یہ ترتیب میں نہیں ہیں)‪.‬‬
‫ہر سطح میں‪ ،‬دریا اور گریڈ ہیں جن میں مائن ان کے اچھے اعمال اور راستبازی کے بدلے میں پڑے گا‪.‬‬
‫(بیداوی)‬

‫اسٹوریج (سطحوں) کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئےپیغمبر صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو بھی ہللا‬
‫اور اس کے رسول پر ایمان رکھتا ہے‪ ،‬رمضان کے مہینے میں مکمل اور روزہ سالہ پیش کرتا ہے‪ ،‬اس کے‬
‫حق میں خدا کی طرف سے جنت عطا کی جائے گی‪ ،‬چاہے وہ ہللا تعالی یا زمین میں رہتا ہے جہاں وہ پیدا ہوا‬
‫ہے‪ .‬اس پر‪ ،‬صحابہ نے کہا‪ ،‬اے ہللا کے رسول! کیا ہم لوگوں کو اس اچھی خبروں سے واقف کرتے ہیں؟ 'نبی‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪' '،‬جنت ایک سو گریڈ ہے جسے ہللا نے اس کے سبب میں جنگجوؤں کے لئے‬
‫مخصوص کیا ہے‪ ،‬اور ہر ایک کے درمیان فاصلہ آسمان اور زمین لہذا جب تم ہللا سے پوچھتے ہو تو الفردوس‬
‫سے دعا کرو کیونکہ یہ جنت کا سب سے بہترین حصہ ہے‪( .‬بخاری) صحابہ سعد (رضی ہللا عنہ) نے اطالع‬
‫دی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا‪" ،‬جنت میں لوگ جنت کے اوپری اپارٹمنٹ کو دیکھیں گے‬
‫جیسا کہ آپ ستارے آسمان میں دیکھتے ہیں‪( ".‬مسلم) ابو سعید المخریری نے روایت کی ہے کہ نبی صلی ہللا‬
‫علیہ وسلم نے فرمایا‪" ،‬جنت کے لوگوں کو اس طرح کے بلند مکانوں کے باشندے نظر آئے گا جیسے ایک‬
‫مشرق میں یا مغربی مغرب میں ایک شاندار ستارہ ہے‪ .‬افق‪ .‬یہی وجہ ہے کہ ان کی برکتیں انعامات میں ایک‬
‫دوسرے سے زیادہ ہیں‪ '' .‬اس کے بعد‪ ،‬صحابہ نے کہا‪ ،‬اے ہللا کے رسول! کیا یہ بلند دلیل نبی صلی ہللا علیہ‬
‫وآله وسلم ہیں جو کوئی بھی نہیں پہنچ سکتا؟ '' نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے جواب دیا‪' ،‬ہللا کی طرف سے جس‬
‫کے ہاتھ میری زندگی ہے‪ ،‬کچھ لوگ جو ہللا پر ایمان رکھتے ہیں اور نبیوں کی سچائی کی گواہی دیتے ہیں ''‬
‫(بخاری‪ ،‬مسلم) اناس نے بیان کیا‪ .‬رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا‪ ....... ...... :‬ہللا کے سبب سے‬
‫فارنون سفر یا دوپہر کا سفر پوری دنیا سے بہتر ہے اور جو کچھ اس میں ہے؛ اور ایک جگہ آپ کے کسی کے‬
‫تیر تیر کے برابر ہے‪ ،‬یا ایک پاؤں (برابر ترین سطح) جنت کے برابر جگہ پوری دنیا سے بہتر ہے اور جو‬
‫کچھ بھی اس میں ہے؛ اور اگر جنت کی عورتوں میں سے ایک نے زمین کو دیکھا تو وہ پوری طرح ان کے‬
‫درمیان (زمین اور آسمان) کی روشنی میں بھرتی کریں گے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے ان میں سے‬
‫خوشبو‪ ،‬اور اس کے چہرے کا پردہ ہے پوری دنیا سے بہتر اور جو کچھ بھی اس میں ہے "(بخاری) صحیح‬
‫بخاری سعید بن سعید میں ہللا کے رسول صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں تھا جب انہوں نے جنت کی‬
‫وضاحت کی اور پھر اس کے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآله وسلم نے یہ الفاظ ختم کردیئے‪ '' :‬جنت میں بھروسہ‬
‫ہو گی‪ ،‬کبھی بھی سنا ہے اور کوئی انسانی دل کبھی بھی نہیں سمجھتا ہے‪ '' .‬اس نے پھر قرآن کریم کی تالوت‬
‫کی تالوت کی‪( :‬سورہ سعدہ ‪( )17 :16-32‬مسلم) ‪.‬میں فردوس کے حوالے سے‪ ،‬بہت سے روایات ہیں حقیقت یہ‬
‫ہے کہ یہ جنت میں ایک جگہ ‪ /‬سطح کا نام ہے جس میں جنت میں تمام دیگر مقامات کا بہترین ہے کا اشارہ کیا‪.‬‬
‫اس سلسلے میں‪ ،‬امام طریقی نے روبی بنت عنصر کی روایت درج کی ہے جس نے روایت کی ہے کہ نبی صلی‬
‫ہللا علیہ وسلم نے کہا کہ 'الفردوس جنت میں ایک پہاڑی ہے‪ ،‬یہ جنت کے وسط اور جنت کا بہترین اور سب‬
‫سے بہترین ہے‪( '.‬ترمیم جنہوں نے کہا کہ حدیث اچھی اور آواز ہے) اناس کی طرف سے بیان کیا؛ حدیث بدر‬
‫کے دن (جنگ کے) پر شہید ہو گئی تھی‪ ،‬اور وہ ایک جوان لڑکا تھا‪ .‬اس کی ماں نبی صلی ہللا علیہ وسلم کے‬
‫پاس آئے اور کہا‪ ،‬اے ہللا کے رسول! آپ جانتے ہیں کہ حریت مجھ سے کتنی پیاری ہے‪ .‬اگر وہ جنت میں ہے‬
‫تو میں صبر کروں گا اور ہللا کی طرف سے انعام کے لئے امید رکھتا ہوں‪ ،‬لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو پھر تم کیا‬
‫کرو گے کہ میں کیا کرتا ہوں؟ "اس نے جواب دیا‪ ":‬ہللا آپ کو رحم فرما! کیا آپ نے اپنے ہوش کو کھو دیا ہے؟‬
‫کیا آپ کو لگتا ہے کہ صرف ایک جنت ہے؟ امام بخاری نے روایت کی ہے جس میں نبی صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫نے فرمایا کہ جب تم سے پوچھا جاتا ہے تو اس میں بہت ساری تیاری ہوتی ہے اور آپ کا بیٹا سب سے زیادہ‬
‫'جنت االسالم' میں ہے‪ .‬ہللا تعالی اس سے الفردوس کے لئے دعا کرو کیونکہ یہ جنت کے وسط ہے اور یہ سب‬
‫سے زیادہ جگہ ہے اور اس سے اس کے دریاؤں کے بہاؤ بہاؤ‪( '' .‬بخاری‪ ،‬احمد‪ ،‬بقیہ) اس روایت میں‪ ،‬یہ‬
‫واضح ہے کہ الدودوس ہے جنت میں سب سے زیادہ جگہ‪ ،‬ابھی تک‪ ،‬یہ کہا جاتا ہے کہ یہ وسط میں ہے‪.‬‬
‫البردوس کے اس بیان کی تفصیل بیان کرتے ہوئے‪ ،‬عظیم عالم‪ ،‬ابن حبیب کہتے ہیں کہ 'الفردوس جنت کے وسط‬
‫میں ہونے کا مطلب یہ ہے کہ جنت کی چوڑائی اور چوڑائی کے سلسلے میں‪ ،‬ال فردوس وسط میں ہے‪ .‬اور‬
‫‪159‬‬

‫'جنت میں سب سے زیادہ جگہ' ہونے کے سلسلے میں‪ ،‬یہ اس کی اونچائی پر منحصر ہے‪ .‬یہ وضاحت اس‬
‫وضاحت کے معاہدے میں ہے جو اب ابو حریرہہ رح (رح) کی طرف سے دیا گیا ہے جس نے کہا ہے کہ 'ال‬
‫فردوس پہاڑ ہے' جنت میں جس سے ندی بہتی ہے‪ '' .‬روایتی طور پر فردوس بھی اس کے تخت کے نیچے‬
‫جینیہ ہللا کے سب سے زیادہ اور قریب ترین حصہ کے طور پر سمجھا جاتا ہے‪ ،‬جتنات ماوا سب سے کم‪ ،‬عدنان‬
‫وسط ہے اور جنات االسالم سب سے بلند ہے‪ ،‬مندرجہ ذیل حکم میں‪:‬‬
‫جناح االسالمی دارالقاعمی‬
‫دارال سالمی‬
‫دارال خلود‬
‫جناح المدنوی‬
‫جنات االسالمی‬
‫جناح االسالمی‬
‫جنات االسد‪ .‬ال فردوس نے وسط کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے‪ ،‬خال کی فضیلت کے سلسلے میں بھی مطلب‬
‫ہے‪ ،‬مطلب یہ ہے کہ ہم جنت‪ ،‬آٹھ سطحوں پر مشتمل حصہ اور تخلیق کے باقی ہیں‪" ،‬اس بات کا یقین‪ ،‬جو ایمان‬
‫الئے ہیں اور کیا کرتے ہیں صادق اعمال ‪ -‬ان کے پاس الفردوس رہائش گاہ ہیں‪ ،‬جہاں وہ ہمیشہ ہی رہیں گے‪.‬‬
‫وہ اس سے کسی بھی منتقلی کی خواہش نہیں کریں گے‪ .‬فردوس لفظ یہ کہتے ہیں کہ غیر عربی اصل میں لفظی‬
‫معنی کا مطلب ہے‪ .‬علماء علماء کے مختلف معنی اور وضاحتیں بیان کرتی ہیں‪ :‬ایک قدرتی باغ کے مشترکہ‬
‫معنی‪ ،‬خاص طور پر انگور کے ساتھ ساتھ‪ ،‬ہر قسم کے پھل اور پودوں‪ .‬ہللا تعالی‪ .‬جنن النن‪" :‬عدن" کا مطلب‬
‫ہے "شبہ" اور "ابدی جگہ"‪ .‬وہ آپ کو اپنے گناہوں کو معاف فرمائے گا اور آپ کو باغوں میں داخل فرمائے گا‬
‫جن کے نیچے نہریں بہہ گئیں اور ادھر کے باغات میں خوشگوار رہائش پذیری ہللا تعالی مومنین‪ ،‬مردوں اور‬
‫عورتوں کو باغات دیتا ہے جس کے نیچے نہریں بہہ جاتی ہیں‪ ،‬جن میں وہ بھشتوں میں بھشت رہیں گے‪ .‬ایڈن‬
‫کا‪ .‬اور زیادہ (دور)! ہللا کی طرف سے قبول یہ عظیم فتح ہے‪ " .‬ہمارے مبارک نبی محمد صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫نے فرمایا‪ ":‬جب عدنان کے باشندوں نے ان کے رب کو دیکھ لیا تو ان کے درمیان اور "خدا کے درمیان‬
‫شاندار" پردہ ہے‪(" .) .‬بخاری)" ہللا نے جنن النن کو پیدا کیا‪ ،‬اس کے درختوں کو مزاج سے پھینک دیا‪ .‬پھر اس‬
‫سے کہا کہ جناح بولے‪ .‬اور اس نے کہا‪" :‬مومن اپنی خواہشات میں شرکت کرتے ہیں‪( ".‬حاکم) "عدن (جنت) جو‬
‫جنتیں داخل ہوں گے جس میں وہ داخل ہو جائیں گے جس کے نیچے نہریں بہہ گئیں‪ ،‬وہ ان سب میں جو کچھ‬
‫چاہیں گے‪ .‬اس طرح ہللا تعالی پروردگار کی عزت کرتا ہے‪ " .‬جنات الفردوس" فردوس "کا مطلب ہے" جس باغ‬
‫میں ہر قسم کے پودے ہیں "‪ .‬یہ باغ بھی اس میں انگور کی انگوروں کے طور پر بھی بیان کیا جاتا ہے‪" .‬جب‬
‫آپ جناح کے لئے ہللا تعالی سے دعا گو ہیں‪ ،‬تو آپ فردوس کے لئے دعا کریں گے‪( ".‬تیمیدی) کیونکہ جنات‬
‫الفردوس تمام جناحوں سے زیادہ ہیں اور ان سے بہتر ہے بنیادی طور پر پوچھا جائے گا‪( .‬کوٹوب‪ -‬سٹی) جینت‬
‫این نعیم‪" :‬نعیم" کا مطلب ہے ایک خوشحال اور پرامن زندگی‪ ،‬مال‪ ،‬فالح و بہبود اور نعمتوں میں رہتا ہے‪ .‬جو‬
‫لوگ ایمان الئے اور نیکی کرتے رہے ان کے رب نے ان کے ایمان کے ذریعہ ہدایت کی‪ .‬باغات کے باغات‬
‫میں دریاؤں کے نیچے دریاؤں کو بہاؤ گا‪( .‬جننات ایک نعیم) " اور مجھے نعمت کے جنت کے وارثین میں سے‬
‫ایک بناؤ "جناح الواوا" موا " مطلب ہے "پناہ لینے کے لئے جگہ؛ رہائش گاہ‪ ،‬گھر‪" .‬اس سطح پر شہید (شھادت)‬
‫اور ممہین کے گھر کے طور پر بھی ذکر کیا جاتا ہے‪ ".‬لیکن جو لوگ ایمان الئے اور نیک کام کرتے ہیں ان‬
‫کے لئے باغات کے باغ ہیں‪( .‬جو کہ وہ کیا کرتے تھے) کے لئے خوش آمدید‪ "" .‬اور یقینا اس نے اسے ایک‬
‫اور نسل (ماورج کی خوشحالی کی رات) دیکھا‪ . .‬قریب ہے جس کا گھر باغ ہے (جتنا الواوا) " دارالعلوم‪ :‬خول‬
‫کا مطلب ہے ابدی‪ ،‬ابدی؛ کہیں گے‪ :‬کیا یہ (عذاب) بہتر ہے یا باغی امر (دارالقدس) ہے جو ان لوگوں سے وعدہ‬
‫کرتا ہے جو برائی سے بچنے واال ہے؟ یہ ان کی ثواب اور سفر کا اختتام ہوگا‪ " .‬دارالقام‪ :‬مراد ہے کہ" قیامت کا‬
‫قیام ہمیشہ رہنے کے لئے‪ ،‬ہمیشہ رہنے واال ہے‪ " .‬ہم ہمیشہ ہمیشہ کی حوصلہ افزائی میں رہتے ہیں‪ ،‬جہاں ہم‬
‫پریشان نہ ہو اور نہ ہی ہمت پذیر ہم پر اثر انداز ہوسکتے ہیں‪(" .‬سورۃ الفاتر‪ )35 ،‬درس سالم‪ :‬گھر اور امن کی‬
‫حفاظت سالمتی کا گھر‪" .‬ہللا نے امن کے گھر میں آپ کو بالیا ہے اور ہدایت دیتا ہے کہ جسے چاہتا ہے سیدھے‬
‫‪160‬‬

‫راستے پر‪ .‬ان کے لئے امن کا گھر ہوگا" اپنے رب کے ساتھ اور وہ ان کے ساتھیوں کی وجہ سے جو کچھ‬
‫کرتے تھے ان کی وجہ سے رہیں گے‪.‬اور ہللا تعالی نے سالم االسالم کو دعوت دی اور ہدایت دیتا ہے کہ جسے‬
‫چاہے سیدھا راستہ پہنچائے‪ " .‬دارالعلوم کا ایک اور معنی یہ ہے کہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں اس کی تقریر‬
‫سالمتی ہے اور تمام منفی اور برائی باتوں سے پاک ہے‪ .‬جیسا کہ ہللا (ص) بیان کرتا ہے‪" ،‬وہ اس میں بیمار‬
‫تقریر یا گناہ کا کمی نہیں سنیں گے ‪ -‬صرف ایک بات‪' :‬امن‪ ،‬امن' '' ‪.‬یہ ڈار االسالم ہے کیونکہ جنت کے‬
‫باشندوں کے درمیان کوئی دشمنی یا نفرت نہیں ہوگی‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے کہا‪" ،‬وہ اپنے درمیان‬
‫اختالفات اور نفرت نہیں کریں گے؛ ان کے دلوں جیسے جیسے ایک دل ہو گا‪(" ،‬بخاری)‪ .‬ہللا سبحانہ وتعالی کا‬
‫فرمان ہے‪" :‬اور ہم ہر چیز کو جو بدبختی کے سینوں میں ہٹائے جائیں گے‪ ،‬تو وہ بھائی ہیں‪ ،‬تختوں پر ایک‬
‫دوسرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے‪".‬مومن جو ایک اچھی حالت میں مر جاتا ہے‪" ،‬پھر [فرشتوں کا کہنا ہے کہ]‪"،‬‬
‫آپ کے لئے امن؛ [آپ حق کے ساتھیوں سے ہیں‪ " ،‬مومن سالم (صلح) ہوں گے‪ :‬وہ دنیا کی زندگی کو اچھی‬
‫حالت میں چھوڑ دیں گے‪ ،‬فرشتوں کے ساتھ جنت جنت کی خوشخبری‪ ،‬آگ سے حفاظت اور ان کے رب کی‬
‫حتمی خوشی دے گی‪.‬‬

‫‪ 3.3.9‬جنت ایک ابدی ٹھکانہ‬


‫اگلے دنیا کی ابدی زندگی میں عقیدے کا اصول برہمانڈ اور اسالم کے بنیادی اصول کے اہم تصور میں سے ایک‬
‫ہے‪ .‬اگلے دنیا میں یقین ایک مسلمان ہونے کا ایک الزمی شرط ہے اور جو کوئی انکار کرتا ہے وہ مسلم نہیں ہے‪.‬‬
‫توحید کے اقرار کے بعد‪ ،‬یہ سب نبیوں کی طرف سے کسی بھی استثناء کے بغیر سب سے اہم نظریہ ہے‪ .‬اسالم کی‬
‫زبردست ماہرین یہ قیامت کا نظریہ کہتے ہیں‪.‬‬
‫قرآن کریم میں ہم سینکڑوں آیات بھر میں آتے ہیں‪ ،‬جس میں کچھ راستہ یا قیامت کے دن دوسرے معاملہ میں‪ ،‬موت‬
‫کے بعد زندگی‪ ،‬مردہ کے قیامت‪ ،‬عظیم اکاؤنٹس‪ ،‬منشیات‪ ،‬آسمان‪ ،‬جہنم‪ ،‬موت کے بعد دنیا سے متعلق اگلے دنیا اور‬
‫دوسرے سواالت کی اخالقیات‪ 12 .‬آیات میں آخری دن میں ایک عقیدہ ہللا کے عقیدہ کے بعد رسمی طور پر ذکر کیا‬
‫گیا ہے‪.‬‬
‫قرآن کریم نے قیامت کے دن کو ظاہر کرنے کے لئے مختلف اظہار کا استعمال کیا ہے‪ .‬ان اظہارات میں سے ہر ایک‬
‫جھوٹ اہمیت سے بھرا ہوا ہے‪ .‬آخری دن ان میں سے ایک ہے‪ .‬اس اظہار کو استعمال کرتے ہوئے قرآن کریم اپنی‬
‫توجہ کو دو نکات پر ڈالنا چاہتا ہے‪:‬‬
‫میں‪ .‬اس انسانی زندگی‪ ،‬اور اس معاملے کے لئے پوری دنیا کی موجودگی کا وقت دو دفعہ تقسیم کیا جاتا ہے‪ ،‬جس‬
‫میں سے ہر ایک کو ایک دن بالیا جا سکتا ہے‪ .‬پہال دن (اس دنیا کی مدت کی مدت) ختم ہو جائے گی‪ ،‬لیکن آخری دن‬
‫(اگلے دنیا کی مدت) تکمیل ہے‪ .‬قرآن نے اس دنیا کی پہلی زندگی اور آخرت کی دوسری زندگی کو آخری طور پر‬
‫بالیا ہے‪( .‬سورہ االہلل‪ 92:13 ،‬اور از زہ‪)4 :93 ،‬‬
‫‪ .ii‬اس وقت بھی جب ہم پہلی مدت سے گزر رہے ہیں اور دوسری مدت تک پہنچ نہیں پائیں گے‪ ،‬اس دن ہماری‬
‫کامیابی اور اس دن پر ہمارا ایمان ہے‪ ،‬جو اچھے کاموں اور ان کے ردعمل کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے‪ .‬ہمیں یہ‬
‫سمجھنا ضروری ہے کہ ہمارے جیسے جیسے ہمارے خیاالت‪ ،‬الفاظ‪ ،‬اعمال اور عادات سب سے بڑی حد تک سب‬
‫سے چھوٹی ہیں‪ ،‬پہلے دن اور آخری دن ہیں‪ .‬ایسا نہیں ہے کہ ہمارے الفاظ اور اعمال ختم ہو جائیں اور پہلے دن کے‬
‫دوران ختم ہو جائیں‪ .‬وہ وجود میں رہتے ہیں اور قیامت کے دن کے لئے حساب کرنا ہوگا‪ .‬لہذا ہم اپنے آپ کو اپنے‬
‫اعمال‪ ،‬ہمارے اعمال اور اپنے ارادے کو برقرار رکھنے کے لئے اپنی پوری کوشش کرنی چاہیے‪ ،‬اور برا خیاالت‬
‫اور برائی اعمال سے بچیں‪ .‬اس طرح ہم ہمیشہ راستبازی اور اچھے رویے کے راستے پر آگے بڑھنا چاہئے‪،‬‬
‫کیونکہ ہمارے ایمان پر اس دن ہماری خوشی ہے‪ .‬یہ دنیا کی انسانیت کا اندازہ ہے جو اگلی زندگی میں اپنی زندگی‬
‫کو خوش یا بدقسمتی دیتا ہے‪ .‬لہذا قرآن انسان کی خوشحالی کے لئے اگلے دنیا یا آخری دن کا یقین بالکل ضروری‬
‫ہے‪.‬‬
‫اگلے دنیا کی ابدی زندگی میں عقیدے کا بنیادی ذریعہ الہی وحی ہے جو پیغمبروں کے ذریعہ انسانیت کو پہنچاتا ہے‪.‬‬
‫ہللا کی شناخت کے بعد‪ ،‬پیغمبروں کی سچائی کے بارے میں یقین رکھتے ہیں اور اس بات کو جان کر جانتے ہیں کہ‬
‫نبیوں نے وحی کے بارے میں کیا واقعی واقعہ کیا ہے اور اس لیے سچ ہے کہ انسان قیامت کے دن اور آخرت کے‬
‫‪161‬‬

‫ابدی زندگی پر ایمان التا ہے‪ .‬دنیا‪ .‬یہ نظریہ نبیوں کے ذریعے توحید کے بعد سب سے اہم نظریہ کے طور پر بیان‬
‫کیا گیا ہے‪.‬‬
‫اس طرح‪ ،‬عقیدے کی ڈگری اگلے دنیا کی زندگی میں ہے‪ ،‬ایک طرف‪ ،‬ایک طرف‪ ،‬نبوت پر ان کے عقائد کی درجہ‬
‫بندی اور نبیوں کی سچائی‪ ،‬اور دوسری طرف‪ ،‬کی سطح پر آخرت کے اس تصور کے صحیح اور معقولیت‪ ،‬اور یہ‬
‫ناقابل فراموش اور بے نظیر خیاالت سے آزاد ہے‪.‬‬
‫پیغمبروں کی طرف وحی الہی وحی کے عالوہ‪ ،‬آخرت میں ایمان حاصل کرنے کے کچھ طریقے ہیں‪ .‬انسان اپنی‬
‫دانشورانہ اور سائنسی کوششوں کے ذریعہ‪ ،‬کم سے کم‪ ،‬کچھ مضبوط اشارے حاصل کرسکتے ہیں جو اگلے دنیا کے‬
‫بارے میں نبیوں کا کیا حمایت کرتے ہیں‪ .‬یہ طریقے مندرجہ ذیل ہیں‪:‬‬
‫میں‪ .‬ہللا جاننے کے ذریعے؛‬
‫‪ .ii‬دنیا کو جاننے کے ذریعے؛‬
‫‪ iii‬انسان کی روح اور ذہنیت کو جاننے کے ذریعے‪.‬‬
‫موجودہ کے لئے ہم ان طریقوں کی بحث میں داخل کرنے کی تجویز نہیں کرتے جو طویل فلسفیانہ اور سائنسی دالئل‬
‫کی ضرورت ہوتی ہیں‪ .‬ہم صرف نبویہ و وحی کے طریقہ کار پر غور کرنے کے لئے ہماری توجہ کو روکنا چاہتے‬
‫ہیں‪ .‬لیکن جیسا کہ قرآن نے بعض آیتوں میں واضح طور پر ان طریقوں کا ذکر کیا ہے اور ان کی بعض آیتوں میں‬
‫اشارہ کیا ہے‪ ،‬ہم سر کے تحت اس حصے میں ان کا حوالہ دیتے ہیں‪ ،‬قرآن کریم کے اگلے دنیا کے احترام میں ‪ .‬لہذا‬
‫اگلے دنیا میں ابدی زندگی کا سوال واضح ہوسکتا ہے کہ اسالم کے نقطہ نظر سے واضح ہوسکتا ہے‪ ،‬مندرجہ ذیل‬
‫سواالت پر غور کرنا ضروری ہے‪.‬‬
‫میں‪ .‬موت کی نوعیت‪،‬‬
‫‪ .ii‬زندگی بعد از موت‪،‬‬
‫‪ iii‬جراحی یا برجخ‪،‬‬
‫‪ .iv‬قیامت‪،‬‬
‫وی‪ .‬موت کے بعد زندگی کے ساتھ اس دنیا کی زندگی کا کنکشن‪ ،‬انسانی عملوں کی غیر معمولی وجود میں ایک‬
‫شکل میں‪،‬‬
‫‪ .vii‬اس دنیا کی زندگی اور عام دنیا کی عام اور متصف خصوصیات‪ ،‬اگلے دنیا کے حوالے سے قرآن کے دالئل‪.‬‬
‫موت کیا ہے؟ کیا یہ تباہی‪ ،‬فنا‪ ،‬اور غیر موجودگی ہے یا یہ ایک تبدیلی‪ ،‬ترقی اور ایک سے منتقلی ہے دنیا کا ایک‬
‫دوسرے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس نے انسان کی توجہ ہمیشہ مصروف ہے‪ .‬ہر کسی کو یا تو براہ راست اس کا‬
‫جواب ڈھونڈنا یا پہلے سے ہی ایک جواب قبول کرنے کے خواہاں ہے‪ .‬مسلمانوں کے نزدیک ہم اس سوال کا جواب‬
‫قرآن کریم سے نکالنا چاہتے ہیں اور اس پر یقین رکھتے ہیں کہ قرآن کریم ' اس سلسلے میں کسی نے کہا ہے‪ .‬قرآن‬
‫کی موت کی نوعیت کے بارے میں اس کی وضاحت ہے‪ .‬اس نے اس سلسلے میں لفظ 'طواف' کا استعمال کیا ہے‪ .‬یہ‬
‫لفظ مکمل طور پر حاصل کرنے کا مطلب ہے‪ 14 .‬آیات میں قرآن نے اس اظہار کا استعمال کیا ہے‪ .‬یہ تمام آیات‬
‫ظاہر کرتی ہیں کہ قرآنی نقطۂ نظر کی موت سے مراد کا مطلب ہے کہ حراست میں جمع اور وصول کرنا‪ .‬دوسرے‬
‫الفاظ میں انسان کی موت کے وقت انسان الہی حکام کی حراست میں لے جاتا ہے‪ ،‬جو اسے مکمل طور پر حاصل‬
‫کرتا ہے‪ .‬اس بیان سے مندرجہ ذیل نکات باخبر ہوسکتے ہیں‪ )i( :‬موت کا معنی اور غفلت کا مطلب نہیں ہے‪ .‬یہ ایک‬
‫دنیا سے دوسری زندگی اور زندگی کے ایک مرحلے سے دوسرے مرحلے پر صرف ایک تبدیلی ہے‪ .‬انسانی زندگی‬
‫موت کے بعد جاری ہے‪ ،‬اگرچہ کسی مختلف شکل میں‪ )ii( .‬جو اصل میں انسان کی تشکیل کرتا ہے اور اس کا خود‬
‫اس کے جسم اور جسمانی اور عصری نظام نہیں ہے‪ ،‬جس میں آہستہ آہستہ اس دنیا میں قیامت اور تباہی پیدا ہوتی‬
‫ہے‪ .‬جو شخص اپنی شخصیت اور انا کی تشکیل کرتا ہے وہ وہی ہے جو قرآن کی طرف سے 'خود' اور کبھی کبھار‬
‫روح کی طرف سے بیان کیا گیا ہے‪ )iii( .‬انسان کی روح یا اس کے 'خود' ان کی شخصیت کا حقیقی حصہ ہے‪.‬‬
‫انسان امر ہے کیونکہ اس کی روح امر ہے‪ .‬اس کی روح افقی اور افقی چیزوں کے اوپر افق پر واقع ہے اور موجود‬
‫‪162‬‬

‫ہے‪ .‬اگرچہ یہ قدرتی واقعہ کے ارتقاء کا ارتکاب کا نتیجہ ہے جسے روح میں اس کے ارتقاء کے نتیجے میں تبدیل‬
‫کر دیا گیا ہے‪ ،‬اس کی افق تبدیل ہوگئی ہے اور یہ ایک دوسری دنیا بن جاتی ہے جو غیر معمولی قدرتی ہے‪ .‬موت‬
‫کے ساتھ روح مختلف قسم کے طبقے اور طبقے کو تبدیل کرتا ہے‪ ،‬یہ روح کی کالس ہے‪ .‬دوسرے الفاظ میں یہ‬
‫اضافی حقیقت حقیقت میں واپس لے لی گئی ہے اور فرشتے حراست میں حاصل کی جاتی ہے‪ .‬آیات جن کی تعبیر‬
‫سے نمٹنے اور دوسری عالمی زندگی سے تعلق نہیں رکھتے ہیں‪ ،‬قرآن نے اس نقطہ نظر کو بڑھا دیا ہے کہ انسان‬
‫ایک حقیقت سے متعلق ہے مواد کالس‪ .‬روح اور اس کے بقا کا سوال اسالم کے بنیادی تعلیمات میں سے ایک ہے‪.‬‬
‫اسالم کی ناقص قابل تعلیمات میں سے نصف نصاب اس نظریے پر مبنی ہے کہ روح جسم سے آزاد ہے اور موت‬
‫کے بعد اس کا وجود باقی ہے‪ .‬تمام حقیقی انسانی اقدار اس حقیقت پر مبنی ہیں‪ ،‬اس کے بغیر وہ تخیل کے عروج سے‬
‫زیادہ کچھ نہیں ہوسکتی ہیں‪ .‬تمام آیات جو موت کے فورا بعد زندگی کے بارے میں بات کرتے ہیں‪ ،‬اس میں چند‬
‫مثالیں بیان کرتے ہیں کہ ثابت ہوتا ہے کہ روح ایک ہے جسم کی آزادی حقیقت ہے اور یہ کہ وجود میں موجود ہے‬
‫جب تک کہ جسم ختم ہو گیا ہے‪ .‬کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ قرآن کے نقطہ نظر سے کوئی روح یا روح موجود نہیں‬
‫ہے‪ .‬انسان کی موجودگی اس کی موت سے ختم ہو جاتی ہے‪ ،‬جس کے بعد وہ نہ ہی شعور رکھتے ہیں اور نہ ہی اس‬
‫کی خوشی یا درد کا احساس ہوتا ہے‪ .‬قیامت کے دن انسان کو نئی زندگی مل جائے گی اور یہ صرف اس وقت ہے کہ‬
‫وہ اپنے آپ کو اور دنیا کو دوبارہ نکال دے گا‪ .‬لیکن یہ نظریہ ان آیات کی طرف سے مکمل طور پر سراہا جاتا ہے‬
‫جو موت کے بعد فوری طور پر زندگی کا ذکر کرتا ہے‪ .‬اس نظریہ کے نمونے کا خیال ہے کہ جو روح یا روح کے‬
‫وجود میں یقین رکھتے ہیں ان کا دعوی اس آیت پر مبنی ہے‪" :‬کہو‪ :‬روح میری طرف سے ہے رب‪( " .‬سورہ بنی‬
‫اسرائیل‪ .)17:55 ،‬وہ کہتے ہیں کہ اگرچہ '' قرآن '' میں اکثر بار بار ذکر کیا گیا ہے‪ ،‬لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ جو‬
‫کچھ روح کہا جاتا ہے وہ مختلف ہے‪ .‬اس آیت میں یہ بھی دوسری آیات میں معنی کے طور پر اس کی نشاندہی کرتا‬
‫ہے‪ .‬یہ لوگ نہیں جانتے کہ جو روح کے وجود میں یقین رکھتے ہیں وہ اس آیت پر ان کے دالئل کی بنیاد نہیں‬
‫رکھتے‪ .‬تقریبا ‪ 20‬دیگر آیات موجود ہیں‪ ،‬جس میں روح بالکل یا کسی قابل قضی کیس کی شکل میں ذکر کیا گیا ہے‪،‬‬
‫مثال ہماری روح‪ ،‬روح‪ ،‬روح القدس‪ ،‬ہمارے حکم سے روح‪ .‬انسان کے بارے میں یہ کہا گیا ہے‪ :‬اور میں نے اس‬
‫کی روح میں ان کی روح کھا دی‪ .‬یہ بیان یہ بتاتا ہے کہ قرآن کے نقطہ نظر سے فرشتوں اور مردوں کے مقابلے‬
‫میں ایک حقیقت موجود ہے اور یہ حقیقت یہ ہے کہ روح کو بالیا جاتا ہے‪ .‬ہللا کی رحمت کے طور پر فرشتوں اور‬
‫مردوں کو یہ حقیقت "میرا کمانڈر" کے طور پر بیان کیا گیا ہے‪ .‬آیت‪ ،‬میں نے اس میں سانس لیا تھا کہ دوسری‬
‫روحیں میرے روح کے ساتھ ظاہر کرتی ہیں کہ انسان کی روح غیر معمولی حقیقت ہے‪ .‬قرآن کے صرف بہت‬
‫سارے آیات انسانی روح کی مستقل وجود کی تصدیق کرتے ہیں‪ ،‬لیکن یہ قول بھی بہت سے لوگوں کی طرف سے‬
‫بھیجا جاتا ہے احادیث کی کتابوں میں نقل و حمل کی ناقابل شکست سلسلہ کی رپورٹیں اور نجول بالغر میں بہت سے‬
‫قائدین کی طرف سے (مالحظہ کریں‪ :‬الیکشن کی چوٹی‪ ،‬آئی ایس پی ‪ )1984‬اور مقدس اماموں کی دعا‪ .‬حقیقت یہ‬
‫ہے کہ روح کی موجودگی کا انکار ہے‪ .‬مغرب کی مادیت پسندی سے حوصلہ افزائی کرنے والے ایک ناقابل مغربی‬
‫مغربی خیال‪ .‬بدقسمتی سے قرآن کے کچھ اچھے ارادے والے پیروکاروں نے اسے بھی اپنایا ہے‪ .‬ہم مثال کے طور‬
‫پر بیان کرتے ہیں‪ ،‬تین آیات میں سے تین ہیں جن میں لفظ 'طواف' جمع یا پورا کرنے میں) موت کے سلسلے میں‬
‫استعمال کیا گیا ہے‪ .‬ان آیات میں سے بعض آیات میں اس طرح کے اعمال لوگوں کو ان کی موت کے فورا بعد ہی‬
‫زندہ رہنے والوں کی طرف سے انجام دیا جاتا ہے (جیسے بولنے‪ ،‬خواہش مند اور مطالبہ) ‪.‬یہ آیت ان لوگوں کے‬
‫سلسلے میں ہے جو ان کی حالتوں کے دباؤ سے بچا رہے ہیں وہ اپنے مخالفین کی طرف سے کنٹرول ایک ناقابل‬
‫یقین ماحول میں رہتے ہیں‪ .‬ان کی عذر یہ ہے کہ ان کے ماحول ان کے لئے ناقابل عمل ہے‪ ،‬وہ کچھ بھی نہیں‬
‫کرسکتے‪ .‬اپنے ماحول میں تبدیلی النے کی کوشش کرنے کی بجائے اور اگر ممکن نہ ہو تو‪ ،‬ایک بہتر ماحول میں‬
‫منتقل‪ ،‬وہ ایک ہی بدعنوانی ماحول میں رہنا جاری رکھتا ہے اور خود کو اپنے چھاپے میں ڈاال جاتا ہے‪ .‬اپنی جانوں‬
‫کو نکالنے کے بعد ہللا کے فرشتوں نے ان سے بات کی اور کہا کہ ان کی درخواست ناقابل شکست تھی‪ ،‬کیونکہ وہ‬
‫کم از کم دوسرے ماحول میں منتقل نہیں ہونے پائے‪ .‬فرشتے ان کو یاد دالتے ہیں کہ وہ خود اپنے اعمال اور عمل‬
‫کے اعمال کے ذمہ دار ہیں‪ .‬قرآن کریم ہمیں اس آیت میں بتاتا ہے کہ کسی خاص جگہ میں الچار کوئی درست عذر‬
‫نہیں ہوسکتا ہے جب تک کہ اس سے امیگریشن کا راستہ دوسری جگہ پر نہ ہو بند ہے‪ .‬ہم اس آیت کی موت میں‬
‫دیکھتے ہیں‪ ،‬جو ظاہر طور پر فنا اور ختم ہے‪ ،‬لفظ کی طرف سے اظہار کیا گیا ہے‪ ،‬توفیقی جس میں حراست میں‬
‫لے جانے کا اشارہ ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬اس آیت نے موت کے بعد فرشتوں اور ایک شخص کے درمیان بات چیت‬
‫کی رپورٹ کی‪ .‬کیا انسان کی حقیقت اس کی موت کے بعد جاری نہیں رہتی ہے اور اس کی حقیقت صرف اس کے‬
‫غیر حساس اور غیر جانبدار جسم بننا چاہئے‪ ،‬واضح طور پر یہ بات چیت بے بنیاد ہوگی‪ .‬یہ آیت یہ ہے کہ اس دنیا‬
‫اور اس کی زندگی کو چھوڑنے کے بعد یہ آدمی واضح ہوسکتا ہے کہ پوشیدہ مخلوقات جنہوں نے فرشتوں کے نام‬
‫‪163‬‬

‫سے جانا جاتا ہے‪ ،‬اگرچہ مختلف آنکھوں‪ ،‬کانوں اور زبانوں کے ساتھ‪ .‬اس آیت میں قرآن کریم کو شکست دیتی ہے‬
‫جو لوگ آخرت کا انکار کرتے ہیں انہوں نے پوچھا کہ ان کی موت کے بعد جب ان کی ہر ذرہ کو مکمل طور پر ختم‬
‫کردیا جائے گا تو تباہ ہوسکتا ہے‪ .‬قرآن واضح طور پر یہ کہتے ہیں کہ ان کی طرف سے بیان کردہ شبہ ان کی‬
‫رکاوٹ کو چھپانے کے لئے صرف ایک بصیرت ہے‪ .‬کسی بھی طرح‪ ،‬ان کے سوال کا جواب قرآن کریم کا کہنا ہے‬
‫کہ وہ جو کچھ کرتے ہیں اس کے برعکس‪ ،‬ان کی حقیقی شخصیت اور ان کے حقیقی 'خود' چیزیں نہیں ہیں‪ ،‬جیسا کہ‬
‫وہ کہتے ہیں‪ ،‬کھو رہے ہیں‪ .‬دراصل وہ اپنے پورے شخص کے ساتھ موت کے فرشتہ کی طرف سے جمع کیے‬
‫جاتے ہیں‪ .‬جس نے اس شک کو زمین میں کھو دیا ہے اس کے نتیجے میں جب ان کے جسم کے تمام حصے بکھرے‬
‫ہوئے ہیں اور ان کے جسم کا ہر ذرہ خارج ہوجاتا ہے‪ ،‬کیا یہ ممکن ہے کہ اسے دوبارہ بنانا اور بحال کرنا ہو گا؟‬
‫اسی بارے میں بعض آیات میں بھی اسی کا ذکر کیا گیا ہے اور اس سوال پر ایک مختلف جواب دیا گیا ہے‪ .‬وہاں اس‬
‫بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ مردہ جسم صرف انسان کے نقطہ نظر سے کھو گیا ہے‪ .‬اس بات کا کوئی شک نہیں‬
‫کہ انسان اس کے تمام ذرات کو دوبارہ استعمال کرنے کے لۓ ناممکن ہے‪ ،‬لیکن ہللا تعالی کے لئے جس کا ناممکن‬
‫اور عموما ہے‪ ،‬ایسا کرنا مشکل نہیں ہے‪ .‬پچھلے آیت میں جو لوگ قیامت کا انکار کرتے ہیں ان کی دلیل پر مبنی‬
‫تھا‪ .‬مری الشوں کے ذرات کی یاد دہانی‪ .‬لیکن یہاں ان کے دلیل مختلف ہے اور اس وجہ سے یہ مختلف جواب دیا گیا‬
‫ہے‪ .‬یہاں اس کا استدالل کیا گیا ہے کہ اس کے جسم کے ذرات کے نقصان کے ساتھ‪ ،‬انسان کی حقیقی شخصیت بھی‬
‫کھو چکی ہے اور '‪ 'I‬یا '‪ 'We‬کا کوئی سوال باقی نہیں ہے‪ .‬قرآن کا کہنا ہے کہ وہ جو کچھ سوچتے ہیں اس کے‬
‫برعکس‪ ،‬انسان کی حقیقی شخصیت کبھی نہیں کھو جاتی ہے‪ ،‬اور اس وجہ سے اسے دوبارہ تالش کرنے کی‬
‫ضرورت نہیں ہے‪ .‬اس کے برعکس انسان اور اس کی شخصیت فرشتوں کی طرف سے موت کے وقت جمع‬
‫ہوجائے گی‪ .‬مندرجہ باال آیت میں اس کی موت کے بعد انسان کی روحانی شخصیت کی ترویج کا ذکر بھی کیا گیا‬
‫ہے‪ ،‬اگرچہ جسم وجود میں آ گیا ہے‪ : .‬یہ آیت نیند اور موت کی مساوات کی وضاحت کرتا ہے‪ ،‬اور اس کے ساتھ‬
‫ساتھ ضم اور قیامت کی اسی طرح کی بات کی‪ .‬نیند موت کی ایک معمولی اور کمزور شکل ہے اور نیند کی نیند کا‬
‫ایک تیز اور مضبوط شکل ہے‪ .‬ان دونوں معامالت میں انسانی روح ایک ریاست کی زندگی سے دوسرے کو بدلتا‬
‫ہے‪ .‬فرق یہ ہے کہ نیند انسان کے معاملے میں عام طور پر تبدیلی کو نظر انداز نہیں کرتا اور جب وہ اٹھتا ہے تو وہ‬
‫اس بات کا احساس نہیں کرتا کہ وہ واقعی کچھ سفر سے واپس آ گیا ہے‪ .‬موت کے معاملے میں اس کے برعکس ہر‬
‫چیز اس کے لئے واضح ہو جاتا ہے‪ .‬یہ تینوں آیات سے جمع ہوسکتے ہیں جو قرآن کریم کے نقطہ نظر سے‪ ،‬موت‬
‫کی نوعیت فنا‪ ،‬ختم اور عدم موجود نہیں ہے‪ .‬یہ صرف ایک ریاست کی زندگی سے دوسرے کو منتقل کر رہا ہے‪.‬‬
‫خاص طور پر آخری آیت قرآن کے نقطہ نظر پر نیند کے فطرت کے بارے میں بھی روشنی ڈالتا ہے‪ .‬اگرچہ‬
‫جسمانی طور پر نیند بعض مخصوص فیکلٹیوں کی معطلی ہے‪ ،‬روحانی نقطہ نظر سے یہ آسمان کی سلطنت سے‬
‫فرار ہونے کا ہے‪ .‬موت کے سوال کی طرح نیند کا سوال ان چیزوں میں سے ایک ہے جو حقیقی نوعیت پوری طرح‬
‫سے نہیں جانا جاتا ہے‪ .‬جو کچھ اس کنکشن میں جانا جاتا ہے وہ صرف جسمانی ترقی میں حصہ لینے کا حصہ ہے‬
‫جس میں جسمانی ڈوما ہوتا ہے میں انسان کو موت کے فورا بعد دوبارہ قیامت کے مرحلے تک منتقل ہو جاتا ہے اور‬
‫کیا اس کا معاملہ آخر میں اس کا فیصلہ کرتا ہے؟ یا کیا وہ موت اور قیامت کے درمیان ایک خاص دنیا کے ذریعے‬
‫گزرنے کے دن میں صرف قیامت کے دن کی مدت میں گزرا؟ ہم جانتے ہیں کہ یہ ہللا کے نام سے واقف ہے جب‬
‫قیامت کا دن آ جائے گا‪ .‬یہاں تک کہ پیغمبروں نے اس احترام میں ان کی بے مثالیت ظاہر کی ہے ‪.‬یہ قرآن اور اس‬
‫سے متعدد معتبر اطالعات ہیں جو نبی کریم صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم سے نازل ہوئے ہیں‪ ،‬جمع ہوئے ہیں‪ ،‬کہ کوئی‬
‫بھی موت کے بعد فورا قیامت کا مرحلہ نہیں پہنچتا‪ ،‬کیونکہ اس مرحلے کے ساتھ ہمارے ساتھ جانا جاتا سب کچھ میں‬
‫بہت سارے بہشتوں اور انقالبی تبدیلیوں کے ساتھ ہو گا‪ ،‬جیسے پہاڑوں‪ ،‬سمندر‪ ،‬چاند‪ ،‬سورج‪ ،‬ستاروں اور آسمانیوں‪.‬‬
‫اس وقت کچھ بھی باقی نہیں رہ جائے گا‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬قیامت کے وقت ماضی اور سب کے سب لوگ جمع ہو‬
‫جائیں گے‪ .‬لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا ابھی تک برقرار ہے اور شاید اس کے عالوہ دوسرے بلینس سالوں تک رہیں‬
‫گے‪ .‬اس کے عالوہ بے شمار انسانوں کو اب بھی پیدا ہونا ہوتا ہے‪ .‬اسی طرح یہ قرآن کی پیشرفت اور بہت ساری‬
‫دوسری آیات سے جمع ہوتا ہے کہ موت اور قیامت کے درمیان کسی بھی مدت میں کوئی بھی تحریک اور بے جان‬
‫نہیں رہتا‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬آدمی ایک ٹھوس حالت میں نہیں ہو گا‪ ،‬نہایت خوشی یا خوشی محسوس ہوتا ہے اور نہ‬
‫غم یا درد‪ .‬اس کی موت کے فورا بعد انسان کا ایک نیا مرحلہ داخل ہوتا ہے‪ ،‬جس میں وہ سب کچھ محسوس کرتا‬
‫ہے‪ .‬کچھ چیزیں اسے خوشی دیتے ہیں اور بعض چیزوں کو اس کو درد دیتا ہے‪ .‬کسی بھی طرح‪ ،‬اس کی خوشی‬
‫اور درد صرف اس دنیا میں ان کے عمل سے متعلق ہے‪ .‬یہ مرحلہ قیامت تک جاری رہتا ہے‪ .‬اس وقت بہت سارے‬
‫دورے پورے دنیا کو ایک لمحے میں ختم کردیں گے کہ دور دراز ستاروں سے ہماری زمین تک ہر چیز انقالب ہو‬
‫گی‪ .‬اس دنیا کے ساتھ جو اس دنیا اور قیامت کے درمیان مداخلت کا مرحلہ ختم ہو جائے گا‪ .‬قرآن کے نقطہ نظر سے‬
‫‪164‬‬

‫اس طرح کی موت کی دنیا میں دو مراحل ہیں یا اس سے زیادہ درست ثابت ہوسکتا ہے‪ ،‬اس کے مرنے کے بعد‬
‫انسان موت سے گزرتا ہے‪ .‬دو دنیاوں کے ذریعے‪ .‬دنیا جس طرح دنیا کی طرح ختم ہو جائے گا‪ ،‬بارزخور کی‬
‫جراحی کہا جاتا ہے‪ .‬دوسرا دوبارہ قیامت کی دنیا ہے جو کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتی‪ .‬اب ہم ان دو دنیاوں پر مختصر‬
‫طور پر بات چیت کرتے ہیں‪ .‬ایک چیز جو دو رکاوٹوں کے درمیان ایک رکاوٹ کے طور پر ہے اور الگ کر دیتا‬
‫ہے انہیں بارزخ کہا جاتا ہے‪ .‬قرآن نے اس لفظ کو موت اور قیامت کے درمیان زندگی کی نشاندہی کے لئے استعمال‬
‫کیا ہے‪ .‬قرآن کا کہنا ہے کہ‪" :‬جب تک‪ ،‬جب ان میں سے ایک کی موت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں‪ ":‬اے میرے رب‪،‬‬
‫مجھے واپس بھیج دو تاکہ میں کچھ اچھا کروں‪ .‬میں نے دنیا میں نہیں کیا‪ .‬وہ الفاظ جسے وہ استعمال کرتے ہیں اور‬
‫ان کے پیچھے ان کی قیامت کے دن تک بارزخ ہے‪( .‬سورۃ المومنون ‪ )100 :23‬یہ ایک واحد آیت ہے جو مردہ اور‬
‫قیامت کے درمیان بارزخ کے درمیان وقفہ کرتا ہے‪ .‬مسلم علماء نے اس لفظ سے یہاں سے قرض لیا اور موت اور‬
‫قیامت کے درمیان بارزخ کے درمیان دنیا کو نامزد کیا ہے‪ .‬موت کے بعد زندگی کی تسلسل کے بارے میں یہ آیت یہ‬
‫بتاتا ہے کہ صرف انسان اس کی توبہ کے بعد توبہ کرتا ہے اور دنیا میں ان کی واپسی کی درخواست کرتا ہے‪ ،‬لیکن‬
‫ان کی درخواست بدل گئی ہے‪ .‬نیچے‪ .‬یہ آیت خاص طور پر ظاہر کرتا ہے کہ انسان کی موت کے بعد ایک قسم کی‬
‫زندگی ہے‪ .‬اسی وجہ سے وہ پوچھتے ہیں کہ وہ دنیا میں واپس بھیجے جانے کے باوجود بھی اس کی درخواست‬
‫قبول نہیں کی جاتی ہے‪ .‬موت کے بعد زندگی کی تسلسل کے بارے میں یہ آیت یہ بتاتا ہے کہ ان کی موت توبہ کرنے‬
‫کے بعد انسانوں کو توبہ کرتا ہے اور دنیا میں ان کی واپسی کی درخواست کرتا ہے‪ ،‬لیکن ان کی درخواست ہے‬
‫مسترد کردیا‪ .‬یہ آیت خاص طور پر ظاہر کرتا ہے کہ انسان کی موت کے بعد ایک قسم کی زندگی ہے‪ .‬اسی وجہ‬
‫سے وہ پوچھتے ہیں کہ وہ دنیا میں واپس بھیجنے کے لئے بھیجا جاتا ہے‪ ،‬اگرچہ اس کی درخواست قبول نہیں ہوتی‪.‬‬
‫بہت سارے آیات ہیں جو اس عرصے کے دوران اس شخص کی نشاندہی کرتے ہیں‪ ،‬اس کی موت اور قیامت کے‬
‫درمیان ایک ایسی زندگی سے منسوب ہوتا ہے جس میں وہ بولتا ہے‪ ،‬خوشی اور درد کے احساسات ہیں اور خوشی‬
‫کی زندگی سے لطف اندوز کر سکتے ہیں‪ .‬مجموعی طور پر‪ ،‬قرآن میں تقریبا ‪ 15‬آیات موجود ہیں جن میں کسی‬
‫طرح کی زندگی یا زندگی کی دوسری بات یہ ہے کہ اس سے جمع کیا جاسکتا ہے کہ موت اور قیامت کے انسان کے‬
‫درمیان پوری زندگی حاصل ہوتی ہے‪ .‬یہ آیات کئی اقسام میں تقسیم ہوسکتی ہیں‪ )i( .‬ایسی آیتیں ہیں جو صالح اور‬
‫بدکار مردوں کے درمیان کچھ باتیں اور ایک دوسرے پر فرشتہ ہیں‪ .‬موت کے فورا بعد ان بات چیت کی گئی‪ .‬ایسی‬
‫آیات بہت زیادہ ہیں‪ .‬ہم پہلے سے ہی سورۃ النصاء کے آیت ‪ 97‬اور سورۃ المومینون کے آیت ‪ 100‬کا حوالہ دیتے‬
‫ہیں‪ )ii( .‬کچھ اور آیات ایسی ہیں جو فرشتے صالحین سے گفتگو کرتے ہیں اور انہیں بتائیں کہ اس وقت ہللا تعالی‬
‫کے فضل سے لطف اندوز ہو‪ .‬وہ قیامت کے دن انہیں انتظار نہیں کرتے‪ .‬اس آیت سے پہلے آیات میں‪ ،‬اپنے مومنوں‬
‫کے ساتھ اپنے لوگوں کے ساتھ بات چیت کی‪ .‬اس نے اپنے لوگوں کو ان نبیوں کی پیروی کی کہ ان کو انوکوچ میں‬
‫توحید کی دعوت دی‪ .‬انہوں نے اپنے ایمان کا اعالن کیا اور دوسروں سے کہا کہ اس کی بات سن کر اور اس کی‬
‫مثال پر عمل کریں‪ .‬لیکن ان کے لوگوں نے ہیلو نہیں سنائی جب تک وہ مر گیا‪ ،‬اور دوسری دنیا میں چال گیا‪ .‬جب‬
‫انہوں نے دیکھا کہ وہ ہللا کی طرف سے معافی کی گئی تھی اور اس کی عزت کرتے تھے تو اس کی خواہش تھی کہ‬
‫ان لوگوں کو جنہوں نے دنیا میں دنیا میں موجود تھا وہ جانتے تھے کہ وہ دوسری دنیا میں کتنے خوش تھے‪ .‬ظاہر‬
‫ہے کہ یہ سب قیامت کے بعد ہونے کے بعد قیامت کے بعد کوئی بھی زمین پر نہیں چھوڑے گا‪ .‬خاص طور پر یہ‬
‫بات یاد رکھی جاسکتی ہے کہ اپنی موت کے بعد صادقوں کے لئے بہت سے پیدل ہیں‪ ،‬نہ ہی ایک ہی جنت‪ .‬اگلے دنیا‬
‫میں وہ اپنے قیدیوں کو ہللا تعالی کی قربت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں‪ .‬ان کی پیدائش کے عالوہ‪ ،‬کچھ دوسرے‬
‫پیراگراف ہیں‪ ،‬جیسا کہ حضور نبی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے منتخب کردہ اوالدوں کی طرف سے بیان کیا گیا ہے‬
‫جو کہ برجخ کی دنیا سے متعلق ہے‪ ،‬قیامت کے دن نہیں‪ .‬لہذا مندرجہ باال حوالہ دو آیات میں جنت کا ذکر کرنا غلط‬
‫تاثیر نہیں دینا چاہئے کہ یہ قیامت کے دن سے تعلق رکھتا ہے‪ )iii( .‬آیات کا تیسرا گروہ فرشتوں اور مردوں کے‬
‫درمیان کوئی بات چیت نہیں کرتا‪ .‬وہ موت اور قیامت کے درمیان دور کے دوران بدقسمتی کے راست باز اور‬
‫بدقسمتی زندگی کی خوش زندگی کی وضاحت کرتے ہیں‪ .‬مندرجہ ذیل دو آیات اس قسم کے ہیں‪ :‬یہ آیت فرعون کے‬
‫پیروکاروں کے سلسلے میں دو قسم کی سزا کا ذکر کرتی ہے‪ .‬پہلے سب سے پہلے قیامت کی سزا ہے جو خوفناک‬
‫عذاب کے طور پر بیان کی گئی ہے‪ .‬فرعون کے مردوں کو روزانہ آگ میں دو مرتبہ پیش کیا جاتا ہے‪ .‬دوسرا عذاب‬
‫قیامت کی سزا ہے جو سب سے زیادہ خوفناک عذاب ہے‪ .‬قیامت کے دن ان لوگوں کو جہنم میں ڈالنے کے لئے ایک‬
‫حکم دیا جائے گا‪ .‬صرف پہلی سزا کے بارے میں صرف صبح اور شام کا وقت مقرر کیا گیا ہے‪ .‬اس آیت کی‬
‫وضاحت امام علی نے کہا ہے کہ پہلی سزا برزخ میں ہوئی ہے جہاں صبح‪ ،‬شام‪ ،‬سال اور مہینے کے اسی نظام میں‬
‫دنیا‪ .‬اس کے برعکس‪ ،‬دوسرا عذاب قیامت کے دن دنیا سے متعلق ہے جہاں کوئی صبح‪ ،‬شام‪ ،‬ہفت‪ ،‬مہینہ یا سال نہیں‬
‫ہے‪ .‬ایسی اطالعات میں جو حضور صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے ہیں‪ ،‬امام علی اور دیگر اماموں کے بارے‬
‫‪165‬‬

‫میں برزخ‪ ،‬برصغیر میں اپنے قیام کے دوران مومنوں اور گنہگاروں کی زندگی پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے‪ .‬بدر‬
‫کی جنگ کے دوران قریش کے کئی معزز رہنماؤں کو قتل کیا گیا تھا‪ .‬جب جنگ ختم ہوئی تو حضور صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم نے اپنی الشوں کو حکم دیا کہ بدر کے قریب ایک کنواری میں پھینک دیں‪ .‬اس کے بعد نبی اکرم صلی ہللا علیہ‬
‫وآلہ وسلم نے اس کو اچھی طرح سے چالیا اور اپنے سر کو خوبی کے اندر ڈال دیا اور مریضوں سے خطاب کرتے‬
‫ہوئے کہا‪" :‬ہم نے پایا ہے کہ ہللا نے ہم سے کیا وعدہ کیا ہے‪ .‬کیا ہوا ہے‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم کے بعض صحابہ‬
‫نے کہا‪" :‬ہللا کے رسول‪ ،‬کیا آپ ان لوگوں سے بات کرتے ہیں جو مارے گئے ہیں اور مر گئے ہیں؟ کیا وہ سنتے ہیں‬
‫جو آپ کہتے ہیں؟" نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے کہا‪" :‬اب وہ آپ سے بہتر سنتے ہیں‪ ".‬اس روایت اور دیگر اسی‬
‫طرح کی روایات سے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ جسم اور روح کے درمیان علیحدگی کے باوجود‪ ،‬روح جسم کے ساتھ‬
‫اپنے تعلقات کو مکمل طور پر توڑ نہیں دیتا ہے‪ .‬جس کے ساتھ یہ سالوں کے لئے متحد تھا‪ 10 .‬محرم امام حسین نے‬
‫صبح کی نماز جماعت میں پیش کی‪ .‬پھر اس نے اپنے ساتھیوں کو تبدیل کر دیا اور ایک مختصر تقریر پیش کی جس‬
‫میں انہوں نے کہا‪" :‬تھوڑی دیر کے لئے پرسکون اور صبر کرو‪ .‬موت کے ذریعے ایک پل نہیں ہے جس کے‬
‫ذریعے تم خوشی کے بینک سے خوش ہو جاؤ اور خوشی کے بینک پر غم ‪ ،‬عزت اور وسیع جنت‪" .‬ایک ایسی‬
‫روایت ہے جو کہتے ہیں کہ لوگ سو رہے ہیں‪ .‬جیسے ہی وہ مر جاتے ہیں‪ ،‬وہ اٹھ جاتے ہیں‪ .‬اس کا مطلب یہ ہے کہ‬
‫موت کے بعد زندگی کی ڈگری موت سے پہلے زیادہ ہے‪ .‬نیند کے شعور کے دوران کمزور ہو جاتا ہے‪ .‬یہ زندگی‬
‫اور موت کے درمیان ایک ریاست ہے‪ .‬جب آدمی جاگتا ہے تو اس کی زندگی زیادہ کامل ہے‪ .‬اسی طرح ان کی‬
‫زندگی برزخ میں اس دنیا سے کہیں زیادہ کامل ہے‪ .‬یہاں ذکر کرنے کے دو نقطہ ہیں‪ )i( :‬اماموں کی اطالعات کے‬
‫مطابق‪ ،‬برزخ میں صرف اس کے ایمان اور عقیدے کے بارے میں تحقیق کی جاتی ہے‪ .‬دوسرے سواالت قیامت کے‬
‫دن چھوڑ دیئے گئے ہیں‪ )ii( .‬اپنے رشتے داروں نے اپنے رشتہ داروں کی طرف سے انجام دیا ہے کہ ان کے اجر‬
‫مردہ شخص پر جاۓ‪ ،‬مردہ شخص کو خوش کر دے اور اس کا فائدہ ہو‪ .‬اگر زراعت اور خیراتی اداروں پر پابندیوں‬
‫کی صورت میں یا دوسری صورت میں‪ ،‬ارادے کے ساتھ دیا جاتا ہے تو ان کے اجر کو کسی کے والد‪ ،‬ماں‪ ،‬دوست‪،‬‬
‫استاد‪ ،‬یا کسی اور کے پاس جانا چاہئے‪ ،‬یہ خیرات مبتال افراد کو تحفہ کے طور پر شمار کیا جاسکتا ہے‪ . .‬وہ اسے‬
‫خوشگوار بنا دیتے ہیں‪ .‬اسی طرح کی دعا ہے‪ ،‬ہللا تعالی کی بخشش کے بارے میں پوچھتا ہے‪ ،‬کعبہ کی حدیث اور‬
‫مکہ کے حجاج اور کسی بھی مردہ شخص کی طرف سے انجام دینے والے دوسرے مقدس جگہ کی حجت‪ .‬بچوں‬
‫کے لئے یہ ممکن ہے کہ ان کے والدین اپنے زندگی کے دوران اپنے موت کے بعد خوش کرنے کے لئے کچھ کرنے‬
‫کے لئے ناکام رہے‪ .‬دوسرا راستہ بھی ممکن ہے‪ .‬ابدی زندگی کا دوسرا مرحلہ قیامت ہے جو برزخ کے برعکس‪،‬‬
‫انفرادی معاملہ نہیں ہے بلکہ پوری انسانیت اور پوری دنیا میں شامل ہوگا‪ .‬قیامت کے ساتھ پوری کائنات کو ایک نئے‬
‫مرحلے میں داخل ہو جائے گا اور ایک نیا پی زندگی کا پیچھا پورے نظام کو تبدیل کیا جائے گا‪ .‬یہاں تک کہ قرآن‬
‫نے ہمیں اس عظیم واقعہ کے بارے میں بتایا ہے‪ ،‬اس نے کہا ہے کہ قیامت کے وقت ستارے ختم ہو جائیں گے‪،‬‬
‫سورج اس کی چمک سے محروم ہوجائے گا‪ ،‬سمندر خشک ہو جائیں گے فلیٹ جائیں گے‪ ،‬پہاڑوں کو چھٹکارا دیا‬
‫جائے گا اور دنیا بھر میں چلنے‪ ،‬تشدد اور تنازعے کی صورت حال میں بے مثال تبدیلییں کی جائے گی‪ .‬کیا قرآن‬
‫کی طرف سے جمع کیا جاتا ہے کہ پوری دنیا کو تباہ کر دیا جائے گا اور سب کچھ ختم ہو جائے گی‪ .‬پھر ایک نئی‬
‫دنیا پیدا ہو گی جو بنیادی طور پر موجودہ دنیا سے مختلف ہوگی‪ .‬نئی دنیا بالکل مختلف قوانین اور مختلف نظاموں‬
‫کے پاس ہوگی‪ ،‬اور ہمیشہ کے لئے قائم رہیں گے‪ .‬قرآن کریم میں قیامت مختلف ناموں کو دیا گیا ہے‪ ،‬ہر نام اس کی‬
‫مخصوص خصوصیت کی نمائندگی کرتا ہے‪ .‬جیسا کہ یہ ایک دن ہے جسے پوری دنیا ایک ساتھ جمع کیا جائے گا‪،‬‬
‫اسے جمع‪ ،‬دن جمعہ اور اجالس کے دن کا نام دیا جاتا ہے‪ .‬اس دن کے طور پر تمام رازوں کو ظاہر کیا جائے گا‬
‫اور تمام حقیقتیں نگہداشت کی جائے گی‪ ،‬یہ انکشاف کا دن اور دن جس وقت چھپے ہوئے خیاالت کی تالش کی‬
‫جائے گی اس کا نام کہا جاتا ہے‪ .‬جیسا کہ یہ وہی دن ہے جو ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گا‪ ،‬اسے ہمیشہ کی زندگی‬
‫کا نام دیا جاتا ہے‪ .‬جیسا کہ یہ دن ہے جب مرد ناپسندیدہ ہو جائیں گے اور توبہ کرتے ہیں اور افسوس پائیں گے‪،‬‬
‫اسے غم اور دن کے باہمی اختالفات کا دن کہا جاتا ہے‪ .‬اور قیامت کے طور پر سب سے بڑا واقعہ اور خبروں کا‬
‫سب سے بڑا حصہ ہے‪ ،‬یہ عظیم ٹرائنگز کہا جاتا ہے‪ .‬ان بنیادی طور پر انکشاف کیا گیا ہے کہ انکشاف کتنے‬
‫کتابوں نے ہماری توجہ کی ہے‪ ،‬ان دونوں دنیا کی زندگی کے درمیان تعلق ہے‪ .‬اگلے دنیا کی زندگی اس دنیا کی‬
‫زندگی سے ناگزیر ہے‪ .‬موت کے بعد زندگی کے بیج انسان کی طرف سے دنیا میں بویا جاتا ہے‪ ،‬جو اس زندگی میں‬
‫اس بات کا تعین کرتا ہے کہ اگلے زندگی میں کیا ہو رہا ہے‪ .‬ایمان‪ ،‬صحیح عقیدہ‪ ،‬دنیا کی حقیقت پسندانہ تصور حسد‪،‬‬
‫دھوکہ دہی‪ ،‬نفرت اور دھوکہ دہی کے ساتھ ساتھ انفرادی اور معاشرے کی ترقی کے لئے موزوں اچھے اعمال مقصد‬
‫کے اخالقیات کے ساتھ انجام دیتے ہیں‪ ،‬وہ چیزیں ہیں جو ہمیشہ ابدی زندگی کو یقینی بناتے ہیں‪ .‬اس کے برعکس‪،‬‬
‫کفر‪ ،‬غلط تصورات‪ ،‬گندی عادات‪ ،‬خودمختاری‪ ،‬خود کی اہمیت‪ ،‬ظلم‪ ،‬ظلم‪ ،‬منافقت‪ ،‬غصہ لینے‪ ،‬جھوٹ بولنا‪ ،‬کالم‪،‬‬
‫‪166‬‬

‫پیچھے سے کاٹنے‪ ،‬غلطی پیدا کرنے‪ ،‬درخت پیدا کرنے‪ ،‬عبادت سے بچپن خالق اور دیگر اسی طرح کی‬
‫خصوصیات اور عادات ایسی چیزیں ہیں جو اگلی دنیا میں اپنی زندگی کو بہت خراب بناتے ہیں‪ .‬حضور صلی ہللا‬
‫علیہ وسلم کی ایک خوبصورت بات ہے‪ .‬انہوں نے کہا کہ‪" :‬یہ دنیا اگلے دنیا کی کشتی کا میدان ہے‪ .‬جیسا کہ آپ نے‬
‫دنیا میں بویا ہے‪ ،‬لہذا آپ اگلے حصے میں ریپ لے لیں گے‪ ".‬پھولوں‪ ،‬یا کالو سنتھ بونے اور تاریخوں کو لینے کے‬
‫لئے‪ ،‬اسی طرح ایک ایسے شخص کے لئے یہ بھی ناممکن ہے جس کی دنیا اس دنیا میں خراب ہے‪ ،‬خوشحالی اور‬
‫اگلے میں آرام دہ اور پرسکون رہیں ‪.‬یہ قرآن کریم اور اماموں کے احکامات نہ صرف انسان اس کی موت کے بعد‬
‫ہی موجود ہے‪ ،‬لیکن ان کے اعمال اور کام بھی اس طرح محفوظ ہیں کہ وہ غائب نہ ہو‪ .‬ان کے بعد قیامت کے دن‬
‫زندگی میں انسان اپنے تمام اعمال کو دکھایا اور مجسم ہو گا‪ .‬اچھے اعمال بہت خوبصورت‪ ،‬پرکشش اور خوشگوار‬
‫فارم ہوں گے‪ .‬وہ خوشی اور لطف اندوز ہوں گے‪ .‬برے کاموں کی شکل بہت بدسورت‪ ،‬پریشانی اور خوفناک ہو گی‪.‬‬
‫وہ درد‪ ،‬مصیبت اور شکنج کا ایک ذریعہ ہوں گے ‪.‬یہاں ہم قرآن کے تین آیات کے ذکر اور اس سلسلے میں نبی کریم‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم کی دو باتیں ذکر کرتے ہیں‪ :‬یہ آیت واضح طور پر یہ کہتا ہے کہ انسان اس کے سامنے اصل میں‬
‫تالش کرے گا‪ .‬اس کے اچھے اور خراب کام‪ .‬اچھے اعمال خوشگوار اور پرکشش شکلوں میں پیش کی جائیں گی‪،‬‬
‫لیکن جس قسم کی خراب کامیں پیش آئیں گی وہ اتنی پریشانی اور غریب ہو گی‪ ،‬اس آدمی کو ان کی نظر سے نکالنے‬
‫یا ان سے دور کرنا چاہتی ہے‪ .‬لیکن وہ یا تو ایسا نہیں کر سکے گا کیونکہ اس دنیا میں انسان کے اعمال کا وجود‬
‫تقریبا ایک حصہ ہے اور اس سے الگ نہیں کیا جاسکتا ہے‪ .‬یہ آیت یہ کہتا ہے کہ یہ وہی چیز ہے جو پچھلے ایک‬
‫ہی ہے‪ .‬اس کے اعمال اور کام ہیں‪ .‬اگلے دنیا میں وہ اس کام کے ساتھ رہیں گے جس کے ساتھ وہ اس دنیا میں رہ‬
‫چکے ہیں‪ .‬انسان کے اعمال اس کے اچھے یا خراب اثاثے ہیں‪ .‬یہ ان پر انحصار کرتا ہے کہ آیا اگلے دنیا میں ان کی‬
‫ابدی زندگی خوش یا بدبختی ہوگی‪ )i( .‬کچھ مسلمان جو دور دور سے آئے تھے حضور صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کی‬
‫طرف سے موصول ہوئی‪ .‬ان کے ساتھ گفتگو کے دوران انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم سے ان کے‬
‫لئے کچھ مفید قوانین بیان کرنے کا مطالبہ کیا‪ .‬دوسرے چیزوں میں حضور صلی ہللا علیہ وسلم نے ان سے مشورہ‬
‫کیا کہ اگلے دنیا کے اچھے ساتھیوں کو منتخب کرنے کے لئے فوری کارروائی کریں‪ ،‬جہاں ہر ایک کے ساتھی‬
‫صحافیوں کو اپنے اعمال کی عدم اطمینان ملے گی‪ .‬جو شخص اگلے دنیا کے ابدی زندگی میں عقیدت رکھتا ہے‪.‬‬
‫ہمیشہ ان کے خیاالت‪ ،‬عادات اور اعمال کے بارے میں بہت خاص ہے‪ ،‬کیونکہ وہ جانتا ہے کہ یہ چیزیں ٹرانسین‬
‫کے طور پر نہیں دیکھنا چاہئے ٹی معامالت وہ اپنے سامان کا قیام کرتے ہیں جسے وہ اگلے دنیا میں آگے بھیجتا‬
‫ہے‪ .‬اسے اس کے ساتھ رہنا پڑے گا‪ .‬اس دنیا کی زندگی اور اگلے زندگی کی زندگی عام طور پر عام ہے کہ دونوں‬
‫زندگی حقیقی ہیں اور اصل میں موجود ہیں‪ .‬دونوں انسانوں میں اپنے آپ کو جانتا ہے اور اس کے ساتھ بھی کچھ بھی‬
‫ہوتا ہے‪ .‬دونوں زندگیوں میں وہ درد اور خوشی محسوس کرتے ہیں اور خوش اور بدقسمتی سے ہیں‪ .‬دونوں‬
‫زندگیوں میں ان کے اعمال جانوروں اور خالص انسان دونوں کی طرف سے ان کی حوصلہ افزائی کی طرف سے‬
‫کنٹرول کر رہے ہیں‪ .‬دونوں زندگیوں میں وہ اپنے جسم اور اس کے تمام انگوٹھے اور اعضاء کے ساتھ رہتا ہے‪.‬‬
‫کسی بھی طرح‪ ،‬کچھ بنیادی اختالفات بھی ہیں‪ .‬اس دنیا میں پیدائش اور پنروتپتی کے ساتھ ساتھ بچپن‪ ،‬نوجوانوں اور‬
‫عمر کی موت کا ایک طریقہ ہے‪ .‬یہ نظام اگلے دنیا میں موجود نہیں ہیں‪ .‬اس دنیا میں یہ ضروری ہے کہ بیج بونے‬
‫اور زمین تیار کریں‪ .‬اگلے دنیا میں جو دنیا میں بویا گیا تھا اسے دوبارہ تبدیل کیا جائے گا‪ .‬یہ دنیا کام کرنے کی جگہ‬
‫ہے اور اگلے دنیا کا نقشہ نتائج اور اکاؤنٹ فراہم کرنا ہے‪ .‬اس دنیا میں انسان اپنے اعمال کے دوران تبدیل کر کے‬
‫اپنی قسمت کو تبدیل کرسکتا ہے‪ .‬اگلے دنیا میں ایسی کوئی امکان نہیں ہے‪ .‬اس دنیا کی زندگی میں موت کے ساتھ‬
‫مال ہے‪ .‬ہر زندگی کو بے جان معاملہ سے جوڑ دیا جاتا ہے‪ .‬اس کے عالوہ مرنے والوں سے باہر آتے ہیں اور زندہ‬
‫مردہ سے باہر آتے ہیں‪ .‬بعض شرائط کے تحت بی بی سی کا معاملہ زندہ عضو تناسل میں بدل جاتا ہے اور زندہ‬
‫حیاتیات بدمعاش میں بدل جاتا ہے‪ .‬لیکن اس دنیا میں خالص زندگی غالب ہے‪ .‬اس دنیا کا معاملہ بھی زندہ ہے‪ .‬زمین‬
‫اور اس دنیا کا آسمان زندہ رہتا ہے‪ .‬باغ اور ان کے پھل انسان کے اپنے جسم سے منسلک کام کے طور پر زیادہ‬
‫رہتے ہیں‪ .‬آگ اور اس کے عذاب بھی زندہ اور شعور ہیں‪ .‬یہاں سب کچھ اس کے وجوہات اور مقامی اور عارضی‬
‫حاالت کی طرف سے کنٹرول کیا جاتا ہے‪ .‬یہ دنیا تحریک اور ترقی کا ہے‪ .‬اس دنیا میں صرف خدا وند اور خدا کی‬
‫حاکمیت موجود ہے‪ .‬اس طرح انسان کا تصور اور اس کی شعور مضبوط اور ان کی تعلیمات اس دنیا سے کہیں زیادہ‬
‫نظر آتے ہیں‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬پردیوں کو اٹھایا جائے گا اور انسان اندرونی سچائیوں کو کہیں بہتر دیکھے گا‪.‬‬
‫یہاں اس دنیا میں انسان کو بے نقاب‪ ،‬خاص طور پر غریبوں سے محروم‪ ،‬تھکا ہوا اور کھالیا جا رہا ہے‪ .‬ایسا لگتا‬
‫ہے کہ اس نے کچھ کھو دیا ہے اور اس کی تالش کر رہی ہے‪ .‬وہ جو کچھ وہ بھر میں آتا ہے وہ اسے کھو جاتا ہے‪،‬‬
‫اور تھوڑی دیر کے لئے خوش ہوتا ہے‪ .‬لیکن جلد ہی وہ یہ سمجھتا ہے کہ یہ وہی نہیں ہے جو چاہتا ہے‪ .‬پھر دوبارہ‬
‫خارج ہونے لگے اور کچھ اور کے بعد چال جاتا ہے‪ .‬انسان ہمیشہ اس چیز کو چاہتا ہے جو اس نے نہیں ہے اور اس‬
‫‪167‬‬

‫کے ساتھ کھالیا ہے‪ .‬اس دنیا کے برعکس اگلے دنیا میں لوگ کوئی تبدیلی نہیں چاہتے ہیں‪ .‬جنت میں ہمیشہ رہنے‬
‫کے باوجود‪ ،‬اس قیدیوں کو کبھی بھی بور نہیں کیا جائے گا‪ .‬جیسا کہ وہ جو چاہے وہ چاہیں ان کے لئے دستیاب ہوں‬
‫گے‪ ،‬وہ کسی بھی ناپسندیدہ تحریر کی طرف سے پریشان نہیں ہوں گے‪ .‬اگرچہ قیامت میں ہماری عقیدت قرآن کریم‬
‫اور نبویوں کی تعلیمات کی ہم آہنگی ہے اور اس لئے ضروری نہیں ہے کسی دالئل کو آگے بڑھنے یا اس کے بارے‬
‫میں کوئی سائنسی ثبوت پیدا کرنے کے لئے‪ ،‬لیکن حقیقت یہ ہے کہ قرآن نے ہمارے دماغ پر منطقی طور پر نقطہ‬
‫نظر کو متاثر کرنے کے لئے‪ ،‬کچھ دالئل پیش کی ہیں‪ ،‬ہم ان کا ذکر کرنے کی تجویز کرتے ہیں‪ .‬مختصر طور پر‪.‬‬
‫قرآن کے دالئل ان لوگوں کے جوابات کا ایک سلسلہ ہیں جنہوں نے قیامت کا انکار کیا‪ .‬ان میں سے کچھ جوابات کو‬
‫یہ بتانے کے لئے دیا گیا ہے کہ قیامت کے خیال سے کوئی غلطی نہیں ہے‪ .‬انہیں ان لوگوں کو دیا گیا ہے جن کا‬
‫دعوی کیا گیا ہے کہ قیامت کی جگہ قیامت ناممکن تھا‪ .‬کچھ دوسری آیات ایک قدم آگے بڑھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ‬
‫یہاں تک کہ اس دنیا میں قیامت کی طرح کچھ واقعہ موجود ہے اور اس وجہ سے اس کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ یہ‬
‫ناممکن یا ناممکن ہے‪ .‬کچھ آیات بھی آگے بڑھتی ہیں اور یہ اعالن کرتے ہیں کہ قیامت کائنات کی تخلیق کے‬
‫منصفانہ منصوبے کا ایک ناگزیر اور قدرتی نتیجہ ہے‪ .‬اس طرح ان آیات کو تین گروہوں میں ترتیب دیا جا سکتا ہے‪.‬‬
‫ہم ان کو ان میں سے ایک سے ذکر کرتے ہیں‪ .‬اس آیت کا جواب یہ ہے کہ جو شخص اپنے ہاتھ میں ایک سڑے‬
‫ہوئے ہڈی کے ساتھ حضور صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آئے‪ .‬اس نے ہڈی پر زور دیا اور پاؤڈر‪ .‬پھر اس نے پاؤڈر‬
‫کو ہوا میں پھینک دیا‪ .‬اس کے بعد انہوں نے پوچھا‪' :‬یہ بکھرے ہوئے ذرات کون بحال کریں گے'‪ .‬قرآن نے جواب‬
‫دیا‪ '' :‬جس نے پہلے ہی ہڈیوں کو پیدا کیا‪ .‬کبھی کبھی انسان اپنی صالحیتوں کے معیار کے مطابق چیزوں کو جج دیتا‬
‫ہے اور اس بنیاد پر ان کو ان لوگوں میں تقسیم کرتا ہے جو ممکن ہے اور جو لوگ ناممکن ہو‪ .‬جب وہ کسی چیز کو‬
‫اپنی قدرت سے باہر رہتا ہے تو اسے خود ہی ناممکن ہونے کا اعالن کرتا ہے‪ .‬قرآن کا کہنا ہے کہ انسان کو کسی‬
‫چیز کو پورا کرنے کے لئے ناممکن ہوسکتا ہے‪ ،‬لیکن اس طاقت کے لئے یہ ممکن نہیں ہوسکتا ہے کہ پہلی بار‬
‫مردہ معاملہ میں زندگی پیدا ہو‪ .‬اس طاقت کے لئے یہ مریض بھی بحال کرنا ممکن ہے‪ .II .‬آیات کا دوسرا گروہ جس‬
‫میں بحال ہونے والے کچھ مثالیں بیان کیے جاتے ہیں‪ ،‬اس کے دو آیات میں تقسیم کیے جاتے ہیں‪ )i( .‬ایسی آیات‬
‫موجود ہیں جو ماضی کی ایک خاص واقعہ کا ذکر کرتے ہیں جب ایک مردہ جسم بحال ہوگیا‪ ،‬مثال آیات کی طرح نبی‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم کی کہانی‪ ،‬جنہوں نے ہللا سے کہا‪ )ii( :‬ایسی دوسری آیات ہیں جو کسی بھی الہی الہی واقعہ پر‬
‫مبنی نہیں ہیں‪ .‬وہ موجودہ نظام کو سب سے مشہور کہتے ہیں‪ .‬موسم خزاں اور موسم سرما کے دوران گھاس جو‬
‫مردہ اور مر جاتا ہے‪ ،‬پھر موسم بہار کے دوران زندگی آتا ہے‪ .‬جیسا کہ یہ سب کی طرف سے مشاہدہ کیا جاتا ہے‪،‬‬
‫زمین کے بعد برباد ہونے کے بعد زمین اور زندگی سے بھرا ہوا اس کی طاقت اور طاقت اور مر جاتا ہے اور مر‬
‫جاتا ہے‪ ،‬اور جب موسم موسم کی تبدیلی کے ساتھ تبدیل ہوتا ہے‪ ،‬تو یہ ایک بار پھر زندگی اور پودوں‪ ،‬درخت اور‬
‫گھاس پھول اور پھول شروع کرو‪ .‬ایک وقت آتا ہے جب دنیا کی پوری نظام کو ہلکے اور خشک کرے گا‪ .‬سورج‬
‫اور ستاروں کو پھینک دیا جائے گا‪ .‬پوری دنیا مر جائے گی‪ ،‬لیکن ہمیشہ کے لئے نہیں‪ .‬ہر چیز پھر زندگی میں آ‬
‫جائے گی‪ ،‬اگرچہ مختلف شکل میں اور مختلف حاالت کے تحت‪ .‬آج ہم انسانوں کو زمین پر رہتے ہیں‪ .‬ہم دیکھتے‬
‫ہیں کہ ‪ 365‬دنوں میں زمین موت اور زندگی کے چکر سے گزرتی ہے‪ .‬عموما ہم ‪ 60 ،50‬یا ‪ 70‬تک رہتے ہیں اور‬
‫کچھ دیر تک ‪ 100‬سال یا اس سے زیادہ‪ .‬اس عرصے کے دوران ہم دیکھتے ہیں کہ اس زندگی کی اس سائیکل کو‬
‫کئی بار موت کی موت ہے‪ .‬لہذا اس سے ہمیں کوئی تعجب نہیں ہے کہ زمین مر جاتا ہے اور پھر زندگی میں آتا ہے‪.‬‬
‫فرض کریں کہ ہماری زندگی کی مدت صرف کچھ مہینے ہی تھی جیسے کچھ کیڑوں کے ساتھ معاملہ ہے‪ ،‬اور لگتا‬
‫ہے کہ ہمیں معلوم نہیں تھا کہ کس طرح پڑھنے اور زمین کی ساالنہ انقالب سے آگاہ نہیں تھے‪ ،‬ہمیں یقین نہیں تھا‬
‫کہ مردہ زمین زندگی کی دوبارہ آتی ہے‪ ،‬کیونکہ ہم اس رجحان کو نہیں دیکھتے تھے‪ .‬قدرتی طور پر ایک مچھر جو‬
‫موسم بہار میں ظاہر ہوتا ہے اور موسم خزاں اور موسم سرما میں مر جاتا ہے‪ ،‬ایک باغ کی زندگی کے تجدید کا‬
‫تصور ناقابل برداشت ہے‪ .‬ایک درخت یا ایک باغ میں رہنے والے مچھر میں رہنے والے کیڑے کو‪ ،‬جس کی پوری‬
‫دنیا یہ ہے درخت یا اس باغ کا خیال ہے کہ اس درخت یا باغ میں بڑے پیمانے پر نام کے نام سے ایک بڑا نظام کا‬
‫ماتحت حصہ ہے‪ ،‬اس کی باری میں یہ فارم ضلع نامی ایک دوسرے نظام کا حصہ ہے‪ ،‬جس کا ضلع صوبہ نامی‬
‫ایک دوسرے نظام کا حصہ ہے‪ ،‬ملک کا نام کسی اور نظام کے عالوہ ہے‪ ،‬یہ ملک زمین کے نظام کا نام کسی‬
‫دوسری نظام کا حصہ ہے اور زمین ہمارے شمسی نظام کا حصہ ہے‪ .‬ہم اس بات کا یقین کیسے کرسکتے ہیں کہ‬
‫ہمارے شمسی نظام‪ ،‬ستارے اور آسمانوں جو ہم جانتے ہیں وہ مجموعی بڑا نظام کا حصہ نہیں ہیں؟ ہو سکتا ہے کہ‬
‫ہمیں معلوم ہے کہ کائنات کے الکھوں اور اربوں سالوں کا وجود صرف ایک حصہ یا مجموعی موسم کا صرف ایک‬
‫دن کے برابر ہے‪ .‬ہو سکتا ہے کہ زندگی کا موجودہ موسم خاموش اور خاموشی کا دوسرا موسم ہے‪ ،‬اور اس کے‬
‫بعد ایک بار پھر ہمارے شمسی نظام‪ ،‬تاروں اور گوشیوں سمیت پورے نظام کو کسی دوسرے شکل میں زندگی کی‬
‫‪168‬‬

‫نئی اجرت ملے گی‪ .‬نبیوں نے ہمیں ہللا تعالی کی طرف سے تمام راؤنڈ تباہی اور خاموشی کی طرف سے ایک نئی‬
‫زندگی کے تحت اور نئی نظام کے تحت مردہ کی زندگی کی طرف سے بتایا ہے‪ .‬جیسا کہ ہم ان کی سچائی کے‬
‫بارے میں یقین رکھتے ہیں‪ ،‬ہم یقین رکھتے ہیں کہ انہوں نے کیا کہا ہے‪ ،‬بشمول انہوں نے زندگی کے عالمی تجدید‬
‫کے بارے میں کیا کہا ہے‪ .‬قرآن کریم زمین کے چہرے پر زندگی اور موت کے نظام کا ایک مثال بیان کرتا ہے لہذا‬
‫ہم اسے عالمی زندگی کے ایک معمولی نظام کا ایک چھوٹا سا نمونہ سمجھا سکتے ہیں اور یہ سوچتے ہیں کہ قیامت‬
‫ناقابل برداشت اور تخلیق کی مجموعی نظام سے متضاد ہے‪ .‬قرآن کریم کا کہنا ہے کہ قیامت زندگی کی تجدید اور‬
‫زندگی کی تجدید ہے‪ .‬ایک ایسی چیز ہے جس کا ہم ایک چھوٹا سا نمونہ ہے جو ہم زمین کے سامنے دیکھتے ہیں‪.‬‬
‫حضور صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪" :‬جب آپ موسم بہار دیکھیں گے‪ ،‬تو بہت زیادہ قیامت کے بارے میں سوچیں‪".‬‬
‫دوسرے الفاظ میں موسم بہار قیامت کا ایک نمونہ ہے‪ .‬رومی کا کہنا ہے‪" :‬درختوں سے پتیوں کے گرنے کے بعد‬
‫بہار کا وقت قیامت کا ثبوت ہے‪ .‬آگ‪ ،‬ہوا‪ ،‬بادل‪ ،‬پانی اور سورج بہت سارے غصے کو پھیالتے ہیں‪ .‬موسم بہار کے‬
‫موسم میں بہت سے اسرار جذب شدہ ہیں‪ .‬زمین اس میں جذباتی ہے جسے جذب کیا گیا ہے‪" .‬بہت ساری قرآنی آیات‬
‫موجود ہیں جو زندگی اور موت کے موجودہ نظام کو ایک ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہیں‪ :‬بہت ساری دوسری‬
‫آیات ہیں جو قیامت پر غور کرتے ہیں زندگی کے نظام کا حصہ اور کائنات میں موت غالب ہے‪ .‬ہم زمین کے سامنے‬
‫قیامت کا ایک چھوٹا سا نمونہ دیکھتے ہیں‪ .‬یہاں ہم خود کو صرف دو آیات کا حوالہ دیتے ہیں‪ .‬یہ آیات پہلے سیٹ‬
‫کے آیات سے مختلف ہیں جتنا یہ آیات خاص طور پر ہللا کی صالحیت پر متفق نہیں ہیں‪ .‬انہوں نے قیامت کی طرح‬
‫ایک نمونہ بیان کرتے ہوئے ظاہر کیا ہے کہ قابل قبول دنیا میں خدا کی طاقت بھی اسی نمونہ پر ظاہر کر رہا ہے‪.‬‬
‫آیات کا تیسرا گروہ قیامت کا ذکر ناگزیر ہے‪ .‬کیا کوئی قیامت نہیں ہونا چاہئے‪ ،‬یہ ہللا کے حصہ پر ناحق کسی چیز‬
‫کی رقم ادا کرے گا‪ .‬یہ نقطہ نظر دو طریقوں سے بیان کیا گیا ہے‪ )i( :‬الہی جسٹس کی بنیاد پر ‪ -‬ہللا ہر مخلوق پر اس‬
‫کی تخلیق کرتا ہے کہ مخلوق کس کے مستحکم ہے اور اس تخلیق سے کیا مراد ہے‪ )ii( .‬المتناہی الہی حکمت کی‬
‫بنیاد پر ایک مقصد کے لئے سب کچھ پیدا کیا ہے‪ .‬الہی حکمت کی ضرورت ہوتی ہے کہ ہر چیز کو اس کی مناسب‬
‫تکمیل اور ہدف کا سامنا کرنا پڑا‪ .‬قرآن کریم کا کہنا ہے کہ اگر کوئی رجوع نہ ہو تو یہ ایک قسم کی ناانصافی ہوگی‪.‬‬
‫بدحالی‪ ،‬ابدی زندگی‪ ،‬ہمیشہ دیرپا نعمت اور الہی سزا‪ ،‬اور نا انصافی ہللا کی طرف منسوب نہیں کیا جاسکتا ہے‬
‫کیونکہ یہ الہی انصاف کے اصول کے خالف ہے‪ .‬یہ بھی یہ کہتا ہے کہ اگر کوئی دائمی زندگی نہیں تھی تو تخلیق‬
‫باطل ہو جائے گی‪ ،‬اور یہ غلط ہے کہ ہللا تعالی بے شک کچھ بھی کرتا ہے‪ .‬بہت سارے آیات ہیں جس میں ہللا کی‬
‫طرف رجوع کرتے ہیں اور ابدی زندگی کو ناگزیر اور ناگزیر قرار دیا گیا ہے‪ .‬الہی انصاف یا دینی حکمت کی وجہ‬
‫سے‪ .‬ہم قرآن کے دو سورۂ آیات سے نقل کرتے ہیں جس میں دلیل یا تو خدا تعالی کی طرف سے عقیدہ انصاف یا‬
‫الہی حکمت یا دونوں پر مبنی ہے‪ )i( .‬قرآن کریم‪ ،‬اعالن کے بعد جو لوگ صحیح راستہ سے الگ ہو جاتے ہیں اور‬
‫حساب کا دن بھول جاتے ہیں وہ سخت سزا پائیں گے‪ ،‬کہتے ہیں‪ :‬جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں‪ ،‬ان دو آیات میں سے ایک‬
‫میں یہ دلیل الہی حکمت پر مبنی ہے اور مخلوق کی حساسیت اور دوسری آیت میں یہ الہی انصاف پر مبنی ہے‪ .‬ان‬
‫دو آیتوں میں سب سے پہلے ایک حوالہ انصاف کے اصول اور دوسرا حکمت کے اصول پر ہے‪ .‬پھر دوسری آیت‬
‫میں بھی الہی انصاف ایک بار پھر ذکر کیا گیا ہے اور قیامت کا حتمی مقصد بیان کیا گیا ہے‪ .‬اس لئے یہ وضاحت‬
‫کرنا ضروری ہے کہ الہی انصاف اور خدا کی حکمت کے دو اصولوں کو ابدی زندگی کی ضرورت ہے‪ ،‬اور یہ‬
‫کیسے یہ ہے کہ اگر ہم یہ کہتے ہیں کہ اس دنیا کی محدود زندگی ابدی زندگی کی پیروی نہیں کی جا رہی ہے‪ ،‬انسان‬
‫کی تخلیق صحیح نہیں ہوسکتی ہے‪ ،‬نہ ہی الہی انصاف کے زاویہ سے بلکہ نہ ہی اس کی حکمت سے‪ .‬آئیے ہم الہی‬
‫انصاف کے ساتھ شروع کریں‪ .‬اس کے وسیع معنی میں کشیدگی کا مطلب ہر کسی کو کسی بھی تبعیض کے بغیر‬
‫پیش کرنا ہے‪ .‬جیسا کہ یہ انصاف کے خالف ہے‪ ،‬نہ کسی کو اس کی وجہ سے‪ ،‬اس کے خالف بھی انصاف ہے‪ ،‬اس‬
‫سلسلے میں تبعیض کو فروغ دینا اور اس کی کچھ وجہ ہے کہ ان کی کیا وجہ ہے اور اسے دوسروں کو دینا نہیں‬
‫ہے‪ .‬امتحان کے وقت طلباء کو کم نشانات کے مقابلے میں کم مستحکم دیتا ہے یا ان میں سے کچھ کے طور پر ان‬
‫کے مستحکم ہوتا ہے لیکن کچھ کم کرنے کے لئے دیتا ہے‪ .‬کشیدگی مساوات کے ساتھ منسلک ہے‪ .‬امتیازی سلوک‬
‫میں‪ .‬انصاف میں اس طرح کے مساوات کا نتیجہ‪ ،‬جو اس کی وجہ سے سب کچھ زیادہ دے رہا ہے‪ .‬لیکن اس کی‬
‫نگاہ میں دینے میں برابر مساوات کی وجہ سے ہے اور کس حد تک اس کا سبب ہے نا انصافی سے الگ ہے‪ .‬اسی‬
‫طرح مساوات میں مساوات انصاف کے برعکس بھی ہے‪ .‬اس کے بغیر کسی بھی امتیازی سلوک کے بغیر یہ سب‬
‫کچھ مسترد کرنے کے لئے یہ بھی قابل اعتراض ہے کہ اس طرح کے الہی انصاف کا مطلب ہے کہ ہللا کی برکت ہر‬
‫ممکن چیز کو بڑھانے کے لۓ اس کی صالحیت اور صالحیت حاصل کرنے کے قابل ہے‪ .‬موجودہ چیز کو کچھ‬
‫معیار کی کمی نہیں ہے‪ ،‬اس کا مطلب ہے کہ موجودہ حاالت میں اس کے پاس رکھنے کی صالحیت نہیں ہے‪ .‬ہم‬
‫مزید یہ کہہ سکتے ہیں کہ اگر وہ اپنی صالحیتوں کو مستحکم کرنے کے حق میں کسی بھی موجودہ چیزوں سے‬
‫‪169‬‬

‫مستقل طور پر برقرار رہیں تو یہ الہی عدالت کے برعکس ہوتا ہے‪ .‬جسٹس کی ضرورت ہوتی ہے کہ ان کی اہلیت‬
‫اور استحکام کے ساتھ مناسب اور اطمینان حاصل کرنے کے لۓ تمام موجودہ چیزوں پر کسی بھی امتیازی سلوک‬
‫کے بغیر پیش کیا جانا چاہئے‪ .‬موجودہ چیزوں کے درمیان انسان کو خاص طور پر اعلی صالحیت اور امکانات کے‬
‫ساتھ پیش کیا گیا ہے‪ .‬انسان صرف اس کے جانوروں کی حوصلہ افزائی اور صالحیتوں سے حوصلہ افزائی نہیں‬
‫کرتا ہے‪ .‬جانوروں میں صرف وہی انشانکن ہیں جو ان کی مادی زندگی سے متعلق ہیں‪ .‬دوسری طرف‪ ،‬انسان‪ ،‬جیسا‬
‫کہ ہم نے پہلے بیان کیا تھا‪ ،‬بعض اعلی ادارے بھی ہیں‪ ،‬جو کہ اخالقیات کی سطح اور اس دنیا کی نہیں ہیں‪ .‬میرے‬
‫پاس اخالقی‪ ،‬سائنسی‪ ،‬جمالیاتی اور مذہبی مقاصد ہے‪ .‬انہوں نے ان مقاصد کے اثرات کے تحت بہت سی چیزوں کو‬
‫پورا کیا ہے‪ ،‬اور بعض اوقات اس کے اعلی انسانی مقاصد کے لئے ان کے مال اور جانوروں کی جان قربان کرتی‬
‫ہے‪ .‬یہ وہی شخص ہے جسے قرآن کے الفاظ میں‪ ،‬اعمال کا نظام ایمان اور نیک کاموں کی بنیاد پر‪ ،‬اور ابدی زندگی‬
‫حاصل کرنا اور ہللا کی خوشی کا مقصد ہے‪ .‬اخالقیات کا خیال اور اسے حاصل کرنے کی خواہش‪ .‬ان کی حوصلہ‬
‫افزائی نے انہیں اس سمت میں دھکا دیا ‪.‬یہ سب سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسان ابدی ہونے کی صالحیت رکھتا ہے‪ ،‬اور‬
‫اس کی روح نہیں ہے‪ .‬اس کا مطلب یہ ہے کہ اس دنیا میں ایک جنون کی طرح ہے‪ .‬ماں کے پیٹ میں ایک جنون‬
‫مخصوص نظام اور اساتذہ کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے‪ ،‬جیسے سری لنکا نظام‪ ،‬گردش کا نظام‪ ،‬اعصابی نظام‪ ،‬تولیدی‬
‫نظام‪ ،‬سماعت کا نظام اور نقطہ نظر کے نظام‪ .‬لیکن یہ تمام نظام صرف پوسٹلٹ دنیا کی ضروریات کے مطابق ہی‬
‫رکھتے ہیں‪ .‬وہ پیٹ کے عارضی نو ماہ کی زندگی کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے ہیں‪ .‬یہ سچ ہے کہ اس دنیا میں‬
‫انسان بھی ایمان اور نیک اعمال کے ذریعہ فائدہ مند ہے‪ .‬لیکن یہ فائدہ ثانوی اہمیت کا حامل ہے‪ .‬دراصل یہ نظام‬
‫ایک بیج سے منحصر ہوتا ہے جو صرف ابدی زندگی میں بڑھ سکتا ہے اور پھل دیتا ہے‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬اس‬
‫نظام کی حقیقی اہمیت صرف دوسری دنیا کی زندگی کے سلسلے میں ہے‪ .‬صرف ایمان اور نیک کاموں کے نظام‬
‫میں انسان فطرت کی بجائے اس کی بجائے سپرر کے بیجوں کو نشانہ بناتا ہے‪ .‬آرتھر تعلقات بلکہ قرآن کریم کی‬
‫طرف سے نامزد مخالف نظام میں بھی ان کے اعمال قدرتی حسابات اور جسمانی ضروریات کے ڈومین سے باہر‬
‫جاتے ہیں‪ ،‬اور روحانی اور ابدی پہلو کے حصول سے باہر جاتے ہیں‪ ،‬اگرچہ ایک عقلمند راہ میں‪ .‬اس طرح کافر‬
‫اور بدکار بھی راستے میں ابدی زندگی حاصل کرنے کے قابل بن جاتے ہیں‪ ،‬لیکن بدقسمتی سے ان کی ابدی زندگی‬
‫انہیں درد اور غم میں التا ہے‪ ،‬انہیں جہنم میں دفن کرتی ہے‪ .‬اگر انسان ایمان اور نیکی کے مدار میں نہیں چلتا‬
‫اعمال‪ ،‬یہ نہیں کہ وہ جانوروں کی مدار میں خود کو محدود کرتی ہے‪ ،‬لیکن وہ صفر سے نیچے آتا ہے‪ .‬قرآن کے‬
‫الفاظ میں یہ لوگ درجہ بندی میں ہیں اور جانوروں سے زیادہ غلط ہیں‪ .‬کیا کوئی دائمی زندگی نہیں ہے‪ ،‬جو لوگ‬
‫ایمان اور اچھے اعمال کے تحت کام کرتے ہیں اور جو لوگ مخالف نظام کے تحت کام کرتے ہیں وہ پسند کریں گے‪.‬‬
‫ان طالب علموں نے جنہوں نے اپنے کام کو اچھی طرح سے کیا اور ان میں سے بعض نے مذاق اور گپ شپ میں‬
‫اپنا وقت برباد کیا‪ ،‬لیکن اس نے استاد ان سب کو اسی طرح کا عالج کیا اور ان میں سے کسی کو کوئی نشان نہیں‬
‫دیا‪ .‬یہ پوری فروخت سے محروم ہے‪ ،‬بے نظیر اور انصاف کے اصول کے خالف ہے‪ .‬اس اصطالح کو آسان‬
‫اصطالحات میں بیان کرنے کے لۓ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ہللا نے لوگوں کو ایمان اور تقویت دی ہے‪ .‬کچھ لوگ اس‬
‫کال کو قبول کرتے ہیں اور ان کے طرز عمل‪ ،‬ان کی سوچ اور ان کے اخالقی نظام کے مطابق نظر ثانی کرتے ہیں‪.‬‬
‫کچھ دوسروں نے کال کے جواب میں جواب نہیں دیا اور بدکاری اور فساد میں لے لیا ہے‪ .‬لیکن اس دنیا میں ہم ایسے‬
‫ایسے نظام کو دیکھتے ہیں جہاں تمام اچھے کاموں کو انعام ملے گا اور تمام بدکار افراد کو سزا دی جائے گی‪ .‬لہذا‬
‫وہاں ایک دوسرے کی دنیا ہونا چاہئے جہاں صادق اور شریر ان کے اعمال کے مطابق بازیاب ہوسکتے ہیں‪ .‬دوسری‬
‫صورت میں‪ ،‬وہاں الہی انصاف نہیں ہوسکتا ہے‪ .‬ہمارا عمل یہ ہے کہ انسانوں کے اعمال دو قسم کے ہیں‪ )i( :‬بے‬
‫شک اعمال‪ ،‬جو ہمارے لئے حقیقی فائدہ نہیں ہیں اور ہم میں ان کی فضیلت حاصل کرنے میں مدد کرنے میں ناقابل‬
‫برداشت ہیں‪ .‬؛ اور (‪ )ii‬حکمت اور عقل و تدبیریں‪ ،‬جو اچھے نتائج پیدا کرتے ہیں اور ہمیں خوبی حاصل کرنے میں‬
‫مدد ملتی ہیں‪ .‬پہلی قسم کے اعمال ناقص اور بے معنی ہیں اور دوسری قسم کا عمل دانشور اور منصفانہ ہیں‪ .‬جیسا‬
‫کہ ہمارے عقیدہ اعمال ایسے ہیں جو ہمیں ہمیں تسلی بخشنے کے لۓ لے جاتے ہیں‪ .‬اب ہللا کے وارث اعمال کے‬
‫بارے میں کیا ہے؟ کیا اس کے وارث بھی ایسے کام کرتا ہے جو اس کو پورا کرنے کے لۓ اور اس کی نیک کام‬
‫کرتے ہیں جو ان کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوتے ہیں‪ .‬نہیں‪ ،‬یہ ہللا کی صورت میں درست نہیں ہے‪ ،‬جو سب‬
‫کی ضروریات‪ ،‬خواہشات اور استحکام سے اوپر ہے‪ .‬جو بھی وہ کرتا ہے وہ اس کے فضل‪ ،‬نعمت اور بیداری ہے‪.‬‬
‫وہ اس کے کسی بھی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے یا خود کے لئے کچھ بھی حاصل کرنے کے لئے کچھ بھی‬
‫نہیں کرتا‪ .‬ان کے عقیدہ اعمال وہ ہیں جو اپنی مخلوق میں سے کسی کی مخلوق کو پورا کرنے میں کامیاب ہوجاتے‬
‫ہیں‪ .‬ایک بے گناہ عمل اس کو صرف اسی معنی میں منسوب کیا جاسکتا ہے کہ وہ کچھ پیدا کرسکتا ہے اور اسے‬
‫اس کی تکمیل کرنے کی راہنمائی نہیں کرسکتا ہے‪ .‬لہذا ہللا کے احکام میں حکمت کا تصور اس سے مختلف ہے‬
‫‪170‬‬

‫جسے انسان پر الگو ہوتا ہے‪ .‬انسان کا ارادہ ان کی سمجھ میں آتا ہے اور اس کے لۓ انسانی کمال کی طرف بڑھنے‬
‫کا قدم ہے‪ .‬ہللا کی حکمت میں اس کی تخلیق کو مکمل طور پر تسلیم کرنے میں اہمیت ہوتی ہے یا دوسرے الفاظ میں‪،‬‬
‫ان کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لۓ چیزیں پیدا کرنے کی بنیاد پر بنائے جاتے ہیں‪ .‬اس وقت تک جب تک کہ‬
‫انسان کا خدشہ ہے‪ ،‬ان کی اپنی بہتری حاصل کرنے کے لئے ضروری نہیں ہے کہ وہ کیا کرتا ہے اور جس کا نتیجہ‬
‫وہ چاہتا ہے اس کے درمیان کوئی حقیقی تعلق ہونا چاہئے‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬یہ ضروری نہیں ہے کہ مطلوب نتیجہ‬
‫ان کے اعمال کے قدرتی نتیجہ ہونا چاہئے یا اس کے اعمال کے عطیہ کے طور پر اس کا شمار ہونا چاہئے‪ .‬مثال‬
‫کے طور پر‪ ،‬انسان مٹی‪ ،‬لکڑی‪ ،‬پتھر‪ ،‬دھات‪ ،‬چمڑے‪ ،‬اون‪ ،‬کپاس وغیرہ کی بہت ساری مفید چیزیں بناتی ہیں اور‬
‫سمجھدار نتائج حاصل کرتی ہیں‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬وہ ایک کرسی‪ ،‬ایک گھر‪ ،‬ایک موٹر کار یا کچھ کپڑا بنا دیتا‬
‫ہے‪ .‬لیکن ایک کرسی کو لکڑی کی نیت پر غور نہیں کیا جاسکتا ہے‪ ،‬نہ ہی کسی گھر میں پتھروں‪ ،‬اینٹوں اور‬
‫مارٹروں کی صالحیت ہے‪ ،‬اور نہ ہی اس کی تیاری میں استعمال ہونے والے مختلف دھاتوں کی موٹر گاڑی ہے‪،‬‬
‫کیونکہ ان چیزوں کو خود اپنے حتمی شکلوں میں منتقل نہیں ہوتا ہے‪ .‬شکلیں‪ .‬یقینا‪ ،‬نتائج جن لوگوں کو ان‬
‫مصنوعات سے حاصل ہوتی ہے جیسے کہ کرسی پر بیٹھتے ہیں‪ ،‬گھر میں رہتے ہیں‪ ،‬گاڑی میں چلتے ہیں یا لباس‬
‫پہننے کے قابل ہوسکتے ہیں یا اس کے لۓ کم از کم کچھ اس کے لئے فائدہ مند ہوسکتے ہیں‪ ، .‬دوسری طرف‪ ،‬اس‬
‫کے عمل اور نتائج جس میں وہ پیدا کرنے کے درمیان ایک حقیقی اور قدرتی تعلق موجود ہے‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪،‬‬
‫اس کے ہر عمل کے نتیجے میں واقعی اس کارروائی کی ایک خوبی ہے‪ .‬جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں‪ ،‬اس دنیا میں ہر‬
‫بیج اور ہر غلہ اپنے مقاصد اور اس کی بہترین شکل پر چلتا ہے‪ .‬اب پوزیشن یہ ہے کہ یہ دنیا اور اس میں ہر چیز‬
‫کو تبدیل کرنے کے قابل نہیں ہے‪ .‬کسی بھی چیز کا حتمی شکل جسے ہم غور کر سکتے ہیں حتمی نہیں ہے‪ ،‬اور‬
‫اس کی باری میں تبدیل کرنے کے قابل ہے‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬سب کچھ عارضی‪ ،‬عارضی ہے اور آخر تک آ‬
‫جائے گا‪ .‬فطرت کے تمام مراحل راستے پر جگہیں روک رہے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی حتمی منزل نہیں ہے‪.‬‬
‫یہاں سے کچھ لوگوں کو یہ خیال مل گیا ہے کہ تخلیق کا کوئی مقصد یا منصوبہ نہیں ہے‪ .‬دنیا ایک کاروان ہے جو‬
‫ہمیشہ ہے آرتھر تعلقات بلکہ قرآن کریم کی طرف سے نامزد مخالف نظام میں بھی ان کے اعمال قدرتی حسابات اور‬
‫جسمانی ضروریات کے ڈومین سے باہر جاتے ہیں‪ ،‬اور روحانی اور ابدی پہلو کے حصول سے باہر جاتے ہیں‪،‬‬
‫اگرچہ ایک عقلمند راہ میں‪ .‬اس طرح کافر اور بدکار بھی راستے میں ابدی زندگی حاصل کرنے کے قابل بن جاتے‬
‫ہیں‪ ،‬لیکن بدقسمتی سے ان کی ابدی زندگی انہیں درد اور غم میں التا ہے‪ ،‬انہیں جہنم میں دفن کرتی ہے‪ .‬اگر انسان‬
‫ایمان اور نیکی کے مدار میں نہیں چلتا اعمال‪ ،‬یہ نہیں کہ وہ جانوروں کی مدار میں خود کو محدود کرتی ہے‪ ،‬لیکن‬
‫وہ صفر سے نیچے آتا ہے‪ .‬قرآن کے الفاظ میں یہ لوگ درجہ بندی میں ہیں اور جانوروں سے زیادہ غلط ہیں‪ .‬کیا‬
‫کوئی دائمی زندگی نہیں ہے‪ ،‬جو لوگ ایمان اور اچھے اعمال کے تحت کام کرتے ہیں اور جو لوگ مخالف نظام کے‬
‫تحت کام کرتے ہیں وہ پسند کریں گے‪ .‬ان طالب علموں نے جنہوں نے اپنے کام کو اچھی طرح سے کیا اور ان میں‬
‫سے بعض نے مذاق اور گپ شپ میں اپنا وقت برباد کیا‪ ،‬لیکن اس نے استاد ان سب کو اسی طرح کا عالج کیا اور ان‬
‫میں سے کسی کو کوئی نشان نہیں دیا‪ .‬یہ پوری فروخت سے محروم ہے‪ ،‬بے نظیر اور انصاف کے اصول کے‬
‫خالف ہے‪ .‬اس اصطالح کو آسان اصطالحات میں بیان کرنے کے لۓ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ہللا نے لوگوں کو ایمان‬
‫اور تقویت دی ہے‪ .‬کچھ لوگ اس کال کو قبول کرتے ہیں اور ان کے طرز عمل‪ ،‬ان کی سوچ اور ان کے اخالقی‬
‫نظام کے مطابق نظر ثانی کرتے ہیں‪ .‬کچھ دوسروں نے کال کے جواب میں جواب نہیں دیا اور بدکاری اور فساد میں‬
‫لے لیا ہے‪ .‬لیکن اس دنیا میں ہم ایسے ایسے نظام کو دیکھتے ہیں جہاں تمام اچھے کاموں کو انعام ملے گا اور تمام‬
‫بدکار افراد کو سزا دی جائے گی‪ .‬لہذا وہاں ایک دوسرے کی دنیا ہونا چاہئے جہاں صادق اور شریر ان کے اعمال‬
‫کے مطابق بازیاب ہوسکتے ہیں‪ .‬دوسری صورت میں‪ ،‬وہاں الہی انصاف نہیں ہوسکتا ہے‪ .‬ہمارا عمل یہ ہے کہ‬
‫انسانوں کے اعمال دو قسم کے ہیں‪ )i( :‬بے شک اعمال‪ ،‬جو ہمارے لئے حقیقی فائدہ نہیں ہیں اور ہم میں ان کی‬
‫فضیلت حاصل کرنے میں مدد کرنے میں ناقابل برداشت ہیں‪ .‬؛ اور (‪ )ii‬حکمت اور عقل و تدبیریں‪ ،‬جو اچھے نتائج‬
‫پیدا کرتے ہیں اور ہمیں خوبی حاصل کرنے میں مدد ملتی ہیں‪ .‬پہلی قسم کے اعمال ناقص اور بے معنی ہیں اور‬
‫دوسری قسم کا عمل دانشور اور منصفانہ ہیں‪ .‬جیسا کہ ہمارے عقیدہ اعمال ایسے ہیں جو ہمیں ہمیں تسلی بخشنے کے‬
‫لۓ لے جاتے ہیں‪ .‬اب ہللا کے وارث اعمال کے بارے میں کیا ہے؟ کیا اس کے وارث بھی ایسے کام کرتا ہے جو‬
‫اس کو پورا کرنے کے لۓ اور اس کی نیک کام کرتے ہیں جو ان کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوتے ہیں‪ .‬نہیں‪،‬‬
‫یہ ہللا کی صورت میں درست نہیں ہے‪ ،‬جو سب کی ضروریات‪ ،‬خواہشات اور استحکام سے اوپر ہے‪ .‬جو بھی وہ‬
‫کرتا ہے وہ اس کے فضل‪ ،‬نعمت اور بیداری ہے‪ .‬وہ اس کے کسی بھی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے یا خود‬
‫کے لئے کچھ بھی حاصل کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں کرتا‪ .‬ان کے عقیدہ اعمال وہ ہیں جو اپنی مخلوق میں سے‬
‫کسی کی مخلوق کو پورا کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں‪ .‬ایک بے گناہ عمل اس کو صرف اسی معنی میں منسوب کیا‬
‫‪171‬‬

‫جاسکتا ہے کہ وہ کچھ پیدا کرسکتا ہے اور اسے اس کی تکمیل کرنے کی راہنمائی نہیں کرسکتا ہے‪ .‬لہذا ہللا کے‬
‫احکام میں حکمت کا تصور اس سے مختلف ہے جسے انسان پر الگو ہوتا ہے‪ .‬انسان کا ارادہ ان کی سمجھ میں آتا‬
‫ہے اور اس کے لۓ انسانی کمال کی طرف بڑھنے کا قدم ہے‪ .‬ہللا کی حکمت میں اس کی تخلیق کو مکمل طور پر‬
‫تسلیم کرنے میں اہمیت ہوتی ہے یا دوسرے الفاظ میں‪ ،‬ان کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لۓ چیزیں پیدا کرنے کی‬
‫بنیاد پر بنائے جاتے ہیں‪ .‬اس وقت تک جب تک کہ انسان کا خدشہ ہے‪ ،‬ان کی اپنی بہتری حاصل کرنے کے لئے‬
‫ضروری نہیں ہے کہ وہ کیا کرتا ہے اور جس کا نتیجہ وہ چاہتا ہے اس کے درمیان کوئی حقیقی تعلق ہونا چاہئے‪.‬‬
‫دوسرے الفاظ میں‪ ،‬یہ ضروری نہیں ہے کہ مطلوب نتیجہ ان کے اعمال کے قدرتی نتیجہ ہونا چاہئے یا اس کے‬
‫اعمال کے عطیہ کے طور پر اس کا شمار ہونا چاہئے‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬انسان مٹی‪ ،‬لکڑی‪ ،‬پتھر‪ ،‬دھات‪ ،‬چمڑے‪،‬‬
‫اون‪ ،‬کپاس وغیرہ کی بہت ساری مفید چیزیں بناتی ہیں اور سمجھدار نتائج حاصل کرتی ہیں‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬وہ‬
‫ایک کرسی‪ ،‬ایک گھر‪ ،‬ایک موٹر کار یا کچھ کپڑا بنا دیتا ہے‪ .‬لیکن ایک کرسی کو لکڑی کی نیت پر غور نہیں کیا‬
‫جاسکتا ہے‪ ،‬نہ ہی کسی گھر میں پتھروں‪ ،‬اینٹوں اور مارٹروں کی صالحیت ہے‪ ،‬اور نہ ہی اس کی تیاری میں‬
‫استعمال ہونے والے مختلف دھاتوں کی موٹر گاڑی ہے‪ ،‬کیونکہ ان چیزوں کو خود اپنے حتمی شکلوں میں منتقل‬
‫نہیں ہوتا ہے‪ .‬شکلیں‪ .‬یقینا‪ ،‬نتائج جن لوگوں کو ان مصنوعات سے حاصل ہوتی ہے جیسے کہ کرسی پر بیٹھتے ہیں‪،‬‬
‫گھر میں رہتے ہیں‪ ،‬گاڑی میں چلتے ہیں یا لباس پہننے کے قابل ہوسکتے ہیں یا اس کے لۓ کم از کم کچھ اس کے‬
‫لئے فائدہ مند ہوسکتے ہیں‪ ، .‬دوسری طرف‪ ،‬اس کے عمل اور نتائج جس میں وہ پیدا کرنے کے درمیان ایک حقیقی‬
‫اور قدرتی تعلق موجود ہے‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬اس کے ہر عمل کے نتیجے میں واقعی اس کارروائی کی ایک خوبی‬
‫ہے‪ .‬جیسا کہ ہم دیکھتے ہیں‪ ،‬اس دنیا میں ہر بیج اور ہر غلہ اپنے مقاصد اور اس کی بہترین شکل پر چلتا ہے‪ .‬اب‬
‫پوزیشن یہ ہے کہ یہ دنیا اور اس میں ہر چیز کو تبدیل کرنے کے قابل نہیں ہے‪ .‬کسی بھی چیز کا حتمی شکل جسے‬
‫ہم غور کر سکتے ہیں حتمی نہیں ہے‪ ،‬اور اس کی باری میں تبدیل کرنے کے قابل ہے‪ .‬دوسرے الفاظ میں‪ ،‬سب کچھ‬
‫عارضی‪ ،‬عارضی ہے اور آخر تک آ جائے گا‪ .‬فطرت کے تمام مراحل راستے پر جگہیں روک رہے ہیں اور ان میں‬
‫سے کوئی بھی حتمی منزل نہیں ہے‪ .‬یہاں سے کچھ لوگوں کو یہ خیال مل گیا ہے کہ تخلیق کا کوئی مقصد یا منصوبہ‬
‫نہیں ہے‪ .‬دنیا ایک کاروان ہے جو ہمیشہ ہے اس اقدام پر‪ ،‬ایک مرحلے سے ایک دوسرے سے‪ .‬ظاہر ہوتا ہے کہ‬
‫سفر میں کچھ منزل مقصود ہوتا ہے‪ .‬سفر میں کوئی مطلب نہیں ہوسکتا ہے کہ تمام مقامات جگہوں کو روکنے سے‬
‫کہیں زیادہ نہیں ہیں اور کہیں بھی پہنچنے کا کوئی امکان نہیں ہے‪ .‬جیسا کہ دنیا میں ہر وجود کے بعد اس کی غیر‬
‫موجودگی کی پیروی کی جاتی ہے اور ہر تعمیر اس کی تباہی کے بعد ہوتا ہے‪ ،‬دنیا کی حکمرانی پورے نظام کو‬
‫ایک خوفناک اور کچھ بھی نہیں ہے جو پہلے ہی بار بار کیا گیا ہے‪ .‬اس طرح زندگی اور وجود کے پورے نظام کو‬
‫فالح و بہبود پر مبنی ہوتا ہے‪ .‬قرآن کریم کا جواب یہ ہے کہ یہ ثابت دلیل درست ہوسکتا ہے کہ اگر یہ دنیا اکیلے ہو‬
‫تو‪ ،‬تمام پیدائشی موت میں ختم ہوگئے اور جو ترقی پذیر اور کھلی ہوئی تھی خشک کرنے اور غائب ہو گیا تھا‪ .‬لیکن‬
‫اس طرح کا ایک مختصر نقطہ نظر ہے اور اس تصور پر مبنی ہے کہ زندگی اس دنیا تک محدود ہے‪ ،‬حاالنکہ یہ‬
‫حقیقت یہ ہے کہ زندگی بہت محدود نہیں ہے‪ .‬یہ دنیا پہال دن ہے‪ .‬یہ آخری دن کے بعد ہوگا‪ .‬جیسا کہ امام علی نے‬
‫اسے ڈال دیا ہے‪ ،‬یہ دنیا گزرنے کا ٹھکانہ ہے اور اگلے دنیا قیام کا ٹھکانا ہوگا‪ .‬یہ اگلی دنیا ہے جو موجودہ دنیا کا‬
‫معنی دیتا ہے‪ .‬یہ اگلی دنیا ہے جس کی منزل ہے اور جس نے تحریک اور اس دنیا کے ہلکے اور ہلکے معنی کا‬
‫معنی فراہم کیا ہے‪ .‬حدیث دوسری دنیا نہیں ہے‪ ،‬جو ابدی ہے‪ ،‬وہاں کوئی حتمی منزل نہیں ہوگی‪ ،‬قرآن کے الفاظ میں‬
‫ایک قسم کی بھولبلییا‪ ،‬اور تخلیق کی گئی‪ ،‬بے شمار‪ ،‬بے معنی اور صرف ایک پیدل میں ہوتا‪ .‬لیکن نبیوں نے اس‬
‫احترام میں کسی بھی شک کو دور کرنے اور ہمیں سچ سے واقف کرنے کے لئے آتے ہیں‪ ،‬جس کی نگاہ ہماری‬
‫آنکھوں میں پوری دنیا کے بغیر بے بنیاد ہو گی‪ .‬ہمارے ذہنوں میں بے وقوفیت کے اس تصور کی توثیق کے ساتھ‪،‬‬
‫ہمارا وجود وجود میں آتا ہے اور کوئی مقصد نہیں‪ .‬اگلے دنیا کے عقائد کا ایک اثر یہ ہے کہ یہ ہمیں سوچنے سے‬
‫نجات دیتا ہے کہ ہمارے وجود میں کوئی مقصد نہیں ہے اور خود کو‪ ،‬ہماری سوچ اور ہماری زندگی کا مطلب ہے‪.‬‬

‫فصل چہارم‪ :‬مورمنزم اور احمدیت میں تصور دوزخ‪:‬‬

‫‪3.4.1‬مورمنزم میں تصور دوزخ‪:‬‬


‫‪172‬‬

‫لٹردن کی آراء کم از کم دو طریقوں میں جہنم کی بات کرتی ہیں‪ .‬سب سے پہلے‪ ،‬یہ روحانی جیل کے لئے ایک اور‬
‫نام ہے‪ ،‬پوسٹلٹک دنیا میں ایک عارضی جگہ ہے جو ان لوگوں کے لئے جو بغیر کسی علم کے بغیر مر گیا یا جو‬
‫موت میں نافرمان تھے‪ .‬دوسرا‪ ،‬یہ شیطان اور اس کے پیروکاروں اور دریافت کے بیٹوں کا مستقل مقام ہے‪ ،‬جو‬
‫یسوع مسیح کے عہد کی طرف سے چھٹکارا نہیں دیا جاتا ہے‬

‫روح جیل ایک عارضی حیثیت ہے جس میں روح خوشخبری کو سکھایا جائے گا اور توبہ کرنے کا موقع ملے گا‬
‫اور نجات کے قوانین کو قبول کرے گا جو ان کے مندروں میں انجام دے رہے ہیں‪ .‬جو لوگ انجیل کو قبول کرتے‬
‫ہیں وہ قیامت تک جنت میں رہ سکتے ہیں‪ .‬وہ دوبارہ دوبارہ اور فیصلہ کر کے بعد‪ ،‬ان کی عظمت کی حد دریافت‬
‫کریں گے جن کی وہ قابل ہیں‪ .‬وہ لوگ جو توبہ نہیں کریں گے‪ ،‬لیکن ورثے کے بیٹے نہیں ہیں جو زینت کے خاتمے‬
‫تک روحانی جیل میں رہیں گے‪ ،‬جب وہ جہنم اور عذاب سے آزاد ہوجائیں گے اور ایک دورانی جالل کی طرف لوٹ‬
‫جائیں گے‬

‫وہ لوگ جنہوں نے تسلیم کی طرف سے چھٹکارا نہیں دیا ہے‪ ،‬بیرونی تاریکی میں ہیں‪ ،‬جو شیطان‪ ،‬اس کے فرشتوں‬
‫اور دریافت کے بیٹوں کی رہائش گاہ ہے‪ .‬پردہ کی سنت وہ لوگ ہیں جو "دنیا میں معافی نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی‬
‫دنیا میں آنے والے روح القدس سے انکار کرتے ہیں‪ ،‬اور باپ کے اکیلے بیٹا بیٹا کو مسترد کرنے کے لۓ‪ ،‬اپنے آپ‬
‫کو صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی طرف متوجہ کیا اور اسے ایک کھال شرم "‪ .‬اس طرح کے افراد جالل کی کسی بھی‬
‫بادشاہی میں کسی جگہ کا وارث نہیں کریں گے؛ ان کے لئے جہنم کی حالت باقی ہے‬
‫عبرانی لفظ عبرانی شیل کے ایک انگریزی ترجمہ‪ ،‬جہنم نے دور روح القدس کی نشاندہی کی ہے اور یونانی ہڈ سے‬
‫ملتا ہے‪ .‬عام تقریر میں عام طور پر یہوواہ اور عیسائی گرجا گھروں میں یہ اکثر منعقد ہوتا ہے‪ ،‬کہ حدیث دو‬
‫حصوں‪ ،‬جنت اور گیہنا پر مشتمل ہیں‪ ،‬صالحین اور دیگر نافرمانی کا گوہنا‪ ،‬یا آگ کا گہنا‪ ،‬یونانی "ہنیوم کی وادی"‬
‫کے برابر ہے‪ .‬یروشلم کی ایک گہری گلی جہاں بت پرستی یہودیوں نے اپنے بچوں کو موچ کو پیش کیا‪ .‬اس کے بعد‬
‫شہر کے انکار کو جالنے کے لئے ایک جگہ کے طور پر استعمال کیا گیا تھا اور اس طرح تک عذاب کی جگہ کا‬
‫عالمتی بن گیا‪" .‬جہنم" کے بارے میں اظہار شاید ممکنہ طور پر مردوں کے دماغوں پر اس مسلسل جالنے کی‬
‫طرف سے پیدا ہونے والے تاثرات کی وجہ سے ہوسکتی ہیں اور ان لوگوں کی عذاب کی شناخت ہیں جو خدا کی‬
‫‪.‬نافرمانی کرتے ہیں‬

‫آخری بار وحی میں جہنم میں کم سے کم دو حدیث کی بات کی جاتی ہے‪ .‬ان لوگوں کی روح دنیا میں ایک عارضی‬
‫گھر ہے جو اس مردہ زندگی میں نافرمان تھے‪ .‬یہ موت اور قیامت کے درمیان ہے‪ ،‬اور جوہری طور پر جالل‬
‫حاصل کرنے والوں کو آخری قیامت تک رہیں گے‪ ،‬اس وقت وہ تلخ جالل پر جائیں گے‪ .‬اس معنی میں مرمون کی‬
‫کتاب روحانی موت کے طور پر جہنم کی بات کرتی ہے‪ .‬جہنم‪ ،‬جیسا کہ اس طرح کی وضاحت کی جائے گی‪ ،‬ختم‬
‫ہوجائے گی‪ ،‬جب تمام قیدیوں نے ان کے گناہوں کی قیمت ادا کی ہے اور ان کی قیامت کے بعد ان کی ایک بڑی‬
‫تعداد میں داخل ہوجائے گی‪ .‬ابدی جہنم کے بارے میں بیانات ان کی مناسب سیاق و سباق میں تشریح کی جانی چاہئے‬
‫‪.‬جس میں ابدی اور المتناہی سزا کی وضاحت کی گئی ہے‬

‫دوسری طرف‪ ،‬شیطان اور اس کے فرشتوں سمیت‪ ،‬تاوان کے بیٹوں سمیت‪ ،‬آگ کی جھیل کے طور پر بات کی جگہ‬
‫پر تفویض کیا جاتا ہے ‪ -‬ابدی طور پر پریشانی کی ایک شخصیت‪ .‬اس حالت میں بعض اوقات صحیفے میں جہنم کہا‬
‫جاتا ہے‪ .‬یہ جہنم‪ ،‬جو قیامت اور جج کے بعد ہے‪ ،‬شیطان اور اس کے فرشتوں کے لئے خاص طور پر ہے اور اسی‬
‫طرح یہ نہیں ہے کہ موت اور قیامت کے درمیان ہی صرف اس میں شامل ہو‪ .‬ایک گروہ جہنم سے نجات دیتا ہے اور‬
‫کچھ دریافت کرتا ہے‪ .‬دوسرا کوئی جالل نہیں‪ .‬وہ روحانی تاریکی میں جاری رہتے ہیں‪ .‬ان کے لئے جہنم کی حالت‬
‫باقی ہے‪.‬‬
‫‪173‬‬

‫بائبل کے کالم جیمز ورژن میں استعمال ہونے والے اصطالح "جہنم" اصل بائبل کی زبانوں میں چار الفاظ کی‬
‫انگریزی ترجمہ ہے‪ :‬عبرانی شیل اور یونانی حدیث‪ ،‬جینا‪ ،‬اور فعل تارتار میں معتبر لفظ‪ .‬یہ شرائط عام طور پر تمام‬
‫مریضوں کے گھر کی نشاندہی کرتی ہے‪ ،‬چاہے نیک یا نافرمانی ہو‪ ،‬اگرچہ جینی اور تاروارو سزا کی جگہ سے‬
‫منسلک ہوتے ہیں‪ .‬شیل کے غصہ اور لفظی معنی نامعلوم نہیں ہیں‪ ،‬لیکن اس سے حاصل کردہ عبرانی زبان میں‬
‫‪".‬حلیہ" کا خیال بنتا ہے‬

‫الٹرا دن کے صحیفے کم از کم جہنم کے تین سینوں کی وضاحت کرتے ہیں‪ :‬دریافت کی حالت میں جو شخص الہی‬
‫قانون کے نافرمانی کی وجہ سے موت میں کسی شخص میں شرکت کرسکتا ہے؛ بدقسمتی سے‪ ،‬لیکن عارضی طور‬
‫پر‪ ،‬روح دنیا میں نافرمان روحانی ریاست قیامت کا انتظار کر رہے ہیں؛ ورزش کے بیٹوں کی مستقل استحکام‪ ،‬جو‬
‫‪.‬دوسرا روحانی موت کا شکار ہے اور قیامت کے بعد جہنم میں رہتا ہے‬

‫جہنم کی پہلی نوعیت کا سامنا کرنے والے افراد یسوع مسیح کے عہد کی وجہ سے یسوع مسیح کی انجیل کے قوانین‬
‫اور قوانین کے توبہ اور اطاعت کے ذریعے مصیبت سے بچا سکتے ہیں‪ .‬نجات دہندہ کا سامنا کرنا پڑا تاکہ وہ سب‬
‫جہنم سے بچائے‪ .‬جو لوگ توبہ نہیں کریں گے‪ ،‬تاہم‪ ،‬اس زندگی میں اور اگلے برس میں جہنم کے درد کا تجربہ بھی‬
‫کر سکتا ہے‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم جوزف سمتھ نے جہنم کی حقیقی نوعیت کی وضاحت کی‪" :‬ایک شخص اس کا‬
‫اپنا عذاب اور اس کے اپنے منکر ہے‪ .‬لہذا یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ آگ اور برش کے ساتھ جھک کر جھیل میں جائیں‬
‫گے‪ .‬انسان کے دماغ میں مایوس کی سزا ہے‪ .‬آگ اور چمک سے جالنے والی جھیل کے طور پر شاندار "‪ .‬اس‬
‫طرح‪ ،‬جہنم ایک جگہ ہے‪ ،‬اس روح کی دنیا کا ایک حصہ ہے جہاں تکلیف اور غم واقع ہوتی ہے‪ ،‬اور دماغ کی‬
‫‪.‬حالت اپنے اپنے گناہوں کی افسوسناک احساس کے ساتھ منسلک ہے‬

‫ایک دوسری قسم‪ ،‬پوسٹلٹیکل روح دنیا کے ایک عارضی جہنم‪ ،‬بھی روح جیل کے طور پر بات کی جاتی ہے‪ .‬یہاں‪،‬‬
‫قیامت کی تیاری میں‪ ،‬ناپسندیدہ روحوں کو مصیبت کے ذریعے صاف کیا جاتا ہے کہ مسیح کی توثیق کی طرف سے‬
‫توبہ کی جائے گی وہ موت کے دوران توبہ کرتے تھے‪ .‬آخری قیامت میں یہ جہنم اس کی روحانی روحوں کو دے‬
‫گا‪ .‬ان میں سے بہت سے روح اپنی بحال شدہ ریاست میں ٹیلی ایستری برطانیہ میں داخل ہوں گے‪ .‬ان روحانیوں کے‬
‫لئے ایک دائمی جہنم میں حوالہ جات اصولوں اور بنوینوں کی روشنی میں تشریح کی جاتی ہے‪ ،‬جس کی وجہ سے‬
‫المتناہی اور ابدی کی سزا کی حد تک اشارہ نہیں ہوتا بلکہ اس کی سزا کی وجہ سے خدا کی سزا کا اشارہ ہے‬
‫کیونکہ وہ "المتناہی" اور "ابدی" ہے‪ .‬انفرادی جذبات کو پاک کیا جائے گا‪ ،‬دماغ کی تیز عذاب کا سامنا کرنا پڑے‬
‫‪.‬گا‪ ،‬اور ان کے جسمانی اداروں کے ساتھ دوبارہ شروع کیا جائے گا‬

‫نجات دہندہ کا "جہنم کے دروازے" کے حوالے سے دوسری چیزوں میں اشارہ ہے کہ خدا کی پادریت کی طاقت‬
‫جہنم میں داخل ہو گی اور توبہ کرنے والے روحوں کو وہاں سے بچائے گا‪ .‬جسمانی موت کی موت کے بعد بہت‬
‫سے لوگ ہیں‪ ،‬اور بہت زیادہ اب تک‪ ،‬روحانی دنیا میں یسوع مسیح کی خوشخبری‪ ،‬توبہ اور اطاعت کے ذریعہ جہنم‬
‫سے نجات پائے گی‪ .‬ایل ایس ڈی کے اصول پر زور دیا گیا ہے کہ اس کے مرنے کے بعد یسوع مسیح روح کی دنیا‬
‫میں چال گیا اور وہاں انجیل کا درس منظم کیا‪ .‬ایتھنشیان نسل اور "رسولوں" کے نزدیک کچھ شکلیں ہیں کہ مسیح‬
‫"جہنم میں اترتا ہے‪ ".‬ایل ایس ڈی کی تعلیم یہ ہے کہ یسوع نے روح دنیا میں داخل ہونے کے لئے جہنم میں‪ ،‬ان کی‬
‫‪.‬توبہ کی شرائط پر ان کے معاوضہ مشن کو بڑھانا‬

‫"جہنم" کا ایک تیسرا معنی شیطان اور اس کے فرشتوں کے دائرے پر ہوتا ہے‪ ،‬بشمول ان لوگوں کو بھی شامل ہے‬
‫جو ان کو دریافت کے بیٹے کہتے ہیں‪ .‬یہ ان لوگوں کے لئے ایک جگہ ہے جو اسلحہ کی طرف سے صاف نہیں کیا‬
‫جا سکتا کیونکہ وہ ناقابل اعتماد اور ناقابل قبول گناہ کرتے ہیں‪ .‬قیامت اور جج کے بعد یہ جہنم چل رہا ہے‪.‬‬
‫‪174‬‬

‫‪3.4.2‬دوزخ کا حقدار کون‪:‬‬


‫بہت سے مورنسنوں کو قابو پانے کے طور پر "جہنم" کا حوالہ دیتے ہیں کہ دوسرے عیسائیوں کو عذاب کی جگہ کے طور پر‬
‫جہاں گنہگاروں نے غضب خدا کے ذریعے بھیج دیا جاتا ہے‪ ،‬کی جگہ ہے‪ .‬یہاں تک کہ مورمن کی کتاب بھی آگ اور درد کی‬
‫جگہ کے طور پر جہنم کا ذکر کرتی ہے‪ ،‬جو ایک جگہ ہے جو خدا کی اطاعت اور ان کے حکموں سے بچا جا سکتا ہے‪ .‬لیکن‬
‫یہ بڑی حد تک ایک استعفی جگہ ہے‪ .‬ہم محسوس کر سکتے ہیں کہ ہم "جہنم" میں اس دنیا میں بھی ہیں کیونکہ ہم خدا کی‬
‫نافرمانی کرتے ہیں اور ان کے احکامات ہیں اور برا فیصلے کے نتائج محسوس کرتے ہیں‪ .‬ہم یہ بھی محسوس کر سکتے ہیں‬
‫کہ اگر ہم خدا کی طرف سے الگ الگ ہیں اور ہمارے لئے ان کی زبردست محبت ہے تو ہم دنیا میں "جہنم" میں ہیں‪.‬ایک‬
‫دوسرا "جہنم" ہے جو مرموسن پر ایمان رکھتا ہے‪ ،‬لیکن یہ بھی ایسی جگہ نہیں ہے جو خدا نے گنہگاروں کے لئے پیدا کیا‬
‫ہے‪ .‬بلکہ‪ ،‬یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں مسیحی علوم میں مرنے والوں کی وجہ سے مر جاتے ہیں کیونکہ ان میں داخل ہونے کا‬
‫علم نہیں ہے جو کبھی کبھی مرموسن "روح جنت" کا حوالہ دیتے ہیں‪ .‬اگر یہ ایک کیتھولک پنجریٹری کی طرح لگتا ہے‪ ،‬تو‬
‫یقینا بعض متعدد مماثلت ہیں‪.‬‬
‫نمازوں کے بجائے مندر کے کام کرنے کے بجائے مرموز مندر کرتے ہیں تاکہ "روح القدس" میں "روح جنت" میں منتقل‬
‫ہوسکتے ہیں اور دوسرے مومنوں کے ساتھ مل سکتے ہیں‪ .‬لیکن پھر‪ ،‬روح جیل پر مرمون علوم میں آگ اور برش کی جگہ‬
‫کے ساتھ کچھ کرنے کے لئے کچھ نہیں ہے‪ ،‬استعفی کے عالوہ‪ ،‬جیسا کہ روح مسیح سے اور ان کے پیاروں سے مومن ہیں‬
‫جو اپنے پیاروں سے علیحدہ ہونے میں نفرت محسوس کر سکتے ہیں‪.‬حقیقت میں‪ ،‬مورمنز یقین ہے کہ مسیح خود کو جنت کے‬
‫دورے کے بعد تین دن کے دوران مصیبت میں لے گیا اور اس کے بعد دوبارہ دوبارہ شروع ہونے کے بعد‪ ،‬مشنریوں کو روح‬
‫القدس کو سفر کرنے کے لئے سفر کرنے کے لئے منظم کرنے کے لئے ان لوگوں کو تبدیل کرنے کے لئے جو کبھی بھی‬
‫مسیح کے بارے میں جاننے کا موقع نہیں تھا ‪ .‬کبھی کبھی مشن پر مرنے والے یا مریضوں کے مرنے والے ممیون مشنری بھی‬
‫کہتے ہیں کہ انجیل کو "پردہ کی دوسری طرف" کرنے کے لئے ایک مختلف مشن کو بالیا گیا ہے‪ .‬زراعت کا عظیم کام‪ ،‬اس‬
‫کے مطابق برہمام جوان‪ ،‬مندر کام ہوں گے‪ ،‬ہر شخص کے لئے جو قوانین کرتے ہیں وہ ہمیشہ رہیں گے‪.‬‬
‫لیکن حقیقت یہ ہے کہ عالمی بحالی کے ساتھ ساتھ‪ ،‬ماروسن یقین رکھتے ہیں کہ تقریبا ہر ایک نے آخر میں تین آسمانوں میں‬
‫سے ایک یا جالل کی ڈگری‪ ،‬تلویسی سلطنت‪ ،‬آزادی سلطنت اور آسمانی بادشاہت میں جگہ دی ہے‪ .‬یہ ایسی چیزوں میں سے‬
‫ایک ہے جو میں موروونزم کے بارے میں سب سے زیادہ پیار کرتی ہوں‪ ،‬کہ ہم خدا پر ایمان النے والے والد کے طور پر‬
‫ایمان الئے ہیں‪ ،‬اور وہ اس کے ہاتھوں کو ہمیشہ کے طور پر ختم کر دیں گے‪ .‬خدا ہمیں سزا نہیں دیتا‪ .‬ہم خود کو اس سے اور‬
‫ان کی محبت سے جدا کرنے میں سزا دیتے ہیں‪ .‬مسیح کی توحید المتناہی ہے اور ہم سب میں شامل ہیں‪ ،‬یہاں تک کہ اگر جو‬
‫بھی اس کو قبول نہیں کرتے‪ ،‬یہاں تک کہ سب سے زیادہ بدترین بھی‪ .‬سب دوبارہ شروع کردیئے جاتے ہیں اور اتنی زیادہ دی‬
‫جاتی ہیں جیسے وہ ادائیگی کے برکتوں کو قبول کریں گے‪.‬اور اس سے پہلے کہ مجھے بتاؤ کہ میں مورمنز حاصل کروں گا‬
‫کہ میں غلط ہوں‪" ،‬جہنم" کا ایک اور احساس ہے جو مورمنز پر یقین رکھتا ہے‪" ،‬بیرونی تاریکی" کہا جاتا ہے‪ .‬اس جگہ پر‬
‫"دریافت کے بیٹوں" مسیح نے سچ میں اور اس سے انکار کیا ہے‪ ،‬اور جہاں بھی شیطان اور اس کے فرشتوں کو زندہ رہنے‬
‫والے مسیح نے سب سے پہلے مسیح سے انکار کیا‪.‬‬
‫لیکن مورمنزم کے اندر‪ ،‬وہاں اس بات کے بارے میں بہت بحث ہے کہ اس جگہ کے لئے کون اہل ہوسکتا ہے‪ .‬میں نے سنا ہے‬
‫کہ کینی اور یہودا دونوں کو بیرونی تاریکی میں ہونے کا امکان ہے‪ ،‬لیکن وہاں بھی بحث ہے‪ .‬ان لوگوں کی فہرست پر کوئی‬
‫متفق نہیں ہے جو بیرونی تاریکی پر جا رہے ہیں‪ ،‬جو ایک جگہ ہے جو صرف خدا کے‪ ،‬مسیح‪ ،‬یا یہاں تک کہ روح القدس کی‬
‫موجودگی کی وجہ سے مورمن علوم میں بیان کیا جاتا ہے‪ .‬بجائے آگ اور برش کی جگہ سے‪ ،‬ایسا لگتا ہے کہ یہ سردی اور‬
‫اندھیرے کی جگہ ہے‪ ،‬اور شاید خاموشی بھی‪.‬تو‪ ،‬تین مرمون آسمان کی طرح کیا ہیں؟ ٹیلیسٹیل سلطنت "جھوٹے‪ ،‬جادوگر‪ ،‬اور‬
‫زنا‪ ،‬اور جنہوں نے اور جنہوں نے محبت کی اور جھوٹ بوال" بھرا ہوا ہے‪ ،‬قاتلوں اور دوسرے لوگوں کے ساتھ جو ان کی‬
‫زندگیوں میں بدترین تھے‪ ،‬لیکن اس کے بعد مسیح نے اپنے نجات دہندہ کو قبول کیا ہے دنوں کے اختتام‪ .‬کیونکہ خدا اور مسیح‬
‫کو اس جگہ کا دورہ نہیں کر سکتا کیونکہ کمال کی کمی کے باعث یہ لوگ صرف روح القدس کی موجودگی کا تجربہ‬
‫کرسکتے ہیں‪ .‬لیکن اب بھی‪ ،‬خدا ان سب کو دے دیتا ہے جو وہ کرسکتا ہے اور عقیدہ اور عہد نامہ کا کہنا ہے کہ یہ بھی‬
‫بادشاہی کی گوری "تمام سمجھ میں آتی ہے‪".‬آزادی کی بادشاہی "زمین کے معزز انسانوں سے بھرا ہوا ہے‪ ،‬جو مردوں کے‬
‫دستور کی طرف سے اندھے ہوئے تھے"‪ ،‬اچھے لوگوں کو جنہوں نے آسمانی بادشاہی میں تمام کاموں کو پورا کرنے کا‬
‫انتخاب نہیں کرے گا‪ .‬وہ مسیح کے گواہی کے طور پر ان کی ذات کی حیثیت سے "قابل قدر" نہیں ہیں‪ ،‬لیکن وہ "بیٹے کی‬
‫موجودگی سے‪ ،‬لیکن باپ کی تکمیل سے" حاصل کرتے ہیں‪.‬‬
‫جوزف سمتھ کے شاید شاید ایک اپوسیفیلل کی کہانی ہے کہ یہ کہ آزمائشی بادشاہی اتنی شاندار تھی کہ اگر ہم اس کی ایک‬
‫عالمت تھی تو ہمیں وہاں جانے کے لئے خوشی ہوگی‪.‬آسمانی بادشاہی "صرف مردوں کو یسوع کے ذریعے کامل بنایا" سے‬
‫بھرا ہوا ہے‪ .‬وہ وہی ہیں جو چاہتے ہیں۔ اپنے تمام وقت کو خدا کی طرح زیادہ بننے کے لئے‪ ،‬کائنات کے ہر عالقے میں علم‬
‫کے ہر تفصیل کو سیکھنے کے لئے‪ ،‬اور دوسروں کی خدمت جاری رکھنے اور یہاں تک کہ بڑے اور بڑے خاندانوں کے لئے‬
‫‪175‬‬

‫بھی جاری رکھنا‪ .‬آسمانی بادشاہی میں جو لوگ تیری بادشاہی میں ان لوگوں کو وقت لگاتے ہیں‪ .‬وہ اخالقیات کو دوسروں کو‬
‫خدمات انجام دے گی جو مسیح نے زمین پر تھا جب ظاہر ہوا‪.‬اگر آسمانی سلطنت کا مرمون خیال آپ کے پاس آسمان کی طرح‬
‫آواز نہیں دیتا تو ٹھیک ہے‪ ،‬بہت زیادہ مورمنز ہیں جو اس کے بارے میں بحث کرنے کے بارے میں بحث کرتے ہیں‪ .‬میں نے‬
‫اپنے آپ کو موقع پر سوچا ہے‪ ،‬شاید میں آسمانی بادشاہی میں نہیں رہوں گا‪ .‬شاید مجھے کام جاری رکھنا اور خدمت کرنے‪،‬‬
‫غلطیوں کو سیکھنے اور ہمیشہ کے لئے بڑھنے کے لۓ آرام کرنا پڑے گا‪.‬مجھے یہ حقیقت پسند ہے کہ مورمن نظریات کسی‬
‫بھی قیامت کا نشانہ بناتے ہیں‪ ،‬قاتلوں کی بھی بدترین نہیں‪ ،‬اور میں یہ خیال سے محبت کرتا ہوں کہ خدا ان کے بچوں کے لئے‬
‫بہت سخاوت اور محبت رکھتا ہے‪ ،‬کہ وہ ہمیں اس کی اپنی جائیداد اور علم کے زیادہ سے زیادہ مہیا کرنا چاہتا ہے‪ .‬وہ ممکنہ‬
‫طور پر کرسکتے ہیں‪ .‬میں اس سے محبت کرتا ہوں کہ ہمارے صحیفوں کا کہنا ہے کہ خدا کا کام اور اس کی جالل "انسانیت‬
‫کی ابدی اور ابدی زندگی کو منتقل کرنے کے لۓ" ہے‪ ،‬جو کہ خدا اب بھی ہماری خدمت کرتا ہے‪ ،‬یہاں تک کہ اس کی تکمیل‬
‫میں‪ .‬مجھے پیار ہے کہ مسیح کی المحدود فضل ہم سب تک پھیالتا ہے اور جہاں تک ہم جانا چاہتے ہیں وہ ہمیں لفٹ دیتا ہے‪.‬‬
‫میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں ہمیشہ مردہ ہونے کے بعد کام کرنے کے بارے میں ہمیشہ پریشان نہیں ہوں‪ ،‬لیکن اگر میں کام‬
‫کرنے جا رہا ہوں‪ ،‬تو میرے ارد گرد میرے پیارے ہونے والوں کو یہ بہت اچھا لگے گا‪ .‬اور ایک مکمل‪ ،‬دوبارہ شروع شدہ‬
‫جسم کے ساتھ‪ ،‬شاید مجھے یہ معلوم نہیں ہوگا کہ اس طرح کی تھکاوٹ کیا ہے‪.‬‬
‫جنت اور جہنم کے بارے میں متعدد نظریات کے پیچھے زیادہ بنیادی عقیدہ ہے کہ ہماری زندگی قبر سے بڑھ کر ہے‪ .‬اس لئے‬
‫کہ ہماری زندگی قبر سے باہر نہیں بڑھتی ہے‪ .‬تنقید اور کام کے بارے میں مختلف خیاالت کو چھوڑنے کے عالوہ‪ ،‬اس کے‬
‫کسی بھی قسم کے مستقبل کے معاوضہ کی بہت امکانات کو بھی ان لوگوں کے لئے بھی شامل نہیں کرے گا جنہوں نے اپنی‬
‫زمین کی زندگیوں میں خوفناک برے کا تجربہ کیا‪ .‬در حقیقت‪ ،‬ان کے گہرے اختالفات کے باوجود‪ ،‬بہت سے متروک اور بہت‬
‫سے ملحد کم از کم ایک چیز پر اتفاق کر سکتے ہیں‪ .‬اگر ایک نوجوان لڑکی کو وحشتی پر قابو پانے اور قتل کیا جاسکتا ہے تو‬
‫یہ بچہ کے لئے کہانی کا اختتام ہونا چاہئے‪ ،‬تو ایک زبردست طاقتور‪ ،‬زبردست‪ ،‬اور صرف خدا ہی موجود نہیں‪ .‬ایک ساتھی‬
‫اس بات کو سنجیدگی سے سنبھال سکتا ہے کہ مستقبل میں کسی بھی معاوضہ کا معاوضہ پہلی جگہ میں اس طرح کی برائی کی‬
‫اجازت دینے کے لۓ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مستحکم کرنے میں کافی ہے‪ .‬لیکن نقطہ یہ ہے کہ یہاں تک کہ بہت سے‬
‫متمروں کو یہ سمجھا جائے گا کہ‪ ،‬بعد میں زندگی سے‪ ،‬ایسی برائی خدا کے وجود کے خالف زبردست ثبوت بنائے گی؛ کچھ‬
‫بھی یہ بھی سمجھا سکتا ہے کہ اس طرح کی برائی اپنے وجود کے ساتھ منطقی طور پر متضاد ہو گی‪.‬‬

‫یہ شاید ہی حیرت انگیز بات ہے‪ ،‬اس کے بعد‪ ،‬کہ بعد میں ایک عقیدے کو معتبر روایت کا ایک اہم حصہ ہونا چاہئے‪ .‬یہاں تک‬
‫کہ اگر ہماری زندگی قبر سے باہر بڑھتی ہے تو‪ ،‬اگرچہ‪ ،‬دوسری طرف ہمارے لئے اسٹور میں مستقبل کی نوعیت کے بارے‬
‫میں سوال باقی ہے‪ ،‬اور آسمان اور جہنم کے بارے میں متعدد نظریاتی نظریات اس سوال کے پیش نظر ہیں‪ .‬وسیع مرمون ثقافت‬
‫میں نسبتا عام نقطہ نظر کے مطابق‪ ،‬جنت اور جہنم بنیادی طور پر ہم زندہ رہنے والے زمینی زندگیوں کے لئے معاوضے کے‬
‫مستحق ہیں‪ .‬اچھے لوگ جنت میں جاتے ہیں ایک نیک زندگی کے لئے مستحکم ثواب کے طور پر‪ ،‬اور خراب لوگوں کو ایک‬
‫غیر اخالقی زندگی کے لئے صرف سزا کے طور پر جہنم میں جاتے ہیں؛ اس طرح‪ ،‬انصاف کے ترازو کبھی کبھی توازن‬
‫بگاڑتے ہیں‪ .‬لیکن تقریبا تمام سمندری ماہرین اس طرح کا ایک نظریہ رکھتے ہیں‪ ،‬تاہم عام طور پر یہ مقبول ثقافت میں ہوسکتا‬
‫ہے‪ ،‬جیسا کہ زیادہ آسان اور غیر نفسیاتی ہے؛ بائبل کے نقطہ نظر‪ ،‬جیسا کہ وہ اسے دیکھتے ہیں‪ ،‬اس سے کہیں زیادہ مضحکہ‬
‫خیز ہے‪.‬‬

‫جب ہم معاشرتی اور فلسفیانہ ادب میں منموہن روایت میں بدلتے ہیں‪ ،‬تو ہم اس کا سامنا کرتے ہیں‪ ،‬جیسے ہم دوسرے عظیم‬
‫مذہبی روایات کے ساتھ ساتھ‪ ،‬مختلف نظریاتی نظریات کی ایک خوفناک نوعیت میں ہوں گے‪ .‬خاص طور پر جہنم کے بارے‬
‫میں خیاالت الہی محبت‪ ،‬الہی انصاف‪ ،‬اور خدا کی فضل کے بہت مختلف تصورات ہیں‪ ،‬مفت مرضی کے بارے میں بہت‬
‫مختلف نظریات اور ایک شخص کی حتمی تقدیر کا تعین کرنے میں اس کے کردار‪ ،‬اخالقی برائی کے بہت مختلف اور سزا کا‬
‫مقصد‪ ،‬اور اخالقی ذمے داری کی نوعیت اور وراثت سے متعلق جرم کے بارے میں بہت مختلف خیاالت‪ .‬یہ مزید پیچیدگی بھی‬
‫ہے‪ :‬ابراہیمی خاندان میں جومورمنزم مذاہب ہیں جن میں موروثییت کا تعلق ہے‪ ،‬مذہبی عکاسی اکثر مختلف متنوں کی تعبیر‬
‫میں شامل ہیں جو کہ مقدس اور مستحق ہیں‪ .‬لیکن ان نصوص کے معنی‪ ،‬خاص طور پر جب ان کی اصل زبانیں پڑھتی ہیں‪ ،‬تو‬
‫وہ تمام معقول تفسیر کرنے کے لئے ہی کم از کم شفاف ہیں‪ .‬یہ ہے‪ ،‬جو بھی مناسب متن کے طور پر مستند ہے اس کی صحیح‬
‫تفسیر پر متفق ہونے کے قابل نہیں‪.‬‬
‫ایوارڈ کے بارے میں آسٹنینین کو سمجھنے کے پیچھے سزا کے ایک تحریر نظریہ کا عزم ہے‪ ،‬جس کے مطابق سزا کا بنیادی‬
‫مقصد انصاف کے مطالبات کو پورا کرنے کے لۓ ہے یا‪ ،‬جیسا کہ کچھ کہہ سکتا ہے‪ ،‬انصاف کے پیمانے پر نظر ثانی کرنا‬
‫ہے‪ .‬اور اس طرح کے ایک نظریہ کے لئے آسٹنینین کا عزم بہت حیرت انگیز ہے‪ .‬نیو عہد نامہ متعدد مختلف تفسیر کی بنیاد‬
‫پر‪ ،‬اگستین نے اصرار کیا کہ جہنم آگ کی ایک لفظی جھیل ہے جس میں نقصان دہ عذاب کا دائمی عذاب ہوگا‪ .‬وہ تجربہ کریں‬
‫‪176‬‬

‫گے‪ ،‬یہ‪ ،‬ہمیشہ کے لئے جالنے کے لفظی ناقابل یقین جسمانی درد‪ .‬اگسیستان کے مطابق اس طرح کے متحد عذاب کا بنیادی‬
‫مقصد‪ ،‬اصالح نہیں‪ ،‬یا بغاوت‪ ،‬یا معصوم کی حفاظت بھی ہے؛ اور نہ ہی اس نے اس کے لئے کوئی دعوی نہیں کیا ہے‪ .‬اس‬
‫طرح کے عذاب کو جسمانی لحاظ سے بھی ممکنہ طور پر ممکنہ طور پر ممکن ہوسکتا ہے‪ ،‬تو اس نے مزید کہا کہ "ان کے‬
‫سب سے زیادہ عموما خالق کے معجزے کی طرف سے‪ ،‬وہ [زندہ رہنے والے جانوروں کو مار ڈاال جاتا ہے] بغیر کھانے کے‬
‫بغیر جال سکتا ہے اور مرنے سے گریز کر سکتا ہے"‪ .‬اس طرح جہنم کا استعفی ہے‪ ،‬جیسا کہ آستین نے اسے سمجھا‪.‬تاہم یہ‬
‫غیر منصفانہ ہو گا‪ ،‬تاہم‪ ،‬اقوام متحدہ کے تمام اجنبیوں کو‪ ،‬مندرجہ باال درجہ بندی کے طور پر‪ ،‬اٹلی کے اپنے ابدی شبیہہ کے‬
‫چیمبر کی اپنی سمجھ کو قبول کرتے ہیں‪ .‬بہت سے استانیانوں کے لئے جہنم کی پریشانی کو بنیادی طور پر نفسیاتی اور‬
‫روحانی طور پر روحانی طور پر دیکھا جاتا ہے‪ ،‬اس سے علم ہوتا ہے کہ خوشی اور خوشحالی کیلئے ہر امکان ہمیشہ کے‬
‫لئے کھو گیا ہے‪ .‬جہنم‪ ،‬جیسا کہ وہ اسے دیکھتے ہیں‪ ،‬اس طرح ایسی حالت ہے جس میں خود بخود‪ ،‬دوسروں کی نفرت‪ ،‬نا‬
‫امیدی‪ ،‬اور المتناہی ناامید روح کو روحانی آگ کی طرح استعمال کرتی ہے‪ .‬پھر بھی‪ ،‬اقوام متحدہ کے تمام اجنبیوں نے اس کے‬
‫بارے میں جوناتھن اڈیڈورز سے اتفاق کیا‪" :‬مصیبت کی عین مطابق فطرت جسے خدا نے نفرت اور غضب میں صرف محبت‬
‫اور شفقت کا اظہار کیا ہے‪ ،‬اور اس کی عظمت کو ظاہر کرتا ہے"‪ .‬اصل میں‪ ،‬ایڈڈورڈز کے مطابق‪ ،‬نقصان دہ کبھی کبھی خدا‬
‫کی انتخابی محبت کی ایک ایسی چیز نہیں تھی جو پہلی جگہ میں ہے‪" :‬جالل میں بزرگوں کو جہنم میں ڈوبے جانے کے بارے‬
‫میں پتہ چل جائے گا‪ ،‬کہ خدا نے کبھی ان سے محبت نہیں کی‪ ،‬لیکن وہ ان سے نفرت کرتا ہے‪ ،‬اور [کہ وہ] ہمیشہ خدا کے‬
‫لئے نفرت کریں گے "‪ .‬تو کیوں مرمروں کی ضرورت ہوتی ہے یہاں تک کہ ان لوگوں کو بھی پیار کرنا جنہیں خدا نے ہمیشہ‬
‫نفرت کی ہے‪ .‬کیونکہ‪ ،‬ایڈڈورڈز کا کہنا ہے کہ‪ ،‬ہم اس زندگی میں جاننے کا کوئی راستہ نہیں رکھتے ہیں جو خدا کے ابدی‬
‫عشق کی ایک چیز ہے اور جو اس کی ابدی نفرت ہے‪" .‬اب ہم سب کو اور یہاں تک کہ بدترین انسانوں سے محبت کرنا چاہئے‬
‫کیونکہ ہم" نہیں جانتے ہیں لیکن خدا ان سے محبت کرتا ہے "‪ .‬تاہم‪ ،‬اگلے زندگی میں‪" ،‬آسمانی رہائشیوں کو پتہ چل جائے گا‬
‫کہ ‪ ...‬خدا کی ابدی نفرت ہے‪ ".‬ایڈیڈورز اور دیگر استانیوں کو اس طرح کا خیال ہے کہ نقصان دہ ایک ہی احترام میں صرف‬
‫نجات سے بچا گیا ہے‪ :‬خدا نے آزادانہ طور پر منتخب کیا ہے کہ وہ ان پر اپنی فضل سے محروم نہ کریں‪.‬لہذا‪ ،‬اس موقع پر‬
‫کیوں کوئی تعجب ہوسکتا ہے‪ ،‬کیا اقوام متحدہ کا خیال ہے کہ کوئی یہ ہے کہ یہ یہوداہ اسکواری‪ ،‬ٹرسس کا ساؤل یا ایڈولف ہٹلر‬
‫ہے‪ -‬اصل میں ان کے گناہوں کے لئے صرف ایک سزا کے طور پر انحصار عذاب کا مستحق ہے؟ معمولی آسٹنین کا جواب‬
‫خدا کے خالف یہاں تک کہ سب سے معمولی جرم کی سنجیدگی یا سنجیدہ کردار کو اپیل کرتا ہے‪ .‬کوری ڈیس ہومو میں‪،‬‬
‫تعطیالت کے متبادل نظریہ کا ایک کالسک بیان‪ ،‬سینٹ انسلم نے مندرجہ ذیل مثال کے ساتھ ایسی اپیل کی وضاحت کی ہے‪.‬‬
‫فرض کریں کہ خدا آپ کو کسی مخصوص سمت میں نظر رکھنا چاہے‪ ،‬اگرچہ ایسا لگتا تھا کہ ایسا کرنے سے آپ پوری تخلیق‬
‫کو تباہی سے بچا سکتے ہیں‪ .‬اگر آپ خدا کی نافرمانی کرنے اور اس حرام کردہ سمت کو دیکھنے کے لئے تھے‪ ،‬تو آپ بہت‬
‫سارے گناہوں کو گناہ کریں گے‪ ،‬انسلم نے اعالن کیا کہ آپ اس گناہ کے لۓ مناسب طریقے سے ادا کرنے کے لئے کچھ بھی‬
‫نہیں کرسکتے‪ .‬تحریر نظریہ کے ایک پروپیگنڈے کے طور پر‪ ،‬انیللم نے پہلے زور دیا کہ "خدا نے گناہ کی حد تک تناسب‬
‫میں اطمینان کا مطالبہ کیا ہے‪ ".‬اس کے بعد اس پر زور دیا گیا کہ "آپ اطمینان نہیں رکھتے جب تک کہ آپ اس سے زیادہ کچھ‬
‫نہیں کرتے [یعنی خدا کی] آپ کو گناہ نہیں کرنا چاہیے "‪ .‬انیسلم کے دلیل‪ ،‬اس طرح کے طور پر چالنے کے لئے ظاہر ہوتا‬
‫ہے‪ :‬کیونکہ خدا اتنی دیر سے بہت اچھا ہے‪ ،‬اس کے خالف سب سے چھوٹا سا جرم بھی غیر معمولی سنگین ہے؛ اور اگر جرم‬
‫ناقابل یقین حد تک سنجیدگی سے ہے‪ ،‬تو پھر گنہگار کو کوئی وقت نہیں مل سکتا جب تک کہ اس کی لمبائی ختم ہوجائے گی‪.‬‬
‫لہذا یا تو گنہگار گناہ کے لئے ادا نہیں کرتا ہے‪ ،‬یا گنہگار ہمیشہ ہی تکلیف دہ مصیبت کو ختم کرنے کے لئے اس کے لئے ادا‬
‫کرنا ضروری ہے‪.‬لیکن جو لوگ خدا کے خالف کوئی جرم نہیں کرتے ہیں ان کے بارے میں کیا خیال ہے‪ ،‬جیسے وہ جو‬
‫مریضوں میں مرتے ہیں یا جنہوں نے شدید دماغ کے نقصان یا کسی دوسرے عنصر کی وجہ سے‪ ،‬کبھی بھی کم از کم منطقی‬
‫ایجنٹوں میں ترقی نہیں کی ہے؟ اگست کے مطابق یہ بھی‪ ،‬انسانی نسل کے ساتھ ساتھ مذمت کی مستحق ہے‪.‬‬
‫"پوری انسانیت کے لئے‪ "،‬انہوں نے اصرار کیا‪" ،‬اس کے مرتکب سر میں ایک الہی فیصلے کے ذریعہ مذمت کی جاسکتی‬
‫تھی تاکہ اگرچہ کسی بھی فرد کی دوڑ نہ ہو [بشمول‪ ،‬جنہوں نے بچپن میں مرتے ہیں] سے کبھی بچایا کوئی بھی خدا کے‬
‫انصاف کے خالف ریل نہیں کرسکتا "اگستین کے ساتھ اپنے معاہدے پر دستخط کر کے اسی طرح لکھا تھا‪ ":‬لہذا‪ ،‬جیسا کہ‬
‫آیسنین کا کہنا ہے کہ آیا کوئی شخص ایک مجرم بے ایمان یا بے گناہ مومن ہے‪ ،‬وہ معصوم نہیں بلکہ معصوموں کو جنم دیتا‬
‫ہے‪ ،‬کیونکہ وہ ان سے دعا کرتا ہے‪ .‬ایک خراب فطرت سے "‪ .‬آستین اور کیلن دونوں نے اس پر ایمان الئے‪ ،‬پھر خدا نے جو‬
‫کچھ ان کی شفقت میں مر گیا وہ صرف اس کی مذمت کرتا ہے‪ .‬بے شک‪ ،‬اگر ان کی معصومیت کی ضرورت ہے کہ وہ ان‬
‫کے ساتھ متحد ہو تو اس کے فیصلے کی بنیاد ان میں جھوٹ بولے گی اور اس معاملے میں جو بھی چاہے وہ اپنے آزاد فیصلے‬
‫میں نہ ہوں گے‪ .‬اجنبی جڑواں بچے یعقوب اور عیسو کے بارے میں‪ ،‬اس طرح آستین نے لکھا‪" :‬دونوں جڑیں 'غضب کے‬
‫فطرت کے بچوں' تھے‪' ،‬ان کے اپنے کاموں کی وجہ سے نہیں‪ ،‬بلکہ ان دونوں کی وجہ سے ان دونوں کے ہاتھوں میں جھوٹ‬
‫بولتے تھے‪ .‬آدم "‪.‬‬

‫جیسا کہ یہ ریمارکس بیان کرتے ہیں‪ ،‬اصل گناہ کے آسٹنینین کو سمجھتے ہیں کہ ہم سب کو خدا کے خالف ایک بڑا گناہ کا‬
‫مجرم قرار دیا گیا ہے‪ ،‬اور یہ وارثی جرم ہماری روحانی فالح و بہبود کے کسی بھی ذمہ داری سے خدا کو نجات دیتا ہے‪.‬‬
‫‪177‬‬

‫آسٹنین کے اپنے الفاظ میں‪" ،‬اب یہ واضح ہے کہ ایک گناہ اصل میں وراثت ہے‪ ،‬یہاں تک کہ اگر یہ صرف ایک شامل تھا‪،‬‬
‫مرد کو مذمت کرنے کے قابل بناتا ہے"‪ .‬آستین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ خدا جسے چاہتا ہے بچاتا ہے اور جسے چاہتا ہے اسے‬
‫کسی بھی نا انصافی کے بغیر بھی نقصان پہنچا سکتا ہے‪" .‬اب‪ ،‬کون ایک بیوقوف ہے"‪ ،‬انہوں نے اعالن کیا‪" ،‬خدا کو غیر‬
‫منصفانہ سوچتے ہیں یا جب وہ مستحکم پر سزا کے الزام عائد کرتا ہے یا جب وہ ناپسندی سے رحم ظاہر کرتا ہے"‪ .‬استانینیوں‬
‫کے لئے‪ ،‬سب سے نیچے کی عبارت یہ ہے کہ‪ ،‬یہاں تک کہ ہمارے خالق کے طور پر‪ ،‬خدا نے ہمیں اپنے موجودہ حاالت میں‬
‫کچھ بھی نہیں چھوڑا کیونکہ‪ ،‬اصل گناہ کا شکریہ‪ ،‬ہم اس زمینی زندگی میں آتے ہیں جو پہلے سے ہی صرف جہنم میں ہمیشہ‬
‫کی سزا نہیں بلکہ مستحق سزا اصل گناہ کے لئے‪.‬‬

‫اگرچہ اس آسٹنینین کی منطقی حقیقت یہ ہے کہ مغرب کی مذہبی روایت‪ ،‬خاص طور پر ماضی میں‪ ،‬آسٹنیننولوجی کے متعدد‬
‫قدیم اور عصر حاضر کے متعدد نے‪ ،‬اس پر کئی طاقتور اعتراضات اٹھائے ہیں‪.‬‬

‫انسانو ں کی بری تعداد کو دوزخ سے بچا لیا جاے گا‪.‬‬

‫‪3.4.4‬شیطان دایمی سزا پاے گا‪:‬‬


‫جب شیطان (شیطان) نے آسمان میں اپنی جگہ کھو دی‪ ،‬تو وہ اب بھی زمین پر کچھ طاقت پانے لگے (مکاشفہ ‪:12‬‬
‫‪7-12‬؛ لوقا ‪ .)6-5 :4‬وہ جہنم میں بھی طاقت تھی‪ .‬مکاشفہ ‪ 1 :9‬میں‪ ،‬اس کے پاس غصہ کا سب سے بڑا حصہ ہے‪،‬‬
‫غسل کی اہمیت ہے‪ .‬مکاشفہ ‪ 11 :9‬اس کے نام سے اس کا کہنا ہے کہ 'تباہی' کا مطلب ہے‪.‬‬

‫مکاشفہ ‪ 21-17 :19‬میں‪ ،‬آرمیجینڈ میں عظیم جنگ کے بارے میں ہم پڑھتے ہیں‪ .‬اس جنگ میں‪ ،‬شیطان کی قوتیں‬
‫زمین پر کنٹرول کے لئے مسیح کے خالف لڑیں گی‪ .‬اس جنگ میں‪ ،‬شیطان مکمل شکست کا سامنا کرے گا‪ .‬وہ زمین‬
‫پر اپنی تمام طاقت کھو جائے گا‪ ،‬تاکہ زمین پر مسیح کی حکمرانی شروع ہوگی‪.‬‬

‫اسی وقت‪ ،‬شیطان روح دنیا میں بھی اسی طرح کے شکست کا شکار ہو جائے گا‪ .‬یہ واضح ہے کیونکہ وحی ‪1 :20‬‬
‫میں‪ ،‬ابلیس ابدی پر قابو نہیں رکھتا ہے‪ .‬انہوں نے جہنم میں بھی اپنی طاقت کھو دی ہے‪ .‬اب ایک فرشتہ جو خدا کا‬
‫خادم ہے‪ ،‬اس کی مدد کی جاتی ہے‪ .‬شیطان اس کا قید بن گیا ہے‪ ،‬اور وہ اس جگہ میں ‪ 1000‬سال تک رہیں گے‪.‬‬
‫اسی طرح‪ ،‬متی ‪ 6-4 :20‬میں زمین پر مسیح کی حکمرانی کی اسی مدت کے طور پر‪.‬‬

‫واضح طور پر‪ ،‬مکاشف ‪ 3-1 :20‬میں گھاٹ کی وضاحت ایک جیل کے طور پر ہے‪ 'abyss' .‬کا لفظ ایک سوراخ کا‬
‫مطلب ہے‪ ،‬اس طرح کی گہرائی ہے جو اس کے نیچے نہیں ہے‪ .‬لوگوں نے زمین میں گہرے سوراخ کھینچنے کے‬
‫لئے استعمال کیا جہاں وہ خشک موسم کے لئے پانی کی فراہمی رکھتی تھیں‪ .‬بعض اوقات انہوں نے جیلوں کے طور‬
‫پر ان سوراخوں کا استعمال کیا (پیدائش ‪37:24‬؛ یرمیاہ ‪ .)13-6 :38‬وہ خوفناک جگہ تھے‪ .‬قید صرف گہری مٹی میں‬
‫کھڑا ہوسکتا ہے یا بیٹھ سکتا تھا‪ .‬ایک پتھر اوپر اوپر پھیال ہوا تھا‪ ،‬لہذا وہاں کوئی روشنی نہ تھی‪ .‬وہاں سے بچنے‬
‫کے امکانات ہونے کے لئے سوراخ بہت گہری تھی‪.‬‬

‫اس طرح شیطان کی جیل ہو گی‪ ،‬اس کے عالوہ گریز کسی بھی نیچے کے لئے بہت گہری ہے‪ .‬یہ صحیح اور‬
‫ضروری دونوں ہے کہ شیطان اس طرح کے عذاب میں عذاب کا سامنا کرنا چاہئے‪ .‬ان کے جرائم بہت ہیں‪ ،‬اور وہ‬
‫مسلسل ان بد اعمال کو جاری رکھنا چاہتے ہیں‪ .‬جب آخر میں وہ آزاد ہوجائے تو‪ ،‬وہ بار بار خدا کے خالف لڑنے‬
‫کے لئے لوگوں کو قائل کریں گے‪.‬‬
‫شیطان کی سزا کے بارے میں بائبل کی آیات‬
‫فوائد ہمیں واضح طور سے بتاتے ہیں کہ اس وقت سے پہلے جب وہ اب کرتے ہیں تو اس سے پہلے کہ خدا نے اس‬
‫وقت ٹانگیں اور ‪ /‬یا پنکھوں کی نانٹھی کو نہیں پھیر لیا کیونکہ بعض لوگ اس آیت میں لفظی پڑھتے ہیں‪[ .‬اسی‬
‫‪178‬‬

‫طرح‪ ،‬خدا نے اچانک نوح کے دن بارش پیدا نہیں کیا‪ ،‬لیکن انہیں نئی اہمیت دی‪ .‬جب خدا نے الفاظ کو عمدہ طور پر‬
‫لے لیا تو حقائق بہتر ہوتے ہیں‪.‬‬

‫سرپینوں پر ان کے لعنت کا احاطہ کیا گیا ہے جو مرد کے ساتھ کیا کرتے ہیں‪ ،‬جو ہم دیکھ سکتے ہیں کہ جب آیت‬
‫صحیح طریقے سے ترجمہ کی جاتی ہے‪ .‬پیدائشی ‪ 3:14‬میں "سے زیادہ" کے عالوہ "اس کے عالوہ‪ "،‬کا مطلب یہ‬
‫ہے کہ خدا نے شیطان کو دوسرے جانوروں یا جانوروں کے عالوہ شیطان کی نمائندگی کرنے کے لئے‪ ،‬حتمی وجہ‬
‫اور گناہ کے ابتداء کے ذریعہ سانپ مقرر کیا ہے‪.‬‬

‫اس طرح‪ ،‬سانپ اس کے پیٹ پر کرال اور دھول کھا لو لفظی لیکن عالمت نہیں ہے‪ .‬ان دونوں اعداد و شمار‪ ،‬متوازی‬
‫فقرے میں لکھا‪ ،‬ذلت کا اشارہ‪ .‬گناہ کی وجہ سے سانپوں کی فضیلت یا نظر آتی ہے‪ .‬کیوں؟ خدا چاہتا تھا کہ سانپ‬
‫ایک ہی یاد دہانی ہو‪ ،‬نہ صرف انسانیت بلکہ شیطان کے ساتھ ساتھ‪ ،‬کہ شیطان کی آخری قسمت اس کی عظمت کا‬
‫فخر ہے‪ .‬وہ خدا کے حضور اپنے پیٹ پر قابو پائے گا اور دھول کھا جائے گا‪.‬‬

‫یسعیاہ ایک مختلف شخص کا استعمال کرتا ہے‪ ،‬لیکن نتیجہ اسی طرح ہے‪" :‬پھر بھی تم شیل کو نیچے پٹ کے سب‬
‫سے کم گہرائیوں پر لے آئے ہو‪ ".‬چونکہ‪ ،‬جہاں تک ہم جانتے ہیں‪ ،‬شیطان کو تباہ نہیں کیا جاسکتا ہے‪ ،‬اسے ذلت‬
‫اور قید کیا جانا چاہئے‪ .‬میلینیم کے دوران‪ ،‬خدا اسے اس کے نیچے دیے گئے پٹ میں تاال لگا کر کرے گا‪ ،‬اور اس‬
‫کے بعد اس کے بعد "تھوڑی دیر کے لئے" جاری کیا جائے گا‪ ،‬پھر خدا انہیں آگ کی آگ میں ڈال دے گا‪.‬‬

‫ایجکیج نے یہ ذلت آمیز خاتمہ بھی لی ہے‪.‬‬

‫آپ کے دل کی وجہ سے آپ کا دل اٹھایا گیا تھا‪ .‬آپ نے اپنی شان کے لئے اپنی حکمت کو خراب کر دیا‪ .‬میں نے‬
‫تمہیں زمین پر ڈال دیا‪ ،‬میں نے بادشاہوں کے سامنے آپ کو رکھی‪ ،‬تاکہ وہ آپ پر نظر ڈالیں‪ .‬آپ نے اپنے خاندانی‬
‫گروہوں کو اپنی بدکاریوں کی کثرت سے خالی کر دیا‪ .‬اس لئے میں نے تمہارے درمیان سے آگ الیا‪ .‬اس نے تمہیں‬
‫کھا لیا‪ ،‬اور میں نے تمہیں زمین پر چھڑکا دیا جسے تم نے دیکھا‪ .‬جو تم لوگوں کے درمیان جانتا تھا وہ تم پر حیران‬
‫ہو گیا ہے‪ .‬آپ کو ایک خوفناک بن گیا ہے‪ ،‬اور ہمیشہ کے لئے زیادہ نہیں ہو گا‬

‫بائبل‪ ،‬آخر تک‪ ،‬شیطان کی حتمی ذلت اور سزا کی یقین دہانی کر کے‪ .‬پیدائش ‪ 3‬میں‪ ،‬خدا اس بات کو یقینی بناتا ہے‬
‫کہ آدم اور حوا کو معلوم ہے کہ انھوں نے کھونے کی جگہ کو منتخب کیا ہے!‬

‫‪ 3.4.5‬احمدیت میں تصور دوزخ‪:‬‬


‫جھنم احمدیت میں ظالموں کے لئے عذاب کے بعد زندگی کی جگہ ہے‪ .‬سزا اس کی زندگی کے دوران برے شخص‬
‫کی حد کے مطابق کئے جاتے ہیں‪.‬قرآن میں‪ ،‬جہانام کو ایک نار النار ("آگ") کہا جاتا ہے بظاہر آگ‪ ,‬حتامہ حطم ‪،‬‬
‫عابد‪ ،‬لتھھا لظى‪ ،‬بلے باز‪ ،‬سقر سقر‪ .‬اور جہنم میں مختلف دروازوں کے نام بھی‪ .‬اسالمی آسمانوں کی طرح‪ ،‬عام‬
‫عقیدے کا یہ خیال ہے کہ‪ ،‬جہانام عارضی دنیا کے ساتھ مل کر شریک ہیں‪ .‬جہنم میں مصیبت جسمانی اور روحانی‬
‫ہے‪ ،‬اور مذمت کی گناہوں کے مطابق مختلف ہوتی ہے‪ .‬جیسا کہ قرآن میں بیان کیا گیا ہے‪ ،‬جہنم میں سات کی‬
‫سطح ہے؛ سات دروازے (گنہگاروں کے مخصوص گروپ کے لئے ہر ایک ایک آگ لگانے والے آگ‪ ،‬ابلتے ہوئے‬
‫پانی‪ ،‬اور زقم کے درخت‪ .‬نہیں تمام مسلمانوں اور علماء اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ کیا جہنم ایک دائمی منزل‬
‫ہے یا کیا یا کسی بھی قسم کی مذمت کی جائے گی آخر میں معافی کی جائے گی اور جنت میں داخل ہونے کی‬
‫اجازت دی جائے گی‪.‬‬
‫‪179‬‬

‫جھان کو گندگی ہوا ہواؤں اور اوپر سیرات پل کے ساتھ گڑبڑ کے طور پر دکھایا گیا ہے‪ .‬اس کے دروازے مالکی‬
‫اور اس کے زیر آب فرشتوں کی طرف سے سرپرست ہیں‪ .‬جہنام کی گہرائی سے زقم ایک درخت بڑھتا ہے جو‬
‫پھلوں کے سروں کی طرح لگ رہا ہے‪ .‬زنایایی کی طرف سے گنہگاروں کو عذاب دیا جائے گا‪ .‬قرآن کریم ‪168 :4‬‬
‫اور قرآن ‪ 37:23‬ایک سڑک کی بات کرتا ہے جو جہنم کی طرف جاتا ہے‪ .‬جہنم کا پتہ لگاناروایتی طور پر‪ ،‬جہنم کی‬
‫تہوں کو زمین کی تہوں کے ساتھ مل کر سمجھا جاتا تھا‪ .‬ماہرین نے مختلف خیاالت کے بارے میں سوچا‪ ،‬وہاں جہنم‬
‫کا داخلہ واقع ہوسکتا ہے‪ .‬بعض لوگ حلمرمتوٹ میں سوففورس اچھی طرح سے ایمان رکھتے ہیں‪ ،‬مبینہ طور پر‬
‫بدکاروں کی روحوں سے پریشانی کرتے ہیں‪ ،‬انڈرورڈ کے داخلے میں ہیں‪ .‬دوسروں نے ہنوم کی وادی میں داخلے‬
‫کے دروازے پر غور کیا‪ .‬ایک فارس کے کام میں‪ ،‬جہنم میں داخلہ افغانستان میں وادی جہنام نامی ایک گھاگ میں‬
‫واقع ہے‪ .‬ابدی یا عارضیعمرہ اس بات پر اتفاق نہیں کیا گیا تھا کہ جہنم میں ہمیشہ کے لئے آخری یا نہیں‪ .‬قرآن کریم‬
‫میں کئی آیتیں جہنم کی آسمانی فطرت یا آسمان اور جہنم دونوں کا ذکر کرتی ہیں‪ .‬قرآن ‪ ،7:23‬ضائع ہونے والے‬
‫عمر کے لئے جہنم میں بھرا ہوا ہو گا‪ .‬قرآن کریم میں دو آیات پر زور دیتا ہے کہ جہنم میں سازش خوفناک اور‬
‫ابدی ہے ‪ -‬لیکن غضب میں "سواہل خدا یا آپ کا رب" اس کے سوا شامل نہیں ہے‪ .‬بعض علماء نے اسے جہنم کے‬
‫اخالقیات سے بچایا‪ .‬قرآن سے پتہ چلتا ہے کہ جہان کو کچھ دن تباہ کیا جائے گا‪ ،‬تاکہ اس کے باشندوں کو دوبارہ‬
‫بحال کیا جاسکے‪ .‬جہنم کی تباہی کا تصور فریق الہراء کے طور پر کیا جاتا ہے‪ .‬مسلمانوں کے درمیان عام عقیدے‬
‫یہ ہے کہ جہنم میں مدت مسلمانوں کے لئے عارضی طور پر ہے لیکن دوسروں کے لئے نہیں‪ ،‬اس طرح تکنیت کی‬
‫عیسائی کیتھولک تصور کے ساتھ ایک ابدی جہنم کی تصور کو یکجا‪ .‬سزابعض غزہ جیسے امام غزالی اور تیرہیں‬
‫صدی کے مسلمان عالم القدرتبی جہنم کی جگہ کے بجائے جہنم کا ذکر کرتے ہیں‪ .‬امام علی قورتبی میں جنت اور‬
‫جہنم میں‪ ،‬قرٹوبی لکھتا ہے کہ "قیامت کے دن‪ ،‬جہنم کو ستر ہزار رگوں کے ساتھ الیا جائے گا‪ .‬ستر ہزار فرشتوں‬
‫کی طرف سے ایک رال منعقد کیا جائے گا"‪ .‬آیت ‪ 7 :67‬اور آیت ‪ 50:30‬جھانام ہندوں کی بنیاد پر اور "سانس" ہے‪.‬‬
‫اسالمییت "قرآنی آیت ‪ 25:12‬میں" آگ کی "جانوروں کی فطرت" کا ذکر کرتا ہے‪" :‬جب جہنم ان کو دور دراز جگہ‬
‫سے دیکھتا ہے‪ ،‬تو وہ اس کے غصہ اور غصے کو سنیں گے"‪ .‬حدیث کے مطابق‪ ،‬خدا جہنام سے پوچھا جائے گا‪،‬‬
‫اگر یہ مکمل ہے اور جہانام کا جواب ہے‪" :‬کیا کچھ اور (آیا ہے)؟"‬
‫قرآن جہنم کا حوالہ دینے کے لئے کئی مختلف شرائط اور جملے استعمال کرتا ہے‪ .‬الک ‪ 125‬دفعہ استعمال کیا جاتا‬
‫ہے‪ ،‬جہانام ‪ 77‬دفعہ‪ ،‬جھاشم (چمکنے والی آگ) ‪ 26‬بار‪ .‬جہنم کی قربانی کی وضاحتوں میں سے ایک مجموعہ "آگ‬
‫کی تشدد کے بجائے مخصوص اشارے" میں شامل ہیں‪ :‬شعلوں اور پھولوں کی آگ؛ شدید‪ ،‬ابلتے ہوئے پانی ہوا‪،‬‬
‫اور سیاہ دھواں‪ ،‬گھومنے اور ابھرتے ہوئے جیسے کہ غصے سے پھٹ جائے گا‪ .‬ان کی ناراض رہائشیوں نے بہہ‬
‫اور جلوس‪ ،‬ان کے پیچیدہ کھالیں مسلسل نئے لوگوں کے لئے تبدیل کردیئے ہیں تاکہ وہ عذاب کا مزہ چکھ سکیں‪.‬‬
‫تہوار پانی پائیں اور اگرچہ ہر طرف مرنے کی وجہ سے وہ مر نہیں سکتے‪ .‬وہ ‪ 70‬فٹ کی زنجیروں میں ایک‬
‫دوسرے سے منسلک ہوتے ہیں‪ ،‬ان کے چہرے پر لباس اور آگ پہننے کے لئے پچاس پہنے ہوئے ہیں‪ ،‬ابلتے ہوئے‬
‫پانی ہیں جو ان کے سروں پر ڈالے جائیں گے‪ ،‬ان کے اندر اور اس کی کھالیں پگھل جائیں گے‪ ،‬اور لوہے کی ہکس‬
‫انہیں واپس جانے کے لۓ وہ فرار ہونے کی کوشش کرنی چاہئے‪ ،‬غلطی کے ان کی بدقسمتی سے داخل ہونے اور‬
‫معافی کی درخواست کرنا بے معنی ہے جہنم کی تشریح کے طور پر جہانام کی تفصیل قرآن میں تقریبا ہر آیت میں‬
‫جہنم بیان کی گئی ہے‪ .‬جہانام کو جنت کے نیچے واقع ہونے کے طور پر بیان کیا جاتا ہے‪ ،‬سات دروازے ہیں‪ ،‬ہر‬
‫ایک مخصوص گروپ یا کم از کم ایک مختلف "حصہ" یا "پارٹی" گنہگاروں کے ہیں‪ .‬قرآن نے ان کے اعمال کے‬
‫مطابق "ڈگری (یا صفوں)" کے بارے میں غلطی بھی بیان کی ہے جس کا علم اس کے سات دروازوں سے مراد‬
‫ہے‪ .‬جہنم کی سطحوں کا ذکر یہ ہے کہ منافقوں کو اس کے نیچے سے نیچے مل جائے گا‪ .‬قرآن کریم جہنم میں‬
‫کھانے کے تین مختلف ذرائع کا ذکر کرتا ہے‪:‬ایک خشک ریگستانی پالنٹ جو پھولوں سے بھرا ہوا ہے اور بھوک‬
‫کو روکنے یا کسی شخص کو برقرار رکھنے میں ناکام رہا ہے جو صرف ایک بار ذکر کیا جاتا ہے زقم نے تین‬
‫دفعہ ذکر کیا ہے‪ .‬حدیث (اسالمی تعلیمات محمد‪ ،‬کی تعلیمات‪ ،‬اعمال اور اسالمی نبی محمد کے بیانات کی الش) قرآن‬
‫میں ذکر نہیں کیا سزا‪ ،‬وجوہات اور انعقاد متعارف کرایا‪ .‬قرآن مجید اور حدیث دونوں میں "آگ" جنت" کے ساتھ‬
‫ہمیشہ کے برعکس عذاب کا ایک زبردست مقام ہے‪ .‬جو بھی خاص طور پر "گارڈن کی پیشکش کرتا ہے‪ ،‬آگ عام‬
‫طور پر مخالف حاالت کی پیشکش کرتا ہے‪ .‬کئی حدیث جہنم کا ایک حصہ بیان کرتا ہے جو گرمی بجائے گرم‪ ،‬جو‬
‫زہریرر کے نام سے مشہور ہے‪ .‬بخاری کے مطابق‪ ،‬ہونٹ کینچی کی طرف سے کاٹ رہے ہیں‪ .‬دیگر روایات نے‬
‫فالگنگ شامل کیا‪ .‬ایک یوگواہت کا دستخط‪ ،‬اس سے بھی ڈوبنگ‪ ،‬اسٹوننگ اور بلندیوں سے گر گیا ہے‪ .‬حدیثوں‬
‫کے مطابق‪ ،‬گنہگار سوچتے ہیں کہ ان کے گناہوں کے مطابق نشانیاں ہیں‪.‬‬
‫‪180‬‬

‫‪ Eschatology‬دستیقرآن اور حدیث کے عالوہ "‪ Eschatology‬دستی" ہیں‪ .‬یہ دیگر دو ذرائع کے بعد لکھا گیا تھا‬
‫اور جہانام کی مزید وضاحتیں "زیادہ جانبدار طریقے سے"‪ .‬حاالنکہ قرآن اور حدیث مجرموں کی وضاحت کرتے‬
‫ہیں کہ بے نظیرین خود کو دینے کے لئے مجبور ہوتے ہیں‪ ،‬دستی طور پر شیطانوں‪ ،‬خوف اور سانپوں کے ذریعہ‬
‫خارجی اور زیادہ ڈرامائی سزا بیان کرتے ہیں‪ .‬جہانام کے موضوع پر مکمل طور پر وقف کردہ دستی دستخط میں‬
‫شامل ہیں ابن ابی االسالم کی صفت االس‪ ،‬اور المقسیسی کے ذکر االسالم‪ .‬دیگر دستخطات جیسے الغلقالی کی تحریر‬
‫اور ‪ 12‬ویں صدی کے عالم قدیہ عابد کی نصوص ‪" -‬آگ میں زندگی کا ڈرامہ"‪ ،‬اور "نئی سزائے موت‪ ،‬مختلف قسم‬
‫کے گنہگاروں اور شیطانوں کی کثرت کی ظاہری شکل" کو پیش کرتے ہیں‪ .‬وفاداری کو تقویت دیتے ہیں‪ .‬ان کے‬
‫جہنم میں ہر قسم کے گنہگاروں کے لئے مخصوص جگہ ہے‪ .‬الحمدہلل‪ ،‬اس کتاب میں یاد رکھنا موت اور بعد از حیات‬
‫میں‪" ،‬غلطی" اور جھنامم کے کبھی گرافک‪ ،‬بعض اوقات تشدد کے مناظر پر بحث اور بحث‪ .‬ماہر عالم الغااللی کے‬
‫مطابق‪ ،‬بعد ازاں "قیامت کا دن" اور ایک ٹراپ دھماکے کے ساتھ شروع ہو جائے گا جو مرنے والوں کو اپنی‬
‫قبروں سے نکالے گا‪.‬‬
‫"پیراپن" ‪ -‬جب سب مخلوقات ہیں جن میں مردوں‪ ،‬فرشتوں‪ ،‬جنون‪ ،‬شیطان اور جانور بھی شامل ہوتے ہیں اور‬
‫سورج سے ناپسندی کرتے ہیں‪ -‬گنہگاروں اور کافروں کو آج تک اس دن تک پسینے کا سامنا کرنا پڑے گا‪ ،‬جس‬
‫میں "‪ 50،000‬سال" رہتا ہے‪ .‬خدا ہر روح کا فیصلہ کرے گا کوئی عذر قبول نہیں کرتا‪ ،‬اور ہر عمل اور ارادہ کی‬
‫جانچ پڑتال کرتا ہے‪ -‬اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا‪ .‬یہ یقین ہے کہ جن لوگوں نے اچھے کاموں کو بدترین طور پر‬
‫جنت میں رکھا جائے گا‪ ،‬اور جن کے بد اعمال نے جہانام سے بھرا ہوا ہے‪ .‬آخر میں روحیں سورج کے پل کے‬
‫ذریعہ جہنم کی آگ سے گریز کریں گے‪ .‬گنہگاروں کے لئے‪ ،‬یہ خیال ہوتا ہے کہ پل بال اور تلوار سے تیز ترین‬
‫تلوار کے مقابلے میں پتلی ہو جائے گا‪ ،‬ان کی منزل پر پہنچنے کے لئے ذیل میں بغیر گرنے کے لئے ناممکن ہو‬
‫جائے گا‪ .‬لیور ہیلیوی کے مطابق‪ ،‬موت اور اس کے دفنانی تقریب کے وقت کے درمیان‪" ،‬ایک مردہ مسلمان کی‬
‫روح جنت اور جہنم کے لئے فوری سفر ہے‪ ،‬جہاں یہ دن کے اختتام پر انسانیت کا انتظار کر رہے ہیں نعمت کی نظر‬
‫اور تشدد کا سامنا ہے‪." .‬‬

‫جہنم ایک حقیقی جگہ ہے جو خوفناک ہے‪ .‬قرآن جنت کے لئے کرتا ہے جیسا کہ جہنم کا ایک تفصیلی اور گرافک بیان فراہم‬
‫کرتا ہے‪ .‬یہ وضاحت انسانوں کو جنت میں داخل ہونے کی کوشش کرنے اور جہنم سے بچانے کے لئے حوصلہ افزائی کرنے‬
‫کا مطلب ہے‪ .‬موت حتمی حقیقت ہے اور اس کے بعد ہمارے پاس دو منزلوں‪ ،‬جہنم یا جنت میں سے صرف ایک ہے‪ .‬جہنم سے‬
‫نجات کا واحد راستہ اسالم کے دین‪ ،‬خدا کی سچائی اور مستند تعلیمات کی پیروي کرنا ہے‪.‬‬
‫ہر روح موت کا ذائقہ کرے گا اور آپ کو صرف قیامت کے روز مکمل طور پر ادا کیا جائے گا‪ .‬جو بھی آگ سے دور رہتا ہے‬
‫اور جنت میں داخل ہوجاتا ہے وہ ضرور کامیاب ہوجاتا ہے‪ .‬اور اس دنیا کی زندگی صرف ایک غیر معمولی خوشی ہے‪.‬‬

‫‪3.4.6‬روح کی پاکیزگی‪:‬‬
‫احمدیت زندگی کی ایک جامع اورروحانی اور سماجی پیکیج ہے‪.‬یہ عقائد‪ ،‬اخالقی اقدار اور اعمال کا ایک مکمل‬
‫مربوط ہے‪ .‬پاکیزگیارادہ کے تمام اعمال کے لئے بنیادی جگہ پر قبضہ‪ .‬اسالم اس سے پوچھتا ہےکسی بھی عمل کو‬
‫انجام دینے کے دوران‪ ،‬پیروکاروں نے ان کے ارادے کا اندازہ کیایا معمولی‪ ،‬مادی یا روحانی‪ .‬اگر ارادہ خوشی کی‬
‫تالش کرنا ہےرب اور نبی صلی ہللا علیہ وسلم کا سنت‪ ،‬یہ کافی ہےقبول کرنے کے قابل بن مندرجہ ذیل میں اس کی‬
‫وضاحت کی گئی ہےحدیث نمبر‪":‬اعمال کے انعامات ارادے پر منحصر ہیں‪ ،‬اور ایکشخص اس کے مطابق انعام‬
‫حاصل کرے گامقصد ہے‪2" .‬اس پیراگراف سے شروع ہوسکتا ہے‪ ،‬ایک نتیجہ یہ ہے کہ اسالم کا بنیادی ہےمرکزی‬
‫خیال یہ ہے کہ انسانیت سے ان کے ارادے کو صاف کرنے کے لئے اور اس سے مطالبہ کیا جائےخواہشات کے‬
‫مطابق اچھے کاموں کو ظاہر کرنے کے لئے سوچنے والی عمالن کے رب کے یہ کامیابی اور یہاں نجات حاصل‬
‫کرنے کا ایک واحد طریقہ ہےآخرت میں‪ .‬براہ راست راستہ (جس کا ہر مسلمان تصور کیا جاتا ہےکارکردگی کا‬
‫مظاہرہ کرتے وقت اپنے رب سے کم از کم پانچ مرتبہ دعا کرناپانچ نمازیں نماز پڑھتے ہیں) جو ہللا تعالی کی رضا‬
‫کو حاصل کرنے کے لۓ ہینآخر میں آسمان کی کشش شکل میں اس کی ظاہری شکل ہے‪ .‬لیکن یہراستے میں‬
‫معاشرے سے کوئی انحراف نہیں ہے‪ .‬کسی کو شامل کرنا ہوگاخود کار طریقے سے عزم اور فعال کی مکمل احساس‬
‫کے ساتھ حوصلہ افزائی کرتا ہےزندگی کے مختلف سماجی پہلوؤں میں شرکت انسانی کے درمیان معامالتمخلوقات‪،‬‬
‫معاشرے میں باہمی تعلقات اور انسانی کی کثیر تہونای میلز بھرنے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے ناگزیر ہیناہلل‬
‫‪181‬‬

‫کے ساتھ ساتھ حقوق کے کالم‪ .‬یہ اسالم کی خوبصورتی ہےاس شخص کو عیسائیت کے طور پر اپنے سماجی ذمہ‬
‫داریوں سے کبھی الگ نہیں کیا جاسکتایقین ہے کہ پاکیزگی حاصل کرنے کے لۓ تمام مادی عملوں کو چھوڑ‬
‫دیناروح اس مادی دنیا کے محبوب خصوصیت سے‪.‬اسالم میں محوطیت کا یہ تصور مکمل طور پر ممنوعہ قرار دیا‬
‫گیا ہےجیسا کہ قرآن کریم میں اس کی تصدیق کی گئی ہے‪":‬لیکن وہ محوطیت جس نے ان کے لئے ایجاد کیاخود‪ ،‬ہم‬
‫نے ان کے لئے پیش نہیں کیا‪ ،‬لیکن (وہاس کی کوشش کی) صرف اس کے ساتھ ہللا کی مہربانی کرنے کے لئے‪،‬‬
‫لیکن وہ نہینیہ صحیح مشورہ کے ساتھ نظر آتے ہیں‪3" .‬اس کے عالوہ‪ ،‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم سنت (ع) کی ایک‬
‫عملی شکل ہےقرآن مجید کو واضح طور پر خاندان میں اپنی سرگرم شراکت کے بارے میں گواہی دیتا ہےمعامالت‪،‬‬
‫ساتھ ساتھ تجارت اور سیاسی معامالت جیسے دوسرے سماجی پہلوؤں وغیرہ‪.‬لہذا خود صافی محاصرہ کے مترادف‬
‫نہیں ہے‪ .‬درج ذیلصفحات اس پر گواہی دے گی‪.‬اسالم کی ترویج کی سفارش اور حوصلہ افزائی نہیں کرتاانسانی‬
‫زندگی کے روحانی اور مادی پہلوؤں کے درمیان دوہری‪ .‬بلکہ یہ ہےایک اچھی طرح سے مربوط اور مضبوط‬
‫مجموعہ ہے جو ہر ایک کی تعریف کرتا ہےدوسرا یہ اس تصور کے برعکس ہے جو دونوں کی علیحدگی کا مطالبہ‬
‫کرتا ہے(قابلیت)‪ .‬یہ یقینا اسالم ہے‪ ،‬جس پر یقین ہے کہ جسم ہےروح کے لئے مناسب پناہ‪ .‬لہذا اس کی‬
‫مضبوطیجسم‪ ،‬اور یہ ایک صاف‪ ،‬حفظان صحت مند اور سازگار ماحول میں الیا جاتا ہےمساوات کے لئے ضروری‬
‫طور پر زیادہ ضروری ہےانسانی روح‪ ،‬اس کی صحت مند ترقی اور خوشگوار ترقی‪ .‬مناسب غذا(مواد اور روحانی‬
‫دونوں) جسم کو فراہم کرنے کے لئے الزمی طور پر ضروری ہےساتھ ساتھ روح کے ساتھ‪ .‬کی ضروری‬
‫ضروریات کی طرف المحدودانسانی معامالت کو سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے کیونکہ اس معاملے کو اطالع‬
‫دی گئی ہےایک مشہور حدیث کے ذریعے کہ ان کے عظیم ساتھیوں میں سے ایک "حضرتعبد ہللا بن عمرو بن االس‬
‫نے "اپنے دن اور رات کے ساتھ وقف کیابغیر کسی وقفے سے قرآن کریم کے روزہ اور تالوت‪ .‬کی طرحنتیجہ‪،‬‬
‫سماجی پہلو جیسے خاندان کے معامالت اور دیگر اہم معامالتساتھیوں کے ساتھ بے نظیر تھے‪ .‬نبی نے اسے بالیا‬
‫اور پوچھااسے فوری طور پر اس عمل کو روکنے کے لئے‪ .‬نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‪":‬مجھے بتایا گیا‬
‫ہے کہ آپ مسلسل دیکھتے ہینروزہ رکھنا اور رات بھر قرآن کریم پڑھ‪4" .‬توثیقی کے بعد‪ ،‬نبی صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫نے انہیں حکم دیا کہ روزہ رکھناتین دن ایک ماہ کے لئے‪ .‬نبی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی درخواست میں اضافہ‬
‫ہواتبصرہ کیا‪":‬یقینا آپ کو بعض ذمہ داریاں ادا کرنے کے لئے جوابدہ ہیناپنی بیوی‪ ،‬مہمان اور آپ کے جسم کے لئے‬
‫‪5.‬اس کا مطلب ہے کہ صرف روحانی پہلو کو مضبوط بنانا ہےسماجی طریقوں کو چھوڑ کر یہ واقعی اسالم ہے جو‬
‫واقعی مینانسانی زندگی کے سماجی پہلو کی دیکھ بھال یقینی بناتا ہےروحانی خصوصیات کے متناسب مرکب‪.‬جو‬
‫کچھ ہم نے پہلے سے بات کی ہے اس کے باوجود‪ ،‬یہ معروف حقیقت یہ ہے کہانسان فطرت سے آسانی سے محبت‬
‫رکھتا ہے اور آرام کی طرف رجحان ہےجس میں کسی قسم کی غفلت اور دیگر منسلک مسائل پیدا ہوسکتے ہینغریب‬
‫کارکردگی اور سیاہ رنگوں کی طرف بڑھتے ہوئے اپنی حیثیت کو بے نقاب کرتے ہینزمین پر "نائب" کا‪ .‬یہ حقیقت‬
‫میں ہے‬
‫کم کرنے کے لئے نہینان کی صالحیتوں اور صالحیتوں کی اہمیت‪ ،‬لیکن ان کی منفرد تعدیل کرنامتضاد یہ ہے کہ اس‬
‫ہفتہ کے عالقے کے باوجود‪ ،‬وہ توقع کی جاتی ہے کہ ایکڈیوٹی کے بہت اعلی معیار کو ثابت کرنے کے لئے جان‬
‫بوجھ کر انجام دیا جائے گااس کی حیثیت اور حیثیت کے قابل‪ .‬ہللا فرماتا ہے‪":‬مردوں کی آنکھوں میں منصفانہ وہ‬
‫چیزیں جو محبت کرتے ہیں ان کی محبت ہے‪.‬خواتین اور بیٹوں سونے اور چاندی کی ہجومگھوڑوں (خون اور‬
‫عمدگی کے لئے) برانڈڈ؛ اور (دولتکی) مویشیوں اور اچھی طرح سے مشہور زمین "‪.‬انسان کے کمزور عالقوں کی‬
‫حقیقی حالت کو تسلیم کرنے کے بعد‪ ،‬قرآن کرتا ہےاس کو صرف اس کا مطلب حاصل کرنے کے لئے مشکل سے‬
‫آگے بڑھنے سے ٹریک نہ جانے دینعالمی سطح پر ہڈ کا ہدف قرآن نے مزید کہا کہان چیزوں کی موت‪".‬اس طرح‬
‫کی دنیا کی زندگی ہے‪ ".‬اس آیت کا یہ حصہ واضح پیغام ہے کہ ہر طرح کے پرکشش مقامات کے باوجوداس دنیا‬
‫میں‪ ،‬انسان کو اپنی خواہشات کی رحمت پر اکیلے نہیں چھوڑنا چاہئےاللچ لہذا ان کی توجہ کی جا رہی ہے (کے بعد‬
‫مینآیت) اختیار کرنے کا دوسرا متبادل‪ ،‬اور یہ ہے کہ‪":‬لیکن ہللا کے ساتھ مقابلوں میں سے بہترین ہے (واپس کرنے‬
‫کے لئے)"‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬آیت میں ٹیگ کیا گیا؛ ایک مقابلے میں کافی صاف طور پر کیا گیا ہےانسان کو اس سے‬
‫پہلے پیش کیا گیا کہ اسے بہتر اور ابدی کا انتخاب کرنے میں مدد ملےاختیار‪:‬کہہ دو کہ میں تمہیں خوشخبری دیتا‬
‫ہونان سے نیک لوگوں کے لئے نیک باغ ہینان کے رب کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اندر اندران کے ابدی گھر؛‬
‫عورتوں کے ساتھ پاک اور اچھےہللا کی رضا "‪.‬اسالم انسانی زندگی کے مادہ پہلو سے انکار نہیں کرتا‪ .‬یہ تسلیم کرتا‬
‫ہےانسان کی انوائیل خصوصیات‪ .‬دوسری جانب‪ ،‬اسے اس سے مشورہ دیتا ہےان کی مکمل صالحیتیں وقف ہیں جو‬
‫غیر اخالقی ہے‪ ،‬لیکن بالکل نہینزندگی کی اپنی سماجی طرف کی الگت‪ .‬کوئی شک نہیں کہ یہ انقالبی قدم ہےاسالم‬
‫کی طرف سے اٹھائے گئے ہیں کہ نہ ہی کسی طرف سے نظر انداز کیا جا سکے ‪ /‬نہایت خرابی اورپیچیدگی سے‬
‫‪182‬‬

‫بہت خوبی سے بچا گیا‪.‬دونوں اطراف کے استحکام کو برقرار رکھنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئےکسی بھی‬
‫پہلوؤں کی حدود کی خالف ورزی کرنے کے عام عدم تشدد کے رویے کا خطرہ‪،‬جو آدمی اور اس کی اچھی‬
‫کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہےکاموں کی الگ الگ اور جیسی عملی عمل‪ ،‬یہ حکم دیا‬
‫گیا تھاپورا کرنے کے لئے روحانی غذا کی معمولی فراہمی نہ صرف برقرار رکھینانسانی روح کی غذائی‬
‫ضروریات‪ ،‬لیکن معیار بھی نہیں ہونا چاہئےسمجھوتہ‪ ،‬ایسا نہیں کہ روح کو بیمار ہونا چاہئے اور اس کے نتیجے‬
‫میں ختم ہوجائیں گےموت جو روحانی پر مطلق مادی تسلط کا اعلی نقطہ ہےپہلو‪ ،‬جس میں باآلخر خالص مادہ کے‬
‫نقطہ نظر کا استعمال کرنے کا نتیجہ ہے‪ ،‬اوریہ بالکل اسالم کے خالف ہے‪ .‬قرآن کریم پر فروغ دیتا ہےانسانی‬
‫معاشرے کے اس متوازن اور اچھی طرح سے مرکب انتظام کےاس بات کو یقینی بناتا ہے کہ باقاعدگی سے اور‬
‫باقاعدگی سے تمام انسانوں میں انبالور کے لۓ آئےصالحیتوں (کسی بھی معمولی نقطہ نظر کے ساتھ ساتھ مواد‬
‫اور روحانی طور پرمجوزہ صحیح راستہ سے کسی بھی قسم کی متعدد وجہ بنتی ہے‪ .‬یہ وہ جگہ ہےکہا جاتا ہے‪:‬‬
‫تاککیہ "یعنی" خود خود کی پاکیزگی "‪.‬‬
‫"معاملہ" اور "روح" کا یہ مجموعہ ضمنی طرف جاتا ہے‪ .‬معاملہ ہےجسم میں ظاہر ہوتا ہے‪ ،‬جبکہ روح اندرونی‬
‫خود کے طور پر تفسیر کی جاتی ہے‪.‬دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ضم کر رہے ہیں‪ ،‬اور اس کے مطابق موزوں‬
‫استعمال کی ضرورت ہےان کے اپنے مینوفیکچرنگ کے ڈیزائن پر‪ .‬جسم اپنے غذائیت کو پورا کرتی ہےمادہ اور‬
‫خوراک کے لئے مادی کھانے کی ضرورت ہے‪ .‬روح ہو جاتا ہےاس کی روحانی غذا کو مضبوط بنانے اور اس کے‬
‫التعداد انعقاد کو فروغ دیناخصوصیات‪.‬مندرجہ باال مندرجہ باال پوائنٹس کو دیکھتے ہیں یا کھانے کے بارے مینغذا‪ ،‬ہم‬
‫"اندرونی" کے لئے "روحانی غذا" کے معنی کو تالش کرنے کی کوشش کریں گےخود "جو پاکیزگی‪ ،‬مضبوط‬
‫بنانے‪ ،‬فروغ دینے اور واشنگٹن کا مقصد ہےیا تو اچھے یا برے کام کی اس کی معقول صالحیتیں‪ .‬جیسا کہ کھانا‬
‫الزمی ہےکسی بھی جسمانی جسم کے بقا کے لئے روحانی غذا بھی ضروری ہےروح کو زندہ رکھو‪ .‬یہ روح ہے‬
‫جو "الہی کا اظہار ہےانسانی جسم میں 'نور' '‪ .‬اگر بدقسمتی سے یہ مردہ ہو جاتا ہےاس کی ضروری معیاری‬
‫خوراک کی فراہمی کے خاتمے کے لئے‪ ،‬یہ نہیں ہےہللا کے "خالفت" کے لئے اس کے بلند ہونے کے قابل ہونے‬
‫کے قابل ہونے کے قابل ہےانسانی جسم کے قد میں ظاہر ہونے والے مردہ روح کے ساتھ درجہ‪ .‬توانسان کی اہمیت‬
‫"خلف ہڈ" کی حرمت قائم کرنے کے لیے۔‬

‫‪ 3.4.7‬دوزخ کی سزا ایک مقررہ معیاد تک ہوگی‬


‫جہنم کا مقصد روح کو پاک کرنا ہے‪ .‬ہر شخص اس جہنم کے ذریعے جاتا ہے‪ ،‬چاہے اچھا یا برا‪ ،‬اس دنیا یا بعد میں‪.‬‬
‫لیکن جہنم کے لحاظ سے جو بعد میں ذکر کیا جاتا ہے‪ ،‬جو روح کے لئے زندگی کی ایک مخصوص حالت کا ایک‬
‫معنوی حوالہ ہے‪ ،‬اس کی وضاحت کچھ مندرجہ ذیل ہے‪:‬جہنم کا ذکر قرآن کریم کی بعض آیات میں "اباد" (ماكثین‬
‫فیه أبدا ‪ )3 :18‬ہے جو کبھی کبھی ممکنہ طور پر ہمیشہ کی نیت کا مطلب ہے‪ ،‬لیکن "اباد" بھی ایک طویل وقت کا‬
‫اشارہ کرتا ہے اور مشروط بھی ہو سکتا ہے‪.‬ایک اور موقع پر‪ ،‬جہنم میں ان لوگوں کو "اس سال میں رہنے کے‬
‫لئے" کہا جاتا ہے (البثین فیھا أحقابا قرآن ‪ .)78:23‬اصل لفظ "احقاب" ہے جسے "حیقب" کے مجموعی طور پر‪،‬‬
‫ایک سال یا سال‪ ،‬یا ستر یا اتہ سال‪ ،‬یا ایک طویل عرصے سے (عربی لکیریں مالحظہ کریں) کا مطلب ہے‪.‬قرآن‬
‫کریم ‪( 6 :101‬فأمه ھاویة) میں‪ ،‬جہنم کو ان لوگوں کی "ماں" کہا جاتا ہے جو اس میں جاۓ ٔٓ‪ .‬اس لفظ کا استعمال‪،‬‬
‫مجھے لگتا ہے کہ قرآن کریم میں بیان کردہ جہنم کی حقیقی نوعیت کے طور پر واضح ثبوت‪ .‬اس کا مطلب یہ ہے‬
‫کہ‪ ،‬جیسا کہ بچہ ماں کی طرف سے الیا جاتا ہے‪ ،‬اس طرح جہنم میں وہ نئی زندگی‪ ،‬جنت میں دائمی ترقی کی‬
‫زندگی کے لۓ آئے گی‪.‬ایک روایت کے مطابق جو روایت کے قابل اعتماد مجموعہ میں پایا جاتا ہے‪ ،‬خدا آخر میں‬
‫ان سب کو آگ سے نکال لے گا جنہوں نے وہاں سے نجات حاصل کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا‪ .‬اس روایت کے‬
‫اختتام حصوں کو اس طرح چلتا ہے‪" :‬پھر خدا فرماتا ہے‪' ،‬فرشتوں اور نبیوں اور وفاداروں نے ان کی باری میں‬
‫گنہگاروں کے لئے مداخلت کی‪ ،‬اور اب ان کے لئے شفاعت کرنے کے لئے کوئی بھی باقی نہیں رہتا ہے مگر سب‬
‫سے زیادہ رحم کرنے واال ‪ .‬لہذا وہ آگ سے ایک مٹھی نکال لے اور ایک ایسے شخص کو نکال دے جس نے کبھی‬
‫بھی اچھا کام نہیں کیا‪"'' .‬بے شک ایک دن جہنم آئے گا جب یہ مکھی کے میدان کی طرح ہوسکتا ہے جس میں‬
‫تھوڑی دیر کے لئے پھولنے کے بعد خشک ہوجاتی ہے" (کنزول املل‪ ،‬جلد ‪ ،7‬صفحہ ‪".)245‬بے شک ایک دن جہنم‬
‫آ جائے گا جب اس میں کوئی انسان نہیں ہوگا" (کنزول املل‪ ،‬جلد نمبر ‪ ،7‬صفحہ ‪".)245‬یہاں تک کہ اگر جہنم میں‬
‫رہنے والے صحرا کی ریت کے طور پر بے شمار ہوسکتے ہیں‪ ،‬تو ضرور ایک دن آئے گا جب وہ اس سے نکالے‬
‫جائیں گے‪( ".‬طفیر فالول بسن‪ ،‬فتوو باری‪ ،‬دوری مان منصور اور حدیث ارواہ ‪-‬ی قمیوم)ابن مسعود کا کہنا ہے کہ‬
‫قرآن مجید کی ایک آیت پر تبصرہ کے سلسلے میں کیا گیا ہے‪ ،‬جو پہلے سے ہی حوالہ دیا گیا ہے‪ ،‬جس کے مطابق‬
‫‪183‬‬

‫"ایک وقت جہنم آئے گا جب اس میں کوئی شخص نہیں ہو گا اس کے بعد اس کے بعد اس کے بعد اسحاق کے لئے‬
‫آباد ہو جائے گا "(سال اس آیت سے اشارہ کیا گیا ہے جو پہلے سے ہی ذکر شدہ اطالوی لفظ ہے)‪.‬‬
‫دوزق اور جہام عام طور پر جہنم کے لئے فارسی میں استعمال کی اصطالحات ہیں‪ .‬مختلف لیکسگرافروں کو فارم‬
‫دوز‪ ،‬ساقر‪ ،‬مرزان‪ ،‬مارزاان‪ ،‬دامنڈان‪ ،‬جیمم‪ ،‬اور جہنم کے معنی میں سیر کی شکل درج کرتے ہیں‪ .‬نادر فارم‬
‫دوجیک اور داروواکی بھی اطالع دی گئی ہے ‪ .‬فارسی میں لفظ کا سب سے عام شکل عربی‪ ،‬جہانام‪ ،‬جس میں‬
‫عبرانی نژاد (عبرانی زبان) سے تعلق رکھتا ہے‪ ،‬اور ایتھوفیوسوں کا تعلق ہے جو اس کے لئے آستانہ کی ابتداء کا‬
‫مشورہ دیتا ہے ‪.‬جہنم عذاب کی ایک سیاہ اور ناپسندیدہ جگہ ہے‪ .‬اگرچہ معزازیوں نے قیامت کے دن اپنی تخلیق‬
‫رکھی ہے ‪ ،‬زیادہ تر مسلم دانشوروں کو یقین ہے کہ پہلے ہی اس کی تخلیق کی گئی ہے اور قاران ‪ 2:22‬اور ان کے‬
‫قول کی حمایت میں دوسری آیات ‪ .‬جنت کے برعکس‪ ،‬جو آسمانوں میں سمجھا جاتا ہے‪ ،‬جہنم کے بارے میں خیال‬
‫ہے کہ زمینی قسطوں میں‪ ،‬یا سات سمندروں کے نیچے بھی ‪ .‬ایک یہودیوں کے بیان کے مطابق امام علی علی علیہ‬
‫السالم نے امام علی علیہ السالم کی اجازت کے مطابق کہا ہے‪ .‬ابی البتہ‪ ،‬یہ ایک غیر متعین سمندر میں واقع ہے ‪.‬‬
‫جہنم کو جنت کے بعد پیدا کیا گیا تھا تاکہ خدا کے فضل کو ان کے انتقام سے متعلق ‪ ،‬اور جنت کے برعکس ہے کہ‬
‫آٹھ دروازے ہیں‪ ،‬اس میں صرف ایک ہی پیغام ‪ .‬یہ کبھی کبھار حساس ہوتا ہے اور خدا سے بات کرتا ہے (قران‬
‫‪50:30‬؛ ابوالفسطہ‪ ،XIV ،‬صفحہ ‪199‬؛ سیف‪.‬ممیمی‪ ،‬صفحہ ‪ .)6‬ایک ذریعہ کے مطابق‪ ،‬دوزخ‪ ،‬آنکھوں‪ ،‬کانوں اور‬
‫زبان کے ساتھ آگ کا سر بڑھ جاتا ہے‪ ،‬تاکہ خدا کو حل کرنے کے قابل ہو‪ .‬تاہم‪ ،‬اس کی شخصیت‪ ،‬جج کے دن سب‬
‫سے زیادہ واضح طور پر پیش کیا جاتا ہے جب اسے زنجیروں میں خدا کے لۓ الیا جائے گا جس میں اس کے قابو‬
‫پانے کے لۓ ہزاروں مضبوط فرشتوں کی طرف سے منعقد ہوتا ہے ‪.‬صحیفے کے مطابق‪ ،‬مردوں اور پتھروں کو‬
‫ایندھن کے جہنم کی آگ ‪ ،‬جس دن خدا نے اپنے تخت پر بیٹھا تھا ‪ .‬گنہگاروں کو استعمال کرنے کے لئے اس طرح‬
‫کی ایک بڑی بھوک ہے کہ‪ ،‬جب تک کہ خدا ان کے ساتھ جہنم کے جبڑے کو بھرتا ہے‪ ،‬وہ کہیں گے کہ "کیا ہے؟"‬
‫‪ .‬یہودی ذرائع کے مطابق ایک غیر معمولی انشورنس کی اطالع یہودی ذرائع میں ہے‪ .‬جہنم کو تین ہزار سال تک‬
‫گرم کردیا گیا تھا جب تک کہ اس کا درجہ حرارت بہت زیادہ ہوا‪ ،‬اس کے شعلوں کو مسلسل طور پر دوبارہ سرخ‪،‬‬
‫سفید‪ ،‬اور آخر میں گرمی سے بھرا ہوا تھا ‪ .‬جہنم کی سیاہ گرمی کی وجہ سے‪ ،‬اس میں سب کچھ‪ ،‬اس کے شعلے‬
‫سمیت‪ ،‬سیاہ ہے ‪ .‬بے شک‪ ،‬یہ روشنی سے بے خوف ہے کہ دن اور رات کی تخلیق کا ایک افسانہ یہ بتاتا ہے کہ‬
‫خدا نے جہنم کے نیک عمل کو اپنے گھر میں روشنی کی ہر چیز کو جمع کرنے کے لئے کس طرح حکم دیا ہے اور‬
‫اس سے اس دن کی روشنی کو فروغ دینے والے خدا کو لے آئے‪ .‬اس طرح‪ ،‬یہ روشنی کے ہر ذرہ کو کھو دیا‪ .‬رات‬
‫کو تاریکی کے ذرات سے پیدا ہونے والی اس کے برعکس تھا جو جنت میں پایا جاتا تھا‪ ،‬جس کی روشنی میں اس‬
‫کی روشنی کی بات ہوتی ہے‪( .‬االسالم‪ ،‬صفحہ ‪.)611‬جہنم میں سات دروازے ہیں‪ ،‬ہر ایک اس حصے کے ساتھ ہے‬
‫جو اپنے خصوصی آگ اور گنہگاروں ‪ .‬قارئین نے آگ کے کنواریوں سے بات کی ہے جو اوپر اور نیچے سے‬
‫گنہگاروں کے ارد گرد گردش کرتے ہیں‪ ،‬اور مبصرین نے وضاحت کی ہے کہ ہر جہنم کی سطح کے نیچے سے‬
‫نیچے کی سطح کی چھت ہے‪ ،‬اس کے رہائشیوں کو آگ کے دو کوپوں کے درمیان رہتا ہے ‪ .‬جہنم کے سات‬
‫سطحوں کے نام سے جانا جاتا ہے ‪ .‬قارئین کے مبصرین نے ان سطحوں اور خصوصیات کے افعال پر مختلف آیات‬
‫کی گفتگو کے بارے میں وضاحت کی ہے ‪ .‬سب سے پہلے جہنام نامی کہا جاتا ہے‪ ،‬جو مسلمان گنہگاروں کے لئے‬
‫مخصوص ہے‪ ،‬جو صرف انفرادی آگوں کی غیر مستقیم گرمی کا سامنا کرے گا‪ .‬دوسرا‪ ،‬الظہ کہتے ہیں‪ ،‬یہودیوں‬
‫کے لئے مخصوص ہے‪ .‬عیسائیوں کو تیسرے درجے کی برتری کا سامنا کرنا پڑتا ہے‪ ،‬جس کا نام حنواما اور‬
‫سابرین سیر کے طور پر جانا جاتا چوتھی سطح کی افادیت سے گریز کرے گا‪ .‬صفر نامی پانچویں سطح زراستیوں‬
‫کے لئے سزائے موت دے گا‪ ،‬اور چھٹی‪ ،‬جوہیم کے نام سے‪ ،‬ریزرو ہے‬
‫عرب امتوں کے لئے‪ .‬تمام‪ ،‬حیویا کا سب سے زیادہ خوفناک ہے‪ ،‬جہاں وہ جوش پرستوں نے اپنے منافق یا بدقسمتی‬
‫سے مسلمانوں کے درمیان اختالفات کے بیجوں کو پھیالنے‪ ،‬قران کے ممتاز علماء کو ان کی سزا ‪ .‬جہنم بہت گہری‬
‫ہے جب کچھ اس میں گر جاتا ہے تو یہ چالیس اور ستر سال کے درمیان پھیال جائے گا اس سے قبل یہ نیچے پہنچ‬
‫جاتا ہے ‪ .‬قدرتی طور پر‪ ،‬یہ غصہ بوسہ ہے‪ ،‬اور اس کی آگ دنیا بھر میں آگ کے شعبوں کے مقابلے میں ستر بار‬
‫زیادہ شدید ہے ‪ .‬یہ کالسیکی فارسی پارسیوں میں بھی اس کی طرف اشارہ ہے ‪ .‬ان کی زبردستی شدت یہ ہے کہ ہر‬
‫جہنم کی سطحوں کی آگ نچلے سطح پر ان سے خوفزدہ ہیں ‪ .‬جہنم میں مقامات خاص طور پر گرم باہوں کے ساتھ‬
‫ہیں‪ .‬شیعے کے ایک مبصر نے ایک نفاذی اچھی طرح سے کہا ہے کہ اس طرح کے گرمی میں شامل ہوتا ہے جب‬
‫جہنم میں دوسری آگ اس کو اچھی طرح سے اٹھایا جاسکے‪ .‬اس کی شدت سے زیادہ گرمی کی وجہ سے‪ ،‬جہنم نے‬
‫خدا سے شکایت کی کہ اس کی اپنی آگیں برداشت نہیں کرسکتی ہیں جو ایک دوسرے کو بھوک لگی تھیں‪ .‬جواب‬
‫‪184‬‬

‫میں‪ ،‬خدا نے اسے گرمر سا نام دیا جس نے زرمیر نامی کہا‪ ،‬اس نے اپنی گرم سانس کو توازن دینے کے لئے کہا‪،‬‬
‫سموم ‪ .‬اگرچہ قرآن قرآن میں ذکر کیا گیا ہے‪ ،‬اس کی اسپیبلیشن کے واقعہ کے تناظر کو غیر معمولی ہے اور اس‬
‫کی پختون صرف اس کے تحریر نصوص میں بھی درج کی جاتی ہے‪ .‬اس کے برعکس‪ ،‬اس کی گرم سانس‪ ،‬ساموم‪،‬‬
‫آگ کے ساتھ اتحاد کے ساتھ قارآن میں بیان کیا جاتا ہے ‪ .‬حقیقت یہ ہے کہ جاندار بنائے گئے تھے (قران ‪)15:27‬‬
‫کے طور پر اس کی شناخت کے طور پر‪ .‬اس اسکرپٹ کے ثبوت کے باوجود کم از کم ایک مبصر کا دعوی کرتا ہے‬
‫کہ ساموم ایک ٹھنڈی ہوا ہے جو جہنم کے پتھروں میں سے ایک کے نیچے سے چلتا ہے ‪ .‬اس طرح ہوسکتے ہیں‪،‬‬
‫جہنم ایک ہی وقت میں بہت سردی ہے ‪ ،‬اور بہت ہی گرم ‪.‬جہنم کی آگ کی زنجیروں کا ایک ہی لنک اتنا گرم ہے کہ‬
‫اگر یہ پہاڑی پہاڑی پر رکھا جائے تو یہ پوری چیز پگھل جائے گا‪ ،‬اور اس کے رہائشیوں کی سانس اتنی سنجیدہ‬
‫ہے‪ .‬اگر یہ مسجد میں اڑانے واال تھا تو اس میں ایک سو سو عبادتگاروں کے ساتھ‪ ،‬یہ سب کو سنڈریاں ‪ .‬فلنسٹون کی‬
‫طرف سے پیدا چمک کی اصل کے بارے میں ایک تشہیر افسانوی کے مطابق‪ ،‬خدا نے ارجنٹائن جیلیلیل کو آدم کو‬
‫کھانا پکانا آدم کے لئے تھوڑا آگ کے لئے جہنم کو بھیج دیا‪ .‬جہنم کے وارڈن نے جباریل سے پوچھا کہ وہ کتنی آگ‬
‫آگئی تھی‪ ،‬اور جب فرشتہ نے انسانی کیل کی سطح کا احاطہ کرنے کے لئے کافی پوچھا‪ ،‬تو وارڈون نے انکار کر‬
‫دیا اور خبردار کیا کہ اتنے جہنموں نے سات زمین اور آسمانوں کو پگھل دیا‪ .‬جبرائیل نے نصف کے لئے حل کرنے‬
‫پر اتفاق کیا‪ ،‬لیکن وارڈینڈ نے اس موقع پر انکار کردیا کہ اس رقم کو بھی سبزیوں کو خشک کرے اور تمام بارشوں‬
‫کو روک دے‪ .‬آخر میں‪ ،‬انہوں نے ذرہ (ودرا) پر اتفاق کیا‪ ،‬جو جبرائیل آدم کو دینے سے پہلے ستر دریاؤں میں ٹھنڈا‬
‫ہوا‪ .‬لیکن جیسے ہی آدم نے پہاڑی پر جہنم کی آگ کا اشارہ کیا‪ ،‬اس کا ذرہ پہاڑ پگھل گیا اور اس کا راستہ جہنم میں‬
‫کھایا‪ .‬تاہم‪ ،‬زمین کے ذریعے جانے کے بعد‪ ،‬اس نے چٹانوں اور لوہا میں اس کی فطری فطرت کا پتہ لگایا‪ .‬اور یہی‬
‫وجہ ہے کہ چمکیں پرواز کرتے ہیں جب دونوں مل کر مارے جاتے ہیں ‪ .‬اگرچہ یہ بیان میں واضح طور پر بیان‬
‫نہیں کیا گیا ہے‪ ،‬حقیقت یہ ہے کہ جباریل نے آدم کو دینے سے پہلے "ستر" ندیوں میں جہنم کی آگ کو ٹھنڈا کیا‪،‬‬
‫مطلب یہ ہے کہ ذرہ ذہین گرمیوں نے ستر سلسلے کو تباہ کیا‪ .‬واضح طور پر اس طرح کے خوفناک آگ معمولی‬
‫سائز گنہگاروں کے خالف استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے‪ ،‬کیونکہ یہ فوری طور پر نقصان پہنچے گا‪ ،‬اور اس وجہ‬
‫سے ان کے ناممکن درد کو روکنے اور ان پر ناممکن تکلیف دینے کا خیال پیش کیا جائے گا‪ .‬مسلمانوں کے ماہرین‪،‬‬
‫جنہوں نے اس مسئلے کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے‪ ،‬اس کے ارد گرد دو حکمت عملی کی طرف سے حاصل‬
‫کریں‪ :‬سب سے پہلے‪ ،‬وہ گنہگاروں کو دوزخ میں داخل ہونے پر بہت بڑا سائز بڑھا رہے ہیں‪ .‬وہ ایسی زبردستی‬
‫الشوں کو تیار کرتے ہیں کہ ان کے کندھے بلیڈ کے درمیان فاصلے پر قابو پانے کے لۓ یہ تین سے پانچ دن کے‬
‫درمیان تیزی سے سوار ہو جائے گا‪ .‬دوسرا‪ ،‬ان کی جلد چالیس فٹ کی لمبائی میں بڑھتی ہے ‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬ڈنڈوں‬
‫کے جال اور تباہ کن الشوں کو مسلسل تجدید کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے ٹارچوں کا تجربہ کرسکیں ‪.‬جہنم کی سرزمین‬
‫بہت دلچسپ ہے‪ .‬اس کے پہاڑوں‪ ،‬دریاؤں‪ ،‬وادیوں‪ ،‬کوں‪ ،‬اور اسپرنگس‪ ،‬جن میں سے بہت سے نام اور عمارتیں ہیں‬
‫‪ .‬اس کی واالدیوں میں سے ایک‪ ،‬المالم کہتے ہیں‪ ،‬یہ بہت گرم ہے کہ دیگر وادی "خدا میں اس سے پناہ طلب کرتے‬
‫ہیں" ‪ .‬ایک دوسرے شاخوں میں سے ہر ایک میں تیس سو تیس ریزیاں موجود ہیں جن میں سے ہر ایک تیس سو‬
‫تیس محالت ہیں‪ ،‬جن میں سے ہر ایک تیس سو تیس کمرہ ہر چیمبر کے کناروں میں چار چوتھے ہیں‪ .‬چیسٹوں میں‬
‫سرپین شامل ہیں جن میں سے ہر ایک تین سو تیس بکھر اس کے سر پر رکھتا ہے‪ .‬خوفناک ہر ایک کو تین سو تیس‬
‫زہرین کی دردناک ڈھیر کی طرف منسوب کیا جاتا ہے‪ .‬میبیڈی ان وادیوں کی تعداد ستر ہزار تک بڑھ جاتی ہے‪،‬‬
‫جس میں ان کی حاضری کے انداز میں تناسب بڑھ جاتا ہے‪.‬جہنم کے پودوں اور پودوں کو بھی متنوع اور زیادہ سے‬
‫زیادہ عذاب تک پہنچنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے‪ .‬آگ کے ایک خاص طور پر گندی درخت ہے‪ ،‬جو زقم کے‬
‫درخت کو بالیا جاتا ہے‪ ،‬جو جہنم کے نچلے حصے میں بڑھتا ہے اور خوفناک آگیا پھل دیتا ہے جس پر نقصان‬
‫پہنچایا جاتا ہے ‪ .‬یہ اتنا زہریال ہے کہ اس کے جوس کا صرف ایک ڈراپ دنیا کی ماحولیاتی نظام کو تباہ کر سکتا‬
‫ہے‪ .‬بعد میں اشارے اور زراعت کے وسائل میں تشدد کا ایک اسی درخت کا ذکر کیا گیا ہے‪.‬ایک طرف راکشسوں‬
‫کو چھوڑ کر‪ ،‬جہنم کے غریبوں کو بڑے پیمانے پر پریشان کراس سے بنا دیا جاتا ہے‪ .‬اگرچہ جانوروں اور آگوں‬
‫کے کتے کے بارے میں مختصر حوالہ جات بنائے گئے ہیں‪ ،‬یہ بڑے پیمانے پر سانپ اور بڑے ڈراپ ہیں‪ ،‬جو کچھ‬
‫اونٹوں کے طور پر بڑے ہوتے ہیں‪ ،‬جو کہ ابھرتے ہیں ‪ .‬سانپ پانچویں اور درختوں کی چوتھائی سطح میں رکھی‬
‫جاتی ہے ‪.‬جہنم کے باشندوں کے پاس سیاہ چہرہ اور سبز آنکھوں ہیں ‪ .‬وہ مائع پچ (قتران) اور آگ کے لباس پہننے‬
‫کے لئے بنا رہے ہیں اور ان کے چہرے کو آگ سے پھینک دیا جاتا ہے ‪ ،‬اور رہائش گاہوں میں رہتا ہے جس میں‬
‫دیوار‪ ،‬فرش اور فرنشننگ آگ سے بنائے جاتے ہیں ‪ .‬شیطان سب سے پہلے ہو جائے گا جو جہنم کی آگوں کی‬
‫پوشیدہ لباسوں میں پکارا جائے گا ‪ .‬بدمعاشی مسلسل بھوک سے متاثر ہوتا ہے اور کبھی کبھار گندگی اور زہریال‬
‫مشروبات پر بھروسہ کر رہے ہیں اور پتھروں کا ایک غذا جو گرمی سے چمکتا ہے‪ .‬وہ لوہے کی زنجیروں میں‬
‫‪185‬‬

‫رکھے جاتے ہیں‪ ،‬لوہے کے کلبوں سے مارا جاتا ہے ‪ ،‬اور انتہائی سردی کی وجہ سے عذاب اور اس کے ساتھ‬
‫ساتھ ان کی الشوں کی شابیاں کی وجہ سے اسکابیاں ‪.‬حاالنکہ جہنم کی زیادہ تر سزا عام عذاب کی قسم‪ ،‬بعض‬
‫گنہگاروں‪ ،‬جیسے خواتین جنہوں نے اپنے جنابوں کو روکنے‪ ،‬ہمترمیوں‪ ،‬یتیموں کے ابلیسوں‪ ،‬اور خاص طور پر‬
‫سخت عالج ‪ .‬جنہوں نے خودکشی کی ہے وہ ہمیشہ کے لئے اپنے گناہوں کو دوبارہ اور ان کی زندگی کو بے حد‬
‫سے محروم کرنے کے درد پر مجبور کردیتے ہیں ‪ .‬یہ کیا ہے کہ جہنم کے باشندے‪ ،‬جن میں سے اکثر روایات کے‬
‫مطابق خواتین ہیں ‪ ،‬دوم کے فوائد سے محروم ہیں‪" :‬مصیبت کمپنی کی پسند کرتا ہے‪ ".‬وہ دوسروں کی تکلیفوں کو‬
‫دیکھ سکتے ہیں‪ ،‬اور ہر ایک کو ان کی سزا پر مبنی محیط میں پیدا کرنے کے لئے بنایا جاتا ہے‪ .‬مبتال ہونے والے‬
‫افراد میں سے ایک جھوٹے طور پر جہنم کے بدترین دہشت گردیوں میں سے ایک میں نمائندگی کی جاتی ہے‪ ،‬جس‬
‫کا نام "غم کا گڑھے" مالزمت االسالم ہے‪ ،‬جہاں گنہگار نرمی اور استحکام میں رکھے جاتے ہیں ‪.‬ایک روایت کی‬
‫بنیاد پر جس نے گنہگار کی قبر "" ایک بین االقوامی تہھانے "کے طور پر بیان کیا ہے‪ ،‬بعض حکام نے یہ بیان کیا‬
‫ہے کہ وجود کے وجود کا واقعہ واقعی قبر سے ہوتا ہے۔‬
‫شاید قبر کی تناسب "درد کے گڑھے" کی تنصیب کے خیال کے ساتھ کچھ کرنے کے لئے کچھ ہے‪ .‬گنہگاروں نے‬
‫ان کی سزا کے دوران اپنے افسوس اور درد کو رویا ‪ .‬انفرادی وادیوں میں سے ایک‪ ،‬جسے راستہ کہا جاتا ہے‪ ،‬یہ‬
‫بہت اچھا ہے کہ اس سے پہلے اس کے باشندے چالیس موسم خزاں لیتے ہیں اس سے پہلے کہ اس کو نیچے ڈوب‬
‫سکے‪ .‬اس کا نام ایک اکاؤنٹ کے ذریعہ ہے جو اس کے باشندوں کے بیان کے حوالے سے ایک حوالہ حوالہ کرتا‬
‫ہے‪ ،‬جو فارسی زبان میں‪ ،‬مندرجہ ذیل چار المحدود ہیں‪ :‬وال علی نعم‪ ،‬وای از نانگ‪ ،‬وال علی نز‪ .‬البتہ مفسری کے‬
‫مبصرین کا دعوی ہے کہ راستہ وادی کے بجائے پہاڑ ہے ‪.‬اگرچہ جہنم کے دروازوں کو بند کردیا جاتا ہے اور اس‬
‫کے رہائشیوں کو کوئی راستہ نہیں ہے ‪ ،‬یہ کبھی کبھار گنہگاروں کو پھینک دیتا ہے اور گنہگاروں کو پھینک دیتا‬
‫ہے؛ اور وہ جلدی خود کو جمع کرتے ہیں اور فرار ہونے کی کوشش کرتے ہیں‪ .‬تاہم‪ ،‬عذاب کے فرشتوں نے زابانیا‬
‫(قران ‪ )96:18‬کو بالیا‪ ،‬ان کے ساتھ پکڑ لیا اور ان کے لوہے کی مڑیں ‪ .‬اسی طرح کی فہرست یہوواہ کے وسط‬
‫میں جہنم کے دورے پر ابراہیم کے دورے کی تفصیالت میں پایا جاتا ہے ‪ .‬زابانیا بہت سست اور گندگی ہیں کہ اگر‬
‫عام آدمی انہیں دیکھ سکتے ہیں یا بو بو سکتے ہیں‪ ،‬تو وہ خوفناک اور نفرت سے مر جائیں گے ‪.‬جہنم کے محافظ کو‬
‫مولک‪-‬ڈزجک کہا جاتا ہے‪ ،‬یا صرف محلی ‪ .‬مکلک‪ ،‬جو جہنم کے وسط میں آگ کے تخت پر بیٹھتے ہیں‪ ،‬وہ ہمیشہ‬
‫تک پہنچے گا اور کبھی کبھی مسکر نہیں ہوتا ہے ‪ .‬اپنے آسمانی راستے کے دوران‪ ،‬پیغمبر نے مولک اور اس کے‬
‫دلکش میزبان کو دیکھا اور گبیلیل سے ان کی ناراضگی کے بارے میں پوچھا‪ ،‬اور آرگنائیل نے ان کو بتایا کہ خدا‬
‫نے نرسوں کو مسکرانے یا مسح کرنے کے قابل نہیں کیا ‪ .‬نبی نے مکل سے بات کی‪ ،‬جس نے اسے جہنم کی ایک‬
‫جھلکی کی اجازت دی اور اس کے بارے میں ان کے سواالت کا جواب دیا‪ .‬نبی محمد صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کے‬
‫عالوہ‪ ،‬صرف انوچ (ادریس) جہنم تک پہنچا اور ان کا معائنہ کیا‪.‬اس کے عالوہ بہت سے لوگوں کو دورہ کرنے کا‬
‫موقع ملے گا‪ ،‬مسلم روایت میں دو دیگر ہیلس کا ذکر کیا جاتا ہے‪ .‬ایکججج (قوی) کی ایک جادو تعمیر ہے اور‬
‫لوگوں کو اس پر ایمان النے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے ‪ .‬دوسرا ایک قدیم بادشاہ‪ ،‬قدیم ب‪ .‬قد‪ ،‬جس پر جنت کی نقل‬
‫کی تعمیر بھی منسوب ہے‪ .‬پیشہ ورانہ کہانیوں (نققال) سے متعلق مقبول کہانیوں میں‪ ،‬قداد کا جہنم تباہ ہوا ہے جو‬
‫فارسی ہیرو ثم کی طرف سے ہے‪ ،‬جو جنگ میں افواج کو مبتال کرتا ہے‪.‬بہت سیاہی اس سوال پر پھیل گیا ہے کہ آیا‬
‫ڈنڈوں کی سزا ابدی یا عارضی ہے‪ .‬قارئین کا متن واضح طور پر ان کی سزا کی دائمی نوعیت کی حمایت کرتا ہے‬
‫اور کئی مبصرین متن کے لفظی تفسیر کے ساتھ ساتھ جاتے ہیں ‪ .‬سب سے زیادہ‪ ،‬تاہم‪ ،‬آگ سے باہر نکلیں‪ .‬کچھ‬
‫سنت اور شیعہ علماء نے دلیل دی ہے کہ کوئی راہبین جہنم میں داخل نہیں ہوسکتا‪ ،‬کیونکہ بزرگ اس کی طرف سے‬
‫خدا کے ساتھ شفاعت کریں گے ‪ .‬بعض کہتے ہیں کہ نہ صرف پیغمبر اور عیسی علیہ السالم تمام مسلمانوں کی جانب‬
‫سے بھی مداخلت کرتے ہیں بلکہ جنت کے باشندے بھی ہیں جو اپنے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کی طرف سے‬
‫درخواست کر سکتے ہیں ‪ .‬ایک نبی کی روایت کسی ممکنہ ایجنٹ سے منسلک کرنے کا عمل انجام دیتا ہے اور اس‬
‫کا اعتراف کرتا ہے کہ گنہگاروں سے پوچھا کہ جہنم کی آگ کو ان کی مصیبت سے دو دفعہ پریشانی کا سامنا کرنا‬
‫پڑتا ہے‪ ،‬جہنم کی آگ‪ ،‬شاید ان کی طرف سے منتقل ہو جاتے ہیں‪. ،‬زیادہ تر حکام نے یہ بتائی ہے‪ ،‬جبکہ جہنم میں‬
‫سزا کے بارے میں کوئی شک نہیں ہوسکتا ہے‪ ،‬اس کے برعکس ہمیشہ کے لئے نہیں رہیں گے ‪ .‬کچھ لوگ قارآن‬
‫‪ 20:74‬پر یہ تعبیر کرتے ہیں‪ ،‬جس میں گنہگار نہ کہا جائے گا اور نہ ہی مردہ رہتا ہے‪" .‬جب تک وہ آزاد نہیں‬
‫ہوسکتا‪ ".‬قدرتی طور پر‪ ،‬آیت کے الفاظ کا مطلب ہے کہ گنہگار کی سزا ہمیشہ ہی نہیں ہے‪ ،‬اور وہ آخر میں جہنم‬
‫سے کی طرف سے جاری‪ .‬گنہگاروں کی سزاوں کی شدت اور مدت ان کی بدقسمتیوں کی نوعیت ؛ میبیڈی‬
‫‪186‬‬

‫اور ایک بار جب انہیں مناسب طور پر سزا دی جاتی ہے تو انہیں دوزخ چھوڑنے اور جنت میں داخل ہونے کی‬
‫اجازت ہے ‪ .‬جہنم کی برتری اتنی خوفناک ہے کہ آرکائیلز جباریل‪ ،‬مائیکل‪ ،‬الہی عیسائیوں کے قریب فرشتوں کی‬
‫میزبان اور ان کے خوف کے ساتھ روتے ہوئے یا تمام مصیبتوں سے ڈرتے ہیں یا جہنم سے روکتے ہیں کیونکہ‬
‫جہنم پیدا ہوگئے تھے ‪ .‬نہ ہی بچایا اور نہ ہی فرشتوں نے جہنم کے خوف سے مکمل طور پر مداخلت کی ہے‪،‬‬
‫کیونکہ وہ اسے دیکھتے ہیں ‪ .‬کم از کم ایک روایت یہ بتاتی ہے کہ جنت یا جہنم کے کسی بھی رہائشی دوسرے کی‬
‫جگہ دیکھ کر پہلے اپنی منزل پر آگے بڑھ سکتے ہیں ‪.‬جہنم کے صوفیوں کی تفسیر سمجھ میں مختلف ہے‪ .‬وہ یہ‬
‫سمجھتے ہیں کہ روح ایک آسمانی ہوا سے ہوا ہے‪ ،‬حاالنکہ انا (ناف) جلدی ہوا کی گرم ہوا سے بنا ہے‪ .‬بہت سے‬
‫صوفیات جہنم پر مبنی ہیں کہ وہ انا کے لئے ایک الزام ہے؛ ابو سعید ابی الیہیر جہنم میں ہے جہاں آسمانی قوانین‬
‫آسمان پر ہے جہاں یہ غیر حاضر ہے ‪ .‬سانی ‪ žaznavi‬کے مطابق‪ ،‬اگر ایک دن ایک دن شہریت شہید حاصل کرے‬
‫تو‪ ،‬وہ اب بھی ایک مومن ہو گا اگر ان کی انا کو اپنی روشنی سے متعلق مداخلت کرنے کی اجازت ہے ‪ .‬ابو سعید‬
‫حدیث میں لفظ "جہنم" کی ترجمانی کرتا ہے جس کے مطابق مسلمان ستر فرقوں میں برانچ کریں گے‪ ،‬جن میں سے‬
‫ہر ایک جہنم میں ہو گا‪" ،‬اپنے سعودی عرب کی آگ" ‪ ،‬اور اسطرح اس تعبیر میں ان کی تعبیر کی طرف سے اشارہ‬
‫"آگ سے بھرا ہوا ایک" ‪ Ḡazali.‬دو قسم کے جنت اور جہنم کو مثالی ہے‪ :‬جسمانی اور روحانی‪ .‬وہ یہ بتاتا ہے کہ‬
‫زیادہ تر علوم (موالنا) اس حقیقت سے بے خبر ہیں یا اسے مکمل طور پر انکار کرتے ہیں (‪.)pp. 81-2 ،I ،Ḡazli‬‬
‫وہ وضاحت کرنے کے لئے چال جاتا ہے کہ روحانی جہنم اور جنت ہمیشہ انسان کے ساتھ ہیں‪ ،‬اور قران ‪ 9:49‬کے‬
‫ثبوت کے طور پر (‪ ،I ،Ḡazāli‬صفحہ ‪ )97‬بیان کرتا ہے‪ .‬وہ یقین رکھتے ہیں کہ روحانی جہنم جسم سے کہیں زیادہ‬
‫شدید ہے‪ ،‬اور آگ کی تین اقسام پر مشتمل ہے‪ :‬محرومیت‪ ،‬آگ کی افواہوں کی آگ‪ ،‬اور خدا اور اس کی جالل سے‬
‫علیحدگی کی آگ ‪ .‬یہ شاید کیوں صوفیانہ بی‪' .‬عیسی کا کہنا تھا کہ وہ جنت میں جانے کے بجائے جہنم میں دردناک‬
‫زندگی کے بعد جہنم میں بھیجنے کی ترجیح دیتے ہیں کیونکہ اگرچہ جہنم میں درد ہے‪ ،‬کم از کم اسے جواب نہیں‬
‫دینا پڑے گا‪ .‬شرمندگی کا سوال‪" :‬تم نے ایسا کیوں کیا اور اس طرح؟" ‪ .‬عام طور پر‪ ،‬صوفیوں نے جنت اور جہنم‬
‫کی طرف اشارہ کیا ہے‪ .‬بیزازد بسمتی جہنم میں بھیجے جانے کی خواہش ہے تاکہ جہنم کی برتریوں کو اپنی طرف‬
‫متوجہ کرکے‪ ،‬وہ ان کی زندگی سے بھی زیادہ تکلیف دہ ہوسکتا ہے جو اس کی زندگی میں بہت زیادہ عذاب ہے‪.‬‬
‫بسم ہللا کے مقابلے میں زیادہ انتہا پسند شیخ ابو سعید ابوالحسن ہے‪ ،‬جو ایک شخص کو بتاتا ہے جو شیخ جنت میں‬
‫جانے کی خواہش رکھتا ہے‪" :‬میں امید نہیں کرتا‪ .‬ہمیں جنت کی ضرورت نہیں ہے جو کمزور اور غریبوں سے بھرا‬
‫ہوا ہے‪ .‬اس میں کچھ بھی نہیں ہے‪ ،‬لیکن کمزور‪ ،‬اندھے‪ ،‬اور نیک‪ .‬ہم جہنم کو پسند کرتے ہیں؛ جمشید اور فرعون‬
‫وغیرہ وغیرہ ہیں "‪ .‬جہنم اور آسمان کے اس طرح کا رویہ اس وقت تک ارتکاب سے ہوتا ہے‪.‬کچھ صوفیوں کو جہنم‬
‫پر صرف ایک طہارت کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور اسے روح کے حمام (گرما) کے طور پر اشارہ کرتا ہے‪ .‬روح‬
‫جہنم میں صاف کرنے کے ذریعہ بہت برائٹ ہوسکتا ہے کہ اس کی چمکتا اس تاریک اور ناپسندیدہ جگہ کو‬
‫پریشانی کر سکتا ہے‪ .‬دوسروں کو یقین ہے کہ خدا کے مرد تمام جہنم میں داخل نہیں ہوسکتے ہیں ‪ .‬جہنم میں‬
‫"مومن" گنہگاروں کی مہم جوئی کے بارے میں بہت دلچسپ دلچسپی سے معیشت صوفی ذرائع میں موجود ہے‪.‬‬
‫ایک صوفی یہ کہتا ہے کہ وہ جہنم میں ہے‪ ،‬لیکن آگ اسے جال نہیں دیتے ہیں‪ .‬اس کے بعد وہ خدا کی طرف سے‬
‫کہا جاتا ہے کہ جہنم اور اس کے صوفی ماسٹر کے پیروکاروں کو چھونے کی اجازت نہیں تھی‪ .‬انسان کی روحانی‬
‫حیاتیات میں کم آرتھوڈوک صوفیات جہنم کے کردار کی دلکش داستان ہے‪ .‬عطار کے مطابق‪ ،‬مواد کی تخلیق کی‬
‫تکمیل سے پہلے‪ ،‬تمام وجود ایک روحانی شکل رکھتے تھے‪ .‬جب دنیا نے آخر میں پیدا کیا تھا تو دس روحانی‬
‫مخلوق میں سے نو کا انتخاب کیا‪ .‬پھر خدا نے باقی روحوں کے دائیں طرف آسمان کو پیدا کیا‪ .‬دس میں سے دس‪،‬‬
‫آسمان کا انتخاب کیا‪ .‬پھر جہنم باقیوں کے بائیں طرف بن گیا تھا‪ .‬دس روحوں میں سے دس‪ ،‬دہشت گردی میں فرار‬
‫ہوگئے‪ .‬صرف چند چھوٹی روحیں باقی تھیں‪ ،‬جنہوں نے جنت اور جہنم سمیت خدا کی تمام مخلوقات کو نظر انداز‬
‫کیا‪ .‬یہ حقیقی صوفیوں کی روح ہیں جو صرف خدا کی خواہش رکھتے ہیں ‪ .‬واضح طور پر کچھ گنہگاروں کو جہنم‬
‫سے خدا کی فضل سے نجات ملی جاسکتی ہے اور اس جگہ کو تفویض کیا جاسکتا ہے جو نہ ہی جہنم بلکہ جنت‬
‫ہے‪ ،‬لیکن ایک خفیہ جگہ خدا کا اپنا ‪.‬جہنم کا لوک تصور صوفیانہ عقائد کے ردعمل کی ایک مرکب ہے‪ ،‬اور قدیم‬
‫بتن کے خیاالت‪ .‬عذاب ایک ناپسندیدہ ہونے سے مالقات کے ساتھ موت پر شروع ہوتا ہے‪ ،‬جو روح کے ساتھ کرے‬
‫گا اور قیامت کے دن تک اس قبر میں عذاب کرے گا ‪ .‬بہت سے لوگ جو معاشی سپیکٹرم کی دو انتہاپسندوں میں‬
‫گرتے ہیں اس دنیا میں غربت کی شکل میں جہنم پر غور کرتے ہیں اور دنیا کے آرام کے طور پر آسمان کی شکل‬
‫میں ہیں‪ .‬دوسروں کو پوری زندگی کو ایک زندگی کی معیار کے لئے ایک استعار کے مقابلے میں زیادہ نظر نہیں‬
‫آتا‪ .‬اگر کسی کی زندگی اچھی ہے تو‪ ،‬اس دنیا میں ایک جنت میں ہے‪ ،‬اور اگر کسی کو بدقسمتی دنیاوی زندگی کی‬
‫راہنمائی دیتی ہے‪ ،‬تو یہ ان کا جہنم ہے ‪ .‬پھر بھی دوسروں کو‪ ،‬جو جہنم کے زیادہ روایتی خیاالت رکھتے ہیں‪ ،‬انہیں‬
‫‪187‬‬

‫سزا کی جگہ سمجھتے ہیں‪ ،‬جہاں کسی کی سزا پر جرم کا مقابلہ ہوتا ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬اس گروپ میں‪ ،‬یہاں تک کہ چند‬
‫دلکش طور پر ابدی سزا کے لئے اجازت دیتے ہیں‪ .‬یہاں تک کہ اس امکان کا بھی امکان ہے کہ مظلوم اس سزا کا‬
‫ایک حصہ سمجھے جو ان کے متاثرین نے اپنے برائی اعمال کے لئے حاصل کی ہیں ‪.‬حدیث کی رپورٹ ہے کہ‪،‬‬
‫اگر کوئی شخص پوری رات تک نیند نہیں آسکتا‪ ،‬تو اس وجہ سے ہے کہ ان میں سے ایک مردہ کینولس جہنم میں‬
‫مصیبت پائی جاتی ہے‪ .‬وہ بہت سے لوگوں کے درمیان اعتماد کی رپورٹ کرتا ہے کہ جو بچہ اپنے والدین کی لعنت‬
‫کا سامنا کرتا ہے وہ ہمیشہ جہنم میں عذاب کی سزا دیتا ہے ‪ .‬خواب کی تشریحات کی ایک سلسلہ بھی موجود ہے جو‬
‫جہنم یا اس کے پہلوؤں کا خواب دیکھتے ہیں‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬یہ خواب دیکھ رہا ہے کہ کسی کو جہنم کے قریب‬
‫آگ لگ رہا ہے کچھ مشکالت کا ایک نشان ہے جو بادشاہ سے خواب دیکھنے واال ہو سکتا ہے‪ ،‬اور ایک فرشتہ کا‬
‫خواب دیکھ رہا ہے جو بال کی طرف سے ایک قبضہ کرتا ہے اور اس کے معتبر مصیبت کے جہنم کے باڑوں میں‬
‫پھینک دیتا ہے‪.‬‬

‫فصل پنجم‪ :‬مشترکات و مختلفات‬


‫زیادہ تر مذاہب فیصلے کے دن پر یقین رکھتے ہیں اور یہ عام طور پر اس دن کی وضاحت کی جاتی ہے کہ خدا‬
‫انفرادی انسانوں یا اخالقی نسل کی اخالقی قدر کا فیصلہ کرتا ہے‪ .‬یہودیوں‪ ،‬اسالم اور عیسائیت تین دنیا کے سب‬
‫سے بڑے مذہب ہیں جنہوں نے بہت سے ممالک کے درمیان تنازع پیدا کیا ہے کہ وہ کس طرح دین کے کچھ‬
‫پہلوؤں جیسے فیصلے کا دن دیکھتے ہیں‪.‬اسالم میں‪ ،‬قیامت کا دن بہت سے مراحل میں ٹوٹ جاتا ہے اور 'قیام'‬
‫کے طور پر جانا جاتا ہے‪ .‬مسلمانوں کا خیال ہے کہ ایک دن وہ سب ہللا کے سامنے کھڑے ہو جائیں گے اور‬
‫اس طرح کے لئے جو زمین پر اپنی زندگیاں زندہ رہیں گے اس کا فیصلہ کیا جائے گا‪.‬‬
‫یہ مسلم عالموں سے یہ سیکھا جاتا ہے کہ دنیا بھر کے تمام لوگ بلند آوازوں میں آوازیں سنیں گے‪ .‬جب صور‬
‫کے اڑانے والے سب سے پہلے انسان‪ ،‬جانوروں اور یہاں تک کہ پودوں کی زندگی پوری ہوتی ہے تو اس کی‬
‫موت کا مزہ چکھا جائے گا‪ .‬ہللا سبحانہ وتعالی کے سوا تمام وجود وجود میں رہیں گے‪ .‬دوسرے مرحلے کے‬
‫دوران‪ ،‬تمام روح اپنی الشوں کو واپس آنے سے زندگی میں واپس آ جائیں گے‪ .‬اس مرحلے کے دوران کائنات‬
‫کے رب کے سامنے کھڑے رہنے کے لئے تمام زندگی تیار کی جا رہی ہے‪ .‬ہر زندہ چیز ہللا تعالی کی عدالت‬
‫میں انصاف کی عدالت میں زمین پر اپنی زندگیوں میں انجام دینے والے اعمال سے مقابلہ کرے گی‪ .‬حساب کے‬
‫اس دن تمام طاقتور ہللا (ص) کا واحد جج ہوگا‪.‬مذاہب میں‪ ،‬انسانوں کے لئے آخرت کے فیصلے کا ایک الہی‬
‫آزمائش کا تصور‪ .‬کچھ مذہبی نظاموں میں تمام انسانوں کے لئے ایک حتمی فیصلہ ہے‪ ،‬دوسرے نظام میں ہر‬
‫فرد کو مرنے کے بعد انفرادی فیصلے ہیں‪ .‬دونوں قسم کے فیصلوں کے ساتھ ساتھ نظام بھی موجود ہیں‪.‬سب‬
‫کے لئے آخری فیصلے کے معاملے میں‪ ،‬دنیا ختم ہو جاتی ہے اور زندہ اور مردہ دونوں کا فیصلہ کیا جاتا ہے‪.‬‬
‫آخری فیصلے کا فیصلہ کرتا ہے جو ان کے اچھے اعمال اور ‪ /‬یا صحیح عقیدہ کے لئے اجروثواب حاصل‬
‫کرے گا‪ ،‬اور جو سزا دی جائے گی‪ .‬انعام اکثر عام طور پر جنت میں داخل ہونے کا حق ہے‪ ،‬سزا کے دلوں کو‬
‫جہنم کے کسی بھی شکل میں بھیج دیا جا رہا ہے یا اس انسان کی تباہی‪.‬یہ خاص طور پر نبی اکرم صلی ہللا علیہ‬
‫وآلہ وسلم میں ہے کہ آخری جج کا تصور خاص طور پر تیار ہوا‪ .‬نبیوں نے معاشرے‪ ،‬حکمرانوں اور مذہبی‬
‫روایات کو مقابلہ کرنے سے مشکالت کا سامنا کرنا پڑا‪ ،‬اور آخری فیصلے کا خطرہ پیغام کو فروغ دینے میں‬
‫آسانی سے مدد مل سکتی ہے‪.‬احمدیا میں‪ ،‬تمام انسانوں کے لئے ایک حتمی فیصلہ کا تصور واضح طور پر بیان‬
‫کیا جاتا ہے‪ .‬اس دن‪ ،‬تمام زندہ مر جائیں گے‪ ،‬اس سے پہلے کہ انسانوں کو زندہ رہنے کے بعد جسمانی جسم‬
‫میں دوبارہ زندہ کیا جائے‪ .‬فیصلے ہوتا ہے تاکہ ہر فرد کو اپنی زندگی میں دو کتابوں‪ ،‬جس میں اچھے اعمال‪،‬‬
‫ایک برا ہے‪ ،‬کی طرف سے فیصلہ کیا جائے گا‪ .‬شخص کی گردن کے ارد گرد بندھے ہوئے وزن کا فیصلہ‬
‫کرے گا جو جنت میں جاتا ہے اور جو جہنم میں جاتا ہے‪ .‬جنت میں داخلے سے پہلے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو‬
‫پگیٹری کی مدت تک منتقل کرنا پڑتا ہے‪ .‬جنت اور جہنم دونوں میں موجودگی ابدی ہیں‪.‬‬
‫اس حتمی فیصلے سے پہلے ہر شخص مرنے کے بعد ایک معمولی فیصلے ہوتا ہے‪ .‬دو فرشتوں‪ ،‬منکر اور‬
‫نکر‪ ،‬اس کے ایمان کے بارے میں شخص سے پوچھتا ہے‪ .‬سب روحیں ان کی قبروں میں قیامت کا منتظر رہیں‬
‫گے‪ ،‬جہاں ظالم روحیں برداشت کریں گے اور صرف امن ہو گی‪ .‬اگر کوئی شخص شہید کی موت سے مر گیا‬
‫تو وہ فوری طور پر جنت میں جائے گا‪ .‬اور ایک شخص احمدیہ کے دشمن کو براہ راست دوزخ میں داخل‬
‫‪188‬‬

‫کرے گا‪.‬مورمنز میں‪ ،‬تمام انسانوں کے لئے ایک آخری فیصلے کا تصور اور پورے طور پر کائنات واضح‬
‫طور پر بیان کی گئی ہے‪ ،‬لیکن کسی فرد کی موت پر فوری طور پر انفرادی فیصلے کے بارے میں خیاالت‬
‫بھی موجود ہیں‪.‬مسیح کے دوسرے آنے والے‪ ،‬پیرسیا کے ساتھ سب کچھ اور سب کا آخری فیصلہ ہوتا ہے‪.‬‬
‫قیامت کے دن سے متعلق بہت سے نظریات علوم ماہرین کی طرف سے تیار کی ہیں اور بہت ڈرامائی شکلیں‬
‫لے چکے ہیں‪ .‬جنت اور جہنم کے درمیان برعکس پر زور دیگر مذہبی نظاموں میں کچھ متوازی ملتا ہے‪.‬‬
‫بہت سے مذاہب کے ساتھ مذہبی مفہوم‪ ،‬دشمنوں اور مذہب‪ ،‬غیر مومنوں اور موت کے بعد‪ ،‬یا فیصلے کے دن‬
‫پر دوسروں کے مخالفین کے انتظار میں زیادہ تر متعلق ہے‪.‬یہ تصور مذاہب کی تاریخ میں گہرائیوں سے بھرا‬
‫ہوا ہے‪ ،‬اور یہ بھی جدید مذاہب میں بھی بہت بڑا اثر ہے‪.‬جہنم کی نوعیت مذہبی نظام کے درمیان‪ ،‬عدم اطمینان‬
‫اور تنہائی سے تشدد کی وجہ سے مختلف ہوتی ہے‪ .‬جہنم بعض صورتوں میں بھی خوشگوار جگہ ہو سکتا ہے‪،‬‬
‫لیکن جنت کی خصوصیات کو بھی کم کر سکتا ہے‪.‬ابتدائی مرموسنوں میں وہاں بہت سے مقامات تھے جنہوں‬
‫نے جہنم کو سمجھایا تھا‪ ،‬ناپسندی کے خوشگوار لبو سے‪ ،‬جو لوگ قیامت کا انتظار کر رہے ہیں‪ ،‬ان کے‬
‫ذریعے جس جگہ شیطان نے ان کے گناہوں کی توبہ کے بغیر مرنے والوں کو عذاب میں ڈال دیا تھا اس کا‬
‫خاتمہ کیا‪.‬جہنم کے مرکزی مرکزی سوال‪ ،‬مدت ہے‪ .‬کچھ ابتدائی ادارے‪ ،‬جیسا کہ اوریگین نے تجویز کی ہے‬
‫کہ جہنم کی مدت انفرادیوں کے گناہوں کی پیمائش کرتی ہے‪ ،‬تاکہ ہر ایک کو باآلخر جنت میں داخل کرنے کے‬
‫لئے پاک ہو جائے‪.‬‬
‫اس نظریے کو ‪ Constantinople‬کی دوسری کونسل نے ‪ 553‬میں مسترد کر دیا‪ ،‬جس نے ایک ابدی جہنم‬
‫میں عقیدت کے لئے قائم کیا‪ .‬پھر بھی‪ ،‬یہ خیال مسیحی تاریخ کے ساتھ ساتھ جہنم کی اصل نوعیت کے ذریعہ‬
‫کئی مرتبہ چیلنج کیا گیا ہے‪.‬احمدیا میں‪ ،‬جہنم جہان کہا جاتا ہے‪ ،‬اور اس کی وضاحت یہ ہے کہ زراعت پسند‬
‫اور مور سے بہت زیادہ گونگامقتول کی روح جنت میں پہنچنے کے لئے ایک تنگ پل منتقل کرنے کے لئے‬
‫ہے‪ ،‬نقصان پہنچا ایک کام ناممکن‪ .‬جہانام میں پل کے آخر میں گرنے واال‪.‬مورمنز میں‪ ،‬ایک روح کا خیال‬
‫‪ Plato‬اور ‪ Aristotle‬کے فلسفہ کے اثرات کی طرف سے آیا‪ .‬عام طور پر‪ ،‬مورمنز اس خیال کو فروغ دیتا‬
‫ہے کہ قیامت مکمل انسان‪ ،‬بدن اور روح کے ساتھ ہو جائے گا‪ .‬جسم میں قید کی روح کا خیال ‪ 13‬ویں صدی‬
‫تک زندہ رہتا تھا‪ ،‬جب تھامس اکیناس نے جسم اور روح کو واحد مادہ کے دو عناصر میں تبدیل کر دیا‪.‬احمدیا‬
‫کے نظریات سے مرموسن کے مطابق‪ .‬روح واضح طور پر بیان کی گئی ہے‪ ،‬لیکن اس معنی میں نہیں کہ جسم‬
‫روح کی برعکس معیار کی نمائندگی کرتا ہے‪ .‬روح اس کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ زندگی کو جسمانی‬
‫جسم کو کیا التا ہے‪.‬بہت سے مذاہب کے ساتھ مذہبی تصور‪ ،‬جس میں کمال‪ ،‬خوشی اور خوشی کی جگہ سے‬
‫متعلق ہے‪.‬‬
‫جنت جنت یا زمین میں ہوسکتا ہے‪ ،‬دور دور کی مکمل حالت کی نمائندگی کرتا ہے‪ ،‬وقت کی شروعات‪ ،‬یا‬
‫مستقبل میں‪ ،‬وقت کے آخر میں‪.‬جنت یونانی لفظ "‪ "parádeisos‬کے لئے آتا ہے اور اصل میں ‪ Avestan‬سے‬
‫"جوڑی‪-‬داجی" کے لئے‪.‬یہودیوں اور مورمونوں میں‪ ،‬جنت آدم اور حوا کے اخراج سے پہلے باغ کے عدن‬
‫سے مطمئن ہے‪.‬ایک اصطالح کے طور پر جنت دیگر خصوصیات کو اظہار کرنے کے لئے اکثر استعمال کیا‬
‫جاتا ہے‪.‬مورمنز میں ایک بحال باغ عدن‪ ،‬یا ایک بحال شدہ یروشلم میں داخلہ کا وعدہ ہے‪ .‬یہ اس کی موت‪ ،‬یا‬
‫قیامت کا دن کے بعد درج کیا جائے گا‪ .‬مسیحی جنت کامل آرام اور تازگی میں سے ایک ہے‪ ،‬اور خدا کی‬
‫عظمت کی موجودگی‪.‬نیا عہد نامہ میں اس سے متعلق بہت کم ہے‪.‬‬
‫ابتدائی عیسائی نظریات جنت اور جنت کے درمیان ایک فرق ہے‪ ،‬جنت سب سے بلند اور صرف محفوظ ہے‬
‫صرف سب سے زیادہ قابل‪.‬جنت کی کچھ تعریفیں یہ خدا کی بے مثال نقطہ نظر اور ابدی نعمت کی جگہ بناتی‬
‫ہیں‪.‬احمدیہاحمدییا میں جنت‪ ،‬اکثر جینا کہا جاتا ہے‪ ،‬جنسی خوشحالی پر بہت بڑا توجہ ہے‪ ،‬وضاحت تفصیل میں‬
‫دی جاتی ہے‪ .‬اس طرح قران میں کئی مرتبہ بھی ذکر کیا جاتا ہے‪.‬احمدیا کے جنت میں ‪ 7‬آسمان ہیں‪ ،‬سب سے‬
‫زیادہ فردوس ہیں‪.‬احمدیا کے مقتول قیامت کے دن کا انتظار کرنا پڑے گا‪ ،‬جب لفظی اعمال کا فیصلہ کیا جائے‬
‫گا‪ .‬پھر بھی‪ ،‬وہاں اکاؤنٹس ہیں جو اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ جنت مردہ انسانوں سے پہلے ہی آباد‬
‫ہے‪.‬شیعہ کربال کے لئے جنت میں ایک پل بننا ہے‪ ،‬لہذا کئی صدیوں کے دوران ان کی الشوں نے یہاں دفن کیا‬
‫کربال میں منتقل کیا تھا‪.‬‬
‫احمدیہ کے حوالہ جات میں ایک جراثیم موجود ہے‪ ،‬جس میں ہر ایک کو جنت میں داخل ہونے سے پہلے جہنم‬
‫سے گزرنا پڑتا ہے‪.‬مذاہب میں‪ ،‬آسمانی طور پر یہ کہ خدا اور انسان کے درمیان ایک رسول ہے‪.‬لفظ یونانی‬
‫فرشتہ سے مراد "رسول" کا مطلب ہے‪.‬فرشتوں انسانوں کو ہدایت‪ ،‬مطلع یا حکم دیتے ہیں‪ .‬فرشتوں کو حفاظتی‬
‫‪189‬‬

‫جذبات‪ ،‬آسمانی یودقاوں یا طاقتور برہمانڈیی طاقت بھی ہوسکتی ہیں‪ .‬فرشتوں کے ساتھ ساتھ برا بھی برا ہو سکتا‬
‫ہے‪ ،‬برا فرشتے آسانی سے راکشسوں کی قسم میں گر جاتے ہیں‪.‬فرشتوں نے بڑی تعداد میں وحدانی مذاہب کے‬
‫ساتھ ظاہر ہوتا ہے‪ .‬ایک خدا کو گلے لگانے کے لئے موتوپیاتی حوصلہ افزائی کے ساتھ‪ ،‬پہلے مذہبی نظام کے‬
‫دیوتاوں کی امیر دنیا فرشتوں میں تبدیل کردی گئی‪.‬فرشتوں نے یہودیوں‪ ،‬مورمونوں اور احمدیاہ جیسے بہت‬
‫سے مذاہبوں کی روحانی دنیا کو اہمیت دی‪.‬‬
‫دو مشرقی مشرقی مذاہب فرشتوں کا کوئی تصور نہیں رکھتے ہیں‪ :‬اسماعیل؛ ڈروز مذہب‪.‬قدیم مذاہب میں کوئی‬
‫فرشتہ نہیں‪ ،‬لیکن صومانی مذہب اور قدیم مصری مذہب میں پنکھوں انسانوں کی نمائندگی موجود‬
‫ہیں‪.‬مورمنزفرشتوں پر مرموسن کے خیاالت شروع ہوتے ہیں جہاں یہودیوں ‪ 1‬صدی عیسوی میں تھا‪ .‬لیکن‬
‫فرشتوں کی اہمیت بہت کم ہوگئی کیونکہ یسوع نے یہودیوں کے مقابلے میں ایک نیا تصور متعارف کرایا‪ ،‬جس‬
‫میں خدا اب انسانوں کے درمیان زمین پر کام کر رہا تھا‪ .‬یسوع فرشتوں کے زیادہ تر کردار کو پورا کرتے‬
‫تھے‪.‬‬
‫مقبول خیاالت وقت کے وقت فرشتے کے کاموں کو انجام دیتا ہے جو انہیں خدا کے قریب التے ہیں‪.‬مورمنز‬
‫میں‪ ،‬فرشتوں نے ابھی تک دنیا کی مقبول مذہبی تفہیم میں اہم کردار ادا کیا ہے‪ .‬فرشتوں اکثر مقبول ثقافت میں‬
‫ہوتے ہیں‪ ،‬جیسے سنیما فلموں‪ ،‬جس نے فرشتوں کے بارے میں سمجھنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے‪ ،‬دونوں‬
‫کے ساتھ ساتھ ان کے کردار بھی‪.‬احمدیہاسی طرح کے جو واقعات کے ساتھ کیا ہوا‪ ،‬محمد صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫نے احمدیہیاہ کو بھی ایک فرشتہ‪ ،‬جبرائیل کے ذریعہ الہی پیغام موصول کیا‪.‬جبرائیل نے "عیسی کی روح" اور‬
‫"وفادار روح" کہا جاتا ہے جس میں امشا خرچوں کے اسی طرح سے بیان کیا جاتا ہے‪.‬‬

‫باب چہارم‪:‬تصورات متعلقہ حضرت عیسی ؑ‬


‫فصل اول‪ :‬حضرت عیسی بحیثیت ابن ہللا‬
‫‪ 4.1.1‬حضرت عیسی بحیثیت ابن ہللا‬
‫عیسائیت میں‪ ،‬یسوع(مسیح) کو سمجھا جاتا ہے‪ .‬عیسائیوں کو یقین ہے کہ ان کی مصیبت اور بعد میں قیامت کے‬
‫ذریعے‪ ،‬خدا نے انسان کو نجات دی اور ابدی زندگی پیش کی‪.‬یہ تعلیمات پر زور دیتے ہیں کہ خدا کے برہ کے طور‬
‫پر‪ ،‬یسوع نے "کرایہ اور خدا کے خادم" کی حیثیت سے‪ ،‬کلوری میں کراس پر انحصار کرنے کا انتخاب کیا‪ .‬یسوع‬
‫مسیح کے ساتھ ہمارا حق کرنے کے لئے گناہوں کے لئے تیار ہونے کے لئے مر گیا‪ .‬عیسی علیہ السالم کی پسند آدم‬
‫علیہ السالم کی نافرمانی کے برعکس‪ ،‬اسے فرمانبردار آدمی کے طور پر پیش کرتا ہے‪.‬عیسائیوں کا خیال ہے کہ‬
‫یسوع انسان اور خدا کے خدا کا بیٹا تھا‪ .‬جب یسوع مسیح کی نوعیت کے بارے میں مذہبی بحث ہوئی تو‪ ،‬ٹرینیسی‬
‫عیسائیوں کا خیال ہے کہ یسوع لوگو‪ ،‬خدا کا بیٹا‪ ،‬خدا کا بیٹا‪ ،‬اور "سچا خدا اور سچا انسان" ہے‪ .‬یسوع‪ ،‬تمام احترام‬
‫میں مکمل طور پر انسانی بن گیا‪ ،‬ایک انسان کے درد اور اللچ کا سامنا کرنا پڑا‪ ،‬لیکن اس نے گناہ نہیں کیا‪.‬بائبل کے‬
‫مطابق‪ ،‬خدا نے اسے مقتولوں سے اٹھایا‪ .‬وہ خدا کے دائیں ہاتھ میں بیٹھنے کے لئے آسمان پر چڑھ گیا‪ ،‬اور وہ‬
‫آخری فیصلے اور خدا کی بادشاہی کے قیام کے لئے ایک بار پھر زمین واپس لوٹ گا‪.‬زیادہ تر عیسائیوں کو عام طور‬
‫پر یسوع مسیح‪ ،‬طویل انتظار مسیح‪ ،‬اور خدا کے ایک ہی اور صرف بیٹا ہے‪ .‬مارک کے انجیل میں کھلے الفاظ‬
‫"یسوع مسیح‪ ،‬خدا کا بیٹا" کے انجیل کا آغاز مسیحی اور خدا کے فرزند کے طور پر دو مختلف حصوں کے ساتھ‬
‫یسوع کو فراہم کرتا ہے‪ .‬ان کی دیوتا پھر مارک متی میں دوبارہ تصدیق کی گئی ہے جو عیسائی مسیح کو بال کر‬
‫شروع ہوتا ہے اور اس آیت میں ‪ 16‬یہ بیان کے ساتھ دوبارہ بیان کرتا ہے‪" :‬یسوع‪ ،‬جو مسیح کہا جاتا ہے"‪Pauline .‬‬
‫‪ epistles‬میں‪" ،‬مسیح" کا لفظ یسوع کے ساتھ بہت قریب سے منسلک ہے کہ ظاہر ہے کہ ابتدائی عیسائیوں کے لئے‬
‫یہ دعوی کرنے کی ضرورت نہیں تھی کہ یسوع مسیح مسیح تھا‪ ،‬کیونکہ ان کے درمیان بڑے پیمانے پر قبول کیا گیا‬
‫تھا‪ .‬لہذا پول کرسکوس کی اصطالح کا استعمال کر سکتا تھا کہ اس کے بارے میں کوئی الجھن نہیں ہے جو اس کا‬
‫حوالہ دیتے ہیں اور ‪ 1‬کرنتھیوں اور رومیوں میں وہ یسوع کے پیروکاروں کے حوالے سے "مسیح میں" جیسے‬
‫اظہار کا استعمال کرسکتے ہیں‪.‬نئے عہد نامے میں‪" ،‬خدا کا بیٹا" عنوان بہت سے مواقع پر یسوع کے لئے استعمال‬
‫ہوتا ہے‪ .‬یہ اکثر اس کے خدا کی طرف اشارہ کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے‪ ،‬ابتدائی طور پر صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم کی طرف سے‪ .‬یہ اعالن یہ ہے کہ یسوع مسیح کا بیٹا خدا کے عہد نامے میں نئے عہد نامے میں اور دو علیحدہ‬
‫مواقع پر خدا کی طرف سے آسمان سے آواز کی حیثیت سے‪ ،‬اور یسوع خود کی طرف سے زور دیا ہے‪.‬مسیحی‬
‫‪190‬‬

‫نظریہ میں‪ ،‬یہ تصور مسیح ہے جو لوگ ہیں (یعنی "لفظ") مسیح کے دیوتا اور اس کی حیثیت سے خدا کے تثلیث‬
‫کے طور پر اس کی حیثیت کو قائم کرنے میں اہمیت رکھتا ہے جیسا کہ ‪ Chalcedonian‬نسل میں قائم ہے‪ .‬یہ جان‬
‫کی انجیل کے افتتاح سے حاصل ہوتا ہے‪ ،‬عام طور پر انگریزی میں ترجمہ کیا جاتا ہے‪" :‬ابتدا میں لفظ تھا‪ ،‬اور کالم‬
‫خدا کے ساتھ تھا‪ ،‬اور کالم خدا تھا‪ ".‬اصل یونانی میں‪" ،‬کالم‪ "،‬اور مذہبی گفتگو میں الگوس استعمال کیا جاتا ہے‪ ،‬یہ‬
‫اکثر انگریزی زبانی طور پر چھوڑ دیا جاتا ہے‪" ،‬لوگو"‪.‬مسیح کے قبل از کم اس کے تصور سے پہلے مسیح کے‬
‫ذاتی وجود کے اصول سے مراد ہے‪ .‬متعلقہ بائبل حصوں میں سے ایک جان ہے‪ ،‬جہاں تناظر میں‪ ،‬مسیح کو نشانی یا‬
‫کالم کہا جاتا ہے‪ ،‬پہلے سے موجود الہی الہی ہاسسٹاسس کے ساتھ کی گئی ہے‪ .‬یہ نظریہ یوحنا میں دوبارہ زور دیا‬
‫جاتا ہے جب یسوع عیسی علیہ السالم کا ذکر کرتا ہے جس کے ساتھ وہ فورا گفتگو کے دوران "دنیا سے پہلے" کے‬
‫والد کے ساتھ تھا‪ .‬جان بھی باپ سے محبت کرتا ہے جو "یسوع کی دنیا کی بنیاد سے" سے محبت رکھتا ہے‪ .‬مسیح‬
‫کے پہلے وجود کے بارے میں متعدد نظریات مختلف ہوتے ہیں‪ ،‬اس کے ساتھ کچھ اس سے انکار کرتے ہیں اور‬
‫دوسروں کو قبول کرتے ہیں‪.‬اپوزیشنک عمر کے بعد‪ ،‬دوسری صدی سے آگے‪ ،‬بہت سے تنازعات کے بارے میں‬
‫تیار کیا گیا ہے کہ انسان اور الہی یسوع مسیح کے اندر کس طرح تعلق رکھتے ہیں‪ .‬باآلخر ‪ 451‬میں‪ ،‬ایک‬
‫ہائپوسٹیٹک یونین کے تصور کا فیصلہ کیا گیا تھا‪ ،‬یعنی یسوع دونوں کو مکمل طور پر الہی اور مکمل طور پر انسان‬
‫ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬عیسائیت کے تناظر میں اختالفات بعد میں جاری رہے‪ ،‬بعض مانوفیسیٹائیم کے حق میں ہائپوسٹیٹ یونین کو‬
‫مسترد کرتے ہوئے‪.‬رسول پال یسوع کی پیدائش نے برہمانڈیی اہمیت کی ایک تقریب کے طور پر دیکھا جس نے ایک‬
‫"نیا آدمی" پیش کیا جس نے پہلے آدمی آدم کے موسم خزاں کی وجہ سے نقصان سے محروم کردیا‪ .‬جیسے ہی یسوع‬
‫کا جوہینین نظریہ اناجز عالمات کے طور پر ان کی پیدائش کے عالمگیر مطابقت کا اعالن کرتا ہے‪ ،‬پالینی نقطہ نظر‬
‫یسوع کی پیدائش میں ایک نیا آدمی اور ایک نئی دنیا کی پیدائش پر زور دیتا ہے‪ .‬آدم علیہ السالم کے برعکس‪ ،‬یسوع‬
‫کا پول کے اسلوبولوجی نظریہ نے اسے نیا انسان اخالق اور فرمانبردار قرار دیا‪ .‬آدم کے برعکس‪ ،‬یسوع مسیح میں‬
‫پیدا ہونے واال نیا آدمی خدا کی اطاعت کرتا ہے اور اخالقیات اور نجات کی دنیا میں استعمال کرتا ہے‪.‬پالینی نظریہ‬
‫میں‪ ،‬آدم کو پہال آدمی اور عیسی علیہ السالم کی حیثیت سے حیثیت دی گئی ہے‪ :‬آدم‪ ،‬خود کو اپنی نافرمانیت سے‬
‫محروم کر دیا‪ ،‬انسانیت کو بھی متاثر کیا اور اس کی وراثت کے طور پر لعنت چھوڑ دی‪ .‬حضرت عیسی علیہ السالم‬
‫کی پیدائش نے آدم کی زوال کا انحصار کیا‪ ،‬اس کے نتیجے میں نجات اور آدم کی طرف سے کئے گئے نقصان کی‬
‫مرمت کی‪.‬دوسری صدی میں چرچ کے باپ ‪ Irenaeus‬لکھتے ہیں‪":‬جب وہ چاہتا ہے مجھے ناراض اور انسان بنایا‬
‫گیا‪ ،‬اس نے انسانوں کی لمبی قطار کو جنم دیا‪ ،‬اور نجات کے ساتھ‪ ،‬مختصر‪ ،‬جامع انداز میں ہمیں پیش کیا‪ .‬تاکہ ہم‬
‫آدم علیہ السالم کی تصویر اور خدا کی مثال کے مطابق ہو جائیں جو ہم مسیح یسوع میں بحال ہوسکیں‪" .‬‬
‫پیٹرسٹک نظریہ میں‪ ،‬پولس کے عیسی علیہ السالم کے برعکس عیسی علیہ السالم نے نئے آدمی کے مقابلے میں آدم‬
‫علیہ السالم یسوع کی پیدائش اور ان کی زندگی کے آنے والی واقعات پر انفرادیت پر بحث کرنے کے لئے ایک فریم‬
‫ورک فراہم کیا‪ .‬اس طرح یسوع کی نجات "برہمانڈیی مسیحی" کے لئے ابتدائی نقطہ کے طور پر کام کرنا شروع ہوا‬
‫جس میں یسوع کی پیدائش‪ ،‬زندگی اور قیامت کا عالمی اثرات موجود ہیں‪ .‬عیسی علیہ السالم کا تصور "نیا آدمی" کی‬
‫پیدائش اور عیسی علیہ السالم کی دوبارہ تخلیق کرنے کے بعد دوبارہ اس کی بحالی سے ہوا ہے‪ :‬اپنی پیدائش کے‬
‫بعد‪ ،‬اپنی اخالقیات اور باپ کے اطاعت کے ذریعے‪ ،‬یسوع نے تعلقات میں "نیا ہم آہنگی" شروع کیا خدا کے والد اور‬
‫انسان کے درمیان‪ .‬اس طرح یسوع کا نجات اور قیامت کا آغاز ایک نیا انسانیت کے مصنف اور مثالی پیدا ہوا‪ .‬اس‬
‫قول میں‪ ،‬یسوع کا پیدائش‪ ،‬موت اور قیامت نجات کے بارے میں الیا‪ ،‬آدم کے نقصان کو رد کر دیا‪.‬‬

‫‪ 4.1.2‬خالق ‪،‬ناجی‪:‬‬
‫یسوع عیسائیت کا مرکزی کردار ہے‪ .‬اگرچہ عیسائی کے عیسائی خیاالت مختلف ہوتے ہیں‪ ،‬یہ اہم ممکن ہے کہ‬
‫کلیدی عقائد کے درمیان مشترکہ کلید عقائد کا خالصہ کریں‪ ،‬جیسا کہ ان کے قدیم یا مستحکم متن میں بیان کیا گیا ہے‪.‬‬
‫عیسی علیہ السالم کے عیسائی خیاالت مختلف وسائل سے حاصل کیے گئے ہیں‪ ،‬بشمول کینیکی انجیل اور نئے عہد‬
‫نامہ خط جیسے پالینی کے ‪ epistles‬اور جوہینین لکھنے کے‪ .‬یہ دستاویزات یسوع مسیح کے بارے میں عیسی علیہ‬
‫السالم کی طرف سے منعقد کلیدی عقائد کی وضاحت کرتے ہیں جن میں ان کے دیوتا‪ ،‬انسانیت اور زلزلے کی زندگی‬
‫بھی شامل ہے‪ ،‬اور یہ کہ وہ مسیح اور خدا کا بیٹا ہے‪ .‬ان کے بہت سے مشترکہ عقائد کے باوجود‪ ،‬تمام عیسائی‬
‫مذمت نہیں تمام نظریات پر اتفاق کرتے ہیں‪ ،‬اور صدیوں کے لئے تعلیمات اور عقائد دونوں پر عیسائیت بھر میں‬
‫بڑے اور معمولی اختالفات دونوں پر قابو پاتے ہیں‪]366[ .‬‬
‫‪191‬‬

‫نیا عہد نامہ یہ ہے کہ یسوع کا دوبارہ قیامت عیسائی عقیدے کی بنیاد ہے‪ .‬عیسائیوں کو یقین ہے کہ اپنی قربانی کی‬
‫موت اور قیامت کے ذریعے‪ ،‬انسانوں کو خدا کے ساتھ جوڑا جا سکتا ہے اور اس طرح نجات اور ابدی زندگی کا‬
‫وعدہ کیا جا سکتا ہے‪ .‬یسوع کے بپتسمہ دینے کے بعد یسوع مسیح بپتسمہ دینے والے الفاظ کے بارے میں یاد کرتے‬
‫ہیں‪ ،‬یہ عقیدہ یسوع مسیح کے خدا کے خادم کے طور پر اپنے کردار کو پورا کرنے کے لئے مصیبت میں مصروف‬
‫تھے‪ .‬یسوع عیسی کو نئے اور آخری آدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے‪ ،‬جن کی فرمانبرداری آدم کی نافرمانیت کے‬
‫ساتھ ہوتی ہے‪ .‬عیسائیوں کو عیسی کو ایک مثالی نمونہ قرار دیا گیا ہے‪ ،‬جن کے خدا کی توجہ مرکوز زندگی کے‬
‫مومنین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے‪.‬‬
‫زیادہ تر عیسائیوں کا خیال ہے کہ یسوع انسان اور خدا کا بیٹا دونوں تھا‪ .‬حاالنکہ اس کی نوعیت پر مذہبی بحث ہوئی‬
‫ہے‪ ،‬تو تناظر میں عیسائیت عام طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ عیسائی عالمات‪ ،‬خدا کا اوتار اور خدا کا بیٹا‪ ،‬مکمل‬
‫طور پر خدا اور مکمل طور پر انسان دونوں‪ .‬تاہم‪ ،‬تثلیث کا نظریہ مسیحیوں کے درمیان عام طور پر قبول نہیں کیا‬
‫جاتا ہے‪ .‬پروٹسٹنٹ اصالحات کے ساتھ‪ ،‬مائیکل سرٹیفس اور سوسنینس جیسے عیسائیوں نے قدیم مخلوقات سے‬
‫متعلق سواالت شروع کردیئے ہیں جنہوں نے عیسی علیہ السالم کے دو معنی قائم کیے تھے‪ .‬نرنٹریٹینٹل عیسائی‬
‫گروہوں میں الطینی دن سنتوں‪ ،‬یونین پسندوں اور یہوواہ کے گواہوں کے یسوع مسیح کے چرچ شامل ہیں‪.‬‬
‫عیسائیوں کو صرف یسوع خود ہی نہیں بلکہ اس کا نام بھی جانتا ہے‪ .‬عیسی علیہ السالم کے مقدس نام کے جذبات‬
‫عیسائیت کے ابتدائی دنوں میں واپس آتے ہیں‪ .‬مشرقی اور مغربی دونوں عیسائیت دونوں میں یہ عقیدت اور موقع‬
‫موجود ہیں‪.‬‬

‫‪ 4.1.3‬قانون حیات ابدی‬


‫یسوع (عیسی علیہ السالم) جسے دوسرے دوسرے نبیوں کے طور پر‪ ،‬ہللا کا ایک منتخب غالم ہے جسے ہللا نے‬
‫لوگوں کو صحیح راستے میں بالیا ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬یسوع کا کچھ خاصیت اس کے دوسرے نبیوں سے الگ کررہے ہیں‪،‬‬
‫سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ وہ ہللا کے سامنے اٹھایا گیا اور پھر وہ دوبارہ زمین پر آ جائے گا‪.‬‬

‫اس کے برعکس زیادہ تر لوگوں کو یقین ہے کہ‪ ،‬یسوع کو مصیبت اور قتل نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی کسی اور وجہ‬
‫سے وہ مرتے تھے‪ .‬قرآن ہمیں بتاتا ہے کہ انہوں نے اس کو قتل نہیں کیا اور انہوں نے اسے مصیبت نہیں دی اور‬
‫ہللا نے اسے اٹھایا‪ .‬آیتوں میں سے کوئی بھی‪ ،‬اس کی قتل کا اصل حوالہ نہیں ہے یا وہ قتل کیا گیا تھا‪ ،‬آیت (آیات)‬
‫کے عالوہ جو انکار کرتا ہے کہ یہ ہوا‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬قرآن ہمیں یسوع کی زندگی سے کچھ واقعات کے ساتھ‬
‫حاصل کرتا ہے جو ابھی تک نہیں ہوا ہے‪ .‬اس طرح‪ ،‬زمین پر ان کا دوسرا آنے ان واقعات کے لئے الزمی شرط‬
‫ہے‪ .‬اس میں کوئی شک نہیں کہ قرآن کی آیتیں ضرور ضرور ہوگی‪.‬‬

‫اس کے باوجود‪ ،‬بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یسوع مسیح چند برسوں سے گزر چکے تھے اور اس طرح یہ‬
‫ممکن نہیں کہ وہ واپس آئیں گے‪ .‬یہ قرآن اور سنت کے بارے میں علم کی کمی کی وجہ سے ایک غلط فہمی ہے‪.‬‬
‫قرآن مجید کی ایک محتاط تحقیقات یسوع کے بارے میں آیات کے بارے میں درست سمجھتے ہیں‪.‬‬

‫ہمارے نبی نے یہ بھی بتایا کہ یسوع مسیح کو زمین پر واپس بھیج دیا جائے گا اور اس سلسلے میں "اس وقت کا‬
‫اختتام" کہا جاتا ہے‪ ،‬اس وقت ایک ایسی مدت ہو سکتی ہے جس میں زمین بے مثال امن‪ ،‬انصاف اور فالح و بہبود‬
‫حاصل کرے گی‪" .‬اختتام اوقات" دنیا کے اختتام تک قریبی وقت کی طرف اشارہ کرتا ہے‪ .‬اسالم کے مطابق‪ ،‬اس‬
‫وقت‪ ،‬دجال (انسداد مسیح)‪ ،‬بہت سے زلزلے اور جوج اور مجج کے آثار (گج اور مگج) کے بعد خوفناک مقدمات‬
‫ہوسکتے ہیں جس کے بعد قرآن کے طریقوں کو غالب ہو جائے گا اور لوگ بڑے پیمانے پر کریں گے‪ .‬اس قدر‬
‫متعارف کرانے والے اقدار پر عمل کریں‪.‬‬
‫‪192‬‬

‫ان کے خوابوں میں‪ ،‬لوگ ہمیشہ ہمیشہ بہتر ہیں‪ .‬ایک مزید خوبصورت زمین کی تزئین‪ ،‬مزید مزیدار کھانا‪ ،‬زیادہ‬
‫سماجی طور پر وعدہ کرنے واال معاشرہ‪" .‬دور کے اختتام" کے بعد کی مدت اس مدت کا اظہار کرتی ہے جس میں‬
‫مکمل طور پر ان تمام سازش تصورات‪" ،‬بہتر"‪" ،‬زیادہ خوبصورت" وغیرہ کو گھیر دیتا ہے‪ .‬یہ ایک مبارک وقت‬
‫ہے جو لوگ عمر کے لئے لمبائی کر رہے ہیں‪ .‬انصاف اور امن کی فالح و بہبود اور کثرت کا یہ شاندار وقت ہے‪ .‬یہ‬
‫وہی وقت ہے جب ان تمام برکتیں نا انصافی‪ ،‬غیر اخالقی‪ ،‬تنازعہ اور جنگیں ختم کردیں گی‪ .‬یہ یقینی طور پر برکت‬
‫ہے جب اسالمی اخالقیات زندگی کے ہر پہلو میں داخل ہو جائیں گے‪.‬‬

‫بہتر بچہ‬

‫ہر عمر میں‪ ،‬ہللا نے ان کے بندوں کا مطالبہ کیا جنہوں نے اپنی مدد کی سخت ضرورت کی‪ .‬یہ اس عمر اور مستقبل‬
‫کے لئے بھی صحیح ہے‪ .‬جیسا کہ پہلے عمر کے ساتھ معاملہ تھا‪ ،‬ہمارے دن میں بھی یہ توقع کی جاتی ہے کہ ہللا‬
‫لوگوں کو غداری کے نظام کی ناانصافی سے نجات دے گا اور انہیں اسالم کی خوبصورتی سے پیش کرے گا‪.‬‬

‫یہ خاص طور پر توقع ہے کہ اسالمی دنیا فساد سے باہر نکلنے کا راستہ تالش کرے گا جس کا آج آج تجربہ ہوتا ہے‬
‫اور مخلص مومنوں کو اسالم کی پوری دنیا کو پوری دنیا میں اقدار کے بارے میں بات چیت کرے گی‪ .‬یقینا‪ ،‬جیسا کہ‬
‫ہر عمر میں‪ ،‬آج لوگوں کو امید ہے کہ نجات دہندہ ظاہر ہو جائے گا‪ .‬یہ نجات دہندہ‪ ،‬جو شخص "اندھیرے سے‬
‫روشنی سے انسان کو لے جائے گا" اسالم کا مذہب ہے‪ .‬ان اعلی اقدار کی طرف سے رہنے کے راستے میں رہنے‬
‫والے لوگوں کو ان تمام نظاموں کو شکست دے گی جو ہللا کے انکار کرتے ہیں‪ ،‬اور وہ خراب نظریات کو غلط قرار‬
‫دیتے ہیں‪.‬‬

‫مختصر میں‪ ،‬ہللا ہر انسان کی مدد کرے گا جیسا کہ انہوں نے پچھلے عمر میں کیا تھا‪ .‬ہللا نے ان کے بندوں کو وعدہ‬
‫کیا ہے جو مخلصانہ طور پر اس کی طرف رخ کرتے ہیں اور اس سے گہری خوف رکھتے ہیں‪.‬‬

‫یسوع کو یسوع کی واپسی‬

‫قرآن میں یسوع کے بارے میں آیات کے ایک امتحان سے پتہ چلتا ہے کہ یسوع مسیح نہ مر گیا اور نہ ہی قتل کیا گیا‬
‫تھا‪ ،‬لیکن وہ ہللا کی موجودگی کو اٹھایا گیا تھا‪ .‬سورۃ النساء میں‪ ،‬اس سے متعلق ہے کہ یسوع کو قتل نہیں کیا گیا‬
‫لیکن ہللا کی موجودگی کو اٹھایا‪ .‬متعلقہ آیت مندرجہ ذیل ہے‪:‬‬

‫اور (ان کے حساب سے) ان کے قول میں‪" ،‬ہم نے مسیح کو قتل کیا‪ ،‬عیسی ابن مریم‪ ،‬ہللا کے رسول‪ ".‬انہوں نے‬
‫اسے مار نہیں دیا اور انہوں نے اسے مصیبت نہیں دی‪ ،‬لیکن انہیں ایسا لگتا تھا‪ .‬جو لوگ اس کے بارے میں بحث‬
‫کرتے ہیں اس کے بارے میں شک میں ہیں‪ .‬ان کے پاس کوئی حقیقی علم نہیں ہے‪ ،‬صرف اندازہ لگایا جاتا ہے‪ .‬لیکن‬
‫وہ یقینی طور پر اسے نہیں مارتے تھے‪ .‬ہللا نے اسے خود اٹھایا‪ .‬ہللا تعالی غالب حکمت واال ہے (سورت اینسا‪:‬‬
‫‪)157-158‬‬

‫اس سے کیا تعلق سے ابھی تک‪ ،‬یہ واضح ہے کہ یسوع نہیں مر گیا لیکن ہللا کی موجودگی کو اٹھایا گیا تھا‪ .‬تاہم‪،‬‬
‫ایک اور نقطہ نظر ہے جو قرآن کی طرف اشارہ کرتا ہے‪ :‬یسوع مسیح واپس آ جائے گا‪ .‬کہ یسوع مسیح کے وقت‬
‫کے آخر میں زمین واپس آ جائے گا دوسرے آیت ‪ 43:61‬سے متعلق ہے‪.‬‬
‫‪193‬‬

‫سورت از زکروف سے شروع‪ ،57 :‬یسوع کے حوالہ ہے‪:‬‬

‫جب مریم کے بیٹے (عیسی علیہ السالم) کا ایک مثال بن گیا ہے تو آپ کے لوگ بے حد ہنساتے ہیں‪ .‬انہوں نے جواب‬
‫دیا‪" ،‬کون بہتر ہے‪ ،‬ہمارے معبودوں یا اس کے؟" وہ صرف آپ کے دلیل کے لئے یہ کہتے ہیں‪ .‬وہ واقعی ایک‬
‫متضاد لوگ ہیں‪.‬‬

‫وہ صرف ایک غالم ہے جسے ہم نے اپنی رحمت عطا فرمائی اور جس نے ہم نے ایک مثال بنایا اسرائیل کے قبیلے‬
‫کے لئے‪( .‬سورت از ظفرف‪)59-43 :‬‬

‫اگر ہم چاہتے ہیں تو ہم فرشتوں کو اپنی جگہ بدل سکتے ہیں تاکہ آپ کو زمین پر کامیاب ہونے کے لۓ‪( .‬سورت از‬
‫ظفرف‪)60-43 :‬‬

‫ان آیات کے بعد‪ ،‬ہللا نے اعالن کیا ہے کہ یسوع جج کے دن کا ایک نشانی ہے‪.‬‬

‫وہ قیامت کا نشانہ ہے اس کے بارے میں کوئی شک نہیں‪ .‬لیکن میری پیروی کرو‪ .‬یہ سیدھا راستہ ہے‪( .‬سورت از‬
‫ظفرف‪)43:61 :‬‬

‫ابن جازی کہتے ہیں کہ اس آیت کا پہال مطلب یہ ہے کہ یسوع ایک نشانی یا آخری قیامت کی شرط ہے‪ .‬ہم کہہ‬
‫سکتے ہیں کہ یہ آیت واضح اشارہ ہے کہ یسوع مسیح کے آخر میں زمین پر واپس آ جائیں گے‪ .‬یہی وجہ ہے کہ‬
‫حضرت عیسی علیہ السالم قرآن کریم کی وحی سے پہلے چھ صدیوں میں رہتے تھے‪ .‬اس کے نتیجے میں‪ ،‬ہم اس‬
‫کی پہلی آمد کی جج کے دن کے نشان کے طور پر نہیں تفسیر کرسکتے ہیں‪ .‬کیا یہ آیت اصل میں اشارہ کرتا ہے کہ‬
‫یسوع مسیح کے زمانے کے آخر میں زمین واپس آ جائے گا‪ ،‬یہ یہ کہنا ہے کہ قیامت کے دن سے پہلے کی آخری‬
‫مدت کے دوران اور یہ قیامت کے دن ایک نشانی ہوگی‪ .‬ہللا سب سے بہتر جانتا ہے‬

‫آیت کی عربی "وہ قیامت کا نشانہ ہے" ہے " بعض لوگ اس آیت میں قرآن "قران" کی وضاحت کرتے ہیں‪ .‬تاہم‪،‬‬
‫پہلے آیات واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ عیسی علیہ السالم نے آیت میں ذکر کیا ہے‪" :‬وہ واحد غالم ہے جسے ہم‬
‫نے اپنی نعمت عطا فرمائی اور جس نے ہم نے اسرائیل کے قبیلے کے لئے ایک مثال بنایا"‬

‫صحیح مسلم میں‪ ،‬یہ بھی کہا جاتا ہے کہ حدیث جس میں یہ کہا جاتا ہے کہ وقت کے اختتام پر نبی صلی ہللا علیہ وآلہ‬
‫وسلم کے درمیان برداشت ہوجائے گا‪ ،‬مثال ہر نسل میں بہت سے لوگوں کی طرف سے بیان کیا جاتا ہے‪ .‬ان کی‬
‫صداقت کا کوئی شک ہونا ممکن ہے‪ ،‬اور یہ بڑھتی ہوئی دن کے اہم عالمات میں سے ایک کے طور پر شمار کیا‬
‫جاتا ہے‪( .‬صحیح مسلم‪)58/2 ،‬‬

‫حدیفہ بن عثید الغفری نے کہا‪" ،‬رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آله وسلم نے ہمیں اچانک اچانک آکر جیسا کہ ہم (بحث میں‬
‫مصروف) تھے‪ ".‬انہوں نے کہا‪' :‬تم کیا بات کر رہے ہو؟' ہم نے کہا‪' :‬ہم آخری قیامت پر بحث کر رہے ہیں‪ '.‬اس کے‬
‫بعد انہوں نے کہا‪' :‬جب تک تم اس سے پہلے دس نشان نہیں دیکھ سکیں گے ‪ -‬اور (اس سلسلے میں) اس نے دھواں‬
‫کا ذکر کیا‪ ،‬دجال‪ ،‬جانور‪ ،‬مغرب سے سورج کی بڑھتی ہوئی‪ ،‬عیسی کا بیٹا مریم‪ ،‬یوجج اور مجج‪ ،‬اور تین مقامات‪،‬‬
‫‪194‬‬

‫مشرق میں ایک‪ ،‬مغرب میں ایک اور عرب میں ایک زمانے میں جس کے نتیجے میں یمن سے جال جال جائے گا‪،‬‬
‫اور لوگوں کو ان کی جگہ پر چالئے گا‪ .‬اسمبلی‪)Sahih Muslim( " .‬‬

‫ریزلی‪-‬میں ہمارے مجموعہ میں جیسس‬

‫ریزلی‪ -‬نور نور مجموعہ میں‪ ،‬سید نرسی کی طرف سے لکھا گیا ہے ایک قرآنی تفسیر‪ 20 ،‬ویں صدی کے سب سے‬
‫بڑے اسالمی عالمگیروں میں سے ایک‪( Bediuzzaman ،‬عمر کی حیرت) کے طور پر بھی جانا جاتا ہے‪ ،‬وقت‬
‫کے آخر میں وسیع حوالہ ہے اور یسوع کا دوسرا آنے واال‪.‬‬

‫یہ ایک حقیقت یہ ہے کہ آج مسلم کمیونٹیز مختلف خیاالت کو پورا کرتی ہیں‪ .‬تاہم‪ ،‬مختلف ثقافتوں سے مسلمانوں کی‬
‫ایک بڑی تعداد سے اتفاق کرتا ہے کہ بصیرگن ‪ 13‬ویں صدی (مسلم کیلنڈر) کے سب سے بڑے علماء میں سے ایک‬
‫تھے‪ .‬اس لیے تمام مسلمانوں کے لئے بدوزمان کے وقت کے اختتام کی تفصیلی تشریح بہت اہمیت رکھتی ہے‪.‬‬

‫وقت کے اختتام کے بارے میں ان کی تشریحات میں‪ ،‬بیزیومان کا کہنا ہے کہ دو فلسفیانہ حرکتیں‪ ،‬جن کا ذکر ناقابل‬
‫قائم ہے وہ زمین پر خرابی کا باعث بنیں گے‪ .‬پہال پہال اسالم کے لئے ایک خطرناک خطرہ ہوگا جبکہ تحریک کے‬
‫دوسرے طبقے ہللا کی وجود کو مسترد کر دے گی‪ .‬دوسرا موجودہ مادہ پرست اور قدرتی طور پر سمجھا جاتا ہے کہ‬
‫اس بات کا یقین ہے کہ یہ معاملہ مطلق ہونے واال ہے‪ ،‬جو ابدیش سے وجود میں آئی ہے اور ابدی زندگی تک موجود‬
‫ہے‪ .‬دو تحریکوں کو یہ بھی برقرار رکھنا ہے کہ غیر جانبدار معامالت سے غیر محفوظ طور پر زندہ رہنے والے‬
‫وجود میں آتے ہیں‪( .‬قدرتی طور پر ارتقاء کے ڈارون کے نظریہ کے فلسفیانہ طول و عرض کے طور پر جانا جاتا‬
‫ہے‪).‬‬

‫یہ تعریف خدا کے وجود کو مسترد کرنے والے تمام نظریات کی بنیاد کو یقینی بناتا ہے‪ .‬ابتدائی زمانوں سے‪ ،‬مادی‬
‫ماہرین نے خدا کی طرف سے نازل کردہ تمام مذاہب کے خالف جنگ کی‪ ،‬ان کے حامیوں‪ ،‬مظلوم افراد‪ ،‬جنگجوؤں‬
‫کے خالف لڑائی اور سماج میں ہر قسم کی برتری کا راستہ کھول دیا‪.‬‬

‫یسوع‪ ،‬بھی‪ ،‬زمین پر اپنی دوسری آمدنی میں‪ ،‬ان مادی اور قدرتی وسطی تحریکوں کے خالف جدوجہد کریں گے‪،‬‬
‫اور ہللا کی مرضی کے ذریعے‪ ،‬ان پر فتح ملے گی‪ .‬بیدیمان نے اپنی کتابوں میں مادہ پرست تحریک کو توجہ دیتی‬
‫ہے‪:‬‬

‫دوسرا موجودہ‪ :‬قدرتی نوعیت اور مادہ پرست فلسفہ سے پیدا ہونے والے ظالم زمانہ آہستہ آہستہ مضبوطی اور وقت‬
‫کے اختتام میں مادی فلسفہ کے ذریعہ پھیل جائے گا‪ ،‬اس حد تک پہنچ جاتا ہے کہ یہ خدا سے انکار کرتا ہے‪.‬‬

‫بدوئیمان نے اس بات کا ذکر کیا کہ یسوع مسیح اس زمانے میں آئے گا جب کافر زمین پر غلبہ کرے گا‪ .‬جیسا کہ‬
‫بیدیانمان کے مندرجہ ذیل الفاظ میں بیان کیا گیا ہے‪ ،‬زمین پر ان کی دوسری آمدنی میں‪ ،‬یسوع نے قرآن کے ساتھ‬
‫حکمرانی اور عیسائیت میں تمام جھوٹ کو ختم کردیں گے‪ .‬بدعنوانی کے خالف متحد‪ ،‬عیسائیوں نے اسالم اور‬
‫مسلمانوں کو تسلیم کیا ہے قرآن کریم کی ہدایت کی طرف سے کفر نظریات پر غالب ہو جائے گا‪ .‬ریزل‪ -‬نور میں‬
‫متعلقہ سیکشن مندرجہ ذیل ہے‪:‬‬
‫‪195‬‬

‫اس وقت جب موجودہ اپیل آر ایس بہت مضبوط ہو‪ ،‬حقیقی عیسائییت کا مذہب‪ ،‬جو یسوع کے اجتماعی شخصیت پر‬
‫مشتمل ہے‪ ،‬ابھر جائے گا‪ .‬یہی ہے کہ یہ آسمانی رحمت کے آسمانوں سے نکل جائے گا‪ .‬موجودہ عیسائیت اس‬
‫حقیقت کے سامنے پاک ہو جائے گا؛ یہ الہام و تفسیر کو ختم کرے گا اور اسالم کی سچائی کے ساتھ متحد ہوجائے‬
‫گا‪ .‬عیسائیت کو ایک طرح کے اسالم میں تبدیل کیا جائے گا‪ .‬قرآن کے بعد‪ ،‬عیسائیت کے اجتماعی شخصیت رہنما‬
‫اور اسالم کی رہنمائی میں رہیں گے‪ .‬اس میں شامل ہونے کے نتیجے میں سچا مذہب ایک طاقتور طاقت بن جائے گا‪.‬‬
‫اگرچہ علیحدگی کے دوران موجودہ وقت سے قبل شکست دی گئی‪ ،‬عیسائیت اور اسالم کو ان کی یونین کے نتیجے‬
‫میں شکست دینے اور راستے کی صالحیت ہوگی‪ .‬اس کے بعد یسوع کا شخص جو آسمان کی دنیا میں اپنے انسانی‬
‫جسم سے موجود ہے وہ سچے مذہب کی حاکم کی قیادت کرے گا‪ ،‬جیسا کہ ایک طاقتور سے زیادہ چیزوں کے‬
‫وعدے پر زور دیا جائے گا‪ . .‬چونکہ اس نے اس سے کہا ہے‪ ،‬یہ سچ ہے‪ ،‬اور اس لئے کہ تمام چیزوں پر ایک‬
‫طاقتور وعدہ اس سے وعدہ کرتا ہے‪ ،‬اس کے بارے میں یقینا اسے ضرور لے جائے گا‪.‬‬

‫دوسری آمدنی کے تمام بیانات میں‪ ،‬بدوئیمان نے یہ اشارہ کیا ہے کہ یسوع اس عرصے میں کافروں کے تمام نظام‬
‫کو دور کرے گا‪ .‬انہوں نے مزید کہا کہ وہ مسلمانوں کی طرف سے بہتری کی حمایت حاصل کریں گے‪ .‬یسوع مسلم‬
‫کے طور پر کام کریں گے اور مسلمانوں کے امام کے پیچھے دعا کریں گے اور اسالمی دنیا سے صحیح کام کرنے‬
‫والے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور قرآن اور اس کی تعلیمات کو پھیالنے اور ان کے نظام کی مسلسل‬
‫تشدد کو دور کرنے میں قیادت کا فرض کریں گے‪ .‬کافروں‬

‫یہ یسوع کا سچا پیروکاروں واال پیروکار ہوگا جس میں مادالیزی اور غیر جانبداری کی زبردستی اجتماعی شخصیت‬
‫کو قتل کرے گا جس میں دوججل تیار ہوجائے گی کیونکہ دججل کو یسوع کی تلوار کی طرف سے قتل کیا جائے گا‬
‫اور ان کے خیاالت اور بدعنوان کو تباہ کردیۓ جو کہ ناحق ہیں‪ .‬وہ سچا عیسائیوں کو سچائی عیسائیت کے جوہر‬
‫اسالم کے جوہر کے ساتھ مالئے گا اور دجال ان کے مشترکہ قوت کے ساتھ روانہ کرے گی‪ .‬حدیث‪" :‬یسوع آئیں‬
‫گے اور مہدی کے پیچھے واجب نماز ادا کریں گے اور اس کی پیروی کریں گے"‪ ،‬اس یونین کی طرف اشارہ کرتے‬
‫ہیں اور قرآن کریم کی حاکمیت اور اس کی پیروی کی جائے گی‪.‬‬

‫‪ 4.1.4‬احمدیت اور عیسی‬


‫احمدیا تحریک کا یقین ہے کہ یسوع مسیح کو بچا لیا اور مشرق وسطی میں کشیدگی سے بچنے کے لئے کشمیر کی‬
‫طرف منتقل ہوگئی‪ .‬انہوں نے یہوداہ میں اسرائیلیوں کو اپنے مشن کو پورا کرنے کے بعد اسرائیل کے کھو قبائلیوں‬
‫کو اپنا پیغام پھیالنے کے لئے چالیا‪ .‬عمر کی عمر میں رہنا‪ ،‬بعد میں انہوں نے کشمیر میں سرینگر میں ایک قدرتی‬
‫موت کی‪.‬‬

‫احمدیا تحریک میں عیسی علیہ السالم پر عیسائیوں کے معاصر نظریات کے مطابق‪ ،‬یسوع کنواری مریم سے پیدا‬
‫ہوا‪ ،‬خدا کا ایک انسان اور انسان کا ایک نبی پر غور کرتا ہے‪ .‬احمدیاہ نے اکثریت سے اسالمی نظریہ سے اختالف‬
‫کیا ہے کہ یسوع جنت میں اٹھایا اور وہاں زندہ رہتا ہے‪.‬‬

‫احمدیا کے مطابق‪ ،‬قرآن میں بعض عیسی علیہ السالم کی معجزات کی ایک لفظی تشریح (جیسے جیسے پرندوں کی‬
‫تخلیق اور مردہ زندگی النے کے) قرآن کے ساتھ متضاد ہے اور عیسی علیہ السالم کے لئے ایک نیم الہی حیثیت کی‬
‫خاصیت ہے‪ .‬اس تفہیم نے ان اعمال کے سلسلے میں قرآنی آیات کو سمجھنے کے لئے ہیروینیٹک نقطہ نظر کے لئے‬
‫مسترد کر دیا ہے‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬یسوع مسیح نے مردہ زندگی کو واپس الیا ہے روحانی طور پر مردہ افراد کے‬
‫لئے ایک 'روحانی' زندگی کو واپس النے کے تناظر میں‪.‬‬
‫‪196‬‬

‫احادیث کے علماء نے عیسائی کے دوسرے آنے والے عصر کے معاشرے کے بارے میں غور کیا ہے (احمدی نبی‬
‫صلی ہللا علیہ وآله وسلم) غلط‪ .‬حضرت عیسی علیہ السالم کی متوقع واپسی کا قول محمد صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی‬
‫واپسی کے بعد غلطی کی حیثیت سے سمجھا جاتا ہے جب محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی پیروی کی گئی ہے اور محمد‬
‫صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی نبوت اور اسالمی استحصال کی نفاذ کی خالف ورزی کی‪ .‬عیسی علیہ السالم کا خیال ہے‬
‫کہ ایک قدرتی موت‪ ،‬دوسرے تمام نبیوں کی طرح مر گیا ہے‪ .‬قرآن اور حدیث میں یسوع کی آمد کے اختتام کے‬
‫مطابق واپسی یا دوسرے آنے والے شرائط کے استعمال کی غیر موجودگی نہیں ہے‪ .‬تحریک عیسی کے اختتام کے‬
‫وقت آنے والی آمدنی کے بارے میں پیشن گوئی کی تشریح کرتا ہے‪ -‬آنے والے کا اظہار ایک شخص (اسالم کے‬
‫اندر سے ہی) یسوع کے "مثال" میں ہے‪ .‬پیشن گوئی مہدی کی آمد کے بارے میں ان لوگوں کے ساتھ ضم کر رہے‬
‫ہیں‪ .‬دونوں عیسائوں کے عیسی ابن مریم اور مہدی (جیسا کہ اسالمی زبانی ادب میں استعمال کیا جاتا ہے) ایک ہی‬
‫شخص کے لئے دو عنوانات کے طور پر متفق طور پر سمجھا جاتا ہے‪ .‬احمدیوں کا یقین ہے کہ یہ پیشن گوئی‬
‫تحریک کے بانی میرزا غالم احمد کے شخص میں مکمل ہو چکا ہے‪ .‬احمدیا یقین رکھتے ہیں کہ تارین کا کفن مستند‬
‫ہے‪.‬‬
‫ہندوستان میں سفر کرنے والے یسوع کا خیال احمدیہ تحریک کی بنیاد سے پہلے پیش کیا گیا تھا‪ ،‬خاص طور پر‬
‫‪ ۱۸۹۴‬میں نکولس نوویوچ نے‪.‬غالم احمد‪ ،‬ان کے معاہدے میں یسوع نے ہندوستان (اردو‪ :‬مسح ہندستان مین)‪ ،‬ایک‬
‫مصروف عمل کے سفر کی تجویز پیش کی ہے کہ یسوع یسوع کو خون سے بچا اور صرف یروشلم میں اپنی موت‬
‫کی موت کے بعد بھارت کا سفر کرتے رہے‪ .‬انہوں نے واضح طور پر پہلے سے مصیبت کے دورے کے نظریہ کو‬
‫واضح طور پر مسترد کر دیا (جیسا کہ نوویوچچ نے پوسٹ کیا تھا)‪.‬اساتذہ نے احمادی مشنریوں کو مزید تحقیق کی‪.‬‬
‫کمال الدین اور خواجہ نذیر احمد (‪ ،)1952‬جس نے اپنے پہلے دورے کے نوویوچ کے نظریہ میں شامل‬
‫کیا‪.‬ہسٹریانگریزی میں احمد کی تعلیم کے پہلے جواب میں الہور کے ایک اردو بولنے والے امریکی پادری‪ ،‬ہاورڈ‬
‫والٹر‪ ،‬احمدیا تحریک (‪ )1918‬کی طرف سے ایک کتاب میں آیا‪ .‬والٹر‪ ،‬بعد میں علماء کی طرح‪ ،‬بارالام اور جوساتھ‬
‫کی کہانی کا اسالمی نسخہ احمد کے ثبوت کا بنیادی ذریعہ ہے‪ ،‬اس حقیقت کے باوجود کہ اس کے چار چار کتابوں‬
‫نے انجیل‪ ،‬قرآن و حدیث‪ ،‬طبی ادبیات اور تاریخی ریکارڈ ‪ -‬بالترتیب‪.‬احمدیا کے مطابق سرجگر میں روزا بال قبر‬
‫کی تعلیم‪ ،‬جس میں یوزر عاق کے نام سے ایک مقدس شخص کی قبر ہے‪ ،‬اصل میں عیسی ناصیرت کا قبر ہے‪.‬جبکہ‬
‫نوویوچائچ اور احمد کا مواد معزولین پسندوں جیسے انڈونیولوجسٹ گوٹر گرونبول (‪ )1985‬اور نوربرٹ کلٹ‬
‫(‪ )1988‬کی جانچ پڑتال کی گئی ہے اور اس کا معزول دیگر ماہرین ماہر فدہ حسنین اور مصنف ہولگر کریسن‬
‫جیسے دیگر افراد کی طرف سے حمایت کی گئی ہے‪.‬اشاعتیناحمدیوں نے عیسی علیہ السالم کے قدرتی موت کے‬
‫موضوع پر بڑے پیمانے پر شائع کیا ہے اور غالم احمد کے کام پر نئے تحقیق کی روشنی میں اضافہ ہوا ہے‪1978.‬‬
‫ء میں‪ ،‬تیسرے خلیفہ‪ ،‬تیسرے خلیفہ نے لندن میں سفر کیا‪ ،‬جہاں کراس سے یسوع کی نجات کا بین االقوامی کانفرنس‬
‫منعقد کیا گیا تھا‪ .‬اس میں بہت سے علماء اور اکیڈمیوں نے شرکت کی تھی جنہوں نے عیسی علیہ السالم کے مصری‬
‫حاالت کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کاغذات پیش کئے‪ ،‬جس کے بعد احمدیہ کے نقطہ نظر یسوع کی موت‬
‫کے بارے میں پیش کی گئی‪ .‬نصر احمد نے عیسی علیہ السالم کی بقا کے موضوع سے نمٹنے کے لئے ایک لیکچر‬
‫دیا صلیب صلی ہللا علیہ وآله وسلم‪ ،‬مشرقی سے اس کی سفر‪ ،‬خدا کے اتحاد اور محمد کی حیثیت‪ 2003.‬میں‪ ،‬روزا‬
‫بال کی عیسی علیہ السالم کی قبر ہونے کا امکان ایک بی بی سی کی دستاویزی فلم میں رچرڈ ڈینٹن کی طرف سے‬
‫تھا‪ ،‬کیا یسوع یسوع تھا ؟‪ .‬یسوع کے ممکنہ سفر بھارت میں ‪ 2008‬میں دستاویزی یسوع میں پال ڈیوڈس کی طرف‬
‫سے بھی بحث کی جاتی ہے‪.‬‬

‫‪ 4.1.5‬بحیثیت پیغمبر‬
‫عیسی علیہ السالم‪ ،‬معزول پیغمبر اور خدا کے رسول (ہللا) اور الہحہ‪ ،‬مسیح کے لئے عربی اصطالح کو‬
‫سمجھا جاتا ہے‪ ،‬اسرائیل کے بچوں کو ہدایت کرنے کے لئے ایک نئی وحی کے ساتھ بھیجا جاتا ہے‪ .‬الجمیل‪.‬‬
‫یسوع مسیح کا ایک نبی ہے جو نہایت شادی شدہ تھی اور نہ ہی کوئی اوالد تھا اور اس کی ایک اہم شخصیت‬
‫کے طور پر عکاس کیا جاتا ہے‪ ،‬جس میں قرآن کریم میں ‪ 93‬آیات میں مختلف عنوانات شامل ہیں‪ .‬اس طرح‬
‫قرآن میں حوالہ کی طرف سے سب سے زیادہ ذکر شخص ہے‪ .‬اسحاق کا نام ‪ 25‬بار‪ ،‬تیسرا شخص ‪ 48‬بار‪،‬‬
‫پہلے شخص ‪ 35‬بار‪ ،‬باقی باقی عنوانات اور صفات کے طور پر‪.‬قرآن اور زیادہ تر حدیثوں کا حوالہ دیتے‬
‫ہوئے یسوع کا ذکر ہے کہ وہ "خالص لڑکا" ( پیدا ہوا ہے جو مریم کو کنوینسی تصورات کے نتیجے میں پیدا‬
‫ہوا ہے‪ .‬عیسائیت میں‪ .‬اسالمی علوم میں‪ ،‬یسوع کو بہت سے معجزات انجام دیا گیا ہے‪ ،‬جو قرآن میں ذکر کیا جا‬
‫‪197‬‬

‫رہا ہے‪ .‬صدیوں میں‪ ،‬اسالمی مصنفین نے دیگر معجزات کا حوالہ دیا ہے جیسے راکشسوں کو نکالنے کے‪،‬‬
‫کچھ جھوٹے قبل از اسالم کے ذریعہ‪ ،‬اور عیسی وسائل سے لے کر عیسی علیہ السالم کے بارے میں لکھا ہے‪.‬‬
‫اسالم کے تمام نبیوں کی طرح‪ ،‬یسوع بھی ایک مسلمان کو بالیا جاتا ہے‪ ،‬کیونکہ انہوں نے تبلیغ کی کہ ان کے‬
‫پیروکاروں کو "سیدھا راستہ" اختیار کرنا چاہئے‪ .‬اسالمی اساتذہ میں‪ ،‬عیسی علیہ السالم االسالم االسالمججل یا‬
‫"غلط مسیح" سے لڑنے اور زمین پر امن قائم کرنے کے لئے دوسری آمدنی میں واپس آ جاتا ہے‪.‬اسالم میں‪،‬‬
‫عیسی علیہ السالم کا خیال ہے کہ محمد کا احترام کیا گیا ہے‪ ،‬احمد کا نام منسوب کرتا ہے جو کسی کو اس کے‬
‫پیروکار کرے گا‪ .‬اسالم یسوع کے دیوتا کو مسترد کرتا ہے اور اس کو سکھاتا ہے کہ یسوع خدا نہیں تھا‪ ،‬نہ ہی‬
‫خدا کا بیٹا‪ ،‬اور قرآن کے کچھ تشریحات کے مطابق ‪ -‬مصیبت‪ ،‬موت اور قیامت کا واقعہ نہیں ہوا ہے‪ ،‬بلکہ یہ‬
‫کہ خدا نے اسے نجات دی‪ . .‬ابتدائی مسلم روایات اور موت اور اس کی لمبائی کے بارے میں کچھ متنازع‬
‫رپورٹیں کا حوالہ دینے کے باوجود‪ ،‬مرکزی دھارے کی مسلم عقیدے یہ ہے کہ یسوع نے جسمانی طور پر‬
‫مردہ نہیں کیا بلکہ اس کی بجائے آسمان تک زندہ اٹھایا‪.‬حضرت عیسی علیہ السالم نے ایک حدیث کے سلسلے‬
‫میں شروع ہونے سے پہلے کئی بار قرآن کریم میں اپنی ماں‪ ،‬مریم اور یروشلم کے مندر میں اپنی خدمت کی‬
‫وضاحت کی ہے‪ ،‬حاالنکہ نبی صلی ہللا علیہ وسلم کی دیکھ بھال اور زکریاہ کے والدین کے والدین تھے‪ .‬جان‬
‫بپتسمہ دینے والے یسوع کے لئے قرآن میں پیدائش کی داستان مریم ‪ 34-16‬اور ال عمران عمران ‪ 53-45‬پر‬
‫شروع ہوتی ہے‪ .‬پیدائشی روایات صدیوں سے اسالمی متعددوں کی طرف سے بعض متغیرات اور تفصیلی‬
‫اضافے سے مطمئن ہیں‪.‬جبکہ اسالمی علوم میں مریم کی پیدائش کے بارے میں خالص برتن کی حیثیت سے‪،‬‬
‫مسیحی روایات میں مریم کے پیدائش سے متعلق کے طور پر یہ غیرملکی تصور کے تصور کی پیروی نہیں‬
‫کرتا‪.‬اعالناسالمی نمائش یسوع کی کنواری پیدائش کو اسی طرح انجیل اکاؤنٹس اور بیت اللحم میں واقع ہونے‬
‫کی تصدیق کرتا ہے‪ .‬کنواری کی پیدائش کی داستان مریم جبرائیل کی طرف سے مریم کی ایک تقریر ہے جبکہ‬
‫مریم اس کی ماں کی طرف سے خدا کی طرف سے وعدہ کرنے کے بعد مندر میں اٹھایا جا رہا ہے‪ .‬جبرائیل کا‬
‫کہنا ہے کہ وہ تمام قوموں کے تمام عورتوں پر اعزاز پائے جاتے ہیں اور اس نے ایک مقدس بیٹا کی‬
‫خوشخبری الیا ہے‪.‬ابو حریرہہ (‪ 681‬ء) کی حدیث حدیث محمد کی ابتدائی ساتھی محمد نے اس کی وضاحت کی‬
‫ہے کہ یسوع اور مریم دونوں کی پیدائش میں شیطان کے رابطے سے محفوظ تھے‪ .‬قرآن کریم کی آیت ال‬
‫عمران کے حوالے سے‪ .‬فرشتہ کا کہنا ہے کہ بیٹا یسوع کا نام دیا جائے گا‪ ،‬مسیح‪ ،‬یہ اعالن کرتا ہے کہ اسے‬
‫ایک عظیم نبی کہا جائے گا‪ ،‬اور خدا کی روح خدا کے کالم ہے‪ ،‬جو الجمیل (عربی کے لئے عربی) حاصل‬
‫کرے گا‪ .‬فرشتہ مریم کو بتاتا ہے کہ یسوع مسیح کی شفقت میں بولے گا‪ ،‬اور جب بالغ ہو تو سب سے زیادہ‬
‫صالحین کے ساتھ مل کر رہیں گے‪ .‬مریم نے پوچھ لیا کہ کس طرح کسی شخص نے اسے چھونا نہیں کیا تھا‬
‫اور اسے بچا سکتا تھا‪ ،‬فرشتہ نے جواب دیا تھا کہ خدا جو کچھ چاہتا ہے اس کا فیصلہ کر سکتا ہے‪ ،‬اور یہ‬
‫منظور ہو جائے گا‪.‬قرآن کریم کی داستان مریم کے ساتھ جاری ہے‪ ،‬پیدائشی درد کے درد سے قابو پانے کے‬
‫لئے‪ ،‬اس کے پاؤں کے نیچے پانی کی ندی فراہم کی جا رہی ہے جس سے وہ پینے اور ایک کھجور کا درخت‬
‫ہے جس سے وہ اتنا پختہ تاریخوں کو ہال سکتے ہیں اور لطف اندوز ہوجائے گی‪ .‬پیدائش دینے کے بعد‪ ،‬مریم‬
‫نے یسوع مسیح کو مندر میں واپس لے لی ہے اور اسے مندر کے بزرگوں کے بارے میں پوچھا جاتا ہے‪.‬‬
‫گبیلیل نے خاموشی سے واعظ کرنے کے لئے حکم دیا ہے‪ ،‬وہ یسوع کے بچے کی طرف اشارہ کرتا ہے اور‬
‫بچے کا اعالن کرتا ہے‪:‬اس نے کہا‪ ،‬میں خدا کا نوکر ہوں‪ .‬اس نے مجھے کتاب دی ہے اور مجھے ایک نبی‬
‫بنایا‪ .‬اس نے مجھے جہاں کہیں بھی میں برکت عطا کی ہے‪ ،‬اور میں نے عبادت کی ہے‪ ،‬اور جب تک کہ میں‬
‫زندہ ہوں‪ .‬اور میری ماں کے لئے بیوقوف ہونے کے لئے؛ اور مجھے نے ظلم نہیں کیا‪ ،‬پریشان‪ .‬جس دن میں‬
‫پیدا ہوا پیدا ہوا‪ ،‬جس دن میں مرتا ہوں اور جس دن میں زندہ رہوں گا‪.‬حضرت عیسی علیہ السالم پادری سے‬
‫گفتگو کرتے ہوئے قرآن میں ان کی تعریف کی گئی چھ معجزات میں سے ایک ہے‪ .‬بات چیت کے بچے کی‬
‫مرکزی خیال‪ ،‬موضوع سوریہ انسیسی انجیل میں بھی پایا جاتا ہے‪.‬پیدائش کی داستانینابن اسحاق‪ ،‬ایک عرب‬
‫مؤرخ اور جنگی گرافر نے لکھا ہے کہ کتاب کا عنوان لکھا ہے‪.‬‬
‫کہ زکریا نے مریم کا محافظ مختصر طور پر ہے‪ ،‬اور اس کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں ہونے کے بعد‪ ،‬وہ‬
‫اسے جارج نامی کارپینٹر میں داخل کردیتا ہے‪ .‬ایک چرچ میں سیکھ لیا جاتا ہے‪ ،‬وہ یوسف کا نامہ ایک نوجوان‬
‫آدمی کی حیثیت سے شامل ہے‪ ،‬اور وہ ایک دوسرے کے پانی اور دوسرے کاموں میں مدد کرتے ہیں‪ .‬حضرت‬
‫عیسی علیہ السالم کی پیدائش کا حساب قرآن کی روایت کی پیروی کرتا ہے‪ ،‬اور یہ بھی کہا کہ پیدائش کے ساتھ‬
‫کھجور کے درخت کے سوا بیت اللحم میں پیدائش ہوئی‪.‬ایک فارسی عالم اور مؤرخ میں عطاری طریبی نے‬
‫‪198‬‬

‫حضرت عیسی علیہ السالم کی پیدائشی داستان میں حصہ لیا جس نے فارس کے بادشاہوں سے تحریر (مشرق‬
‫سے میگا کی طرح) مسیح کے آنے والے سفیروں کا حوالہ دیا‪ .‬جو شخص یوسف کو بالیا جاتا ہے (خاص طور‬
‫پر مریم کے شوہر) اسے اور بچہ مصر کو لے لے اور بعد میں نذرت واپس آسکتا ہے‪.‬ایک مؤرخ اور جغرافیہ‬
‫االسالمی امام مسعود نے اپنے کام میں رپورٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سونے کا یسوع مسیحی بدھ ‪ 24‬دسمبر‬
‫کو بیت اللحم میں پیدا ہوا ہے (ایک معاشرے کے عیسائیوں سے توقع کی جا سکتی ہے) قرآن کریم کھجور کے‬
‫درخت کا ذکر کئے بغیر‪.‬علی بن االسیر‪ ،‬ایک عرب یا کردش کے مؤرخ اور بائیوگرافر نے تحفے آف تاریخ‬
‫(الکیام) میں رپورٹ کیا‪ ،‬ایک ایسا کام جو بعد میں مسلموں کے لئے معیاری بن گیا تھا‪ ،‬جو کہ یوسف کا بڑھ کر‬
‫اہم کردار تھا‪ ،‬لیکن اس کا ذکر نہیں کیا گیا‪ .‬مریم کے ایک رشتہ دار یا شوہر کے طور پر‪ .‬االتھر کے بارے میں‬
‫لکھا ہے کہ عیسی علیہ السالم نے ایک نوجوان لڑکے کے طور پر ایک چور کا پتہ لگانے میں مدد کی اور‬
‫ایک لڑکے کو زندگی میں واپس الیا جس میں یسوع مسیح کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا‪ .‬یہ کام پیدائش کے‬
‫درخت کے تحت کسی خطرے کا ذکر کے بغیر مصر میں واقع ہونے والی پیدائش کے ایک نسخے کا ایک‬
‫نسخہ ذکر کرتا ہے‪ ،‬لیکن یہ بتاتا ہے کہ مریم کے لوگوں کی زمین میں پیدائش کا پہال ورژن زیادہ درست ہے‪.‬‬
‫الہیریر ایک نقطہ نظر کرتا ہے جو مریم کی حاملہ نگہداشت کے حامل نہ ہونے کے باوجود نو یا ‪ 8‬ماہ تک ہوتا‬
‫ہے‪ ،‬لیکن صرف ایک گھنٹہ‪ .‬اس کی بنیاد یہ ہے کہ یہ تفہیم قریب ہے جہاں قرآن کا کہنا ہے کہ مریم نے اسے‬
‫عہدہ کیا اور اس کے ساتھ دور دراز جگہ پر ریٹائرڈ کیا‪ .‬قرآن میں مصر کی پرواز کی روایت میں شامل نہیں‬
‫ہے‪ ،‬اگرچہ سورہ ‪ 50 ،XXIII‬اس سے اس بات کو مسترد کر سکتا ہے‪" :‬اور ہم نے مریم کا بیٹا بنایا اور اس‬
‫کی ماں نے ایک نشانی بنایا‪ .‬اور ہم نے ان کو بلند جگہ میں‪ ،‬آرام سے بھرا ہوا اور چشموں کے ساتھ پانی بنا دیا‬
‫"‪ .‬تاہم‪ ،‬بعد میں اسالمی روایات میں تقسیم ہونے والے انجیلوں اور غیر غیر قانونی وسائل میں موجود روایت‬
‫کی داستانیں‪ ،‬اسالمی مصنفین اور مؤرخوں کی طرف سے صدیوں میں کچھ تفصیالت اور تفصیالت شامل کی‬
‫جا رہی ہیں‪ .‬کچھ روایات یسوع اور خاندان کے پاس مصر میں رہنے کے لئے ‪ 12‬سال تک ہیں‪ .‬بہت سے‬
‫اخالقی کہانیاں اور عیسی کے نوجوانوں کی معجزہ واقعات قیسس البانیاہ (پیغمبروں کی کہانیاں) میں ذکر کیے‬
‫گئے ہیں‪ ،‬کتابیں صدیوں سے قبل قبل از اسالم کے نبیوں اور ہیرووں کے بارے میں ہیں‪.‬اسالمی سوچ میں پیدا‬
‫ہونے والے یسوع کا پہال اور ابتدائی نقطہ نظر ایک نبی ہے ‪ -‬خدا کی طرف سے ایک انسان کو بتانا عبادت‬
‫کرنے کے لئے انسانیت پر فیصلہ کرنے اور ایک حقیقی خدا کو تبدیل کرنے کے لئے ایک چیلنج پیش کرنے‬
‫کے لئے‪ .‬اس بنیاد سے‪ ،‬تمام سابقہ نبیوں کو مسلم شناخت کے لینس کے ذریعے عکاس کیا جاتا ہے‪ ،‬یسوع‬
‫مسیح کسی بھی شخص سے زیادہ عمر کی بار بار ایک بار پھر پیغام کو دوبارہ نہیں دیکھ سکتا ہے‪ .‬یسوع مسیح‬
‫روایتی طور پر الہی کے طور پر نہیں سمجھا جاتا ہے‪ ،‬لیکن ابھی تک مسلم نظریات محتاط نہیں رہتی ہے کہ‬
‫اس سے کم از کم عیسی کو دیکھنے کے لئے نہیں‪ ،‬کیونکہ ایسا کرنے میں مقدس ہو جائے گا اور اس کے معنی‬
‫اسالمی پیغمبر کو مسترد کرنے کی طرح ہے‪ .‬عیسی علیہ السالم کی طرف سے عیسی علیہ السالم اور عیسی‬
‫علیہ السالم کے معجزے کا معجزہ یسوع کے دیوتا کے بجائے خدا کی طاقت کا مظاہرہ کرتا ہے ‪ -‬تمام نبیوں‬
‫کے پیغام کے پیچھے اسی طاقت‪ .‬بعض اسالمی روایات کا خیال ہے کہ یسوع کا مشن صرف اسرائیل کے‬
‫لوگوں کے لئے تھا اور ان کی حیثیت سے ان کی حیثیت سے بہت سے معجزات کی تصدیق کی گئی تھی‪.‬عیسی‬
‫علیہ السالم کی ایک دوسری ابتدائی تصویر ایک اختتام پذیر شخصیت ہے‪ .‬یہ تصور حدیث سے زیادہ سے زیادہ‬
‫پیدا ہوتا ہے‪ .‬عیسائی نظریہ میں ایک روایت کی بنیاد پر مسلم روایات کو اسی طرح ملتا ہے‪ ،‬جو یسوع مسیح‬
‫کے وقت لڑنے کے وقت پہنچتا ہے اور زمین پر اترتا ہے‪ .‬یہ روایت اسالم کی وجہ سے چیمپئن کو سمجھا جاتا‬
‫ہے‪ ،‬اس کے ساتھ ساتھ بعض روایات جو حضرت عیسی علیہ وسلم نے محمد صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی طرف‬
‫اشارہ کرتے ہوئے بیان کی ہیں‪ .‬یسوع مسیح کی زیادہ تر روایات ایک قدرتی موت سے مر جائیں گے‪.‬ایک‬
‫تہائی اور مخصوص تصویر یسوع کا ہے جس کی طرف اشارہ کرتا ہے‪ .‬اگرچہ قرآن نے عیسی علیہ السالم کے‬
‫'انجیل' سے متعلق ہے‪ ،‬قرآن کریم یا بعد میں مذہبی نصوص میں ان کی مخصوص تعلیمات کا ذکر نہیں کیا جاتا‬
‫ہے‪ .‬وہ بڑے پیمانے پر غیر حاضر ہیں‪ .‬صوفی روایت یہ ہے کہ یسوع عہد بن گیا‪ ،‬ایک روحانی اساتذہ کے‬
‫طور پر اعتراف کیا گیا جس میں محمد سمیت دیگر نبیوں کی مخصوص آواز تھی‪ .‬تصوف خدا کے ساتھ اتحاد‬
‫کے طول و عرض کو تالش کرنے کے لئے بہت سے نقطہ نظروں کے ذریعے‪ ،‬شعر‪ ،‬فلسفہ‪ ،‬احتیاطی مشورہ‪،‬‬
‫اور صوفیانہ طریقوں سمیت تالش کرتا ہے‪ .‬اگرچہ مغرب کے دماغ میں تصوف اسی طرح کی اصل یا‬
‫نوپالونزم‪ ،‬گنوسٹیززم اور بدھ مت کے عناصر کا اشتراک کرنے لگتے ہیں‪ ،‬مثالی نظریہ واضح طور پر‬
‫اسالمی ہے کیونکہ وہ قرآن کے الفاظ پر عمل کرتے ہیں اور محمد کے تقلید کو پورا کرنے کے قابل ہیں‪ .‬عیسی‬
‫‪199‬‬

‫علیہ السالم کے تبلیغ کے اسالمی تصورات کا خیال ہے کہ عراق‪ ،‬کوفہ‪ ،‬عراق میں رشیدن خالفت کے تحت ہوا‬
‫ہے جہاں مسلم روایات اور اسکالرشپ کے ابتدائی مصنفین تیار کیے گئے تھے‪ .‬کوفا میں تیار کردہ عیسی اور‬
‫ان کے تبلیغاتی وزارت کے تصورات مصر کے ابتدائی عیسائی عیسائیوں سے منعقد کیے گئے تھے جنہوں نے‬
‫روم سے سرکاری چرچ کی بشمول تقرریوں کی مخالفت کی تھی‪.‬ابتدائی کہانیاں‪ ،‬جن میں سے تقریبا ‪ 85‬کی‬
‫تعداد میں موجود ہیں‪ ،‬دو کتابوں کے دو بڑے مجموعہ میں لکھا جاتا ہے کہ کتاب الذود وااللققق ‪ ،‬ابن البرک‪،‬‬
‫اور کتب ال زود عمومی انجیل کی باتیں؛ تاکیدی باتیں اور کہانیاں؛ باتیں مسلم قیدیوں کو گونج رہی ہیں‪.‬باتوں‬
‫کا پہال گروپ یسوع کے آرکیٹائپ کو قرآن کریم میں بیان کیا گیا ہے‪ .‬کہانیوں کا دوسرا گروہ‪ ،‬اگرچہ انجیل کور‬
‫پر مشتمل ہے‪ ،‬تو "واضح اسالمی سٹیمپ" کے ساتھ توسیع کی جاتی ہے‪ .‬تیسرا گروہ‪ ،‬جو چاروں میں سے سب‬
‫سے بڑا ہوتا ہے‪ ،‬عیسائی کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ وہ عیسائیت کے مسلمان رہنما کی حیثیت رکھتا ہے‪.‬‬
‫آخری گروپ اسالمی آثار قدیمہ اور مسلم یسوع مسیح اور ان کی صفات کی بنیاد پر تعریف کرتا ہے‪" ،‬روح‬
‫القدس" اور "خدا کے کالم" جیسے شرائط کے بارے میں صوتی نظریات کو آگے بڑھاتے ہیں‪.‬کم از کم چھ‬
‫معجزہ قرآن میں عیسائی سے منسوب ہیں‪ ،‬مصنفین اور مؤرخوں کے ذریعہ صدیوں میں بہت زیادہ شامل ہیں‪.‬‬
‫معجزہ حضرت عیسی علیہ السالم کو اپنی پیشن گوئی اور ان کی اتھارٹی کے نشانات کے طور پر منسوب کیا‬
‫گیا تھا‪ ،‬تعلیم اور اسحاق موسی الحسنی کے مطابق‪ ،‬مصنف سب سے زیادہ مدمدارتجج الدین کے نام سے‬
‫مشہور ہیں ‪.‬ہللا حسین نے کہا کہ یہ قابل ذکر ہے کہ محمد کا کوئی معجزہ نہیں ہے خود‪.‬قرآن میں یہ چھ معجزہ‬
‫انجیل اور ان کے غیر غیر معمولی ذرائع کے بغیر بغیر کسی تفصیل کے بغیر ہیں‪ ،‬جن میں تفصیالت شامل ہیں‬
‫اور دیگر منسوب معجزات کا ذکر کرتے ہیں‪ .‬صدیوں میں‪ ،‬یہ چھ معجزہ روایات حدیث اور شعر کے ذریعے‬
‫بیان کی گئی ہیں‪ ،‬مذہبی تحریریں جن میں انجیل‪ ،‬غیر غیر منقولہ ذرائع‪ ،‬اور دشمنی سے متعلق دیگر معجزات‬
‫شامل ہیں‪.‬پادری سے بات کرتے ہوئےپادری سے خطاب کرتے ہوئے قرآن کریم میں تین جگہوں پر ذکر کیا گیا‬
‫ہے‪ :‬ال عمران‪ ،‬المدہ اور مریم‪ .‬روایت کا حصہ عیسی علیہ السالم نے اپنی والدہ مریم کو بچانے کے بغیر کسی‬
‫پیدائش کے پیدائش کے الزام سے بچا ہے‪ .‬جوزف اور اس کے کردار کے بارے میں ابتدائی اسالم واضح نہیں‬
‫تھا‪ .‬یسوع فرشتہ کے طور پر بولتا ہے فرشتہ کے بارے میں جبرائیل نے ذکر کیا تھا‪ :‬یسوع نے یہ دعوی کیا کہ‬
‫وہ خدا کے خادم ہیں‪ ،‬ایک کتاب دی گئی ہے‪ ،‬ایک پیغمبر ہے‪ ،‬جہاں وہ جاے گا وہ مبارک ہے‪ ،‬جس دن وہ پیدا‬
‫ہوا‪ ،‬جس دن وہ مر جائے گا اور جس دن وہ زندہ اٹھایا ہے‪.‬اگرچہ یہ خاص داستان بائبل میں نہیں پایا جاتا ہے‪،‬‬
‫اگرچہ پادری سے بات کرنے کا مرکزی خیال یہ ہے کہ غیر غیر منشیات سے قبل پہلے سے ہی اسالمی سوریہ‬
‫انفسیسی انجیل‪ .‬اس ذریعہ نے عیسی علیہ السالم اپنے آپ کو خدا کا بیٹا‪ ،‬کالم کا اعالن کیا ہے اور اس بات کی‬
‫تصدیق کی ہے کہ فرشتہ جبرائیل نے پہلے مریم سے انجیل میں تفصیلی بیان کیا تھا‪.‬مٹی سے پرندوں کی‬
‫تشکیلجب بچے کو ال عمران عمران‪ 49 ،‬اور المددہ ‪ 110-109‬میں ذکر کیا جاتا ہے تو مٹی سے مریضوں کی‬
‫تخلیق اور معجزہ پیدا کرنے کا معجزہ‪ .‬اگرچہ یہ معجزہ بھی کینیکی انجیل کا ذکر نہیں کیا جاتا ہے‪ ،‬قرآن میں‬
‫ان دونوں ذرائع کے درمیان چند مختلف تفصیالت کے ساتھ‪ ،‬تھامس کے انفسیسی انجیل اور یہودا ٹولڈوت یشو‪،‬‬
‫کم از کم دو قبل از اسالم اسالمی ذرائع میں بھی یہی روایت پایا جاتا ہے‪.‬اندھے اور چیف کو شفا دیتا ہےنئے‬
‫عہد نامے کی طرح‪ ،‬قرآن نے عیسی علیہ السالم کا ذکر کرتے ہوئے یسوع عمران کی اندھی اور الپروں کو شفا‬
‫دے کر مسلم امیدوار اور جج البانیہ (‪ )1286‬نے لکھا تھا کہ یہ کیسے ریکارڈ کیا گیا ہے کہ ہزاروں لوگ یسوع‬
‫کے پاس آئے تھے‪ ، .‬اور یسوع نے ان بیماریوں کو صرف دعا کے ذریعے شفا دیا‪ .‬قرون وسطی کے عالم‬
‫االسالمی نے لکھا کہ ان دو مخصوص بیماریوں کو طبی امداد سے باہر کیسے نکال‪ ،‬اور یسوع کے معجزات‬
‫دوسروں کی طرف سے ان کے پیغام کے واضح اشارے کے طور پر گواہی دیتے تھے‪.‬موت پر طاقتعیسی علیہ‬
‫السالم کا خیال ہے کہ لوگوں کو مردوں میں سے اٹھایا جاسکتا ہے جیسا کہ ال عمران میں ذکر کیا گیا ہے‪.‬‬
‫اگرچہ کسی بھی تفصیل کو جو اٹھایا گیا ہے یا اس کی حیثیت سے نہیں دیا جا سکتا ہے‪ ،‬اس میں انجیل میں کم‬
‫سے کم تین افراد تفصیل سے بیان کئے جاتے ہیں‪.‬پریزنٹیشنیسوع مسیح کی پیشن گوئی کرنے کے قابل تھا یا‬
‫دوسروں کو جانتا تھا‪ ،‬جو دوسروں کو پوشیدہ یا نامعلوم تھا‪ .‬ایک مثال یہ ہے کہ یسوع مسیح نے اس سے پوچھا‬
‫کہ ہر کسی نے پوچھا‪ .‬ایک اور مثال یہ ہے کہ یسوع جانتا تھا کہ لوگ صرف کھاتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ‬
‫ان کے گھروں میں کیا ذخیرہ کیا گیا تھان قرآن کا پانچواں باب‪ ،‬المددہ ‪ ،115-112‬ایک حدیث یسوع کے‬
‫شاگردوں کا ذکر کرتا ہے کہ وہ کھانے کے ساتھ لیس میز کی درخواست کرتا ہے‪ ،‬اور مستقبل میں ان کے لئے‬
‫یادگار کا خاص دن ہوتا ہے‪ .‬یہ اسالمی اور عربی مطالعہ ڈبلیو مونٹگومری واٹ کے پروفیسر کے مطابق‬
‫اچرارسٹ کے ممکنہ حوالہ ہوسکتا ہے‪ .‬موازنہ مذاہب کے پروفیسر کے مطابق جیفری پارڈرر ‪ ،‬یہ واضح نہیں‬
‫‪200‬‬

‫ہے کہ اگر یہ کہانی انجیل کے آخر تک یا کھانا کھالنے سے متفق ہے‪ ،‬لیکن عربی لفظ 'مسلم (مسلم تہوار) سے‬
‫منسلک ہوسکتا ہے‪" :‬ایک بار شاگردوں نے کہا اے اے عیسی‪ ،‬ابن مریم‪ ،‬کیا آپ ہمارے رب کو ہمارے لئے‬
‫آسمان سے ایک میز بھیج سکتے ہیں؟‬
‫اس نے کہا‪ ،‬خوف کرو اگر تم مومن ہو‪ .‬انہوں نے کہا‪ ،‬ہم اس سے کھاتے ہیں‪ ،‬اور یہ کہ ہمارے دل امن میں‬
‫ہوسکتے ہیں‪ ،‬اور ہم جان سکتے ہیں کہ آپ نے سچائی سے بات کی ہے اور اس کے گواہوں میں شامل ہوں‬
‫گے‪ .‬یسوع عیسی بن مریم نے کہا‪ ،‬اے ہمارے خدا ہمارا پروردگار ہم پر آسمان سے ایک میز نازل فرما‪ ،‬ہمارے‬
‫لیے ہم سب سے پہلے اور ہم میں سے سب سے پہلے‪ ،‬اور تم میں سے ایک نشانی ہے‪ .‬کھانا) ہمارے لئے‪ ،‬آپ‬
‫کے لئے بہترین فراہم کرنے والے ہیں‪ .‬خدا نے کہا‪ ،‬میں اسے تمہارے لئے بھیج رہا ہوں‪" .‬سنی سابقہ تبباری‬
‫کی طرف سے ایک آخری ریکارڈ کے دوران‪ ،‬اس سے فکر مند موت کی موت‪ .‬لہذا‪ ،‬یسوع اپنے شاگردوں کو‬
‫ایک آخری کھانا کے لئے مدعو کیا‪ .‬کھانے کے بعد‪ ،‬اس نے اپنا ہاتھ دھونا اور اپنے ہاتھوں کو اپنے لباس پر‬
‫اپنے ہاتھوں کو مسح کرنے کا مظاہرہ کیا‪ .‬اس کے بعد یسوع نے ان سے کہا‪" :‬اس طرح میں نے آج رات‬
‫تمہارے ساتھ کیا ہے‪ ،‬اس میں میں نے آپ کو کھانے کی خدمت کی اور آپ کے ہاتھوں کو دھو ڈاال‪ ،‬یہ آپ کے‬
‫لئے ایک مثال بنیں‪ .‬چونکہ آپ واقعی مجھ سے بہتر سمجھتے ہیں‪ ،‬ایک دوسرے کے سلسلے میں شرمندہ نہ ہو‬
‫بلکہ اپنے آپ کو ایک دوسرے کے ساتھ توسیع کرو کیونکہ میں نے آپ کے لئے اپنے آپ کو بڑھا دیا ہے‪" .‬‬
‫شاگردوں کو ہدایت دینے کے بعد‪ ،‬یسوع نے دعوی کیا کہ ان میں سے ایک نے اسے انکار کر دیا اور اسے‬
‫دھوکہ دے گا‪ .‬تاہم‪ ،‬مصیبت کے اسالمی انکار کے مطابق‪ ،‬یسوع کی جھلک میں صرف ایک الش پکڑا اور‬
‫مصیبت پائی گئی اور یسوع خود کو خدا کے لئے اٹھایا گیا‪ .‬دیگر معجزاتیسوع کے متعلق کئی سالوں میں بہت‬
‫ساری کہانیاں اور داستانیں تیار کی گئی ہیں جن میں یسوع کے بارے میں قرآن کریم میں تفصیل کے فقدان کی‬
‫وجہ سے بعض معنوی نصاب یا معنی فراہم کیے جاتے ہیں‪ .‬ان میں سے بعض روایات نئے عہد نامے کے‬
‫فطرت میں ملتے ہیں‪ ،‬جبکہ بعض یسوع مسیح کو بہت ہی انسانی انداز میں پیش کرتے ہیں‪ .‬بچپن سے کچھ‬
‫دوسرے معجزات‪ ،‬صدیوں کے دوران مسلمان مصنفین کی طرف سے بیان کردہ عیسائیوں کے کچھ بیانات کے‬
‫عالوہ‪ ،‬زنا سے (جیسے پانی پر چلنے واال ‪ -‬انجیل میں بھی پایا جاتا ہے)‪ .‬میں شامل ہیں‪ :‬ایک سکول ماسٹر‬
‫کے لئے مسلم عقیدہ بنیادی اصولوں کی وضاحت کرتے ہوئے‪ ،‬چوروں کو ایک امیر سربراہ تھے‪ ،‬ظاہر کرنے‬
‫کے لئے کچھ چیزوں کے خالی جاروں کو پینے‪ ،‬ظالموں کے لئے خوراک اور شراب فراہم کرنے کے دوران‬
‫بھی اس بادشاہ کو ایک مردہ انسان کو بڑھانے میں ثابت مریضوں سے‪ ،‬بچے کو حادثے سے قتل کیا گیا‪ ،‬اور‬
‫کپڑے کو ایک رنگ کے رنگ سے لے کر مختلف رنگوں سے باہر نکالنے کی وجہ سے‪.‬‬

‫باب پنجم‪ :‬خالصتہ البحث‪:‬‬


‫احمدیت اور مورمنز دونوں ابراہیم روایت میں پیدا ہوتے ہیں؛ موروونزم مین سٹار عیسائیت سے غیر متضاد‬
‫ہونے کے لئے مختلف ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬حاالنکہ احمدیہ نے اخرت پر اصرار کیا‪ ،‬خدا کی ذات اور انفرادیت کو مکمل‬
‫طور پر‪ ،‬ہللا تعالی نے اس بات کا یقین دالیا ہے کہ خدا تین مختلف "مخلوقات" سے بنا ہے‪ ،‬جس میں سے ہر‬
‫ایک "خدا" کے طور پر کہا جاتا ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬انفرادی ترقی کے اس نظریے کا یہ یقین ہے کہ خدا ایک‬
‫بار ایک انسان تھا‪ ،‬اور انسان انسان خود ہی بن سکتے ہیں‪ .‬یہ سب احمدیہ کی طرف سے بالقوض طور پر‬
‫مسترد کردیئے گئے ہیں‪ ،‬جو یہ عقیدہ قرآن مجید کے نزدیک شرک‪ ،‬گناہ اور بت پرستی کے طور پر نظر آتے‬
‫ہیں‪ ،‬احمدییا کے آخری نبی‪ ،‬مرزا غالم احمد کی تعلیمات کے طور پر نظر آتے ہیں‪.‬احمدیاہ اور مرمونیزم‬
‫دونوں کو یقین ہے کہ عیسائی مذہب اصل میں جیسا کہ یسوع کی طرف سے قائم ایک سچا مذہب تھا‪ ،‬لیکن اس‬
‫کے بعد عیسائییت اس نقطہ نظر کو تبدیل کیا گیا تھا کہ یہ سادہ اصالحات سے باہر تھا‪ .‬لہذا‪ ،‬ہر مذہب اس کے‬
‫بانی ( مرزا احمد احمدیہ کے لئے‪ ،‬اور جوزف سمتھ کے لئے مورمنزم کے لئے) کے طور پر خدا کے ایک‬
‫حقیقی نبی بننے کے لئے‪ ،‬سچے ایمان کو دوبارہ قائم کرنے کے لئے کہا جاتا ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬ہر مذہب کے بارے میں‬
‫یہ بات مختلف ہے کہ یسوع مسیح کو کیسے دیکھا گیا ہے‪ :‬مورمنزم اسے وعدہ کیا ہے مسیح اور خدا کے بیٹے‬
‫کے طور پر (جیسا کہ عیسائیت کے ارد گرد ہے) کے طور پر‪ .‬احمدیایہ سے اتفاق کرتا ہے کہ یسوع (جس نے‬
‫قرآن "عیسی علیہ السالم") اپنے حق میں مسیح تھا‪ ،‬پر اصرار کرتا تھا کہ وہ صرف ایک انسان تھا‪ ،‬نہ ہی خدا‬
‫کا بیٹا یا خدا کا بیٹا‪ .‬بہت سے دوسرے عیسائی شاخوں کے بہت بڑے مخالفین کے باوجود‪ ،‬مورمونونزم خود‬
‫‪201‬‬

‫مسیحی مذہب کی حیثیت سے‪ ،‬ابتدائی عیسائیت کی "بحالی" کی حیثیت رکھتا ہے‪ .‬احمدییا خود کو "عیسائیت"‬
‫کے طور پر اشارہ نہیں کرتا ہے‪ .‬یہ یہ بتاتی ہے کہ یسوع اور مسیحی تعلیمات کے تمام حقیقی پیروکاروں اصل‬
‫میں مسلمان تھے (اور) اصل میں مسلمان تھے‪ .‬اس اصطالح کا مطلب یہ ہے کہ "خدا کے لئے سبسٹرس" ‪ -‬ان‬
‫کے عقائد میں‪ ،‬آج مسیحی اس اصطالح کے طور پر استعمال نہیں کیا جاتا ہے‪.‬احمدیہ اور مورمنزم انویں صدی‬
‫میں اختتام کے ابتدائی ابتدائی طور پر‪ ،‬ایک اکثر مذہب یا دوسرے یا دونوں کی طرف سے اکثر ایک دوسرے‬
‫کے مقابلے میں ایک دوسرے کے مقابلے میں کیا گیا ہے‪ .‬مثال کے طور پر‪ ،‬ایمرمونزم کے بانی نبی جوزف‬
‫سمتھ‪ ،‬جون ‪ 1844‬میں اپنی موت کے تھوڑی دیر بعد‪ ،‬نیویارک ہیراڈال نے "جدید مہتھو" کی حیثیت سے کہا‬
‫تھا‪ .‬یہ عہد اس طرح کے مقابلے میں ایک بار پھر پیش کیا گیا تھا جو سمتھ کے سب سے قدیم ترین کیریئر سے‬
‫تھا‪ .‬اس کا مقصد اس وقت کا مقصد تھا کہ وہ قابل اطمینان نہ ہو‪ .‬آج معمول اور مسلم نبیوں کی موازنہ اب بھی‬
‫موجود ہوتی ہے‪ ،‬کبھی کبھی ناپسندیدہ یا معتبر وجوہات کے لئے بلکہ زیادہ علمی اور غیر جانبدار مقاصد کے‬
‫لئے بھی‪ .‬جبکہ مرمونیزم اور احمدیہ یقینا بہت سے مماثلت ہیں‪ ،‬دو مذاہب کے درمیان اہم‪ ،‬بنیادی اختالفات بھی‬
‫ہیں‪ .‬مورمن مسلم تعلقات تاریخی طور پر خوشگوار رہا ہے؛ حالیہ برسوں نے دو عقائد کے پیروکاروں کے‬
‫درمیان بڑھتی ہوئی بات چیت کو دیکھا ہے‪ ،‬اور خیراتی کوششوں میں تعاون‪ ،‬خاص طور پر مشرق اور مشرق‬
‫وسطی میں‪.‬یہ آرٹیکل احمدیہ کی تعلیمات کو الطینی دن سنتوں کے عیسی مسیح کے چرچ کے پاس کرتا ہے‪،‬‬
‫جو آج آج کے سب سے زیادہ الطینی دن سینٹ چرچ ہے‪ .‬دوسرے‪ ،‬لیٹٹر ڈے سنٹ تحریک کے چھوٹے فرقوں‬
‫جیسے جیسے مسیح کی کمیونٹی اور مسیح کے چرچ (مندر لوٹ)‪ LDS ،‬چرچ کی طرف سے سکھایا ان کے‬
‫مقابلے میں نمایاں طور پر مختلف نظریات منعقد‪ .‬تاہم‪ ،‬احمدیہ تدریس اور ان دیگر گرجا گھروں کے عقائد کے‬
‫درمیان اہم اختالفات باقی ہیں‪ ،‬یہاں تک کہ جہاں وہ ‪ LDS‬چرچ کے ان لوگوں سے مختلف ہیں‪.‬احمدیہ اور‬
‫مورمن عقائد کے درمیان بنیادی مساوات شامل ہیں‪ ،‬لیکن محدود نہیں ہیں‪ •:‬ایک بانی نبی جس نے ایک فرشتہ‬
‫سے مالقات کی‪ ،‬کتاب کی ایک کتاب کی وحی کی وجہ سے؛‬
‫• ایک بانی نبی جسکی پہلی بیوی خود سے بڑی تھی• بانی نبی کی موت کے بعد کم سے کم دو جماعتوں میں‬
‫مذہب کا ایک ڈویژن‪ ،‬ایک پارٹی کے ساتھ دعوی کیا کہ قیادت نبی کے اوالد کے ذریعے جاری رکھنا چاہئے‪،‬‬
‫اور دوسری جماعت نے یہ خیال رد کر دیا ہے؛‬
‫• خاص تعظیم کے باوجود‪ ،‬ان کی بانی نبی‪ ،‬کی عبادت نہیں کرتے؛‬
‫• یقین ہے کہ ان کا عقیدہ آدم‪ ،‬اور اس کے بعد تمام حقیقی نبیوں کی حقیقی‪ ،‬حقیقی مذہب کی نمائندگی کرتا ہے‪.‬‬
‫• یقین ہے کہ بطور بائبل کا متن اس وقت قائم کیا گیا ہے جس کی اصل شکل سے زنا کیا گیا ہے‪.‬‬
‫• اس بات کا یقین ہے کہ عیسائی مسیح کی طرف سے سیکھا اصل مذہب کے مطابق جدید عیسائیت نہیں ہے؛‬
‫• حقیقی گناہ اور تثلیث کے عیسائی نظریات کے ردعمل؛• یقین ہے کہ ان کا آج زمین پر ایک اور صرف مکمل‬
‫طور پر سچا مذہب ہے‪.‬‬
‫• غیر منافقوں کو غیر فعال کرنے میں ایک فعال دلچسپی؛• خاندان‪ ،‬اور خاندانی یونٹ پر زور پر مذہبی زندگی‬
‫کی بنیاد اور اقدار کی منتقلی؛‬
‫• علمی طور پر کالج یا مدرسی کی تربیت کی ضرورت ہوتی ہے (صرف سنی احمدیاہ) کے بغیر وفاداری سے‬
‫تیار ایک پادری؛‬
‫• متمرونزم اور احمدیاہ دونوں کے متعدد وجوہات کے مطابق اصرار کرتے ہیں کہ لسیفیر (یا احمدیا میں ابلیس)‬
‫خدا کی موجودگی سے نکاال اور شیطان (یا شیطان) بن گیا‪.‬‬
‫• اس بات کا یقین ہے کہ ان کے مذہب میں زندگی کا ایک مکمل طریقہ‪ ،‬جس کا مقصد وجود کے ہر پہلو پر اثر‬
‫انداز کرنا ہے؛‬
‫• یقین ہے کہ نجات کے لئے اچھے اعمال کی ضرورت ہوتی ہے جتنا زیادہ ایمان ہے‪.‬‬
‫• خیراتی دینے پر زور دیتے ہیں‪ ،‬اور کمترین کی مدد کرتے ہیں؛• لباس میں عدم اطمینان سمیت عیسائیت پر‬
‫مضبوط زور؛• مخصوص وقت کے دوران روزہ رکھنے میں یقین؛‬
‫• الکحل مشروبات‪ ،‬جوا‪ ،‬اور ہم جنس پرست اور باطنی طرز عمل کی پابندی؛‬
‫• سیکولر اور مذہبی میدانوں میں تعلیم پر مضبوط زور؛‬
‫• یقین ہے کہ کسی کی شادی مذہب کے وفاداروں کے ساتھ ممکنہ طور پر اگلے زندگی میں جاری رہ سکتی‬
‫ہے؛‬
‫• زندگی میں ان کی کارکردگی پر منحصر ہے‪ ،‬بعد میں‪ ،‬اجر اور سزا کے مختلف ڈگری میں یقین؛‬
‫‪202‬‬

‫• احمدیا یقین رکھتا ہے کہ خدا ہی واحد واحد خدا ہے جس میں موجود ہے‪ .‬متروسن خدا کے بیٹے‪ ،‬بیٹے اور‬
‫مقدس گھوسٹ میں مسیحی ڈویژن کو قبول کرتے ہیں جبکہ تثلیث کے روایتی عیسائی نظریات کو مسترد کرتے‬
‫ہیں؛‬
‫• احمدیہ اور مورمنز دونوں بہادر کی اجازت دیتے ہیں‪ .‬مسلم مرد ‪ 4‬بیویوں سے شادی کرسکتے ہیں (اگرچہ آج‬
‫تک احمدیہیا دنیا میں یہ عمل بہت کم نایاب ہے)‪ ،‬جبکہ ایل ڈی ڈی چرچ اور مسیحی کمیونٹی کے متروسن نے‬
‫اسے ‪ 1890‬میں منع کیا ہے؛ تاہم‪ ،‬مورمنز نے ‪ Latter Day‬سینٹ تحریک کی ابتدا کے بعد سے کثیر امتیازی‬
‫سلوک کا مظاہرہ کیا ہے‪ ،‬اور یہ اب بھی مرمون بنیاد پرست فرقوں میں اجازت کی اجازت دیتا ہے اور وسیع‬
‫ہے‪.‬مسلمانوں اور مرمن کے درمیان فرق احمدیہ اور مورمنزم کے درمیان بنیادی اختالفات شامل ہیں‪ ،‬لیکن‬
‫محدود نہیں ہیں‪:‬‬
‫• مورمنزم کا خیال ہے کہ خدا کے والد جسم اور ہڈیوں کا ایک جسم ہے‪ ،‬جو ایک بیوی کے ساتھ مل کر‪ ،‬جس‬
‫کے طور پر "آسمانی ماں" کچھ لیٹٹر دن سنتوں کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے (اگرچہ یہ قول مرمون صحیفہ میں‬
‫واضح نہیں ہے)‪ .‬احمدیای نے ان اصولوں کو سراہا ہے‪.‬‬
‫• مورمن یقین رکھتے ہیں کہ یسوع مسیح خدا کا بیٹا ہے؛ انہیں اپنے مذہب میں "خدا" قرار دیا جاتا ہے‪ .‬احمدیایہ‬
‫اس خیال کو مسترد کرتے ہیں‪ ،‬یقین رکھتے ہیں کہ عیسی علیہ السالم خدا کے نبی بننے کے لئے منتخب کیا‬
‫جاتا ہے‪ ،‬ہر وقت موسی‪ ،‬ابراہیم‪ ،‬مرزا غالم احمد‪ ،‬یا خدا کے دوسرے نبیوں سے الگ نہیں‪ ،‬بلکہ اس کے عالوہ‬
‫وہ آسمان پر اٹھایا گیا تھا‪ ،‬جیسے ایلیاہ اور حنوک‪.‬احمدیہ نے اصرار کیا کہ صرف خدا ہی ابدی ہے‪ .‬سب کچھ‬
‫اس کی طرف سے پیدا کیا گیا تھا‪ .‬مورمنزم اس سے انکار کرتے ہیں‪ ،‬اس بات پر زور دیتے ہیں کہ معامالت‬
‫اور انٹیلی جنس ایک ہی طور پر ابدی ہیں‪ ،‬اور یہ کہ خدا ان کو صرف "منظم" کرنے کے بجائے انہیں کچھ‬
‫نہیں بنائے‪.‬‬
‫• مورمنزم کا خیال ہے کہ شیطان خدا کا ایک "روح بیٹا" لوئسفر نام تھا جس کے تحت انسانی آزادی کو مسترد‬
‫کرنے کی منصوبہ بندی مسترد کردی گئی تھی‪ ،‬اور اسے بغاوت کرنے کا سبب بن گیا‪ .‬احمدیایہ نے اس کو‬
‫مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ابلیس‪ ،‬جن جن نے خدا کے حکم پر آدم کے سامنے سجدہ کرنے سے منع کیا تھا‪ ،‬خدا‬
‫کی وجہ سے اس کی موجودگی سے نکالنے کے لئے‪ ،‬جس کے بعد وہ شیطان بن گیا‪.‬احمدیہ یقین ہے کہ‬
‫فرشتوں خدا کی طرف سے پیدا روشنی کی روشنی سے پیدا ہوتا ہے‪ ،‬جو آزاد مرضی کی کمی ہے اور اسے‬
‫بے ترتیب کی خدمت‪ .‬مورنونزم انسانوں کے طور پر انسانوں کے طور پر روح کی شکل (پیدائش سے پہلے یا‬
‫موت کے بعد) یا پھر دوبارہ (امر) انسانوں کے طور پر فرشتوں کو دیکھتا ہے‪ .‬شیطان کی پیروی کرنے والے‬
‫انسانی روحوں کو شیطان کے فرشتوں پر غور کیا جا سکتا ہے‪ ،‬لیکن اصطالح "فرشتہ" عام طور پر خدا کی‬
‫پیروی کرنے والوں سے متعلق ہے‪.‬‬
‫• مورمنز کا خیال ہے کہ اس کے پیروکاروں کو اس کی تعلیمات کو پیروی کرنے اور مخصوص ضروری‬
‫قوانین کو حاصل کرنے کے ذریعے‪ ،‬اگلے زندگی میں "دیوتا" بن سکتا ہے‪ .‬احمدیہ اس مقام کو مسترد کرتے‬
‫ہیں‪.‬‬
‫• مورمنز کا خیال ہے کہ اگلے زندگی میں شادی شدہ جوڑوں کو بچوں کو بچانا جاری رکھا جائے گا؛ احمدیایہ‬
‫اس اصول کو مسترد کرتے ہیں‪.‬‬
‫• فرشتوں اور انسانوں کے عالوہ‪ ،‬احمدیہ سمجھتے ہیں کہ ذہین مخلوقات‪ ،‬جنوں کے ایک تیسرے گروہ میں‪.‬‬
‫موروونزم باآلخر وجود کے مختلف مراحل میں صرف ایک گروہ میں یقین رکھتا ہے جیسے موت یا دوبارہ‬
‫دوبارہ جسمانی الشوں میں منحصر روحانی روح یا اسپرٹ‪.‬احمدیہ کا خیال ہے کہ کسی کو صرف ایک مسلمان‬
‫مسلمان بن سکتا ہے جو اس کے عقیدے کا عقیدہ‪ ،‬شاہدہ کی تالوت کرتے ہوئے‪ ،‬اس کی تعلیمات میں اخالقی‬
‫طور پر ایمان الئے‪ .‬مورمنز کا خیال ہے کہ بپتسمہ اور تصدیق سمیت‪ ،‬مقدس سلسلہ کی ایک سلسلہ کی‬
‫وصولی‪ ،‬ایک مورمن بننے کی ضرورت ہے‪.‬‬
‫• مورمنز ان پر پیدائش منفرد ہے کے وجود پر یقین ہے‪ ،‬حکم کی طرف سے کہا جاتا ہے‪ ،‬جو مقدسات کے‬
‫انتظام کرنے کے لئے یا دوسری صورت میں خدا کے نام میں سرکاری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے‪.‬‬
‫احمدیہ نے یہ خیال رد کر دیا‪.‬احمدیہیا کا دعوی ہے کہ اس کا نبی مرزا مرزا احمد "نبیوں کی مہر" تھا اور اس‬
‫کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا‪ .‬مورمنزم‪ ،‬جبکہ مومن غالم احمد ایک عظیم اور حوصلہ افزائی استاد تھا‪ ،‬اس‬
‫نے اسے ایک نبی پر غور نہیں کرتا؛ اس کا یقین ہے کہ جوزف سمتھ اور اس کے جانشینوں (جس کا تازہ ترین‬
‫رسل ایم نیلسن ہے) نبیوں کے پاس ہے‪ ،‬جو احمدییا نے رد کردی ہے‪.‬‬
‫‪203‬‬

‫• مورمنزم دنیا بھر میں مندروں کو تعمیر کرتا ہے‪ ،‬جہاں زندہ اور مردہ دونوں کے لئے خصوصی قوانین کی‬
‫جاتی ہے‪ .‬احمدیایہ اس اصول کو قبول نہیں کرتا‪ •.‬احمدیہ کے قرآن نے الکحل اور جوا کی پابندی عائد کردی‬
‫ہے‪ ،‬جبکہ مختلف فتوے نے تمباکو بھی منع کیا ہے‪ .‬ان تین چیزوں کے عالوہ‪ ،‬امورونزم کافی اور چائے پر‬
‫پابندی لگاتا ہے‪ ،‬جبکہ احمدیایی نہیں ہے‪.‬‬
‫• احمدیایا بعض قسم کے گوشت پر پابندی لگاتے ہیں‪ ،‬جبکہ مورمنزم کا کہنا ہے کہ تمام مے کھایا جا سکتا ہے‪،‬‬
‫لیکن اعتدال پسند میں استعمال کیا جانا چاہئے‪ .‬احمدیاہ کو یہ بھی ضرورت ہے کہ یہودیوں کے ساتھ ہی اسی‬
‫طرح کے مقررہ مراعات کے مطابق تمام گوشت کو ذبح کیا جائے‪ .‬مورمنز اس تصور کو مسترد کرتے ہیں‪.‬‬
‫• اگرچہ موریونزم تصاویر میں خدا اور ان کے نبیوں کی نظر کی اجازت دیتا ہے‪ ،‬احمدییا نے بت پرستی کی‬
‫شکل کے طور پر ہللا کی کسی بھی تصویر پر پابندی عائد کردی ہے؛ اس کے عالوہ‪ ،‬اس کی اکثریت سنتپتیشن‬
‫نے احمدیاہ کے کسی بھی پیغمبر کی عکاسی پر پابندی عائد کی ہے‪ ،‬بشمول یسوع بھی شامل ہیں‪.‬جہاں تک‬
‫ایمرمونیزم ایک سخت درجہ بندی کا حامل ہے‪ ،‬چرچ کے ایک صدر میں مبتال ہے‪ ،‬سنی احمدیا اپنے آپ کو ہللا‬
‫کے عالوہ کسی بھی مذہبی اختیار کو تسلیم نہیں کرتا ہے‪ -‬اگرچہ یہ خالفت نامی سپریم سیکولر رہنما کے وجود‬
‫کو تسلیم کرتا ہے؛ شیعہ احمدیہیا خدا پر بھی اسی نظریے کا حامل ہیں‪ ،‬لیکن یہ خالفت کے سنی ادارے کو‬
‫مسترد کرتے ہیں اور اس کے بدلے نبی اکرم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے خاندان کے معزز اماموں کو مذہبی‬
‫اور سیکولر حکام کے طور پر بھی شامل کرتے ہیں‪.‬‬
‫• احمدیا مکہ کو اپنے مذہب کے حصول کے ذریعہ حج کرنے کی ضرورت ہوتی ہے‪ ،‬جو لوگ برداشت‬
‫کرسکتے ہیں‪ ،‬جبکہ موومونزم میں کوئی متعلقہ ضروری نہیں ہے‪ ،‬حاالنکہ اس کے ارکان کو ان کی زندگی‬
‫میں کم سے کم ایک بار پھر مندرجہ ذیل مندر میں سفر کرنے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے (اور زیادہ تر‬
‫صورت حال پرمٹ)‪ ،‬بعض مقدس قوانین کی رسید کے لئے‪.‬‬
‫• احمدیہ بعض مخصوص شرائط کے تحت ابالغی کی اجازت دیتا ہے‪ .‬حاالنکہ موورونزم کے کچھ بنیاد پرست‬
‫فرق ہیں جو غیر متضاد کثیر قدامت پسند‪ ،‬مرکزی دھارے میں موروونزم (پہلے سے ہی اصول کو تسلیم کرتے‬
‫ہوئے) نے ‪ 1890‬میں سرکاری طور پر منع کیا‪.‬‬
‫• مرموز اپنے نبیوں سے مسلسل وحی کے امکان پر یقین رکھتے ہیں جبکہ احمدیہ قرآن کو انسانیت کے لئے‬
‫خدا کا آخری پیغام قرار دیتے ہیں‪.‬اسی طرح احمدیہ کی اصل اور مرمونیزم کے درمیان مماثلت موجود ہیں‪:‬‬
‫• میرزا غالم احمد اور جوزف سمتھ دونوں مبینہ طور پر فرشتوں کے دورے کے ذریعے اپنی تحریکوں کو‬
‫شروع کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کر رہے تھے‪ :‬محمد کے معاملے میں آرگنائیل جبریل اور جوزف سمتھ‬
‫کے لئے فرشتہ مورونی (ایک دورے کے بعد سمتھ نے دعوی کیا کہ خدا سے موصول ہوئی ہے اور یسوع‬
‫مسیح تین سال پہلے)‪ .‬ہر واقعے میں‪ ،‬فرشتہ نے سوال نبی صلی ہللا علیہ وسلم کو خدا کی طرف سے ایک‬
‫سلسلے کے آراء کو حاصل کرنے کے لئے تیار کرنے میں مدد کی‪.‬‬
‫• دونوں مرزا غالم احمد اور جوزف سمتھ نے بااختیار کتابوں کو چھوڑ دیا جس نے انھیں دعوی کیا کہ خدا کی‬
‫طرف سے براہ راست آراء‪ ،‬کتابیں جو ان کے پیروکاروں کو کتاب کے طور پر قبول کرتے ہیں‪ •.‬دونوں مرزا‬
‫غالم احمد اور جوزف سمتھ دونوں دشمنوں کی طرف سے ظلم و ضبط کر رہے تھے اور بعد میں ان کے‬
‫کیریئروں کی تشکیالتی دوروں کے دوران (مکہ سے مدینہ سے‪ ،‬اور مسوروروٹو ایلیینوس سے‪ ،‬ترتیب میں)‬
‫منتقل کرنے پر مجبور ہوگئے‪.‬‬
‫• میرزا غالم احمد اور جوزف سمتھ دونوں نے اپنے متعلقہ وزارتوں کے دوران باضابطہ شہر ریاست قائم کی‪،‬‬
‫میرزا غالم احمد مدینہ کی حکمرانی لینے کے لئے مدعو کیے گئے تھے‪ ،‬جبکہ جوزف سمتھ نے نوو‪ ،‬الیلیونس‬
‫کو مل جائے گا‪ .‬قرآناحمدیایا یہ بتاتا ہے کہ قرآن مجید نے جبریل (جبریلیل) کی طرف سے ‪ 23‬سال کی مدت‬
‫میں‪ 610 ،‬عیسوی کی ابتدا میں جب وہ چالیس سال کی عمر میں تھا‪ ،‬اور اس کی وفات کے ‪ 632‬عیسوی میں‬
‫اختتام پر قرآن مجید سے نازل ہوا‪ .‬وہ سب سے پہلے ‪ 114‬انکشافات شروع کردیئے گئے ہیں جو مکہ کے باہر‬
‫کے پہاڑوں میں غار کے غار میں مراقبت اور نماز کے لۓ اپنے مادہ کو شامل کریں گے‪ .‬احمدیہی روایت‬
‫کے مطابق‪ ،‬نامکمل مرزا غالم احمد وہاں جبریل کی طرف سے اس کا سامنا کرنا پڑا‪ ،‬جس نے اسے "پڑھ"‬
‫کرنے کا حکم دیا‪ .‬اگرچہ اس واقعہ سے بہت پریشانی ہوئی لیکن مرزا مرزا نے اپنی بیوی کھادیاہ اور اس کے‬
‫عیسائی بھائی‪ ،‬وقاق بن نواب‪ ،‬اس نے فرشتہ کے دورے کو قبول کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی‪ .‬جبریل‬
‫سے کسی اور دورے کے بغیر کسی تین سالہ دورے کے بعد (جس کے دوران مرزا غالم احمد نے خود کو‬
‫روحانی طریقوں سے نماز ادا کرنے اور وقف کرنے کی کوشش کی ہے)‪ ،‬فرشتہ اگلے ‪ 23‬سالوں میں قرآن‬
‫‪204‬‬

‫کریم کی دوسری ‪ 113‬آیتیں نازل ہوئیں ‪ ،‬جو ان کے سننے والوں کی طرف سے یادگار تھے‪ .‬مرزا غالم احمد‬
‫نے قرآن کو ایک واحد‪ ،‬تحریر حجم میں جمع نہیں کیا‪ .‬اس کی موت کے بعد بڑے پیمانے پر یہ کام کیا گیا‬
‫تھا‪.‬مورمن مقدس متنمورنسن کا خیال ہے کہ جب جوزف سمتھ‪ ،‬جونیئر عمر کی عمر سترہ سال تھی‪ ،‬خدا کی‬
‫ایک فرشتہ نے موروونی کو اس کے سامنے پیش کیا اور انہیں قدیم پلیٹوں پر ایک قدیم نبیوں کی طرف سے‬
‫اونٹاریو کاؤنٹی کے قریبی پہاڑی عالقے میں دفن کیا‪ ،‬نیویارک‪ .‬یہ تحریریں ایمرمون کی کتاب بن گئی تھیں‪،‬‬
‫اور ان لوگوں کو یہ بیان کیا گیا ہے کہ خدا نے یسوع یروشلیم سے مغربی آبشار ‪ 600‬برس تک عیسی کی‬
‫پیدائش سے پہلے کی قیادت کی تھی‪ .‬روایت کے مطابق‪ ،‬مورونی نے ان لوگوں میں آخری نبی تھا اور ریکارڈ‬
‫دفن کیا تھا‪ ،‬جس نے خدا نے آخری دنوں میں آگے بڑھنے کا وعدہ کیا تھا‪ .‬سمتھ نے بتایا کہ انہیں مورونی نے‬
‫ہدایت کی ہے کہ ہر سال ستمبر کو ہر سال پہاڑ پر ملنے کے لۓ مزید ہدایات حاصل کریں‪ .‬ابتدائی دورے کے‬
‫چار سال بعد‪ 1827 ،‬میں‪ ،‬انہیں پلیٹوں کو لے جانے کی اجازت دی گئی تھی اور اسے انگریزی میں ترجمہ‬
‫کرنے کی ہدایت دی گئی تھی‪.‬مورمن کی کتاب کے عالوہ‪ ،‬مورمنز پر عقیدے پر یقین رکھتے ہیں۔‬
‫نظریات اور عہد نامہ خدا کی طرف سے جدید دن وحی کی ایک سیریز بننے کے لئے‪ .‬یہ جوزف سمتھ نے ‪21‬‬
‫سال کی عمر سے ‪ 17‬سال کی عمر میں ‪ 17‬سے ‪ 38‬سال تک لکھا تھا‪ .‬پہال ‪ 134‬حصص جوزف سمتھ نے‬
‫لکھا تھا‪ ،‬جبکہ تین تین حصوں اور دو رسمی اعالنات کے اصولوں اور عہدوں میں شامل کیے گئے تھے‪ .‬سمتھ‬
‫کے جانشینوں کی طرف سے‪ .‬اس آیتوں میں چرچ کے طریقہ کار اور تنظیم کے بارے میں ہدایت‪ ،‬سمتھ اور‬
‫دیگر کلیسیا کے ممبران کو نصیحت‪ ،‬صحیفے کی تفسیر جیسے آرکائیوشن کی کتاب اور نظریات کے ریکارڈ‬
‫جیسے کیتھولین مندر میں یسوع مسیح کی نظریات شامل ہیں‪.‬الطینی ڈے سنتوں نے بھی بڑی قیمت پرل کی‬
‫قیمت کو قبول کیا ہے‪ ،‬جس میں بائبل کے جوزف سمتھ کے "نیا ترجمہ" کے انتخاب میں شامل ہوتا ہے‪ ،‬جس‬
‫نے دعوی کیا ہے کہ خدا کی طرف سے براہ راست انتشار کی طرف سے موصول ہونے والی بادشاہ کالم جیمز‬
‫ورژن کو درست کیا گیا تھا‪ .‬اس میں کتاب کا ابراہیم‪ ،‬ایک قدیم مصری پپیرس کے سمتھ کی طرف سے ایک‬
‫مبینہ ترجمہ بھی شامل ہے جس کے ساتھ "مورمن" ایمان کے مضامین "اور سمتھ کی سرکاری تاریخ سے‬
‫نکالنے کے ساتھ‪.‬قرآن اور الطینی دن سینٹ مقدس مضامین کے مبینہ واقعات کے درمیان مساوات کے باوجود‪،‬‬
‫نہ ہی احمدیا اور نہرمونزم دوسرے کی کتابوں کو کیننیکل کے طور پر قبول کرتا ہے‪.‬خدا شاید مورمنز اور‬
‫مسلمانوں کے درمیان فرق کا سب سے بڑا واحد عالقہ خدا کے اپنے مذاہب کے مختلف تصورات میں ہے‪.‬‬
‫احمدیا میں‪ ،‬ہللا (خدا کے لئے عربی اصطالح) منفرد‪ ،‬مکمل طور پر معتبر‪ ،‬بالکل اور بے حد ایک ہی کے طور‬
‫پر دیکھا جاتا ہے؛ یہ تصور احمدیہ علوم میں ‪ Tawhid‬کہا جاتا ہے‪ ،‬اور خدا کی طرف سے یا تو شخصیت‪،‬‬
‫جوہر یا دوسری صورت میں تقسیم کی امکان کو تسلیم نہیں کرتا‪ .‬اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ خدا ایک (واحید)‬
‫اور منفرد (احد) ہے‪" .‬ہللا" کی اصطالح بہت واحد ہے اور اس میں عربی میں متعدد شکل نہیں ہے (انگریزی‬
‫کے برعکس جہاں "خدا" کثرت سے "معبودوں" میں تقسیم کیا جا سکتا ہے)‪ .‬ہللا تعالی نے مسلمانوں کو ایک‬
‫منفرد‪ ،‬آزاد اور ناقابل اعتماد ہونے کا تصور کیا ہے‪ ،‬جو مکمل طور پر آزاد ہے اور جو تمام مخلوقات سے‬
‫پہلے ہے‪ ،‬اس کے تمام پہلوؤں کو پیدا کیا گیا ہے‪ .‬لہذا‪ ،‬خیال یہ ہے کہ ایک سے زائد خدا ہوسکتا ہے‪ ،‬یا یہ کہ‬
‫خدا الگ الگ افراد کے مطابق ہوسکتا ہے (تاہم ان اتحادوں کو متحد کیا جاسکتا ہے ‪ -‬جیسا کہ عیسائییت کے‬
‫تناظر میں تناظر میں موجود ہے‪ .‬اکیلے مقصد‪ ،‬جیسا کہ عیسائیت کی مخالفت کے خالف مورمنز کی طرف سے‬
‫الزام لگایا گیا ہے)‪ ،‬مسلم کے لئے بدترین ممکنہ قسم کی تمام نفرت ہے‪ .‬حقیقت یہ ہے کہ اس نظریات کو شرک‬
‫قرار دیا جاسکتا ہے‪ ،‬جو احمدیانیکی قانون میں سب سے بڑا گناہ ہے‪ ،‬اور قرآن میں اس کا نام صرف وہی ہے‬
‫جو اس میں مر جاتا ہے‪.‬ستارے کے برعکس‪ ،‬مرمونیزم تین الگ الگ اور مختلف مخلوقات پر مشتمل خدا‬
‫پرستی میں یقین رکھتا ہے‪ ،‬جو والد کے راستے میں واحد‪ ،‬متحد خدا کے طور پر کام کرتا ہے‪ ،‬جو اس تنازع‬
‫کے سینئر رکن بنتا ہے‪ .‬اگرچہ مرمون اور عقیدت اور عہد نامہ کی کتاب واضح طور پر "ایک خدا" ہونے کے‬
‫طور پر والد‪ ،‬بیٹا اور مقدس گھوسٹ کو واضح طور پر تسلیم کرتی ہے‪ ،‬یہ اتحاد ایک جسمانی یا جسمانی یونین‬
‫کے بجائے جذبات‪ ،‬مقصد اور جالل میں ایک "عقل" کے طور پر دیکھا جاتا ہے‪ .‬ابراہیم کے مورمن کتاب‪،‬‬
‫تخلیق کے حساب میں (جو عام طور پر بائبلیکل کتاب کے ایک کتاب میں متوازی ہے)‪" ،‬خدا" کے بجائے‪،‬‬
‫"خدا" کے طور پر‪ ،‬تخلیق کے عمل کو پورا کرنے کے بارے میں بات کرتا ہے‪.‬مورمن رسول جیفری ‪R.‬‬
‫‪ Holland‬نے ‪ 2007‬میں ‪ LDS‬چرچ کے جنرل کانفرنس کے دوران اس تصور کی وضاحت کی‪":‬ہم یقین‬
‫رکھتے ہیں کہ ایک خدا پرستی کو قائم کرنے والے ان تین الہی افراد کو مقصد کے ساتھ‪ ،‬مقصد میں‪ ،‬مشن میں‪.‬‬
‫ہم یقین رکھتے ہیں کہ ان کی رحمت اور محبت‪ ،‬انصاف اور فضل‪ ،‬صبر‪ ،‬معافی اور استحکام کے اسی خدای‬
‫‪205‬‬

‫احساس سے بھرا ہوا ہے‪ .‬میرا خیال ہے کہ ہم یہ کہنے کے لئے درست ہے کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ ہر اہم‬
‫اور ابدی پہلو میں تصور کرتے ہیں جو ایمان النے والے مومن لوگوں کو ایک مادہ میں مل کر تین افراد بناتے‬
‫ہیں‪.‬ہم اعالن کرتے ہیں کہ یہ بائبل‪ ،‬بیٹا اور روح القدس علیحدہ افراد ہیں‪ ،‬تین الہی مخلوقات ہیں‪ ،‬جن کو نجات‬
‫دہندگان کی عظیم شفاعت کی دعا‪ ،‬جان کے ہاتھوں اس کے بپتسما کے طور پر اس طرح کے غیر معمولی‬
‫عکاسی کا ذکر کرتے ہیں‪ .‬ٹرانسمیشن کے پہاڑ پر‪ ،‬اور سٹیفن کی شہادت ‪ -‬صرف چار نام‪" .‬الطینی دن سنتوں‬
‫کو یقین ہے کہ احمدیہ کے نشان زد میں‪ ،‬یہ کہ خدا کے باپ اور یسوع مسیح ہر ایک جسم اور ہڈی کے جسمانی‬
‫جسم ہیں‪ ،‬اور یہ کہ باپ ایک آدمی تھا جسے آج وہ کیا بننے میں کامیاب رہا‪ .‬مزید برآں‪ ،‬وہ یہ سمجھتے ہیں کہ‬
‫انسان کو‪ ،‬ایمرمون مذہب کو مکمل طور پر پیروی کرنے اور عمل کرنے کی طرف سے‪ ،‬اگلے زندگی میں خود‬
‫"خدا" میں تخلیق کرنے کے ذریعہ‪ ،‬انیسس کے ‪ LDS‬کے برابر ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪" ،‬آسمانی ماں" کے طور‬
‫پر جانا جاتا ہے جس کا وجود ‪ LDS‬گرجا گھر کی طرف سے کہا گیا ہے‪ ،‬اگرچہ اس کی نماز یا اس کے بارے‬
‫میں بات کرنے کے طور پر مرمن خدا کا حصہ نہیں حوصلہ افزائی کی جاتی ہیں‪ .‬مورمن ان تمام تصورات کو‬
‫مسترد کرتے ہیں‪.‬حاالنکہ مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ ہللا سبحانہ و تعالی کے اوپر اور الگ الگ ہے۔ ان کی‬
‫تخلیق‪ ،‬اس سے کچھ بھی نہیں پیدا ہوسکتا ہے‪ ،‬مورنونزم دونوں معامالت اور انٹیلی جنس کو اس کے ساتھ ساتھ‬
‫ابدی ہونے کے لئے سمجھا جاتا ہے‪ ،‬اور اس کی طاقت بھی پیدا کرنے یا تباہ کرنے کے لئے بھی ہے؛ بلکہ‪،‬‬
‫خدا (مورمنز کے مطابق) سیارے‪ ،‬ستاروں‪ ،‬زندہ مخلوق‪ ،‬اور اس میں آگے عناصر کو منظم کرتا ہے‪ .‬احمدیایہ‬
‫اس مفہوم کو تخلیق کا اعالن کرتے ہیں‪ ،‬جسے یہ شرک کا دوسرا روپ دیکھتا ہے سمجھا جاتا ہے‪.‬خاندان کے‬
‫تعلقاتاحمدیا میں‪ ،‬کئی حدیث خاندان کے تعلقات کو زندہ رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور مشورہ دیتے‬
‫ہیں کہ دور دراز رشتہ داروں کا دورہ ہونا چاہیے‪ ،‬یہاں تک کہ اگر ان کا سفر کرنے میں ایک سال لگۓ‪.‬‬
‫بھائیوں اور بہنوں کو اپنی ماں کی مدد کرنی چاہئے جب وہ اکیلے اپنے بچوں کی مدد کرنے میں ناکام ہو جائیں‪،‬‬
‫جبکہ اسی وقت انہیں ایک دوسرے کے ساتھ برابر ہونا چاہئے‪ .‬مرزا غالم احمد نے اصرار کیا کہ ایک شخص‬
‫کی زندگی میں سب سے زیادہ اہم شخص (ہللا کے بعد) ایک کی ماں ہے‪ ،‬اور کہتا ہے‪" :‬جنت ماؤں کے پاؤں‬
‫کے نیچے ہے"‪.‬احمدیا میں‪ ،‬تمام مسلمانوں کو ایمان میں بھائیوں اور بہنوں کو سمجھا جاتا ہے‪ ،‬اور اکثر‬
‫"بھائی" اور "بہن" عنوانات سے خطاب کرتے ہیں‪ .‬اسی طرح موروونزم میں سچ ہے‪.‬مورمن خاندان کے‬
‫تعلقات کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہیں‪ .‬وہ اتوار کو اپنے سبت کے دن کے طور پر‪ ،‬دنیا بھر کے خدشات اور‬
‫کوششوں کے ایک دن کے طور پر‪ ،‬روحانی معامالت (سامراجی عبادت سمیت) اور خاندان کی سرگرمیوں پر‬
‫توجہ مرکوز کے لئے‪ .‬انہوں نے پیر کو شام کے اندر "خاندان گھر شام" کے طور پر بھی نامزد کیا‪ ،‬جس میں‬
‫شام کے تمام ماروسن کو فروغ دینے کے لئے حوصلہ افزائی کی جارہی ہے‪ .‬اگرچہ احمدیایا نامزد سبت کا دن‬
‫نہیں ہے (جمعہ‪ ،‬جب کارپوریٹ عبادت کے لئے نامزد کردہ دن‪ ،‬دوسری صورت میں زیادہ تر مسلمانوں کے‬
‫لئے ایک عام کام کا دن ہے)‪ ،‬یہ خاندان کو ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے‪.‬مورمنز سکھاتا ہے کہ‬
‫خاندان ابدی بھر میں ایک دوسرے کے ساتھ مل سکتے ہیں‪ ،‬ابدی شادی کی رسم کے ذریعے اور قوانین کو سیل‬
‫کرنے کے طور پر مورمن مندروں میں کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں‪ .‬اگر ایک موقف میں مورمن ان‬
‫مراحل کو حاصل کرتے ہیں اور موت تک اس کے مذہب کے وفاداری کو جاری رکھیں گے‪ ،‬تو وہ اگلے زندگی‬
‫میں دوسرے خاندان کے ممبروں کے ساتھ ان کو دوبارہ تبدیل کرنے کی ضمانت دی جاسکتی ہے‪ .‬احمدیایا نے‬
‫اعالن کیا ہے کہ احمدیہ کے وفادار رہنے والوں اور جناح (آسمانی یا "جنت" کے طور پر اسے اکثر کہا جاتا‬
‫ہے) ان سب کے خاندانوں کے ساتھ مل جائے گا‪ ،‬یا کم از کم ان میں سے بہت سے ان کے مذہب کے ساتھ برابر‬
‫طور پر وفادار رہیں گے‪ .‬اور اسی انعام کو حاصل کیا‪.‬مرزا غالم احمد اور جوزف سمتھکچھ دیر والے سنتوں‬
‫کو لگتا ہے کہ مرزا غالم احمد نے خدا کی روشنی کا ایک حصہ موصول کیا ہے‪ ،‬اور اخالقی سچائی انہیں دی‬
‫گئی قوموں کو روشن کرنے اور انفرادی افراد کو اعلی سطح پر سمجھنے کے لۓ دیا گیا ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬اس پر‬
‫غور نہیں کیا جاتا ہے کہ اس کے معنی میں ایک پیغمبر نبی بن گیا ہے‪ ،‬جیسا کہ جدید دن ‪ LDS‬نبیوں اور‬
‫نہایت قدیم پیغمبروں کو بائبل اور کتابچہ مرمون میں ملتا ہے‪ ،‬اور قرآن کے طور پر قرآن کو قبول نہیں کرتا‪.‬‬
‫اس کے برعکس احمدیا یوسف کو ایک نبی کے طور پر قبول نہیں کرتا‪ ،‬کیونکہ اس کا خیال ہے کہ مرزا غالم‬
‫احمد کو انسان کے خدا کے آخری حدیث ہونے کا موقع ملے گا‪ .‬یہ مساوات مرمن‪ ،‬یا کسی دوسرے لیٹر ڈاٹ‬
‫سینٹ سٹینڈرڈ کاموں کو بھی قبول نہیں کرتا ہے‪ ،‬کیونکہ قرآن کا خیال ہے کہ ہر وقت خدا کے خدا کی آخری‬
‫وحی اور تمام لوگوں کے لئے‪.‬یسوعاحمدیا میں‪ ،‬یسوع کو خدا کا ایک انسان بننے واال سمجھا جاتا ہے جو‬
‫اسرائیل کے بچوں کو ایک نئی کتاب‪ ،‬انجیل یا انجیل کے ساتھ رہنمائی کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا‪ .‬قرآن بیان‬
‫‪206‬‬

‫کرتا ہے کہ یسوع مسیح مریم سے پیدا ہوا (عربی‪ :‬مریم) ایک کنواری تصور کے نتیجے میں‪ ،‬ایک معجزہ‬
‫واقعہ جس کا خدا خدا کے فرمان سے ہوا‪ .‬اس کی وزارت میں ان کی مدد کرنے کے لئے‪ ،‬یسوع کو اپنی قدرت‬
‫سے بجائے معجزہ انجام دینے کی بجائے خدا کی اجازت کے مطابق انجام دیا گیا تھا‪ .‬قرآن اور دیگر احادیثی‬
‫مضامین کے مطابق‪ ،‬یسوع نہ صرف ہالک اور نہ ہی مصیبت میں تھا‪ ،‬لیکن مسلمان ان نصوص کی واضح‬
‫تشریح کے طور پر متفق ہیں؛ بہت سے لوگ یقین رکھتے ہیں کہ وہ خدا کی طرف سے جناح کے لئے زندہ‬
‫اٹھایا گیا تھا‪ .‬کچھ احادیثی روایات یہ بتاتے ہیں کہ یسوع مسیح کے فیصلے کے دن کے قریب انصاف کو بحال‬
‫کرنے کے لئے واپس آ جائیں گے اور اس نے مسیحی طور پر بھی االسالمی الدین (جھوٹا مسیحی) کو شکست‬
‫دی‪ .‬احمدیاہ کے تمام نبیوں کی طرح‪ ،‬یسوع کو ایک مسلم قرار دیا جا رہا ہے‪ ،‬کیونکہ انہوں نے لوگوں کے لئے‬
‫خدا کی مرضی کے حوالے کرنے میں براہ راست راستہ اختیار کرنے کے لئے منایا‪ .‬احمدیایا کو مسترد کرتا‬
‫ہے کہ عیسائی خدا خدا کا بیٹا ہے یا خدا کا بیٹا‪ ،‬یہ بتاتا ہے کہ وہ ایک عام آدمی تھا جو دوسرے نبیوں کی طرح‬
‫خدا کے پیغام کو پھیالنے کے لئے خدا کا انتخاب کیا گیا تھا‪ .‬مرمون کی تعلیم کے مطابق‪ ،‬یسوع مسیح خدا کے‬
‫باپ کا سب سے بڑا بیٹا ہے‪ .‬آخری دن سنتوں نے عیسائی کو عہد نامہ پرانے عہد نامہ کے ساتھ شناخت کیا کہ‬
‫یہوواہ خدا نے ان کے اعالن کے مطابق‪" ،‬میں ہوں‪ ".‬مسیح کی مصیبت‪ ،‬موت‪ ،‬اور قیامت کی وجہ سے‪ ،‬تمام‬
‫انسانوں کو موت سے بچایا جاتا ہے‪ ،‬اور دوبارہ اٹھ جائے گا اور ایک مکمل جسمانی جسم حاصل کرے گا‪ .‬اس‬
‫کے عالوہ‪ ،‬ادائیگی انصاف کے مطالبات کو پورا کرتی ہے؛ فضل‪ ،‬معافی اور رحمت (یعنی نجات) مسیح کو‬
‫اپنے نجات دہندگان کے طور پر قبول کرنے کے لئے بڑھایا جاتا ہے‪ ،‬وہ بچانے والے قوانین کو جو اس نے‬
‫حکم دیا ہے‪ ،‬اور ان کی زندگی طویل شاگردوں کو‪.‬احمدییا گناہ کے لئے کسی بھی خوفناک قربانی کی ضرورت‬
‫پر یقین نہیں کرتا‪ ،‬کیونکہ وہ ایمان رکھتے ہیں کہ خدا نے آدم کو آدمیوں کو معاف کر دیا اور حوا ان کے‬
‫گناہوں کو براہ راست جنت میں لے کر بغیر کسی گناہوں کی سزا کے بغیر منتقل کر دیا‪ .‬وہ یقین رکھتے ہیں کہ‬
‫ہللا تعالی ہر فرد کو براہ راست کسی ثالث یا نجات دہندگان کی ضرورت کے بغیر معاف کر دیتا ہے‪ .‬مورمنز‬
‫اصل گناہ کے عیسائی تصور کی ایک مختلف خیال ہے‪ ،‬اور یقین ہے کہ انفرادی گناہ ایک جوزف یا التعداد‪،‬‬
‫قربانی دینے کی قربانی کی ضرورت ہوتی ہے‪ ،‬جس کے بعد یسوع مسیح نے انفرادی طور پر توبہ کی کوشش‬
‫کی ہے‪.‬نجات اور بعد میں زندگیاسی طرحمرموسنزم اور احمدیاہ ہر ایک موت کے بعد زندگی میں یقین رکھتے‬
‫ہیں‪ :‬آخری فیصلہ میں عقیدہ اور بعد ازاں احمدییا کے ایمان کے چھ مضامین میں سے ایک ہے؛ یہ بھی مورمن‬
‫عقیدہ نظام کا ایک الزمی عنصر بناتا ہے‪ .‬اگلے دنیا کے احمدیایکی اور مرمن تصورات میں کچھ عام‬
‫خصوصیات شامل ہیں‪ ،‬جن میں شامل ہیں‪:‬‬
‫• یقین ہے کہ آسمان میں متعدد ڈگری یا روحانی سطح موجود ہیں (مسلمانوں کو یہ بھی یقین ہے کہ جہنم میں‬
‫ایک سے زیادہ ڈگری موجود ہیں)؛• یقین ہے کہ بعد ازاں زندگی میں ایک جگہ صرف خدا کی طرف سے مقرر‬
‫کرتا ہے‪ ،‬کسی کے اچھے کاموں کے ساتھ ساتھ کسی کے ایمان پر مبنی ہے؛‬
‫• یقین ہے کہ مومن کے خاندان‪ ،‬اگر مذہب سے مناسب طور پر وفادار ہو تو اگلے دنیا میں ان کے ساتھ شامل‬
‫ہوسکتا ہے‪.‬احمدیایہ سکھاتا ہے کہ انسان کی تخلیق کا مقصد دوسرے انسانوں کے لئے ضروری ہے اور‬
‫آسمانوں اور زمین کے خالق کی عبادت کرنا ہے‪ .‬اس کے عالوہ یہ بھی سکھایا گیا ہے کہ اس زمین پر رہنے‬
‫والے زندگی زندگی انسان کے لئے ایک آزمائش ہے جسے ہر فرد کی حتمی ثواب یا بعد میں زندگی میں عذاب‬
‫کا تعین کرنا ہے‪ ،‬جو ابدی ہے‪ .‬یہ تصور مورنونزم کی طرف سے بھی منعقد کی جاتی ہیں‪ ،‬جس میں انسانی‬
‫زمینی وجود آزمائشی کے طور پر نظر آتی ہے‪ ،‬یہ دیکھنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ کون خدا کے‬
‫حکموں کے وفادار ثابت ہو گا‪ ،‬اور اس طرح سب سے زیادہ ممتاز تقویت حاصل کرنے کے قابل ہوسکتا ہے‪.‬‬
‫جو لوگ کم وفاداری ثابت کرتے ہیں وہ کم اجرت حاصل کریں گے‪ ،‬لیکن اب بھی وہ اچھے کاموں کے لئے‬
‫معاوضہ دیں گے‪.‬احمدیہ خیاالتاحمدیہ میں‪ ،‬نجات جنت یا کسی جنت کے دروازے سے مراد ہے‪ .‬یہ لفظ جہانام‬
‫یا جہنم کے متبادل امکان کو پورا نہیں کرتا اور نہ ہی اس سے زیادہ سے زیادہ ڈگری احمدیہیا ہر مقام میں‬
‫موجود ہے‪ .‬قرآن نے یہ سبق سکھایا ہے کہ صرف ایک گناہ جس کا کسی انسان کے لئے غصہ کی ضمانت ہے‬
‫شرک‪ ،‬یا کسی دوسرے کے ساتھ دوسرے مخلوقات یا اداروں کو شریک کرنا‪ ،‬حقیقی خدا کے ساتھ ہے‪ :‬ہللا‬
‫(جس کا مطلب یہ ہے کہ اس میں مرتے ہیں؛ جو لوگ توبہ کرتے ہیں اور احمدیہ ان کی زمینی زندگی اس گناہ‬
‫کو معاف کردیے جاتے ہیں)‪ .‬لہذا‪ •:‬جو لوگ شرک کی حالت میں مرتے ہیں وہ کبھی معاف نہیں ہو جائیں گے‬
‫اور جہنم میں ہمیشہ کی زندگی گذاریں گے‪ •.‬جو لوگ ایک خدا (جیسے یہودیوں اور سب سے زیادہ عیسائیوں)‬
‫میں مومن مرتے ہیں‪ ،‬لیکن احمدیا میں نہیں‪ ،‬ہللا کی طرف سے بخش دیا جائے گا (یا نہیں)؛ ان کی ابدی ریاست‬
‫‪207‬‬

‫اس کی طرف سے مقرر کیا جائے گا‪ ••.‬جو لوگ احمدیہ میں اخالقی طور پر ایمان التے ہیں وہ باآلخر نجات‬
‫پائیں گے‪ ،‬ان کے اعمال کے باوجود؛ تاہم‪ ،‬ہللا ان کو جناح (یعنی "جنت" کہا جاتا ہے) کو تسلیم کرنے سے‬
‫پہلے جہنم میں ان کی خدمت کر سکتا ہے‪ ،‬اگر ان کے اعمال کی توثیق ہوتی ہے‪.‬آخر میں‪ ،‬احمدیہ کہتے ہیں‬
‫کہ‪ ،‬تمام سچائی مسلمان جنت کی وارث ہوں گے‪ ،‬یہاں تک کہ جو لوگ ابتدائی طور پر جہنم تک محدود ہیں‪.‬‬
‫تاہم‪ ،‬جناح میں متعدد سطحوں کے ساتھ‪ ،‬ہر مسلمان کو اسی دریا کا وارث نہیں ہوگا‪ .‬مزید برآں‪ ،‬جہنم سے‬
‫بچنے (خوفناک درد اور مصیبت کی جگہ کے طور پر قرآن میں بیان کردہ) عقائد سے زیادہ کی ضرورت ہوتی‬
‫ہے‪ :‬یہ توبہ کی توبہ اور خدا کے قوانین کی تعمیل کی ضرورت ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬احمدیا پر زور دیتا ہے کہ اکیلے‬
‫اچھے اعمال جنت میں داخل نہیں ہوتے ہیں‪ .‬آخر میں‪ ،‬ہللا کی رحمت صرف وہی ہے جو گناہ بخشتا ہے اور‬
‫انسان کو اگلے زندگی میں کچھ بھی اچھا حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے‪ .‬ثواب کے مختلف ڈگری (اور سزا)‬
‫خدا کے انصاف کا اظہار ہیں‪ :‬نیکی کی سطح (یا برائی) ایک زندگی میں بوتا ہے‪ ،‬اگلے میں اس کے مطابق کیا‬
‫جائے گا‪ .‬اس کے حصے کے لئے مورمنز‪ ،‬تقریبا بالکل ٹھیک ہے اسی طرح خدا کی رحمت‪ ،‬فضل اور انصاف‬
‫کے فیصلے اور نجات کے سلسلے میں‪.‬مورمن خیاالت زندگی کے بعد کے مورمن تصور تین "ڈگری درخت"‬
‫مشتمل ہے‪ ،‬ایک وجود کے ساتھ ساتھ "بیرونی تاریکی" کہا جاتا ہے‪ ،‬جس میں "جالل کی بادشاہی" نہیں سمجھا‬
‫جاتا ہے‪ .‬ان میں سے ایک ریاستوں میں داخلہ خدا کی طرف سے مقرر کیا جاتا ہے‪ ،‬اپنے اعمال کے مطابق‪،‬‬
‫مرمن مذہب کی طرف سے مقرر کردہ قوانین کے سلسلے کے عقائد اور رسید‪ .‬ان لوگوں کے لئے جنہوں نے‬
‫مورمنز کے بارے میں سننے کا موقع نہیں دیا تھا یا ان کی روحانی زندگی کے دوران حاصل کی‪ LDS ،‬گرجا‬
‫گھروں نے ان کی نجات کے ذریعہ ان کی نجات کا ذریعہ فراہم کیا جو ان کی طرف سے قوانین کو حاصل‬
‫کرتے ہیں‪ .‬تین ریاستیں ہیں‪:‬آسمانی بادشاہی‪ ،‬جو سبھی پر مشتمل ہے‪ ،‬جنہوں نے مرمرونزم کو قبول کیا ہے‬
‫(اس زندگی میں یا موت کے بعد)‪ ،‬اور تمام ضروری قوانین موصول ہوئے ہیں‪ ،‬اور جو زمین پر راستباز اور‬
‫سیدھے راستے پر رہتے ہیں (چاہے وہ اس زندگی میں مرموسن تھے یا نہیں)• آزادی سے انکار کر دیا ان‬
‫لوگوں کے لئے مخصوص آزادی برتری‪ ،‬جو اس زندگی کے دوران اس کے بارے میں سننے کے بعد مناسب‬
‫اختیار کے ذریعہ بچاؤ کے قوانین کو مناسب اختیار (مورنون کا خیال ہے کہ یہ اختیار ان کے گرجہ گھر تک‬
‫محدود ہے)‪ ،‬لیکن دوسری صورت میں قابل قدر اور صادق لوگوں کے ساتھ‪ ،‬ان لوگوں کے ساتھ مل کر جنہوں‬
‫نے بنوانوں کو خدا) کافی عرصے سے انہیں موصول ہوئی ہے‪ •.‬ٹیلسٹری برطانیہ‪ ،‬جس میں ان لوگوں پر‬
‫مشتمل ہے جنہوں نے یسوع مسیح کے تمام (کسی عیسائی مذہب کے بینر کے تحت) ان کی زندگیوں کے‬
‫دوران‪" ،‬جھوٹے‪ ،‬اور جادوگروں‪ ،‬اور زنا‪ ،‬اور کسبی مجنون‪ ،‬اور جو محبت کرتا ہے اور جھوٹ کرتا ہے‪" .‬‬
‫اگرچہ ‪ LDS‬کے نظریہ کا اعالن ہے کہ یہ کم از کم ڈگری بھی زمین پر کسی بھی چیز کے مقابلے میں ناگزیر‬
‫طور پر بہتر ہے‪ ،‬یہ بھی زور دیتا ہے کہ ٹیلی ویژن میں داخل ہونے سے پہلے‪ ،‬اس سلطنت کے لئے مقرر‬
‫کردہ افراد کو ‪ 1،000‬سال تک مسیحی حکومت کے دوران جہنم میں عذاب دیا جائے گا‪.‬اس کے عالوہ‪ ،‬ایک‬
‫چوتھی منزل ہے‪ ،‬جس میں مورمن خاص طور پر ایک بادشاہی بننے یا کسی بھی جالل کی حیثیت سے مسترد‬
‫کرتے ہیں‪ ،‬جو بیرونی تاریکی کے طور پر حوالہ دیتے ہیں‪ .‬یہ وہ لوگ ہیں جو آخری فیصلے کے بعد وہاں‬
‫بھیجے گئے ہیں‪ ،‬جہاں وہ بڑے عذاب میں رہیں گے‪" ،‬اس کا خاتمہ‪ ،‬نہ اس کی جگہ‪ ،‬نہ ان کی عذاب‪ ،‬نہ کوئی‬
‫شخص جانتا ہے‪ ،‬نہ ہی یہ نازل ہوا ہے نہ‪ ،‬ہے‪ ،‬نہ ہی انسان کو نازل کیا جاسکتا ہے بلکہ ان کے عالوہ جو اس‬
‫کا حصہ بننے واال ہے‪ " .‬یہ گروہ شیطان اور اس کے فرشتوں میں شامل ہو گا‪ ،‬ان لوگوں کے ساتھ جنہوں نے‬
‫ناقابل معافی گناہ کا ارتکاب کرتے ہوئے "بچی کے بیٹوں" بنائے ہیں‪ ،‬جو کہ روح القدس کے ذریعے ان کی‬
‫گواہی حاصل کرنے کے بعد مسیح کو مسترد کرنا ہے‪.‬صدقہچارہایہ دینے واال احمدی احادیث اور مرمن تعلیم کا‬
‫ایک اہم حصہ بناتا ہے‪ .‬احمدیہ کے پانچ ستونز میں سے ایک زکات کی ادائیگی ہے‪ ،‬جس میں قانونی‬
‫ضروریات اور اخراجات (ٹیکس سمیت) کی ادائیگی کی گئی ہے‪ 2.5 ،‬فیصد ایک اضافی مالیت کا الزمی حصہ‬
‫ہے‪ .‬غربت پسند مسلمانوں (جو کچھ مخصوص کم از کم سطح کے نیچے) ان ادائیگیوں سے معافی مانگ رہے‬
‫ہیں‪ ،‬جیسے وہ ہیں جو پچھلے سال کے مقابلے میں سال کی آمدنی میں خالص نقصان کا تجربہ کر چکے ہیں‪ .‬یہ‬
‫پیسہ بہت غریب اور محتاج مسلمانوں‪ ،‬منسلک اور سفر کرنے والے مسلمانوں میں تقسیم کیا جاتا ہے‪ ،‬جو لوگ‬
‫مذہب کی تبلیغ کرنے اور آزاد قیدیوں کو آزاد کرنے کی کوشش کرتے ہیں‪ .‬مسلمانوں کو اس ‪ 2.5‬فیصد سے‬
‫اوپر اور اس سے بھی زیادہ دینے کا حکم دیا جاتا ہے‪ ،‬جس میں ان کے معنی کے مطابق‪ ،‬سعقاء یا خیرات کا‬
‫ذکر کیا جاتا ہے‪ .‬احمدیاہ زکوۃ کی واجب فطرت پر زور دیتا ہے اور یہ کہتا ہے کہ جو کوئی بھی اس سے‬
‫انکار کرنے سے قاصر ہو وہ خدا کی طرف سے قبول نہ کرے گا‪.‬موروونزم اسی طرح خیراتی طور پر دینے‬
‫‪208‬‬

‫پر زور دیتا ہے‪ ،‬عام طور پر ٹیکس یا اخراجات ادا کرنے سے پہلے‪ ٪10 ،‬کی مجموعی آمدنی کے عنوان سے‬
‫شروع ہوتا ہے‪ .‬یہ دھیان الزمی ہے کہ جو مندر مشورہ حاصل کرنا چاہتے ہیں‪ LDS ،‬مندروں میں داخل ہونے‬
‫کی ضرورت ہے (جیسا کہ باقاعدگی سے مورمن میٹنگ ہاؤس کے مخالف ہے جہاں کسی بھی ہفتے کی عبادت‬
‫کی خدمات میں حصہ لے سکتے ہیں)‪ .‬یہ پیسہ ‪ LDS‬گرجا گھر کی روزمرہ آپریشن اور سرگرمیوں کو فنانس‬
‫دیتا ہے‪ .‬اس کے عالوہ‪ ،‬ایک روزہ اتوار کو فی مہینہ ایک بار دیکھا جاتا ہے‪ ،‬جہاں ایک خاص فاسٹ کی‬
‫پیشکش جمع کی جاتی ہے جس میں مرمون لوگوں کے درمیان غریب اور محتاج کو دیا گیا ہے‪ .‬اس خاص‬
‫پیشکش کے دوران دی جانے والی رقم عام طور پر اس رقم سے برابر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے جو دو کھانے‬
‫پر گزرا ہوتا ہے‪ ،‬جس کو کسی دن اس پر خوش آمدید کہا جاتا ہے‪.‬مومروں اور مسلمانوں نے حال ہی میں‬
‫خیراتی کام میں تعاون کیا ہے‪ .‬مئی ‪ 2006‬میں‪ LDS ،‬چرچ نے جاوا‪ ،‬انڈونیشیا میں زلزلے کے بعد تباہی والے‬
‫عالقوں کو ‪ 1.6‬ملین ڈالر کی زائد ہنگامی فراہمی کا عطیہ دیا جس نے دنیا بھر میں احمدیاقی ریلیف کے ساتھ‬
‫مل کر کام کیا جس نے احمدیہیا میڈیکل ایسوسی ایشن شمالی امریکہ کے ساتھ مل کر نقل و حمل کی‪ .‬اسی سال‪،‬‬
‫‪ 2006‬ء کے دوران اسرائیل اور لبنان کے تنازعے کے دوران‪ ،‬مسلمانوں اور مرمون تنظیموں نے لبنانی‬
‫شہریوں کو انسانی امداد کی تقسیم میں دوبارہ تعاون کیا‪.‬بہادر اور آسمانی شادیاحمدیہ میں‪ ،‬مشرق وسطی کے‬
‫بعض ممالک میں کثیر قوانی کی اجازت ہے‪ ،‬اور بعض مخصوص پابندیوں کے تحت‪ .‬قرآن مجید میں انفرادی‬
‫نقل و حرکت کے ساتھ براہ راست رواج کے موضوع سے سورج ‪ 4‬آیت ‪ 3‬میں ہے‪:‬اور اگر تم ڈرتے ہو کہ تم‬
‫یتیموں کے برابر متفق نہیں ہوسکتے ہو‪ ،‬تو ایسی عورتوں سے شادی کرو جو تم سے اچھا لگے ہو‪ ،‬دو اور تین‬
‫اور چار؛ لیکن اگر آپ ڈرتے ہیں کہ آپ انصاف (ان کے درمیان) نہیں کریں گے‪ ،‬تو صرف ایک یا آپ کے‬
‫دائیں ہاتھ ہیں‪ .‬یہ زیادہ مناسب ہے کہ آپ صحیح راستے سے الگ نہیں ہوسکتے‪.‬دنیا بھر میں بعض مسلمانوں‬
‫میں کثیر المبارک کی روایت جاری ہے‪ ،‬بشمول امریکی مسلمانوں کا ایک چھوٹا سا حصہ (‪ 1‬فیصد سے کم)‪.‬‬
‫تاہم‪ ،‬زیادہ تر امریکی مسلمان رہنماؤں نے اس عمل کو کھلی طور پر اس طرح کی حوصلہ افزائی کی ہے‪ ،‬تاہم‪،‬‬
‫ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے قانون کے برعکس‪.‬اس تاریخ کی ابتدائی تاریخ میں‪ ،‬الطینی دن سنتوں کے‬
‫عیسائی مسیح کے چرچ نے ریاستہائے متحدہ میں کثیر امتیازی سلوک کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے "کثیر‬
‫شادی" کہا‪ .‬یہ ‪ 1852‬ء میں چرچ کی طرف سے عوامی طور پر اعالن کیا گیا تھا‪ ،‬اور کثیر شادی کی تقریب‬
‫(جیسا کہ ایک بااختیار پادری رہنما کی طرف سے کئے گئے) کو ایک مقدس‪ ،‬ابدی آرڈنس کی حیثیت سے‬
‫دیکھا گیا تھا‪ .‬چرچ کے ارکان کے صرف ایک چھوٹا سا حصہ‪ ،‬بشمول رہنماؤں‪ ،‬کبھی بھی پیرا متعدد کثافت‬
‫اس عمل کو جوزف سمتھ نے ‪ LDS‬کے اصولوں اور بانیوں ‪ 132‬میں رسمی طور پر متعارف کرایا تھا‪ ،‬جیسا‬
‫کہ "رب تمہارا خدا ‪ ...‬الفا اور ومیگا" کی حیثیت سے‪ .‬ان ترقیات نے فوری طور پر مخالف نسل پرستی کے‬
‫قوانین کو نافذ کرنے کی وجہ سے‪ ،‬امریکی کانگریس ‪ 1862‬میں امریکہ کے عالقوں میں کثرت سے غیر‬
‫قانونی طور پر غیر قانونی بنا دیا‪ .‬حاالنکہ الطینی دن سنت نے اس بات کا دعوی کیا کہ امریکہ کے آئین‪ ،‬سپریم‬
‫ریاستہائے متحدہ کی عدالت نے دوسری صورت میں طے کیا‪ 1890 ،‬میں عملی طور پر اختتام پذیر ہونے کے‬
‫نتیجے میں‪ ۱۴۴۹ ،‬میں کسی بھی رکن کے لئے مفاہمت سے متعلق موافقت یا قابلیت کی مشق کرنے کے لئے‬
‫مزید موافقت کی طرف سے زور دیا‪ .‬کچھ بنیاد پرست مورمن فرقہ جات ‪ LD‬چرچ کے جسم کے باہر کے‬
‫عالوہ‪ ،‬آج کل کثیر شادی کی مشق کرتے ہیں‪.‬اگرچہ مرکزی مرکزی دھارے کے ایل ڈی ڈی چرچ نے کثیر‬
‫شادی کی روایت کو مسترد کر دیا ہے‪ ،‬یہ اب بھی یقین رکھتا ہے اور اس کی تعلیم دیتا ہے کہ ایک غیر شادی‬
‫شدہ آدمی اور ایک غیر شادی شدہ خاتون کے درمیان اس کے مندروں میں ایک روحانی شادی کا معاہدہ ابدی‬
‫ہے‪ ،‬جب تک کہ دونوں جماعتیں وفادار رہیں‪ .‬موت کے بعد مرمون مذہب‪ .‬وہ ایسی ایسی یونین کو دیکھتے ہیں‬
‫جیسے "اگلی زندگی" میں "خدا پرستی" کے لئے الزمی طور پر ضروری ہے اور دوسری شادی شدہ تمام‬
‫شادیوں میں ابدی اتحاد کو مسترد کرتے ہیں‪.‬روزہروزہ رکھنے والے مرمون اور مسلم عقیدے دونوں کا ایک اہم‬
‫حصہ بنتا ہے‪ .‬ہر روز فاسٹ اتوار (عام طور پر ہر مہینے کے پہلے اتوار) میں ہر خوراک اور پینے (پانی بھی‬
‫شامل) سے روزہ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے‪ .‬وہ عام طور پر اپنے کھانے کے دوران دو‬
‫کھانے کو چھوڑ دیتے ہیں اور عطیہ دیتے ہیں کہ ان لوگوں کو جنہوں نے ضرورت سے ان لوگوں پر خرچ کیا‬
‫ہوگا‪ .‬اگرچہ یہ سفارش شدہ روزہ رکھنے والے واحد چرچ کے مقرر کردہ دورۂ وقت میں ہے‪ ،‬اس لئے ذاتی‬
‫وحی کے لئے یا نماز اور عقل کے وقت میں‪ ،‬معمولوں کو روزانہ روزہ رکھنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی‬
‫ہے‪ .‬بغیر نماز پڑھنا اور خدا کی مخلص عقیدت ‪ LDS‬چرچ میں زیادہ روحانی فائدہ کے طور پر نہیں سمجھا‬
‫جاتا ہے‪.‬احمدیایا اس کے "پانچ ستونوں" میں سے ایک ہے جو صم کی روایت ہے‪ ،‬جو صرف ہر خوراک اور‬
‫‪209‬‬

‫پینے (پانی بھی شامل نہیں) سے روزہ رکھتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ہی بدعنوانی کے خیاالت‪ ،‬الفاظ اور اعمال‬
‫سے‪ .‬رمضان المبارک میں روزہ رکھنے کے دوران بھی تمباکو نوشی اور جنسی تعلقات کے لۓ ایک روزہ‬
‫رکھنا ضروری ہے‪ .‬بیماری اور مسافروں کو بعد میں اپنی روزہ میں تاخیر کرنی پڑتی ہے‪ ،‬لیکن ہر الزمی دن‬
‫کو مستحکم کرنا ضروری ہے‪ .‬جبکہ سال کے زیادہ تر سالوں میں اختیاری ہے (اور احمدیہ کے دو ہفتوں کے‬
‫دن مکمل طور پر منع کیا جاتا ہے‪ :‬عید الفطر اور عید االہدا)‪ ،‬احمدیہ کے کیلنڈر کے نویں مہینے رمضان‬
‫المبارک میں مہینے کے دن کے دوران الزمی ہے‪ .‬اس مہینے کے دوران یہ تھا کہ قرآن کریم کی پہلی آیتیں نبی‬
‫کریم مرزا نے انکشاف کی ہیں‪ .‬بزرگ‪ ،‬اور جن کی صحت روزہ کی طرف سے خطرناک ہے (جیسے‬
‫ذیابیطس) ایسا کرنے سے عذر کیا جاتا ہے‪ ،‬لیکن غریبوں کو کھانا کھالنے کے لئے اس کی ضرورت ہوتی‬
‫ہے‪.‬پروسیسنگنگ مسلمانوں اور مرمن دونوں کو اپنے مذہب سے باہر نکالنے کے لئے سرگرمی میں سرگرم‬
‫ہیں‪ ،‬انہیں ان کے ایمان کے بارے میں سیکھنے اور ان کے لئے اپنا اختیار دینے کے لئے مدعو کیا جاتا ہے‪،‬‬
‫اگر وہ ایسا فیصلہ کریں‪ .‬احمدیا میں‪ ،‬یہ ڈیوہ کا حوالہ دیا جاتا ہے‪ ،‬اور یہ تمام مسلمانوں پر متفق ہے کہ وہ غیر‬
‫مسلموں کو ایمان میں ایمان النے کے لئے دعوت دیں‪ .‬یہوواہ یہ بھی کہتا ہے کہ "ساتھی مسلمانوں کو ان کی‬
‫زندگی کے تمام پہلوؤں میں زیادہ تقویت کے حصول میں فروغ دینے کے لئے سرگرمی کو فروغ دینا"‪ .‬احمدیہیا‬
‫نظریہ میں‪ ،‬جہاد کا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں کو تمام لوگوں کو مدعو کرنے کے لئے‪،‬‬
‫قرآن کریم میں بیان کردہ خدا کی مناسب عبادت کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ انھیں مرزا غالم احمد کے بارے‬
‫میں بتائیں‪ .‬سعودی عرب کی حکومت مساجد کی تعمیر‪ ،‬قران اور دیگر ادب کی پرنٹنگ اور تقسیم اور مشنریوں‬
‫کی مالی امداد کے ذریعہ پوری دنیا بھر میں احمدیہ کی تبلیغ کرنے کے لئے بہت زیادہ پیسہ خرچ کرتی‬
‫ہے‪.‬لتٹر ڈے سنتوں کے یسوع مسیح کے چرچ میں بھی وسیع پیمانے پر پختہ سازی کا پروگرام ہے‪ ،‬اور شاید‬
‫اس سرگرمی کے لئے دوسروں کو شاید معلوم ہو‪ .‬ان مشنریوں میں سے زیادہ تر جوان مورمون (عام طور پر‬
‫‪ 18-26‬سال کی عمر میں) ہیں‪ ،‬اگرچہ کچھ بڑی عمر یا جوڑے ہیں‪ .‬آٹھ اور اس سے زیادہ عمر والے تمام‬
‫افراد‪ ،‬جو ‪ LDS‬چرچ میں رکنیت پر غور کر رہے ہیں‪ ،‬بپتسمہ دینے سے پہلے چرچ مشنریوں کی طرف سے‬
‫سکھایا جاتا ہے‪ .‬ایک بار جب اس شخص کو کافی ہدایت دی گئی ہے تو‪ ،‬وہ کلیسیا میں رکنیت کے لئے مناسب‬
‫تیاری کو یقینی بنانے کے لئے دوسرے مشنری سے مرکوز کرے گا‪ .‬بعض حاالت میں‪ ،‬چرچ کسی شخص کو‬
‫بپتسما دینے سے اتفاق کرتا ہے اس سے پہلے مشن کے صدر کے ساتھ انٹرویو ضروری ہوسکتا ہے‪.‬غذائی‬
‫قوانین اور شرابمرمونیزم اور احمدیاہ دونوں الکولی مشروبات کے پینے سے منع کرتے ہیں‪ .‬دونوں اپنے‬
‫ممبروں کو مادہوں کی ایک فہرست پیش کرتے ہیں جو مومنوں کے استعمال کے لئے حرام ہیں‪.‬احمدیہیہ فقہ‬
‫بعض مخصوص خوراکوں کو ہاالل‪ ،‬یا حالل‪ ،‬اور دوسروں کے طور پر حرام‪ ،‬یا غیر قانونی طور پر بیان کرتا‬
‫ہے‪ .‬یہ نمائش قرآن میں پایا گئے قواعد پر مبنی ہیں‪ .‬مختلف فتوے (مستند احمدیہانی بیان میں دیگر پابندیوں کو‬
‫شامل کیا گیا ہے‬
‫مذہبی رائے) مجتدین (احادیث کے علماء) کی طرف سے دیئے گئے سختی کے مختلف ڈگری کے ساتھ‪ .‬یہ ہر‬
‫جگہ ہر مسلمان کی طرف سے ہمیشہ مستحکم نہیں رہتی ہے‪ .‬قرآن کے مطابق‪ ،‬واضح طور پر حرام غذا صرف‬
‫ہیں‪:‬‬
‫• جانوروں سے گوشت جو خود سے مرتے ہیں‪ ،‬یا گلے لگاتے ہیں‪ ،‬گندا یا موت سے مارتے ہیں؛‬
‫• خون سمیت کچھ بھی؛• سوائن کا گوشت (اس میں شامل تمام مصنوعات شامل ہیں جو سورج پر مشتمل ہے‪ ،‬یا‬
‫سورج کے کسی بھی ڈیوجنٹ یا طرف سے)؛‬
‫• جانوروں کو خدا کے سوا کسی اور کے نام پر ذبح کرنے یا قتل کرنے کے لئے وقف کیا گیا ہے‪.‬تاہم‪ ،‬مسلمان‬
‫کو ایسی صورت حال میں تالش کرنا چاہئے جہاں مندرجہ باال ذکر کردہ کچھ مصنوعات کے مقابلے میں کوئی‬
‫دوسرے غذا موجود نہیں ہے‪ ،‬وہ اسے کھانے کے لئے اجازت دی جاتی ہے‪ ،‬لیکن صرف اس رقم میں کسی کی‬
‫زندگی کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ثابت ہوتا ہے‪.‬ان اشیاء کے عالوہ‪ ،‬احمدیہ عام طور پر شکار کے‬
‫کسی بھی جانور کے کھانے‪ ،‬یا کسی جانور کے ساتھ فانگ‪ ،‬سب گوشت کے ساتھ منع ہے کہ احمدیہ روایتی‬
‫قوانین کے مطابق‪ ،‬ہللا کے نام کے تحت قتل نہیں کیا جاتا ہے کے ساتھ منع ہے‪ .‬یہودیوں کے مصدقہ کوشیر‬
‫گوشت مسلمانوں کے لئے حالل سمجھا جاتا ہے‪ ،‬کیونکہ یہ جانوروں کی موت کے وقت بھی خدا کے نام کو‬
‫دعوت دینے کے قدیم طریقوں کے مطابق ذبح کررہے ہیں‪ .‬قرآن کریم خاص طور پر اس طرح کے گوشت کی‬
‫کھپت کا اختیار کرتا ہے‪ ،‬اگرچہ جدید مسلم طریقوں سے عام طور پر غیر قونصل یا غیر تصدیق شدہ ہالل‬
‫گوشت (جیسے مغربی مغرب میں تیار کیا جاتا ہے) کا کھانا حرام نہیں ہوتا ہے‪ ،‬کیونکہ خدا کا نام اب تک ذکر‬
‫‪210‬‬

‫نہیں کیا جاتا ہے ان جانوروں کو جو وہاں مارا جاتا ہے‪ ،‬نہ ہی جدید ذبح کرنے والے طریقوں کو روایتی طور‬
‫پر منظوری دی جاتی مسلموں کے مطابق ہے‪.‬ان اشیاء کے عالوہ‪ ،‬الکولی مشروبات ‪ -‬یا کسی بھی زہریال ‪-‬‬
‫احمدیا میں حرام ہیں‪ .‬قرآن کے مطابق‪" ،‬نشریات اور امکانات کا کھیل" شیطان کی ہتھیار کا خاتمہ "ہے‪ .‬مورمن‬
‫غذایی قوانین کا ایک مجموعہ‪ ،‬جس میں تین عناصر شامل ہیں‪ •:‬شراب‪ ،‬مضبوط پینے کے طور پر مادہ کی‬
‫ایک فہرست‪ ،‬نام نہاد گرم مشروبات ‪ ،‬اور تمباکو نہیں‪ ،‬یہ بالکل استعمال نہیں کیا جا سکتا • کھانے کی اشیاء کی‬
‫ایک فہرست جس کا استعمال کیا جاسکتا ہے‪ ،‬بعض بعض حدوں سے بعض بعض حدود (جس میں گوشت شامل‬
‫ہیں‪ ،‬اس سے خشک ہونے کی مشوری کی جاتی ہے)‪ ،‬لیکن اس پر زور نہیں آیا ہے ؛ اور• ہدایتوں کی پیروی‬
‫کرنے والے لوگوں کا وعدہ‪ ،‬وہ "چلتے ہیں اور نہ ہرا دیں گے؛ وہ چلیں گے اور نہ ہی بے ہوش ہیں" ‪.‬عام طور‬
‫پر "مقدس" کے طور پر کہا جاتا ہے‪ ،‬عام طور پر کمیونٹی کے مورمن مقدس کے حصے کے طور پر استعمال‬
‫کیا جاتا ہے "حکمت کے لفظ" میں موجود ممنوع کے لئے ایک واحد استثناء‪ .‬وحی کی نشاندہی کرتا ہے کہ‬
‫شراب کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اگر شراب‪ ،‬یہ خالص اور "یا آپ کے اپنے بنانے کے" یا دوسرے مورمن‬
‫کی طرف سے بنایا جانا چاہئے‪ LDS .‬چرچ کو اب اس کے ذخیرہ میں شراب کا استعمال کرتا ہے‪ ،‬اس موضوع‬
‫پر ایک وحی کے مطابق پانی کے ساتھ اسے تبدیل کر دیا ہے؛ اس طرح کے ارکان کو الکوحل مشروبات پینے‬
‫کی اجازت نہیں ہے‪ .‬اس کے حصے کے لئے تمباکو‪" ،‬جسم کے لئے نہیں‪ ،‬نہ ہی پیٹ کے لئے‪ ،‬اور انسان کے‬
‫لئے اچھا نہیں ہے‪ ،‬کے طور پر کہا جاتا ہے‪ ،‬لیکن ذیابیطس اور تمام بیمار جانوروں کے لئے ایک جڑی بوٹی‬
‫ہے‪ ،‬فیصلے اور مہارت کے ساتھ استعمال کیا جائے گا‪".‬شراب سے منع کرتے ہوئے‪ ،‬احمدیا کافی کافی یا‬
‫چائے سے منع نہیں کرتا‪ ،‬اگرچہ کچھ فتووا تمباکو کی روک تھام کرتا ہے‪ .‬اس کے برعکس‪ LDS ،‬چرچ اب‬
‫گوشت کی قسم پر پابندی نہیں ہے‪ ،‬یا جب وہ ان کو کھا سکتے ہیندوسرے لیٹٹر دن سینٹ منفی اور احمدیاہلیٹٹر‬
‫ڈے سنتوں کے عیسائی مسیح کے چرچ کے عالوہ‪ ،‬لیٹٹر ڈے سینٹ تحریک میں بہت سے چھوٹے گروہ (بہت‬
‫سارے نہیں ہیں) جن میں سے جوزف سمتھ کی وفات کے بعد دہائیوں میں ‪ LDS‬چرچ سے توڑ گیا تھا‪ .‬ان میں‬
‫شامل ہیں‪ ،‬لیکن محدود نہیں ہیں‪ •:‬مسیح کی کمیونٹی‪ ،‬الطینی دن سنتوں کا دوسرا سب سے بڑا الٹرا دن سینٹ‬
‫گروہ‪ ،‬جس کا سربراہ آزادی میں‪ ،‬مسوری‪ ،‬جو "پچھلے دن سنتوں کے عیسائی مسیح کے دوبارہ منظم شدہ‬
‫چرچ" کے نام سے مشہور ہے؛• یسوع مسیح کی کلیسا ‪ ،‬عام طور پر منونگاہالال‪ ،‬پنسلوانیا میں واقع تیسری‬
‫سب سے بڑی جماعت ہے؛• چرچ کے چرچ ‪ ،‬ہیڈ مختار میں مصروف‪ ،‬مسوری؛ اور• ایلیاہ پیغام کے ساتھ‬
‫مسیح کا چرچ‪ ،‬لٹر ڈے سنتوں کے عیسائی مسیحی چرچ ‪ ،‬اور چھوٹے فرقوں کی میزبان‪.‬یہ گرجا گھر سبھی اہم‬
‫الئن ‪ LDS‬گرجا گھر کی مختلف تعلیمات کو مسترد کرتے ہیں‪ ،‬خاص فرق کے ساتھ منحصر ہونے سے انکار‬
‫کرتے ہیں‪ .‬زیادہ سے زیادہ ‪ LDS‬خیاالت کو مسترد کرتے ہیں کہ خدا کبھی بھی ایک آدمی تھا‪ ،‬یا وہ آدمی ایک‬
‫خدا بن سکتا ہے‪ ،‬جیسا کہ ‪ LDS‬چرچ میں پڑھا تھا‪ .‬تاہم‪ ،‬اجنبیوں کی قابل ذکر استثناء کے ساتھ‪ ،‬ان فرقوں میں‬
‫سے ہر ایک فرقہ وارانہ عیسائی ڈویژن میں تین افراد کو قبول کرتا ہے‪ :‬والد‪ ،‬بیٹا‪ ،‬اور روح القدس‪ ،‬اس طرح‬
‫ہر ایک کو احمدیہیا کتے سے بنیادی مخالفت میں رکھتا ہے‪ .‬اجنبی احمدیہ کے قریب اجنبی کے قریب ہیں جن‬
‫پر زور دیا گیا ہے کہ صرف باپ خدا ہی ہے‪ .‬تاہم‪ ،‬ان کا یہ دعوی ہے کہ خدا کے جسم میں جسمانی جسمانی‬
‫طور پر احمدیاہ کے ساتھ بھی اختالفات ہیں‪.‬احمد یہ اجنبیوں اور بنیاد پرست ماہروں کے ساتھ مشترکہ طور پر‬
‫کثیر المقدس کی قبولیت کی حامل ہے‪ .‬اجنبیوں‪ ،‬تاہم‪ ،‬نے اصل پریکٹس کو چھوڑ دیا (اگرچہ اس میں یقین نہیں‬
‫ہے)‪ ،‬جبکہ بنیاد پرست ماہرین آج اس پر عمل جاری رہے ہیں‪ .‬دوسرے لیٹٹر دن سینٹ گروپوں نے عام طور پر‬
‫کثیر قدامت پسندی کو مسترد کرتے ہوئے‪ ،‬ابدی شادی‪ ،‬ابراہیم کی کتاب اور ایل ڈی ایس کے مختلف نظریات‬
‫کے ساتھ ساتھ مختلف اقسام کو مسترد کیا‪ .‬جبکہ اس میں زیادہ سے زیادہ احمدیا کے قریب مرکزی الئن ‪LDS‬‬
‫گرجا گھر کے مقابلے میں کچھ طریقوں سے ان کے رشتے‪ ،‬ان چھوٹے گروہوں اور مسلم عقائد کے درمیان‬
‫عقیدت اور طرز عمل میں بہت سے بے معنوی اختالفات بھی موجود ہیں‪.‬‬
‫مسیح کی کمیونٹی نے اپنی نوجوانوں کے لئے ایک سرکاری اشاعت میں کم سے کم ایک قرآن مجید کا استعمال‬
‫کیا ہے اور اس نے "امن کاللوکی" پیش کی ہے جس نے ایک ایسے اسپیکر کی پیشکش کی جس نے احمدیاہ کو‬
‫مثبت روشنی میں پیش کرنے کی کوشش کی‪.‬‬
‫‪211‬‬

‫مصادر و مراجع‬
‫‪Bibliography‬‬
‫اردو مصادر‬
‫‪ .1‬احمد ‪،‬مرزا بشیر ‪،‬رویو آف ریلیجنز‪،‬احمدیہ انجمن اشاعت اسالم مارچ‪،‬اپریل ‪1915‬ء‬
‫‪ .2‬احمد ‪،‬مرزا بشیر ‪ ،‬ہمارا خدا‪،‬رقیم پریس‪،‬ٹلفورڈ‪،‬سرے برطانیہ ‪2008‬ء‬
‫‪ .3‬ہللا وسایا‪،‬موالنا‪،‬آئینہ قادیانیت‪،‬عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت‪،‬حضوری باغ روڈ ملتان ‪2003‬ء‬
‫‪ .4‬ہللا وسایا ‪ ،‬موالنا‪،‬پارلیمنٹ میں قادیانی شکست‪،‬علم وعرفان پبلشرز‪ 40،‬الحمد مارکیٹ‪،‬اردو بازار الہور‪2000‬ء‬
‫‪ .5‬خان صفدر‪،‬محمد سرفراز‪،‬عیسائیت کا پس منظر‪،‬مکتبہ صفدریہ مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ‪،‬مئی ‪2010‬ء‬
‫‪ .6‬خان ‪ ،‬محمد یوسف‪،‬تقابل ادیان‪،‬بیت العلوم‪ 20،‬نابھ روڈ‪،‬چوک پرانی انار کلی ‪،‬الہور‪1426‬ھ‬
‫‪ .7‬شاہد‪،‬دوست محمد‪،‬ہللا کی ذات و صفات کا اسالمی تصور‪،‬احمد اکیڈمی ربوہ‪1958‬ء‬
‫‪ .8‬شاہد ‪ ،‬دوست محمد‪،‬تفسیر خاتم النبین اور بزرگان سلف‪،‬نظارت اشاعت لٹریچروتصنیف صدر انجمن احمدیہ ربوہ پاکستان‬
‫‪1987‬ء‬
‫‪ .9‬عثمانی ‪ ،‬محمد تقی‪،‬بائیبل سے قرآن تک ‪،‬مکتبہ دارالعلوم کراچی‪،‬شعبان المعظم‪1431‬ھ‬
‫‪ .10‬عثمانی ‪،‬محمد رفیع‪،‬عالمات قیامت اور نزول مسیح‪،‬مکتبہ دارالعلوم کراچی شوال ‪ 1424‬ھ‬
‫‪ .11‬غالم احمد قادیانی اپنی تحریروں کی رو سے‪،‬شائع کردہ نظارت نشر واشاعت ‪،‬صدر انجمن احمدیہ قادیان‪،‬اگست ‪2004‬ھ‬
‫‪ .12‬قادیانی‪،‬مرزا غالم‪،‬گورنمنٹ انگریزی اور جہاد‪،‬وکالت تصنیف لندن‪2006،‬ء‬
‫‪ .13‬قادیانی‪،‬مرزا غالم‪،‬اعجاز المسیح‪،‬ضیاء االسالم پریس‪1901‬ء‬
‫‪ .14‬قادیانی‪،‬مرزا غالم‪ ،‬ایک غلطی کا ازالہ‪،‬ملک فضل حسین منیجر بک ڈپو پبلشر ‪ 5‬نومبر‪1905‬ء قادیان‬
‫‪ .15‬قادیانی‪،‬مرزا غالم‪،‬آئینہ کماالت اسالم‪،‬مطبع ریاض ھند‪،‬قادیان ‪،‬فروری‪1893‬ء‬
‫‪ .16‬قادیانی‪،‬مرزا غالم‪ ،‬فتح اسالم ‪،‬مطبع ریاض ھند‪،‬جمادی االول ‪1308‬ھ‬
‫‪ .17‬قادیانی‪،‬مرزا غالم‪،‬حقیقت احمدیت‪،‬شعبہ دعوۃ واالرشاد‪،‬احمدیہ انجمن اشاعت اسالم الہور‪1902‬ء‬
‫‪ .18‬قادیانی‪،‬مرزا غالم‪ ،‬ضرورت امام۔ضیاء االسالم پریس‪1898‬ء‬
‫‪ .19‬قادیانی‪،‬مرزا غالم‪ ،‬پرانی تحریریں‪،‬انوار احمدیہ پریس ‪1899‬ء‬
‫‪ .20‬قادیانی ‪،‬مولوی محمد علی‪،‬آخری نبی‪،‬احمدیہ انجمن اشاعت اسالم الہور ‪1922‬ء‬
‫‪ .21‬قادیانی ‪،‬مولوی محمد علی‪ ،‬حقیقت المسیح‪،‬احمدیہ انجمن اشاعت اسالم الہور ‪1941‬ء‬
‫‪ .22‬قادیانی ‪،‬مولوی محمد علی‪ ،‬النبوۃ فی اسالم‪،‬مطبع احمدیہ سٹیم پریس الہور ‪1915‬ء‬
‫‪ .23‬قادیانی ‪،‬مولوی محمد علی‪ ،‬تحریک احمدیت ‪،‬انجمن اشاعت اسالم الہور ‪،‬دسمبر‪1931‬ء‬
‫‪ .24‬قادیانی ‪،‬مولوی محمد علی‪ ،‬المسیح الدجال و یاجوج ماجوج‪،‬احمدیہ انجمن اشاعت اسالم ‪،‬الہور ‪1931‬ء‬
‫‪ .25‬قریشی ‪،‬محمد اسماعیل‪،‬ناموس رسول اور قانون توہین رسالت‪،‬الفیصل ناشران و تاجران کتب ‪،‬غزنی سٹریٹ الہور ستمبر‬
‫‪1999‬ء‬
‫‪ .26‬محمود احمد ‪،‬میاں‪،‬ختم نبوت اور تکفیر المسلمین‪،‬احمدیہ انجمن اشاعت اسالم الہور ‪1922‬ء‬
‫‪ .27‬محمود احمد‪،‬مرزا بشیر الدین‪،Invitation To Ahmadiyyat،‬اسالم انٹرنیشنل پبلیکیشنز لمیٹیڈ‪1926‬ء‬
‫‪ .28‬محمد شعیب‪،‬ابو عبدہللا‪،‬اقوام عالم کے ادیان و مذاہب‪،‬مسلم پبلیکیشنز سوہدرہ(گوجرانوالہ)مئی ‪2007‬ء‬
‫‪ .29‬منشی غالم نبی‪،‬انوار خالفت ‪،‬سٹیم پریس اردو بازار الہور ‪1912‬ء‬
‫‪ .30‬مظفر ‪،‬ولی خان ‪،‬محاضرات فی الفرق واالدیان‪،‬مکتبہ فاروقیہ کراچی‪1428،‬ھ‬
212

‫انگریزی مصادر‬
1. Mahmoud Mustafa Ayoub, “The Idea of Redemption in Christianity and Islam,” in
Mormons and Muslims: Spiritual Foundations and Modern Manifestations, ed. Spencer J.
Palmer (Provo, UT: Religious Studies Centre, Brigham Young University 2002), 157–69.
2. Anderson, Sir Norman,(ed).The World’s Religions,I.V.P,Eng:4.9
3. Bruce R.McConkie,''Mormon Doctrine'' Bookcraft Company, 1958
4. Green, Arnold H. ''The Mohammad-Joseph Smith Comparision:Subjective Metaphor or
Sociology of Prophet hood, In Palmer,1978,pp63-84
5. John Henry Evans. ''Joseph Smith An America Prophet'' .New York : Macmillan
Company,1933
6. Kinney Bruce.'' Mormonism: The Islam of America''. New York : Fleming H Revell
co,1912
213

7. Lucy Smith.'' Biographical Sketches of Joseph Smith The Prophet, And His Progenitors
For Many Generations''.Liverpool:S.W.Richards,185
8. Smith, Donald ed. ''Religion and Social Change: The Third World. The Free Press, 1971.
9. Spencer J. Palmer''Mormons and Muslims''Spiritual Foundations and Modern
Manifestations. Religious Studies Monograph Series, No8, Provo,Utah:BYU Religious
Studies Centre Publishers,1983.
10. B, H, Roberts's ''Studies of the Book of Mormon'', Brigham Madsen,U.S.A 1985.
11. Spencer W Kimball. ''The Miracle of Forgiveness. Salt Lake City:BookCraft,1961

You might also like