کم عمر بچوں سے جنسی میلان کی بیماری
کم عمر بچوں سے جنسی میلان کی بیماری، جسے انگریزی میں پیڈوفیلیا کہا جاتا ہے، ایک نفسیاتی مرض ہے۔ اور اس مرض کا شکار ایک عام شادی شدہ زندگی نہیں گزار سکتا بلکہ بالغ عورت کے ساتھ ازدواجی تعلقات رکھنا بھی اس کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ اس کی توجہ کم عمر بچیوں کی طرف ہی ہوتی ہے۔[1]
مرض کا سماجی زندگی پر مضر اثر
[ترمیم]کم عمر بچوں سے جنسی میلان کی بیماری یا پیڈوفیلیاکو ایک ذہنی مرض ہے۔ اس مرض سے جو فرد متاثر ہوتا ہے وہ کسی بالغ شخص سے جنسی تعلق قائم کرتے ہوئے ناپسندیدگی اور کراہت محسوس کرتا ہے۔ یہ کراہت بالکل ایسے ہی ہے جیسے ایک عام فرد بچوں سے جنسی انداز کی قربت کے بارے میں محسوس کر سکتا ہے۔ مغربی ممالک میں یہ غیر قانونی عمل اور میلان سمجھا جاتا ہے اور اس کے قوانین بھی سخت ہوتے ہیں۔[1]
انٹرنیٹ کے ذریعے اس مرض کا فروغ
[ترمیم]انٹرنیٹ کے ذریعے سخت قسم کی پابندیوں اور آئے دن ہونے والے قانونی ایجنسیوں کے دھاووں کے باوجود بچوں کی جنسی صنعت (Child Sex Industry) بین الاقوامی بازاز میں ایک اہم تجارت بن چکی ہے۔[1]
جنسی استحصال کی مختلف شکلیں
[ترمیم]- بچوں کو شہوانی انداز سے چھونا
- معصوم بچوں سے جنسی عمل کے متعلق گفتگو
- فحش مواد کی فراہمی
- کسی کے رو بہ رو جلق یا خودلذتی کا مظاہرہ
- آبروزیزی
- کم سن بچوں کی جسم فروشی[2]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ جنسی میلانات تحریر : ابوزید(دبئی)[مردہ ربط]
- ↑ "کم سن بچوں کا استحصال:حمیرا اشرف"۔ 15 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2016