مندرجات کا رخ کریں

کمار دھرماسینا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کمار دھرما سینا
کمار دھرما سینا کرکٹ عالمی کپ 2015 میں، بھارت بمقابلہ آسٹریلیا سیمی فائنل میں امپائرنگ کرتے ہوئے۔
ذاتی معلومات
مکمل نامہینڈنیٹیج دیپتی پریانتھا کمار دھرم سینا
پیدائش (1971-04-24) 24 اپریل 1971 (عمر 53 برس)
کولمبو, سری لنکا
عرفدھرما
قد1.72 میٹر (5 فٹ 8 انچ)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر، امپائر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 59)6 ستمبر 1993  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
آخری ٹیسٹ8 مارچ 2004  بمقابلہ  آسٹریلیا
پہلا ایک روزہ (کیپ 82)24 اگست 1994  بمقابلہ  پاکستان
آخری ایک روزہ25 فروری 2004  بمقابلہ  آسٹریلیا
ایک روزہ شرٹ نمبر.66
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1988–2006بلوم فیلڈ کرکٹ اور ایتھلیٹک کلب
1992نونڈ اسکرپٹس کرکٹ کلب
1994موراتووا کرکٹ کلب
امپائرنگ معلومات
ٹیسٹ امپائر29 (2010–2015)
ایک روزہ امپائر64 (2009–2015)
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 31 141 155 206
رنز بنائے 868 1222 6550 2281
بیٹنگ اوسط 19.72 22.62 36.18 26.21
100s/50s 0/3 0/4 9/37 0/9
ٹاپ اسکور 62* 69* 157 94*
گیندیں کرائیں 6939 7009 25549 9747
وکٹ 69 138 495 234
بالنگ اوسط 42.31 36.21 20.77 28.62
اننگز میں 5 وکٹ 3 0 30 3
میچ میں 10 وکٹ 0 5
بہترین بولنگ 6/72 4/37 7/30 5/14
کیچ/سٹمپ 14/– 34/– 78/– 50/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 28 مارچ 2015

ہینڈنیٹیج دیپتی پریانتھا کمار دھرم سینا (پیدائش:24 اپریل 1971ء)، جو کمار دھرماسینا کے نام سے مشہور ہیں، سری لنکا کے کرکٹ امپائر اور سابق بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہیں، جنھوں نے سری لنکا کے لیے ٹیسٹ اور ایک روزہ میچوں میں شرکت کی۔ [1] وہ ایک کھلاڑی اور امپائر دونوں کے طور پر آئی سی سی ورلڈ کپ فائنل کی نمائندگی کرنے والے پہلے اور واحد شخص ہیں۔ وہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اور دائیں ہاتھ سے آف بریک بولر تھے۔

کھیل کا کیریئر

[ترمیم]

دھرم سینا 24 اپریل 1971ء کو کولمبو میں پیدا ہوئے [2] ۔ اس نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز نالندہ کالج کولمبو میں نوعمری میں کیا تھا۔ [3] بین الاقوامی کرکٹ میں ان کا پہلا قدم 1994ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف تھا۔ [2]ان کے غیر واضح ایکشن نے انھیں ایک روزہ میچوں میں باؤلنگ کے لیے بہترین بنا دیا، پھر بھی دھرماسینا ایک کارآمد بلے باز ثابت ہوئے، خاص طور پر جب 1998ء میں آئی سی سی کی جانب سے ان کے باؤلنگ ایکشن کو غیر قانونی تناسب تک بڑھانے کے لیے ان کی تحقیقات کی گئیں۔ جولائی 2000ء میں کلیئر ہونے کے بعد، وہ کئی مواقع پر ایک روزہ ٹیم کے لیے کھیلے، لیکن شاذ و نادر ہی ٹیسٹ کرکٹ کھیلے۔ [2]دھرم سینا ٹیسٹ کیپ حاصل کرنے والے 59ویں سری لنکن کرکٹ کھلاڑی تھے (کولمبو سنہالی اسپورٹس کلب میں سری لنکا بمقابلہ جنوبی افریقہ)۔کمار دھرماسینا کے پاس صفر پر آؤٹ ہونے سے پہلے سب سے زیادہ ایک روزہ اننگز کھیلنے کا ریکارڈ ہے جن کی تعداد 72 بنتی انھوں نے دلیپ لیاناگے کے ساتھ مل کر ایک روزہ کرکٹ میں آٹھویں وکٹ پر 91 رنز کی شراکت قائم کی جو سری لنکا کے لیے سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ ہے۔

امپائرنگ کی طرف سفر

[ترمیم]

نومبر 2006ء میں کھیلنے سے ریٹائرمنٹ کے بعد، دھرم سینا نے مسابقتی امپائر بننے کے منصوبوں کا اعلان کیا، کیونکہ وہ "اس کھیل کے قریب رہنا چاہتے تھے جس سے میں بہت پیار کرتا ہوں"۔ [4] اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل، وہ سری لنکا میں اول درجہ کرکٹ کے بڑے ٹورنامنٹ سارا ٹرافی میں پہلے ہی کئی مقامی میچوں میں امپائرنگ کر چکے ہیں۔ [4] انھوں نے 2009ء میں اپنے پہلے بین الاقوامی میچ میں امپائرنگ کی، بھارت اور سری لنکا کے درمیان دمبولا کے رنگیری انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک روزہ بین الاقوامی میچ کی نگرانی کی: [5] وہ کسی بھی بین الاقوامی میچ میں امپائرنگ کرنے والے سری لنکا کے اب تک کے سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔ [6] انھوں نے 2011 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں امپائرنگ کی اور اسی سال کے آخر میں آئی سی سی امپائرز کے ایلیٹ پینل میں مقرر ہوئے۔ [2] دھرماسینا کو 2012ء کے آئی سی سی ایوارڈز میں امپائر آف دی ایئر قرار دیا گیا، جس کے لیے انھیں ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی ملی۔ [7]انھیں 2015ء کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران میچوں میں کھڑے ہونے والے بیس امپائروں میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا گیا تھا [8] اور فائنل میں امپائرنگ کی۔ [9] ایسا کرتے ہوئے وہ عالمی کپ کے فائنل میں کھیلنے اور امپائرنگ کرنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ وہ 2016ء کے آئی سی سی عالمی ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں کھڑا تھا۔ [10]کمار دھرم سینا نے آئی سی سی عالمی ٹی 20 کے 18 میچوں میں بطور امپائر کام کیا، سری لنکا کے کسی بھی امپائر کی طرف سے سب سے زیادہ۔ جنوری 2019ء میں، اس نے 2018ء کے آئی سی سی ایوارڈز میں آئی سی سی امپائر آف دی ایئر کے لیے ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی جیتی۔ [11] اپریل 2019ء میں، انھیں 2019ء کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران میچوں میں کھڑے ہونے والے سولہ امپائروں میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا۔ [12] [13] جولائی 2019ء میں، انھیں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان دوسرے سیمی فائنل میچ کے لیے دو آن فیلڈ امپائروں میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا۔ [14] اسی مہینے کے آخر میں، انھیں کرکٹ عالمی کپ فائنل کے لیے دو آن فیلڈ امپائروں میں سے ایک کے طور پر بھی نامزد کیا گیا۔ [15] انگلینڈ نے سپر اوور میں میچ جیت لیا۔ [16] انھوں نے غلطی کا اعتراف کیا لیکن کہا کہ انھیں اس پر افسوس نہیں ہے۔ اگر فیصلہ درست ہوتا تو انگلینڈ کو آخری 2 گیندوں پر جیتنے کے لیے 4 رنز درکار ہوتے لیکن اس بات کا کوئی یقین نہیں کہ وہ بھی ہار جاتا۔ [17]

ریکارڈز

[ترمیم]
  • دھرم سینا واحد شخص ہیں جنھوں نے کرکٹ عالمی کپ کا فائنل کھیلا ہے اور ساتھ ہی عالمی کپ کے فائنل میں بھی امپائرنگ کی ہے۔ انھوں نے 1996ء کے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا تھا اور 2015ء اور 2019ء عالمی کپ کے فائنل میں دو بار آن فیلڈ امپائر کے طور پر کام کیا تھا۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "International cricketers turned umpires"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2018 
  2. ^ ا ب پ ت Austin, Charlie۔ "Kumar Dharmasena"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2012 
  3. "Kumara Dharmasena now a planter of 'liquid gold'"۔ Sunday Observer (بزبان انگریزی)۔ 23 October 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2021 
  4. ^ ا ب Thawfeeq, Sa'adi (15 November 2006)۔ "Kumar Dharmasena to pursue umpiring career"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2012 
  5. "Sri Lanka v. India, 2008–09"۔ Wisden Cricketer's Almanack۔ London: John Wisden & Co۔ 2010۔ صفحہ: 1333۔ ISBN 978-1-4081-24642 
  6. "Match Officials – Emirates Elite Panel of Umpires"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 16 دسمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2012 
  7. "Kumar Dharmasena voted Umpire of the Year"۔ ESPNcricinfo۔ 15 September 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2012 
  8. "ICC announces match officials for ICC Cricket World Cup 2015"۔ ICC Cricket۔ 2 December 2014۔ 30 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2015 
  9. "ICC Cricket World Cup, Final: Australia v New Zealand at Melbourne, Mar 29, 2015"۔ ESPN Cricinfo۔ 29 March 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2015 
  10. "World T20, Final: England v West Indies at Kolkata, Apr 3, 2016"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2016 
  11. "Finch, Macleod, Pant and Williamson named for ICC Player Awards"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2019 
  12. "Match officials for ICC Men's Cricket World Cup 2019 announced"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2019 
  13. "Umpire Ian Gould to retire after World Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2019 
  14. "Officials appointed for ICC Men's Cricket World Cup semi-finals"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2019 
  15. "Kumar Dharmasena to umpire final despite Jason Roy controversy"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2019 
  16. "England win Cricket World Cup after super-over drama against New Zealand"۔ amp.theguardian.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2019 
  17. "Kumar Dharmasena admits 'error' in World Cup 2019 final overthrow controversy, doesn't regret decision"۔ Firstpost۔ 21 July 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2019