ڈچ انکل
ڈچ انکل (انگریزی: Dutch uncle) انگریزی زبان میں مستعمل غیر رسمی اصطلاح ہے۔ یہ اس شخص کے لیے مستعمل ہے جو بے لاگ، ترش رویانہ یا سخت گویانہ تبصرے دیتا ہے اور تنقید کرتا ہے تاکہ کسی اصلاح، حوصلہ افزائی یا ڈانٹ ڈپٹ ہو سکے۔ اس طرح سے "ڈچ انکل" کی اصطلاح عام طور انگریزی میں مستعمل لفظ اَوَنْکْیُولَر یا انکل جیسے کی الٹ ہے، جو نرم گفتار اور لوگوں کے کام آسان کرنے دینے والوں کے لیے مستعمل ہوتا ہے۔
استعمال
[ترمیم]O جولائی 2009ء میں پبلک ہیلتھ الرٹ نے جریدے کی چوتھی جلد کا ساتواں شمارہ شائع کیا تھا۔ اس کے بیانر کے مطابق شمارے کا مقصد دیر پا بیماری کی تحقیق کرنا تھا۔ اس شمارے میں کلیدی کہانی اسکاٹ فارسگرین کی جانب سے لکھی گئی تھی، جنھوں نے ڈاکٹر گارتھ نیکولسن کا انٹرویو لیا، جو ٹیکساس یونیورسٹی، ہوسٹن میں پروفیسر اور بے لور کالج آف میڈیسن کے تربیت کار بتائے گئے ہیں۔ انٹرویو کے دوران ڈاکٹر نیکولسن کا یہ اقتباس لکھا گیا:
” | میں ہمیشہ سے یہ سمجھتا تھا کہ انٹرنیٹ انسانیت کو فطری طور بہتر رہنے میں معاون ہوگا۔ جیسے جیسے صارفین دھاتوں سے ہٹ کر دانتوں کی مرمت کا مطالبہ کرنے لگے، اس سے پیشے میں تبدیلیوں کے مواقع ہوں گے۔ 35 سال پہلے مجھے ایک ڈچ انکل کی طرح بات کرنا پڑا تاکہ لوگ مرکیوری بھرنے اور روٹ کنال سے چھٹکارا پا سکیں — یہ کافی مشکل تھا۔[1] | “ |
O ٹائم رسالے نے ایک خبر کی روداد یکم دسمبر 1947ء کو شائع کی جو رضاکارانہ صحت کی بیمہ سے متعلق ہے۔ اس مضمون کا عنوان “Medicine: Dutch-Uncle Talk” یا "دوا: ڈچ انکل کی گفتگو" تھا۔ اس کا شروعاتی پیرا اس طرح تھا:
” | معمر سیاست دان برنرڈ ایم بروچ ایک ڈاکٹر کے فرزند ہیں۔ پچھلے کچھ سالوں سے شدید، صحت کے معاملے میں بیدار برنی بیروچ نے طبی تعلیم اور تحقیق پر کئی ملین دیے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ وہ ایک مینہیٹن میں 600 ڈاکٹروں ہسپتال منتظمین کے مجمع کے رو بہ رو ڈچ انکل کے طرز کی گفتگو کر چکے ہیں۔ ان کے مطابق یہ کافی دیر ہو چکی ہے کہ ڈاکٹر لازمی صحت کی بیمہ پر اپنی شدید مخالفت سے باز ہو جائیں۔[1] | “ |
اوپر دی گئی دونوں مثالیں اگر چیکہ شععبہ طب سے متعلق ہو سکتی ہیں، مگر یہ کوئی قاعدہ کلیہ نہیں کہ استعمال صرف طب پر ہو۔ یہ کسی بھی شعبہ حیات سے متعلق بات پر جڑا ہو سکتا ہے۔ اوپر کی مثالوں میں جن تقریروں کا حوالہ ہے، ان میں مقررین کی گہری سوچ، تاسف اور کچھ نیا اور جدید ترین کرنے کی چاہ مخفی ہے۔ ان میں زبر و توبیخ یا ڈانٹ ڈپٹ کا پہلو بھی اگر چیکہ نمایاں ہو سکتا ہے۔ مگر یہ گوش مالی تا تنبیہ بہتر اور خوش اطواری کے لیے ہے۔ ڈچ انکل کا مقصد ہی خوش نما تبدیلی اور بہتری کو بہ روئے کار لانا ہے۔