میسالینا
والیریا میسالینا Valeria Messalina | |
---|---|
ملکہ رومی سلطنت | |
24 جنوری 41 – 48 | |
شریک حیات | کلاڈیوس |
نسل | کلاڈیا اوکٹاویا، ملکہ روم تیبیریس کلاڈیوس سیزر بریٹانیکوس |
خاندان | جولیو کلاڈیوی (بلحاظ ازدواج) والیریاس (بلحاظ پیدائش) |
والد | مارکوس والیروس میسالا بارباتوس |
والدہ | دومیتیا لیپیدا صغری |
پیدائش | 25 جنوری 17 یا 20 روم، رومی سلطنت |
وفات | 48 (عمر 31 یا 28) روم، رومی سلطنت |
والیریا میسالینا جسے عمومی طور پر میسالینا (Messalina یا Messallina) کہا جاتا ہے چوتھے رومی شہنشاہ کلاڈیوس کی تیسری بیوی تھی۔ میسالینا ایک بااثر عورت تھی جس کی شہرت آزاد جنسی میل ملاپ کے لیے تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے اپنے شوہر کے خلاف سازش کی تھی جس کے بے نقاب ہونے پر اسے سزائے موت دی گئی۔ اس کی بدنام زمانہ شہرت قابل بحث سیاسی تعصب کا نتیجہ ہے۔
میسالینا کی شہرت
[ترمیم]اقتدار میں اس کے اختیار سے میسالینا کی تاریخ بے رحی اور جنسی طور پر غیر تسکین پذیری کے لیے مشہور ہے۔ اس کے شوہر کلاڈیوس کو آسانی سے اس باتوں آنے والا اور اس کی بے شمار زناکاریوں سے غافل پیش کیا جاتا ہے۔ 48ء میں جب کلاڈیوس ایک مہم پر گیا تو اس کی غیر موجودگی میں ایک سینیٹر سے شادی بھی کر لی۔ سینٹ میں کئی افراد نے اس کی موت کا حکم جاری کیا، لیکن شہنشاہ اسے ایک موقع اور دینا چاہتا تھا۔ اس کو کمزوری سمجھتے ہوئے ایک سربراہ افسر نے شہنشاہ کی پیٹھ پیچھے میسالینا کی موت کا حکم جاری کر دیا۔ موت کی خبر سننے کے بعد شہنشاہ نے کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا اور صرف ایک پیالا شراب اور لانے کا حکم دیا۔ کثرت جنسی اعمال کے الزامات کو سیاسی دشمنی کا نتیجہ بھی کہا جاتا ہے۔[1] دو واقعات خاص طور پر اس بدنام زمانہ شہرت میں شامل ہیں۔ پہلی جس کا تذکر پلینیوس نے اپنی کتاب میں کیا ہے جس کے مطابق میسالینا نے ایک تمام رات ایک طوائف سے مقابلہ کیا۔ مقابلہ 24 گھنٹے جاری رہا جسے میسالینا نے 25 ساتھیوں کے سکور کے ساتھ جیت لیا۔[2] اسی طرح شاعر جوینال نے بیان کیا کہ کس طرح ملکہ خفیہ طور پر مونث-بھیڑیا کے نام سے قحبہ خانہ میں کام کرتی تھی۔[3]
حوالہ جات
[ترمیم]ویکی ذخائر پر میسالینا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |