لکشادیپ
ലക്ഷദ്വീപ് لکادیو | |
---|---|
مرکزی زیرِ انتظام علاقہ | |
سرکاری نام | |
کواراتی میں ایک ساحل | |
لکشادیپ مہر | |
ملک | بھارت |
خطہ | جنوبی ہند |
قیام | 1 نومبر1956 |
دار الحکومت | کواراتی |
حکومت | |
• منتظم | پرفل پٹیل |
• رکن پارلیمان | محمد فیضل پی پی |
رقبہ | |
• کل | 32 کلومیٹر2 (12 میل مربع) |
رقبہ درجہ | 7 |
آبادی (2011 مردم شماری) | |
• کل | 64,473 |
• کثافت | 2,000/کلومیٹر2 (5,200/میل مربع) |
زبانیں | |
• رائج زبانیں | ملیالم، جزری، محل |
• دفتری زبان | ملیالم، انگریزی[1] منیکوئی جزیرہ میں محل زبان (دیویہی) بولی جاتی ہے۔ |
نسلیت | |
• نسلی گروہ | ≈84.33% ملیالی ≈15.67% محلی |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
آیزو 3166 رمز | آیزو 3166-2:IN |
ضلع جات | 1 |
عظیم ترین شہر | آندروت |
HDI | 0.796 |
HDI Year | 2005 |
HDI Category | high |
ویب سائٹ | www |
جزائر لکشادیپ بحیرہ عرب میں واقع کئی جزائر کا مجموعہ ہے جن کا کل رقبہ 32 مربع کلومیٹر ہے۔ یہ جزائر بھارت کی ریاست کیرلا کے ساحل سے 200 سے 300 کلومیٹر دور واقع ہیں۔
جزائر لکشادیپ کی کل آبادی 60 ہزار 595 ہے جبکہ دار الحکومت کواراتی ہے۔
عظیم مسلم سیاح ابن بطوطہ نے اپنے سفرنامے میں جزائر لکشادیپ کا ذکر کیا ہے۔ 1787ء میں ان جزائر پر ٹیپو سلطان کی حکومت قائم ہوئی اور تیسری جنگ میسور کے بعد یہ برطانیہ کے قبضے میں آ گئے۔
تاریخ
[ترمیم]لکشادیپ کے باشندے کیرلا کے لوگوں سے نسلی مشابہت رکھتے ہیں۔ 8 ویں صدی سے یہ جزیرے اسلام کے زیر اثر رہے ہیں۔ 1498ء میں پرتگیزیوں نے یہاں ایک قلعہ تعمیر کیا۔ لیکن یہاں کے باشندوں نے ان کو وہاں سے نکلوا دیا۔ 1787ء میں جزیرۂ امین سمیت کچھ جزیرے ٹیپو سلطان کے زیرِ حکومت رہے۔
جغرافیہ
[ترمیم]لکشادیپ میں کل 39 جزیرے ہیں۔ ان میں دس جزائر میں آبادی ہے اور 17 جزیرے غیر آباد ہیں۔ کواراتی، منیکوئی، امینی، اگاتی وغیرہ اہم جزیرے ہیں۔ 2001ء کے مردم شماری کے مطابق کل آبادی 60595 ہے۔[2]
زراعت
[ترمیم]لکشادیپ کی اہم پیداوار ناریل ہے۔ 2598 ہیکٹیر اراضی میں ناریل کی زراعت ہے۔
جزائر
[ترمیم]لکشادیپ کے جزائر دو طرح کے ہیں۔
- آباد جزائر
- غیر آباد جزائر
- آباد جزائر میں اگاتی، امینی، آندروت، بنگارم، بیترا، چیتلات، کڈامت، کواراتی، کلپینی، کلتان، منیکوئی وغیرہ ہیں۔
- غیر آباد جزائر میں کلپِٹی، تِنّاکرا، چیریا پرَلی، ولیا پرَلی، پکشی پِٹی (طیوری پناہ گاہ)، سوہیلی ولیا کرا، سُہیلی چیریا کرا، تِلاکم، کوڈی تلا، چیریا پِٹی، ولیا پِٹی، چیریام، وِرِنگِلی، ولِیا پانی، چیرِیا پانی وغیرہ اہم ہیں۔
مذہب
[ترمیم]زبان
[ترمیم]لکشادیپ کی زبانوں میں ملیالم، جزری اور محل زبان اہم ہیں۔[5] شمالی جزائر کے لوگ عام طور پر ملیالم اور اس کی بولیاں بولتے ہیں۔ جنوب میں واقع منیکوئی کے لوگ محل زبان بولتے ہیں جو دیویہی زبان کی بولی ہے۔
بیرونی روابط
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Language Policy and Linguistic Minorities in India: An Appraisal of the … - Thomas Benedikter – Google Books"۔ Books.google.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2015
- ↑ "Location,Area and Population"۔ lakshadweep.nic.in۔ 12 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 اگست 2012
- ↑ "Location"۔ Lakshadweep.nic.in۔ 25 اپریل 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2013
- ↑ "Commissioner Linguistic Minorities (originally from Indian Census, 2001)"۔ 08 اکتوبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2015
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 05 فروری 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2015
- بھارتی ریاست یا علاقہ سانچے
- لکشادیپ
- 1956ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- انگریزی بولنے والے ممالک اور علاقہ جات
- ایشیا میں پانچویں صدی کی تاسیسات
- بحر ہند کے مجمع الجزائر
- مملکت متحدہ کی سابقہ مستعمرات
- بھارت کے یونین علاقے
- بھارت کے اضلاع
- بھارت کے جزائر
- بھارت میں 1956ء کی تاسیسات
- بھارت کی رياستیں اور یونین علاقے
- پانچویں صدی کی تاسیسات
- پانچویں صدی میں آباد ہونے والے مقامات
- جزائر
- جنوبی بھارت
- سابقہ پرتگیزی مستعمرات
- لکشادیپ کے اضلاع
- ضلع لکشادیپ
- سیاحت