پروٹین
لحمیہ یا پروٹین(protein) دراصل مکثورہ یا polymer سالمات ہوتے ہیں جو چھوٹے سالمات یا یوں کہ لیں کہ موحود (monomer) سے مل کر بنتے ہیں اور ان موحود سالمات کو امائنو ایسڈ کہا جاتا ہے۔
پروٹین کا کام
[ترمیم]پروٹین مالیکیولز کا مجموعہ ہے۔ پروٹین امائنو ایسڈز سے مل کر بنتا ہے۔ پروٹین کا کام جسم میں واقع ہونے والے تمام کیمیائی عوامل میں عمل انگیزی کا کام کرنا، جسم کے خلیوں کی بڑھوتری، توڑپھوڑ اور ڈی این اے کا بنانا ہے۔ یہ خلیات کی مرمت کرتی ہے۔ جن بچوں کو پروٹین نہیں ملتی ان کا قد اور وزن رک جاتا ہے۔ پروٹین کی وجہ سے جسم میں آکسیجن کے جذب ہونے کی رفتار باقاعدہ رہتی ہے۔ اس کی غیر موجودگی میں خون کے سرخ ذرات کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔ یہ ہمارے جسم میں ایندھن کا کام دیتی ہے اور ہمارے جسم کو طاقت اور حرارت پہنچا کر قوت دیتی ہے۔ انسانی خلئے میں پانی کے بعد سب سے اہم مالیکیول امینو ایسڈ ہوتے ہیں۔
پروٹین کے فوائد
[ترمیم]پروٹین انسانی جسم کی بڑھوتری کے لیے بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ پروٹین کی کمی کا مطلب دبلا پن، بال گرنا، جسمانی کمزوری، یاد داشت کی کمی، سوکھے کا مرض، جسمانی تھکن اور توڑپھوڑ، غرض کہ پورا جسم متاثر ہوتا ہے۔ جسم کے عضلات بڑھانے کے لیے پروٹین کا کردار بنیادی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باڈی بلڈر حضرات پروٹین کی مقدار کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ اگر آپ فربہ ہونا چاہتے ہیں، وزن بڑھانا چاہتے ہیں، پتلا پن ختم کرنا چاہتے ہیں تو زیادہ پروٹین کھائیں۔
پروٹین کے ذرائع
[ترمیم]پروٹین کے اہم ترین ذرائع یہ ہیں:
100 گرام مرغی (بریسٹ پِیس) سے 30 گرام پروٹین
100 گرام مچھلی سے 26 گرام پروٹین
100 گرام پنیر سے 32 گرام پروٹین
100 گرام بیف (گائے کے گوشت) سے 36 گرام پروٹین
100 گرام لوبیا (سفید، لال، ہرا) سے 18 گرام پروٹین
100 گرام دال (مسور) سے 26 گرام پروٹین
100 گرام چنوں میں 19 گرام پروٹین
100 گرام انڈے سے 13 گرام پروٹین
100 گرام دودھ سے 6 گرام پروٹین
100 گرام خشک میوہ جات (مثلا بادام، پستہ، مونگ پھلی) سے 33 گرام پروٹین