تینزنگ نارگے
تینزنگ نارگے | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (تبتی میں: Namgyal Wangdi) |
پیدائش | 15 مئی 1914ء [1][2][3][4] |
وفات | 9 مئی 1986ء (72 سال)[5][1][2][3][6][7] دار جیلنگ [8][9][10] |
وجہ وفات | دماغی جریان خون |
شہریت | نیپال [11][12][13] بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | مہم جو ، آپ بیتی نگار ، کوہ پیما |
پیشہ ورانہ زبان | نیپالی [14] |
کھیل | کوہ پیمائی |
اعزازات | |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
تینزنگ نارگے (انگریزی: Tenzing Norgay) ایک غریب ،نیپالی قلی تھا جس کا نام تاریخ کی کتابوں میں سنہری حروف سے لکھا گیا ہے ۔
کوہ ہمالیہ پہاڑ( ماؤنٹ ایورسٹ )دنیا کا سب سے بلند ترین پہاڑ ہے ۔ اگر دور سے دیکھا جائے تو یہ بہت خوبصورت نظر آتا ہے لیکن اس پر سفر کرنا ایک برفانی جہنم سے گزرنے سے کم نہیں۔کوہ ہمالیہ کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کی بہت سے لوگوں نے کوششیں کیں اور اب بھی لوگ کوشش کر رہے ہیں۔لیکن سب سے پہلے اس پہاڑ کو سر کرنے کا سہرا ایک غریب ،نیپالی قلی تین زنگ نارگے (Tenzing Norgay) اور ایک برطانوی کوہ پیما ایڈمنڈ ہیلری (Edmund Hillary) کے سر ہے۔
تین زنگ نارگے (Tenzing Norgay) والدین تبت کے رہنے والے تھے ، وہ شادی کے بعد وہ نیپال آ گئے تھے۔ ان کے تیرا بچے تھے اور وہ چرہاوے کا کام کیا کرتے تھے۔تینزنگ کو پڑھائی لکھائی کا کوئی شوق نہیں تھا تینزنگ جب بڑا ہوا تو اس نے قلی کا کام شروع کر دیا۔ وہ کوہ پیمائوں کا سامان ڈھویا کرتا تھا۔ یہیں سے انھیں پہاڑ سر کرنے کا شوق پیدا ہوا۔
کوہ ہمالیہ پہاڑ کی بلند ترین چوٹی تقریبا آٹھ ہزار آٹھ سو اڑتالیس میٹر 8848 meter یا 29029 فٹ بلند ہے۔ سب سے پہلے 1921 میں ایک برطانوی کوہ پیما کی جماعت نے ہمالیہ کا سفر کیا اور وہ تقریبا سات ہزار بیس7020 میٹر یعنی 23030 فٹ تک پہنچ پائے۔ اس کے بعد 1922 میں ایک برطانوی کوہ پیما کی ٹیم نے سفر کیا اور
23 مئی 1922کو 8320میٹر 27300 فٹ بلندی تک پہنچ پائے۔ پھر یہ سلسلہ شروع ہو گیا۔ہزاروں لوگوں نے کوشش کی اور کافی لوگ اپنی جان گنوا بیٹھے۔
تین زنگ نارگے کو 1935 میں ماؤنٹ ایورسٹ پر سفر کرنے کا پہلی مرتبہ موقع ملا لیکن وہ اسے سر نہیں کرسکا۔1947 میں ایک کینیڈین کوہ پیما کے ساتھ ماؤنٹ ایورسٹ کی 22200 فٹ کی بلندی تک پہنچ پائے۔ لیکن ایک برفانی طوفان آنے کے باعث واپس آ گئے ۔ ماؤنٹ ایورسٹ بلندی تک پہنچنے کے لیے ان کو اب بھی نو سوفٹ اپنی منزل طے کرنا اور باقی تھی۔ 1953 میں ایک برطانوی کمپنی کے ساتھ دوبارہ ماؤنٹ ایورسٹ کا سفر کیا پانچ مارچ 1953 کو کھٹمنڈو سے وہ اپنے سفر پر روانہ ہو گئے۔ان کی ٹیم 28270 فٹ کی بلندی پر پہنچ کر ان کی ٹیم تھک گئی اور تمام لوگوں نے واپس لوٹ جانے کا فیصلہ کر لیا ۔
تمام ٹیم کے لوگ واپس آ گئے صرف تین زنگ نارگے قلی اور ایک برطانوی کوہ پیما ایڈمنڈ ہلیری (Edmund Hillary) نے اپنا سفر جاری رکھا ۔ آخر کار وہ دونوں 29 مئی 1953 کو ہمالیہ کی بلند ترین چوٹی کو سر کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ اتفاقیہ طور پر کی چوٹی پر پہنچ کر صرف تین زنگ نارگے کی تصویر کھینچ پائی جو اب دنیا کے ریکارڈ پر موجود ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Tenzing-Norgay — بنام: Tenzing Norgay — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/8535798 — بنام: Tenzing Norgay — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/tenzing-norgay — بنام: Tenzing Norgay — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Hrvatska enciklopedija — Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=60825 — بنام: Tenzing Norgay
- ↑ https://www.facebook.com/pages/XL-Chafing-Fuel-Gel/112949218745920
- ↑ عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0065529.xml — بنام: Tenzing Norgay
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000005492 — بنام: Tensing Norkay — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ http://www.oxforddnb.com/templates/article.jsp?articleid=50064&back=
- ↑ http://www.slideshare.net/Tshering_Namgyal_Wangdi
- ↑ http://www.goodreads.com/author_blog_posts/6209546-tenzing-norgay-conqueror-of-everest
- ↑ http://www.nytimes.com/2005/04/17/world/asia/17iht-everest.html?pagewanted=all
- ↑ http://www.nytimes.com/2005/04/17/international/asia/17sherpa.html?pagewanted=print&position=
- ↑ http://www.nytimes.com/2005/04/17/international/asia/17sherpa.html
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/99267683