"سینڈیا ایکنیلیگوڈا" کے نسخوں کے درمیان فرق
«Sandya Eknelygoda» کے ترجمے پر مشتمل نیا مضمون تحریر کیا |
(کوئی فرق نہیں)
|
نسخہ بمطابق 16:19، 19 فروری 2024ء
سندیا ایکنالیگوڈا ( تامل : சந்தியா எக்னெலிகொட) سری لنکا کی انسانی حقوق کی کارکن ہے۔ وہ 2017ء میں انٹرنیشنل ویمن آف کریج ایوارڈ وصول کنندہ بن گئیں۔ وہ سری لنکا میں ہزاروں لاپتہ افراد کے لیے مہم چلا رہی ہیں۔ [1] اس کی شادی لاپتہ صحافی پرگیتھ ایکنالی گوڈا سے ہوئی ہے۔اس کے شوہر نے اسے بتایا تھا کہ وہ ہٹ لسٹ پر ہے اور اسے دھمکیاں مل رہی ہیں جس نے اسے لکھنا بند کرنے کی تنبیہ کی ہے۔ وہ بدعنوانی کی تحقیقات کر رہے تھے جب وہ 2009 ءمیں اغوا ہو کر واپس آئے تھے [2] وہ اپنے شوہر اور ممتاز صحافی پرگیتھ ایکنالیگوڈا کے 2010 ءمیں لاپتہ ہونے کے بعد اس وقت سرگرم ہو گئیں جب وہ تامل باغیوں کے خلاف لڑائی میں سری لنکا کی فوج کی طرف سے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کی تحقیقات کر رہے تھے۔ [3] [4] [5] [6] [7]
ایوارڈ
2017ء میں ایکنالی گوڈا کو ان کی مہمات کے لیے انٹرنیشنل ویمن آف کریج ایوارڈ سے نوازا گیا۔ [8] انہیں دسمبر 2022 میں بی بی سی کی 100 خواتین میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا [9]
- ↑ "Sandya Eknaligoda speaks for Sri Lanka's disappeared"۔ Bob Dietz۔ Committee to Protect Journalists۔ 4 September 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017
- ↑ Committee to Protect Journalists (CPJ) (4 February 2013)۔ Attacks on the Press: Journalism on the World's Front Lines۔ John Wiley & Sons۔ صفحہ: 31–۔ ISBN 978-1-118-61129-6
- ↑ "Biographies of the Finalists for the 2017 International Women of Courage Awards"۔ US Department of State۔ 29 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017
- ↑ "Sandya Eknelygoda: 'International Woman of Courage'"۔ Daily Mirror۔ 30 March 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017
- ↑ "Voices in Danger: 'Prageeth is my courage. He always worked for peace and unity'"۔ Evgeny Lebedev۔ The Independent۔ 28 April 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017
- ↑ "Prageeth missing due to 'chemical weapon probe'"۔ BBC Sinhala۔ 28 January 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2017
- ↑ "Sri Lanka's missing thousands: one woman's six-year fight to find her husband"۔ Amantha Perera۔ The Guardian۔ 29 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2017
- ↑ "Voices in Danger: 'Prageeth is my courage. He always worked for peace and unity'"۔ Evgeny Lebedev۔ The Independent۔ 28 April 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017
- ↑ "BBC 100 Women 2022: Who is on the list this year?"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2022