ابراہیم فزاری
ابراھیم الفزاری کے نام سے معروف ان مسلم سائنسدان کا مکمل نام ابو اسحاق ابراھیم بن حبیب بن سلیمان بن سمورہ بن جندب الفزاری ہے جن کا زمانۂ تحقیقات تاریخی اندازوں کے مطابق ماہرین نے آٹھویں صدی لگایا ہے۔ دستاویزات کی تکمیل اور دائرہ المعارف کی مناسبت سے اس بات کا ذکر بھی ایک رسم کے طور پر کردینا ضروری ہے کہ انکا پس منظر خالص عرب[1] اور یا پھر خالص فارسی[2] ہونے کے بارے میں درست اور حتمی معلومات نہیں ہیں۔
ابراہیم فزاری | |
---|---|
(عربی میں: إبراهيم الفزاري) | |
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | عراق |
وفات | سنہ 777ء بغداد |
شہریت | دولت عباسیہ |
اولاد | محمد بن ابراہیم فرازی |
عملی زندگی | |
پیشہ | ریاضی دان ، ماہر فلکیات ، مترجم ، منجم |
شعبۂ عمل | ریاضی ، فلکیات |
درستی - ترمیم |
خلافت عباسیہ کے دور میں خلیفہ ہارون الرشید کے تحقیقاتی اداروں سے وابستگی رہی۔ علم فلکیات پر تحقیق و تحریر کیں جن میں اسطرلاب اور سالنامہ کی ترتیب بھی شامل ہیں۔ ہارون الرشید کے کہنے پر یعقوب بن طارق کی شراکت میں ہندوستانی فلکیاتی تحریروں کا عربی میں ترجمہ کیا، یہ کتاب 750ء میں بیت الحکمہ بغداد میں الزیج علی سنی العرب کے نام سے تکمیل کو پہنچی[3]۔
ان کے بیٹے کا نام بھی مماثلت کے ساتھ محمد الفزاری تھا، جو خود بھی اپنی جگہ ایک فلکیات داں تھے۔ ابراھیم الفزاری کا انتقال 777ء میں ہوا۔
حوالہ جات
ترمیم
- ↑ Scott L. Montgomery۔ Science in Translation: movements of knowledge through cultures and time. P. 81.
- ↑ Ervin Lewis, Mildred Bain, From Freedom to Freedom: African roots in American soils: selected readings
- ↑ E. S. Kennedy, A Survey of Islamic Astronomical Tables, (Transactions of the American Philosophical Society, New Series, 46, 2)، Philadelphia, 1956, pp. 2, 7, 12 (zijes no. 2, 28, 71)۔