مندرجات کا رخ کریں

المعتمد باللہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
المعتمد باللہ
(عربی میں: أبو القاسم المعتمد على الله محمد بن عبَّاد ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1040ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بیجا، پرتگال   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1095ء (54–55 سال)[1][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اقمات [3]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت اندلس   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد المعتد بن عباد [2]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان عبادی سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ شاعر [4]،  مصنف ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

المعتمد باللہ اشبیلیہ کا بادشاہ اور عربی صاحب دیوان شاعر تھا۔ ہسپانیہ کے ایک حکمران الفانسو نے اس کو شکست دے کر قید میں ڈال دیا تھا۔
المعتمد باللہ اشبیلیہ میں بنی عباد کا حکمران تھا کیونکہ ہشام کی معزولی کے بعد ہسپانیہ میں چھوٹی چھوٹی خود مختار ریاستیں بن گئیں المعتمد باللہ 461ھ 1068ء میں تخت نشین ہوا اگرچہ معتمد بڑا بہادر تھا لیکن اس وقت کا المیہ یہ تھا کہ مسلمان حکمران آپس میں لڑ رہے تھے اور مسیحی حکمرانوں سے مدد لیتے اسی طرح المعتمد نے بھی ایک مسیحی سردار الفانسوسے مدد لی اور خراج دینا منظور کیا 475ھ/ 1082ء میں المعتمد نے الفانسو کے سفیر کو جب وہ خراج لینے آیا تو قتل کر دیا الفانسو نے اشبیلیہ پر حملہ کیا معتمد کی فوج قوت نہ تھی اس نے الفانسو کے خلاف یوسف بن تاشفین سے مدد طلب کی جس کی وجہ سے الفانسو شکست کھا گیا لیکن یوسف بن تاشفین معتمد کی کمزوری جان چکا تھا اس نے اگلے سال اشبیلیہ پر حملہ کر کے معتمد کو قیدی بنایا اور اور افریقہ لے گیا اس طرح اشبیلیہ کو اپنی حکومت میں شامل کیا یوسف نے معتمد کی ضرورریات کا خیال رکھا لیکن معتمد کا ایک بیٹا جو قید سے فرار ہو کر یوسف کے دشمنوں سے مل گیا تو یوسف نے ناراض ہو کر معتمد کو آہنی زنجیروں میں جکڑ دیا معتمد سے یہ تکلیف برداشت نہ ہوئی تو اس نے چند اشعار عربی میں لکھے [5] جسے علامہ اقبال نے اردو میں ’’قید خانے میں معتمدکی فریاد‘‘ کے عنوان سے ڈھالا

  • اک فغانِ بے شرر سینے میں باقی رہ گئی
  • سوز بھی رُخصت ہُوا، جاتی رہی تاثیر بھی
  • مردِ حُر زنداں میں ہے بے نیزہ و شمشیر آج
  • مَیں پشیماں ہوں، پشیماں ہے مری تدبیر بھی
  • خود بخود زنجیر کی جانب کھِنچا جاتا ہے دل
  • تھی اسی فولاد سے شاید مری شمشیر بھی
  • جو مری تیغِ دو دم تھی، اب مری زنجیر ہے
  • شوخ و بے پروا ہے کتنا خالقِ تقدیر بھی!

معتمدؔ کی نظمیں انگریزی میں ترجمہ ہوکر وِزڈم آف دی ایسٹ سِیریز میں شائع ہو چکی ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12707601b — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب عنوان : Аббадиды — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12707601b
  3. ^ ا ب عنوان : Аббадиды — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12707601b — اقتباس: Отправленный со всем своим семейством в Африку, А. был заключен в Агмате в тюрьму, где и умер (в 1095 г.).
  4. عنوان : بوَّابة الشُعراء — PoetsGate poet ID: https://poetsgate.com/poet.php?pt=141 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 اپریل 2022
  5. انسائیکلوپیڈیا آف اسلام جلد 3صفحہ779