اسپرانتو
تاریخ
اسپرانتوایک مصنوعی بین الاقوامی زبان جس کو ایک روسی فاضل زمن ہوف نے 1859ء میں مرتب کیا۔ اس کی ترویج کا مقصد بین الاقوامی رسل و رسائل میں آسانیاں بہم پہنچانا تھا۔ یہ زبان یورپ کی اہم زبانوں کے مصادر سے بنائی گئی تھی۔ اس کا لہجہ بھی صوتی اصولوں پر مبنی ہے.ایک مفید کوشش تھی مگر اس کا رواج عام نہ ہوسکا۔
استعمال
اسپرانتو کو ثقافتی، بین الاقوامی اور فلسفی مقاصد کے علاوہ ٹیلی وژن اور ریڈیو کی عام نشریات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آج دنیا میں 20 لاکھ کے قریب لوگ اس زبان کو بول سکتے ہیں۔ پاکستان مین اسپرانتو زبان کے فروغ کے لۓ علامہ مضطر عبا سی [مری، پیدا يش:1931ء وفات:26 فروری 2004 ء ] نے پاکستان اسپرانتو ایسو سی ایشن [پاکیسا] کے نام سے 1978ء مین تنظیم بناي اور متعدد کتابین لکھین ان مین نمایان اسپرانتو اردو ریڈر اور اسپرانتو اردو لغت ھین. انھون نے قرآن پاک کا اسپرانتو زبان مین ترجمہ بھی کیا.
زبان سکھانے میں مدد
اسپرانتوکو دوسری زبانیں سیکھنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک روسی سانسدان ہیلمار فرانک کے مطابق اسپرانتوکئ زبانوں کا سیکھنا آسان بنا دیتی ہے مثلآ: روسی کا سیکھنا 25٪ زیادہ آسان ہو جاتا ہے؛ جرمن کا 30٪، انگریزی کا 40٪، اور فرانسیسی کا 50٪۔
بیرونی روابط
- Ukrainia Ligo de Esperantista Junularo (Ukrainian Youth Association)
- Esperanto Association of Britain
- Junularo Esperantista Brita (British Youth Association)
- Canadian Esperanto Association
- New Zealand Esperanto Association
- Esperanto Association of Ireland
- Esperanto League for North America (USA)
- Australian Esperanto Association
- Melbourne Esperanto Association (Australia)
سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA سانچہ:Link FA